Gul-Hamaad-Farooqi-report on a poor disable seek financial help

  • 9 years ago
چترال (گل حماد فاروقی) چترال کے انتہائی بالائی علاقے وادی تریچ کے رہائیشی نادر حسین ایک خدائی خدمت گار کے طور پر جانے جاتے تھے۔ وہ ہر سماجی کام میں حصہ لیتے تھے اور غریبوں کے ساتھ دکھ درد بانٹتے۔
سال 2007 میں شدید برف باری کے بعد جب بالائی علاقوں میں برفانی تودے گرنے شروع ہوئے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے۔ کچھ لوگ ملبے تلے دب چکے تھے۔ نادر حسین کے پڑوسی گاؤں میں بھی اس قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا۔ لوگ گلیشئر میں پھنس چکے تھے وہ اپنے ساتھیوں سمیت رضاکارانہ طور پر ان لوگوں کو ملبے سے نکالنے کیلئے چلے گئے۔ نادر حسین نے کئی لوگوں کو وہاں سے نکال کر ان کی جان بچالی مگر خود کو نہ بچا سکا۔
اچانک ایک بڑا تودہ گر گیا جس کے نتیجے میں نادر حسین کے دو ساتھی جاں بحق ہوئے اور اس کی ریڑ ھ کی ہڈی تین جگہہ ٹوٹ گئی۔
اس کے بعد نادر حسین معذور ہوا۔ اپنا جمع پونجی بیچ کر اپنا علاج کروایا مگر اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں بچا۔ اپنے بچوں کو بھی غربت کی وجہ سے کالج اور سکولوں سے نکالا۔ اب تو غربت نے ان کے گھر میں ڈھیرے ڈالے ہیں۔
نادر حسین کا کہنا ہے کہ ان کا ایک چھوٹا بیٹا میٹرک میں پڑھتا ہے اور اس کی تعلیمی اخراجات مزید برداشت نہ کرتے ہوئے شائد اسے بھی تعلیم کو حیر باد کہنا پڑے۔نادر حسین اب مکمل طور پر معذور ہے اس کا بڑا بیٹا اس کی خدمت پر معمور ہے اسے انسانی تقاضوں پورا کرنے(باتھ روم لے جانے ) کیلئے دن رات گھر ہی پر اس کے پاس رہتا ہے۔
نادر خسین اور اسکے بیٹے نے روتے ہوئے اپیل کی کہ ان کا عمر تو گزر گیا مگر حکومت کم از کم ان کے بیٹوں کو روزگار دلوادے تاکہ اس کے گھر کا چولہا جلتا رہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلےٰ خیبر پحتون خواہ اور وزیر اعلےٰ پنجاب شہباز شریف سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ ان کا مالی مدد کرے ان کا مفت علاج کروائے اور ان کے بیٹوں کو روزگار دے تاکہ وہ ان کے چھوٹے بچوں کی تعلیم کا اخراجات براداشت کرے۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ میری آحری حواہش ہے کہ میری زندگی میں میرے بیٹوں کو روزگار ملے تاکہ میں سکون کے ساتھ اس دنیا سے رحصت ہوسکوں۔ واضح رہے کہ نادر حسین پاکستان مسلم لیگ کا پرانا اور سرگرم رکن بھی رہا ہے مگر ابھی تک پارٹی کے لیڈروں نے بھی ان کے ساتھ حاطر حواہ امداد نہیں کیا۔

Recommended