Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/5/2025
10 मोहर्रम का मुक्कमल वाकिया। कर्बला का पूरा वाकिया। battle of Karbala story hindi

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Imam Hussain Kربla کے میدان میں
00:02اکیلے رہ جاتے ہیں
00:03اور دوسری طرف نو لاکھ کا لشکر
00:05Imam Hussain شیر کی طرح
00:07ایسے حملہ کرتے ہیں
00:08کہ فوج بھاگنا شروع کر دیتی ہے
00:10کوئی دریا فرات کی طرف بھاگتا ہے
00:13تو کوئی کھیموں کی طرف واپس پلٹ جاتا ہے
00:15Imam Hussain
00:16یزیدی فوج کے ہزاروں سپاہیوں کو
00:18قتل کرتے ہی چلے جاتے ہیں
00:20یزید کی فوج
00:21ڈرتی ہوئی پلٹ کر بھاگنا شروع کر دیتی ہے
00:23پھر Imam Hussain کو گیپ سے آواز آتی ہے
00:26اے حسین تیرا اللہ تجھ سے راضی ہوا
00:29بس یہ صدا سنائی تھی
00:30امام حسین نے ذلفکار تھام لی
00:33پھر عمر بن سعج سمر سے کہتا ہے
00:35میں نے خود علی سے سنا
00:37کہ میرے تمام بیٹوں میں سے
00:39سب سے اچھی جنگ حسین لڑتا ہے
00:40اے لوگوں حسین کو مات دینا ناممکن ہے
00:43بس دور چلے جاؤ
00:44اور حسین کو دور سے تیر مارو
00:46دس محرم کے دن
00:48جب ایک ایک کر کے امام حسین کے ساتھی شہید ہو گئے
00:53علی اکبر نے کہا
00:55اببہ کیا مجھے اجازت ہے
00:57کہ میں بھی جنگ کرنے جاؤں
00:58امام حسین کی آنکھوں میں آنسو آگئے
01:01پھر امام حسین نے دعا کی
01:03اے اللہ
01:04تو گواہ رہنا اب میں اس کو جنگ پر بھیج رہا ہوں
01:07جو سیرت اور صورت میں تیرے محبوب جیسا ہے
01:10اے اللہ
01:11میں نے تیرے دین پر اپنا یہ بیٹا بھی قربان کیا
01:14علی اکبر اجازت لے کر میدان کی طرف پڑھتے ہیں
01:17علی اکبر اپنے گھوڑے پر سوار ہوئے
01:19انہوں نے یزید کی بڑی فوج پر حملہ کیا
01:22علی اکبر نے بہت بہادری دکھائی
01:25اکیلے کئی دشمنوں کو گرا دیا
01:27دشمن بہت ڈر گئے تھے
01:29کیونکہ علی اکبر بہت تیز لڑ رہے تھے
01:31انہوں نے پہلے حملے میں ہی لگ بھگ
01:33آٹھ سو یزید کے لوگوں کو قتل کر دیا
01:36لیکن بہت دیر جنگ کرنے کے بعد
01:38علی اکبر بہت تھک گئے
01:39وہ اپنے اببہ کے پاس لوٹے اور کہا
01:41اببہ مجھے بہت پیاس لگی ہے
01:44اگر ایک گھونٹ پانی مل جاتا
01:46تو میں دشمنوں سے اور لڑ سکتا تھا
01:48امام حسین نے اپنے آنسو روکے اور کہا
01:51اے میرے بیٹے اللہ کی مرضی یہ ہے
01:53کہ ہم بنا پانی کے ہی جنگ لڑے
01:55اے علی اکبر جاؤ
01:57تمہارے دادا جامع کوسر لے کر
01:59تمہارا انتظار کر رہے ہیں
02:01جب علی اکبر پھر سے دشمنوں سے لڑ رہے تھے
02:03تب ہی یجید کی فوج کے ایک سینک نے پیچھے سے بھالا مارا
02:07اور پیچھے سے تیر چلانے لگے
02:09اور پھر ایک ظالم نے حضرت علی اکبر کے سینے پر برچی ماری
02:13اور اس برچی کو وہی توڑ دیا اور کہنے لگا
02:16دیکھتے ہیں اب حسین اپنے بیٹے کے سینے سے برچی کیسے نکلتا ہے
02:20علی اکبر زمین پر گر گئے
02:23گرتے وقت انہوں نے آواز لگائی
02:24اببہ میری مدد کریے
02:26امام حسین حضرت علی اکبر کے پاس آتے ہیں
