- today
#kathputli #farhanahmedmalhi #minsamalik #fajjerkhan
Kathputli Episode 84 [Eng Sub] Minsa Malik - Farhan Ahmed Malhi - Fajjer Khan - 27th June 2025 - Har Pal Entertainment
Kathputli is a tale of how greed and deceit can lead to one’s downfall, while honesty and patience pave the way to success. At the heart of this narrative are Tabeen and Areeba, two sisters whose vastly different natures set them on contrasting paths. Tabeen embodies sincerity, intelligence, and patience, while Areeba thrives on manipulation, ambition, and greed.
Caught between them is Ayan, whose affection becomes a pivotal element in their lives.
Unaware of the hidden truths and concealed feelings around him, Ayan’s heart becomes a battleground for honesty and deceit. Will Tabeen find the strength to speak her heart, or will silence be her fate? Ultimately, will Areeba’s cunning ambitions secure her desires, or will honesty and virtue triumph in the end?
7th Sky Entertainment Presentation
Producers: Abdullah Kadwani & Asad Qureshi
Director: Sami Sani
Writer: Irfan Aslam
Cast:
Minsa Malik as Tabeen
Farhan Ahmed Malhi as Ayan
Fajjer Khan as Areeba
Hammad Farooqui as Shehryar
Mahmood Akhtar as Adnan Malik
Rashid Farooqi as Ashfaq
Shamyl Khan as Haseeb
Beena Chaudhry as Zubaida
Humaira Bano as Zulaikha
Diya Rahman as Farah
Misbah Mumtaz as Naureen
Sabiha Jafri as Ruqaiyya
Farah Nadeem as Shireen
Zain Afzal as Zaroon
Taqi Ahmed as Murad
#Kathputli
#MinsaMalik
#FarhanAhmedMalhi
Kathputli Episode 84 [Eng Sub] Minsa Malik - Farhan Ahmed Malhi - Fajjer Khan - 27th June 2025 - Har Pal Entertainment
Kathputli is a tale of how greed and deceit can lead to one’s downfall, while honesty and patience pave the way to success. At the heart of this narrative are Tabeen and Areeba, two sisters whose vastly different natures set them on contrasting paths. Tabeen embodies sincerity, intelligence, and patience, while Areeba thrives on manipulation, ambition, and greed.
Caught between them is Ayan, whose affection becomes a pivotal element in their lives.
Unaware of the hidden truths and concealed feelings around him, Ayan’s heart becomes a battleground for honesty and deceit. Will Tabeen find the strength to speak her heart, or will silence be her fate? Ultimately, will Areeba’s cunning ambitions secure her desires, or will honesty and virtue triumph in the end?
7th Sky Entertainment Presentation
Producers: Abdullah Kadwani & Asad Qureshi
Director: Sami Sani
Writer: Irfan Aslam
Cast:
Minsa Malik as Tabeen
Farhan Ahmed Malhi as Ayan
Fajjer Khan as Areeba
Hammad Farooqui as Shehryar
Mahmood Akhtar as Adnan Malik
Rashid Farooqi as Ashfaq
Shamyl Khan as Haseeb
Beena Chaudhry as Zubaida
Humaira Bano as Zulaikha
Diya Rahman as Farah
Misbah Mumtaz as Naureen
Sabiha Jafri as Ruqaiyya
Farah Nadeem as Shireen
Zain Afzal as Zaroon
Taqi Ahmed as Murad
#Kathputli
#MinsaMalik
#FarhanAhmedMalhi
Category
😹
FunTranscript
00:00I love you.
00:02Oh, yeah.
00:04Oh, yeah.
00:10Give me a answer.
00:16I don't know this story.
00:18My son.
00:20What are you talking about?
00:22My son, I'm a mother.
00:24You're crazy.
00:26I trust.
00:28I'm a mother.
00:30I hate myself.
00:32Look, I'm half past.
00:34But I'm suffering from you.
00:36We've been so rigid.
00:38I've been hurt.
00:40I've been hurt.
00:42I've been hurt.
00:44I hurt myself.
00:46I'm hurting myself.
00:48Today I'm with your love.
00:52And today I'm going to forgive myself.
00:54I will forgive you.
00:56It's the most easy thing to do in the world is to make food.
01:02But it was your purpose.
01:04Add water, add chicken, add masala.
01:06I don't know why it was in the kitchen.
01:09The food was prepared for itself.
01:11The food was made by a rocket science.
01:13What is the problem of making food?
01:16Yes, the child is saying that it will be difficult.
01:19It will take a long time.
01:21Okay.
01:22Food.
01:23Go and drive.
01:25Now look at the eyes of your eyes.
01:30Look at the eyes of your eyes.
01:32It will take a long time.
01:50Yes, ma'am.
01:51Who will you find?
01:53Ah.
01:54Ah.
01:55It's here.
01:56Ah.
01:57Ah.
01:58Ah.
01:59Ah.
02:00Ah.
02:01Ah.
02:02Ah.
02:03Ah.
02:04Ah.
02:05Ah.
02:06Ah.
02:07Ah.
02:08Ah.
02:09Ah.
02:10Ah.
02:11Ah.
02:12Ah.
02:13Ah.
02:14Ah.
02:15Ah.
02:16Ah.
02:17Ah.
02:18Ah.
02:19Ah.
02:20Ah.
02:21Ah.
02:22Ah.
02:23Ah.
02:24Ah.
02:25Ah.
02:26Ah.
02:27Ah.
02:28Ah.
02:29Ah.
02:30Ah.
02:31Ah.
02:32Ah.
02:33Ah.
02:34He looked at him, and I saw him.
