#RaajaRaniep07 #faysalqureshi #hinaafridi
Raaja Rani - Episode 10 [CC] - 5th June 2025 [ Hina Afridi & Faysal Qureshi ] - Har Pal Entertainment
This series delves into a complex tale of love, power, and destiny,
exploring the tumultuous journey of a king and queen whose relationship is tested by greed and fate
Cast :
Faysal Qureshi
Hina Afridi
Javed Sheikh
Aarez Ahmed
Haris Waheed & others
🎬 Produced by: BJ Production & MD Productions
🎥 Director & Dialogues: Amin Iqbal
✍ Concept: Abdul Khaliq Khan
📝 Writer: Sana Zafar
#RaajaRaniep10
#faysalqureshi
#hinaafridi
Raaja Rani - Episode 10 [CC] - 5th June 2025 [ Hina Afridi & Faysal Qureshi ] - Har Pal Entertainment
This series delves into a complex tale of love, power, and destiny,
exploring the tumultuous journey of a king and queen whose relationship is tested by greed and fate
Cast :
Faysal Qureshi
Hina Afridi
Javed Sheikh
Aarez Ahmed
Haris Waheed & others
🎬 Produced by: BJ Production & MD Productions
🎥 Director & Dialogues: Amin Iqbal
✍ Concept: Abdul Khaliq Khan
📝 Writer: Sana Zafar
#RaajaRaniep10
#faysalqureshi
#hinaafridi
Category
😹
FunTranscript
00:00Rani
00:02Rani
00:04Rani
00:06Rani
00:08Rani
00:10Rani
00:12Rani
00:14Rani, why do you play?
00:16With this, you have to be full of love.
00:18I'm going.
00:20Maybe we'll listen to you today.
00:22What you want to ask,
00:24you have to ask for love.
00:26Our king.
00:28My father can be the right Rani.
00:30My father...
00:32Rani
00:34Rani
00:40Your role will be the same.
00:42Sitting around,
00:44one reminds me of my own.
00:46I have to teach myself one.
00:48He's a poor friend.
00:50He's a poor friend.
00:52He's a poor friend.
00:54You are poor.
00:56Please...
00:57Go!
01:01They told me something about the big abba.
01:03Don't do it.
01:10I'm Rani.
01:11No, no.
01:18Come, Fiza.
01:19The driver will be asleep outside.
01:27There's no one in this house.
01:31This is how much it is.
01:33You don't go.
01:34You go.
01:35What is this?
01:37This is 15 years old.
01:39We'll take whatever we can do.
01:43Why don't we see what we are?
01:45Let's take it quickly.
01:51Who?
01:53Oh, this is a scientist.
01:57What is this?
02:06You're not going to divorce.
02:16Don't die.
02:17You're not going to die.
02:18You're not going to die.
02:27You're not going to die.
02:37I don't know.
03:07So when you see it just like Zawar,
03:10Zawar is looking for their birds,
03:12then you can see it as a génie again,
03:14and when you have a good stand,
03:16when you see it, when we have the seafood food,
03:20when he asks how to cook it,
03:22that's the question that,
03:24how did we give this a kind of food?
03:26He asks,
03:27so she asks,
03:28how'd you get it?