02:29اور ان کا سر اپنی گود میں رکھ لیتے ہیں
02:31وہاں دیکھتے ہیں کہ حضرت علی اکبر کا ہاتھ ان کے سینے پر ہے
02:35حضرت امام حسین نے حضرت علی اکبر سے فرمایا
02:38بیٹا کیا سینے میں تکلیف زیادہ ہے
02:40علی اکبر نے کہا
02:42اببہ ایک ظالم نے میرے سینے پر برچی مار کر اسے وہی توڑ دی ہے
02:46اور اس نے کہا
02:47اب دیکھتے ہیں اس برچی کو حسین کیسے نکالے گا
02:50تب ہی امام حسین نے آسمان کی طرف اپنا موہ کیا اور کہا
02:53اے میرے دادا ابراہیم
02:55دیکھ میں اپنا علی اکبر کیسے قربان کرتا ہوں
02:58نہ میری آنکھوں پر کوئی پٹی ہے
03:00نہ میرے علی اکبر کے ہاتھ بندھے ہیں
03:03امام حسین نے ایک ہاتھ کربلا کی زمین پر رکھا
03:06اور دوسرے ہاتھ سے وہ برچی نکال لی
03:08جیسے ہی امام حسین نے اس برچی کو کھینچا
03:11تو برچی کے ساتھ ساتھ
03:13علی اکبر کا کلیجہ بھی باہر نکل آیا
03:15اور حضرت علی اکبر بہت زیادہ تڑپنے لگے
03:18اور حضرت علی اکبر کی شہادت وحی ہو گئی
03:20امام حسین نے آسمان کی طرف
03:23حضرت علی اکبر کا لہو پھینکا اور کہا
03:25اے اللہ
03:26میں نے اپنے نانا کے دین کے خاطر
03:29ہمشکل محمد قربان کر دیا
03:30حضرت علی اکبر کی شہادت کے بعد
03:33جب ایک ایک کر کے سب شہید ہوتے جا رہے تھے
03:36حضرت قاسم اپنے چاچا کے پاس آئے اور بولے
03:39میرے چاچا
03:40مجھے بھی جنگ کی اجازت دیجئے
03:42امام حسین نے کہا
03:44بھتیجے تم بہت چھوٹے ہو
03:46میں تمہیں کیسے بھیجوں
03:48حضرت قاسم نے کہا
03:50میری امی نے مجھے بچپن سے یہی سکھایا ہے
03:53کہ جب بھی موقع ملے
03:55تو اپنے چاچا حسین پر اپنی جان قربان کر دینا
03:58تب ہی حضرت قاسم کی امی امی پھرواکو امام حسن
04:02علیہ السلام کی وسیعت یاد آئی
04:05انہوں نے قاسم کو وہ تاویز دیا
04:07جو ان کے اببہ حسین نے بچپن میں پہنایا تھا
04:10کہا گیا تھا
04:12جب میرا بھائی حسین مشکل میں ہو
04:14تو یہ تاویز کھولنا
04:15جب حضرت قاسم نے تاویز کھولا
04:18تو اس میں ان کے اببہ کی لکھی ہو چھتھی تھی
04:20اس میں لکھا تھا
04:21میرے بھائی حسین
04:23جب یہ بچہ تمہارے پاس آئے
04:25تو اسے میرے طرف سے قربان کر دینا
04:27حضرت قاسم یہ چھتھی لے کر
04:29دوڑے دوڑے اپنے چاچا حسین کے پاس آئے
04:32امام حسین نے وہ چھتھی پڑھی
04:34اپنی آنکھوں سے لگائی
04:36اور بہت روئے
04:37پھر کہا
04:38بھتیجے جاؤ
04:40اللہ تمہارے ساتھ ہے
04:41آج میں تمہیں اللہ کی راہ میں بھیجتا ہوں
04:45حضرت قاسم کا میدان میں جانا
04:46حضرت قاسم نے اپنے اببہ کا آمامہ باندھا
04:50جب انہوں نے لوہے کی جرہ پہننے کی کوشش کی
04:53تو وہ ان کے چھوٹے سے جسم پر پوری نہیں آئی
04:55مگر انہوں نے کہا
04:57میرے چاچا جیسے بھی ہو
04:59مجھے بھیج دیجئے
05:01شاید اللہ مجھ سے اسی طرح ہی
05:03اسلام کی مدد کروانا چاہتا ہے
05:04حضرت قاسم نے زور سے کہا
05:07اللہ اکبر
05:08اور میدان میں شیر کی طرح آگئے
05:10فوج کو للکارا
05:12میں علی کا پوتا ہوں
05:14ابباس کا بھتیجہ ہوں
05:15حسن کا بیٹا ہوں
