Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
#cousin_marriage #sairastories #bold_romantic #audionovelurdu #digitalbookslibrary #urdunovel #loveurdunovel #novelinurdu #novels #romanticnovel

#pakeezahstory
#urduromanticnovelonforcedmarriage
#audionovelurdu #digitalbookslibrary #khanstudio #novelpoint #novelwalibaji #sairastories #yamanevanovel #novels
#simislife
#sairastories

#UrduRomanticNovel
#UrduKahani
#Novels
#Simislife
#khuwabonkajahan #romanticnovel #romanticurdunovel #urdunovel #cousin_marriage #bold_romantic #novelinurdu #loveurdunovel #ytstudo #viralurdunovel2024 #newurdinovel
#conpletenovelromantic
#hearttouchingnovelsinurdu

"Copyright Disclaimer under Section 107 of the copyright act 1976, allowance is made for fair use for purposes such as criticism, comment, news reporting, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. Non-profit, educational or personal use tips the balance in favour of fair use.

pakeezah stories, moral stories, emotional stories, real sachi kahaniyan, heart touching stories, romantic stories, love stories, true story, written story, text story, new moral story, top urdu kahani, digest stories, bed time stories, soothing voice story, short stories, saas bahi kahaniyan, suvichar kahaniyan, achay vichar kahani, kahani ghar ghar ki, daily stories, teen ortain teen kahaniyan, 3 ortain 3 kahaniyan, hindi motivational stories, voice, Chota Dulha, romantic novels, romantic novels in urdu, urdu novels, urdu novel, romantic urdu novels, urdu romantic novels, romance novels in urdu, story, urdu story, story in urdu, love, love story, love story in urdu, romantic novels to read, urdu romantic novel, novels, novel, hindi stories, hindi kahani, hindi story, most romantic novels, best urdu novels
urdu novels online
read urdu novels online
novels point
Gold Studio, Jannat ka pattay, Novel Point, Novel ka khazana, Urdu Complete Noval, Urdu Novel Platforn, Urdu Novel World, Urdu Novel library, Urdu novel Bank, Urdu novel shiddat e Ishq, Urdu novel story, best urdu novels, novel TV, novel addiction, novel by noor asif, novel forever, novel library, novel urdu library, novels in urdu, romantic novels in urdu, romantic urdu novels, sabaq Amooz kahanian, top urdu novels, urdu novel World, urdu novels, urdu novels online

#khuwabonkajahan #romanticnovel #romanticurdunovel #urdunovel #cousin_marriage #bold_romantic #novelinurdu #loveurdunovel #ytstudo #viralurdunovel2024 #newurdinovel
#pakeezahstory #audionovelurdu #khanstudio #novelwalibaji
#digitalbookslibrary
#novelpoint
#yamanevanovel
#sairastories
#vanibased
#forcemarriagebasednovel
#agedifferencebased
#vanibasednovels
#cousin_marriage
Transcript
00:00:00السلام علیکم ویوز کیسے ہیں آپ سب لوگ
00:00:03I hope کہ آپ سب لوگ بلکل ٹھیک ہوں گے
00:00:05تو آئیے شروع کرتے ہیں
00:00:07شدتِ عشق نوول ہے
00:00:09اور اس کو لکھا ہے مرہا شاہ نے
00:00:12اور آج اس کی ہے
00:00:15almost last episode
00:00:16میں پھل کوشش شروع ہوں گی
00:00:17کہ آج کے آج ہی میں اس کو ڈن کر دوں
00:00:19تو آئیں شروع کرتے ہیں
00:00:21last time نے چھوڑا تھا یہاں پہ
00:00:23کہ سوچو اگر کبھی اس نے دوسری شادی کی
00:00:26تو کیا کروگی تو
00:00:27تو آگے سٹارٹ کرتے ہیں یہاں سے
00:00:29اس کو خاموش پا کر یہ بات کہہ کر
00:00:32وہ بس بولنے پر اکسا رہی تھی
00:00:34لمز اس کی بات پر ایک نظر دیکھتے
00:00:37مسکرائی تھی اور پھر مسکراتی چلی گی
00:00:39مریم کو یوں لگا
00:00:40اتنے کوئی لطیفہ زنایا ہے
00:00:42پاغل لڑکی ابھی اس کے لیے بے تہاشا رو رہی تھی
00:00:45اب ہستے چلی جا رہی تھی
00:00:47آپ کو پتہ ہے
00:00:48انتہا کا انا پرت و زدی شخص تھا وہ
00:00:51مگر لمز اسے ایک بار بلائے
00:00:53اس کی ساری انا مسترد
00:00:55غرور ختم
00:00:56کیونکہ لمز وجدان کی جان ہے
00:00:59میرے علاوہ وہ کسی کو دیکھنا
00:01:02تو دو سوچ بھی نہیں سکتا ہے
00:01:04اتنا آور کانفیڈنس اچھا نہیں ہوتا
00:01:06اگر اس نے کبھی تمہیں دھوکہ دے دیا تو
00:01:09مریم کو اس کی
00:01:11اتنی چھوٹی عمر میں یہ فلسفی کی باتیں
00:01:13کتابی ہی لگی تھی
00:01:15نکاح میں آنے کے بعد
00:01:16اس کی محبت حاصل کر لینے کے بعد
00:01:19وہ مجھے اتنا یقین دے چکا ہے
00:01:21کہ میں اس پر اندھا اعتماد کروں
00:01:23ساری دنیا کے لوگ
00:01:25بھی مجھے کہیں نہ
00:01:26کہیں نہ وجدان لمز کو
00:01:29دھوکہ دے رہا ہے
00:01:30میں پھر بھی کبھی بھی یقین نہیں کروں گی
00:01:32کیونکہ ہمارے نکاح کا مضبوط
00:01:35رشتہ مجھے اس کے وجود سے
00:01:37جوڑ چکا ہے
00:01:38مجھے نہیں پتا
00:01:41میں اس سے محبت کرتی ہوں
00:01:43یا نہیں پر پتا ہے
00:01:45میں ایک گھٹیا شخ کی قید میں
00:01:46قریباً چار سے پانچ گھنٹے رہی تھی
00:01:49جانتی ہیں
00:01:53اس نے مجھ سے ایک بار بھی اس بارے میں خود نہیں پوچھا
00:01:57پھر میں اس شخص کی قدر کیوں نہ کروں
00:02:00اس کا مضبوط لہجہ اسے ٹھٹکنے پر مجبور کر گیا
00:02:04کیونکہ مجھے سکون ملتا ہے اس کے پاس
00:02:07اس کے مستراتے لبوں کے ادا کردہ لفظوں کے جال مرین کو سہر انگیز کر رہے تھے
00:02:26اگر وجدان اس لڑکی سے محبت کرتا تھا تو وہ بھی اس پر دل و جان سے فدا تھی
00:02:32جس کا عملی نمونہ وہ خوش در پہلے دیکھ چکی تھی
00:02:36محبت کو سزا جھٹلانے والی کے پاس ابھی اسے کوئی دلیل دینے کے لیے لفظ نہیں تھے
00:02:44گھر آنے تک وہ اس کی باتوں کے زیر اثر تھی
00:02:46گھڑی پر نظر ڈالی جہاں پانچ بجنے والے تھے
00:02:49وہ روم میں داخل ہوئی
00:02:51مراد کو بیڈ پر دیکھ کے تھٹکی تھی
00:02:54اسے نظر انداز کرتے وہ بال رف سے باندھتے
00:02:58واشروم سے فریش ہو کر نکلی تھی
00:03:00آج سارا دن کی بھاگ دور سے وہ تھک چکی تھی
00:03:02کچھن میں جاتے گلاس میں اپنے لیے پانی نکالا جب اس کی ماں کچھن میں داخل ہوئی
00:03:07ہو گئی تمہاری واپسی
00:03:09سخت لہجہ مریم کو پانی حلق سے اتارنا مشکل لگا
00:03:13سوری آنٹی یہ صرف آج ہوا
00:03:15کل سے میں اپنی ساری رسپونسیبیلٹیز انجام دوں گی
00:03:18میری بات سنیں وہ جا رہی تھی
00:03:21انہیں کچن میں بڑے پڑے ٹیبل کی جانب لاتے چیئر کھنچتے بٹھایا
00:03:26میں نے ماں کی محبت نہیں محسوس تھی
00:03:29پلیز آپ کی صورت میں کرنا چاہتی ہیں
00:03:31ان کا ہاتھ پکڑتے رسانیت سے مان بھرے لہجے میں کہا تھا
00:03:36وہ اس کی آنکھوں کے آنسو ضبط کرتے محسوس کر رہی تھی
00:03:39جانتی ہوں ہر ماں کی اپنے جوان بیٹے کو لے کر کچھ خواہشات ہوتی ہیں
00:03:44آپ کو بھی ہوں گی
00:03:45آپ کو بھی اپنی بہو کی
00:03:47اپنی پسند کی بہو لانے کی خواہش ہوگی
00:03:50پر آپ شاید بھول گئی ہیں
00:03:52آپ مجھے منگنی کی انگوٹی پہنا چکی تھیں
00:03:54آنٹی میں مانتی ہوں تھوڑی آپ کے مطابق کی نہیں ہوں
00:03:58پر کوشش سے بنا جا سکتا ہے نا
00:04:00میں کوشش کروں گی
00:04:02کچھ آپ کیجئے گا
00:04:03بس میری جوگ کے بارے میں کبھی کمپرومائز نہیں کروں گی
00:04:06سب باتیں کہتے وہ ان سے اچھے کی امید میں ہی تھی
00:04:10وہ اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے بغیر بولے
00:04:12بغیر کچھ بولے جا چکی تھی
00:04:15کھانے کی چند نوالے زہر مار کرتے وہ روم میں بڑھی
00:04:20بیڑ پر گپنوں کے بل جھکتے اس کو دیکھا
00:04:22مراد تم نے جانا نہیں ہے آج
00:04:25وہ بے سدھ سا ہی تھا
00:04:27مراد کیا جانا نہیں
00:04:28اس کی بازو جھجکتے پکڑتے وہ چونگی
00:04:31اس کا ماتھا چھوا جو حدت سے تپ رہا تھا
00:04:33اتنا تیز بغار ہے تمہیں تو
00:04:35وہ یک دم پریشان ہوتے بولی
00:04:37پیچھے ہو جاؤ
00:04:40تو تمہیں کیا فرق نہیں پڑنا چاہیے
00:04:43تمہیں کیا پیچھے ہو جاؤ
00:04:44تمہیں فرق نہیں پڑنا چاہیے
00:04:47حکارت امید لہجہ مریم کو آج احساس ہوا تھا
00:04:50لفظوں کی مار کا سوچوں کی دھار
00:04:52دھار اور لمس کی جانب
00:04:55گئی جانے والی
00:04:56گئی جانے کیوں ان دونوں کی رشتے سے
00:05:00اسے محبت کا احساس محسوس کرنے کی
00:05:02خواہش جاگی تھی
00:05:03سوری یہ میں دوبارہ لائن پڑتی ہوں
00:05:06یہ تھوڑی سے میرے خود سمجھ نہیں آئے پڑتے ہوئے
00:05:08تو میں دوبارہ سے یہ لائن ریپیٹ
00:05:10کر رہی ہوں حکارت امید لہجہ مریم
00:05:12کو آج احساس ہوا تھا
00:05:14لفظوں کی مار کا سوچوں کی دھارہ
00:05:16لمس کی جانب گئی جانے کیوں
00:05:18ان دونوں کی رشتے سے اسے محبت کا
00:05:20احساس محسوس کرنے کی خواہش جاگی تھی
00:05:22تم نے کچھ کھایا
00:05:25کوئی ٹیبلٹ لی تھی
00:05:26اس کے ماتے پر اپنا تھنڈا ہاتھ
00:05:28دھرے ہی وہ اس پر پوری طرح جھک سی گئی تھی
00:05:31اپنے پاس رکھو
00:05:33مجھے نہیں چاہیے تپتے سکھ شہرے سے
00:05:35بمش کے لانکھیں کھولی
00:05:36اور بیزار ہوتے اسے پیچھے ہٹ آیا
00:05:38میں آتی ہوں اس پر کمفورٹر درست کرتے
00:05:40وہ چپل اڑیس رہی تھی
00:05:42مجھے تمہارا احساس نہیں چاہیے مریم
00:05:44اس کا جواب نظر انداز کرتے
00:05:46وہ کچھن کی جانب گئی
00:05:47جلدی سے بلٹ گرم کرتے
00:05:49دوسرے چلے پر دودھ گرم کرتے
00:05:51ٹری میں گلاس پلیٹ سیٹ کی تھی
00:05:54سائٹ ٹیبل پر ٹری رکھی
00:05:55اٹھو پلیز بعد میں لڑ لینا
00:05:57ابھی پلیز کچھ کھا لو
00:05:58بیچینی سے اسے سہارا دیتے
00:06:01تکیا سیٹ کیا
00:06:02وہ نیم بے ہوشتا تھا
00:06:05صبح تو ٹھیک تھے اچانک بخار کیسے
00:06:07مریم مجھے نہیں کھانا جاؤ یہاں سے
00:06:09درشت لہجے میں کہتے
00:06:10وہ اشتعال دبا رہا تھا
00:06:13زیادہ شہدے ہونے کی ضرورت نہیں
00:06:14جلدی کھاؤ اسے
00:06:15تمہیں بیمار کو
00:06:17میں برداشت نہیں کر سکتی
00:06:18بریڈ کپی زبردستی
00:06:19اس کے موں کے آگے کیا
00:06:21مراد نے گھورتے دو پیس کھائے تھے
00:06:23فرسٹ ایڈ بوکس
00:06:25فرسٹ ایڈ بوکس
