Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/7/2025
Hazrat Aisha (RA) was the beloved wife of the Holy Prophet Muhammad (PBUH) and the daughter of Hazrat Abu Bakr Siddiq (RA). She was among the earliest believing women in Islam. Hazrat Aisha was extremely intelligent, eloquent, and held a high status in knowledge and understanding. She narrated thousands of Hadiths from the Prophet (PBUH), and many prominent companions benefited from her deep knowledge. Her life was a shining example of devotion, worship, and piety, and she was honored with the noble title of "Mother of the Believers" (Umm al-Mu'mineen).

Category

😹
Fun
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:03السلام علیکم ورحمت اللہ برکاتہ
00:06بے شک تمام طریفوں کا مالک وہی خدا ہے
00:10جس نے ہمیں پیدا کیا ہے
00:12ہم اسی سے مدد مانگتے ہیں
00:14اور اسی کی رحمت کے طلبگار ہیں
00:16بے شک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
00:21اللہ تعالیٰ کے رسول اور بندے ہیں
00:24میرے جو آج کی ویڈیو ہیں
00:26اس کا موضوع ہے
00:27حضرت آشا کی ولادت
00:30ان کا بچپن اور ان کی شادی قصے ہوئی
00:33اور شادی کے وقت آپ کی عمر مبارک کیا تھی
00:37اور کیا آپ نبی کرین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
00:42دوسری بیوی تھی یا پھر تیسری بیوی تھی
00:45اس کے بارے میں میں آپ کو آج کی ویڈیو میں
00:48ڈٹیل کے ساتھ بتاؤں گی
00:50آئیے میری ویڈیو کو آخر تک دیکھیں
00:53اور میرے چینل کو لائک شیئر اور سبکرائب کریں
00:56حضرت آشا رضی اللہ عنہ
00:59تاریخ کے پانچویں سال نو نبوی قبل
01:03مکہ موظمہ میں پیدا ہوئی
01:06حضرت آشا رضی اللہ عنہ ان خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں
01:12جن کے کانوں نے کبھی کفر و شرک کی آواز نہیں سنی
01:17خود حضرت آشا رضی اللہ عنہ فرماتی ہے
01:21کہ جب سے میں نے اپنے والدین کو پہچانا ان کو مسلمان پایا
01:29حضرت آشا رضی اللہ عنہ کے والد کا اسم گرامی عبداللہ
01:36کنیت ابو بکر اور لکھ صدیق تھا
01:40آپ رضی اللہ عنہ نے قبیلہ قلب کی ایک عورت
01:44ام بکر سے نکاح کیا تھا
01:47اسی نصوت سے آپ ابو بکر کہلائے
01:51آپ کی والدہ کا نام زینب اور کنیت ام رومان تھی
01:56حضرت آشا رضی اللہ عنہ کا نام و نصب
02:00حضرت آشا رضی اللہ عنہ نام ام المومنین
02:05خطاب صدیقہ لکب ام العبداللہ کنیت ہے
02:11والد کی طرف سے شجرہ نصب کچھ اس طرح ہے
02:16آشا بنت ابی بکر صدیق بن ابو کحافہ
02:22عثمان بن عامر
02:24والدہ کی طرف سے شجرہ نصب یہ ہے
02:28ام رومان رضی اللہ عنہ
02:31بنت عامر بن عویم بن شمس بن عطاب
02:36آپ کا اصل نام زینب اور ام رومان کنیت تھی
02:41حضرت آشا رضی اللہ عنہ
02:43بچپن میں ہی ان کے ہر انداز سے
02:47سعادت اور بلندی کے اثار نمائیاتے
02:51لڑکپن میں کھیل خود کی بہت شوقین تھی
02:55محلے کی لڑکیاں ان کے پاس جمع رہتی
02:59اور وہ اکثر ان کے ساتھ کھیلا کرتی
03:02اگر اتفاقا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
03:07پہنچ جاتے وہ جلدی سے گڑیوں کو چھپا لیتی
03:11سہیلیاں آپ کو دیکھ کر چھپ جاتی
03:14لیکن کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
03:19بچوں سے خاص محبت رکھتے تھے
03:22اور ان کے کھیل کود کو برا نہیں سمجھتے تھے
03:26اس لیے لڑکیوں کو پھر بلا بلا کر
03:29آشا کے پاس کھیلنے کو کہتے
03:31تمام کھیلوں میں ان کو کھیل کود میں
03:36سب سے زیادہ پسندیدہ جو کھیل تھا
03:39وہ گڑیوں کے ساتھ کھیلنا اور جولا جولنا تھا
03:43ایک بار حضرت آشا رضی اللہ عنہ
03:46گڑیوں کے ساتھ کھیل رہی تھی