03:31And when he says that,
03:33he says,
03:35کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
03:36لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
03:39اس بات پر اور وہ
03:40زوار کو کہتی ہے کہ نوکروں
03:42کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
03:45اور زوار کو غصہ آتا ہے
03:47اور وہ شباب کو کہتا ہے
03:49کہ بس شباب
03:50خاموش ہو جاؤ اور نحال
03:52کو کہتا ہے کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
03:55نحال تو یہی چاہتی تھی
03:57کہ زوار
03:58اس کے طرف
04:00سٹینڈ لے اور وہ
04:02کامیاب بھی ہو گئی اور وہ
04:04ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
04:06اور جب وہ اس کے بیٹے
04:08کو لے کر اس کے کمرے
04:10زوار کے کمرے میں جاتی ہے
04:11تو زوار کہتا ہے کہ
04:14میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
04:16اور نحال کہتی ہے
04:18کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
04:20مجھے بہت اچھا لگا
04:22اور زوار کہتا ہے
04:24نحال سے
04:25کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
04:28تو نحال کہتی ہے کچھ باتیں
04:30چھوپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے
04:32اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
04:35اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
04:38کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
04:40اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
04:44کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
04:47کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگیا ہے
04:50اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
04:53کہ نحال دن با دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
04:57اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں
05:00اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
05:02کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
05:05لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
05:08کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
05:10اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی
05:15نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
05:18لیکن ایسا کچھ نہیں ہے
05:20وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
05:22اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر
05:24زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
05:26اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے بچاتا ہے
05:30تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
05:32کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
05:34نحال تو بس یہی چاہتی تھی
05:37کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
05:40اور اس کے بیٹے کو
05:41اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
05:44کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
05:46نحال کے ساتھ
05:47اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
05:50اور باقیوں کے ساتھ بھی
05:52زوار جب گھر آتا ہے
05:55تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
05:57تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
05:59نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
06:01کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
06:03اور وہ نحال بھی یہی چاہتی تھی
06:05کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
06:08کہ اس کے دل میں جگہ ہو
06:10اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
06:13زوار کی دل میں
06:14اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
06:18وہاں پر شباب آتی ہے
06:19جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
06:21زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
06:23تو اسے غصہ آتا ہے
06:25اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
06:27زوار جب فریش ہو
06:29کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
06:31تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
06:33کہ کیسا کر رہی ہے
06:34ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
06:37وہ شباب سے سوال کرتا ہے
06:38تو شباب کہتی ہے
06:40کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
06:41اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
06:44جب نحال آتی ہے
06:45تو وہ کہتا ہے
06:46کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
06:48لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
06:50اس بات پر
06:50اور وہ زوار کو کہتی ہے
06:53کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
06:56اور زوار کو غصہ آتا ہے
06:58اور وہ شباب کو کہتا ہے
07:00کہ بس شباب
07:01خاموش ہو جاؤ
07:03اور نحال کو کہتا ہے
07:04کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
07:06نحال تو یہی چاہتی تھی
07:08کہ زوار اس کے ان طرف سٹینڈ لے
07:12اور وہ کامیاب بھی ہو گئی
07:14اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
07:17اور جب وہ اس کے بیٹے کو لے کر
07:20اس کے زوار کے کمرے میں جاتی ہے
07:23تو زوار کہتا ہے
07:24کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
07:27اور نحال کہتی ہے
07:29کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
07:31ڈیفرینٹ کیا
07:32مجھے بہت اچھا لگا
07:34اور زوار کہتا ہے
07:36نحال سے
07:36کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
07:39تو نحال کہتی ہے
07:40کچھ باتیں چھوپی رہنی چاہیے
07:42تو اچھا ہوتا ہے اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
07:46اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے کہ زوار نے اس کے لئے
07:50سٹینڈ اٹھایا اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
07:55کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے کہ وہ اب نحال کو پسند