00:06:27کہاں رکھا ہے
00:06:28ڈھونٹتے اس میں پینا ڈول ہی تھی
00:06:30جو وہ اس کے قریب لائی
00:06:31ہاتھ میں پھر نکالتے
00:06:32پانی گلاس میں ڈالتے
00:06:33اس کے آگے پڑھایا
00:06:34تو میں فرسٹ مل گئی تھی
00:06:36گھر آنے کی
00:06:37وہ جب برتن اور چیزیں سمیٹ رہی تھی
00:06:39قدم تھمے تھے
00:06:40خود کو سخت الفاظ کہنے سے
00:06:41باز رکھتے وہ چلی گئی تھی
00:06:43مراد نے غصے سے دیکھا تھا
00:06:45میرا سر دبا دو
00:06:46وہ جو ڈوبٹا گلے سے نکالے
00:06:49سوفے پر لیٹنے لگی تھی
00:06:50اس کو دیکھا
00:06:51جو سر پر ہاتھ رکھ کے
00:06:52بند آنکھوں سے
00:06:53اسے اچھے خاصے نکھرے دکھانے کے بعد
00:06:55کہہ رہا تھا
00:06:56چند لمحوں بعد
00:06:57اسے کے سردہ ہاتھ کا
00:06:58لم سے ٹپتے
00:06:59ماتھے کو پرسکون سا احساس دے رہا تھا
00:07:02اور اسے یقین نہیں تھا
00:07:03وہ آئے گی
00:07:04ابھی دو منٹ گزرے تھے
00:07:05کہ وہ سردہ تکیئے تھے
00:07:06اٹھاتے
00:07:07اس کی گودھ میں رکھ چکا تھا
00:07:08مریم کے ہاتھ تھمے تھے
00:07:10دباؤ مراد نے
00:07:11اس کے ہاتھ پر دباؤ ڈالا تھا
00:07:13تم حس سے بڑھ رہے ہو اب
00:07:15اس کا سر دوبارہ دباتے
00:07:16اس کی حرکت پر جتایا
00:07:18بڑھنے کب دیا تم نے
00:07:20اس کے چہرے پر بکری
00:07:21بالوں کی لمبی سی لٹ
00:07:23اس نے کھینچی تھی
00:07:24وہ اس کی لو دینے
00:07:26دیتی آنکھوں اور
00:07:27معنی خیز لہجے سے نظریں چھڑا گئی تھی
00:07:29تمہیں رسٹ کی ضرورت ہے
00:07:31اس کا سر ہٹاتے
00:07:32وہ بس کسی طرح دور ہونا چاہ رہی تھی
00:07:35ابھی وہ بیٹھتے اترتے
00:07:37جب وہ اسے بہکتے جذبات کے زیرے اثر
00:07:40خود پر کھینچ چکا تھا
00:07:41مراد
00:07:42مریم کے بال
00:07:43اس کے چہرے پر بکھر سے گئے تھے
00:07:45اس کی خوشبو خود میں اتارتے
00:07:47وہ اس کے سہر میں پوری طرح جکر چکا تھا
00:07:50اسے بیڈ پر لٹاتے
00:07:51اس پر جھکتے
00:07:52اس کے ہر نقوش کو انگلی سے
00:07:53محسوس کیا تھا
00:07:55مریم کی زبان
00:07:56گنگ ہو چکی تھی
00:07:59تمہاری قسم مریم
00:08:00میرے جذبات میرے ہاتھ سے نکل چکے ہیں
00:08:02فیلحال
00:08:03اس کے تپتے ہونٹ کان پر محسوس ہونے کے بعد
00:08:10جی جان سے کام پی تھی
00:08:11مجھے اس لمحے سے خوف ہے مراد
00:08:13جب مرد قربت حاصل کرنے کے بعد
00:08:15عورت کو بیمول کر دیتا ہے
00:08:17وہ مشکل آنسو پیتے جیس کی
00:08:19لمحہ بلمحہ مزید برتی جسارتوں پر
00:08:22ہاتھ اس کی الجھی انگلیوں سے نکالنے کی
00:08:25نکام کوشش میں کہا تھا
00:08:27جس پر وہ مزید سختی سے گرفت کر چکا تھا
00:08:30مجھے اس لمحے ہرگز فضول بحث میں نہیں پڑھنا
00:08:33اس کی مضاہمتوں کی پرواہ کیے بغیر
00:08:36اس کے ہونٹوں پر جھکتے وہ سارے الفاظ ختم کر چکا تھا
00:08:39وہ فیلحال اس کے نشے میں ڈوبتا چلا گیا تھا
00:08:42مول چکا تھا وہ اس سے نراض تھا
00:08:44اس لمحے بس وہ اس کے قریب تھی
00:08:46وہ سب کچھ وقتی طور پر بھلائے
00:08:48اسے بھی خود میں مصروف کر چکا تھا
00:08:51وہ اپنے روم سے اوپر سیڑھیاں چڑھتے دھڑکتے دل سے داخل ہوئی تھی
00:08:55پورا کمرہ اندھیرے میں ڈوبا تھا
00:08:57وہ روم میں نہیں تھا
00:08:58سکون کا سانس خارج کیا
00:08:59اپنی حرکت کے بعد وہ ہر کی دستہ سامنا کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھی
00:09:03خود سے الجنس ہی ہوئی تھی
00:09:06کبر کھولتے نائٹ ڈرس نکالا تھا
00:09:08پندرہ مرہ بعد بھیگے چہرے سے باہر آئی تھی
00:09:11الجھے بال مرر کے آگے کھڑے ہوتے کھولے تھے
00:09:14سلجھائے ہی تھے کہ خاموشی میں
00:09:17اس کی گاڑی کے ہورن سے جان حلق میٹ کی
00:09:20فوری سے پہلے سو جانا چاہتی تھی
00:09:22بہتر میں دراز ہوتے
00:09:24کمفورٹر لپیڑتے وہ آنکھیں بند کر چکی تھی
00:09:27اس کو روم میں
00:09:28محسوس کر رہی تھی
00:09:29شاور کے نیچے کھڑے خود کو پرسکون کیا
00:09:31جہاں تاکہ کندے سے ٹیز اٹھنا شروع ہو گئی تھی
00:09:34آج
00:09:35آج سسپینڈ ہوتے سے
00:09:38یوں محسوس ہوا تھا
00:09:39اس کی عزت کی دھجیاں اڑ گئی ہیں
00:09:41وہ اس لمحے بے سکون تھا
00:09:43جو بیٹنے والوں میں سے وہ بھی نہیں تھا
00:09:46گیلی بینڈج
00:09:48بدلتے وہ سٹیڈی روم سے باہر آیا
00:09:50ہاتھوں سے گیلے بار سوارتے
00:09:52ایک نظر اس پر بھی ڈالی
00:09:53اس کی بھاری آواز سے کمبل مٹھی میں زور سے جھکڑا تھا
00:09:57ایک منٹ سے پہلے یہ نہ
00:09:58اتارتا تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
00:10:02ایک منٹ سے پہلے یہ نہ اتارا
00:10:04تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
00:10:05نہیں اتار رہی تم لمد
00:10:07وہ آنسو پر کابو پاتے بھیڑ بنی
00:10:10رہی تھی
00:10:10ٹھیک ہے تنہا رہو جو دل میں آئے وہ کرو
00:10:13تم پھر مجھ سے کوئی امید نہیں رکھنا
00:10:15چند لمحوں بعد کمفورٹر چرے سے اتارا تھا
00:10:18وہ روم میں نہیں تھا
00:10:19بارہ بچے تک گروٹیں بدلتے تھک چکی تھی
00:10:21نیند آنکھوں سے کوسوں دور
00:10:23ایک امید تھی وہ آئے گا
00:10:25پر وہ دوبارہ روم میں نہیں آیا تھا
00:10:27بستر سے نکلتے پاؤں کو ٹھوکر
00:10:29لگنے سے درد محسوس ہوئی تھی
00:10:31چڑی روم کے دروازے کی نوک گمائی
00:10:33وہ کاؤچ پر آنکھیں موندے لیٹا
00:10:35سموکنگ کر رہا تھا
00:10:36قریب پڑی ایشری راک سے بھری پڑی تھی
00:10:39چلی جاؤ یہاں سے
00:10:41شکل نہیں دکھانا مجھے
00:10:42باند آکھوں سے دھوان چھوڑتے
00:10:44اسے محسوس کرتے کہا
00:10:45چرسی حمد کرتے سگرٹ رونٹوں سے کھینچی تھی
00:10:49اور قریب پڑے ایشری ٹری میں
00:10:51مسلی وہ اس کے سامنے
00:10:53بہت کم سموکنگ کرتا تھا
00:10:55اب بھی وہ مشکل وہ خانستے دھوان
00:10:57اور سمیل برداشت کر رہی تھی
00:10:58جو اس وقت زہر سے بھی بری لگ رہی تھی
00:11:01what the hell
00:11:03ایک کی دھار سے وہ دو قدم
00:11:04ڈرتے دور ہوئی تھی
00:11:06مجھے نیند نہیں آ رہی
00:11:10آنسو پیتے بے بسی سے کہا
00:11:12وہ اپنی عادت ڈال کر کیوں یہ ایسے کر رہا تھا
00:11:15وہ اس شک کو صرف نخرے دکھا سکتی تھی
00:11:17اس کے اٹھا نہیں سکتی تھی
00:11:19تو میں کیا کروں
00:11:20خود کے غصے پر قابو پاتے
00:11:21اسے دیکھا جو وائٹ کلی تھی
00:11:23شرٹ راؤزر میں
00:11:24رپٹے سے بے نیاز بکھرے والوں میں
00:11:26لرستے وجود سے سراب پائے
00:11:28امتحان بڑنی کھڑی تھی
00:11:29سونا مجھے
00:11:32جاؤ سو جا کر
00:11:33پھر اس کا برف کی مانت لہجہ
00:11:36اس کی جان نکال چکا تھا
00:11:38حیمت کرتے دوبارہ زبان ہلائی تھی
00:11:40آپ کے پاس
00:11:42اس کے مزید پاس جاتے چند لمحے
00:11:43سرخ آنکھوں سے دیکھتی رہی تھی
00:11:45اگلے لمحے اس کی بازو اٹھاتے
00:11:47وہ کاؤج پر وہ مشکل ارجت سوتے
00:11:49اس کے ساتھ لیڑ چکی تھی
00:11:51وجدان بے تاثر ہی رہا
00:11:53اس کے ماتے سے بال ہٹاتے
00:11:54وہ جھکی تھی
00:11:55وجدان کو اس کا بھیگا لمحے سے
00:11:57محسوس ہوا
00:11:58اس کی بند آنکھیں ہاتھ سے چھوئیں
00:12:00اس کی شیو کی چوبن اتھیلی پر
00:12:02محسوس کرتے وہ گال تک آئی
00:12:04اور ہلک تر کرتے زبان کھولی تھی
00:12:07ہم میں جب بھی اگر کوئی لڑائی
00:12:09لڑائی ہوئی
00:12:11وجدان پریز مجھے خود سے دور نہیں کرنا
00:12:14اپنی شر پر اس کی مضبوطی سے
00:12:16اس کو لہجہ کو زدہ لگا
00:12:18میں ڈر گئی تھی
00:12:19پتہ ہے میں کبھی کبھی
00:12:20ممہ بابا کو بہت زیادہ مس کرتی ہوں
00:12:23پر ان کا نیم البدل
00:12:24ممہ اور ڈیڈ کی صورت میں ہے
00:12:26جن کی بیلوس محبت میں
00:12:28انہیں بھول جاتی ہوں
00:12:29پر آپ کا نہیں ہے وجدان
00:12:31اپنی شر بھیگتی محسوس ہوئی
00:12:33میں نراز ہوں
00:12:34پل بھر میں اس کا سارا غصہ ہوا کر چکی تھی
00:12:37زور سے لگا تھا
00:12:40بھیگی آنکھوں سے دیکھتے
00:12:41اس کے گال کا نرمی سے گلیوں سے چھوا
00:12:43آئی ایم سوری پتہ نہیں کیسے
00:12:45اس کے گال پر جھکتے اب لب رکھے تھے
00:12:47میں نراز ہوں
00:12:48کندے کی درد پر ضبط کیا
00:12:50دوبارہ کہا
00:12:51میں منا لوں گی
00:12:52اس کے سینے پر سر رکھتے وہ پرسکون ہوئی
00:12:55مناو پھر
00:12:56اس کے خود پر بکھرے بال سمیٹھتے کہا
00:12:58کیسے جان ہوا ہوئی تھی
00:13:00اس کے کان پر سر جھکتے سرگوشی کی تھی
00:13:03لمس کا چلتا سانس تھما
00:13:05تجھے جن سمیٹھ کر رکھوں میں خود میں
00:13:08تری خوشبو بکھرے بھی تو میری حدوں میں
00:13:10مجھے نیند آئی فوری
00:13:12اسے پہلے زور سے آنکھیں بند کر چکی تھی
00:13:14میں سلاتا ہوں تمہیں اچھے تھے
00:13:16اس کی بات سے سارے وجود میں
00:13:18تنسنی دھوڑی
00:13:19سفید رنگت میں سرکیاں لیے
00:13:21اس کے سینے میں موں چھپایا تھا
00:13:23جیسے بازوں میں بھر چکا تھا
00:13:25کیا ہوا
00:13:26اس کے کرانے سے بیٹ پر وہ شرم ہٹائے
00:13:29پریشان ہوتے فور ہی اٹھی تھی
00:13:31کچھ نہیں خود پر قابو پایا تھا
00:13:33آج اظہار کر دو لمس
00:13:34اس کی گردن پر جھکتے اپنے ہونٹ رکھتے
00:13:37اسے کئی لمحے محسوس کیا تھا
00:13:41کیا میرا اظہار ضروری ہے
00:13:43بکھے وہ بکھرتی سانسوں سے
00:13:45اس کی شدتیں برداشت کرتے
00:13:47بند آنکھوں سے بولی تھی
00:13:49بے تہاشا مجھے سننا ہے
00:13:51اسے خود پر جھکاتے وہ
00:13:53ان پسو خیز لمحوں کے زیرے اثر تھا
00:13:56دو چیزیں ایک شخص سے کٹھی نہیں ہو سکتی
00:13:59وجدان وہ حیران ہوا تھا
00:14:01جیسے کہ لمس کا اپنے کندھے تر شرٹ
00:14:03سرکتی محسوس ہوئی تھی
00:14:04آئی ہیٹ وجدان شاہ
00:14:06وجدان کے ماتے پر انگنت بھل آئے تھے
00:14:09جنہیں اپنی شہادت کی انگلی تے
00:14:11مٹاتے وہ دھیمہ سا مسکرائی تھی
00:14:13چند لمحوں بعد اس کو خود پر جھکا
00:14:19محسوس کیا تھا
00:14:21وجدان کی مسکراہت اس کی اگلی بات
00:14:23اور حرکت سے گہری ہوتی چلی جئی تھی
00:14:25بیکوز آئی
00:14:28بیکوز آئی
00:14:31آنلی لاب مائی ہزبن
00:14:33اس کی شرٹ کے بٹن کھولتے
00:14:35وہ بند آنکھوں سے اس کی گردن میں
00:14:37بازو ہائل کرتے قریب ہوئی تھی
00:14:39اس نرمی سے خود میں سمیٹا تھا
00:14:41اور کترہ کترہ اس میں اپنی ساری تھکن
00:14:43اتاری تھی
00:14:43تمہاری قربت کا ایک لمحہ
00:14:45رفاقتوں کے ہزار سالوں سے موت بھر ہے
00:14:49وہ ایک لمحہ جو دل کی ویران بستیوں کو
