- 5/31/2025
🛑Breaking News by Imran Riaz Khan -- 3 Big Demands by Establishment from Imran Khan
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30امران خان صاحب نے اب کچھ پول کھولے ہیں آج کے دن میں اور اس سے آپ کو پتا چلے گا کہ امران خان صاحب کے بارے میں جو اندازے اور تخمینیں لگائے جا رہے تھے باہر سے بیٹھ کر وہ اندازے کتنے غلط ثابت ہوئے ایک مرتبہ پھر
00:50امران خان صاحب نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں یہ جو ریپورٹ ہوا ہے پاکستان کی خاطر کچھ لوگ اور کچھ دو کے لیے تیار ہوں یہ غلط ریپورٹ ہوا ہے پاکستان تحریک انصاف کے بقال
01:03بینیسٹر گوھر علی زفر اور باقی لوگوں کا یہ کہنا کہ یہ نہیں کہا امران خان نے امران خان نے کہا میں کوئی گیوین ٹیک نہیں کرنا چاہتا مجھے کوئی ذاتی طور پر ڈیل نہیں چاہیے لیکن میں پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں
01:16اور پاکستان کے لیے اگر مجھے کوئی چھوڑنا پڑتا ہے تو میں چھوڑ دوں گا یہ امران خان صاحب نے پہلے بھی کئی مرتبہ کہا ہے لیکن امران خان صاحب سے مانگا گیا جاتا ہے یہ بھی آج انہوں نے بتایا اور باہر آکر ان کی بھیل نے سارا بتایا کہ کون سی تین بڑی چیزیں ہیں جو امران خان صاحب سے مانگی گئی اور اس کے جواب میں امران خان صاحب نے اسٹیبلشمنٹ کو کیا پیغام دیا
01:36کہ جناب آپ یہ تین چیزیں مانگ رہے ہیں میرا اس کے یہ جواب ہے اب علی زفر صاحب نے میڈیا کو بتایا کہ امران خان نے واضح کیا کہ اپنے لیے کوئی مجھے گیو اینڈ ٹیک نہیں چاہیے
01:49اپنے لیے کوئی لینے اور دینے کی پالیسی نہیں ہے امران خان نے کہا میرے دروازے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے کھلے ہیں
01:57بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں پاکستان میں اتحاد کی خاطر کسی بھی وقت مذاکرات کے لیے تیار ہوں
02:02میں صرف انصاف چاہتا ہوں میرے کیسز جلدی سے جلدی سنے جائیں یہ تو ہر ملزم کا حق ہے کہ وہ عدالت سے کہے کہ مجھے جلدی انصاف دیا جائے
02:12پھر امران خان صاحب نے یہ بھی کہا کہ احتجاجی تحریک کا میں اعلان کر چکا ہوں پانچ سے چھے دن میں جو میری پارٹی کے عادت ہے وہ مجھے لاعامل دے گی
02:22اور امران خان صاحب جب اس کو اوکے کریں گے تو احتجاجی تحریک چل جائے گی
02:25اچھا یہ امران خان صاحب بار بار اپنی پارٹی کو کہہ رہے ہیں کہ تکڑے ہو جاؤ اب ہم نے پورے پاکستان میں احتجاج کرنا ہے
02:32یہ بات جو ہے وہ علیمہ خان صاحب نے بھی باہر آ کر پیغام دیا کارکنوں کو اور ہر طرف سے یہی پیغام آ رہا ہے کہ امران خان صاحب کہہ رہے ہیں
02:41کہ ہم مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں اب وقت آ گیا ہے آپ فیصلہ کریں کہ آپ نے مضبوط ہو کر پاکستان کے لیے کھڑے ہونا ہے
02:48اگر آپ کو خوف ہے وزن نہیں اٹھا سکتے تو ان عہدوں سے الگ ہو جائیں تاکہ وہ لوگ آ کر کام کر سکیں جو یہ بوجھ برداشت کر سکتے ہیں
02:58یہ بڑا کلیر سکیٹمنٹ ہے عبران خان صاحب کا
03:01یعنی سادی بات یہ ہے کہ ڈٹ جاؤ یا ہٹ جاؤ
03:05یا تو رستے سے ہٹ جائے نا باقیوں کے لیے رستہ چھوڑیں وہ آ کے لڑیں
03:09تو یا پھر ڈٹ جاؤ ڈٹ کے کھڑے ہو جاؤ
