Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Syed Farhan Ali Waris new Noha 2025

Category

People
Transcript
00:00زوجہ رسول حضرت ام سلمہ روایت کرتی ہیں کہ ایک دن رسول خدا میرے پاس تشریف لائے
00:13اور آواز دیکھے کہا ام سلمہ جبرائیل میرے پاس آئے اور انہوں نے مجھے خبر دی ہے
00:18کہ میرا بیٹا حسین تین دن کا پیاسا سرزمین کربلا میں قتل کر دیا جائے گا
00:23جبرائیل نے مجھے وہاں کی مٹی دی ہے یہ مٹی شیشی میں رکھ لو
00:27اب یہ خواہ خون میں تبدیل ہو جائے تو سمجھ لینا کہ میرا حسین شہید کر دیا گیا
00:32آشور کی شام تھی خاموش مدینہ قبر رسول پہ لپٹی حسین کی بیٹی فاطمہ سورہ نے قواب دیکھا
00:39بی بی خواب سے اٹھی ترپی چیخی اور گھر کی جانب دھوڑی
00:42آواز دیکھے کہا نانی ام سلمہ نانی میں نے خواب دیکھا
00:46نانی میں نے اپنے بابا کا کٹا ہوا سر دیکھا چہرہ خون سے بھرا ہوا تھا لباس پھٹا ہوا تھا
00:52نانی میں نے اکبر کے سینے میں برچی دیکھی نانی میں نے کاسم کی لاش ٹکروں میں تقسیم دیکھی
00:58نانی میں نے چچا عباس کے بازو کٹے ہوئے دیکھے میں نے اسلر کا حلق لہو میں ڈوبا ہوا دیکھا
01:04میں آنو محمد کے بکھرے ہوئے جنازے دیکھ کی آئی ہوں
01:07شہدادی ام سلمہ دوڑی نیبی نے شیشی کو اٹھایا خواہ خون میں تبدیل ہو چکی تھی
01:12نیبی رو کے کہتی ہے سغرا حسین مارے گئے علی اکبر مارے گئے
01:16عباس مارے گئے عونو محمد چلے گئے کاسم ہمیں چھوڑ گیا
01:21مدینہ اجڑ گیا شغرا مدینہ اجڑ گیا
01:24وہ مدینہ وہ عصر آشورہ
01:32قبر احمد سے لفتی صغرا
01:38دل پریشان اداس تھا چہرا
01:43بند آنکھیں تھی غشق آلم تھا
01:48خواب میں جانے ایسا کیا دیکھا
01:52اٹھیں گھبرا کے پہنچیں گھر سغرا
01:57ام سلمہ سے بولی رو رو کر
02:01میں نے دیکھا سناب بابا کسر
02:06دل میرا بیٹھا جا رہا ہے یہاں
02:13یہ اندھیرا کیوں جا رہا ہے یہاں
02:20سرخ یہ آندھیاں کیوں چلتی ہیں
02:34کیوں فلک سے لہو برستا ہے
02:38سرخ یہ آندھیاں کیوں چلتی ہیں
02:42کیوں فلک سے لہو برستا ہے
02:46سرخ یہ آندھیاں کیوں چلتی ہیں
02:50فلک سے لہو برستا ہے
02:54نان جان آپ کی یہ خاموشی
02:58میری بے چینی اور بڑھاتی ہے
03:02اس برستے ہوئے لہو سے مجھے
03:06میرے اسغر کی خوشب آتی ہے
03:10دیکھو یہ سرخ آندھی کیوں مجھ کو
03:14اس کا زخمی گلا دکھاتی ہے
03:18ام سلمہ نے کہا
03:24ام سلمہ نے کہا
03:26کام کے دل سن سغرا
03:29جس کو تو لوری سناتی تھی
03:32جھلا کر جھولا
03:34اتنی شدت سے
03:36اسے تیر لئی نے مارا
03:39رک گئی سانس کھلا
03:42رہ گیا مو کیا سیکا
03:45مارنے والوں کو جب سر نہ ملے گا
03:49اس کا
03:53مار کر نیزہ نکالیں گے
03:56وہ لاشاں اس کا
03:59بازدھرا
04:09سرخ یہ آندھیاں کیوں تلتی ہے
04:13تو خلق سے لہو برستا ہے
04:17سرخ یہ آندھیاں کیوں تلتی ہے
04:21تو خلق سے لہو برستا ہے
04:25بولی سغرا نہ جانے کونانی
04:29میرے سینے میں درد اٹھتا ہے
04:33میں نے دیکھا کہ نوجوان کوئی
04:37خاک پر ایڑیاں رگڑتا ہے
04:41میرے اکبر کی خیر وہ وہ جوان
04:45میرے بھائی کے جیسا دکھتا ہے
04:49ام سلمہ نے کہا
04:54ہے نہیں تا وہ تیرا بھائی
04:57جو اب مارا گیا
04:59وہ تجھے لینے نہیں آئے گا
05:03اب اے سغرا
05:05اس کے سینے میں لئی
05:07توڑ چکا ہے نیزہ
05:10اس لئے درد تجھے سینے میں محسوس ہوا
05:15جب تیرے بابا نے خیچا ہے وہ نیزہ باہر
05:23آ گیا ساتھ میں اکبر کا قلیجہ باہر
05:29سرخ یہ آدھیاں کیوں تلتی ہے
05:43کیوں ملک سے لہو برستا ہے