00:14:51حیات نو کے
00:14:53سورجوں کی تمازتوں سے
00:14:55اجالتا ہے
00:14:56وہ ایک لمحہ ہزار ستیوں سے
00:15:00موت بھر ہے
00:15:00اس ایک لمحے کی حرمتوں کو شمار کرنا
00:15:03سنبھال رکھنا
00:15:04وہ ایک لمحہ ہے اس سارا
00:15:07عقیدتوں کا انایتوں کا
00:15:09محبتوں کا روائتوں کا
00:15:12اس ایک لمحے کی
00:15:13عظمتوں کو شمار کرنا
00:15:15سنبھال رکھنا
00:15:16علام کی آواز سے وہ آنکھیں کھولنے کی نگام صحیح میں تھی
00:15:19چند لمحے وہ سوئی جاگی کیفیت میں تھی
00:15:22بند ہوتی آنکھیں کھولنے کی کامیابی پر
00:15:24اس کا دراہات
00:15:25آجتگی سے خود سے ہڑ رہا تھا
00:15:27کروڑ کے بل
00:15:28ہوتے اسے ایک نظر دیکھا جو گہری نیند میں تھا
00:15:31کہ ہماری زندگی کا یہ سٹیپ سے ہی تھا
00:15:34راہت اسے چاہ کے بھی وہ روک نہیں پائی تھی
00:15:36وہ نہ خوش تھی
00:15:38نہ سردہ
00:15:38بس عجیب کیفیت میں مبتلا تھی
00:15:40تیار ہوتے وہ بیڑ کی طرف بڑھی تھی
00:15:43وہ ابھی بھی نیند میں تھا
00:15:44اس کا ماتھا چھوا
00:15:45جو نارمل ٹیمپریچر کا پتہ ہی دے رہا تھا
00:15:49چند سانے پہلے لکھی
00:15:51سٹریپ مرر پر چپکاتے وہ باہر نکلی تھی
00:15:55تمہارا ڈریس پرس کر دیا ہے
00:15:58فیور تو نہیں ہے
00:15:59پر میں نے
00:16:00ٹیبلٹ سائٹ ٹیبل پر رکھی ہے
00:16:03لازمی کھا لینا
00:16:04اگر دل اجازت دے
00:16:05تو چٹ کی پچھلی سائی پر در تحریر بھی پڑھ لینا
00:16:08روڑ کے کنارے گڑی روکے کال کی تھی
00:16:11چل لمحے بعد ویسے
00:16:12گری رنگ کی شڑو کیپری میں
00:16:14گری ہی ڈوبٹے اوڑے نظر آئی
00:16:16تینکیو انجانی خوشی ہوئی
00:16:18اس بات اس کی بات ماننے پر
00:16:20اگر طبیہ ٹھیک ہوئی تو مجھے تین بجے پک کر لینا
00:16:23پورس نہیں کر رہی ہو
00:16:24ایڈریس منشن کیا ہے
00:16:26فرام مریم مراد
00:16:27بے تاثر ہی مراد نے لب بھینچے
00:16:30ڈرائیونگ سٹارٹ کی تھی
00:16:31اس پر فقط ایک نظر ڈالتے
00:16:33جانا تم نے آج
00:16:34اپنی ساس کے ساتھ پہلے کی نسبت
00:16:36اچھا وقت گزارتے وہ روم میں آتے سے
00:16:38میرر کے سامنے یونیفارم کی شڑ کے بٹن
00:16:41بند کرتے دیکھ رہی تھی
00:16:42کچھ پوچھا ہے میں نے
00:16:44اب وہ اس کے سامنے آئی تھی
00:16:45وہ ہونز خموش تھا
00:16:48نظریں کیوں چرارے ہوں مجھ سے مراد جانگیر
00:16:51اس کا جواب نہ پاتے وہ تل خوئی تھی
00:16:53وہ پرفیوم سپری کرتے
00:16:55اپنی خموشی سے اس کے دل میں
00:16:57اگ لگا رہا تھا
00:16:58دن کے اجالہ میں مجھ سے نہ آشنائی برت رہے ہو
00:17:01جبکہ رات میں میرا فائدہ اٹھایا تم نے
00:17:04اس کی شرٹ جھنجورتے
00:17:05سرخ آنکھوں سے وہ شدید دینی
00:17:07اس سراب میں مبتلا ہوئی تھی
00:17:09مٹھی بھینچی تھی
00:17:10اپنی بات اور عمل تھی وہ اس کا
00:17:13پارہ ہائی کر چکی تھی
00:17:14تم بیوی تھی میری حق تھا
00:17:17مجھے گوٹ ڈیٹ
00:17:19آئندہ ایسی بکواس سنی تو
00:17:21تمہارا وہ حشر کروں گا کہ یاد رکھو گی
00:17:24اس کے بال مٹھی میں جکرتے
00:17:26وہ اس کی بات پر اپنا غصہ
00:17:28نہیں ضبط کر پا رہا تھا
00:17:29تم روب نہیں ڈال سکتے مجھ پر
00:17:31کبھی بھی نہیں ڈالنے دوں گی
00:17:33میں تمہیں وہ برابر چیخی تھی
00:17:35کیا چاہ رہی ہو واضح کرو
00:17:37مراد نے دو قدم پیچھے ہڑتے
00:17:39اپنا غسیلہ لہجہ برقرار ہی رکھا تھا
00:17:42I want that
00:17:44میں کیا چاہتی ہوں
00:17:45پر وہ پرسوچ ہوئی تھی
00:17:47وہ کیا چاہ رہی تھی
00:17:48دماغ پھٹنے والا تھا
00:17:50اس کی سمجھ سے باہر تھا
00:17:51اس وقت کس چیز کی طلب ہی
00:17:53اچانکہ اس کی باتیں دماغ میں گردش کی تھی
00:17:55ایک خیال سا آیا تھا
00:17:57اپنی محبت کا اظہار کرو مجھ سے
00:17:59بولتے ہی وہ کچھ دھونڈ رہی تھی
00:18:01کیا تم پاغل ہو
00:18:02مراد تاثر سے لڑائی کی
00:18:04سنگین صورتحال میں اس کی حجی فرماج سے
00:18:06دنگ تھا
00:18:07ہاں میں یہی سننا چاہتی ہوں
00:18:16تم مجھ سے محبت کرتے ہو
00:18:17بولو مجھے اظہار چاہیے ہے ابھی
00:18:20کامتے ہاتھوں سے اس کی پسٹر کا روخ
00:18:22اس کی طرف کرتے
00:18:23وہ اس وقت پاگل سی لگی تھی
00:18:24چند دمیں اسے دیکھتا رہا
00:18:26اور پھر انچائی خوشی ہونٹو پر رکھ سکی
00:18:29ڈریسنگ سے ٹیک لگاتے
00:18:31وہ اسے سرگھانے کی تیاری میں تھا
00:18:33مریم مر رہی ہے میرے اظہار کو
00:18:35وہ تمسخر اڑاتے لہجے میں اس کا پاگلپن دیکھ رہا تھا
00:18:38چند لمحے وہ اسے دیکھتی رہی تھی
00:18:40نہیں کرو گے
00:18:41غصہ جنجلاہہ تڑپ اور بچین
00:18:43دل سے کہا
00:18:45نہیں کروں گا
00:18:46ہرگز نہیں کروں گا
00:18:47تمہیں میری قدر
00:18:48قدر
00:18:49قدر ہے
00:18:51نہیں
00:18:51بالکل نہیں
00:18:52پھر میری محبت کو بھی
00:18:54تم ایک ایڈوانچر سمجھتی ہو
00:18:55واپس کرو
00:18:57مجھے جانا ہے
00:18:58ہر لفظ چپاتے
00:18:59وہ اب مزید تماشا ختم کرتے
00:19:01اس کی طرح بڑھا تھا
00:19:02اس کو شوٹ کر لوں گی
00:19:03میں مراد
00:19:04اس کی دردنا مسکراتی آواز
00:19:06اب کہ اس کی قدم
00:19:07تھٹکے تھے
00:19:08تھمے تھے
00:19:09جب اس پسٹل کا رکھو
00:19:10اس کی پہنچتے دور سے رکھتے
00:19:12اپنی کنپٹی پر کر چکی تھی
00:19:14کیا ہو
00:19:16کیا ہوا
00:19:18ٹائٹرے فش
00:19:19مریم خود کو مار لے گی
00:19:20بیستے آنسوں سے
00:19:21اس کے ہوا
00:19:22مطل کر چکی تھی
00:19:25جانتا تھا
00:19:26حد درجہ
00:19:26بد ماغ لڑکی تھی
00:19:28وہ نیچے کرو مریم
00:19:29یہ مزاق نہیں ہے
00:19:30سن ہوتے دماغ
00:19:31اس کی جان پر بن چکی تھی
00:19:33جو ٹریگر پر شہادت کی انگلی رکھے تھی
00:19:35مجھے اظہار چاہیے
00:19:36ورنہ
00:19:36میں کرتا ہوں
00:19:37اسے نیچے رکھو
00:19:38خدا کے لئے
00:19:39تم
00:19:39کیوں تم اتنی جاہل ہو مریم
00:19:41میرا خون جلا کے
00:19:42کیوں آدھا کرتی ہو
00:19:43دل چاہ رہا تھا
00:19:45کہ
00:19:45ایک کھنچ کا تھپڑ لگا دے
00:19:47بے وکوف کے
00:19:48تھے
00:19:49تھے
00:19:50اس کا خود کے لئے
00:19:53ڈر دیکھ
00:19:54تپتے دل کو سکون دے گیا تھا
00:19:56کوئی تو تھا جس کے لئے وہ حیم تھی
00:19:58کہہ دو مراد ورنہ
00:19:59مریم اپنی جان لے لے گی
00:20:00اپنی فتح
00:20:01اس سے سرشار کر رہی تھی
00:20:03اس شخص کو جکانے میں
00:20:04وہ کامیاب رہی تھی
00:20:05کیونکہ اس کی آنکھوں میں
00:20:06اپنے لئے تحریر
00:20:07خوف واضح دیکھ رہی تھی
00:20:09خود پر ضب کرتے ہو
00:20:10اس کا پاگلپن
00:20:11جنونیت
00:20:12اور سب سے زیادہ
00:20:13اس کے ہاتھ میں موجود
00:20:14پسٹل جیسے وہ کلونہ
00:20:15سمجھے تھی
00:20:16اس کو دیکھ خوف زدہ تھا
00:20:17بلاخر
00:20:18اس لڑکی کی خاطر
00:20:19اپنی آنا سائٹ پر کرتے
00:20:21وہ خٹنوں کے بل جھکا تھا
00:20:23کیا سننا چاہتی ہو مجھ سے
00:20:24جو فی الحال مجھے سکون دے
00:20:26وہ سارے لفظ
00:20:27اس کے نزیق آتے
00:20:28اس کے کندے پر ہاتھ رکھتے
00:20:30وہ بھی جھکی تھی
00:20:30پسٹل اپنے ہاتھ میں رکھا تھا
00:20:33ہمارا رشتہ میرے لئے خاص ہے
00:20:35وہ ہر لمحہ جو میں نے
00:20:36تمہارے ساتھ کل رات گزارا
00:20:38میرے لئے خاص اور قیمتی تھا
00:20:40ہماری ہر کنورزیشن
00:20:41نکاح میں آنے کے بعد
00:20:43تمہارے ساتھ کیا
00:20:44ہر ڈینر اور بریک پار
00:20:45ہماری ساری فائٹ
00:20:47ساری فنی مومنٹ
00:20:48میرے لئے خاص ہیں
00:20:50اتنے خاص کیسے میں
00:20:51اپنی آخری سانس تک
00:20:52نہیں بھولا سکتا
00:20:54مریم مراد جانگیر
00:20:55پور می آور لف اسپیشل
00:20:57مائی لف پلیز
00:20:59ایک سرد سانس خارج کرتے
00:21:03اسے اظہار محبت کیا تھا
00:21:05میری ہر بات مانو گے
00:21:06مجھے پکنڈ ڈروپ بھی تم کرو گے
00:21:08میرے نخرے بھی اٹھاؤ گے
00:21:09تو نہ تم نے
00:21:10اس کے قریب جاتے
00:21:12اسے حق کیا تھا
00:21:13یہ ہلوپنی بیسٹل
00:21:14اب رفو جکر ہو
00:21:15آنسو صاف کرتے
00:21:17اسے اس طرح دائے کرایا
00:21:18اسے فقت نہیں پڑا
00:21:19پر وہ پرسکون تھی
00:21:21مراد نے غصے سے دانت پیسے تھے
00:21:23کچھ دن بعد
00:21:25کچھ دن بعد
00:21:29فروٹس کی پلیٹ
00:21:30اس کے حقے کی تھی
00:21:31ناشتہ بھی نہیں کیا
00:21:32آپ نے
00:21:32یار فریش تو ہو
00:21:33حال کیا بنایا ہے
00:21:35تاہہ مجھ سے کچھ بھی
00:21:36نہیں کھایا جا رہا ہے
00:21:38یار دور کریں اسے
00:21:39وہ وومٹ بار بار کرنے سے
00:21:41بے سود دسی تھی
00:21:43اچھا آج ہم ڈاکٹر کے پاس جائیں گے
00:21:44اس کی کنڈیشن کے پیشے نظر کہا
00:21:46مجھے ممہ کے پاس جانا ہے
00:21:48بس کمفورٹر درست کرتے
00:21:50حتمی لہجے میں کہا
00:21:51رات نہیں رکیں گی
00:21:53پھر آپ
00:21:53حتمی لہجہ
00:21:54وانیہ کا بے قرار کر گیا
00:21:56پلیز تاہہ
00:21:57میرا دل چاہ رہا ہے
00:21:58پچھلے ایک ماہ سے میں نہیں گئی
00:22:00وہ دھن بھائی کی بچڑے پر بھی
00:22:02مجھے نہیں جانے دیا تھا
00:22:04انٹی تو مجھے
00:22:05ذرا ٹرول نہیں کرنے دیتی
00:22:07یار
00:22:07فور گوڈ سیکھ
00:22:09میں بیمار نہیں ہوں
00:22:10بس پریکنٹ ہو
00:22:11ہزاروں لڑکیاں
00:22:12اس سیچویشن سے گزرتی ہیں
00:22:14وہ چرچری ہوئی تھی
00:22:15اچھا ہائپر تو نہیں ہو
00:22:16چلیں گے
00:22:17یہ پلیز
00:22:18ماتھے کے
00:22:19اس کے ماتھے پر لب رکھتے سے
00:22:20پرسکون کیا تھا
00:22:21اس کو دیکھا
00:22:22جو ٹائی باندھے بغیر
00:22:24ویسے گھلے میں لڑکا
00:22:25اس کے پاس تھا
00:22:26وانیہ نے
00:22:27اپنی حسی پر
00:22:28کڑا پہرہ لگایا تھا
00:22:30ورنہ اس کو آدھا تیار دیکھ
00:22:32اب اس کا کہکا
00:22:33امڈنے کو تیار تھا
00:22:34آئی ام سوری
00:22:35آپ پر بھی چلا دیتی ہوں
00:22:37میں
00:22:37آپ نے ناشتہ کیا
00:22:39وہ شرمندہ ہوئی
00:22:40پھر اس کنڈیشن میں
00:22:41اس پر غصہ کر جاتی تھی
00:22:42اور وہ بیچارہ خاموشی
00:22:44اور خندہ پشانی سے
00:22:45برداشت کرتا تھا
00:22:46نیوز دیکھی تم نے
00:22:49کیسے کیا تم نے
00:22:50کون سی
00:22:51وہ انجان بنا تھا
00:22:52انجان نہیں بنو
00:22:53ویدان شاہ زیان لگری کی بات کر رہا ہوں
00:22:55وہ رات نے دانت پیسے
00:22:57نظریں سامنے سوفر پر بیٹھی
00:22:58اپنی زندگی پر
00:23:00زندگی سے دیکھتے
00:23:00مسکرار گہری ہو رہی تھی
