Hazrat Binyameen (A.S.), also known as Benjamin, was the youngest and beloved son of Prophet Yaqub (Jacob, A.S.) and the full brother of Prophet Yusuf (Joseph, A.S.). He was known for his innocence, good character, and strong bond with his brother Yusuf (A.S.). After Yusuf (A.S.) was separated from his family, Hazrat Binyameen became the dearest to his father. The story of their emotional reunion in Egypt, as described in the Holy Qur'an, reflects the themes of patience, brotherhood, and divine wisdom. Binyameen (A.S.) remained faithful and played a significant role in the restoration of the family of Yaqub (A.S.).
00:06اللہ تعالیٰ وہ واحد ہستی ہے جو عبادت کے لائک ہے اس کا کوئی شریک نہیں
00:11ہم اسی سے مدد مانگتے ہیں اور اسی کی رحمت کے طلبگار ہیں
00:16اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں
00:24میری جو آج کی ویڈیو ہے اس کا موضوع ہے حضرت بنیامین علیہ السلام
00:29جو کہ حضرت یوسف علیہ السلام کے چھوٹے بھائی تھے
00:33ان کا پورا نام اور نصب جو ہے وہ میں آپ کو اپنی ویڈیو میں بتاؤں گی
00:38اور قبیلہ بنیامین کیا ہے اور یہ کون سا قبیلہ ہے
00:43اور خاص کر اس ویڈیو میں میں یہ بتاؤں گی کہ حضرت بنیامین علیہ السلام کی قبر مبارک کہاں پا رہے ہیں
00:51آئیے ویڈیو کا آغاز کرتے ہیں میری ویڈیو کو آخر تک لازمی دیکھے
00:56چینل کو لائک شیئر اور سبکرائب کرنا نہ بھولیں آئیے ویڈیو کا آغاز کرتے ہیں
01:02فلسطین کے شہر الخلیل کے قریب یا بیت الحم کے اطراف میں حضرت بنیامین کی قبر کا مقام بنایا جاتا ہے
01:13بعض روایت کے مطابق حضرت بنیامین کو فلسطین کے علاقے بیت المقدس کے قریب دفن کیا گیا جو ان کے اباؤ اجداد کا وطن تھا
01:26بعض یہودی روایات میں ان کی قبر کو کافر السبا اسرائیل میں مجود ایک شہر یا رمہ کے قریب بیان کیا گیا ہے
01:38اسلامی مرخین کی رائے
01:42کئی اسلامی مرخین کا ماننا ہے کہ حضرت بنیامین کی وفات مصر میں ہوئی
01:49لیکن بعد میں ان کے جسد مبارک کو فلسطین لاکر دفن کیا گیا
01:55جیسے حضرت یقوب علیہ السلام کو بھی مصر سے واپس لاکر دفن کیا گیا
02:02حضرت بنیامین علیہ السلام کی قبر کا دروست مقام یقینی طور پر معلوم نہیں
02:11مگر روایت کے مطابق ان کی تدفین فلسطین یا بیت المقدس کے قریب ہوئی
02:18آج بھی کچھ مقامات کو ان سے منصوب کیا جاتا ہے
02:23لیکن اس پر مکمل تاریخی یا شریح تصدیق موجود نہیں
02:28حضرت بنیامین ایک سچے وفادار اور سابر انسان تھے
02:35ان کی نسل ایک قبیلے کی صورت میں عبری جو بنی اسرائیل کی تاریخ کا اہم حصہ بنا
02:44ان کی زندگی حضرت یقوب اور حضرت یوسف علیہ السلام کے خاندان کی وحدت اور محبت کی علامت ہے
02:54حضرت بنیامین علیہ السلام ایک سابر نیک اور وفادار بائی تھے
03:01ان کا حضرت یوسف علیہ السلام سے تلق محبت اور وفا کی بہترین مثال ہے
03:08ان کا ذکر ہمیں بائیوں کے حصد کے باوجود بائیچارے صبر اور اللہ پر برحوسے کا درس دیتا ہے
03:18حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت بنیامین علیہ السلام آپس میں سکے بائی تھے
