Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/7/2025
#RaajaRaniep16 #faysalqureshi #hinaafridi

Raaja Rani - Episode 19 [CC] - 7th July 2025 [ Hina Afridi & Faysal Qureshi ] - Har Pal Entertainment

This series delves into a complex tale of love, power, and destiny,
exploring the tumultuous journey of a king and queen whose relationship is tested by greed and fate

Cast :
Faysal Qureshi
Hina Afridi
Javed Sheikh
Aarez Ahmed
Haris Waheed & others

🎬 Produced by: BJ Production & MD Productions
🎥 Director & Dialogues: Amin Iqbal
✍ Concept: Abdul Khaliq Khan
📝 Writer: Sana Zafar


#RaajaRaniep19
#faysalqureshi
#hinaafridi

Category

😹
Fun
Transcript
00:00The end part of this episode is made possible in 2018.
00:07The end part of this episode is called The Darkin
00:17The Darkin
00:18Rum
00:19The Darkin
00:20Javier
00:22Javier
00:24Javier
00:26Javier
00:28Javier
00:29I'm only you guys.
00:30Why?
00:31Because I know that.
00:32Or you call him home,
00:34or give him a chance to give him.
00:36He's my wife and his family.
00:38Or, once I know that.
00:40Who has killed him?
00:42He's got a pity, right?
00:43That he's only...
00:44I don't know...
00:46I don't know...
00:47I don't know...
00:49I don't know...
00:50I don't know...
00:53I don't know...
00:55I don't know...
00:56I don't know...
00:57I don't know...
00:59Aaaaahhhh...
01:01Aaaaahhh...
01:02Aaaaahhhh...
01:03Don't do this to me...
01:06I'm not going anywhere.
01:08Who?
01:09No!
01:10No!
01:13Don't do this to me...
01:15You tell me about my house.
01:17What are they going to do?
01:37My name is Rani.
01:39I'm waiting for him to meet him.
01:41I'm waiting for him.
01:43I'm waiting for him.
01:49Why did God see me?
01:51My baby will be in the mountains.
01:55Raja is in the mountains of the mountains.
01:57You are taking so much courage.
01:59I would like to ask for prayers.
02:03My mother...
02:05Why was she running?
02:07There was a place I saw.
02:09There was a place I saw.
02:11My mother...
02:13Yes, do it.
02:15Maybe he will meet us with Baba Simil.
02:21What are you talking about today?
02:23Hello?
02:25Can I ask my name of Mohsin?
02:27Can I reach to you?
02:29You too.
02:31My mother...
02:33My mother...
02:35My house...
02:37My house...
02:39My house...
02:41My house...
02:43My house...
02:45My house...
02:47My home...
02:49My house...
02:51I...
02:57My house...
02:59My house...
03:01My house...
03:03She says that she's dead.
03:09She says that she's dead.
03:14She says that she's dead.
03:20She's dead.
03:31ڈالشاہ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے میں نے اس کی بات نہیں مانی اس کی بہن اس دنیا سے چلے گا
04:01कर दो जग्द बेंड वार उसकी बेहन थी मुझे माफ कर देना चाहिए था और उसकी मा कहती है कि ऐसा कुछ नहीं होगा जवाद शाह तुमसे नफुरत नहीं करेगा तुम बस उसके आथ
04:31This is the one that I love for you.
05:01He has now very bad luck.
05:03Because his daughter was gone,
05:06he had a lot of pain.
05:08He had a lot of pain.
05:11He would be the best.
05:13He would be the worst.
05:15He would be the best.
05:17He would be the best.
05:20He would say that he would be the best.
05:25He would never give a good chance.