02:40He heard him, he heard him,
02:47and he told him, he had a favor.
02:50I heard him, he heard him.
02:51When he heard him, he heard him.
02:53He heard him, he heard him,
02:55he told him, he was very angry with his wife.
02:58He told him to lie,
03:00he told him that he said.
03:02is not the name of his name. He says that you can't say. That you can't say. That you can't say.
03:13You can't think so. I know I have to blame you. You have been doing it. But you can't say.
03:22But I don't know how much it is.
03:24But I know how much I know.
03:26And I should say that I have to do everything.
03:30I am going to go out and have a happy little.
03:32And I have to keep myself in love with my husband.
03:35And I have to say that I have to keep my husband on my side.
03:43And I will have to keep my husband on the side.
03:46And I will take my husband on the side.
03:48And I will take my husband with my husband.
03:51about me
03:53like
03:54one
03:55was
04:19ڈالو پانی ڈالو اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا خود با خودی اور اس کی اماں ایان کی مسکراتی ہے اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے کہ وہ آپ کی چاہیتی تبین تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی اور اس نے پتہ نہیں کیا سمجھا ہوا تھا
04:48کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے میرے لیے تو بہت ہی آسان ہے اور یہ یان کی ماں کچھ نہیں کہتی بس اسے یہی کہتی ہے کہ ڈرائیور تیار ہے اور تمہاں کھانا لے جاؤ اور عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
05:05آفیس میں اور آفیس جب پہنچتی ہے تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے اور حارون عریبہ کو دیکھ لیتا ہے لیکن عریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
05:16اور حارون ڈر جاتا ہے کہ عریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے لیکن دراصل وہ تو یان سے یان کی آفیس میں آئی ہے اسے کھانا دینے کے لیے حارون کو معلوم نہیں ہے
05:26پھر آپ دیکھیں گے کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے کہ وہ آئیان کو اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے لیکن وہ آئیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
05:36کیونکہ آئیان نے اسے غلط سمجھا اور ابھی تک اس پر یقین نہیں کر رہا اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے کہ آئیان کو خود با خود ہی اصلیت معلوم ہوگی
05:47اور سات عریبہ کی بھی اصلیت معلوم ہوگی وہ اسی لیے خاموش ہے کہ ایک نہ ایک دن اس کا بھی وقت آئے گا
05:54تابین جب یہ سنتی ہے کہ آریبہ آئیان کے گھر رہ رہی ہے تو وہ اپنی ماں کے سامنے بہت زیادہ روتی ہے
06:02اس کی ماں بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
06:09تابین اپنی ماں کو کہتی ہے کہ آپ کے بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں اور اس کی ماں کہتی ہے کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
06:17اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو مجھے معلوم ہے میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
06:23بددوائیں دیں ہیں اور نائنصافیاں بھی کی ہیں لیکن تم ایسا نہ کہو تمہیں پتہ ہے
06:29میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں اور میں اب یہ چاہتی ہوں کہ تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
06:37تابین بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے اور اریبہ کی ماں اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
06:44اور اسے کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو میں آج ہی اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
06:52جو میں نے تمہیں دی ہے میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
06:57اب ہمیشہ میں اریبہ کو ہی اپنی بیٹی سمجھا ہے میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
07:03لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
07:07تابین تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے اپنی ماں کی یہ بات سن کر
07:11وہ جانتی ہے اس کی ماں اب بالکل ٹھیک ہو گئی ہے
07:15اس وجہ سے اب وہ اسے معاف کر دیتی ہے
07:17دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ اریبہ آتی ہے آیان کی ماں کے پاس
07:22اور کہتی ہے کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
07:25تو اس کی ماں کہتی ہے کہ ٹھیک ہے تم لے جاؤ
07:29اور اریبہ جان بوجھ کر کہتی ہے کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
07:34بس چکن ڈالو پانی ڈالو اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا
07:37خود بخودی اور اس کی ماں آیان کی مسکراتی ہے
07:42اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے کہ وہ آپ کی چاہیتی تابین
07:46تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی
07:49اور اس نے پتہ نہیں کیا سمجھا ہوا تھا
07:53کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
07:55میرے لئے تو بہت ہی آسان ہے
07:57اور یہ یان کی ماں کچھ نہیں کہتی
08:00بس اسے یہی کہتی ہے کہ ڈرائیور تیار ہے
08:02اور تم کھانا لے جاؤ
08:04اور اریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
08:07اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