03:26دونوں کے والد حضرت یقوب علیہ السلام اور والدہ حضرت راہیل تھی
03:33حضرت یوسف علیہ السلام کو بچپن میں ان کے ستیلے بائیوں نے حصد کی بنیاد پر کوئے میں بھینک دیا
03:42جس کے بعد وہ مصر پہنچے اور اللہ کے حکم سے بادشاہ بنے
03:49کئی سال بعد قید کے دوران جب حضرت یقوب علیہ السلام نے
03:55اپنے بیٹوں کو گلہ لینے مصر بیجا تو بعد میں بنیامین بھی ان کے ساتھ گئے
04:02حضرت یوسف علیہ السلام نے بنیامین کو پہچان لیا اور چالاکی سے انہیں اپنے پاس روک لیا
04:11تاں کہ ان سے محبت کا رشتہ قائم رکھ سکے
04:15بعد میں انہوں نے اپنی شناخت ظاہر کی بائیوں کو ماف کیا اور حضرت یقوب سمیت
04:24سب خاندان کو مصر بھلا لیا
04:27حضرت یوسف اور بنیامین کا تلق محبت وفا اور صبر کی روشن مثال ہے
04:35جو قرآن مجید کی صورت یوسف میں بڑے خوبصورت انداز میں بیان ہوا ہے
04:45حضرت یوسف علیہ السلام کے بائی بنیامین علیہ السلام کے بارے میں قرآن و تاریخ میں کئی اہم تفصیلات ملتی ہیں
04:57نام و نصب
04:59نام بنیامین
05:01عبرانی زبان میں بنیامین یعنی دائیں ہاتھ کا بیٹا
05:07والد کا نام حضرت یقوب علیہ السلام
05:10والدہ حضرت رحیل
05:12حضرت یوسف علیہ السلام کی بھی والدہ یہی تھی
05:16بنیامین اور حضرت یوسف دونوں ستیلے نہیں بلکہ سکے بائی تھے
05:22بنیامین علیہ السلام کی پدائش
05:26بنیامین حضرت یوسف علیہ السلام کے بعد پیدا ہوئے
05:30ان کی والدہ حضرت رحیل کا انتقال بنیامین کی پدائش کے دوران ہی ہوا
05:37جس پر حضرت یقوب علیہ السلام کو بہت غم ہوا
05:42حضرت یوسف علیہ السلام کو سب سے زیادہ محبت اپنے بھائی بنیامین سے تھی
05:50کیونکہ دونوں کی ماں ایک ہی تھی اور دونوں چھوٹے تھے
05:55جب حضرت یوسف علیہ السلام کو ان کے دوسرے بائیوں نے حسد کی بنا پارکمے میں بھینک دیا اور بعد میں وہ مصر کے باتیاں بنے تو برسوں بعد ان کی بنیامین سے ملاقات ہوئی
06:12قید کے زمانے میں حضرت یقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو گلہ لینے کے لیے مصر بیجا
06:21پہلی بار بنیامین ان کے ساتھ نہیں گئے تھے جبکہ حضرت یقوب کو ان سے بہت زیادہ محبت تھی
06:30اور انہیں خطرہ تھا کہ کہیں بنیامین کو بھی یوسف کی طرح کچھ نہ ہو جائے
06:37حضرت یوسف علیہ السلام نے بغیر اپنی شناخت ظاہر کیے
06:43کہا کہ آئندہ اگر گلہ لینا ہے تو اپنے چھوٹے بھائی بنیامین کو ضرور لانا
06:50دوسری بار جب بھائی مصر آئے تو بنیامین بھی ان کے ساتھ تھے
06:56حضرت یوسف علیہ السلام نے بنیامین کو اپنے قریب رکھا
07:02اور ان سے تنہائی میں کہا کہ میں تمہارا بھائی یوسف ہوں لیکن باقی بھائیوں کو نہ بتانا
07:11حضرت یوسف علیہ السلام نے بنیامین کو اپنے پاس روکنے کے لیے
07:17چلاکی سے اپنا شاہی پیالہ بنیامین کے سامان میں رکھوا دیا
07:23اور جب وہ جانے لگے تو چوری کا الزام لگا دیا گیا
07:28بنیامین کو روکنے کی اجازت قانون کے مطابق ملی
07:34اور حضرت یوسف نے انہیں اپنے ساتھ رکھ لیا
07:38بنیامین کے مصر میں روک لیے جانے پر حضرت یقوب علیہ السلام کو
07:46شدید صدمہ ہوا انہوں نے کہا پس صبر ہی بہتر ہے