05:17جو مجھ سے لڑنا چاہتا ہے
05:18سامنے آئے
05:19یجید کی فوج ہنسنے لگی
05:21یہ چھوٹا بچہ ہمیں للکار رہا ہے
05:24یجید کی فوج میں ایک ادرک نام کا سپاہی تھا
05:28جو ہزاروں کی تعداد میں لوگوں سے لڑتا تھا
05:30عمر بن ساد نے اپنے سپاہی ادرک سے کہا
05:33جا اس بچے کو مار کر آ
05:36ادرک نے کہا
05:37یہ تو بچہ ہے
05:39میرا بیٹا ہی اسے مار دے گا
05:41ادرک کا بیٹا گیا
05:42لیکن حضرت قاسم نے ایک ہی وار میں اسے گرا دیا
05:46ادرک نے اپنے دوسرے بیٹے کو بھیجا
05:49وہ بھی مارا گیا
05:50تیسرا بیٹا بھیجا
05:52وہ بھی مارا گیا
05:53پھر ادرک خود میدان میں آیا
05:55اس نے وار کیا
05:57مگر حضرت قاسم نے بھی جوابی وار کیا
06:00اور ادرک نامی سپاہی کو بھی صرف ایک وار سے مار دیا
06:03آخر میں یجید کی فوج نے چاروں طرف سے حملہ کر دیا
06:07کوئی تلوار مارتا
06:09کوئی تیر مارتا
06:10کوئی بھالا پھینکتا
06:12کئی سپاہیوں نے اپنے گھوڑوں کے خوروں سے
06:15حضرت قاسم کو رون ڈالا
06:16حضرت قاسم نے جوڑ سے آواز لگائی
06:19یا چاچا
06:21امام حسین جیسے ہی یہ آواز سنی
06:23بجلی کی طرح دوڑے
06:24مگر جب وہ پہنچے
06:26تب تک حضرت قاسم کی روح پرواز کر چکی تھی
06:28امام حسین نے کہا
06:30اے میرے بھتیجے
06:32اللہ تجھے جنت میں تمہارے اببہ حسن سے ملا دے
06:35امام حسین نے حضرت قاسم کے ٹوٹے ہوئے جسم کو اٹھایا
06:39حضرت زینب نے پوچھا
06:41بھائی یہ کس کا جنازہ ہے
06:43امام حسین نے کہا
06:45یہ میرے بھائی حسن کے بیٹے قاسم کا جنازہ ہے
06:48امی امی فروان نے کہا
06:50میں مدینہ جاؤں گی
06:51تو حسن کی قبر پر جا کر کہوں گی
06:53کہ آپ کے بیٹے نے آپ کی وسیعت پوری کر دی
06:56حضرت قاسم
06:57علیہ السلام
06:58کی شہادت کے بعد کربلا کا منظر
07:01اور بھی دردناک ہوتا گیا
07:02ایک ایک کر کے امام حسین کے سبھی عجیز
07:05شہید ہوتے چلے گئے
07:07اور پھر امام حسین کے پیارے بھائی حضرت عباس
07:09علیہ السلام
07:11بھی شہید ہو گئے
07:15اب میری کمر ٹوٹ گئی
07:16کیونکہ حضرت عباس اس حسینی لشکر کے سالار تھے
07:20اسی طرح سے کربلا میں سارے عزیز
07:22سارے بہادر
07:23جان دینے والے ایک ایک کر کے شہید ہو گئے
07:26اب میدان ایک کربلا میں
07:28صرف امام حسین بالکل اکیلے رہ گئے
07:30کربلا کے میدان میں ایک ایک کر کے
07:32سب امام حسین علیہ السلام کے قدموں پر قربان ہو رہے تھے
07:36زمین بھی پکار رہی تھی
07:37اے میرے آقا
07:39مجھے حکم دیجئے
07:40میں پھڑ جاؤں اور ان جھالیموں کو نگل لوں
07:42کبھی آسمان کہتا
07:44مجھے اجازت دیجئے
07:46میں آگ برسا دوں
07:47کبھی فرشتوں کی پکار آتی
07:49حسین
07:50ہمیں حکم دیجئے
07:51ہم ان دشمنوں کا خاتمہ کر دیں
07:53مگر امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں
07:56میرا صبر یہی چاہتا ہے
07:58یہی اللہ کی مرضی ہے
08:00میرے خون سے اسلام کو ہمیشہ کی زندگی ملے گی
08:03میری شہادت کے بعد کوئی حمد نہیں کرے گا
08:06کہ میرے نانا کی شریعت کو جھوٹا کہے