08:00کرنے لگ گیا ہے اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
08:04کہ نحال دن بعد دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے اور وہ
08:09شباب کے پاس جاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
08:14کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی لیکن شباب ان کی باتوں پر
08:18یقین نہیں کرتی کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی اسی وجہ سے
08:22شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے
08:28کا دھیان رکھ رہی ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں
08:32بھی آنا چاہتی ہے اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر زوار کے سامنے
08:36بار بار آتی ہے اور اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے
08:40بچاتا ہے تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے کہ نحال بہت ہی
08:44زیادہ خوبصورت ہے نحال تو بس یہی چاہتی تھی کہ زوار بس اسے ہی
08:50اپنی زندگی میں رکھے اور اس کے بیٹے کو اور وہ شباب کا پتہ
08:54کارنا چاہتی ہے کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا نحال کے ساتھ
08:59اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی اور باقیوں کے ساتھ بھی
09:03زوار جب گھر آتا ہے تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے تو نحال
09:08کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
09:12کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی اور وہ نحال بھی یہی چاہتی تھی
09:17کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے کہ اس کے دل میں جگہ ہو اور
09:22نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے زوار کی دل میں اور زوار تو بس نحال
09:27کو ہی دیکھتا رہتا ہے وہاں پر شباب آتی ہے جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
09:32زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے تو اسے غصہ آتا ہے اور وہ خاموشی
09:37سے وہاں سے چلی جاتی ہے زوار جب فریش ہو کے کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
09:42تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے کہ کیسا کر رہی ہے ہمارے بیٹے کو
09:46کیسا سنبھال رہی ہے وہ شباب سے سوال کرتا ہے تو شباب کہتی ہے
09:51کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
09:55جب نحال آتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا
09:59کھاؤ لیکن شباب کو غصہ آتا ہے اس بات پر اور وہ زوار کو
10:03کہتی ہے کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے اور زوار کو
10:09غصہ آتا ہے اور وہ شباب کو کہتا ہے کہ بس شباب خاموش ہو جاؤ
10:14اور نحال کو کہتا ہے کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
10:17نحال تو یہی چاہتی تھی کہ زوار اس کے طرف سٹینڈ لے اور وہ
10:24کامیاب بھی ہو گئی اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی
10:28ہے اور جب وہ اپنے اس کے بیٹے کو لے کر اس کے کمرے زوار کے
10:33کمرے میں جاتی ہے تو زوار کہتا ہے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا
10:38چاہتا ہوں اور نحال کہتی ہے کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
10:42دیفرینٹ کیا مجھے مجھے بہت اچھا لگا اور زوار کہتا ہے نحال سے
10:48کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں تو نحال کہتی ہے کچھ
10:52باتیں چھوپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے اور یہ بات کہہ کر وہ
10:56وہاں سے چلی جاتی ہے اور دل ہی دل میں بہت ہی زیادہ خوش ہوتی ہے
11:00کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا اور وہ اب زوار اس کے بارے میں
11:06سوچتا ہے کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے کہ وہ اب نحال
11:11کو پسند کرنے لگ گیا ہے اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
11:16کہ نحال دن بعد دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے اور وہ شباب
11:21کے پاس جاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ لڑکی
11:26بہت جلد تمہیں ڈسے گی لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
11:31کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر
11:36یقین رکھے گی نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
11:41لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
11:45اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
11:48اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے بچاتا ہے
11:52تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
11:57نحال تو بس یہی چاہتی تھی کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
12:03اور اس کے بیٹے کو اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
12:06کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا نحال کے ساتھ اور اب وہ ان سب کا بدلہ
12:12ضرور لے گی اور باقیوں کے ساتھ بھی
12:14زوار جب گھر آتا ہے تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
12:19تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
12:21نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
12:25اور نحال بھی یہی چاہتی تھی کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
12:30کہ اس کے دل میں جگہ ہو اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
12:35زوار کی دل میں اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
12:40وہاں پر شباب آتی ہے جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
12:43زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے تو اسے غصہ آتا ہے
12:47اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
12:50زوار جب فریش ہو کہ کھانے کے ٹیبل پر آتا ہے
12:53تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
12:55کہ کیسا کر رہی ہے ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
12:59وہ شباب سے سوال کرتا ہے