00:23:02جب بالوں کو بینڈ میں
00:23:03باندھے پیش کلر کی
00:23:05فراک میں گلے میں
00:23:06موجود چین سے
00:23:07اٹھکیلیاں کرتے
00:23:09ماتے پر بل لائے
00:23:10لیپ ٹوپ
00:23:11اور اس کے
00:23:12ٹیب کے پاسورڈ
00:23:13بزر رہی تھی
00:23:14ویدان کو کبھی کبھی
00:23:15اس کی حرکتیں
00:23:16بلکہ بچوں ہالی لگتی تھی
00:23:17اب بھی وہ یہی کر رہی تھی
00:23:19ویدان تم پہلے ہی
00:23:21سسپینڈ ہو
00:23:22اب کیا جوب سے بھی
00:23:24ہاتھ ہونا چاہتے تھے
00:23:25مراد کی سمجھ سے
00:23:26یہ بندہ بھی
00:23:27مریم کی طرح باہر تھا
00:23:28سنو میں نے
00:23:29اس کے ساتھ
00:23:30ملوث بندہ
00:23:31جس کو بگانے والا تھا
00:23:32اس کی پکچر سنٹ کرتا ہوں
00:23:33اس کے خلاف
00:23:34ارس وارن جاری کر دینا
00:23:35تو تم خود کرو
00:23:37وہ تپتے بولا
00:23:38میرا سسپینڈ پیریڈ پرسوں
00:23:40ختم ہو رہا ہے
00:23:41ورنہ تم جیسے کی
00:23:42ضرورت نہیں پڑھنی تھی
00:23:43سنا تم نے
00:23:43اب دماغ نہیں کھاؤ
00:23:45تم مجھے شدید زہر لگ رہے
00:23:46اس وقت
00:23:47مراد نے دان پیس سے
00:23:50پکچر دیکھی
00:23:51اور دھنگ رہ گیا تھا
00:23:53وہ کوئی اور نہیں
00:23:56مراج ذل فکار تھا
00:23:58محتاط انداد میں
00:23:59وہ اس روم کی جانے پڑا
00:24:00یہاں اسے رکھا تھا
00:24:02پورے ہسپیٹل میں
00:24:03اس وقت
00:24:04اس سکون کی لہر تھی
00:24:05خاموشی میں خوف کا سما تھا
00:24:09ذرا سا پتہ بھی ہلتا
00:24:10تو شاید شور برپا ہوتا
00:24:12تم آگے
00:24:13بیک اپ سے انتدار میں تھا
00:24:14چلے جلدی
00:24:15ہسپیٹل کے کمرے میں
00:24:16اہویلہ دیکھ
00:24:17وہ سرگوشی کے انت کے
00:24:19اسے انداز میں بور رہا تھا
00:24:20ٹائم نہیں
00:24:21چلو جلدی
00:24:22چم لفظوں پر
00:24:24مشتمل جملہ ادا کرتے
00:24:25وہ اسے غائب کرنا چاہتا تھا
00:24:27کالیسے سینٹرل جیل
00:24:28لے جایا جانا تھا
00:24:29چہرے سے کپڑا تو ہٹا ہو
00:24:31ہسپیٹل کی کوریڈور سے گزرتے
00:24:33وہ اس کے ڈھکے چہرے سے چڑا تھا
00:24:35نشے میں پورا دھت تھا
00:24:37وہ اس پل بے خبر تھا
00:24:38اور کہاں لیا گیا
00:24:39کہاں ہے
00:24:40وہ بس نشے میں مصرور
00:24:41بے صد
00:24:42تھا ٹھنڈے فرش پر تھا
00:24:44تو نہ وجدان ساتھ سے
00:24:45چھپکے بیٹھے تھے
00:24:46تم اس کے لہجے کا
00:24:48تمسکر اسے ہوش میں
00:24:49لانے کے لئے کافی تھا
00:24:50وہ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکا
00:24:52نہ اب نہ تب
00:24:53بینک میں اور نہ مزید
00:24:55وہ
00:24:55ڈرگز ناک سے انہیل کرتے
00:24:58بے خبر سا بولا
00:24:59اپنے ڈپارٹمنٹ کے بندوں پر
00:25:01اسے شدید غصہ تھا
00:25:02اس کی
00:25:03ریکوئری کے بعد
00:25:04اسے ہاسپٹل سے سینڈرل جیل لے جانا تھا
00:25:07اور آج وہ بھاگنے کی پوری تیاری میں تھا
00:25:09جیسے وہ نکام بناتے ہیں
00:25:11اب خود کی طریقے سے سبق
00:25:12دکھانا چاہتا تھا
00:25:14اپنے دل کے مقام پر
00:25:15مکے مارتے ہو
00:25:16اسے متوجہ کرنے میں کامیاب ہوا
00:25:17تمہیں پتا ہے
00:25:18مجھے انٹس چیزیں پسند ہیں
00:25:20کیا ہے پھر بات انسانوں کی ہو
00:25:22اس کی بات پر حیرت سی سے دیکھا
00:25:24وہ اسی نازک تھی
00:25:25یہاں بلکم موم کی طرح
00:25:27میرا دل چاہا تھا
00:25:28اسے مسل کے رکھ دوں
00:25:30لیکن وہ رکھا تھا
00:25:31بولتے لہجے میں کمین گی
00:25:33اور اس کا سراپا سامنے تھا
00:25:35لیکن کیا
00:25:35لیکن وہ اپنے اشور کا نام
00:25:37بار بار لے کر
00:25:38میرا اسے تباہ کرنے کا ارادہ
00:25:40بدل چکی تھی
00:25:41کیونکہ زیان لگاری کو
00:25:43انٹس چیزیں پسند ہیں
00:25:44پھر یہاں تو بات اس کی بیوی کی تھی
00:25:46جیسے کتنی بار
00:25:47کتنی ہی بار وہ استعمال کرتا ہوگا
00:25:49اس کی بہودہ بکوات کو سنتے
00:25:54اس پر ایک کارڈ دار نظر ڈالی
00:25:56جس کے لئے اب سبر کرنا
00:25:57ناممکن میں سے تھا
00:25:59کمینی مو پر پڑھنے والے
00:26:01یہ درد
00:26:02یہ درد
00:26:03مو پر پڑھنے والے پہ
00:26:05درد پہ تھپڑ سے مزید لفظ
00:26:07حلق میں چکنا چھوڑ ہوگے
00:26:09کیا کر رہے ہو
00:26:10بلکل ہوش میں نہیں تھا
00:26:11ہیوی ڈوز
00:26:12دماغ بھی سن کر رہی تھی
00:26:14ایک لفظ بکوات کی
00:26:15تو تیرا خود کی
00:26:17چونی موت سے پہلے
00:26:19وہ حشر کروں گا
00:26:20کہ تیری سوچ ہوگی
00:26:21اس کی دھار سے آنکھیں کھولنے کی کوشش میں
00:26:23تیز روشنی سے
00:26:24چندہ آتے
00:26:25اسے غور کیا
00:26:26وجدان شاہ
00:26:28ہوش کی دنیا میں آنا تو
00:26:29مشکل تھا
00:26:30پر وہ فرشی سے
00:26:31سرکتے
00:26:32اس کی پونکتے دور
00:26:33ضرور ہوا تھا
00:26:34بھاگنے کی پوری پلاننگ
00:26:35تیری آہ افسوس پر
00:26:37افسوس برا ہوا
00:26:38میرے حد سے جڑکے
00:26:40وہ تو میرا کچھ نہیں بگار سکتا
00:26:42اس کو تسلی دیتے
00:26:43وہ سر
00:26:44کتے
00:26:45خود کو تسلی دیتے
00:26:47وہ
00:26:48سر اکستے
00:26:49مزید پیچھے ہوا
00:26:50دیوار کے ساتھ لگ چکا تھا
00:26:52موت سامنے ہے
00:26:52پھر بھی
00:26:53ندر اور
00:26:54اور کانفیڈنس
00:26:55امپریسیف
00:26:56تو یہ پتا ہے
00:26:57اپنے بیوی کے معاملے میں
00:26:58میں بھی دوسروں کے لیے
00:26:59کتنا کمینہ ہوں
00:27:00تو انہیں
00:27:01اسے ان غلیز ہاتھوں سے
00:27:03ٹچ کیا
00:27:03سرد لہجہ
00:27:04اس کا خون گردش کرتے
00:27:06جیسے رکھ چکا تھا
00:27:07وہ ہل بھی نہیں پا رہا تھا
00:27:15ڈوز اور ڈرگز
00:27:16اسے دے چکا تھا
00:27:17جس کا اثر شدید
00:27:18ہونا شروع ہو چکا تھا
00:27:19میں نے اسے کچھ نہیں کیا تھا
00:27:21شاہ
00:27:21چھوڑ دے مجھے
00:27:23وہ لمحے
00:27:23میں
00:27:24اس کے ہاتھ میں مجود تھے
00:27:25دھار والا چاکو دیکھ
00:27:26موت کے خوف میں
00:27:27مبتلا ہوا تھا
00:27:29تو نے
00:27:29اسے تخلیف دی تھی
00:27:30گھٹنوں کے بال
00:27:31اس کے برابر بیٹھا تھا
00:27:33لائٹر سے
00:27:33اس چاکو کی نو گرم کی
00:27:35جہاں تک کہ وہ
00:27:36تپتے
00:27:37اسے سرخ سی لگی تھی
00:27:38پلید
00:27:39اس کا ارادہ بھانتے
00:27:40وہ خوف دادہ تھا
00:27:41اس کی پرواہ کیے بغیر
00:27:42وہ اس کے کندے کی
00:27:43جلدی
00:27:44جلد پر لگا چکا تھا
00:27:47جلد جلنے سے
00:27:48اس کی آہیں
00:27:49چیخیں بلند ہوئی تھی
00:27:50تجھے چیخیں پسند ہیں
00:27:51اور مجھے
00:27:52اس پر تیری طرف
00:27:53سکن پنچا رہی ہے
00:27:54یہ تو میری بیوی کی
00:27:56تخلیف کا حساب تھا
00:27:57اب باقی حساب دینے کیلئے
00:27:59تیار ہو
00:27:59جانتے بھی ہو
00:28:01موت کی تخلیف
00:28:01تمہاری ناکے سے
00:28:02عدویہ سے کتنی جانے گئیں
00:28:04آج رات موت کو
00:28:05کترہ کترہ
00:28:06رگوں میں اترتے
00:28:07محسوس کرنا تھا
00:28:08شاید اندازہ ہو
00:28:09تجھے
00:28:10موت کی تخلیف کا
00:28:11وہ بے سود ستا تھا
00:28:13پہ تخلیف محسوس کر رہا تھا
00:28:15بلکہ ویسی جیسے بنانے
00:28:17جیسی لمز نے
00:28:19کی تھی
00:28:20تم نفرت کے قابل ہو
00:28:24جنگلی انسان
00:28:25وقت کی آنکھوں میں جھانکتے
00:28:26حمد کر رہا تھا
00:28:27جو ناممکن تھی تھی
00:28:28کیونکہ دماغ کا
00:28:29ان کو
00:28:30نشید لیول
00:28:33اسے
00:28:34کو نشین لیول پر لاتے
00:28:36تخلیف محسوس ہونے
00:28:37کے سگنل دے رہا تھا
00:28:39میں جانتا ہوں
00:28:40hate me because I am
00:28:41dangerous
00:28:42اپنے جملے ادا کرتے
00:28:43اس کا بے تود وجود
00:28:45اٹھایا
00:28:46اور صفائی سے
00:28:47hospital room پہنچا
00:28:49چکا تھا
00:28:49جہاں چند لمحوں
00:28:50بعد ذریعے لے
00:28:51ڈرگ
00:28:51انہیل کرنے سے
00:28:53اس کے لنگ پوری طرح
00:28:54ڈیمیج
00:28:54کرا دلتے
00:28:55ڈاکٹر نے
00:28:56ڈاکٹر نے
00:28:58اس کی
00:28:59pre-plan
00:28:59ڈس کو
00:29:00خودکشی کا نام
00:29:01دے دیا تھا
00:29:02وہ اس کی طرح
00:29:04لیپ ٹوپ
00:29:05اس کی گھوز سے
00:29:06نکالتے
00:29:06وہ اس کی گھوز
00:29:08میں سر رکھ چکا تھا
00:29:09وہ اس افتاد پر
00:29:10بری طرح
00:29:12وہ اس افتاد پر
00:29:16بری طرح
00:29:16بھکھلائی تھی
00:29:17جو بینڈ
00:29:18اس کے بالوں سے
00:29:19نکال چکا
00:29:20تھا
00:29:21سویٹ ہارٹ
00:29:22اس کے بال
00:29:22اپنی کہہرے پر
00:29:23محسس ہوئے جی
00:29:24اس سے نظریں
00:29:25جرائی تھی
00:29:25میری بی بی گرل
00:29:26کے نام
00:29:27کیوں پاسورٹ
00:29:29سے چینج کر رہی ہو
00:29:30اسے خود پر
00:29:33جھکتے
00:29:33پوچھا تھا
00:29:35چل ہمیں وہ
00:29:36شرمندہ ہوئی تھی
00:29:37جسے ہر بات
00:29:37کا پتہ چل جاتا تھا
00:29:39کیونکہ وجدان
00:29:39بس میرا ہے
00:29:41بی بی گرل
00:29:42کا بھی نہیں ہے
00:29:43اس کے ماں سے
00:29:43کونٹوں سے چھوٹتے
00:29:44وہ ہر بار کی طرح
00:29:46اسے مدھوش کر جاتی تھی
00:29:47اب وہ سوفے پر بیٹھی
00:29:49اس کو غور کر رہی تھی
00:29:50یہاں کیوں لائے مجھے
00:29:51وہ اسے بازووں میں
00:29:52بھرتے
00:29:52ڈرسن ٹیبل پر
00:29:53بٹھا چکا تھا
00:29:54مجھے دور سے دیکھتے
00:29:55تمہیں پرابلم ہو رہی تھی
00:29:56سوچا قریب سے دیکھ لو تم
00:29:58اس کی گرے آنکھوں میں
00:29:59جھانکا تھا
00:30:00میری بی بی گرل
00:30:01مجھے
00:30:02مجھ پر ہوگی نا
00:30:03اس کے وجود کو
00:30:04محبت بھری نظروں سے
00:30:05دیکھا تھا
00:30:06مجھے نہیں پتا
00:30:07اس کی نظروں کو دیکھتے
00:30:08روبٹہ فوری درست کر چکے تھے
00:30:10وہ سفید کرتے میں تھا
00:30:12اور اتفاق سے
00:30:13وہ بھی سفید رنگ میں تھی
00:30:14کرتے کے مورے کف
00:30:16وہ چہرے پر بڑھ دی ہوئی
00:30:17شیب
00:30:17اس وقت
00:30:18اس کی شخصیت کو
00:30:19مزید نکھا رہی تھی
00:30:20میں ناراض ہوں لمس
00:30:22اس کے گلے میں
00:30:23مجھے پینڈر پر
00:30:23لب رکھتے
00:30:24اس سے
00:30:25ایک سوا
00:30:26ایک سال پرانی بات سے
00:30:27وہ
00:30:27ابھی بھی
00:30:28چڑھاتا تھا
00:30:29اور میں ہرگز نہیں مناوں گی
00:30:31اس کے سینے پر
00:30:31ہاتھ رکھتے
00:30:32فاصلہ قائم کیا تھا
00:30:33وہ اس نراضگی کے بہانے
00:30:35کیا کچھ وصول
00:30:36چکا تھا
00:30:37میری بیٹی
00:30:37مجھ پہ ہونے چاہیے
00:30:38لانگ
00:30:39اور کیرین
