Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/6/2025

Category

😹
Fun
Transcript
00:00میں پوچھا کہ اس کا مقابلہ صرف سلیبیوں سے نہیں بلکہ اپنے مسلمان بھائیوں اور اس کے ساتھ دف کی تال پر تاؤس اور عباب اور شہنائیوں کا مصہور کن تصویر الفابیرہ ایوبی نے راستے میں پھولوں کی پتیاں دیکھ کر قدم پیچھے کر لیا
00:14ناجی اور اس کا نائب اس کے دائیں بائیں تھے وہ دونوں جھگ گئے اور اسے آگے چلنے کی دعوت دی
00:21یہ وہ انداز تھا جسے مغل بادشاہوں نے ہندوستان میں رائج کیا تھا
00:26سلالدین ایوبی پھولوں کی پتیاں مسلے نہیں آیا ایوبی نے ایسی مسکر ہے
00:31سے کہا جو ان لوگوں نے پہلے کم ہی کبھی کسی کے ہونٹوں پر دیکھی تھی ہم حضور کے راستے میں آسمان سے تارے بھی نوچ کر بچھا سکتے ہیں
00:40ناجی نے کہا وہ اگر میری راہ میں کچھ بچھانا چاہتے ہو تو وہ ایک ہی چیز ہے جو میرے دل کو
00:48بھاتی ہے سلالدین ایوبی نے کہا اب حکم دے
00:51نائب نے کہا وہ کون سی چیز ہے جو حضور کے دل کو بھاتی ہے
00:57سلیبیوں کی لاشیں سلالدین ایوبی نے مسکرہ کر کہا مگر فوراں ہی اس کی مسرائٹ غائب ہو گئی
01:03اس کی آنکھوں سے شولے نکلنے لگے اس نے دھیمی
01:05آواز میں جس میں قہر اور عطاب چھپا ہوا تھا کہا
01:08مسلمان کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں جانتے نہیں ہو
01:11سلیبی سلطنت اسلامیہ کو چوہوں کی طرح کھا رہے ہیں
01:14اور جانتے ہو کہ وہ کیوں کامیاب ہو رہے ہیں
01:17صرف اس لیے کہ ہم نے پھولوں کی پتیوں پر چلنا شروع کر دیا
01:22ہم نے اپنی بچیوں کو ننگا کر کے ان کی عصمتیں روند ڈالی ہیں
01:25میری نظریان فلسطین پر لگی ہوئی ہے
01:28تم میری راہ میں پھول بچھا کر مصر سے بھی اسلام کا پرچم اتروا دینا چاہتے ہو
01:33اس نے سب کو ایک نظر دیکھا اور دبے سے کہا
01:37الفاتے لو یہ پھول میرے راستے سے
01:39میں نے ان پر قدم رکھا تو میری رکانٹوں سے چھلنی ہو جائے گی
01:43ہٹا دو لڑکیوں کو میرے راستے سے
01:46کہیں ایسا نہ ہو کہ میری تلوار ان کے اتنے دگش سنہرے بالوں میں اچھے کو بیکار ہو جائی
01:52حضور کی جاؤ حشمت
01:54مجھے حضور نہ کھو یہ صلاح الدین ایوبی نے بولنے والے کو
01:58یوں لوگ دیا جیسے تلوار سے کسی کافر کی گردن کار دی ہو
02:01اس نے کہا
02:03حضور وہ تھے جن کا تم کلمہ پڑھتے ہو اور جن کا میں غلام بے دام ہوں
02:08میری جان فدا ہو اس حضور مسلم پر جن کے مقدس پیغام کو میں نے سینے پر کندہ کر رکھا ہے
02:14میں یہی پیغام لے کے مصر میں آیا ہوں
02:16سلیبی مجھ سے یہ پیغام چھین کر بہرہ روم میں ڈبو دینا چاہتے ہیں
02:21شراب میں فرق کر دینا چاہتے ہیں
02:24میں بادشاہ بن کے نہیں آیا
02:26اور لڑکیاں کسی کے اشارے پر پھولوں کی پتیاں سمیٹ کر وہاں سے ہٹ گئی تھی
02:30صلاح الدین ایوبی تیزی سے دروازے کے اندر چلا گیا
02:34ایک وسی کمرہ تھا
02:36اس میں ایک بھی میز رکھی تھی جس پر رنگہ رنگ پھول بکھرے ہوئے تھے
02:40اور ان کے درمیان روست کیے ہوئے بکروں کے بڑے بڑے ٹکڑے سالم مرغ اور جانے کیسے کیسے کھانے سجے ہوئے تھے
02:46صلاح الدین ایوبی رک گیا اور اپنے نائب سے پوچھا کیا مصر کا ہر ایک باشندہ اسی قسم کا کھانا کھاتا ہے