08:10آفس میں اور آفس جب پہنچتی ہے
08:13تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
08:15اور حارون اریبہ کو دیکھ لیتا ہے
08:19لیکن اریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
08:21اور حارون ڈڑ جاتا ہے کہ اریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
08:24لیکن دراصل وہ تو آیان سے آیان کی آفس میں آئی ہے
08:29اسے کھانا دینے کے لیے حارون کو معلوم نہیں ہے
08:31پھر آپ دیکھیں گے کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
08:35کہ وہ آیان کو اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
08:39لیکن وہ آیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
08:42کیونکہ آیان نے اسے غلط سمجھا
08:44اور ابھی تک اس پر یقین نہیں کر رہا
08:46اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
08:49کہ آیان کو خود با خود ہی اصلیت معلوم ہوگی
08:52اور ساتھ اریبہ کی بھی اصلیت معلوم ہوگی
08:55وہ اسی لیے خاموش ہے
08:57کہ ایک نہ ایک دن اس کا بھی وقت آئے گا
09:00تابین جب یہ سنتی ہے
09:02کہ اریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
09:04تو وہ اپنی ماں کے سامنے بہت زیادہ روتی ہے
09:07اس کی ماں بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
09:10تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
09:12تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
09:14تابین اپنی ماں کو کہتی ہے
09:16کہ آپ کے بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں
09:19اور اس کی ماں کہتی ہے
09:20کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
09:22اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو
09:25مجھے معلوم ہے
09:26میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
09:28بددوائیں دیں ہیں
09:30اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
09:32لیکن تم ایسا نہ کہو
09:33تم میں پتہ ہے
09:34میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
09:36اور میں اب یہ چاہتی ہوں
09:40کہ تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
09:42تابین بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
09:45اور عریبہ کی ماں اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
09:49اور اسے کہتی ہے
09:51کہ مجھے معاف کر دو
09:52میں آج ہی اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر
09:55ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
09:58جو میں نے تمہیں دی ہے
09:59میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
10:02اب ہمیشہ میں نے عریبہ کو ہی اپنی بیٹی سمجھا ہے
10:05میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
10:08لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
10:10میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
10:12طبعہ تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
10:15اپنی ماں کی یہ بات سن کر
10:16وہ جانتی ہے
10:17اس کی ماں اب بلکل ٹھیک ہو گئی ہے
10:20اس وجہ سے اب وہ اسے معاف کر دیتی ہے
10:22دوسری طرف آپ دیکھیں گے
10:24کہ عریبہ آتی ہے
10:26آیان کی ماں کے پاس
10:27اور کہتی ہے کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
10:30تو اس کی ماں
10:32کہتی ہے کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
10:34اور عریبہ جان بوجھ کر
10:36کہتی ہے کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
10:39بس چکن ڈالو پانی ڈالو
10:41اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا
10:43خود بخودی
10:44اور اس کی ماں آیان کی
10:46مسکراتی ہے اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
10:49کہ وہ آپ کی چہیتی
10:51تبین تو چاچا گھنٹے کچن
10:53میں ہی لگا دیتی تھی
10:54اور اس نے پتہ نہیں کیا
10:57سمجھا ہوا تھا کہ
10:58کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
11:00میرے لئے تو بہت آسان ہے
11:02اور یہ آیان کی ماں کچھ نہیں کہتی
11:05بس اسے یہی کہتی ہے
11:06کہ ڈرائیور تیار ہے اور تم
11:08کھانا لے جاؤ اور عریبہ
11:10تو بڑی ہی مسکراتی ہے اور
11:12خوشی خوشی کھانا لے کر
11:14چلی جاتی ہے آفیس میں
11:16اور آفیس جب پہنچتی ہے تو
11:18سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
11:20اور حارون
11:21عریبہ کو دیکھ لیتا ہے لیکن
11:24عریبہ حارون کو نہیں دیکھتی اور حارون
11:26ڈڑ جاتا ہے کہ عریبہ یہاں پر کیا
11:28کر رہی ہے لیکن دراصل
11:30وہ تو یان سے
11:31آیان کی آفیس میں آئی ہے اسے کھانا دینے
11:35کے لیے حارون کو معلوم نہیں ہے
11:36پھر آپ دیکھیں گے کہ تابین
11:38بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
11:40کہ وہ آیان کو اپنی بے گناہی
11:43کیسے ثابت کرے لیکن وہ
11:45آیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
11:47کیونکہ آیان نے اسے غلط سمجھا
11:49اور ابھی تک اس پر یقین
11:51نہیں کر رہا اور اسی وجہ سے
11:53وہ خاموش ہے کہ آیان کو خود بخود
11:55ہی اصلیت معلوم ہوگی
11:57اور سات عریبہ کی بھی
11:59اصلیت معلوم ہوگی وہ اسی لیے خاموش ہے
12:02کہ ایک نہ ایک دن
12:03اس کا بھی وقت آئے گا
12:05تابین جب یہ سنتی ہے کہ
12:07آریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
12:09تو وہ اپنی ماں کے سامنے
12:11بہت زیادہ روتی ہے اس کی ماں
12:13بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
12:15تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