13:01تو شباب کہتی ہے کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
13:04اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
13:06جب نحال آتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
13:10لیکن شباب کو غصہ آتا ہے اس بات پر
13:13اور وہ زوار کو کہتی ہے
13:15کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
13:18اور زوار کو غصہ آتا ہے
13:21اور وہ شباب کو کہتا ہے
13:22کہ بس شباب خاموش ہو جاؤ
13:25اور نحال کو کہتا ہے
13:27کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
13:28نحال تو یہی چاہتی تھی
13:30کہ زوار اس کے طرف سٹینڈ لے
13:35اور وہ کامیاب بھی ہو گئی
13:37اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
13:39اور جب وہ اس کے بیٹے کو لے کر
13:43اس کے کمرے میں جاتی ہے
13:45تو زوار کہتا ہے
13:46کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
13:50اور نحال کہتی ہے
13:51کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
13:53مجھے بہت اچھا لگا
13:56اور زوار کہتا ہے نحال سے
13:59کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
14:02تو نحال کہتی ہے
14:03کچھ باتیں چھوپی رہنی چاہیے
14:05تو اچھا ہوتا ہے
14:06اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
14:09اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
14:12کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
14:14اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
14:17کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
14:21کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگیا ہے
14:24اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
14:27کہ نحال دن با دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
14:30اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں
14:33اور کہتی ہیں
14:34کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
14:36کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
14:39لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
14:42کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
14:43اسی وجہ سے شباب ایسے ہی
14:47اس پر یقین رکھے گی
14:49نحال پر
14:49کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
14:52لیکن ایسا کچھ نہیں ہے
14:53وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
14:56اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر
14:57زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
15:00اور اس کا پاؤں فسلتا ہے
15:02تو زوار اسے بچاتا ہے
15:03تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
15:05کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
15:08نحال تو بس یہی چاہتی تھی
15:10کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
15:14اور اس کے بیٹے کو
15:15اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
15:17کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
15:19نحال کے ساتھ
15:21اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
15:24اور باقیوں کے ساتھ بھی
15:25زوار جب گھر آتا ہے
15:28تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
15:30تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
15:32نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
15:35کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
15:36اور نحال بھی یہی چاہتی تھی
15:39کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
15:41کہ اس کے دل میں جگہ ہو
15:44اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
15:46زوار کی دل میں
15:48اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
15:51وہاں پر شباب آتی ہے
15:53جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
15:55زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
15:57تو اسے غصہ آتا ہے
15:58اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
16:01زوار جب فریش ہو
16:03کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
16:04تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
16:06کہ کیسا کر رہی ہے
16:08ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
16:10وہ شباب سے سوال کرتا ہے
16:12تو شباب کہتی ہے
16:13کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
16:15اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
16:17جب نحال آتی ہے
16:19تو وہ کہتا ہے
16:20کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
16:21لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
16:23اس بات پر
16:24اور وہ زوار کو کہتی ہے
16:26کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
16:29اور زوار کو غصہ آتا ہے
16:32اور وہ شباب کو کہتا ہے
16:33کہ بس شباب
16:35خاموش ہو جاؤ
16:37اور نحال کو کہتا ہے
16:38کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
16:40نحال تو یہی چاہتی تھی کہ زوار اس کے طرف سٹینڈ لے
16:46اور وہ کامیاب بھی ہو گئی
16:48اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
16:51اور جب وہ اس کے بیٹے کو لے کر
16:54اس کے کمرے میں جاتی ہے
16:56تو زوار کہتا ہے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
17:01اور نحال کہتی ہے کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
17:05مجھے بہت اچھا لگا
17:07اور زوار کہتا ہے نحال سے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
17:13تو نحال کہتی ہے کچھ باتیں چھپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے
17:17اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
17:20اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
17:23کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
17:25اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
17:29کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