02:54نہیں حضور نائب نے جواب دیا
02:56غریب لوگ تو ایسے کھانے کے خواب بھی نہیں دیکھ سکتے ہیں
03:02تم سب کس قوم کے فرد ہو
03:04صلاح الدین ایوبی نے پوچھا
03:07کیا ان لوگوں کی قوم الگ ہے جو ایسے کھانوں کے خواب بھی نہیں دیکھ سکتے
03:12کسی طرف سے کوئی جواب نہ پا کر اس نے کہا
03:14اس جگہ جس قدر ملازم ہے اور یہاں جتنے سیاسی ڈیوٹی پر ہیں
03:19ان سب کو اندر بلاو سے کھانا انہیں کھلا دو
03:22اس نے لیک کر ایک روٹی اٹھائی
03:24اس پر دو تین بوٹیاں رکھیں اور کھڑے کھڑے کھانے لگا
03:28نہایت تیزی سے پوری روٹی کھا کر پانی پیا
03:31اور باڈی گارڈز کے کمانڈر ناجی کو ساتھ لے کر
03:34اس کمرے میں چلا گیا جو وائس رائے
03:36کا دفتر تھا
03:38دو گھنٹے بعد ناجی باہر نکلا
03:41دوڑ کر اپنے گھوڑے پر سوار ہوا
03:44علفار لگائی اور نظروں
03:47سے اوجھل ہو گیا
03:49رات ناجی کے خاص کمرے میں اس کے دو کمانڈر
03:52جو اس کے مطمد اور ہمراز تھے
03:54اس کے پاس بیٹھے شراب پی رہے تھے
03:56ناجی نے کہا جوانی کا جوش ہے
03:59تھوڑے دنوں میں نے ٹھنڈا کر دوں گا
04:02کم بخت جو بھی بات کرتا ہے
04:05کہتا ہے رب کبہ کی قسم سلیبیوں کو
04:07سلطنت اسلامیہ سے باہر نکال کر دم لوں گا
04:11یہ صلاح الدین ایوبی
04:12ایک کمانڈر نے تنزیہ کہا
04:14اتنا بھی نہیں جانتا کہ سلطنت اسلامیہ کا دم نکل چکا ہے
04:17اب سوڈانی حکومت کریں گے
04:20کیا اپنے اسے بتایا نہیں
04:22کہ یہ پچاس ہزار کا شکر سوڈانی ہے
04:24بات دوسرے کمانڈر نے ناجی سے پوچھا
04:27اور یہ لشکر جسے وہ اپنی فوج سمجھتا ہے
04:30سلیبیوں کے
04:31خلاف نہیں لڑے گا ہے
04:33تمہارا دماغ ٹھکانے ہے
04:35اور اوش ناجی نے کہا
04:37میں اسے یہ یقین دلا آیا ہوں
04:38کہ یہ پچاس ہزار سوڈانی شیر
04:40اس کے اشارے پر سلیبیوں کے پرخچے اڑا دیں گے
04:43لیکن ناجی چپ ہو کر سوچ میں پڑ گیا
04:45لیکن کیا
04:47اس نے مجھے حکم دیا ہے
04:49کہ مصر کے باشندوں کی ایک فوج
04:51تیار کرو نامی نے کہا
04:52اس نے کہا ہے
04:53کہ ایک ہی مک کی فوج مناسب نہیں ہوتی
04:55وہ مصر کے لوگوں کو بھرتی
04:57کر کے ہماری فوج میں شامل کرنا چاہتا ہے
05:00یہ تو اپنے کیا جواب دیا
05:02میں نے کہا کہ
05:04آپ کے حکم کی تعمیل ہوگی
05:05ناجی نے جواب دیا
05:07مگر میں ایسے
05:08حکم کی تعمیل نہیں کروں گا یہ
05:11مزاج کا کیسا ہے
05:13ہم اور وش نے پوچھا
05:14ند کا پکہ معلوم ہوتا ہے
05:16یہ ناجی نے جواب دیا
05:18آپ کی دانش اور تجربے کے سامنے
05:21تو وہ کچھ بھی نہیں لگتا
05:22یہ دوسرے کمانڈر نے کہا
05:23نیا نیا امیر مصر بن کے آیا ہے
05:25کچھ روز یہ نشہ تاری رہے گا
05:27یہ میں یہ نشہ اترنے نہیں دوں گا
05:29یہ ناجی
05:30میں کہا اسے اسی نشے میں
05:31بدمست کر کے ماروں گا یہ
05:33بہت دیر تک یہ تینوں
05:35سلالدین ایوبی کے خلاف باتیں کرتے رہے
05:37اور اس مسئلے پر غور کرتے رہے
05:39کہ اگر سلالدین ایوبی نے
05:41ناجی کی بے تاج بادشاہی کیلئے
05:43خطرہ پیدا کر دیا تو وہ
05:44کیا کاروائی کریں گے
05:46ادھر سلالدین ایوبی
05:47اپنے نائبین کو سامنے بٹھائی