12:17تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں
12:19لے رہی تابین اپنی ماں کو
12:21کہتی ہے کہ آپ کے بددوائیں مجھے آج
12:23لگ گئی ہیں اور اس کی ماں
12:25کہتی ہے کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
12:27اور تم ایسا کیوں
12:29سوچ رہی ہو مجھے معلوم ہے
12:31میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
12:33بددوائیں دیں ہیں
12:35اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
12:37لیکن تم ایسا نہ کہو تمہیں پتہ ہے
12:39میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
12:41اور میں اب
12:43یہ چاہتی ہوں کہ
12:45تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
12:47تابین بہت ہی زیادہ
12:49رو رہی ہوتی ہے اور
12:51عریبہ کی ماں اس کے سامنے
12:53ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے اور
12:55اسے کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
12:57میں آج ہی اپنے رب کے
12:59سامنے بیٹھ کر ساری
13:01بددوائیں واپس لے لوں گی جو میں
13:03نے تمہیں دی ہے میں نے تمہارے ساتھ
13:05بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
13:07اب ہمیشہ میں عریبہ کو ہی
13:09اپنی بیٹی سمجھا ہے میں نے
13:11تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا لیکن
13:13میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
13:15میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
13:17طبین تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
13:20اپنی ماں کی یہ بات سن کر
13:21وہ جانتی ہے اس کی ماں
13:23اب بلکل ٹھیک ہو گئی ہے
13:25اس وجہ سے اب وہ اسے معاف کر دیتی ہے
13:27دوسری طرف آپ دیکھیں گے کہ
13:29عریبہ آتی ہے
13:31آیان کی ماں کے پاس اور کہتی ہے
13:33کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
13:35تو اس کی ماں
13:37کہتی ہے کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
13:39اور عریبہ جان بوجھ کر
13:41کہتی ہے کہ کھانا تو بہت ایزی
13:43بن جاتا ہے بس چکن ڈالو
13:47بن گیا خد بخدی اور
13:49اس کی ماں آیان
13:51کی مسکراتی ہے اور ساتھ یہ بھی
13:53کہہ دیتی ہے کہ وہ آپ کی
13:55چاہیتی طبین تو چاچا گھنٹے
13:57کچن میں ہی لگا دیتی تھی
13:59اور اس نے پتہ نہیں
14:01کیا سمجھا ہوا تھا کہ
14:03کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
14:05میرے لئے تو بہت ہی آسان ہے
14:07اور یہ آیان کی ماں
14:09کچھ نہیں کہتی بس اسے یہی کہتی ہے
14:11کہ ڈرائیور تیار ہے اور تمہیں
14:13کھانا لے جاؤ اور عریبہ
14:15تو بڑی ہی مسکراتی ہے اور
14:17خوشی خوشی کھانا لے کر
14:19چلی جاتی ہے آفیس میں
14:21اور آفیس جب پہنچتی ہے تو
14:23سامنے حرون نظر آ جاتا ہے
14:25اور حرون
14:26عریبہ کو دیکھ لیتا ہے لیکن
14:29عریبہ حرون کو نہیں دیکھتی اور حرون
14:31ڈر جاتا ہے کہ عریبہ یہاں پر کیا
14:33کر رہی ہے لیکن دراصل
14:35وہ تو یان سے
14:36یان کی آفیس میں آئی ہے اسے
14:39کھانا دینے کے لیے حرون کو معلوم نہیں
14:41ہے پھر آپ دیکھیں گے کہ
14:43تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
14:45کہ وہ آئیان کو
14:47اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
14:49لیکن وہ آئیان کو بتانا بھی نہیں
14:51چاہتی کیونکہ آئیان نے اسے
14:53غلط سمجھا اور ابھی تک اس پر
14:55یقین نہیں کر رہا اور
14:57اسی وجہ سے وہ خاموش ہے کہ آئیان
14:59کو خود بخود ہی اصلیت
15:01معلوم ہوگی اور سات
15:03عریبہ کی بھی اصلیت معلوم ہوگی
15:05وہ اسی لیے خاموش ہے
15:07کہ ایک نہ ایک دن اس کا بھی
15:09وقت آئے گا اور
15:10تابین جب یہ سنتی ہے کہ آئیان
15:13کے گھر رہ رہی ہے
15:14تو وہ اپنی ماں کے سامنے بہت زیادہ
15:17روتی ہے اس کی ماں بہت زیادہ
15:19پریشان ہو جاتی ہے
15:20تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
15:22تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
15:25تابین اپنی ماں کو کہتی ہے
15:26کہ آپ کے بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں
15:29اور اس کی ماں کہتی ہے
15:31کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
15:32اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو
15:35مجھے معلوم ہے میں نے تم پر
15:37بہت ظلم کیے ہیں
15:38بددوائیں دیں ہیں
15:40اور نائنصافیاں بھی کیے ہیں
15:42لیکن تم ایسا نہ کہو تمہیں پتہ ہے
15:44میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
15:46اور میں اب
15:48یہ چاہتی ہوں کہ تمہاری زندگی میں
15:51اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
15:52تابین بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
15:55اور
15:56ریبہ کی ماں اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے
15:59لگ جاتی ہے اور اسے کہتی ہے
16:01کہ مجھے معاف کر دو
16:02میں آج ہی اپنے رب کے سامنے
16:05بیٹھ کر ساری بددوائیں واپس
16:07لے لوں گی جو میں نے تمہیں دی ہے
16:09میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی
16:11نائنصافیاں کی ہیں
16:12اب ہمیشہ میں نے عریبہ کو ہی
16:14اپنی بیٹی سمجھا ہے
16:15میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
16:18لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
16:20میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
16:22تابین تو بہت ہی زیادہ خوش ہو جاتی ہے
16:25اپنی ماں کی یہ بات سن کر
16:26وہ جانتی ہے اس کی ماں
16:28اب بالکل ٹھیک ہو گئی ہے