00:30:41تم پر ہرگز
00:30:42نہیں جانی چاہیے
00:30:43مو بگاڑا تھا
00:30:44کیوں
00:30:44وہ مجھ پر بھی جا سکتی ہے
00:30:46وہ چڑھی تھی
00:30:47نہیں نا
00:30:48تم پر نہیں جانی چاہیے
00:30:49ورنہ مجھے
00:30:50اس پر زیادہ پیار آئے گا
00:30:51پھر تم رونے بیٹھ جاؤ گی
00:30:53اس کے رونے پر چوٹ کی تھی
00:30:54آپ میرا مزاہ کھڑا رہے ہیں
00:30:56وہ روحانسیوی تھی
00:30:57نہیں تعریف کر رہا ہوں
00:30:59وہ چیز کے آگے کی تھی
00:31:01میں نہیں باندھ رہی
00:31:02وہ خفا ہوئی تھی
00:31:03انہیں جو ناز ہے خود پہ
00:31:06نہیں وہ بے وجہ موثن
00:31:07کہ جن کو ہم نے چاہا ہے
00:31:09وہ
00:31:09ات کو ہم کیوں سمجھے
00:31:11وہ جو دور جانے لگا تھا
00:31:13اس کی بات سنتے
00:31:14اس کی بازو پکڑی تھی
00:31:16باندھ رہی ہوں
00:31:17باندھ رہی ہوں
00:31:18دیں
00:31:19آنکھیں سکیڑتے
00:31:20ہر تھیلی آگے کی
00:31:22اس کی وچ کلائی پر باندھتے
00:31:23اس پر اپنے ہونٹھے رکھ چکی تھی
00:31:25وہ کبھی کبھی اپنے عمل سے
00:31:26اسے حیران کر دیتی
00:31:27تو مجھے خود میں یوں سمجھ لیں
00:31:29جب بچھوں تو آپ کی خوشبو کے حوالے سے
00:31:31لوگ مجھے پہچان جائے
00:31:33وجدان اسے زور سے گریب ملتے
00:31:35وہ اور ہی جہان میں پہنچی تھی
00:31:38جہان کیا ہوا ہے
00:31:39تم ہمیشہ میرے پاس ہی ہو
00:31:41اس کی آنکھوں میں آنسو دیکھتے
00:31:43وہ پریشان ہوا تھا
00:31:45نفی میں گردن ہلاتے آنسو پیئے تھے
00:31:47اس کے ماتے پر اپنے ہونٹھ رکھے تھے
00:31:50میں پریشان ہو جاتا ہوں
00:31:51جب تم ایسے ریاکٹ جاتی ہو
00:31:53مجھے ہٹ نہیں کیا کرو
00:31:55اسے خود سے لگائے وہ پریشان ہوا تھا
00:31:57مسٹر شاہ
00:31:58جو گیٹنگ لیٹ
00:31:59مسکراتے سرد سے بات پلٹی تھی
00:32:02دونوں کا خیال رکھنا شام میں ملتے ہیں
00:32:04اس پر محبت بھری نظر ڈالتے
00:32:06اسے ڈریسنگ سے اترنے میں مدد دی تھی
00:32:09مریڈیسنس ٹائم سے لے لینا
00:32:11پین ہوئی تو مجھے کال کر دینا
00:32:13اور ون مور ٹھنگ
00:32:14ڈائیٹ کا بھی خیال رکھنا
00:32:16ممہ کو اس معاملے میں بلکت دنگ نہیں کرنا
00:32:18وہ جو کھلائیں گی کھاؤ گی تم
00:32:20اس ڈائٹ کلیئر
00:32:21ونس اگین
00:32:22آئی ریپیٹ لمس ٹیک کیا جیرسیف
00:32:25وہ سنجیدہ سا اسے
00:32:26مصمرائد کر جاتا تھا
00:32:28اس کی انسٹرکشن پر مسکرائی تھی
00:32:31سویٹ ہارٹ میں بھولنا بھی چاہوں نہ
00:32:34تو چاہ کے بھی یہ حدایت نہیں بھول سکتی
00:32:37پچھلے آٹھ ماہ سے آپ مجھے دس بار کال کر کے
00:32:39وقف وقف سے جزجاد دلاتے رہتے ہیں
00:32:43آگے نہیں آسکتی
00:32:44یہی سے ہی
00:32:46سی آف کر رہی ہوں آج
00:32:47بند آنکھوں سے اس پر کچھ پڑھ کر پھونکا
00:32:50وہ ہر بار کی طرح اس کی دعوان کے حسار میں
00:32:52کوس ہا جاتا تھا
00:32:54میں تمہارا ہی ہوں
00:32:56پھر کیوں جازو کرتی ہو مجھ پر
00:32:58وہ ہر بار کی طرح بس مسکرائی تھی
00:33:00اس کی بند آنکھوں پر ہونٹ رکھتے
00:33:02وہ کئی لمحے اسے اپنے حسار میں لیے تھا
00:33:05گاڑی اس کے آفیس کے سامنے رکی تھی
00:33:08سیاہ جینز پر ہلکے اسماری رنگ کی شرٹ میں
00:33:10سن گلاسیز لگائے
00:33:11وہ فرشت سا تھا
00:33:13ہائے سر
00:33:14ہال سے اشارہ دیتے مسکراتے ہوئے
00:33:16اس کے کیبن میں داخل ہوا تھا
00:33:18اب ٹائم نہیں ہے
00:33:19گرافک دیزائننگ کیسے کرتے
00:33:21وہ کل بتاؤں گی
00:33:22فون پر ٹائم دیکھتے
00:33:23آفیس میں موجود لڑکی سے کہا تھا
00:33:25جی مہم
00:33:25سامنے موجود شخص کو دیکھتے
00:33:27وہ لڑکی معنی خید نظروں سے
00:33:28مسکراتے باہر چل گئی تھی
00:33:30ان کی محفل میں
00:33:31ان کے تبسم کی قسم
00:33:32دیکھتے رہ گئے
00:33:33ہم ہاتھ سے جانا دل کا
00:33:36اس کی گھمبیر آواز سے
00:33:37وہ جو لیپ ٹو پر جھکی تھی
00:33:39مسکرات ہونٹوں میں دباتے
00:33:40سر اٹھایا تھا
00:33:41جو دونوں ہاتھ
00:33:42اس کی چیر کے دائیں بائیں
00:33:43ٹکاتے اس پر جھکا سا تھا
00:33:45اس کے ہارڈ پرفیوم کی مہک
00:33:47اسے موجودہ لمحات میں
00:33:49واپس لائی تھی
00:33:50لوگوں کو کوئی کام نہیں ہے
00:33:52پتہ نہیں
00:33:52کیوں وہ اتنے ویلے ذرین ہیں
00:33:55بال کان کے پیچھے ڈیستے
00:33:56اس کے سینے سے پہر ہاتھ رکھتے
00:33:59پرے دکیلہ سا
00:34:00کیا کریں
00:34:01لوگوں کا دل ہی نہیں لگتا
00:34:02وہ دو قدم پیچھے ہوا تھا
00:34:04آنکھوں میں محبت کا جہان لیے
00:34:07اس دل کا کچھ کرنا پڑے گا
00:34:09بہت بگڑ گیا ہے یہ
00:34:10وہ بقاعدہ چیر سے اٹھی تھی
00:34:12اب ایک
00:34:13اب ایک ان کا چشمہ اوپر سے
00:34:15ہدایں ہائے نہ کریں
00:34:17ہم تو پہلے ہی دل کے مریض ہیں
00:34:19خالس لوگ فرانہ انداز تھا
00:34:21سرینج میرا شہر
00:34:22اتنی اپنی بیوی پر ہی
00:34:24تھڑک جھارتا ہے
00:34:25وہ جانے کی تیاری کرتے ہی
00:34:27اپنی چیزیں سمیڑتے بول رہی تھی
00:34:28تمہارے نزدیک میری محبت تھڑک ہے
00:34:30تو بتاؤ پھر محبت کیا ہے
00:34:32اب مراد کا گستہ سا آیا تھا
00:34:34میرے خیال سے حقیقی محبتیں
00:34:36آسان نہیں ہوتی
00:34:37اور جو آسان ہوتی ہیں
00:34:38وہ حقیقی محبتیں نہیں ہوتی
00:34:40روز روز آفس نہیں آیا کرو
00:34:42اگر تم پولیس میں ہو
00:34:43تو اس کا مطلب یہ نہیں
00:34:44کہ تم اپنا روب میرے آفس میں بھی جمعو
00:34:47کچھ لوگوں کو برا لگتا ہے
00:34:48ایر ابھی میں فری ہوں چلو
00:34:50کبھی جو مجھ سے محبت سے تم بات کر لو
00:34:53مراد نے سوفٹ ویئر ہاؤس سے
00:34:56اس کے ساتھ نکلتے کہا
00:34:59مراد نے سوفٹ ویئر ہاؤس سے
00:35:03اس کے ساتھ نکلتے کہا تھا
00:35:04ضروری نہیں کہ محبت ہونے کا ویبیلہ کیا جائے
00:35:07شور مچایا جائے
00:35:09ہم اپنے عمل سے بھی کسی کے لیے
00:35:10اپنی محبت ظاہر کر سکتے ہیں
00:35:12کیونکہ محبت جذبات کی وہ خالص قسم ہے
00:35:14جس میں بغیر کسی مفاد کے
00:35:16آپ اس شخص کو چاہتے ہو چاہے بدلے میں
00:35:18اس سے کچھ بھی حاصل نہ ہو
00:35:20بلیو جیند پر بلیو کڑھائی والے
00:35:22اورنج کلر کے کرسے پر سفید باریک ڈوبٹا
00:35:24جس کے کناروں پر
00:35:26سفید باریک کروشی کی لیس لگی تھی
00:35:28وہ ڈیسن طریقے سے اورے تھی
00:35:30چشمت درست کرتے اتنی شخصیت میں
00:35:33نکھار اور ٹہراؤس تھا
00:35:35بات بدلنا کوئی تم سے دیکھے
00:35:37مراد نے گاری کا فرنٹ ڈور
00:35:38اس کے لیے کھولتے کہا تھا
00:35:40آج ڈرائیو میں کروں گی
00:35:41چابیس کے ہاتھ سے اچھ گئی تھی
00:35:43لیسنس نہیں ہے تمہارا میں ہی کروں گا
00:35:46باہر آو اس کا ہاتھ سن جاتا
00:35:48جب میرے پاس میرا اپنا گورمنٹ
00:35:50کا آفسر ہے تو مجھے لیسنس کی
00:35:52ضرورت نہیں ہے اس کا کارلر
00:35:54ضرورت کرتے خوش آمد کی
00:35:56انتہا کہتے وہ فرنٹ پر سیڈ پر
00:35:58بیٹھ چکی تھی اچھا ایسی چیزوں میں
00:36:00تمہیں شہر یاد آ جاتا ہے
00:36:02میری ڈیمانڈ پوری کرتے وقت
00:36:04تمہاری جھنڈی دکھاؤ
00:36:05واہ یہ کیا انصاف ہے
00:36:07رائٹس دو رائٹس لو
00:36:09باہر آف اور ہی تم بیٹھ رہے ہو
00:36:12یا نہیں چھوڑ کر چلی جاؤں
00:36:13پھر رکشوں اور بسوں میں خوار ہوتے رہنا
00:36:16سریڈنگ پر ہاتھ دھرے اپنا
00:36:18سائیڈ کا شیشہ نیچے کرتے
00:36:19اسے دھمکی دی تھی
00:36:21ناچار اسے بیٹھنا پڑا تھا
00:36:24اس گزستہ ایک سال میں
00:36:28ان کے درمیان بہت کچھ بدل چکا تھا
00:36:29میراج کے گیر رستار ہونے سے
00:36:31مریم کو دلی سے خوشی محسوس ہی تھی
00:36:34مراد کی محبت اپنے لیے
00:36:35محسوس کرتے بس وہ تنہائی میں
00:36:37مسکراتی تھی
00:36:38مگر اسے بتا کر وہ کبھی بھی
00:36:40اسے خوش فہم نہیں کرنا چاہتی تھی
00:36:42اس پر مسکراتی نظر ڈالی تھی
00:36:45تفید رنگ کے ڈھیلے ڈھالے سے
00:36:46کپڑوں پر بڑی سی سندھی کرائی والی
00:36:48بلو شال سے اپنے وجود کو
00:36:50ڈھاکے وہ گرے آنکھوں والی لڑکی
00:36:51مزید حسین ہوگی تھی
00:36:53اس حادث حلیے میں بھی وہ حسن کی مثال لگ رہی تھی
00:36:56یا شاید اس میں آئی تبدیلی کا اثر تھا
00:36:59میں بھی کچھ ٹائم پہلے آپ کو ہی مسکر رہی تھی
00:37:02آپ بھی وہ مسکراتے فوری سے لاؤنج میں
00:37:04اس کی طرف بڑی تھی
00:37:05یہاں وہ بھی کچھ ٹائم پہلے آئی تھی
00:37:08آرام سے لمد اس کی تیزی دیکھ
00:37:10صدف نے خبراتے ٹوکا تھا
00:37:12جس کی ڈیلیوری کے بس لاسٹ ڈیز چل رہے تھے
00:37:15جی ممہ وہ شرمندہ ہی
00:37:16جو اسے انسٹرکشن دیتی رہتی تھی
00:37:19تو فیبر اس کے ساتھ بیٹھتے
00:37:21وہ اس سے حال چل پوچھنے کے بعد
00:37:22بیبی کی طرح متوجہ ہوئی تھی
00:37:24مجھے دیں اسے صدر کی گودھ سے
00:37:26چار ماہ کی گلابی سی بچی اپنے گودھ میں لی تھی
00:37:29یہ مزید کیوٹ ہو گئی ہے
00:37:31میرا گلابی بچہ
00:37:32اس کے ہاتھ ستے چھوٹے ہیں
00:37:34وہ جب بھی یہاں آتی تھی
00:37:35علم بس پاغل ہو جاتی تھی
00:37:36اب بھی اسے چونتے ہر باہر کی طرح
00:37:39وہ کچھ نہ کچھ بولتی جا رہی تھی
00:37:42تم پر گئی ہے نا
00:37:44وانیہ میں مسکراتے سے دیکھا
00:37:46جو خود ان خوبصورت مراحل سے گزر رہی تھی
00:37:48مجھے بچانی سے انتظار ہے اس لمحے کا
00:37:50اس کی گھمبیر خود سرگوشی
00:37:52اپنے آس پاس محسوس ہوتے
00:37:54وہ جی جان سے شرمائی تھی
00:37:56تم کو چاہنے کی وجہ کچھ بھی نہیں
00:38:00عشقی کی فطرت ہے بے وجہ ہونا
00:38:02اللہ یہ میرا روم ہے
00:38:04آنٹی آپ نے کیا کھا کر اسے پیدا کیا تھا
00:38:07اتنا
00:38:07اتنا علمینرڈ میرا شہر ہے
00:38:14روم میں داخل ہوتے پوری طرح سرچک رہا تھا
00:38:17ہینڈ بیک سوفے پر پھینکتے
00:38:18اس کا غصے سے برا حال ہوا تھا
00:38:20صبح پورا روم اصاف کرتے آفیس گئی تھی
00:38:22لیکن اب وہی روم اسے ایسا منظر پیش کر رہا تھا
00:38:25جیسے وہ ناچ کر گئے ہوں
00:38:26ساری بیڈ شیٹ بیڈ سے نیچے تک پہنچی تھی
00:38:29گیلہ ٹاول سوفے پر پڑا تھا
00:38:30بکھرا جیسنگ
00:38:31کل اس کی تین سے چار جن شرٹ
00:38:34اس نے پریس کی تھی
00:38:35جو اس ٹرم ساری ہنگر سے سوفے پر بکھری تھی
00:38:38مراد
00:38:39کیوں چلا رہی ہو
00:38:41آتے ساز وہ کان میں مولی مارتے
00:38:44اندر داخل ہوتے انجان بنا تھا
00:38:45وہ ہاتھوں سے چاروں طرف
00:38:48اشارہ کرتے آگ بھگولا ہوئی تھی
00:38:50کیا وہ انجان بنا
00:38:52سارا روم صاف کرو گے تم