03:49رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہنچ گئے
03:54گڑیوں میں ایک گھوڑا بھی تھا
03:56جس کے دائیں بائیں دو پر لگے ہوئے تھے
03:59آپ نے استصفار فرمایا
04:02اور کہا آشا یہ کیا ہے
04:05حضرت آشا نے جواب دیا گھوڑا ہے
04:08آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
04:12گھوڑوں کے پار تو نہیں ہوتے
04:15انہوں نے برزاختہ کہا
04:17کیوں سلمان کے گھوڑوں کے تو پار تھے
04:20آپ اس پر بے ساختہ پان کے جواب پر مسکرہ دئے
04:25حضرت آشا رضی اللہ عنہ نے
04:29حضرت ابو بکر صدیق سے علوم سیکھے
04:33حضرت آشا رضی اللہ عنہ کی تعلیم و تربیت کا
04:37اصلی زمانہ رخصتی کے بعد سے شروع ہوتا ہے
04:42انہوں نے اس زمانے میں پڑھنا اور لکھنا دونوں سیکھے
04:46جب حضرت ختیجہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہو گیا
04:53تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شدید غمگین رہا کرتے تھے
05:00بلکہ اس تنہائی کے غم سے زندگی بھی دشتوار ہو گئی تھی
05:06ایک دن حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی اہلیہ خولہ بنت سکلا تشریف لائی
05:15حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدمت اقدس میں حاضر ہوئی
05:23اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ شادی کریں گے
05:31آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درفت فرمایا کس سے
05:35خولہ نے کہا آپ کماری چاہیں تو وہ بھی مجود ہے بیوہ چاہیں تو وہ بھی حاضر ہے
05:43ان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درفت فرمایا
05:49کواری کون ہولا نے کہا آپ کے محبوب دوست حضرت ابو بکر صدی کی سابزادی آشا رضی اللہ عنہ
05:58اور آپ نے فرمایا بیوہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہ جو مسلمان ہو چکی ہیں
06:07نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ان دونوں سے میرا ذکر کریں
06:15جنانچہ ہولا نے حضرت ابو بکر صدی کی رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئی
06:21اور حضرت آشا کی والدہ امہ رومان سے بات جیت کی
06:26اور کہا کیسی خیر و برکت سے اللہ تعالی نے تمہیں نوازا ہے
06:32امہ رومان نے کہا وہ کیسے
06:34ہولا رضی اللہ عنہ نے کہا
06:37کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
06:42آشا رضی اللہ عنہ کے لئے پیغام دے کر بیجا ہے
06:46امہ رومان رضی اللہ عنہ نے کہا
06:49اچھی بات ہے
06:50مگر میری خواہش ہے حضرت ابو بکر صدی کو آنے دھو
06:55جنانچہ جب حضرت ابو بکر صدی تشریف لائے
06:59تو ہولا بنت سلبہ رضی اللہ عنہ نے ان سے ذکر کیا
07:04تو حضرت ابو بکر صدی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا
07:09آشا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بتیجی ہے
07:15حضرت ہولا نے اس بات کا ذکر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا
07:23تو آپ نے فرمایا ابو بکر سے کہو کہ وہ میرے اور میں ان کا حقیقی بائی نہیں دینی بائی ہوں اور ان کی بیٹی کا نکاش شرعن میرے لئے جائز ہے
07:36اس کے بعد حضرت ابو بکر صدی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے
07:46ان کے پاس ان کی بیوی بھی بیٹھی ہوئی تھی
07:49حضرت ابو بکر صدی نے کہا کہ اس رشتے کے بارے میں تمہارا کیا فیصلہ ہے
07:56متعم نے اپنی بیوی سے رائے پوچھی
08:00تو حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا
08:03اگر ہم اپنے بیٹے کی شادی آپ کے ہاں کر دیں
08:07تو کیا آپ انہیں اس کے عبائی دین کے منحرف کر کے اپنے دین میں داخل کر لیں گے
08:14حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا
08:17اور دوبارہ سوال فرمایا کہ تمہاری رائے کیا ہے
08:21اس نے کہا جو کچھ وہ کہہ رہی ہے
08:24آپ سن ہی رہے ہیں