07:52امید ہے کہ اللہ ان سب کو میرے پاس واپس لے آئے گا
07:58بنیامین نے بعد میں اپنی زندگی حضرت یوسف علیہ السلام کے ساتھ
08:05مصر میں گزاری ان کی بھی کئی بچے ہوئے اور ان کی نسل بنی
08:11اسرائیل کے ایک بڑے قبیلے میں تبدیل ہوئی جسے قبیلہ بنیامین
08:18کہا جاتا ہے حضرت بنیامین علیہ السلام کی عمر اور اولاد کے بارے
08:25میں قرآن مجید میں تو براہ راست تفصیل موجود نہیں لیکن
08:31یہودی اور اسلامی روایات میں کچھ معلومات موجود ہیں تاریخی اور
08:39اسرائیلی روایات کے مطابق حضرت بنیامین علیہ السلام کی عمر تقریباً
08:46ایک سو بیس سال تھی ان کی پدائش حضرت یوسف علیہ السلام کے بعد
08:52ہوئی اور وہ مصر میں اپنے بائی کے ساتھ زندگی گزار کر وہیں وفات
08:58پا گئے روایت کے مطابق حضرت بنیامین کے دس بیٹے تھے اور ان کی
09:06کوئی بیٹی نہیں تھی ان تمام بیٹوں کے بعد میں حضرت بنی اسرائیل
09:14اسرائیل کے انداز میں ایک قبیلہ بنیامین وجود میں آیا
09:19حضرت بنیامین کی نسل کو قبیلہ بنیامین کہا جاتا ہے
09:27قبلہ بنیامین جو بنی اسرائیل کے بارہ قبیلوں میں سے ایک تھا
09:35اسی قبیلے میں سے بعد میں حضرت تعلوت علیہ السلام پیدا ہوئے
09:41جنہیں اللہ نے بنی اسرائیل کا بادشاہ بنایا تھا
09:46حضرت دعود علیہ السلام کی ابتداء میں حضرت تعلوت ہی بادشاہ تھے
09:52حضرت بنیامین کی وفات مصر میں ہوئی
09:57بعض روایت کے مطابق بعد میں ان کے جسم مبارک کو شام یا فلسطین کے
10:05علاقے میں منتقل کر کے دفن کیا گیا
10:09اس کی دروست جگہ کا ختمی علم نہیں ہے
10:13حضرت بنیامین علیہ السلام کی قبر کے بارے میں ختمی اور یقینی
10:20معلومات قرآن اور حدیث میں مجود نہیں
10:24لیکن تاریخی روایات اور یہودی اور اسلامی روایت میں
10:29کچھ مقامات کا ذکر ملتا ہے
10:32فلسطین کے شہر الخلیل کے قریب
10:38یا بیت الحم کے اطراف میں
10:41حضرت بنیامین کی قبر کا مقام بنایا جاتا ہے
10:45بعض روایت کے مطابق حضرت بنیامین کو
10:49فلسطین کے علاقے بیت المقدس کے قریب
10:53دفن کیا گیا
10:54جو ان کے اباؤ اجداد کا وطن تھا
10:58پاس یہودی روایات میں ان کی قبر کو
11:02کافر السبا اسرائیل میں مجود ایک شہر
11:06یا رمہ کے قریب بیان کیا گیا ہے
11:10اسلامی مرخین کی رائے
11:14کئی اسلامی مرخین کا ماننا ہے
11:17کہ حضرت بنیامین کی وفات مصر میں ہوئی
11:21لیکن بعد میں ان کے جسد مبارک کو
11:24فلسطین لاکر دفن کیا گیا
11:27جیسے حضرت یقوب علیہ السلام کو بھی
11:31مصر سے واپس لاکر دفن کیا گیا
11:34حضرت بنیامین علیہ السلام کی قبر کا
11:39دروست مقام یقینی طور پر معلوم نہیں
11:42مگر روایت کے مطابق ان کی تدفین
11:46فلسطین یا بیت المقدس کے قریب ہوئی
11:49آج بھی کچھ مقامات کو ان سے منصوب کیا جاتا ہے
11:54لیکن اس پر مکمل تاریخی یا شری تصدیق موجود نہیں
12:00حضرت بنیامین ایک سچے وفادار اور سابر انسان تھے
12:07ان کی نسل ایک قبیلے کی صورت میں ابری
12:11جو بنی اسرائیل کی تاریخ کا اہم حصہ بنا
12:15ان کی زندگی حضرت یاکوب اور حضرت یوسف علیہ السلام کے
12:21خاندان کی وحدت اور محبت کی علامت ہے
12:26حضرت بنیامین علیہ السلام ایک سابر نیک اور وفادار بائی تھے