05:28If he would forgive you,
05:30ھو جان بڑھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
05:34تاکہ zवाر شاہ شباب سے دور ہو جائے
05:37اب ایسا ہی ہوگا کہ
05:39زوازشاہ اور شباب علیدہ ہوں گے
05:41زکیہ کے منک اطلاع آتی ہے
05:43تو فوزیہ روتی ہوئی
05:45زوازشاہ کے قبرے کی طرف آتی ہے
05:47اور وہ
05:48زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
05:51اور زوازشاہ
05:52جب فوزیہ کہتا ہے
05:54اگرز سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
05:56تو فوزیہ انچا انچہ رونے لگ جاتی ہے
05:59اور اس کے گلے لگ کر کہتی ہے کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں نہیں وہ مر گئی ہے
06:06اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے اور اسے کہتی ہے کہ اب تمہیں سکون آ گیا
06:12زکیہ چلی گئی ہمیں چھوڑ کر زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
06:17اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے کیونکہ اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زیادہ دکھ ہے
06:23اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
06:25اگر شباب اسے ماف کر دیتی تو شاید زکیہ بچ جاتی
06:31اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
06:34اب شباب کو اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
06:39کہ زواز شاہ اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
06:43اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
06:46تو شباب اپنی ماں سے کہے گی کہ کہیں زواز شاہ مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
06:51میں نے اس کی بات نہیں مانی
06:53اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
06:55آخر اس کی بہن تھی مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
06:59اور اس کی ماں کہتی ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
07:03زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
07:05تم بس اس کے آس پاسی رہو
07:08اور اسے حوصلہ دیتی رہو
07:10اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
07:13تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
07:14اور زواز شاہ اسے زورد دار دھکا دیتا ہے
07:17اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
07:20یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
07:22اور شباب تو زواز کا یہ رویہ دے کر حیرانی ہو جاتی ہے
07:27جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
07:30اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
07:32آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
07:35اور اسے کہہ رہا ہے کہ اس گھر سے چلی جاؤ
07:37شباب بہت زیادہ روتی ہے
07:39اس بات کو لے کر
07:40اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
07:42کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
07:44میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
07:47میری طرف سے اور اس کی ماں کہتی ہے
07:50کہ تم یہی پر رہو اور زواز کے دل میں جگہ بناو
07:54کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
07:57اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
08:00اسے دکھ تو ہو گا ہی
08:02اور اسی وجہ سے فیل وقت اسے غصہ ہے
08:05وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
08:07زواز شاہ اور نہال کھڑی ہوتی ہے
08:11نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
08:13اور کہتی ہے کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
08:18اور شباب نے اچھا نہیں کیا
08:21اگر وہ معاف کر دیتی ہے آپ کی بہن کو
08:24تو آج وہ زندہ ہوتی
08:25وہ جان بوٹھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
08:28تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
08:31اب ایسا ہی ہوگا کہ زواز شاہ اور شباب الیدہ ہوں گے
08:35زکیہ کے منے کی طلاح آتی ہے
08:37تو خوزیہ روتی ہوئے
08:39زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
08:41اور وہ زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
08:45اور زواز شاہ جب خوزیہ وہ کہتا ہے
08:48کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
08:50تو خوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
08:53اور اس کے گلے لگ کر
08:54کہتی ہے کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں
08:58نہیں وہ مر گئی ہے
09:01اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
09:04اور اسے کہتی ہے کہ اب تمہیں سکون آ گیا
09:06زکیہ چلی گئی ہمیں چھوڑ کر
09:09زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
09:11اور خوزیہ کو گلے لگاتا ہے
09:13کیونکہ اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زدہ دکھ ہے
09:17اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
09:19اگر شباب اسے ماف کر دیتی
09:22تو شاید زکیہ بچ جاتی
09:25اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
09:28اب شباب کو اور بھی زیادہ ٹینچن ہونے لگ جائے گی
09:33کہ زواز شاہ اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
09:37اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
09:40تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
09:43کہ کہیں زواز شاہ مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
09:45میں نے اس کی بات نہیں مانی
09:47اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
09:50آخر اس کی بہن تھی
09:51مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
09:53اور اس کی ماں کہتی ہے
09:55کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
09:57زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
10:00تم بس اس کے آس پاسی روحو