16:30اس وجہ سے اب اسے معاف کر دیتی ہے
16:32دوسری طرف آپ دیکھیں گے
16:34کہ عریبہ آتی ہے
16:36آیان کی ماں کے پاس
16:37اور کہتی ہے کہ میں آیان کے لئے
16:39کھانا لے کر جا رہی ہوں
16:41تو اس کی ماں کہتی ہے
16:43کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
16:44اور عریبہ جان بوجھ کر کہتی ہے
16:47کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
16:49بس چکن ڈالو پانی ڈالو
16:51اور نمک مرچ ڈالو
16:52اور بن گیا خود با خودی
16:54اور اس کی ماں آیان کی مسکراتی ہے
16:57اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
16:59کہ وہ آپ کی چاہیتی تبین
17:01تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی
17:04اور اس نے پتہ نہیں کیا
17:07سمجھا ہوا تھا
17:08کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
17:10میرے لئے تو بہت ہی آسان ہے
17:12اور یہ آیان کی ماں کچھ نہیں کہتی
17:15بس اسے یہی کہتی ہے
17:16کہ ڈرائیور تیار ہے
17:17اور تمہیں کھانا لے جاؤ
17:19اور عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
17:22اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
17:25آفیس میں اور آفیس جب پہنچتی ہے
17:28تو سامنے حرون نظر آ جاتا ہے
17:30اور حرون عریبہ کو دیکھ لیتا ہے
17:34لیکن عریبہ حرون کو نہیں دیکھتی
17:36اور حرون ڈر جاتا ہے
17:37کہ عریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
17:39لیکن دراصل وہ تو آیان سے
17:41آیان کی آفیس میں آئی ہے
17:44اسے کھانا دینے کے لیے
17:45حرون کو معلوم نہیں ہے
17:47پھر آپ دیکھیں گے
17:48کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
17:50کہ وہ آیان کو اپنی بے گناہی
17:53کیسے ثابت کرے
17:54لیکن وہ آیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
17:57کیونکہ آیان نے اسے غلط سمجھا
17:59اور ابھی تک اس پر یقین نہیں کر رہا
18:01اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
18:04کہ آیان کو خود با خود ہی
18:06اصلیت معلوم ہوگی
18:07اور سات عریبہ کی بھی
18:09اصلیت معلوم ہوگی
18:10وہ اسی لیے خاموش ہے
18:12کہ ایک نہ ایک دن اس کا بھی وقت آئے گا
18:15تابین جب یہ سنتی ہے
18:17کہ عریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
18:19تو وہ اپنی ماں کے سامنے
18:21بہت زیادہ روتی ہے
18:22اس کی ماں بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
18:25تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
18:27تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
18:30تابین اپنی ماں کو کہتی ہے
18:31کہ آپ کی بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں
18:34اور اس کی ماں کہتی ہے
18:36کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
18:37اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو
18:40مجھے معلوم ہے
18:41میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
18:43بددوائیں دیں ہیں
18:45اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
18:47لیکن تم ایسا نہ کہو
18:48تمہیں پتہ ہے
18:49میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
18:52اور میں اب
18:53یہ چاہتی ہوں
18:55کہ تمہاری زندگی میں
18:56اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
18:57تابین بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
19:00اور عریبہ کی ماں
19:02اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
19:05اور اسے کہتی ہے
19:06کہ مجھے معاف کر دو
19:07میں آج ہی اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر
19:10ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
19:13جو میں نے تمہیں دی ہے
19:14میں نے تمہارے ساتھ
19:15بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
19:17اب ہمیشہ میں نے عریبہ کو ہی
19:19اپنی بیٹی سمجھا ہے
19:20میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
19:23لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
19:25میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
19:27تابین تو بہت ہی زیادہ خوش ہو جاتی ہے
19:30اپنی ماں کی یہ بات سن کر
19:31وہ جانتی ہے
19:32اس کی ماں اب بالکل ٹھیک ہو گئی ہے
19:35اس وجہ سے اب اسے معاف کر دیتی ہے
19:37دوسری طرف آپ دیکھیں گے
19:39کہ عریبہ آتی ہے
19:41آیان کی ماں کے پاس
19:42اور کہتی ہے
19:43کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
19:46تو اس کی ماں کہتی ہے
19:48کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
19:49اور عریبہ جان بوجھ کر کہتی ہے
19:52کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
19:54بس چکن ڈالو پانی ڈالو
19:56اور نمک مرچ ڈالو
19:57اور بن گیا
19:58خد بہ خدی
19:59اور اس کی ماں آیان کی مسکراتی ہے
20:02اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
20:04کہ وہ آپ کی چہیتی تبین
20:06تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی
20:09اور اس نے پتہ نہیں کیا
20:12سمجھا ہوا تھا
20:13کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
20:15میرے لئے تو بہت ہی آسان ہے
20:18اور یہ یان کی ماں کچھ نہیں کہتی
20:20بس اسے یہی کہتی ہے
20:21کہ ڈرائیور تیار ہے
20:22اور تمہیں کھانا لے جاؤ
20:24اور عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
20:27اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
20:30آفیس میں اور آفیس جب پہنچتی ہے
20:33تو سامنے حرون نظر آ جاتا ہے
20:36اور حرون عریبہ کو دیکھ لیتا ہے