08:26اس کے بعد حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:41حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:45تو حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت آشا سے نکاح کر دیا
08:51چار سو درم مہر حق مقرر ہوا
08:54اور خطبہ نکاح حضرت ابو بکر صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود پڑھایا
08:58اس وقت حضرت آشا کی عمر چھ سال تھی
09:02اور ان حضرت محمد کی عمر باون سال تھی
09:06اس کے بعد حضرت حولہ بنت سلبہ رضی اللہ عنہ
09:11حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لے گئی
09:16اور ان سے کہا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
09:21نکاح کا پیغام دے کر تمہارے پاس بیچا ہے
09:25حضرت سودہ نے کہا
09:27کہ اس سنسلے میں میرے والد سے بات کریں
09:30چنانچہ حضرت حولہ نے حضرت سودہ کے والد کے پاس آئی
09:35جو بہت زیادہ بھوڑے تھے
09:38ان سے حضرت حولہ نے کہا
09:41ان سے حضرت حولہ نے کہا
09:45کہ مجھے ان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
09:50تمہاری بیٹی سودہ کے لئے پیغام دے کر بیجا ہے
09:54اس نے کہا
09:56جوڑ تو اچھا ہے
09:57اور کیا تمہاری سہیلی بھی راضی ہے
10:00حولہ رضی اللہ عنہ نے کہا
10:03کہ وہ اس رشتے کو پسند کرتی ہے
10:05چنانچہ حضرت سودہ کے والد نے
10:08نبی کریم کو اپنے پاس بلا کر
10:11حضرت سودہ کا نکاح آپ سے کروا دیا
10:14حضرت سودہ کے بعد
10:16حضرت آشا رضی اللہ عنہ
10:18حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
10:22نکاح میں آئی گویا
10:23حضرت آشا آپ کی تیسری بیوی ہے
10:27جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
10:32نکاح میں آئی تو چھ برس کی تھی
10:35جب رخشتی ہوئی تو نو برس عمر تھی
10:38اور جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:42نے انتقال فرمایا
10:44اس وقت آپ کی عمر اٹھارہ برس تھی
10:47اس طرح آپ نو برس نبی کریم
10:50صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
10:52رفاقت میں رہی
10:54اس قلیل مدت میں آپ نے
10:56حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
11:00امام ابو دعود نے اپنی کتاب سنن ابی دعود میں
11:05اور امام دارمی رحمت اللہ علیہ نے
11:09سنن دارامی حضرت آشا رضی اللہ عنہ کی زبان سے
11:15ان کی رخشتی کا تفصیلی ذکر درج فرمایا ہے
11:19حضرت آشا فرماتی ہے
11:21مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب نکاہ کیا
11:27تو میں چھ سال کی تھی
11:29اس کے تین برس بعد رخشتی ہوئی
11:31اور آگے بتاتی ہیں
11:33ہم مدینہ آئے تو بنی حارس کے محلے میں اترے
11:37پھر میں بیمار پڑ گئی
11:39تو میرے سار کے بال گر گئے
11:41ایک چوٹی سی رہ گئی
11:43تو میری ماں امی رومان رضی اللہ عنہ آئی
11:46اور میں جھولے پار تھی
11:48اور میرے ساتھ میری سہیلیاں تھی
11:51تو میری ماں نے مجھے پکار کر بلایا
11:53میں آئی اور مجھے خبر نہیں
11:56وہ کیا کہنا چاہتی تھی
11:58تو میرا ہاتھ پکڑ کر دروازے پر کھڑا گیا
12:02اور میری سانس پھول رہی تھی
12:04شاید کھیل دوڑ کی وجہ سے
12:07یہاں تاکہ کچھ سانس درست ہوئی
12:11تو پھر تھوڑا پانی لے کر میرا موں اور سار دویا
12:14پھر کمرے کے اندر لے گئی
12:16تو وہاں دیکھا کہ کمرے میں انسار کی چند عورتیں ہیں
12:20انہوں نے مبارک بات دی
12:23کہ میری ماں نے مجھے ان کے سپورد کر دیا
12:26انہوں نے کہا میری حالت درست کی
12:28تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:32تشریف آوری سے حیرت ہوئی
12:35تو انہوں نے مجھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپورد کر دیا
12:41اور میں اس وقت نو برس کی تھی
12:43انہوں نے مجھے پر دیا
12:45اور میں اس کے س Voor Dit زندگی

Recommended