10:02اور اسے حوصلہ دیتی روحو
10:04اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
10:07تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
10:08اور زواز شاہ اسے زوردار دھکا دیتا ہے
10:11اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
10:14یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
10:16اور شباب تو
10:18زواز کا یہ رویہ دے کر
10:20حیرانی ہو جاتی ہے
10:21جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
10:24اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
10:26آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
10:29اور اسے کہہ رہا ہے
10:30کہ اس گھر سے چلی جاؤ
10:31شباب بہت زیادہ روتی ہے اس بات کو لے کر
10:34اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
10:36کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
10:38میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
10:41میری طرف سے
10:42اور اس کی ماں کہتی ہے
10:45کہ تم یہی پر رہو
10:46اور زواز کے دل میں جگہ بناو
10:48کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
10:51اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
10:54اسے دکھ تو ہو گا ہی
10:56اور اسی وجہ سے
10:57فیل وقت اسے غصہ ہے
10:59وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
11:01زواز شاہ
11:02اور نہال کھڑی ہوتی ہے
11:05نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
11:07اور کہتی ہے
11:08کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
11:12اور شباب نے اچھا نہیں کیا
11:15اگر وہ معاف کر دیتی ہے
11:17آپ کی بہن کو
11:18تو آج وہ زندہ ہوتی
11:19وہ جان بوجھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
11:22تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
11:25اب ایسا ہی ہوگا
11:27کہ زواز شاہ اور شباب
11:28علیدہ ہوں گے
11:29زکیہ کے منے کی تلہ آتی ہے
11:31تو زواز شاہ روتی ہوئے
11:33زواز شاہ کے قبرے کی طرف آتی ہے
11:35اور وہ
11:36زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
11:39اور زواز شاہ
11:40جب فوزیا کہتا ہے
11:42کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
11:44تو فوزیاں انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
11:47اور اس کے گلے لگ کر
11:48کہتی ہے کہ
11:50زکیہ اس دنیا میں نہیں
11:52نہیں وہ
11:53مر گئی ہے
11:55اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
11:58اور اسے کہتی ہے
11:59کہ اب تمہیں سکون آ گیا
12:00زکیہ چلی گئی
12:02ہمیں چھوڑ کر
12:03زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
12:05اور فوزیاں کو گلے لگاتا ہے
12:07کیونکہ
12:08اسے اپنی بہن کے جانے کا
12:10بہت زدہ دکھ ہے
12:11اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
12:13اگر شباب اسے معاف کر دیتی
12:16تو شاید
12:16زکیہ
12:18بچ جاتی
12:19اور وہ سارا قصور بار
12:21شباب کو ٹھہرائے گا
12:22اب شباب کو اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
12:27کہ زواز شاہ
12:28اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
12:31اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لیے آئے گی
12:34تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
12:37کہ کہیں زواز شاہ
12:38مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
12:40میں نے اس کی بات نہیں مانی
12:41اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
12:44آخر اس کی بہن تھی
12:45مجھے معاف کر دینا چاہیے تھا
12:47اور اس کی ماں کہتی ہے
12:50کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
12:51زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
12:54تم بس اس کے آس پاسی رہو
12:56اور اسے حوصلہ دیتی رہو
12:58اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
13:01تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
13:02اور زواز شاہ اسے زورد دار دھکا دیتا ہے
13:06اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
13:08یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
13:10اور شباب تو
13:12زواز کا یہ رویہ دے کر
13:14حیرانی ہو جاتی ہے
13:15جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
13:18اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
13:20آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
13:23اور اسے کہہ رہا ہے
13:24کہ اس گھر سے چلی جاؤ
13:25شباب بہت زیادہ روتی ہے
13:27اس بات کو لے کر
13:28اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
13:30کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
13:32میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
13:35میری طرف سے
13:36اور اس کی ماں کہتی ہے
13:39کہ تم یہی پر رہو
13:40اور زواز کے دل میں جگہ بناو
13:42کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
13:46اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
13:48اسے دکھ تو ہو گا ہی
13:50اور اسی وجہ سے
13:51فیل وقت اسے غصہ ہے
13:53وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
13:55زواز شاہ
13:57اور نہال کھڑی ہوتی ہے
13:59نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
14:02اور کہتی ہے
14:02کہ مجھے بہت دکھ ہے
14:05آپ کی بہن کے جانے کا
14:06اور شباب نے اچھا نہیں کیا
14:09اگر وہ معاف کر دیتی ہے
14:11آپ کی بہن کو
14:12تو آج وہ زندہ ہوتی
14:14وہ جان بھوٹ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
14:16تاکہ
14:17زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
14:19اب ایسا ہی ہوگا
14:21کہ زواز شاہ اور شباب
14:22علیدہ ہوں گے
14:23زکیہ کے منے کی طلاع آتی ہے
14:25تو فوزیہ روتی ہوئے