20:39لیکن عریبہ حرون کو نہیں دیکھتی
20:41اور حرون ڈر جاتا ہے
20:42کہ عریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
20:44لیکن دراصل وہ تو
20:46آیان سے آیان کی آفیس میں آئی ہے
20:49اسے کھانا دینے کے لیے
20:50حرون کو معلوم نہیں ہے
20:52پھر آپ دیکھیں گے
20:53کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
20:55کہ وہ آیان کو
20:57اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
20:59لیکن وہ آیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
21:02کیونکہ آیان نے اسے غلط سمجھا
21:04اور ابھی تک اس پر یقین نہیں کر رہا
21:07اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
21:09کہ آیان کو خود بخود ہی
21:11اصلیت معلوم ہوگی
21:12اور ساتھ عریبہ کی بھی
21:14اصلیت معلوم ہوگی
21:15وہ اسی لیے خاموش ہے
21:17کہ ایک نہ ایک دن
21:18اس کا بھی وقت آئے گا
21:20تابین جب یہ سنتی ہے
21:22کہ آریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
21:24تو وہ اپنی ماں کے سامنے بہت ہی زیادہ روتی ہے
21:27اس کی ماں بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
21:30تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
21:32تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
21:35تابین اپنی ماں کو کہتی ہے
21:37کہ آپ کے بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں
21:39اور اس کی ماں کہتی ہے
21:41کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
21:43اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو
21:45مجھے معلوم ہے
21:46میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
21:48بددوائیں دیں ہیں
21:50اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
21:54میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
21:57اور میں اب
21:58یہ چاہتی ہوں
22:00کہ تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
22:02تابین بہت ہی زیادہ رو رہی ہوتی ہے
22:05اور
22:06اریبہ کی ماں اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
22:10اور اسے کہتی ہے
22:11کہ مجھے معاف کر دو
22:12میں آج ہی اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر
22:15ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
22:18جو میں نے تمہیں دی ہے
22:19میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
22:22اب ہمیشہ میں نے اریبہ کو ہی
22:24اپنی بیٹی سمجھا ہے
22:26میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
22:28لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
22:30میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
22:32تابین تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
22:35اپنی ماں کی یہ بات سن کر
22:36وہ جانتی ہے اس کی ماں
22:38اب بالکل ٹھیک ہو گئی ہے
22:40اس وجہ سے اب اسے معاف کر دیتی ہے
22:42دوسری طرف آپ دیکھیں گے
22:44کہ اریبہ آتی ہے
22:46ایان کی ماں کے پاس اور کہتی ہے
22:48کہ میں ایان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
22:51تو اس کی ماں کہتی ہے
22:53کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
22:54اور اریبہ جان بوجھ کر کہتی ہے
22:57کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
22:59بس چکن ڈالو پانی ڈالو
23:01اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا
23:03خود با خودی
23:04اور اس کی ماں ایان کی مسکراتی ہے
23:07اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
23:09کہ وہ آپ کی چہیتی تابین
23:11تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی
23:13لگا دیتی تھی
23:14اور اس نے پتہ نہیں کیا سمجھا ہوا تھا
23:18کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
23:20میرے لئے تو بہت ہی آسان ہے
23:23اور یہ یان کی ماں کچھ نہیں کہتی
23:25بس اسے یہی کہتی ہے
23:26کہ ڈرائیور تیار ہے
23:27اور تمہیں کھانا لے جاؤ
23:29اور اریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
23:32اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
23:35آفیس میں اور آفیس جب پہنچتی ہے
23:38تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
23:41اور حارون
23:41اریبہ کو دیکھ لیتا ہے
23:44لیکن اریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
23:46اور حارون ڈر جاتا ہے
23:47کہ اریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
23:49لیکن دراصل وہ تو ایان سے
23:51ایان کی آفیس میں آئی ہے
23:54اسے کھانا دینے کے لیے
23:55حارون کو معلوم نہیں ہے
23:57پھر آپ دیکھیں گے
23:58کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
24:00کہ وہ ایان کو
24:02اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
24:04لیکن وہ ایان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
24:07کیونکہ ایان نے اسے غلط سمجھا
24:09اور ابھی تک اس پر یقین نہیں کر رہا
24:12اور اسی وجہ سے
24:13وہ خاموش ہے کہ ایان کو
24:15خود بہ خود ہی اصلیت معلوم ہوگی
24:17اور ساتھ اریبہ کی بھی
24:19اصلیت معلوم ہوگی
24:20وہ اسی لیے خاموش ہے
24:22کہ ایک نہ ایک دن اس کا بھی وقت آئے گا
24:25تابین جب یہ سنتی ہے
24:27کہ اریبہ ایان کے گھر رہ رہی ہے
24:29تو وہ اپنی ماں کے سامنے
24:31بہت ہی زیادہ روتی ہے
24:32اس کی ماں بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
24:35تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
24:39نہیں لے رہی تابین اپنی ماں
