00:00مالك اسطر کو میرے مالک امیر نے کہا مالک لاکھوں کا مجمع ہے دشمن ہے میرے میری ولایت کو تسلیم نہیں کرتے اللہ کا کلمہ پڑھنے کے لئے تیار ہیں رسول کی رسالت کی گواہی نماز میں بھی دیتے ہیں کلمہ میں بھی دیتے ہیں قرآن بھی پڑھتے ہیں لیکن میری ولایت کو تسلیم نہیں کرتے میں انہیں گیر گھار کے سفین کے میدان میں لے آیا ہوں کیونکہ اللہ نے مجھے کہا ہے کہ تیری علی جنگ نہیں ہے تیری ولایت کی جنگ بھی میری ہی جنگ ہے جس نے تجھے چھوڑ
00:30ابھی کی رسالت کے لئے آیا ہوں کیونکہ جو میری ولایت کو تسلیم نہیں کرتا نہ اللہ اپنی گواہی قبول کرتا ہے نہ نبی اپنی گواہی قبول کرتا ہے مالک اسطر میں تجھے بھیجنا چاہتا ہوں تو میرا نوکر ہے ان لاکھوں کے مجمع میں سامنے جاں مالک اسطر گھوڑے کی زینبے بیٹھے علی کے قدموں کو چومہ اپنی تلوار کو نکالا مالک اسطر نے اپنے گھوڑے کو دڑایا مالک اسطر کو آتے دیکھا علی کے دشمنوں پہ علی کے نوکر کو ر
01:00خیمے کی پشکے پچھری جانب سے مالک اسطر کا گھوڑا چلا علی نے مسلنے پہ بیٹھے ہوئے خیمے سے کہا مالک حملہ کیوں نہیں کر کیا مالک نے کہا مولا کرنے تو حملہ گیا تھا وہ قرآن پر رہے تھے میں واپس آگیا وہ قرآن کی تلاوت کر رہے تھے میں واپس آگیا علی گھوڑے کی بجھنی کسی تیزی سے گھوڑے کی پشک میں آئے علی نے اپنے گھوڑے کو ہوا کی پشک میں دھنایا علی نے سلفتار کو ہوا میں نہر آیا مالک اسطر نے کہا مولا آپ کہا ج
01:30کہ سب اس خدا کے جس نے علی کو ملائے دی ہے قرآن ان کے حلقوں میں پھسا ہوا ہے قرآن ان کی گردموں میں اٹھا ہوا ہے اس کا مولا ایسے کاریمی ہوتے ہیں جو پڑھے قرآن اور قرآن حلق میں رکھ رہے کیا تُو نے میرے نبی کی حدیث رہے سنے حلق قرآن علی کے ساتھ ہے علی قرآن کے ساتھ ہے قیامت تک جفیق و کاری قرآن پڑھے گا قرآن حلق میں رکھے دیکھے گا اگر دل میں علی ہوا تو اتھر جائے گا ورنہ حل ہے