00:38:54نہ میں
00:38:55تمہارے کپڑے پریس کروں گی
00:38:58نہ ہی کوئی کام کروں گی
00:38:59نوکر سمجھا ہے
00:39:00یہ لائن میں دوبارہ رپیٹ کروں گی
00:39:03میرے سے صحیح پڑی نہیں گی
00:39:04سارا روم صاف کرو گے تم
00:39:06نہ میں تمہارے کپڑے پریس کروں گی
00:39:09نہ ہی کوئی کام کروں گی
00:39:10نوکر سمجھا ہے مجھے
00:39:11اگر میں اپنی رسپونسیبیلٹیز
00:39:13اپنی ٹاف روٹین میں بھی انجام دے رہی ہوں
00:39:16تو تمہیں بھی خیال کرنا چاہیے
00:39:17گاڑے ہمیشہ دو پہیاں سے چلتی ہے ایک سے نہیں
00:39:20کچھ دیر پہلے کی سنجیدگی بھلائی
00:39:22وہ غصے سے تپ چکی تھی
00:39:23تمہیں بھی کہاں آیا پھر منانے کا ہنر
00:39:25تم ملنے بھی آئی ہو تو بال باندھ کر
00:39:28اس کے بال کیچے سے ازاد کرتے
00:39:30ازلی بے نیازی سے بال بدلتے
00:39:32اس سے سلگا رازہ
00:39:33بند کر اپنا ٹھرکپن دو منٹ مراد
00:39:36مجھے صاف چاہیے ہمارا رو
00:39:37ورنہ انگلے سے وان کرتے سے
00:39:39دھنگایا تھا تم میری بات
00:39:41مانتی ہو جاؤ نہیں کر رہا
00:39:44کیا کرو گی
00:39:45وہ بیڑ پر گھننے کے انداز میں
00:39:47ڈھائ گیا تھا مراد تم کیوں
00:39:49اتنے بتتمید ہو کہیں سے بھی
00:39:51تم مجھے ایک سینئر پولیس والے
00:39:53نہیں لگتے
00:39:54تمہارے محکمے پر تخفہ
00:39:57جو تمہیں دویداشت کہتا ہے
00:39:58اس کی شان میں قصیدہ پڑتے ہوئے تھکی ہوئی تھی
00:40:01پہلے پیر پٹکتے ساری چیزیں
00:40:03سمیٹ رہی تھی جان تمہیں جلد
00:40:05جیل لے جا کر ثبوت دوں گا
00:40:07وہ پھر بھی ڈھٹھائی کا ہی
00:40:09مظاہرہ کر رہا تھا
00:40:11بہت مشکل سے
00:40:13ابھی سوئی ہے تنگ نہیں کرے
00:40:14اس کو نیز میں چومتے ٹوکا تھا
00:40:17یار میں جب بھی آؤں یہ سوئی ہوتی ہے
00:40:19وہ خفا سا ہوا تھا
00:40:20تحس سیم ٹائم
00:40:22یو بی ہیو لائک
00:40:24بیبی اور لمز وہ بھی کچھ ایسی ہے
00:40:27مسکراتے اس کا کوٹ
00:40:29سوفیت اٹھاتے وہ ہینک کرتے
00:40:30لمز کو بھی سوچتے بھول رہی تھی
00:40:32جو آج بہ مشکل تحاکیزت سے
00:40:34واپس وہاں سے واپس آئی تھی
00:40:36وہ نہ لمز ایسے کسی صورت نہیں آنے دے رہی تھی
00:40:39ڈینر کرنا ہے آپ نے
00:40:40اس کے پاس آئی تھی وہ
00:40:42نہیں بات کچھ اور پلین ہے
00:40:44وہ اس کے سنجیدہ سے چہرے کو دیکھتے
00:40:46مسکرار ضب کرتے بولا تھا
00:40:47بس آپ کو کھانا ہے
00:40:49وہ جو سنجیدہ سی اس کو سن رہی تھی
00:40:51اس کی بات سے سٹ پٹاتے دو قدم
00:40:54دون ہوتے اٹھی تھی
00:40:55دو قدم کا فاطلہ رکھیں
00:40:57چلیں فریش ہو جا کر جلدی
00:41:00کوئی فضول حرکت نہیں
00:41:01انگلے سوون کرتے اس کے کپڑے اس کو تھمائے تھے
00:41:04کپڑے تھامتے وہ فرما برداری سے اٹھا تھا
00:41:06سونے کی کوشش بھی نہیں کرنا
00:41:10تاہا کی جان
00:41:13آئی ویل کم آفٹر ٹین منٹس
00:41:15واش روم سے جھانکتے
00:41:16ایک بار پھر اس کا سانس روکا تھا
00:41:18وہ فوری سے پہلے لائٹ آف کر سے
00:41:20سونے کے لئے لیٹ گئی تھی
00:41:21وہ سیاہ کمیز میں بیتر تھی
00:41:23بالوں کی بنی چھٹیا میں
00:41:24واش روم سے نیم غلابی سا چیرہ
00:41:27تھب تھب آتے باہر نکلی تھی
00:41:28طبیعت میں شام سے شدید بیزاریت
00:41:30محسوس ہو رہی تھی
00:41:31اس کو لمبے لمبے سانس لے کر
00:41:33پرسکون کیا تھا
00:41:34اس کے لئے وجود کو محبت بری نظروں سے دیکھا تھا
00:41:37جہاں اس کی دھرکن کے ساتھ
00:41:39اس کی حلات کی دھرکن جڑی تھی
00:41:40نظر اچانک خود پر کسی کی گیری
00:41:43گڑی ہوئی نظریں محسوس کرتے اٹھی تھی
00:41:45سامنے اس کا شور
00:41:46ہمیشہ کی طرح اسے محبت پاش نظروں سے دیکھنے میں
00:41:49مصروف تھا
00:41:49وہ گڑ بڑھائی
00:41:51اپنا وجود اسے دبٹے کے بغیر
00:41:53اس کے سامنے اس حال میں
00:41:54فلحال شرمندہ کر گیا تھا
00:41:55اس کی نظریں جہاں
00:41:57اس کے لئے محبتوں کا جہان عباد ہوتا ہے
00:41:59ان میں دیکھنے سے
00:42:00ابھی بھی اس کی گری آنکھیں گڑ بڑھا جاتی تھی
00:42:03ایسے نہیں دیکھیں
00:42:04تقریب پلائے
00:42:05ہفگی سے اس کی طرف قضم بڑھاتے کہا
00:42:07کیسے دیکھوں پھر
00:42:08مسکراتے سے تھامنے کے لئے
00:42:10اپنی جگہ سے
00:42:11اس نے بھی قضم بڑھائے تھے
00:42:12میری روم میں جو اتر سکے
00:42:14وہ محبتیں مجھے چاہیے
00:42:16جو سراب ہو نہ عذاب ہو
00:42:18وہ رفاقتیں مجھے چاہیے
00:42:19ٹھیک حضم
00:42:20اسے خود سے لگایا
00:42:21اس کے بال چمتے فکر مندی سے پوچھا تھا
00:42:23کف لنکس کھولتے
00:42:25شرٹ کے بٹن کھولتے
00:42:27میں فریش ہو کر آتا ہوں
00:42:28پھر کچھ ٹائم گارڈن میں واک کرتے ہیں
00:42:29میں تھکی ہوں
00:42:31وجدان آج نہیں
00:42:32اس کی واش
00:42:32ڈرسنگ کا ڈرور میں رکھتے
00:42:34وہ بیزار تھی تھی
00:42:35اس ایک سال میں
00:42:36وجدان کی پرموشن ہو گئی تھی
00:42:38لمد اس کی بے شمار محبتیں
00:42:39چاہتے ہیں
00:42:40اور شدتیں
00:42:41اپنے دامن میں سمیٹ چکی تھی
00:42:42اس سب میں ایک تبدیل یہ بھی تھی
00:42:44کہ وہ اس سے شرمانہ بھی
00:42:46کافی حد تک کم کر چکی تھی
00:42:48اچھا تم لیٹر کچھ کھایا تھا
00:42:50تم نے
00:42:50کبر سے سبس ٹی شرٹ نکالتے
00:42:52سوفے پر رکھی تھی
00:42:53ڈینر کیا تھا
00:42:55پلیز میرا اب بالکل دل نہیں ہے
00:42:56وہ آہستہ
00:42:57سٹیپ لیتے بیڈ تک گئی تھی
00:42:59گیلے بال ہاتھوں سے سوارتے
00:43:01روم کی لائٹ اوک کرتے
00:43:02سائیڈ لیمپ اون کیا تھا
00:43:03وہ بیڈ پر آیا تھا
00:43:04جہاں وہ کچھ سوچ رہی تھی
00:43:06کیا سوچ رہی ہو
00:43:07اس کو اپنے حصار میں لیتے
00:43:09اس پر اور خود پر
00:43:10کمفورٹر درست کیا تھا
00:43:11وجدان
00:43:12اس کے ہاتھوں میں
00:43:13اپنے انگلیاں
00:43:13الجھاتے
00:43:14اسے بلایا تھا
00:43:15جی
00:43:17اس کی حرکت پر
00:43:18مسکراتے
00:43:18اس کا ہاتھ
00:43:19ہونٹوں کے قریب پیا تھا
00:43:20اگر میں
00:43:21ان سب میں مر گئی تو
00:43:22وہ ٹرانس کی کیفیت میں
00:43:24بول رہی تھی
00:43:25وہ جو اس کا
00:43:26سرخہ سفید ہاتھ دیکھ رہا تھا
00:43:27جو اس کنڈیشن کی وجہ سے
00:43:28تھوڑا سا سوجن
00:43:30لیے ہوئے تھا
00:43:31ارتکاز ٹوٹا تھا
00:43:32وٹ
00:43:33تم کیا کیا سوچتی ہو لنگ
00:43:34وہ یک دم پریشان ہوتے
00:43:36اس پر جھکا تھا
00:43:37جو اکثر یہ الفاظ ادا کرتی تھی
00:43:39آئی کانٹ وجدان
00:43:40مجھے نہیں
00:43:41مجھے پتہ نہیں
00:43:42وہ اسے چاہت کے بھی
00:43:43اپنے دل میں آئی بات
00:43:44نہیں بتا پائی تھی
00:43:45میں ساتھ ہونا
00:43:46پھر بھی خوف
00:43:47اس کی بات اچھکتے ہو
00:43:48اس کے ماسے کو چوم چکا تھا
00:43:50لنگز کو
00:43:51اس لمحے خود میں
00:43:52سکون اترتا
00:43:53محسوس ہوا تھا
00:43:54یہ ہمارا فرسٹ اور لاسٹ بیبی ہے
00:43:56تو میں ہر کے دوبارہ تکلیق نہیں دینا چاہوں گا
00:43:58تو ابھی وہ اسی طرح کی
00:44:00صورتحال سے گزر رہی تھی
00:44:02آئی لف یو بیجدان
00:44:03مجھے آپ کے ساتھ رہنا ہے
00:44:04مجھے اپنی اولاد کو محسوس کرنا ہے
00:44:06اس کے سینے میں آنسو لائے
00:44:08وہ چھپی سی تھی
00:44:10بس ایسے کیوں رییکٹ کر رہی ہو
00:44:15میں ہر لمحہ تمہارے ساتھ ہوں
00:44:16کہو گی تو تمہارے ساتھ
00:44:17ڈیلیوری کے دوران بھی ساتھ ہوں گا
00:44:19اس کے براؤن بالوں میں انگلیاں چلاتے
00:44:21سوارتے ہوئے کہا
00:44:23چند لمحہ بعد وہ اسے سوچوں میں
00:44:25چھوڑ کر گہری نیند میں جا چکی تھی
00:44:27اس کے ماتھے پر اپنے لپ رکھے تھے
00:44:29نظر اس کے ہاتھ پر پڑی
00:44:30جو نیند میں بھی سینے سے
00:44:32اس کی شر مضبوطی سے جکڑے تھی
00:44:33تو مجھ سے بھی آگے جا رہی ہو
00:44:36وجدان کی جان
00:44:37اس کا ہاتھ ہنٹوں کے قریب لائے تھا
00:44:39رات کے کسی پہر تکلیف سے آنکھ کھولی تھی
00:44:41آنکھ کے قسم ساتھے کھولی تھی
00:44:44تکلیف کی شدت محسوس کرتے
00:44:45وہ اردگر دیکھ رہی تھی
00:44:47لمح کی روشنی میں نظر ساتھ والی
00:44:49سلوٹ زیادہ خالی جگہ پر پڑی تھی
00:44:51وجدان اس کو کراہتے بلایا
00:44:54وہ نہیں سن سکا شاید سٹری روم میں تھا
00:44:56وہ وہ مشکل خود پر ضبط کرتے
00:44:58بفتر سے لڑکھڑاتے قدموں سے اٹھی تھی
00:45:00سٹری روم کی لائٹ آن دیکھ
00:45:02دیوار کا سہارا لے تو وہ حمد کر رہی تھی
00:45:04ابھی وہ دو قدم آگے بڑھتی
00:45:06لبکی ہلکی روشنی میں
00:45:07اسی تکلیف کی سوئی جگی
00:45:10کیفیت سوئی جگی کیفیت میں
00:45:12وہ اپنے سرکھ کڑائی والے
00:45:13سیاہ ٹراؤزر میں پوری طرح ہو جاتی
00:45:15وجدان اس کی فلک شگاف چیخ بن جاتی
00:45:18وجدان جو اس کی نیند کا خیال کرتے
00:45:20چند لمحے پہلے فون سننے
00:45:21سٹری روم میں گیا تھا تیزی سے باہر لبکا تھا
00:45:24اس کو دیکھ فون اس کے ہاتھ سے چھوٹا تھا
00:45:26یہ کچھ چیزیں آپ کی
00:45:28میسس کی اس کا پینڈڈ اور انگوٹھی
00:45:30اس کے حوالے کیا تھا
00:45:32اندر کوئی میل ڈاکٹر یا کوئی بھی
00:45:34اور نہیں جائے گا سارا سٹاف ہی میل ہو
00:45:37ہو
00:45:37جی آپ بے فکر ہیں نرس سے یقین دہانی کرائی تھی
00:45:45وہ اس وقت پرائیوٹ کلینک کے
00:45:46سنسان کوریڈور کی زیوار سے ٹیک لگائے تھا
00:45:49چند لمحے پہلے شتی تکلیف میں
00:45:51مبتلا تھی پورا راستہ و عدب و مشکل
00:45:53تنبھالے تھا اس کا خوف اس لمحے
00:45:55اس کی سوچ مفلوج کر رہا تھا
00:45:57مجھے لگتا ہے میں نے تم پر بہت جلدی
00:45:59ذمہ داری ڈال دی ہے
00:46:00اس کی چیزوں کو دیکھتے اندر مجود
00:46:03اس رکے جان کے لیے اس کی جان مٹی میں آئی تھی
00:46:05وہ کہتے ہیں ایک وقت ہوتا ہے
00:46:07قبولیت کا حیران ہو
00:46:09کس وقت نہیں مانگو اس کو
00:46:11طویر خاموشی میں فون کی رنگ ہوئی
00:46:14کہا ہوتوں بتانا بھی
00:46:15تم نے ضروری نہیں سمجھا کون سے ہسپٹل ہو
00:46:17تمہارے ڈیڈ اور میں آ رہے ہیں
00:46:19اس کی حالت کے پیشے نظر وہ بہت جلدی
00:46:21گھر سے نکلا تھا صدق کی فکر مند
00:46:23اسی آواز سے انہیں ہسپتال کا
00:46:25نام بتاتا ہے وہ فون بند کرنے کو تھا
00:46:27آپ کو ڈاکٹر بلا رہی ہیں
00:46:29مٹھی زور سے بند کرتے کھولی تھی
00:46:31وہ ڈاکٹر کی کیبن کی طرف بڑھا تھا
00:46:33ٹھیک پچیس منٹ بعد وہ ڈاکٹر کی کیبن
00:46:35سے نکلا اس کی آنکھوں اور چیرے سے
