Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/10/2025
Love Guru - Official Trailer | HumayunSaeed, Mahira Khan | This Eid ul Azha

Category

😹
Fun
Transcript
00:00میری باتوں میں جو نہیں تو کوئی بھی نہیں
00:06لف گروہ وہ فلم جس میں کئی بارتی فلموں کی جلک نظر آئی
00:10اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
00:13اپنے ذہن سے ہر خوف نکال کر خود سے پوچھو
00:16پاکستان میں عید کے تہوار کا سکاپتی طور پر فلموں کی اعلیز سے بھی ایک گہرہ تعلق بن چکا ہے
00:21عید کے موقع پر نئی فلمیں پاکستانی فلم بینوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے
00:26بلکہ تاریخ ہوا ہے کہ ایک عرصے تک یہ تہوار پاکستانی فلموں کے لیے مقابلے کی دوڑ کا موقع ہوتے تھے
00:32اور ہر پاکستانی فلم ساز اپنی فلم کو اس موقع پر ریلیز کرنا چاہتا تھا
00:37مگر اب صورتحال مختلف ہے
00:39کچھ عرصہ سے پاکستانی فلمی سنت کی ساگرمیاں مان پڑ چکی ہیں
00:42کبھی کبار کوئی فلم اس موقع پر ریلیز ہوتی ہے
00:45اس پر دو پاکستانی فلمیں رافی راشدی کی دیمک اور ندیم بے کی لف گرو سینما کی زینت بنی
00:51یہاں دوسری فلم لف گرو کا تفصیلی تفسرہ پیش حدمت ہے
00:59اس فلم کے سکرپ نویس واسے چودری ہے
01:01جو اس سے پہلے بھی کئی مزایہ رومانوی فلمیں لکھ چکے ہیں
01:04وہ ایک فارمولا کہانی لکھنے کے ماہر ہے
01:07اور اس فلم کی کہانی میں انہوں نے ایک بار پھر ثابت کیا
01:10کہ وہ ایک ہی فلم میں کئی فلموں کی یاد تازہ کر سکتے ہیں
01:13اس نویت کی فلمیں چوکے حالس کمرشل اور تجارتی بنیادو پر بنائی جاتی ہیں
01:17اس لیے ہم ان سے بہت زیادہ تحلیقی گہرائی اور ہندر بندی کی توقع بھی نہیں کر سکتے
01:22لیکن کمرشل فلم کا یہ مطلب ہی نہیں ہوتا
01:25کہ آپ تھنڈی جگتے جو آپ اپنے لیکڈ نائٹ شو میں لگاتے ہیں
01:28وہی فلم کے اسکرپٹ کا حصہ بنا دیں
01:30کمز کم اس کہانی یا پلات پر ہی کام کرنا تھا
01:37تو کہانی بیان کرنے اور لطیفہ سنانے میں
01:40ایسر رحیم کی فلم تیفہ ان ٹریپل کو بے تورے مسار لے لیتے
01:43یہ الگ بات ہے کہ فلم کے مرکدی حیال کو ہی اس فلم میں استعمال کیا گیا ہے
01:48برحال اس مذکورہ فلم لوف گروہ میں آپ کئی پاکستانی اور بارتی فلموں کی جلکیاں دیکھ سکیں گے
01:53اگر آپ کہانی کے لیے زیادہ سنجیدہ نہیں
01:55اور صرف ایک پرانی کہانی کو ہلکے پھل کے انداز میں
01:58نئے لینڈ اسکیپ کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں
02:01تو اس فلم کو دیکھتے ہوئے آپ کو زیادہ قفت محسوس نہیں ہوگی
02:04فلم میں مزا کے نام پر پہتون لبو لیجر کے استعمال کرنے کی پرانی کوشش بھی یہ بتاتی ہے
02:09کہ آپ پاکستانی کہانی نویسوں کے پاس کمرشل سینما کے نام پر بھی بتانے کو کچھ نہیں ہے
02:15اس فلم کی سب سے شاندار بات اس کا پروڈیکشن ڈیزائن ہے
02:23یعنی پوری فلم کی پریزنٹیشن بہت امدہ ہے