14:27زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
14:30اور وہ
14:30زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
14:33اور زواز شاہ
14:35جب فوزیہ وہ کہتا ہے
14:36کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
14:39تو فوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
14:44کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں
14:46نہیں وہ
14:47مر گئی ہے
14:49اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
14:52اور اسے کہتی ہے
14:53کہ اب تمہیں سکون آ گیا
14:54زکیہ چلی گئی
14:56ہمیں چھوڑ کر
14:57زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
15:00اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے
15:02کیونکہ
15:02اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زدہ دکھ ہے
15:05اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
15:08اگر شباب اسے ماف کر دیتی
15:10تو شاید زکیہ
15:12بچ جاتی
15:13اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
15:16اب شباب کو
15:18اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
15:21کہ زواز شاہ
15:22اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
15:25اور جب اس کی ماں
15:27اسے ملنے کے لئے آئے گی
15:29تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
15:31کہ کہیں زواز شاہ
15:32مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
15:34میں نے اس کی بات نہیں مانی
15:35اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
15:38آخر اس کی بہن تھی
15:39مجھے ماف کر دینا چاہئے تھا
15:41اور اس کی ماں کہتی ہے
15:44کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
15:45زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
15:48تم بس اس کے آس پاسی رہو
15:50اور اسے حوصلہ دیتی رہو
15:52اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
15:55تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
15:57اور زواز شاہ اسے زورد دار دھکا دیتا ہے
16:00اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
16:02یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
16:04اور شباب تو
16:06زواز کا یہ رویہ دے کر حیرانی ہو جاتی ہے
16:10جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
16:12اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
16:15آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
16:17اور اسے کہہ رہا ہے
16:18کہ اس گھر سے چلی جاؤ
16:19شباب بہت زیادہ روتی ہے
16:21اس بات کو لے کر
16:23اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
16:24کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
16:26میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
16:29میری طرف سے
16:30اور اس کی ماں کہتی ہے
16:33کہ تم یہی پر رہو
16:35اور زواز کے دل میں جگہ بناو
16:37کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
16:40اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
16:42اسے دکھ تو ہو گا ہی
16:44اور اسی وجہ سے
16:45فیل وقت اسے غصہ ہے
16:48وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
16:50زواز شاہ
16:51اور نحال کھڑی ہوتی ہے
16:53نحال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
16:56اور کہتی ہے
16:56کہ مجھے بہت دکھ ہے
16:59آپ کی بہن کے جانے کا
17:00اور شباب نے اچھا نہیں کیا
17:04اگر وہ معاف کر دیتی آپ کی بہن کو
17:06تو آج وہ زندہ ہوتی
17:08وہ جان بوٹھ کر
17:09زہر گھول رہی ہوتی ہے
17:10تاکہ
17:11زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
17:14اب ایسا ہی ہوگا
17:15کہ زواز شاہ اور شباب
17:17علیدہ ہوں گے
17:18زکیہ کے منع کی طلاع آتی ہے
17:20تو فوزیہ روتی ہوئے
17:22زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
17:24اور وہ
17:25زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
17:28اور زواز شاہ
17:29جب فوزیہ وہ کہتا ہے
17:30کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
17:33تو فوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
17:36اور اس کے گلے لگ کر
17:37کہتی ہے کہ
17:38زکیہ اس دنیا میں نہیں
17:40نہیں وہ
17:41مر گئی ہے
17:43اور سامنے
17:44شباب بیٹھی ہوتی ہے
17:46اور اسے کہتی ہے
17:47کہ اب تمہیں سکون آ گیا
17:49زکیہ چلی گئی
17:50ہمیں چھوڑ کر
17:51زواز شاہ
17:52بھی رونے لگ جاتا ہے
17:54اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے
17:56کیونکہ
17:57اسے اپنی بہن کے جانے کا
17:58بہت زیادہ دکھ ہے
17:59اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے
18:01ہوا ہے
18:02اگر شباب اسے معاف کر دیتی
18:04تو شاید
18:05زکیہ
18:06بچ جاتی
18:07اور وہ سارا قصور بار
18:09شباب کو ٹھہرائے گا
18:10اب شباب کو
18:12اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
18:15کہ زواز شاہ
18:17اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
18:19اور جب اس کی ماں
18:21اسے ملنے کے لئے آئے گی
18:22تو شباب
18:24اپنی ماں سے کہے گی
18:25کہ کہیں زواز شاہ
18:26مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
18:28میں نے اس کی بات نہیں مانی
18:29اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
18:32آخر اس کی بہن تھی
18:33مجھے معاف کر دینا چاہیے تھا
18:36اور
18:36اس کی ماں کہتی ہے
18:38کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
18:39زواز شاہ
18:40تم سے نفرت نہیں کرے گا
18:42تم بس اس کے آس پاس ہی رہو
18:44اور اسے حوصلہ دیتی رہو
18:46اور زواز شاہ
18:47جب شباب کے سامنے آتا ہے
18:49تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
18:51اور زواز شاہ
18:52اسے زوردہ دھکا دیتا ہے