08:08امام حسین علیہ السلام
08:10سب اپنے بچوں جوانوں اور ساتھیوں کو
08:13ایک ایک کر کے کربلا میں قربان کرتے رہے
08:15جب سب قربان ہو گئے
08:17حضرت علی اکبر علیہ السلام
08:18حضرت قاسم علیہ السلام
08:21حضرت عباس علیہ السلام
08:23حضرت علی ازگر علیہ السلام
08:25اور حضرت حبیب ابن مظاہر بھی شہید ہو گئے
08:28پھر امام حسین علیہ السلام نے
08:30بی بیوں سے الویدہ کہا
08:31بیٹیوں کو دلاسہ دیا
08:33اور آخر میں اپنی پیاری بیٹی سکینہ سے
08:36جدہ ہوتے ہوئے فرمایا
08:37میری بچی
08:38اب میں جا رہا ہوں
08:40تم صبر کرنا
08:41سکینہ نے روتے ہوئے کہا
08:43بابا
08:44آج جو بھی میدان میں جا رہے ہیں
08:47وہ لوٹ کر نہیں آ رہے
08:48بابا آپ بھی لوٹ کر آوگے
08:50امام حسین علیہ السلام نے فرمایا
08:53میری بچی
08:54اس خون سے تمہارے نانا کے اسلام کو بچانا ہے
08:57اللہ
08:58ہم سے یہی چاہتا ہے
08:59پھر امام حسین علیہ السلام
09:02گھوڑے پر سوار ہو کر میدان میں آئے
09:03اور پکار کر کہا
09:04میں حسین ہوں
09:06رسول اللہ کا نواسہ ہوں
09:08علی کا بیٹا ہوں
09:09فاطمہ کا لال ہوں
09:10تم مجھ پر کیوں تیر برسا رہے ہو
09:12کیا میں نے شریعت میں کوئی برائی کی ہے
09:14کیا میں نے کسی کا حق چھینہ ہے
09:16تم نے میرے بچوں کو قتل کر دیا
09:18مجھے تین دن سے پیاسا رکھا
09:20کیا یہی انصاف ہے
09:22لیکن یجید کی فوج نے کہا
09:24ہم تجھے تیرے بابا علی کی دشمنی میں
09:27قتل کرنا چاہتے ہیں
09:28عمر بن سعد نے حکم دیا
09:30حسین کی بات نہ سنو
09:32حملہ کر دو
09:33پھر امام حسین میدان کی طرف بڑھے
09:36اور یزیدی فوج کے
09:37آدمیوں کے سر دھڑ سے اڑاتے چلے گئے
09:40کربلا کے میدان میں
09:41ظلفکار تلوار کہر بن کر
09:43یزیدی فوج کو نستر و نابود کرتی ہی جا رہی تھی
09:46یزیدی فوج بھاگنے لگی
09:48عمر بن سعد نے کہا
09:50اگر حسین کی تلوار اسی طرح چلتی رہی
09:52تو لاکھوں کا لشکر ختم ہونے میں
09:53دیر نہیں لگے گی پھر گھےپ سے آواز آئی
09:56حسین تیرا رب تجھ سے راضی ہوا
09:58حضرت امام حسین نے
10:00ظلفکار کو تھام لیا
10:01اور عمر بن سعد نے کہا
10:03کوئی حسین کے پاس نہیں جائے گا اسے
10:05پر دور سے تیر برساؤ
10:07چاروں طرف سے بھالا مارو نیجہ مارو
10:09دور سے ہی تلوار مارو
10:11اور تیروں کی برسات کر دو حسین پر
10:14پھر ہزاروں کی فوج نے
10:16چاروں طرف سے
10:16امام حسین علیہ السلام پر حملہ کر دیا
10:19کوئی تیر مار رہا تھا
10:21کوئی بھالے پھینک رہا تھا
10:23کوئی مٹی اٹھا کر مار رہا تھا
10:25امام حسین علیہ السلام
10:27اکیلے تھے
10:27لیکن شیر کی طرح لڑ رہے تھے
10:29آخر کار دشمنوں نے
10:32چاروں طرف سے تیروں سے
10:33ان کا جسم بھر دیا
10:34اتنا زخمی کر دیا
10:36کہ آپ کا جسم نظر نہیں آ رہا تھا
10:38آپ گھوڑے سے گر پڑے
10:40زمین اور گھوڑے کے بیچ تھے
10:42ہر طرف تیر ہی تیر تھے
10:44جس نے بھی امام حسین علیہ السلام کا چہرہ دیکھا
10:47اس میں رسول اللہ کا چہرہ نظر آیا
10:50کوئی پاس نہیں آ پا رہا تھا