02:26فلم کی لوکیشن پاکستان اور برطانیہ میں جو دکھائی گئی ہے
02:29اور جس طرح انہیں اکس بند کیا گیا ہے وہ بہترین ہے
02:32اس فلم کی ہدایت کا ندیم بیک اور اس طرح کی اکس بندی کے ماہر ہے
02:36اس لیے اب بھی انہوں نے یہ کام اپنی پوری مہارت سے انجام دیا ہے
02:40اس بار سب سے اچھی بات یہ ہے
02:42کہ یہ فلم ایک فلم کے انداز سے بنائی گئی ہے
02:44اس میں ڈرامے کی طرح فریمز نہیں
02:46یہ الگ بات ہے کہ فلم مطلب حصو میں
02:49مطلب بارتی فلموں کے پورے پورے فریم کاپی بھی کیے ہوئے ہیں
02:52جیسا کہ ابتدائی طور پر تیفہ انٹریپل کی جلکیاں
02:55بارتی فلموں کی تھری ایڈیرز دل چاہتا ہے
02:57اور متدد فلموں کے فریم شامل ہیں
02:59اس بات کے تسلیح ہوئی کہ اب کمز کم انہیں فریم ڈنگ سے کاپی کرنا تو آگئے ہیں
03:04تو امیر اوپر سے حسین ملک ریاض میس ورل کے روپ میں آہا
03:08اس فلم کی سینما ٹو گراپر سلمان رزاق جن کا کام قابل تعریف ہے
03:12فلم کا ایک سین دیکھ کر بہت تھنسی آئی جبکہ سین بہت سنجیدہ تھا
03:16ماہیرہ ہان جو لندن میں رہتی ہے بالک اور باشعور ہیں
03:19اپنی زندگی کے فیصلے کر رہی ہیں
03:21پیشے کے اعتبار سے آرکیٹیکچر ہیں
03:23وہ اپنے ہوتر کے کمرے میں آرام فرما رہی ہیں
03:26ان کے پہلوں میں جو کتاب شاید ان کے زیرے مطالعے ہیں
03:29وہ کتاب ہیری پورٹر تھی
03:30اس پر بھی اب مزید کیا بات کی جائے
03:33کہ ایسی بچکانہ غلطیوں کے لیے
03:34ہدایتکار داد کے مستق ہے
03:36اس فلم میں مرکزی قدار
03:43ماہیرہ ہان اور ہمایو سین نے نبائے ہیں
03:45ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں
03:46کہ وہ دونوں کو کیسے فنکار ہیں
03:48ہمایو سین نے متعدد مقامات پر
03:50اداکاری کا حق ادا کیا ہے
03:52ماہیرہ کی وزول اور فریمز
03:53جن میں ان کے حسن کو اکس بند کر کے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے
03:57وہ بہت متاثرکن اور رومانوی ہیں
03:59وہ بہت خوبصورت لگ رہی ہیں
04:01البتہ اداکاری میں بھی وہ اپنی روایتی انداز میں ہی رہی ہیں
04:04کچھ ہاتھ یا علاق کام نظر نہیں آیا
04:06شاید کمرشل فلموں میں اور ایسے کمزور اسکرپٹ
04:09اداکاروں کے پاس گنجائش بھی نہیں ہوتی
04:11کہ وہ اپنی اداکارانہ سلاحیتیں دکھائیں
04:13جب اس فلم کے پس منظر میں تھیم دو پہتون گرانو کا ہے
04:21تو کیا ہی اچھا ہوتا
04:22پہتون فلم انڈسٹری کی دو ہیرے اور لیونگ لیجنڈ آصف فاند اور عجب گل جیسے اداکاروں کو موقع دیا جاتا ہے
04:29زبردستی کے پہتون بننے والے عثمان پیرزادہ اور جاویش شہ کے بجائے
04:33کسی اور حقیقی پہتون اداکار یا اداکارہ کو موقع دیتے
04:36یہ میرے اصولوں کے خلاف ہے
04:38تم نے تو کہا تھا کہ لڑکا کمینا ٹائپ ہے
04:40اس فلم میں موسیقی کا ایک بڑا شعبہ
04:42اس فلم میں چار موسیقی کی حدمات حاصل کی گئی ہیں
04:45جن میں شانی، ارشد، ادنان دھول، ساتھ سلطان اور شراز اپل شامل ہیں