18:56یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
18:59اور شباب تو
19:00زواز کا یہ رویہ دے کر
19:02حیرانی ہو جاتی ہے
19:04جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
19:06اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
19:09آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
19:11اور اسے کہہ رہا ہے
19:12کہ اس گھر سے چلی جاؤ
19:14شباب بہت زیادہ روتی ہے
19:16اس بات کو لے کر
19:17اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
19:18کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
19:20میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
19:23میری طرف سے اور اس کی ماں کہتی ہے
19:27کہ تم یہی پر رہو
19:29اور زواز کے دل میں جگہ بناو
19:31کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
19:34اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
19:37اسے دکھ تو ہو گا ہی
19:39اور اسی وجہ سے
19:40فیل وقت اسے غصہ ہے
19:42وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
19:44زواز شاہ
19:45اور نحال کھڑی ہوتی ہے
19:47نحال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
19:50اور کہتی ہے کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
19:55اور شباب نے اچھا نہیں کیا
19:58اگر وہ معاف کر دیتی ہے آپ کی بہن کو
20:00تو آج وہ زندہ ہوتی
20:02وہ جان بوٹھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
20:05تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
20:08اب ایسا ہی ہوگا کہ زواز شاہ اور شباب
20:11علیدہ ہوں گے
20:12زکیہ کے منعے کی طلاعہ آتی ہے
20:14تو خوزیہ روتی ہوئے
20:16زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
20:18اور وہ زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
20:22اور زواز شاہ جب خوزیہ وہ کہتا ہے
20:24کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
20:27تو خوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
20:30اور اس کے گلے لگ کر
20:31کہتی ہے کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں
20:34نہیں وہ
20:35مر گئی ہے
20:37اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
20:40اور اسے کہتی ہے کہ اب تمہیں سکون آ گیا
20:43زکیہ چلی گئی ہمیں چھوڑ کر
20:45زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
20:48اور خوزیہ کو گلے لگاتا ہے
20:50کیونکہ اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زدہ دکھ ہے
20:53اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
20:56اگر شباب اسے ماف کر دیتی تو شاید
20:59زکیہ بچ جاتی
21:01اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
21:04اب شباب کو اور بھی زیادہ ٹینچن ہونے لگ جائے گی
21:09کہ زواز شاہ اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
21:13اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
21:17تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
21:19کہ کہیں زواز شاہ مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
21:22میں نے اس کی بات نہیں مانی
21:24اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
21:26آخر اس کی بہن تھی
21:28مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
21:30اور اس کی ماں کہتی ہے
21:32کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
21:33زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
21:36تم بس اس کے آس پاسی روحو
21:38اور اسے حوصلہ دیتی روحو
21:40اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
21:43تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
21:45اور زواز شاہ اسے زوردار دھکا دیتا ہے
21:48اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
21:50یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
21:53اور شباب تو
21:54زواز کا یہ رویہ دے کر
21:57حیرانی ہو جاتی ہے
21:58جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
22:00اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
22:03آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
22:05اور اسے کہہ رہا ہے
22:07کہ اس گھر سے چلی جاؤ
22:08شباب بہت زیادہ روتی ہے اس بات کو لے کر
22:11اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
22:12کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
22:15میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
22:17میری طرف سے
22:19اور اس کی ماں کہتی ہے
22:21کہ تم یہی پر رہو
22:23اور زواز کے دل میں جگہ بناو
22:25کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
22:28اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
22:31اسے دکھ تو ہو گا ہی
22:33اور اسی وجہ سے
22:34فیل وقت اسے غصہ ہے
22:36وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
22:38زواز شاہ
22:39اور نحال کھڑی ہوتی ہے
22:42نحال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
22:44اور کہتی ہے
22:45کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
22:49اور شباب نے اچھا نہیں کیا
22:52اگر وہ معاف کر دیتی ہے
22:54آپ کی بہن کو
22:54تو آج وہ زندہ ہوتی
22:56وہ جان بوجھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
22:59تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
23:02اب ایسا ہی ہوگا
23:03کہ زواز شاہ اور شباب
23:05علیدہ ہوں گے
23:06زکیہ کے منعے کی تلہ آتی ہے
23:08تو زواز شاہ روتی ہوئے
23:10زواز شاہ کے قبرے کی طرف آتی ہے
23:12اور وہ
23:13زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
23:16اور زواز شاہ
23:17جب فوزیہ وہ کہتا ہے
23:19کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
