Khawaja Fareed Ki Poetry Hakeem Tariq Mehmood Ubqari

  • 9 years ago
خواجہ فرید کا ایک شعر
میڈا سانول مٹھڑا۔۔۔ شام سلوُنا
اس لفظ کی گہرائی تک پہنچے آپ بڑی دُورنکل جائیں گے۔حضرت خواجہ غلام فرید رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے محبوب (اللہ) کو جن لفظوں میں یاد کیا ہے۔ ان کی جو کافی ہے میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں ، عارفانہ کلام ہے اس میں ایک لفظ ہے سانول مٹھڑا شام سلوُنا ۔ سانول مٹھڑا ،کا معانی ہے ایسا جو میٹھا ہو۔ شام سلوُنا ، سُلونا نمکین کوکہتے ہیں، شام کے ساتھ کیوں دی؟ بہارکی شام جب ڈھل رہی ہوتی ہے تو اس میں ایک نشہ ہوتا ہے۔ آپ کبھی فطرت کو دیکھا کریں ، ڈھلتی شام، پرندے چہچہا رہے ہوتے ہیں، بھاگ دوڑ ہورہی ہوتی ہے، اور درختوں کے پتے ہل رہے ہوتے ہیں اورشام ڈوب رہی ہوتی ہے اور اس ڈوبتی شام کو ٹکٹکی باندھ کر ڈوبتے سورج کو دیکھتے جائیں ، اورایک ایسا انوکھا مست نظام ہوتا ہے جس کو خواجہ صاحب نے تشبیہ دی ہے۔ اچھا یہ چیز شہروں میں نظرنہیں آئے گی، صحراؤں میں نظرآئے گی۔ جب میں صحرامیں جاتا ہوتودیکھتاہوں کہ سورج کی ٹکٹکی ڈوب رہی ہوتی ہے اورشام ہو رہی ہے تو وہاں خواجہ صاحب کے لفظ یادآتے ہیں کہ سانول مٹھڑا شام سلوُنا ، ان لفظوں کے اندرایسا مزاہے کہ آپ وہ شام دیکھیں اورلفظوں کوپڑھیں پھرایسے ہی ہے کہ اُس نے کہا کہ حُسن کیا ہے، خوبصورتی کیا ہے مختصرہے۔

Recommended