03:11ریسلنگ میں آپ نے دیکھا ہے کہ جو پہلوان ہوتا ہے جب وہ نہیں لڑ پا رہا ہوتا
03:16تو وہ جو
03:18ڈبلیو ڈبلیو ایف والی ریسلنگ ہم بچپن سے دیکھتے ہیں
03:20تو وہ دوسرے پہلوان کو ہاتھ لگاتا ہے اور ہٹ جاتا ہے بیچ میں سے
03:24کہ میں مقابلہ نہیں کر پا رہا میرے سے نہیں لڑا جا رہا
03:27تو میں دوسرے پہلوان کو ہاتھ لگا رہا ہوں یہ اندر آ جائے
03:30اور آ کر مقابلہ کر لے
03:31اب یہی جو ہے وہ آلیہ حمدہ نے بھی کہا تھا یہی عمران خان صاحب
03:35بھی بات کر رہے ہیں کہ ڈٹ جاؤ یا ہٹ جاؤ
03:38دگڑے ہو جاؤ اور مقابلہ کرو پورے پاکستان کے اندر ایک بڑی
03:42تحریک چلانے کا عمران خان صاحب نے اعلان کر دیا ہے
03:44اب علیمہ خان صاحب نے کیا بتایا کہ وہ کون سی تین چیزیں ہیں
03:48جو عمران خان صاحب سے مانگی گئی
03:49اور تینوں انہوں نے یاد کر کر کے میڈیا کو بتائیں باہر آ کر
03:54ایک انہوں نے کہا جی عمران خان سے پہلا جو مطالبہ ہے
03:58جو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کیا گیا تھا وہ یہ تھا کہ
04:01تین سال کے لیے آپ چپ ہو جائیں
04:03تو اس پہ عمران خان صاحب نے کہا کہ
04:06یزید کے سامنے تین سال تو بہت دور کی بات ہے
04:08میں تین دن بھی چپ نہیں ہوں گا
04:11یہ بات میں نے دوزار بیس میں بتائی تھی
04:14وسیم مدامی صاحب کے سوال کے جواب میں
04:17میں نے انہیں یہ کہا تھا کہ عمران خان کو جب آپ نکالیں گے
04:20تو وہ بنی گالا جا کر نہیں بیٹھ جائیں گے
04:23اور جا کر بولیں گے ہیپی برڈے ٹو یو
04:25ایسے نہیں کریں گے
04:26وہ آپ کو مسئیبت ڈال دیں گے
04:28کیونکہ عمران خان کو آپ چپ نہیں کروا سکتے
04:30اس کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد
04:32وہ آدمی ساری زندگی دوسروں کے لیے آواز اٹھاتا رہا
04:35وہ اپنے ساتھ زیادتی ہونے پر چپ رہے گا
04:38وہ نہیں رہے گا
04:39وہ نے کہا کہ تین سال تو بہت دور کی بات ہے
04:41میں تین منٹ بھی چپ نہیں رہ سکتا
04:42آزاد آدمی ہے نا
04:43تو آزاد آدمی کے لیے مشکل ہوتا ہے
04:45کہ آپ اس کو دبا لیں
04:46اس کی سوچ کو دبا لیں
04:48وقتی طور پر آپ اس کو کنٹرول کر سکتے ہیں
04:50اسے قید کر سکتے ہیں
04:53اس کو مجبور کر سکتے ہیں
04:54لیکن جیسے ہی اس کو موقع ملتا ہے
04:56اس کی آزاد طبیعت وہ سامنے آ جاتی ہے
04:58تو عمران خان صاحب نے کہا تین سال تو بڑی دور کی بات ہے
05:01تین منٹ بھی میں چپ نہیں رہوں گا
05:03پھر چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے
05:05اور اس طرح کے جو اقدامات کیے گئے
05:07ان پہ عمران خان صاحب سے کہا گیا
05:09کہ آپ ان پہ آپ کمپرومائز کر لیں
05:10چلے دیں ایسی سسٹم کو
05:12لیکن عمران خان صاحب نے کہا
05:14کہ رول آف لاو پہ ہم کیسے کمپرومائز کر لیں
05:17تحریک کا نامی تحریک انصاف ہے
05:19ہم انصاف کے لیے کھڑے
05:20اور آپ نے اداروں کو تباہ کر دی
05:22اب چھبیسویں آئینی ترمیم کے لیے جو ہوا
05:24اس کو اگر تسلیم کر دیا
05:26تو پارٹی کا مقصد تو ختم ہو گیا
05:27دوسرا جواب عمران خان صاحب کا یہ ہے
05:30اور تیسرا مطالبہ عمران خان صاحب سے کیا جاتا ہے
05:33کہ نو میرے کے اوپر مافی مانگ لیں
05:34اس پہ تو عمران خان صاحب
05:36کیٹیگوری کے لیے کہتے ہیں
05:37کہ مافی وہ لوگ مانگیں