00:46:36کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا تھا
00:46:39وہ اس لمحے ضبط کے کسی امتحان سے
00:46:41گزر رہا بے تاثر تھا
00:46:43ٹھیک ہے وہ صدق کی اپنی
00:46:44قریب پریشان آواز سے وہ ہوش میاں تھا
00:46:47کیوں چھپایا آپ دونوں نے
00:46:48مجھ سے وہ کب کی تہا پڑتا
00:46:51وہ کیسے اس کے معاملے میں جان رہا
00:46:52ایسے تو نہیں
00:46:54تو وہ خوف زدہ تھی وعدان
00:46:56صدق اس کے سرد لہجے سے بھی جیکینی کی
00:46:58کیفت میں تھی جانتی ہیں اندر
00:47:00کس حال میں ہے وہ
00:47:01میں سے ہرگز معاف نہیں کروں گا
00:47:04وہ اتنی خودگرد کیسے ہو سکتی ہے
00:47:06اسے میرا بھی خیال نہیں تھا
00:47:07اس کا خوف زدہ ہونا وہ کیسے نہیں سمجھ سکا تھا
00:47:10وعدان ایک ماں کو
00:47:12تم خودگرد کہہ رہے ہو
00:47:13وہ اس کے الفاظوں میں الجی تھی
00:47:15دو دفعہ میں زندگی میں بے باس ہوا ہوں
00:47:17اور دونوں دفعہ وجہ وہ بنی ہے
00:47:19اس بار اسے سزا ضرور دوں گا
00:47:22کہاں جا رہے ہو وعدان
00:47:23اسے ضرورت ہے تمہاری
00:47:24اور ہم سب کی دعاوں کی
00:47:26پر مجھے فی الحال اس کی نہیں ہے
00:47:28اس کا سرد چوٹا لہجہ
00:47:30انہیں بھی پریشان کر رہا تھا
00:47:31اللہ میری بیٹی کیلئے آسانی پیدا کر دے
00:47:34وہ اللہ سے دعا کہو تھی
00:47:35کچھ ٹائم بعد انہیں روم میں شفٹ کر دیں گے
00:47:37پھر آپ مل لینا
00:47:38وہ اس کی
00:47:40انسونی کرتے ہیں اندر داخل ہوا تھا
00:47:43وہ نیم بے ہوشی میں تھی
00:47:44ڈرپس لگا
00:47:45ہاتھ مزید سجا ساتھا
00:47:47اس کی سر
00:47:48اس کی سرخو سفید
00:47:51رنگت میں پلاہر سی تھی
00:47:53وہ اس لمحے اسے بے ہوشی میں بھی شدید تکلیف محسوس کرتی لگی تھی
00:47:57وہ اس کے پاس بلکل بات ساتھ
00:47:59چند سانے سے دیکھتے رہا
00:48:03دیکھتا رہا
00:48:03اس کے ماتے پاس جھکتے نرمی سے ہونٹ رکھے تھے
00:48:06الحمدللہ
00:48:07آئی ام بلیس
00:48:08آنسو ٹوٹ کے اس کے بالوں میں کھو سا گیا تھا
00:48:11جلدی اسی چہرے پر سختین امودار ہو گئی تھی
00:48:14انہی قدموں سے اس کی وار سے نکلتا چلا گیا تھا
00:48:17تین گھنٹوں کے بعد ڈاکٹر باہر آئی تھی
00:48:19مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے
00:48:21اس لمحے یہ پانچ الفاظ انہی دنیا کے سب سے خوبصورت الفاظ لگے تھے
00:48:25وہ شکرانے کے نفل ادا کرنے گئی تھی
00:48:27آخر یہ ان کے جان سے پیارے بیٹے کی اولاد تھی
00:48:30ٹھیک ایک گھنٹے بعد کمبل میں لپٹی سر
00:48:33سرخو سفید
00:48:34سرخو سفید رنگت کی نرم سی گڑیا نرس نے اس کے حوالے کی تھی
00:48:38سرخو سفید چھومتے اس کے بارے میں بھول ہی گئی تھی
00:48:41میری بہو دل پر جبر کرتے پوچھا تھا
00:48:44وہ اس کے حال سے شروع سے واقع تھیں
00:48:46شکر ادا کرتے ایک نظر اردگید اس کے باپ کو ڈھوننا چاہا تھا
00:48:54جو وہاں نہیں تھا
00:48:56وہ دوبارہ بچی کی طرح متوجہ ہوئی تھی
00:48:58لامز یہ تم پر ہے
00:48:59بہت پیاری ہے
00:49:01اس کی آنکھیں بھی تم پر ہیں
00:49:02وانیا کی مسکراتی آواز مندھی کھولتی
00:49:06آنکھیں کھولتے
00:49:07اس کے کانوں سے ٹکرائی تھی
00:49:08وہ کچھ دیر پہلے تہا کے ساتھ ہسپیٹل آئی تھی
00:49:11بچہ وہ رونا شروع ہو چکی تھی
00:49:14اس کی آواز سنتے
00:49:16اس نے اس کو ڈھونڈنا چاہا تھا
00:49:17وہ کہاں تھا جسے سب سے زیادہ اس پل کا انتظار تھا
00:49:20پر وہ تو اسے روح میں کہیں نظر ہی نہیں آیا
00:49:23احمد شاہ نے اس کے کان میں اضان دی تھی
00:49:25صدف وانیا اور احمد شاہ اس کو پیار کرنے میں مصروع تھے
00:49:28لامز اس کا نام کیا سوچا ہے
00:49:30وانیا نے اس کو لے کر ٹہلتے پوچھا تھا
00:49:33اس کے بابا نے سوچا ہوا ہے
00:49:34اپری انایا وجدان شاہ
00:49:36وہ دوہراتے مسکرائی تھی
00:49:38کیوں؟ بلکل اس کے جیسا
00:49:40ویسے وجدان بھائی ہیں کہاں مجھے تو وہ نظر ہی نہیں آئے
00:49:43لمد ہے صدف کی جنب دیکھا تھا
00:49:45اس کے دوبارہ رونے پر صدف
00:49:47اسے اس کی ماں کے قریب لائی تھی
00:49:49ممہ وجدان
00:49:50نقاحت زد آباس سنتے ہی صدف
00:49:54نے اسے کوسا تھا
00:49:55جو اسے لمحے وہ اس کے پاس نہیں تھا
00:49:58لمد اسے گودھ ملو
00:49:59ممہ وجدان کہاں ہے
00:50:01اس کی سوئی تو اس میں ہی اٹکی تھی
00:50:03اس سے میں بھیجتی ہوں
00:50:04اسے بہت مشکل بھیلاتے سہارا دیتے
00:50:06بچی اس کے حوالے کرتے وہ ہدایے دے رہی تھی
00:50:09لیکن وہ اس لمحے وہاں ہوتی
00:50:10تو کچھ سنتی نا
00:50:11اگر تم نہ آئے تو میں وعدہ کر رہی ہوں
00:50:13وجدان تمہیں دوبارہ اس سے ملنے نہیں دوں گی
00:50:15سن لو سمجھ بھیلو میری بات
00:50:17اس شیئرنگ پر اپنی گرفت مضبوط کرتے
00:50:20اس نے ہسپیٹل کا رکھ کیا تھا
00:50:22شام کے سائے کچھ لمحوں بعد
00:50:24اپنے پر پھیلانے کو تھے
00:50:26بہار کے موسم کی خوشگواریت
00:50:28محسوس کرتے وہ روح میں سکون سا
00:50:30اترتا محسوس کر رہی تھی
00:50:32وہ ٹیرس پر ریلنگ کے قریب کھڑی
00:50:34گرم کافی کے گھونٹ حلق میں
00:50:36اتارتے گزرے ایک سال میں
00:50:38اپنی زندگی کی خوبصورتی سوچ رہی تھی
00:50:40لب خود بہت مسکرہ رہے تھے
00:50:42کچھ فیصلے زندگی کے لئے بہترین ہوتے ہیں
00:50:45یہ اندازہ اسے اس سال میں
00:50:46بخوبی ہو گیا تھا
00:50:47کبھی کبھی یقین نہیں آتا تھا
00:50:49وہ ایک عام سی لڑکی کسی کے لئے خاص ہو سکتی ہے
00:50:52کبھی تو مل پہلی ملاقات کی طرح
00:50:55بگڑا ہی رہتا ہے کیوں حالت کی طرح
00:50:57وہ ایک شخص جو جان سے پیارا لگے
00:50:59وقت تو دیتا ہے بغر خیرات کی طرح
00:51:02وہ ان سب میں کھوئی تھی
00:51:03جب اسے اپنے پیچھے محسوس کیا تھا
00:51:06وہ دونوں ہاتھ ریلنگ پر ٹکائے
00:51:07اسے اپنے حسار میں لے چکا تھا
00:51:09اپنے کندے پر اس کا لم سے محسوس ہاتھ
00:51:12وہ اس کے حسار میں ہی پلٹی تھی
00:51:14ہر باگ کی طرح وہ جواب دیتے مسکرائی تھی
00:51:17مجھے جواب کب ملے گا
00:51:19اس کے ہاتھ سے اس کی آدھی بچی کوفی لیتے
00:51:22وہ ریلنگ سے ٹیک لگائے
00:51:23اسے نظروں کے حسار ملی
00:51:25اپنے کپ
00:51:25اب کپ سے گھونٹ بر رہا تھا
00:51:28شاید کبھی بھی نہیں
00:51:29لپروہی سے کندے اچھ گائے تھے
00:51:31میری ساتھگی دیکھو
00:51:32میں نے محبت میں اظہار
00:51:34کارڈ ڈپارٹمنٹ صرف تمہیں دیا ہے
00:51:37تمہیں تو خود کو خوش قسمت سمانا چاہیے
00:51:40حالی کپ اس کے ہاتھ سے لیتے
00:51:41وہ پاس پریچئر پر رکھا تھا
00:51:46تم نے مجھ سے گن پوائنٹ پر اظہار کروایا تھا
00:51:49وہ خاصا بدمضہ ہوا تھا
00:51:51تمہیں میں پہلے ہی اچھی لگتی تھی
00:51:53مراد جانگیر
00:51:54گن پوائنٹ تو بہت مہانہ تھا
00:51:56وہ اترائی تھی
00:51:57ان سب میں اس کے تیکھے سے ناک میں موجود
00:51:59ایک باریک سا اس کی فرمائش پر
00:52:01ناک کی زینت بنایا
00:52:03جگ مگاتر نگ ہمیشہ
00:52:06اس کی توجہ کھینچتا تھا
00:52:09وہ اس کی باتیں نظر انداز کرتے
00:52:10جھکتے اس کی ناک کو ہنٹوں سے چھو چکا تھا
00:52:13وہ دو قدم پیچھے بد کی تھی
00:52:15وجدان مجھ سے آگے نکل گیا ہے
00:52:17ہم ترقی کب کر رہے ہیں مریم
00:52:19اسے اپنی طرف کھینکتے سنجدگی سے پوچھا
00:52:22وہ پہلے اس کی بات سمجھنے کی کوشش مزی
00:52:24لیکن سمجھتے کچھ سوچ کر
00:52:26مسکرائی تھی
00:52:26جان وہ بھی اتنی سنجدگی سے بولی تھی
00:52:29جبکہ مراد اس طرز
00:52:32مخاطب پر حیران کن ہوا تھا
00:52:34قسم سے میرے پاس
00:52:36بی بی ایپ نہیں ہے
00:52:38جس میں آپ کو کھیلنے کے لئے
00:52:39ایک عدد بی بی انسٹال کر دیتی
00:52:41مریم کی مسکراتی آواز سے مراد نے
00:52:43دانت کچ کچائے تھے
00:52:45سیدھا جواب کبھی تم سے مجھے ملا ہے
00:52:48اس کی کسی بھی بات پر شرمانہ
00:52:50تو شاید اس نے سکھا ہی نہیں تھا
00:52:51اس کی حاضر جوابی والی عادت
00:52:54وہ تنگ تھا
00:52:55تو اب تم خود سوچو
00:52:57یار حد ہے
00:52:58جب اللہ کو منظور ہوگا
00:52:59ہو جائے گا
00:53:00کبھی ہمارے درمین ہوتی
00:53:01پیار محبت والی
00:53:03میں گفتگو
00:53:04ہونے والی گفتگو میں
00:53:06تم سنجیدگی لا سکتی ہو
00:53:08میں کبھی کبھی سوچتی ہوں
00:53:09گھر میں
00:53:10پھیرا شہر بھی دوسری ساتھ کے برابر ہی ہوتا ہے
00:53:12تم مجھے اتنا تنگ کرتے ہو
00:53:14مراد میرا دھیان کبھی پیار محبت کی طرف گیا ہی نہیں
00:53:17چند لمحے وہ اس کی حسرت
00:53:19چند لمحے وہ اس کی حسرت دیکھتی رہی تھی
00:53:22چلا پھر بتاؤ کیا سننا چاہتے ہو تم
00:53:24اس کی گردن میں دونوں بازو حائل کرتے
00:53:27ایک احسان کرتے پوچھا تھا
00:53:28تمہیں مجھے منانے کی ہنر کبھی نہیں آسکتے مریم
00:53:31اسے خود سے دور کیا تھا
00:53:33پیارے شہر بہت شکویں ہیں تمہیں مجھ سے
00:53:36آپ اور اب کیا کر سکتی ہوں
00:53:38میں تم چاہو تو
00:53:41دوسری شدی کر سکتے ہو
00:53:42اس کی بات سے اس کی آنکھوں میں جھانکا
00:53:45جہاں سنجید یہی تھی
00:53:46تمہیں کوئی اعتراض تو نہیں
00:53:47جلنا تو دور وہ خود سے
00:53:50افر قرار رہی تھی
00:53:51بلکل نہیں مجھے کیوں ہوگا
00:53:53جب اسلام نے چار کی اجازت دی ہے
00:53:55تو میں کون ہوتی ہیں اعتراض کرنے والی
00:53:57مراد اس کی کمال بے نیازی تھے
00:53:59اش اش کر اٹھا تھا
00:54:02پہلحال میرا دل چاہ رہا ہے
00:54:03کہ دانستہ بات ادھوری چھوڑتے
00:54:05اسے طبق سکھانا تھا
00:54:06کیا چاہ رہا ہے
00:54:07میرا دل چاہ رہا ہے
00:54:08میں کوشش کرنے چاہیے
00:54:09اسے بازوں میں بھرتے
00:54:11مہنی خید لجے میں سرکوشی کرتے
00:54:12سیڑیاں سے نیچے قدم بڑھائے تھے
00:54:14تم ایک نمبر کے وارہ ہو
00:54:16اتنی سنجیدہ گفتگو میں بھی
00:54:18تم تھرک جھاڑنا نہیں بھولتے
00:54:20وہ ہر بار کی طرح
00:54:21اس کی گرفتوں میں
00:54:22اسے لکب نوادنا نہیں بھولی تھی
00:54:24ابھی کچھ ٹائم بعد
00:54:27میں کچھ ٹائم بعد میں
00:54:35نہیں تھکاو
00:54:35روم میں لاتے سے مزید سلگایا تھا
00:54:37شرک کے بدن کھولتے
00:54:38اس کے مو پر اچھا لی تھی
00:54:39تم کتنے بتتمیز ہو مراد
00:54:41اس کی شرک چہرے سے پرے ہٹاتے
00:54:43دور اچھالتے
00:54:44وہ جیب بھر کر کڑی تھی
00:54:45اس کے ہونٹوں پر انگلی رکھتے
00:54:47وہ جھکا تھا
00:54:47اگلے لمحے خود پر جھکا
00:54:49خود پر جھکا
00:54:50دیکھ مریم کی حیرت سے آنکھیں پھڑ گئی تھی