24:41کو کہتی ہے کہ آپ کی بددوائیں
24:43مجھے آج لگ گئی ہیں اور
24:44اس کی ماں کہتی ہے کہ تم یہ کیا
24:47بات کر رہی ہو اور تم
24:49ایسا کیوں سوچ رہی ہو
24:50مجھے معلوم ہے میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
24:53بددوائیں دیں ہیں
24:55اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
24:57لیکن تم ایسا نہ کہو
24:58تمہیں پتہ ہے میں تم سے اب کتنا
25:01پیار کرتی ہوں اور میں
25:03اب یہ چاہتی ہوں
25:05کہ تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی
25:07خوشیاں ہو تابین بہت
25:09زیادہ رو رہی ہوتی ہے اور
25:11عریبہ کی ماں اس کے سامنے
25:13ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
25:15اور اسے کہتی ہے کہ مجھے
25:17معاف کر دو میں آج ہی
25:19اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر
25:20ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
25:23جو میں نے تمہیں دی ہے میں نے
25:25تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
25:27اب ہمیشہ میں نے عریبہ
25:29کو ہی اپنی بیٹی سمجھا ہے
25:31میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
25:33لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
25:35میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
25:37تابین تو بہت زیادہ
25:39خوش ہو جاتی ہے اپنی ماں کی یہ بات
25:41سن کر وہ جانتی ہے اس کی
25:43ماں اب بالکل ٹھیک ہو گئی ہے
25:45اس وجہ سے اب وہ اسے معاف
25:47کر دیتی ہے دوسری طرف آپ دیکھیں گے
25:49کہ عریبہ آتی ہے
25:51آیان کی ماں کے پاس اور
25:53کہتی ہے کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر
25:55جا رہی ہوں تو اس کی ماں
25:57کہتی ہے کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
25:59اور عریبہ جان بوجھ کر
26:01کہتی ہے کہ کھانا تو بہت
26:03ایزی بن جاتا ہے بس چکن
26:05ڈالو پانی ڈالو اور نمک مرچ ڈالو
26:07اور بن گیا خود با خودی
26:09اور اس کی ماں
26:10آیان کی مسکراتی ہے اور ساتھ
26:13یہ بھی کہہ دیتی ہے کہ وہ
26:15آپ کی چہیتی تابین تو
26:17چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی
26:19تھی اور اس نے
26:21پتہ نہیں کیا سمجھا ہوا تھا
26:23کہ کھانا بنانا کتنا
26:25مشکل ہے میرے لئے تو بہت
26:27یہ آسان ہے اور یہ یان کی ماں
26:29کچھ نہیں کہتی بس اسے یہی
26:31کہتی ہے کہ ڈرائیور تیار ہے اور تم
26:33کھانا لے جاؤ اور
26:35عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
26:37اور خوشی خوشی کھانا
26:39لے کر چلی جاتی ہے
26:40آفس میں اور آفس جب پہنچتی ہے
26:43تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
26:46اور حارون
26:46عریبہ کو دیکھ لیتا ہے
26:49لیکن عریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
26:51اور حارون ڈڑ جاتا ہے کہ عریبہ
26:53یہاں پر کیا کر رہی ہے
26:54لیکن دراصل وہ تو آیان سے
26:56آیان کی آفس میں آئی ہے
26:59اسے کھانا دینے کے لیے حارون
27:01کو معلوم نہیں ہے پھر آپ دیکھیں گے
27:03کہ تابین بہت زیادہ پریشان
27:05ہوتی ہے کہ وہ آیان
27:07کو اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
27:09لیکن وہ آیان کو بتانا
27:11بھی نہیں چاہتی کیونکہ آیان
27:13نے اسے غلط سمجھا اور ابھی تک
27:15اس پر یقین نہیں کر رہا
27:17اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
27:19کہ آیان کو خود بخود ہی
27:21اصلیت معلوم ہوگی اور
27:22ساتھ عریبہ کی بھی اصلیت
27:25معلوم ہوگی وہ اسی لیے خاموش
27:27ہے کہ ایک نہ ایک دن
27:28اس کا بھی وقت آئے گا
27:30تابین جب یہ سنتی ہے کہ
27:32عریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
27:34تو وہ اپنی ماں کے سامنے
27:36بہت زیادہ روتی ہے اس کی ماں
27:38بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
27:40تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
27:42تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں
27:44لے رہی تابین اپنی ماں کو
27:46کہتی ہے کہ آپ کی بددوائیں مجھے آج
27:48لگ گئی ہیں اور اس کی ماں
27:50کہتی ہے کہ تم یہ کیا بات کر رہی
27:52ہو اور تم ایسا کیوں
27:54سوچ رہی ہو مجھے معلوم ہے
27:56میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
27:58بددوائیں دیں ہیں
28:00اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
28:02لیکن تم ایسا نہ کہو تمہیں پتہ ہے
28:04میں تم سے اب کتنا پیار کرتی
28:06ہوں اور میں اب
28:08یہ چاہتی ہوں کہ
28:10تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں
28:12ہو تابین بہت ہی زیادہ
28:14رو رہی ہوتی ہے اور
28:16عریبہ کی ماں اس کے سامنے
28:18ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
28:20اور اسے کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
28:23میں آج ہی اپنے رب
28:24کے سامنے بیٹھ کر
28:25ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
28:28جو میں نے تمہیں دی ہے
28:29میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
28:32اب ہمیشہ میں نے عریبہ
28:34کو ہی اپنی بیٹی سمجھا ہے
28:36میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
28:38لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
28:40میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
28:42طبین تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
28:45اپنی ماں کی یہ بات سن کر
28:46وہ جانتی ہے اس کی ماں
28:48اب بلکل ٹھیک ہو گئی ہے