17:32کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگیا ہے
17:35اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
17:38کہ نحال دن با دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
17:41اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں
17:44اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
17:47کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
17:50لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
17:53کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
17:55اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی
18:00نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
18:03لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
18:07اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
18:11اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے بچاتا ہے
18:14تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
18:16کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
18:19نحال تو بس یہی چاہتی تھی
18:21کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
18:25اور اس کے بیٹے کو
18:26اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
18:29کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
18:31نحال کے ساتھ
18:32اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
18:35اور باقیوں کے ساتھ بھی
18:37زوار جب گھر آتا ہے
18:40تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
18:41تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
18:43نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
18:46کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
18:47اور نحال بھی یہی چاہتی تھی
18:50کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
18:53کہ اس کے دل میں جگہ ہو
18:55اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
18:58زوار کی دل میں
18:59اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
19:03وہاں پر شباب آتی ہے
19:04جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
19:06زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
19:08تو اسے غصہ آتا ہے
19:09اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
19:12زوار جب فریش ہو
19:14کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
19:15تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
19:18کہ کیسا کر رہی ہے
19:19ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
19:21وہ شباب سے سوال کرتا ہے
19:23تو شباب کہتی ہے
19:24کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
19:26اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
19:29جب نحال آتی ہے
19:30تو وہ کہتا ہے
19:31کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
19:32لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
19:34اس بات پر
19:35اور وہ زوار کو کہتی ہے
19:37کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
19:41اور زوار کو غصہ آتا ہے
19:43اور وہ شباب کو کہتا ہے
19:44کہ بس شباب
19:46خاموش ہو جاؤ
19:48اور نحال کو کہتا ہے
19:49کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
19:51She wanted that to go to the side of her stand
19:57That she would be able to build нас
19:59He would be able to buy her
20:02When she got a bear
20:04And when she wants she went up 지금
20:06She goes to The woman
20:07Guy says she wanted to go on the visit
20:12She wanted to come look up
20:14She tells me a stand to defend her
20:17It was understandable
20:18اور زوار کہتا ہے نحال سے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
20:24تو نحال کہتی ہے کچھ باتیں چھوپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے
20:28اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
20:31اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
20:34کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
20:36اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
20:40کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
20:43کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگ گیا ہے
20:46اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
20:49کہ نحال دن بعد دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
20:53اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں اور کہتی ہیں
20:56کہ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
21:01لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
21:04کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
21:06اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی
21:11نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
21:14لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
21:18اور اسی وجہ سے وہ جان بجھ کر زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
21:22اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے بچاتا ہے
21:26تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
21:28کہ نحال بہت ہی زیادہ خوبصورت ہے
21:30نحال تو بس یہی چاہتی تھی
21:33کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
21:36اور اس کے بیٹے کو
21:37اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
21:40کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
21:42نحال کے ساتھ
21:43اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
21:46اور باقیوں کے ساتھ بھی
21:48زوار جب گھر آتا ہے
21:51تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
21:53تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
21:55نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
21:57کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