00:54:53مریم میں چاہتا ہوں
00:54:54میرے بچے بھی مجھ جیسے بتتمیز ہوں
00:54:56وہ اپنی مو پھٹ ماں کے ناک میں
00:54:58ہر دم
00:54:59ہر وقت دم کریں
00:55:00جبکہ وہ صرف اس کی انتہا درجے کی
00:55:02بے باقیوں پر کڑوے گھون بھرتی رہ گئی تھی
00:55:05صدف وانیہ رحمت شاہ
00:55:06اس وقت اس کے پاس کوئی نہیں موجود تھا
00:55:08دیکھ رہی ہو انایا
00:55:10آپ کے بابا ممہ سے ملنے بھی نہیں آئے
00:55:12اس کو گوز میں لیتے اور اس وقت
00:55:14دنیا جہاں کا سکون محسوس کر رہی تھی
00:55:16welcome my love
00:55:17اس کی گوز سے اس کو لیا تھا
00:55:19اندازہ نہیں کرتے کہ وہ کب اندر آیا ہے
00:55:21وجدان مجھے تو دھیں سے
00:55:24وہ کافی لمحات
00:55:26سرد رویہ اپنایا
00:55:27اپنی بیٹی کے ساتھ مظلوح تھا
00:55:29لمس کو اب اس کی اگنورت پر رونا آیا تھا
00:55:33وجد نہیں کریں مجھے
00:55:34میرے ساتھ
00:55:35آنسو اب تیزی سے گال پر لڑک آئے تھے
00:55:37اس کے آنسو اس کی حالت
00:55:39اسے پکلنے پر مجبور کر رہی تھی
00:55:41بیبی کوٹ میں ڈالتے وہ اس کے روبرو ہوا تھا
00:55:46سوٹ میں تکلیف دبائے با مشکل
00:55:47تکیے سے ٹیک لگائے بیٹھنے کی
00:55:49صحیح کیے تھی کیوں کیا
00:55:52میرے ساتھ ایسا تم نے
00:55:53اس کی سختی افور کرنے کی حالت میں
00:55:55وہ ہرگز نہیں تھی
00:55:56ضبط کرتے وہ فوری اس سے دور ہوا تھا
00:55:59شاہ میں آپ کو ہٹ نہیں کرنا چاہتی تھی
00:56:01وہ روتے بولی تھی
00:56:02تم مجھے ہٹ نہ کرتے ہٹ کر چکی
00:56:05مجھے بات تو سن لے نہیں سننی
00:56:07مجھے just shut your mouth
00:56:09میسیس وجدان اتنے گستے میں بھی
00:56:11اپنی ذات کے ساتھ اس کا حوالہ دیتے
00:56:13پر وہ روتے میں بھی
00:56:15مسکرائی تھی
00:56:16کبھی کبھی آپ پر بہت زیادہ والا پیار آتا ہے
00:56:19مجھے مستر شاہ وہ اس کی بات سے
00:56:21بینیاد بنتے بولی تھی
00:56:22مزاق سمجھ رہی ہو تم
00:56:24وہ دھاڑا تھا لمس خوف زیادہ ہوئی تھی
00:56:27اس سے آج اپنے معاملے میں
00:56:29پھر اس سے وہی شدد پسند
00:56:31وجدان نظر آیا تھا
00:56:32تمہاری جان جا سکتی تھی
00:56:34go damn it
00:56:36تمہیں میرا کبھی احساس نہیں ہوا
00:56:39کبھی بھی نہیں ہوا
00:56:40مجھ سے اتنی بڑی بات تم نے چپائی
00:56:42وہ خود پر ضد کیے تھی
00:56:43وجدان وہ بے باس ہوئی تھی
00:56:45مجھے نہیں بلاو لمس آئی جچ
00:56:47خود کو سخت الفاظ کہنے سے
00:56:49وہ باز رکھ رہا تھا
00:56:51میں ٹھیک ہوں ہماری بیٹی بھی ٹھیک ہے
00:56:54مجھے اللہ پر یقین تھا
00:56:55ہاں بس خوف زدہ ضرور تھی
00:56:57مجھے بے رکھی نہیں دکھائیں
00:56:58میری condition کا خیال کر لیں
00:57:00اس کی بازو سے ماتھا ٹکائے
00:57:02وہ روتے بے حال سی ہو رہی تھی
00:57:04آپ کی بیوی کے کیس میں
00:57:05کافی complications تھی
00:57:07یہ بیوی ابھی وہ
00:57:08conceive نہیں کر سکتی تھی
00:57:10ہم نے انہیں وون کیا تھا
00:57:11لیکن وہ بزید تھی
00:57:12اوپر سے وہ موں کے بھل گری ہیں
00:57:14fact is fact
00:57:15کچھ بھی ہو سکتا ہے
00:57:17کچھ بھی ہو سکتا ہے
00:57:19be prepare yourself
00:57:20ڈاکٹر کی کیبن میں
00:57:21اس کے قدموں تلے زمین نکلی تھی
00:57:23ڈاکٹر save her please
00:57:25دونوں میں سے ایک
00:57:27which one
00:57:28مسٹر وجدان
00:57:28ایک روح کا سکون تھی
00:57:30تو دوسری وہ
00:57:30جس کے خواب اسنے سجائے تھے
00:57:32چند سانے وہ سوچتا رہا تھا
00:57:34میں دونوں میں سے
00:57:35کسی ایک کو نہیں چن سکتا
00:57:36ڈاکٹر ہرگز نہیں
00:57:38یہ معاملہ اس کی سوچ سے باہر تھا
00:57:39اور
00:57:40اور ذمہ دار وہ
00:57:41اور ذمہ دار وہ
00:57:43اسے سمجھ رہا تھا
00:57:44جو اسے اس مور پڑھ لائی تھی
00:57:46میں آپ کی حالت سمجھ رہی ہوں
00:57:47پھر بھی
00:57:48آپ کو یہاں سائن کرنے ہوں گے
00:57:49وہ پروفیشنلی انداز میں
00:57:51اس کے آگے
00:57:51پیپر رکھ چکی تھی
00:57:53میری بیٹی کی پیچر
00:57:55سب سے پہلے مجھے سیند کرنا
00:57:56آپ کی ڈائل لسٹ میں
00:57:57پہلا نمبر میرا ہے
00:57:58اس کے ٹیبل پر
00:58:00فون پر
00:58:00اپنا نمبر
00:58:01پر بیل دی تھی
00:58:02جبکہ ڈاکٹر کو
00:58:03اس کی دماغی حالت پر
00:58:04شبا ہوا تھا
00:58:05آپ کوشش کریں گی
00:58:06میں دعا کروں گا
00:58:07خدا کے بعد
00:58:08مجھے اپنی دعا پر یقین ہے
00:58:10وہ اپنے جذبات پر جبر کیے تھا
00:58:12فیکٹ اس فیکٹ
00:58:13ڈاکٹر نے اپنی بات پر
00:58:14زور دیا تھا
00:58:15وہ مجھے
00:58:15میری قل پر یقین ہے
00:58:17کہ اپن کا گلاہ
00:58:18دور دھکیل سے
00:58:19وہ باہر جا چکا تھا
00:58:20آئی ویش میں
00:58:21ان دونوں کو بچا لوں
00:58:22اور سب سے پہلی پیچر
00:58:23تمہیں بھیجوں
00:58:24ڈاکٹر مسکرائی تھی
00:58:25یو نو وٹ
00:58:26میری سانسیں آپ سے ہیں
00:58:28آپ اس بیبی کو لے کر
00:58:29ایکسائٹیڈ تھے
00:58:30ویدان
00:58:30آئی کانٹ
00:58:31موجود سے نہیں
00:58:33اور میں
00:58:33کہا ہوں ان سب میں
00:58:35اس کے نزدیک بیٹھے
00:58:36اس کے بال مٹھی میں جھکڑے تھے
00:58:38وہ ہلکا سا
00:58:39کراہتے خود کو
00:58:40مضبوط ثابت کر رہی تھی
00:58:41میں آپ کے بغیر نہیں رہ سکتی
00:58:43مجھے دور نہیں کریں
00:58:44خدا کے لیے رحم کریں مجھ پر
00:58:46ان سب میں بیبی رونا شروع ہو چکی تھی
00:58:48وہ دونوں اپنی لڑائی میں
00:58:50اس طرف متوجہ ہوئے تھے
00:58:51اس نے بازو پھیلائی تھی
00:58:53نہیں دوں گا تمہیں
00:58:54ہرگز نہیں
00:58:55بچی کو خود سے لگایا تھا
00:58:56وہ رو رہی ہے
00:58:57بھوک لگی ہے
00:58:58اسے دے دیں
00:58:58مجھے ابھی پھر آپ پیار کر لینا
00:59:01نہیں رکھوں گی میں
00:59:02لمز نے منت کی تھی
00:59:03ممہ کے پاس جانا ہے بیبی
00:59:05اس کے ہاتھ چہرہ
00:59:07وہ چومتے سے پوچھ رہا تھا
00:59:08اچانک یہ تھی
00:59:09کہ یہ ذرا تھی آنکھیں
00:59:11ہوا ہوئی تھی
00:59:12وہ ہو بہو اس کے عشق پر تھی
00:59:14وہ اس کی آنکھوں کو چوم چکا تھا
00:59:16اور لمز مسکرائی تھی
00:59:18جبکہ بچی مزید رونا شروع ہو چکی تھی
00:59:20بش
00:59:20بش بیبی
00:59:23ڈیڈ آپ کی ممہ کو نہیں دیں گے
00:59:25وہ مجھے امیشہ اپنی حرکتوں سے
00:59:27ڈسٹرب کرتی ہیں
00:59:28کچھ ٹائم بعد وہ غلابی سی بچی
00:59:30لمز کی گود میں سو چکی تھی
00:59:31جس سے بہ مشکل اس کے باپ
00:59:33نے اس کے حوالے کیا تھا
00:59:34اسے کوٹ میں ڈالتے وہ
00:59:37اپنی تخلیف دبا رہی تھی
00:59:38ختم ہوئی ڈرپ کی سوئی خود سے
00:59:40کھینچ کر علیدہ کی تھی
00:59:41اس حمل سے خون کے ایک بھوند
00:59:43اس کے بازو پر نمودار ہوئی تھی
00:59:44بہ مشکل بیٹھ سے اڑتے وہ وہاں گئی تھی
00:59:46جہاں وہ بے ترتیب سا سوفے پر
00:59:48بیٹھے بیٹھے سویا تھا
00:59:49اپنا سار اس کی کندے سے ٹکایا تھا
00:59:51وہ نیند میں نہیں تھا
00:59:52بس آنکھیں لگی تھی
00:59:53آنکھ لگی تھی
00:59:54جو اس کے قریب آنے سے فوری کھل چکی تھی
00:59:56I love my husband
00:59:59میں جانتی ہوں
01:00:00وہ اجدان مجھے تخلیف دے سکتا ہے
01:00:01لیکن میرا شور مجھے
01:00:03ہرگز تخلیف نہیں دے سکتا
01:00:04اس کو خود سے دور کرتا
01:00:06ہاتھ اس کی بات سے تھاما تھا
01:00:08کیوں کیا تھا
01:00:10کیوں کیا تھا تم نے ایسا
01:00:11تم جانتی ہو کہ اس قرب سے گزرا ہوں
01:00:13میں لمز کو اپنا کندہ بھیگتا محسوس ہوا تھا
01:00:16I am sorry میں ٹھیک ہونا
01:00:18آپ کی بیبی گرل بھی ٹھیک
01:00:20پھر اس کے چہرہ اپنے روپ روپ کرتے
01:00:22اس کے ماتے پر اپنے لب رکھتے کہا تھا
01:00:24جانتی ہو پچھلے تین گھنٹے کی اس عذاب سے گزرا ہوں
01:00:28میں اس کا چہرہ تھامتے
01:00:29اس کے ماتے سے سر ٹکائے
01:00:31کئی لمحوں پر محید بیچین دل سے
01:00:33ایک پرسکون سانس خارج کی تھی
01:00:35آپ نے مجھ پر شاؤٹ کیا
01:00:37You deserve that
01:00:43وہ دور ہوتا جب اس کا ہاتھ تھاما تھا
01:00:45بیٹی کے لیے اتنا ڈھیر سارا پیار
01:00:46ماں کے لیے کچھ بھی نہیں
01:00:48وہ مدے پر آئی تھی
01:00:49ابھی وہ ترسی تھی
01:00:51اسے محسوس کرنے کو
01:00:53وہ بامشکل بیٹھی تھی
01:00:54اس کے چہرے پر تکلیف آثار
01:00:56دیکھ اسے سہارا دیتے
01:00:58اپنے تشنے لب اس کے ماتے پر رکھے تھے
01:01:00میری زندگی وجدان سے
01:01:02اور اس کا چہرہ ہاتھوں میں بھرتے
01:01:04وہ نم ہوتی آنکھوں سے بولی تھی
01:01:05اور وجدان کی زندگی لمد سے ہے
01:01:07اس کی نم ہوتی آنکھوں کو چوما تھا
01:01:10Thanks for this precious gift
01:01:12وہ سوئی ہوئی بچی کو اپنی بازوں میں بھرے
01:01:14اس کے بیڑ پر اس کے ندیک بیٹھا تھا
01:01:16لمد نے مسکراتے
01:01:18اس کے کندے پر ہونٹ رکھتے
01:01:19اپنا سر ٹکایا تھا
01:01:20وہ اسے گوز میں لیے تھا
01:01:21سفید نرم کمبل میں لپٹی
01:01:23ملابی گالوں والی سفید
01:01:25جو سفید نرم سے کپڑوں میں ملبوس تھی
01:01:29ہو بہو اس کی کاربن کاپی تھی
01:01:33ہاں ڈیمپل کا وہ اندازہ نہیں لگا سکا تھا ابھی
01:01:36لمد بست اس کی خوشی محسوس کر رہی تھی
01:01:38جو باپ کی گوز میں پرسکون آنکھیں موندے تھی
01:01:41ایسے نہیں دیکھیں نظر لگ جائے گی
01:01:43اس کا ذہن اپنی طرف متوجہ کرایا تھا
01:01:46میں تم دونوں کو اس نظر سے دیکھتا ہوں
01:01:48جس سے نظر نہیں لگتی
01:01:49وہ اپنی بیٹی کے نرم و نازک نکوش پر نرمی سے پیار جاتا رہا تھا
01:01:53وہ بس مسکرائی تھی اس کے معاملے میں
01:01:55وہ جتنا شدت پسند تھا
01:01:57اس کے لیے اتنا ہی نرم تھا
01:01:58آج میں مکمل ہوں وجدان
01:02:00وہ اس کے بیٹ پر ساتھ بیٹھا تھا
01:02:02اس کے کندے سے سر ٹکاتے وہ رگوں میں سکون
01:02:05اتر تا محسوس کر رہی تھی
01:02:07there is the no ending of life
01:02:10there is the beginning of a new journey
01:02:13with lots of love and happiness
01:02:15یہاں پہ آج کا نوول شدت عشق ختم ہوا
01:02:19i hope کہ آپ لوگوں کو یہ نوول بہت اچھا لگا ہوگا
01:02:22تو آپ لوگ مجھے کمنٹ میں ضرور بتائیے گا
01:02:25تو انشاءاللہ میں جلد ایک نئی ویڈیو کے ساتھ حاضر ہوں گی
01:02:30اور اگر آپ کو ویڈیو پسند آئی ہے
01:02:32تو اس کو لائک کر دیں شیئر کر دیں
01:02:34اور چینل کو سبسکرائب کر کے میری ہنسلا ذائے کریں
01:02:37شکریہ
01:02:38شکریہ

Recommended