05:49یہ ذہن نشین کرا رہا تھا
05:51کہ وہ حکومت کرنے نہیں آیا
05:52اور نہ کسی کو حکومت کرنے دے گا
05:54اس نے انہیں کہا
05:55کہ اسے
05:56جنگی طاقت کی ضرورت ہے
05:58اور اس نے یہ بھی کہا
05:59کہ اسے یہاں کا فوجی دھانچہ
06:01بلکل پسند نہیں
06:02پچاس ہزار باڈی گارڈ سوڈانی ہیں
06:05ہین ہر خطے کے باشندوں کو
06:07یہ حق دیا ہے
06:08کہ وہ ہماری فوج میں آئیں
06:10اپنے جوہر دکھائیں
06:12اور مال غنیمت میں سے
06:13اپنا حصہ وصول کریں
06:14یہاں کے عوام کا میار زندگی ہی
06:17ترہ بلند ہو سکتا ہے
06:19سلالدین ایوبی نے انہیں بتایا
06:22میں نے ناجی سے کے دیا ہے
06:25کہ وہ عام بھرتی شروع کر دے
06:27کیا آپ کو یقین ہے
06:30کہ وہ آپ کے حکم کی تعمیل کرے گا
06:31ایک نازم نے اس
06:33سے پوچھا
06:35کیا وہ حکم کی تعمیل سے گریز کرے گا تم
06:38وہ گریز کر سکتا ہے
06:41نازم نے جواب دیا
06:42نافوجی اور اسی کے سپرد ہیں
06:43وہ کسی
06:44سے حکم کیا نہیں کرتا
06:46اپنی منوایا کرتا ہے
06:48یہ
06:49سلالدین ایوبی خاموش رہا
06:52جیسے اس پر کچھ اثر ہی نہ ہوا ہو
06:54اس نے سب کو رخصت کر دیا
06:56اور صرف علی بن سفیان کو
06:58اپنے ساتھ رکھا
06:59علی بن سفیان جاسوسی
07:00اور جوابی جاسوسی کا ماہر تھا
07:02اسے سلالبیان
07:03ایوبی بغداد سے
07:04اپنے ساتھ لیا تھا
07:05وہ ادھر ام
07:06آدمی تھا
07:07اداکاری چرب زبانی
07:08اور بھیس بدلنے میں
07:09مہارت رکھتا تھا
07:10جنگوں میں
07:12اس نے جاسوسی کی بھی تھی
07:13اور جاسوسوں کو پکڑا بھی تھا
07:15اس کا اپنا گردہ تھا
07:16جو آسمان سے تارے بھی
07:18تو علاتا تھا
07:18سلالدین ایوبی کو
07:20جاسوسی کی اہمیت سے واقفیت تھی
07:22نئی مہارت کے
07:24علاوہ علی میں
07:25وہی جذبہ تھا
07:26جو سلالدین
07:26ایوبی میں تھا
07:27تم نے سنا
07:28علی سلالدین
07:29نے کہا نہ
07:29یہ لوگ کہ گئے ہیں
07:30کہ نہ ہی
07:32کسی سے حکم لیا نہیں کرتا
07:34اپنی منوایا کرتا ہے
07:36یہ ہاں علی نے جواب دیا
07:37میں نے سوان لیا ہے
07:38اگر میں چہرے پہچانے میں
07:40غلطی نہیں کرتا
07:41تو میری رائے میں
07:42باڈی گارڈز کا یہ کمانڈر
07:43جس کا نام ناجی ہے
07:44ناپاک ذہنیت
07:45کا انسان ہے
07:46اس کے متعلق میں
07:47پہلے سے بھی کچھ جانتا ہوں
07:49یہ فوج جو ہمارے خزانے سے
07:51تنخواہ لیتی ہے
07:52اور اصل ناجی کی ذاتی فوج ہے
07:54اس نے حکومتی حلقوں میں
07:56ایسی ایسی سازشیں کی ہے
07:58جنہوں نے انتظامی دھانچے
08:00کر لیے حد کمزور کر دیا ہے
08:01آپ کا یہ فیصلہ
08:03بلکل بجا ہے
08:04کہ فوج میں یہاں کے
08:05ہر خطے کے سپاہی ہونے چاہیں
08:07میں آپ کو تفصیلی معلومات
08:09فراہم کروں گا
08:10مجھے شک ہے
08:12کہ سوڈانی فوج ناجی کی
08:13وفادار ہے
08:14ہماری نہیں آپ کو
08:15اس فوج کی ترتیب
08:16اور تنظیم بدلتی پڑے
08:17کی آناجی کو
08:18سبک دوش کرنا پڑے گئے
08:20میں اپنی صفوں میں ہی
08:22اپنے دشمن پیدا نہیں کرنا چاہتا
08:24سلاہ الدین ایوبی نے
08:25کھانا جی گھر کا بھیدی ہے
08:26اسے سبک دوش کر کے
08:28اپنا دشمن بنا لینا
08:29دانشمندی نہیں
08:45سای دنشمندی devantی
09:00چونہ