Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/3/2025
جموں کشمیر کانگریس صدر اور ایم ایل اے شالہ ٹینگ طارق حمید قرہ نے ایل جی انتظامیہ، بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کی۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00We will give to our
00:04falsehood of tradition.
00:11We will give to our
00:14faithful amiss and
00:15our
00:20God
00:23we will give
00:24best
00:27ڈاکہ کا جو تیوہار بنایا جا رہا ہے اس میں ہمارے پندت بھائی آ
00:32رہے ہیں اس میں شرکت کر رہے ہیں باقی ملک سے بھی لوگ آ کے اس میں
00:35شرکت کر رہے ہیں اور ہمیں موقع مل رہا ہے کہ ہم ان کی خدمت
00:41کریں بحثت کشمیری ان کی خدمت کریں لیکن کیا یہ تیوہار جو
00:48ہیں یہ لوگوں کو جوڑنے کے واسطے ہیں لوگوں کے دلوں کو جوڑنے
00:54کے واسطے ہیں اگر دوریاں ہیں وہ نزدیکیاں لانے کے واسطے ہیں
00:57یا یہاں کی لوکل آبادی کو دور بھگانے کے واسطے ہیں اور
01:03کنفیوجن کرنے کے واسطے ہیں آج آپ دیکھئے ساری کشمیر میں بالخصوص
01:10سری نگر میں دیکھنے کو سننے کو جو ملا ہے وہ یہ ہے کہ جو دور
01:16کا کبھی کبار کسی بھی نوجوان کا جب وہ نوجوان تھا آج وہ لوگ
01:21بڑے ہو چکے ہیں ان کو تھانوں میں لاکے بند کیا جا رہا ہے اس
01:25واسطے کے کھیر بوانی کا میلا چل رہا ہے کیا اس سے
01:31administration لوگوں میں دوری پیدا کرے گی یا نزدیکی پیدا
01:36کرے گی میرا سوال ہے سرکار سے اگر ابھی تک آپ بتائیے کھیر
01:41بوانی کا میلا جو ہے کب ناکام رہے آج آپ کو کیا ضرورت پڑ
01:46رہی ہے ان لوگوں کی جو اس وقت پچاس پچپن سال کے بھی ہو
01:50گئے ہیں آپ ان لوگوں کو تھانوں میں بلا کے ان کو بند کر رہے ہیں
01:54کیا جی جب تک کہ کھیر بوانی کا میلا ختم نہیں ہوگا تب تک ان
01:59کو بند رکھا جائے گا تو کانگریس پارٹی کنڈم کرتی ہے سرکار کے
02:03اس رویے کو اس طریقے کو اس سوچ کو اور جب دیکھا جائے تو یہ بھی
02:11بی جے پی ہی کر رہی ہے کیونکہ بار بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ law and order
02:16police home department جو ہے وہ بی جے پی کے انڈر ہے وہ lg صاحب کے انڈر ہے
02:22تو ان کو یہ دیکھنا چاہیے کہ یہاں لوگوں میں ہم تو انتظار کرتے ہیں
02:28کہ ایسے مذہبی جو یہ موقع آتے ہیں ہمیں کب موقع ملے کہ ہم اپنی
02:35جو مذہبی ان کے ساتھ میں ہماری رواداری رہی ہے اس کا ہم مظہرہ کھرے لیکن
02:40جس طریقے سے اس وقت آج ڈیل کیا جا رہا ہے مجھے میں کل شام کو
02:45سرنگر پہنچا اور کل سے لگاتار ٹیلی فون آ رہے ہیں کہ ہمیں نوجوانوں
02:50کے فون آ رہے ہیں کہ ہمیں تھانوں میں بند کر کے رکھا ہوا ہے کہ آج
02:54ہی میں انیس سو ستاسی میں یا میں نبے میں بھٹک گیا تھا پھر واپس اپنے
02:58لائن پہ آ گیا لیکن تب بھی ان کو اس کی وہ جو change of thought
03:05ہے اس کو تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے تو اس سے آپ لوگوں کو push
03:10to wall کر رہے ہیں ایسا کرنا national interest میں نہیں ہے اس ساری اس
03:15exercise کی شروعات جو ہوتی ہے وہ 22 اپریل کو بائیسرن پہلگام میں
03:21ہوئی آپ نے دیکھا کس طریقے سے 26 لوگ وہاں پہ شہید کیے گئے ایک
03:27کشمیری ہمارا بچہ بھی اس میں شہید کیا گیا اور اس کے بعد ہم لوگ
03:33نے یہ کہا کہ ہم فیلحال راہل گاندی جی کا کہنا تھا کہ جب تک
03:38ہمیں یہ اس وقت نیشن جو ہے وہ ایک مشکل حالات سے گزر رہا ہے تو
03:44ہمیں اس پہ سیاستگیری نہیں کرنی ہے ہم نے نیشن کے ساتھ رہنا اور