05:39جنہوں نے نو میرے کی سی سی ٹی وی فٹیچوری کی
05:42جنہوں نے لوگوں کو اغواہ کیا
05:44تشدد کیا
05:46جنہوں نے لوگوں کے گھروں کی چادر
05:47اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا
05:49اور جنہوں نے لوگوں کے گھر توڑے
05:51یہ ایک کیٹیگوری کے لیے عمران خان صاحب نے
05:54سٹیٹمنٹ دیا
05:55عمران خان صاحب کی بہن نے باہر آ کے ساری باتیں بتائیں
05:57علیمہ خان نے
05:58اور انہوں نے کہا جی یہ مطالبات تھے عمران خان صاحب سے
06:01لیکن عمران خان صاحب کا جو واحد اب مطالبات ہیں
06:04بڑی کلیریٹی کے ساتھ
06:06جو بیسک ہے
06:07یعنی یہ تو الیکشن تو کروانا
06:08یہ تو آپ کا اگلا مطالبہ ہوتا ہے نا
06:10کہ آپ الیکشن کریں
06:11آگے بڑھنا ہے تو پھر آپ
06:12جو ہے وہ انکوائری کروائیں
06:14آگے بڑھنا ہے تو آپ جوڈیچل انکوائری کروائیں
06:16لیکن جو بیسک دو ایلیمنٹ ہے
06:18ان کے بارے میں علیمہ خان نے کہا
06:20کہ نمبر ایک
06:21عمران خان مانتے ہیں رول آف لاؤ
06:24نمبر دو عمران خان مانتے ہیں
06:27جمہوریت کی بحالی
06:28ان دو چیزوں کے بارے میں
06:30عمران خان صاحب کہنے کے
06:31یہ دو چیزیں دی جائیں مجھے
06:32میرے وطن کو یہ دو چیزیں چاہیے
06:34نمبر ایک
06:35رول آف لاؤ لے کر آئے
06:36طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آئے
06:38یہ نہیں ہو سکتا کہ
06:39طاقتور کے لیے قانون کچھ اور ہے
06:41کمزور کے لیے کچھ اور ہے
06:42ابھی قدشتہ ایک دو دن پہلے میں
06:44خبریں پڑھ رہا تھا
06:45کہ نیب نے ساروں کے ہی مقدمے
06:47ختم کر دی ہیں
06:47یوسف رضا گلانی ہوں
06:50راجہ پرویز اشرف ہوں
06:52پیپک پارٹی کے لٹرم پٹرم
06:54جتنے بھی ہیں ان ساروں کے بھی
06:55اسی طرح پی ایم ایل این کے
06:57جتنے بھی بندے ہیں ان ساروں کے بھی
06:58شریف کاندان کے بھی
07:00نیب نے ساری کیس ختم کر دی ہے
07:01کہ نہیں
07:02نئے قوانین آگے کیس ختم
07:04یہ ہے اینارو
07:05طاقتور کے لیے کوئی قانون نہیں ہے
07:07اور جس کو دبانا ہے طاقتور نے
07:09اس کے لیے کوئی بھی قانون بن سکتا ہے
07:11عدد جیسا گھٹیا کہ اس بھی آ سکتا ہے
07:12اور جو پاکستان کے ریکارڈ کا
07:14حصہ بن چکا ہے
07:15تو عمران خان صاحب تو یہ باتیں نہیں مانتے
07:18جو ان سے منوائی جا رہی ہیں
07:20تو پھر کیسے عمران خان صاحب کو
07:22رہائی ملے گی
07:23اسٹیبلشمنٹ کے سامنے وہ سرنگو کرنے کے لیے
07:26یا سر چھکانے کے لیے
07:28یا کمپرومائز کرنے کے لیے جب تیار نہیں ہے
07:30تو اسٹیبلشمنٹ کیسے عمران خان صاحب کو
07:32جیل سے باہر آنے دے گی
07:41کیسے کرے گی اگر عمران خان صاحب
07:42اپنے اسی موقع کے اوپر ڈٹ گئے تو
07:44یہ سوال پیدا ہوتا ہے
07:47تو عمران خان صاحب کا جو کیس ہے
07:48یہ طریقہ انصاف والوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے
07:51کہ وہ کیس لگ گیا ہے
07:53اور پانچ جون کے لیے لگ گیا ہے
07:55یعنی ایچ سے دو دن پہلے
07:57عمران خان صاحب کا کیس سنا جائے گا
07:59اسلام آباد ہائی کورٹ میں
08:01یہ کیس اب لگ چکا ہے
08:03اس کے بارے میں خبر آ چکی ہے
08:05لیکن مجھے ایسے کوئی امید نہیں ہے
08:07بہت ممکن ہے کہ
08:09نیپ کہہ دے جی
08:09اب یہ ٹائم چاہیے