05:47سرخ یہ آدھیاں کیوں تلتی ہے
05:51کیوں ملک سے لہو برستا ہے
05:55ان اللہ پڑھ کے وہ بولی
05:59میرے امو تو خیر سے ہے نا
06:03ان کے ہوتے ہوئے میرے اکبر
06:07اور اسغر کو کس نے مار دیا
06:11ان کے بازوں خدا سلامت رات
06:15روز کرتی ہوں نانی میں یہ دعا
06:19ام سلمہ نے کہا
06:25سغراب اس کے لیے اور دعا مت مانگو
06:30کٹ گئے ہاتھ وہ دریا کے کنارے دیکھو
06:35تھیر برسائے گئے گھیر کے مارا اس کو
06:41کیسے بن ہاتھ وہ گھوڑے سے گرا مت پوچھو
06:46گرز جب مارا کسی نے وہ سملنا پایا
06:54موکے بلزین سے آباس زمین پر آیا
07:00تھیر بھاسم
07:10سُرا یہ آدھیاں کیوں تلتی ہے
07:14ہُم اللہ بسے لہو پرستا ہے
07:18سُرا یہ آدھیاں کیوں تلتی ہے
07:22ہُم اللہ بسے لہو پرستا ہے
07:26ہاتھ آنکھوں پہ رکھا صغرانے اور گھبرا کے بولی اے نانی
07:34دیکھتی ہوں ہمارے خیموں میں لے کے آئے ہے بابا ایک گھٹڑی
07:42اس میں کیا ہے بتائیں آپ مجھے کیوں وہ گھٹڑی ہے خون میں ڈوبی
07:50ام سلمہ نے کہا صغرہ اسے گھٹڑی میں قاسم کا تیرے لاشا ہے
08:01اس کا گھوڑوں سے لئینوں نے بدن رودا ہے خون کی مہندی لگی
08:09ٹکڑوں میں وہ بکھرا ہے چنکہ بابا تیرا خیموں میں ابھی لایا ہے
08:17فروا اسے گھٹڑی کے اب چھاروں طرف گومتی ہے
08:23میرے بیٹے کا صرحانہ ہے کہاں ڈھونڈتی ہے
08:31قاسمہ
08:33قاسمہ
08:37قاسمہ
08:39قاسمہ
08:41سُخ یہ آدھیاں کیوں جلتی ہے کیوں بلد سے لہو برستا ہے
08:49قاسمہ
08:51اہا بھر کر یہ پوچھا صغرہ نے میرے دو بھائی اور گئے تھے وہاں
09:05اور گھبرا رہا ہے دل میرا جب سے دیکھا ہے میں نے نانی جاں
09:13تو جنازوں پہ رو رہے ہیں سب اور خاموش ہیں فکری اممہ
09:21اممہ سلمہ نے کہاں
09:27ہے تیرے کونوں محمد کے وہ لاش صغرہ
09:32ان کو بھی مار دیا نہر کا نارے پیاساں
09:37بھائی پر کر دیا زینب نے یہ کہہ کر صدقہ
09:42یہ رہی نہ رہی زندہ رہے بھائی میرا
09:47مر گئے اونو محمد یہ کہا جب سب نے
09:56رونا تو دور ہے دیکھا بھی نہیں زینب نے
10:02ہے اونو محمد
10:12پیٹ کر سر یہ بولی پھر صغرا اب تو بس بابا رہ گئے میرے کیا چھپاتی ہیں آپ چادر میں خوشب بابا کیا
10:27رہی نہ رہی ہے مجھے
10:42اثر کا وقت جا چکا پھر بھی سرخ ہے کیوں یہ آسمان خون سے
10:51ام سلمہ نے کہا
10:57سغرا مر جاؤگی یہ کہہ کے ہٹائی چادر
11:02ام سلمہ نے جب ایک شیشی نکالی باہر
11:07دیکھا جب سغرا نے اس شیشی میں خاک اور لہو
11:12وہ لٹھی آتی ہے بابا کے لہو کی خوشبو
11:18ام سلمہ نے کہا مارا گیا بابا تیرا
11:27تیرا ذربوں سے ستمگر نے گلا کاٹ دیا
11:33تیر برسائے کسی نے اسے نیزہ مارا
11:47شمر نے کھیج کے بالوں سے تماشا مارا
11:52اس لئے آندھیاں چلتی ہیں سنو اے میری جان
11:56دشت میں خاک اڑاتے ہیں رسول اللہ وہاں
12:00سر شکستہ ہے علی بھی ہے وہی پر صغرا
12:05آتے ہیں زخمی جگر لے کے حسن سبز قبا
12:09شمر سر کا اٹھا تھا بیٹھ کے جب سینے پر
12:15ساتھ زینب کے سکینہ نے وہ دیکھا منظر
12:20شبِ آشور سے بیٹھی تھی تمہاری دادی
12:24صاف بالوں سے وہ کرتی تھی زمین مقتل کی
12:28شمر نے وار کیے ہاتھ رکھا زہرا نے
12:33دیکھا زینب نے گرا خاک پہ جب سر کٹکے
12:37شمر کے ہاتھوں میں اب سر ہے تیرے بابا کا
12:41اس لئے خون برستا ہے فلک سے صغرا
12:46بولا فرحان سے زیشان تڑکا ہے دل
12:50وقت تھا فاطمہ صغرا پہ وہ کتنا مشکل
12:55خون جب نانی نے بابا کا دکھایا ہوگا
13:01اپنا گھر صغرا کو مقتل نظر آیا ہوگا
13:08ملتا ہے
13:15ملتا ہے
13:23موسیقی

Recommended