23:21تو فوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
23:24اور اس کے گلے لگ کر
23:25کہتی ہے کہ
23:27زکیہ اس دنیا میں نہیں
23:28نہیں وہ
23:29مر گئی ہے
23:31اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
23:34اور اسے کہتی ہے
23:35کہ اب تمہیں سکون آ گیا
23:37زکیہ چلی گئی
23:38ہمیں چھوڑ کر
23:39زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
23:42اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے
23:44کیونکہ
23:45اسے اپنی بہن کے جانے کا
23:46بہت زدہ دکھ ہے
23:47اور وہ سب کچھ
23:48شباب کی وجہ سے ہوا ہے
23:50اگر شباب اسے
23:52ماف کر دیتی
23:52تو شاید
23:53زکیہ
23:54بچ جاتی
23:55اور وہ سارا قصور بار
23:57شباب کو ٹھہرائے گا
23:59اب شباب کو
24:00اور بھی زیادہ
24:02ٹینشن ہونے لگ جائے گی
24:03کہ زواز شاہ
24:05اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
24:07اور جب اس کی ماں
24:09اسے ملنے کے لئے آئے گی
24:11تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
24:13کہ کہیں زواز شاہ
24:14مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
24:16میں نے اس کی بات نہیں مانی
24:18اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
24:20آخر اس کی بہن تھی
24:22مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
24:24اور اس کی ماں کہتی ہے
24:26کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
24:28زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
24:30تم بس اس کے آس پاسی رہو
24:32اور اسے حوصلہ دیتی رہو
24:35اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
24:37تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
24:39اور زواز شاہ اسے زورد دار دھکا دیتا ہے
24:42اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
24:44یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
24:47اور شباب تو
24:48زواز کا یہ رویہ دے کر
24:51حیرانی ہو جاتی ہے
24:52جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
24:55اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
24:57آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
25:00اور اسے کہہ رہا ہے
25:01کہ اس گھر سے چلی جاؤ
25:02شباب بہت زیادہ روتی ہے
25:04اس بات کو لے کر
25:05اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
25:07کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
25:08میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
25:11میری طرف سے
25:13اور اس کی ماں کہتی ہے
25:15کہ تم یہی پر رہو
25:17اور زواز کے دل میں جگہ بناو
25:19کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
25:22اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
25:25اسے دکھ تو ہو گا ہی
25:27اور اسی وجہ سے
25:28فیل وقت اسے غصہ ہے
25:30وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
25:32زواز شاہ
25:33اور نہال کھڑی ہوتی ہے
25:36نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
25:38اور کہتی ہے
25:39کہ
25:40مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
25:43اور شباب نے اچھا نہیں کیا
25:46اگر وہ معاف کر دیتی ہے
25:48آپ کی بہن کو
25:49تو آج وہ زندہ ہوتی
25:50وہ جان بوٹ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
25:53تاکہ
25:54زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
25:56اب ایسا ہی ہوگا
25:57کہ زواز شاہ اور شباب
25:59علیدہ ہوں گے
26:00زکیہ کے منے کی طلاع آتی ہے
26:02تو
26:02فوزیہ روتی ہوئے
26:04زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
26:06اور وہ
26:07زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
26:10اور زواز شاہ
26:11جب فوزیہ وہ کہتا ہے
26:13کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
26:15تو فوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
26:18اور اس کے گلے لگ کر
26:19کہتی ہے
26:21کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں
26:22نہیں وہ
26:24مر گئی ہے
26:25اور سامنے
26:27شباب بیٹھی ہوتی ہے
26:29اور اسے کہتی ہے
26:30کہ اب تمہیں سکون آ گیا
26:31زکیہ چلی گئی
26:32ہمیں چھوڑ کر
26:33زواز شاہ
26:35بھی رونے لگ جاتا ہے
26:36اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے
26:38کیونکہ
26:39اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زیادہ دکھ ہے
26:42اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
26:44اگر شباب اسے ماف کر دیتی
26:47تو شاید
26:47زکیہ
26:48بچ جاتی
26:50اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
26:53اب شباب کو
26:55اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
26:58کہ زواز شاہ
27:00اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
27:02اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
27:05تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
27:07کہ کہیں زواز شاہ
27:09مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
27:10میں نے اس کی بات نہیں مانی
27:12اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
27:14آخر اس کی بہن تھی
27:16مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
27:18اور اس کی ماں کہتی ہے
27:20کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
27:22زواز شاہ
27:22تم سے نفرت نہیں کرے گا
27:24تم بس اس کے آس پاسی رہو
27:27اور اسے حوصلہ دیتی رہو
27:29اور زواز شاہ
27:30جب شباب کے سامنے آتا ہے
27:32تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
27:33اور زواز شاہ
27:34اسے زوردہ دھکا دیتا ہے
27:36اور کہتا ہے
27:37کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
27:39یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