21:59اور نحال بھی یہی چاہتی تھی
22:01کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
22:04کہ اس کے دل میں جگہ ہو
22:06اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
22:09زوار کی دل میں
22:10اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
22:14وہاں پر شباب آتی ہے
22:15جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
22:17زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
22:19تو اسے غصہ آتا ہے
22:21اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
22:23زوار جب فریش ہو
22:25کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
22:27تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
22:29کہ کیسا کر رہی ہے
22:30ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
22:33وہ شباب سے سوال کرتا ہے
22:34تو شباب کہتی ہے
22:36کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
22:37اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
22:40جب نحال آتی ہے
22:41تو وہ کہتا ہے
22:42کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
22:44لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
22:46اس بات پر
22:46اور وہ زوار کو کہتی ہے
22:49کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
22:52اور زوار کو غصہ آتا ہے
22:54اور وہ شباب کو کہتا ہے
22:56کہ بس شباب
22:57خاموش ہو جاؤ
22:59اور نحال کو کہتا ہے
23:00کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
23:02نحال تو یہی چاہتی تھی کہ زوار اس کے طرف سٹینڈ لے اور وہ کامیاب بھی ہو گئی
23:10اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
23:13اور جب وہ اس کے بیٹے کو لے کر اس کے کمرے زوار کے کمرے میں جاتی ہے
23:19تو زوار کہتا ہے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
23:23اور نحال کہتی ہے کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
23:27مجھے بہت اچھا لگا
23:30اور زوار کہتا ہے نحال سے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
23:35تو نحال کہتی ہے کچھ باتیں چھوپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے
23:39اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
23:42اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
23:45کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
23:47اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
23:51کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
23:54کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگیا ہے
23:57اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
24:00کہ نحال دن با دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
24:04اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں
24:07اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
24:10کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
24:12لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
24:15کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
24:17اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی
24:22نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
24:25لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
24:29اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
24:33اور اس کا پاؤں فسلتا ہے
24:35تو زوار اسے بچاتا ہے
24:37تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
24:39کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
24:41نحال تو بس یہی چاہتی تھی
24:44کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
24:47اور اس کے بیٹے کو
24:48اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
24:51کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
24:53نحال کے ساتھ
24:54اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
24:57اور باقیوں کے ساتھ بھی
24:59زوار جب گھر آتا ہے
25:02تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
25:04تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
25:06نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
25:08کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
25:10اور نحال بھی یہی چاہتی تھی
25:13کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
25:15کہ اس کے دل میں جگہ ہو
25:17اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
25:20زوار کی دل میں
25:22اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
25:25وہاں پر شباب آتی ہے
25:26جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
25:28زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
25:30تو اسے غصہ آتا ہے
25:32اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
25:35زوار جب فریش ہو
25:36کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
25:38تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
25:40کہ کیسا کر رہی ہے
25:42ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
25:44وہ شباب سے سوال کرتا ہے
25:46تو شباب کہتی ہے
25:47کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
25:49اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
25:51جب نحال آتی ہے
25:52تو وہ کہتا ہے
25:53کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
25:55لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
25:57اس بات پر
25:58اور وہ زوار کو کہتی ہے
26:00کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
26:03اور زوار کو غصہ آتا ہے
26:05اور وہ شباب کو کہتا ہے
26:07کہ بس شباب
26:08خاموش ہو جاؤ
26:10اور نحال کو کہتا ہے
26:11کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
26:13نحال تو یہی چاہتی تھی کہ زوار اس کے طرف سٹینڈ لے
26:19اور وہ کامیاب بھی ہو گئی
26:22اور وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے
26:24اور جب وہ اس کے بیٹے کو لے کر
26:27اس کے کمرے میں جاتی ہے
26:30تو زوار کہتا ہے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
26:34اور نحال کہتی ہے کہ جیسے آپ نے میرے لئے سٹینڈ لیا
26:38مجھے بہت اچھا لگا
26:41اور زوار کہتا ہے نحال سے کہ میں تمہارے بارے میں جاننا چاہتا ہوں
26:46تو نحال کہتی ہے کچھ باتیں چھوپی رہنی چاہیے تو اچھا ہوتا ہے
26:50اور یہ بات کہہ کر وہ وہاں سے چلی جاتی ہے
26:54اور دل ہی دل میں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
26:56کہ زوار نے اس کے لئے سٹینڈ اٹھایا
26:58اور وہ اب زوار اس کے بارے میں سوچتا ہے
27:02کیونکہ زوار کی چہرے سے نظر آ رہا ہے
27:05کہ وہ اب نحال کو پسند کرنے لگ گیا ہے
27:09اب ان کی بہنیں سب نوٹ کر رہی ہوتی ہیں
27:12کہ نحال دن با دن زوار کے دل میں جگہ بنا رہی ہے
27:15اور وہ شباب کے پاس جاتی ہیں
27:18اور کہتی ہیں کہ ہمیں ایسا لگتا ہے
27:21کہ یہ لڑکی بہت جلد تمہیں ڈسے گی
27:24لیکن شباب ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتی
27:26کیونکہ وہ ان پر یقین نہیں کرتی
27:28اسی وجہ سے شباب ایسے ہی اس پر یقین رکھے گی
27:33نحال پر کہ بس وہ میرے بیٹے کا دھیان رکھ رہی ہے
27:37لیکن ایسا کچھ نہیں ہے وہ زوار کے زندگی میں بھی آنا چاہتی ہے
27:41اور اسی وجہ سے وہ جان بوجھ کر زوار کے سامنے بار بار آتی ہے
27:44اور اس کا پاؤں فسلتا ہے تو زوار اسے بچاتا ہے
27:48تو زوار بس اسے دیکھتا ہی رہتا ہے
27:50کہ نحال بہت زیادہ خوبصورت ہے
27:52نحال تو بس یہی چاہتی تھی
27:55کہ زوار بس اسے ہی اپنی زندگی میں رکھے
27:59اور اس کے بیٹے کو
28:00اور وہ شباب کا پتہ کارنا چاہتی ہے
28:02کیونکہ شباب نے بھی اچھا نہیں کیا
28:04نحال کے ساتھ
28:06اور اب وہ ان سب کا بدلہ ضرور لے گی
28:09اور باقیوں کے ساتھ بھی
28:10زوار جب گھر آتا ہے
28:13تو سامنے نحال کو دیکھتا ہے
28:15تو نحال کو دیکھتا ہی رہ جاتا ہے
28:17نحال اتنی خوبصورت لگ رہی ہوتی ہے
28:19کہ اس کی نظریں نہیں ہٹتی
28:21اور نحال بھی یہی چاہتی تھی
28:24کہ زوار اس کی زندگی میں ایسے آئے
28:26کہ اس کے دل میں جگہ ہو
28:28اور نحال نے یہ جگہ بنا لی ہے
28:31زوار کی دل میں
28:33اور زوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے
28:36وہاں پر شباب آتی ہے
28:38جب وہ دیکھتی ہے زوار کو
28:39زوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے
28:42تو اسے غصہ آتا ہے
28:43اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے
28:46زوار جب فریش ہو
28:47کہ کھانے کی ٹیبل پر آتا ہے
28:49تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے
28:51کہ کیسا کر رہی ہے
28:53ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھال رہی ہے
28:55وہ شباب سے سوال کرتا ہے
28:57تو شباب کہتی ہے
28:58کہ بہت اچھا سنبھال رہی ہے
29:00اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے
29:02جب نحال آتی ہے
29:03تو وہ کہتا ہے
29:04کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
29:06لیکن شباب کو غصہ آتا ہے
29:08اس بات پر
29:09اور وہ زوار کو کہتی ہے
29:11کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا چاہیے
29:14اور زوار کو غصہ آتا ہے
29:17اور وہ شباب کو کہتا ہے
29:18کہ بس شباب
29:20خاموش ہو جاؤ
29:21اور نحال کو کہتا ہے
29:23کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
29:24He is the one we talked to
29:27He thinks that he will stand
29:30He will come to eat
29:33So he will go eat
29:35He will go eat
29:35And when he has his wife
29:38He will go the other way
29:41He will say that
29:43I can see that he will go to his wife
29:46And He will say that
29:48Like me for a stand
29:49Defend me
29:50It will go
29:51And He will say
29:53to say that he says that he knows his story.
29:58He says that he doesn't need to be a good thing.
30:01And this part is saying that he goes away from here.
30:05He feels very happy that he has a stand.
30:10He thinks that he thinks that he doesn't want to be a good thing.
30:14He looks like he doesn't look like this.
30:19now they all are
30:21all of us
30:23who are
30:25in the middle of the day
30:27they say
30:29that
30:31they are
30:33very close to you
30:35but they're not
30:37in the way
30:39they're not in the way
30:41they're
30:43in the way
30:45that they're
30:47K
30:52his
31:00K
31:13K
31:15K
31:16K
31:17K
31:17K
31:17K
31:17And now that we can change that way.
31:22And when the house is in the house,
31:25when the house is in the house,
31:26then the house is in the house.
31:29The house is so beautiful that it has not been done.
31:32And the house also wanted to go there.
31:35The house is in the house that the house is in the house.
31:40And the house has this place.
31:42ھائے ذوار کی دل میں اور ذوار تو بس نحال کو ہی دیکھتا رہتا ہے وہاں پر شباب
31:48آتی ہے جب وہ دیکھتی ہے ذوار کو ذوار تو نحال کو دیکھ رہا ہے تو اسے غصہ
31:54آتا ہے اور وہ خاموشی سے وہاں سے چلی جاتی ہے ذوار جب فرش ہو کے کھانے
31:59کی ٹیبل پر آتا ہے تو وہ نحال کا بھی پوچھتا ہے کہ کیسا کر رہی ہے
32:04ہمارے بیٹے کو کیسا سنبھار رہی ہے وہ شباب سے سوال کرتا ہے تو شباب
32:09š��ال کہتی ہے کہ بہت اچھا سمال رہی ہے اور وہ نحال کو بلانے کا کہتا ہے جب نحال آتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاؤ
32:17لیکن شباب کو غصہ آتا ہے اس بات پر اور وہ زوار کو کہتی ہے کہ نوکروں کو سر پر نہیں چڑھانا чاہئے اور
32:26زوار کو غصہ آتا ہے اور وہ شباب کو کہتا ہے کہ بس شباب خموش ہو جاؤ اور نحال کو کہتا ہے کہ آؤ ہمارے ساتھ بیٹھ کر
32:35khanah khao. Nihal to
32:37yehi chahati thi, ke Zawar
32:38ko, Zawar us ke
32:40in taraf stand lye, اور
32:42wo kamiyaab bhi ho gai,
32:44اور wo unke sath biedhkar khanah khaati hai.