28:50اس وجہ سے اب اسے معاف کر دیتی ہے
28:53دوسری طرف آپ دیکھیں گے
28:54کہ عریبہ آتی ہے
28:56آیان کی ماں کے پاس اور کہتی ہے
28:58کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
29:01تو اس کی ماں
29:02کہتی ہے کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
29:04اور عریبہ جان بوجھ کر
29:06کہتی ہے کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
29:09بس چکن ڈالو پانی ڈالو
29:11اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا
29:13خود با خودی
29:14اور اس کی ماں
29:15آیان کی مسکراتی ہے
29:18اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
29:19کہ وہ آپ کی چہیتی تبین
29:21تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی
29:24اور اس نے پتہ نہیں
29:26کیا سمجھا ہوا تھا
29:28کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
29:31میرے لئے تو بہت آسان ہے
29:33اور یہ آیان کی ماں
29:34کچھ نہیں کہتی
29:35بس اسے یہی کہتی ہے
29:37کہ ڈرائیور تیار ہے
29:37اور تمہیں کھانا لے جاؤ
29:39اور عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
29:42اور خوشی خوشی کھانا لے کر چلی جاتی ہے
29:46آفیس میں
29:47اور آفیس جب پہنچتی ہے
29:48تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
29:51اور حارون عریبہ کو دیکھ لیتا ہے
29:54لیکن عریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
29:56اور حارون ڈڑ جاتا ہے
29:57کہ عریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
29:59لیکن دراصل وہ تو
30:01یان سے
30:01آیان کی آفیس میں آئی ہے
30:04اسے کھانا دینے کے لیے
30:05حارون کو معلوم نہیں ہے
30:07پھر آپ دیکھیں گے
30:08کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
30:11کہ وہ آیان کو
30:12اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
30:14لیکن وہ آیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
30:17کیونکہ آیان نے اسے غلط سمجھا
30:19اور ابھی تک اس پر
30:20یقین نہیں کر رہا
30:22اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
30:24کہ آیان کو خود با خود ہی
30:26اصلیت معلوم ہوگی
30:27اور سات عریبہ کی بھی
30:29اصلیت معلوم ہوگی
30:30وہ اسی لیے خاموش ہے
30:32کہ ایک نہ ایک دن
30:34اس کا بھی وقت آئے گا
30:35تابین جب یہ سنتی ہے
30:37کہ آریبہ آیان کے گھر رہ رہی ہے
30:39تو وہ اپنی ماں کے سامنے
30:41بہت ہی زیادہ روتی ہے
30:43اس کی ماں بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
30:45تابین کو چپ کروانے لگ جاتی ہے
30:47تابین تو چپ کرنے کا نام ہی نہیں لے رہی
30:50تابین اپنی ماں کو کہتی ہے
30:52کہ آپ کی بددوائیں مجھے آج لگ گئی ہیں
30:54اور اس کی ماں کہتی ہے
30:56کہ تم یہ کیا بات کر رہی ہو
30:58اور تم ایسا کیوں سوچ رہی ہو
31:00مجھے معلوم ہے
31:01میں نے تم پر بہت ظلم کیے ہیں
31:03بددوائیں دیں ہیں
31:05اور نائنصافیاں بھی کی ہیں
31:07لیکن تم ایسا نہ کہو
31:09تمہیں پتہ ہے
31:09میں تم سے اب کتنا پیار کرتی ہوں
31:12اور میں اب یہ چاہتی ہوں
31:15کہ تمہاری زندگی میں اب خوشیاں ہی خوشیاں ہو
31:17تابین بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
31:20اور عریبہ کی ماں اس کے سامنے ہاتھ جوڑنے لگ جاتی ہے
31:25اور اسے کہتی ہے
31:26کہ مجھے معاف کر دو
31:28میں آج ہی اپنے رب کے سامنے بیٹھ کر
31:31ساری بددوائیں واپس لے لوں گی
31:33جو میں نے تمہیں دی ہے
31:34میں نے تمہارے ساتھ بہت ہی نائنصافیاں کی ہیں
31:37اب ہمیشہ میں نے عریبہ کو ہی اپنی بیٹی سمجھا ہے
31:41میں نے تمہیں اپنی بیٹی نہیں سمجھا تھا
31:43لیکن میری اب آنکھیں کھل گئی ہیں
31:45میری بیٹی نے میرے ساتھ کیا کیا
31:47تبین تو بہت زیادہ خوش ہو جاتی ہے
31:50اپنی ماں کی یہ بات سن کر
31:51وہ جانتی ہے
31:53اس کی ماں اب بلکل ٹھیک ہو گئی ہے
31:55اس وجہ سے اب وہ اسے معاف کر دیتی ہے
31:58دوسری طرف آپ دیکھیں گے
31:59کہ عریبہ آتی ہے
32:01آیان کی ماں کے پاس
32:03اور کہتی ہے کہ میں آیان کے لئے کھانا لے کر جا رہی ہوں
32:06تو اس کی ماں
32:07کہتی ہے کہ ٹھیک کہ تم لے جاؤ
32:09اور عریبہ جان بوجھ کر
32:11کہتی ہے کہ کھانا تو بہت ایزی بن جاتا ہے
32:14بس چکن ڈالو پانی ڈالو
32:16اور نمک مرچ ڈالو اور بن گیا
32:18خود با خودی
32:19اور اس کی ماں
32:20آیان کی مسکراتی ہے
32:23اور ساتھ یہ بھی کہہ دیتی ہے
32:24کہ وہ آپ کی چاہیتی تبین
32:26تو چاچا گھنٹے کچن میں ہی لگا دیتی تھی
32:29اور اس نے پتہ نہیں
32:31کیا سمجھا ہوا تھا
32:33کہ کھانا بنانا کتنا مشکل ہے
32:36میرے لئے تو بہت آسان ہے
32:38اور یہ آیان کی ماں
32:39کچھ نہیں کہتی
32:41کہتی ہے کہ ڈرائیور تیار ہے
32:43اور تمہیں کھانا لے جاؤ
32:44اور عریبہ تو بڑی ہی مسکراتی ہے
32:47اور خوشی خوشی کھانا لے کر
32:50چلی جاتی ہے
32:51آفس میں اور آفس جب پہنچتی ہے
32:53تو سامنے حارون نظر آ جاتا ہے
32:56اور حارون
32:56عریبہ کو دیکھ لیتا ہے
32:59لیکن عریبہ حارون کو نہیں دیکھتی
33:01اور حارون ڈڑ جاتا ہے
33:02کہ عریبہ یہاں پر کیا کر رہی ہے
33:04لیکن دراصل وہ تو یان سے
33:07یان کی آفس میں آئی ہے
33:09اسے کھانا دینے کے لیے حارون کو معلوم نہیں ہے
33:12پھر آپ دیکھیں گے
33:13کہ تابین بہت زیادہ پریشان ہوتی ہے
33:16کہ وہ آئیان کو
33:17اپنی بے گناہی کیسے ثابت کرے
33:19لیکن وہ آئیان کو بتانا بھی نہیں چاہتی
33:22کیونکہ آئیان نے اسے غلط سمجھا
33:24اور ابھی تک اس پر
33:25یقین نہیں کر رہا
33:27اور اسی وجہ سے وہ خاموش ہے
33:29کہ وہ آئیان