27:41اور شباب تو
27:43زواز کا یہ رویہ دے کر
27:45حیرانی ہو جاتی ہے
27:46جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
27:49اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
27:51آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
27:54اور اسے کہہ رہا ہے
27:55کہ اس گھر سے چلی جاؤ
27:56شباب بہت زیادہ روتی ہے
27:58اس بات کو لے کر
27:59اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
28:01کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
28:03میں نے آج تک ان کا غصہ
28:05ایسے نہیں دیکھا میری طرف سے
28:07اور اس کی ماں کہتی ہے
28:10کہ تم یہی پر رہو
28:11اور زواز کے دل میں جگہ بناو
28:13کیونکہ تم نے اب بہت بڑی
28:15گلتی کر دی ہے
28:16اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
28:19اسے دکھ تو ہو گا ہی
28:21اور اسی وجہ سے
28:22فیل وقت اسے غصہ ہے
28:24وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
28:26زواز شاہ
28:27اور نحال کھڑی ہوتی ہے
28:30نحال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
28:32اور کہتی ہے
28:33کہ مجھے بہت دکھ ہے
28:36آپ کی بہن کے جانے کا
28:37اور شباب نے اچھا نہیں کیا
28:40اگر وہ معاف کر دیتی
28:42آپ کی بہن کو
28:43تو آج وہ زندہ ہوتی
28:44وہ جان بوٹھ کر
28:46زہر گھول رہی ہوتی ہے
28:47تاکہ
28:48زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
28:50اب ایسا ہی ہوگا
28:52کہ زواز شاہ اور شباب
28:53علیدہ ہوں گے
28:54زکیہ کے منعے کی تلہ آتی ہے
28:56تو خوزیہ روتی ہوئی
28:58زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
29:00اور وہ زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
29:04اور زواز شاہ جب خوزیہ
29:06وہ کہتا ہے کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
29:09تو خوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
29:12اور اس کے گلے لگ کر
29:13کہتی ہے کہ
29:15زکیہ اس دنیا میں نہیں
29:17نہیں وہ
29:18مر گئی ہے
29:20اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
29:23اور اسے کہتی ہے
29:24کہ اب تمہیں سکون آ گیا
29:25زکیہ چلی گئی ہمیں چھوڑ کر
29:28زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
29:30اور خوزیہ کو گلے لگاتا ہے
29:32کیونکہ
29:33اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زیادہ دکھ ہے
29:36اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
29:38اگر شباب اسے ماف کر دیتی
29:41تو شاید
29:41زکیہ
29:42بچ جاتی
29:44اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
29:47اب شباب کو
29:49اور بھی زیادہ ٹینچن ہونے لگ جائے گی
29:52کہ زواز شاہ
29:53اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
29:56اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
29:59تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
30:02کہ کہیں زواز شاہ
30:03مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
30:04میں نے اس کی بات نہیں مانی
30:06اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
30:09آخر اس کی بہن تھی
30:10مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
30:12اور اس کی ماں کہتی ہے
30:15کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
30:16زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
30:19تم بس اس کے آس پاسی روحو
30:21اور اسے حوصلہ دیتی روحو
30:23اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
30:26تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
30:27اور زواز شاہ اسے زوردار دھکا دیتا ہے
30:30اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
30:33یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
30:35اور شباب تو
30:37زواز کا یہ رویہ دے کر
30:39حیرانی ہو جاتی ہے
30:40جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
30:43اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
30:45آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
30:48اور اسے کہہ رہا ہے
30:49کہ اس گھر سے چلی جاؤ
30:50شباب بہت زیادہ روتی ہے اس بات کو لے کر
30:53اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
30:55کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
30:57میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
31:00میری طرف سے
31:01اور اس کی ماں کہتی ہے
31:04کہ تم یہی پر رہو
31:05اور زواز کے دل میں جگہ بناو
31:07کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
31:10اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
31:13اسے دکھ تو ہو گا ہی
31:15اور اسی وجہ سے
31:16فیل وقت اسے غصہ ہے
31:18وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
31:20زواز شاہ
31:22اور نہال کھڑی ہوتی ہے
31:24نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
31:26اور کہتی ہے
31:27کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
31:31اور شباب نے اچھا نہیں کیا
31:34اگر وہ معاف کر دیتی ہے
31:36آپ کی بہن کو
31:37تو آج وہ زندہ ہوتی
31:38وہ جان بوجھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
31:41تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
31:44اب ایسا ہی ہوگا
31:46کہ زواز شاہ اور شباب علیدہ ہوں گے
31:48زکیہ کے منعے کی اطلاع آتی ہے
31:50تو زواز شاہ روتی ہوئے
31:52زواز شاہ کے قبرے کی طرف آتی ہے
31:54اور وہ
31:55زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
31:58اور زواز شاہ
31:59جب فوزیا وہ کہتا ہے
32:01کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
32:03تو فوزیاں اونچا اونچا رونے لگ جاتی ہے
32:06اور اس کے گلے لگ کر
32:08کہتی ہے کہ