32:47اور jub wo
32:48uske biethe ko lye kar
32:50uske kmeri, Zawar ke kmeri mein jati hai,
32:52to Zawar kehata hai,
32:54ke me temare baare mein jana
32:56chahata hoon. اور Nihal
32:58kehati hai, ke jiasse apne meere liye
33:00stand lye, defend kiya, mujhe
33:02mujhe bhout acha laga.
33:03اور Zawar kehata hai, Nihal
33:06se, ke me temare baare mein
33:08jana chahata hoon. to Nihal
33:09kehati hai, kuch bati chupi rhani chahiye
33:12to uccha hota hai. اور
33:13yeh bat kehkar, wo woahan se chali
33:16jati hai, dill hii dill mein bhout
33:18zahada khush hoti hai, ke Zawar
33:19ne us ke liye stand uchhaaya, اور
33:21wo, ab Zawar
33:23uske baare mein suchta hai, kiunke
33:25Zawar ki yeh chahre se nazer
33:27a raha hai, ke wo ab
33:29Nihal ko pucsand kanne lag gya hai.
33:31ab unki beheni sab note
33:33kar rahi hoti hai, ke Nihal
33:35din ba din, Zawar ke dill mein
33:36jaga bina rahi hai, aur
33:38wo, shabab ke paas jati hai, aur
33:40kehati hai, kei, hume
33:42aisa lagta hai, kei yeh lardki
33:44bhout jaldi tumhe ndushe gi, liekin
33:47shabab unki bati hoon
33:48per yacin nahi kerti, kiunke
33:49wo unpar yacin nahi kerti, isi
33:51wajah se, shabab
33:52aise hi, us par
33:55yacin rukhe gi, Nihal
33:56per, kei bas, wo meri biette
33:58ka dhyan rukhi hai, lekin
33:59aisa kuch naihi hai, wo
34:00Zawar ke zindagi me bhi
34:02anna chahati hai, aur
34:03isi wajah se, wo jahan
34:04buchhkar, Zawar ke sámeni
34:06bar bar ati hai, aur
34:07us ka paung fissalti hai, to
34:09Zawar usse bachata hai, to
34:11Zawar bos usse dhekta hi
34:12raita hai, kei Nihal
34:13bhout hi zahada khobصuret hai,
34:16Nihal to bos yehi
34:17chahati thi, kei Zawar
34:18bos usse, hi
34:20apni zindagi mehi rukhe, aur
34:21uske biette ko, aur
34:22wos shabab ka patta kaartna chahati hai, kiwon
34:25kishe Shabab ne bhi
34:26achha nahi kiya Nihal ke sath, aur
34:28ab wo, un sab ka
34:30badla zarur legi, aur
34:31baqiyon ke sath bhi
34:33Zawar jub ghar ata hai, to
34:36sámeni Nihal ko dhekta hai, to
34:38Nihal ko dhekta hi rhe jata hai, Nihal
34:40itni khobzuret lag raha hi hoti hai,
34:42kei uski nazrhe nahi hatti, aur
34:44Nihal bhi yehi chahati thi, kei
34:46Zawar uski zindagi meh
34:48aise hai, kei uske dhil
34:50meh jagha ho, aur
34:51Nihal ni yeh jagha bina li hai, Zawar
34:54ki dhil meh, aur
34:55Zawar to bas Nihal ko hi
34:58dhekta rha ta hai, wahan
34:59par Shabab ati hai, jub
35:00ho dhekhti hai, Zawar ko, Zawar
35:03to Nihal ko dhek raha hai, to
35:04usse ghusa ata hai, aur
35:06wo khamoši se, wahan se chali
35:08jati hai, Zawar jub
35:09fresh ho, kei khanne ki table
35:11par ata hai, to wo Nihal
35:13ka bhi puchta hai, kei sa
35:14kar rahi hai, humare biette ko
35:16kiasa sambhar rahi hai, wo
35:18Shabab se sawal kata hai, to Shabab
35:20kaiti hai, kei bhout
35:21acha sambhar rahi hai, aur
35:23wo Nihal ko bilanek ka
35:24kaita hai, jub Nihal
35:25aati hai, to wo kaita hai, kei
35:27hemare saad biađh ker khaana khao,
35:28lekin Shabab ko
35:30usat.