03:49سرکار کے ہر قدم کا ہم نے ساتھ دینا ہے تب سے آج تک ہم اسی عمل
03:55پہ ہیں جبکہ ہر سوال میں ایک سوال وہاں پہ ہیں اب وقت آ گیا ہے
04:00کہ ہم وہ سوالات لوگوں کے سامنے بھی رکھیں اور بی جے پی سے بھی اور
04:05سرکار سے بھی وہ سوالات پوچھیں سوال نمبر ایک کہ بارڈر سے لے کے
04:13بائیسرن تک وہ کیسے پہنچے آج یہ کہتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے
04:19اس سے پہلے کہتے تھے یہاں ملٹنسی ختم ہو گئی اس سے پہلے کہتے تھے
04:22یہاں امن آمان ہو رہا ہے اس سے پہلے کہتے تھے یہاں ترقی شروع ہوگی
04:26کیوں کیونکہ ہم نے دفعہ تین سو ستر ہٹایا ملٹنسی کو انہوں نے
04:31ایون جو جو یہ جو کرنسی کے ساتھ بھی جوڑ دیا تھا بارال کہنے کا
04:39مطلب یہ ہے کہ پہلا سوال اٹھتا ہے کہ اگر آپ کے ہاتھ میں سرکار ہے
04:45آپ کے ہاتھ میں پوری وہ طاقت ہے جس طاقت سے آپ کسی کو بھی اندر
04:50بھوسنے سے روک سکتے ہیں تو وہ تین سو کلومیٹر دو سو کلومیٹر
04:54چار سو کلومیٹر کا سفر کاٹ کے بائی سرن کیسے پہنچے
04:57نمبر ایک نمبر دو جو بھی وہاں پہ جو کاروائی ہوئی ایک انسان
05:03سوز کاروائی ہوئی لیکن جنہوں نے کی وہ کہاں ہے آیا کہ وہ پکڑے گے
05:10اگر پکڑے گے تو انہوں نے کیا تھا اگر نہیں پکڑے گے تو کیوں
05:15نہیں پکڑے گے دیکھئے انہوں نے کس کانٹیکسٹ میں کہا ہوگا
05:19question کیا تھا اور ان کا آنسر کیا تھا جب تک کانٹیکسٹ نہ
05:24پتا ہو جب تک question نہ پتا ہو اس کے بارے میں کوئی بھی جواب
05:28دینا جو ہے وہ مشکل ہے اب آج دیکھ لیجئے دوبارہ سے اب جہاں
05:34تک بی جے پی کا تعلق ہے ہائپر نیشنلزم کا انہوں نے دور
05:38یہاں پہ چلا ہے ایک تو نیشنلزم ہوتا ہے نیشنلزم سب ہیں یہاں
05:42آکاش صاحب نے تقریر کی انہوں نے کہا برملا کہا کہ میں ہندوستانی
05:47ہوں لیکن ان کی ہندوستانی ہونے کا ایک الگ ماب ڈنڈ ہے جہاں
05:52تک بی جے پی کا تعلق ہے that is ہائپر نیشنلزم اس ہائپر
05:57نیشنلزم کے تحت وہ پورا ایک نیا نیریٹیو ہندوستان میں create
06:01کر رہے تھے لیکن اب جس وقت وہ testing times آتے ہیں آپ مدیہ
06:07پردیش کے منسٹر کو دیکھ لیجئے مدیہ پردیش کے چیف منسٹر
06:12کو دیکھ لیجئے ہریانہ سے ایک ان کا جو راجصبہ کا member ہے
06:17اس کو دیکھ لیجئے کہ کتنے derogatory words انہوں نے آرمی کے
06:22واسطے بھی کہے اور آرمی سے تعلق رکھنے والی activities پہ بھی کہے
06:27انہوں نے تمام حدیں توڑ دیں جس وقت ہماری جمہو کشمیر
06:32legislative assembly کے ادھنپور کے ملے پٹھانیا جی نے آر ایس پٹھانیا
06:38صاحب نے جس وقت یہ کہا کہ ہماری یہ air force جو تھی وہ سوئی ہوئی
06:44تھی وہ ان کی گوتا ہی ہے یا وہ ان کی نالائکی ہے تو آج آپ کو آپ کے
06:52سامنے برک کے پورے ملک کے سامنے ایک nationalism کے opposite جو
06:57hyper nationalism کا ایک چلایا جا رہا تھا وہ اس hyper nationalism کا
07:02ڈھکوسلا جو ہے وہ بھی ٹوٹ گیا and یہ پٹھانیا جی کوئی صرف
07:07MLA ہی نہیں تھے he is the spokesperson of BJP in جمہوینڈ کشمیر ہمارے
07:13spokesperson کسی بھی political party کے spokesperson جب بات کرتے ہیں تو وہ
07:18party کا viewpoint مانا جاتا ہے تو جس طریقے سے BJP کے spokesperson نے ان
07:24کو نالائک کہا اس طریقے سے تو یہ BJP کی ہی mindset جو ہے وہ
07:31سامنے آتا ہے ان کی سوچ اگر نہیں ہے تو انہوں نے ان چار لوگ کے
07:35اوپر آج تک کوئی کاروائی کیوں نہیں کی

Recommended