32:09زکیہ اس دنیا میں نہیں
32:11نہیں وہ
32:12مر گئی ہے
32:14اور سامنے
32:15شباب بیٹھی ہوتی ہے
32:17اور اسے کہتی ہے
32:18کہ اب تمہیں سکون آ گیا
32:19زکیہ چلی گئی
32:21ہمیں چھوڑ کر
32:22زواز شاہ
32:23بھی رونے لگ جاتا ہے
32:24اور فوزیاں کو گلے لگاتا ہے
32:26کیونکہ
32:27اسے اپنی بہن کے جانے کا
32:29بہت زدہ دکھ ہے
32:30اور وہ سب کچھ
32:31شباب کی وجہ سے ہوا ہے
32:32اگر شباب اسے معاف کر دیتی
32:35تو شاید
32:35زکیہ
32:37بچ جاتی
32:38اور وہ سارا قصور بار
32:40شباب کو ٹھہرائے گا
32:44اور بھی زیادہ ٹینچن ہونے لگ جائے گی
32:46کہ زواز شاہ
32:48اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
32:50اور جب اس کی ماں
32:52اسے ملنے کے لئے آئے گی
32:53تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
32:56کہ کہیں زواز شاہ
32:57مجھ سے نفرت نہ کرنے لگ جائے
32:59میں نے اس کی بات نہیں مانی
33:00اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
33:03آخر اس کی بہن تھی
33:04مجھے معاف کر دینا چاہیے تھا
33:06اور اس کی ماں کہتی ہے
33:09کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
33:10زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
33:12تم بس اس کے آس پاسی رہو
33:15اور اسے حوصلہ دیتی رہو
33:17اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
33:20تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
33:22اور زواز شاہ اسے زوردار دھکا دیتا ہے
33:25اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
33:27یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
33:29اور شباب تو
33:31زواز کا یہ رویہ دے کر حیرانی ہو جاتی ہے
33:35جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
33:37اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
33:40آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
33:42اور اسے کہہ رہا ہے
33:43کہ اس گھر سے چلی جاؤ
33:44شباب بہت زیادہ روتی ہے
33:46اس بات کو لے کر
33:47اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
33:49کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
33:51میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
33:54میری طرف سے
33:55اور اس کی ماں کہتی ہے
33:58کہ تم یہی پر رہو
34:00اور زواز کے دل میں جگہ بناو
34:01کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
34:05اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
34:08اسے دکھ تو ہو گا ہی
34:09اور اسی وجہ سے
34:10فیل وقت اسے غصہ ہے
34:12وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
34:14زواز شاہ
34:16اور نحال کھڑی ہوتی ہے
34:18نحال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
34:21اور کہتی ہے
34:21کہ
34:22مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
34:25اور شباب
34:27نے اچھا نہیں کیا
34:29اگر وہ معاف کر دیتی ہے آپ کی بہن کو
34:31تو آج وہ زندہ ہوتی
34:33وہ جان بوجھ کر زہر گھول رہی ہوتی ہے
34:35تاکہ زواز شاہ شباب سے دور ہو جائے
34:39اب ایسا ہی ہوگا
34:40کہ زواز شاہ اور شباب
34:41علیدہ ہوں گے
34:42زکیہ کے منے کی تلہ آتی ہے
34:45تو فوزیہ روتی ہوئے
34:46زواز شاہ کے کبرے کی طرف آتی ہے
34:49اور وہ
34:49زور زور سے دروازہ پیٹتی ہے
34:52اور زواز شاہ
34:54جب فوزیہ وہ کہتا ہے
34:55کہ اتنی زور سے دروازہ کیوں بجا رہی ہو
34:58تو فوزیہ انچا انچا رونے لگ جاتی ہے
35:00اور اس کے گلے لگ کر
35:02کہتی ہے کہ زکیہ اس دنیا میں نہیں رہی
35:06وہ مر گئی ہے
35:08اور سامنے شباب بیٹھی ہوتی ہے
35:11اور اسے کہتی ہے
35:12کہ اب تمہیں سکون آ گیا
35:13زکیہ چلی گئی
35:15ہمیں چھوڑ کر
35:16زواز شاہ بھی رونے لگ جاتا ہے
35:19اور فوزیہ کو گلے لگاتا ہے
35:21کیونکہ
35:21اسے اپنی بہن کے جانے کا بہت زدہ دکھ ہے
35:24اور وہ سب کچھ شباب کی وجہ سے ہوا ہے
35:27کہ اگر شباب اسے ماف کر دیتی تو شاید زکیہ بچ جاتی
35:32اور وہ سارا قصور بار شباب کو ٹھہرائے گا
35:35اب شباب کو اور بھی زیادہ ٹینشن ہونے لگ جائے گی
35:40کہ زواز شاہ اسے کہیں نفرت نہ کرنے لگ جائے
35:44اور جب اس کی ماں اسے ملنے کے لئے آئے گی
35:48تو شباب اپنی ماں سے کہے گی
35:50کہ کہیں زواز شاہ موسے نفرت نہ کرنے لگ جائے
35:53میں نے اس کی بات نہیں مانی
35:54اس کی بہن اس دنیا سے چلی گئی
35:57آخر اس کی بہن تھی مجھے ماف کر دینا چاہیے تھا
36:01اور اس کی ماں کہتی ہے
36:03کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا
36:04زواز شاہ تم سے نفرت نہیں کرے گا
36:07تم بس اس کے آس پاس ہی رہو
36:09اور اسے حوصلہ دیتی رہو
36:11اور زواز شاہ جب شباب کے سامنے آتا ہے
36:14تو اس کے گلے لگ جاتی ہے
36:16اور زواز شاہ اسے زورد دار دھکا دیتا ہے
36:19اور کہتا ہے کہ تم میرے نظروں سے دور ہو جاؤ
36:21یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہوا ہے
36:24اور شباب تو زواز کا یہ رویہ دے کر
36:27حیرانی ہو جاتی ہے
36:29جو شباب کا اتنا کہنا مانتا تھا
36:31اتنی محبت کرتا تھا شباب سے
36:34آج وہ اسے خودی دھکے دے رہا ہے
36:36اور اسے کہہ رہا ہے
36:37کہ اس گھر سے چلی جاؤ
36:39شباب بہت زیادہ روتی ہے
36:40اس بات کو لے کر
36:42اور وہ اپنی ماں کو کہتی ہے
36:43کہ زواز شاہ اسے چھوڑ دے گا
36:45میں نے آج تک ان کا غصہ ایسے نہیں دیکھا
36:48میری طرف سے اور اس کی ماں کہتی ہے
36:52کہ تم یہی پر رہو اور زواز کے دل میں جگہ بناو
36:56کیونکہ تم نے اب بہت بڑی گلتی کر دی ہے
36:59اور کیونکہ اس کی بہن چلی گئی
37:02اسے دکھ تو ہو گا ہی
37:04اور اسی وجہ سے فیل وقت اسے غصہ ہے
37:07وہ بعد میں ٹھیک ہو جائے گا
37:09زواز شاہ اور نہال کھڑی ہوتی ہے
37:12نہال زواز شاہ کو حوصلہ دیتی ہے
37:15اور کہتی ہے کہ مجھے بہت دکھ ہے آپ کی بہن کے جانے کا
37:19اور شباب

Recommended