04:50اس کے علاوہ عارف لوہار اور روش کلا کا گیت آ تینو موچ کراما جیسا مقبول گیت بھی شامل کیا گیا ہے
04:56فلم میں ایک پہتون گیت صدا آشنا کے علاوہ کئی رومانوی گیت شامل ہیں
05:06جو اچھے ہیں مگر سب رومانوی گیتوں کی میلوڈی ایک جیسی ہی محسوس ہوئی
05:10ہی ہے سی تو عادت جو چھوڑے نہ چھوٹے
05:15ہیرے تک اتنے سارے موسیقار مل کر بھی کوئی مطلب گیت تحلیق نہیں کر پائے
05:20ان گیتوں میں ٹوٹ گیا جادو سا اور بے حبریہ اور دیگر شامل ہیں
05:24اس فلم کا ٹائٹل سانگ دل توڑن والیہ البتہ مجھے بہت پسند آیا
05:28جسے ادنان دھول اور فارس شفی نے گیا ہے
05:31یہ کہا جائے کہ اس فلم کا یہ سب سے زوردار گیت ہے تو بے جانا ہوگا
05:35اس گیت کو ہٹ ہونا چاہیے تھا
05:37لیکن چونکہ یہ گیت اس فلم کی پروموشن میں زیادہ شامل نہ تھا
05:40اس لیے دیکھنے والوں کی نظر سے اوجل ہو گیا
05:43اسے شوڑ بھی بہت اچھی طرح کیا گیا
05:45اسی طرح دوسری طرف اس فلم کے ایک گیت بے حبریہ نے بھی مجھے عیرت میں مبتلا کر دیا
05:56میلوڈی تو اچھی ہے سننے میں پکچرائز بھی بہت اچھا ہوا ہے
06:00لیکن اس کی شائری یعنی ردیف کافیہ میں اردو زبان کی سنین گلتیاں ہیں
06:04اور پورا گانا غلط اردو شائری کے ساتھ گا دیا گیا ہے
06:07شراز اوپر اور نرمر رائے کی آواز میں اس شاندار غلط اردو میں گائے گے گانے پر
06:17اس گیت کے موسیقار اور گلوکار شراز اوپر مبارک بات کے موسیق ہے
06:21اس گانے کو مبشر حسین نے لکھا ہے
06:23مگر ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ تو موسیقار کو کرنا ہوتا ہے
06:26کہ کس لفظ کو کس طرح ادا کرنا ہے
06:28یہ گیت سمات کیجئے اور اس گیت میں کافی ہے
06:31اور ان کی ادائیگی کو سمات کیجئے
06:33اور دا دیجئے یعنی آپ پاکستانی فلموں میں بھی یہ ہوگا
06:36وہ غلطیاں جو بارتی فلموں میں عام ہیں وہ اب ہمارے ہاں بھی ہوں گی
06:46ویسے تو فلم کے نامیں ہندی کا لفظ گروہ ہے
06:49لیکن چلیے کوئی بات نہیں
06:50کمز کم وہ درست مانو میں تو استعمال ہوا ہے
06:53لیکن یہاں تو زبان ہی غلط کر دی گئی ہے
06:56تو اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
06:58اٹو شائری کے ساتھ اس مزاق پر شراز اپل کو بھی اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہیے
07:02کہ انہوں نے یہ کیا تجربہ کیا ہے
07:04احتتام میں تمام تار تنقید کی قطع نظر
07:13لف گروہ فلم کے سینما میں شوز اید کے موقع پر ہاؤس فل جا رہے ہیں
07:17کاراچی کے علاوہ لاہور اور ملتان سے دیگر شہروں میں بھی
07:21میرے دوستوں نے اس بات کی تصدیق کی
07:23تو جہاں تک عوام کو سینما کو سپورٹ کرنے کا تقاضہ ہے
07:27تو اس فلم کو عوام کے مکمل حمایت حاصل ہے
07:29تاہم فلم بینوں سے درست ہے یہ فلم دیکھنے ضرور چاہے
07:40ہم سب ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں
07:41پاکستانی سینما کو ضرورت ہے اس کا ساتھ دیا جائے
07:44مزید ویڈیو کے لیے دیکھتے رہیے ایچ ڈی این
07:51موسیقی

Recommended