10:52آخر کار شمر آیا
10:54اس نے امام حسین علیہ السلام کے سر کو کاٹنا چاہا
10:57جب اس نے پہلا بار کیا
10:59تو تمام انبیاء علیہ السلام کی روحیں چیخ اٹھیں
11:02حضرت آدم علیہ السلام بولے
11:04میں دیکھ نہیں سکتا
11:05حضرت نوح علیہ السلام بولے
11:08میری آنکھیں اسے نہیں دیکھ سکتی
11:09پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام
11:12حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بولے
11:15میں نے تو اپنی آنکھیں پٹی سے باندھ لی تھی
11:18میں یہ نہیں دیکھ سکتا
11:19تمام انبیاء نے اپنی آنکھیں بند کر لی
11:22شمر نے کئی بار کیے
11:24اور جب سمر امام حسین کا سر کاٹ رہا تھا
11:26اس نے سوچا
11:27شاید حسین اسے بددعہ دے رہے ہو گئے
11:30لیکن امام حسین علیہ السلام
11:31اس بخت بھی اللہ کا شکر ادا کر رہے تھے
11:34یا اللہ میرے بچوں کی
11:36میری قربانی کو قبول کر لینا
11:38تیرا شکر ہے
11:40کہ تُو نے اپنے اس نبی کے نواسے کو
11:42اس عظیم قربانی کے لیے چنا ہے
11:44اگر میری جانے بھی ہزار ہوتی
11:46تو میں ایک ایک کو تیرے اسلام کے لیے قربان کر دیتا
11:50سلام ہو حسین علیہ السلام پر
11:52سلام ہو آل محمد علیہ السلام پر
11:55سلام ہو ان شہیدوں پر
11:57جنہوں نے کربلا میں اسلام کی حفاظت کے لیے
11:59سب کچھ قربان کر دیا
12:01اور لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کا
12:05ٹنکہ پوری دنیا میں بجا دیا
12:06دوستوں آپ نے ابھی کربلا کی وہ کہانی سنی
12:10جس میں امام حسین علیہ السلام نے
12:13اپنے پورے گھر کو
12:14اسلام کی حفاظت میں قربان کر دیا
12:17مگر کیا یہ کہانی یہیں ختم ہو جاتی ہے
12:19نہیں
12:20درد تو اب شروع ہوتا ہے
12:22اگلی ویڈیو میں ہم آپ کو بتائیں گے
12:25امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد کیا ہوا
12:28کس طرح حضرت زینب صلی اللہ علیہ اور امام حسین کی بہنوں بیٹیوں کے سر سے
12:34چادریں چھین لی گئیں
12:35کس طرح بے گناہ بچوں کو قید کیا گیا
12:38اور کربلا سے شام کے قید خانوں تک گھسیٹا گیا
12:41کس طرح یزید کے دربار میں امام حسین علیہ السلام کا سر پیش کیا گیا
12:47اور یزید نے امام حسین کے قاتل کو کیا انام دیا
12:50اور حضرت سکینہ سلام اللہ علیہ کی دردناک شہادت
12:55جن کی خال تک ہڈیوں سے چپک چکی تھی
12:57جنہیں دربار اے یزید میں بھوکا پیاسا اتنا ستایا گیا
13:01کہ وہ ماسوم بچی آخرکار قید خانے میں ہی شہید ہو گئیں
13:04ان ماسوموں کا درد وہ تڑپ
13:07وہ بیبسی اگلی ویڈیو میں آپ کو پوری حقیقت سننے کو ملے گی
13:11اگر آپ کمنٹ باکس میں یا حسین لکھتے ہیں
13:14تو میں سمجھ جاؤں گا کہ آپ اگلا پارٹ بھی دیکھنا چاہتے ہیں
13:17اور میں اس پر ویڈیو ضرور بنا دوں گا
13:19اس لیے کمنٹ باکس میں یا حسین ضرور لکھیں
13:22اور ابھی چینل کو سبسکرائب کریں
13:24ویڈیو کو لائک اور شیئر کریں
13:26تاکہ یہ سچی کہانی ہر دل تک پہنچے
13:28ملتے ہیں اگلی ویڈیو میں
13:30تب تک کے لیے خدا حافظ

Recommended