08:10آپ ایک پیشی آرڈ ڈال دیں
08:12اور عید کے بعد کی کہیں گی
08:13پھر آگے ڈیٹ چلی جائے
08:14لیکن حفیظ نیازی صاحب ہے
08:16کچھ اور لوگ ہیں
08:17وہ ابھی تک بزد دیں گے
08:18عمران خان صاحب عید سے پہلے
08:19رہا ہو جائیں گے
08:21کیا واقعی یہ فیصلہ ہو چکا ہے
08:23تو اس کے بارے میں
08:24کچھ میں اس لیے نہیں کہہ سکتا
08:25کہ جو یہ فیصلہ ہے
08:26وہ اسٹیبلشمنٹ نہیں کرنا ہے
08:27عدالت میں تو کرنا نہیں ہے
08:28اگر عدالت میں
08:30اور قانون اور انصاف کے مطابق ہوتا
08:32تو میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں
08:33کہ عمران خان صاحب کو
08:34تو پچھلے سال
08:34اگست میں سبتمبر میں
08:36باہر آ جانا چاہیے تھا
08:37بلکہ اس سے پہلے باہر آ جانا چاہیے تھا
08:39جب ان کے سارے کیسز ختم ہو گئے تھے
08:41لیکن پھر بھی وہ باہر نہیں آئے
08:44تو اسٹیبلشمنٹ نے
08:46اگر یہ فیصلہ کر لیا ہے
08:47کہ مزید گند نہیں ڈالنا
08:48تو پھر تو عمران خان صاحب باہر آ سکتے ہیں
08:50لیکن اسٹیبلشمنٹ عمران خان صاحب کا بوجھ اٹھا پائے گی
08:53یہ بھی ایک بڑا سوال ہے
08:54وہ ڈرتے بھی بہت ہیں
08:55سپیشلی پاکستان کی جو
08:57فوجی قیادت ہے
08:59جنرل آسم منیر
09:00ان کے بارے میں ایک ٹاؤٹ نے ابھی کلیم کیا
09:01اور وہ کلیم ابھی تک واپس نہیں ہوا
09:04کہ آسم منیر سخت نفرت کرتے ہیں عمران خان سے
09:07کیونکہ فوجی قیادت کا لفظ استعمال کیا
09:09تو وہ تو آسم منیری ہے نا
09:10آرمی چیف تو آسم منیر ہے
09:12فیلڈ مارشل آسم منیر ہے
09:13فوجی قیادت وہی ہیں
09:14تو ان کے بارے میں لفظ استعمال کیا
09:16کہ وہ عمران خان سے شدید نفرت کرتے ہیں
09:18تو کچھ تردید نہیں آئی
09:20ابھی تک دونوں طرف سے
09:21نہ تو ٹاؤٹس کی جانب سے آئی
09:23اور نہ جن کے ٹاؤٹس ہیں ان کی جانب سے آئی
09:25بارال مقصود نشستیں چھیننے کا سلسلہ
09:28جو ہے وہ سپیڈ او سپیڈ جاری ہے
09:29پوری کوشش کی جاری ہے
09:31کہ جتنی جلدی ہو سکے
09:33مقصود نشستیں چھین لی جائیں
09:35اب اس کے لیے جو ہے
09:37وہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں
09:39جج مل کے زور لگا رہے
09:41ایسا لگ رہا تھا کہ
09:42کیس جو ہے وہ مقصود نشستیں
09:45مانگنے والی پارٹیاں نہیں لڑ رہی
09:47وہ ججز لڑ رہے ہیں
09:48اور ایسا محسوس ہو رہا تھا
09:50جیسے ججز ایک مقصود سائٹ پر کھڑے ہیں
09:52کہ نئی جی سیٹے ہم نے دینی دینی ہے
09:54پی ڈی ایم کی جماعتوں کو
09:55اسٹیبلشمنٹ کی خواہش کے مطابق
09:57نون لیگ کو دینی ہے
09:58پیپلز پارٹی کو دینی ہے
09:59ایم کی ایم کو فضل اور احبان کو دینی ہے
10:01تو برپور کوشش ہو رہی ہے
10:02اور بہت جلدی ہے
10:03جلدی ایسے کہ یہ چاہتے ہیں
10:05کہ شاید
10:06ایچ سے پہلے ہی سیٹے دے دی جائیں
10:09مقصود نشستیں
10:10پی ایم ایل این کو
10:11پیپلز پارٹی کو
10:11اور باقی پارٹیوں کو
10:12اور دیکھنا
10:13الیکشن کمیشن عمل درامت کیسے کرے گا
10:15ایک سال ہو گیا ہے
10:17ایک سال
10:19ایک سال ہو گیا ہے
10:21کہ عمل درامت نہیں ہو رہا
10:23جو فیصلہ پاکستان طریقہ انصاف کے حق میں آیا تھا
10:26لیکن اگر یہ فیصلہ طریقہ انصاف کے خلاف ہوا
10:29تو آپ دیکھیں گا
10:29گھنٹوں کے اندر عمل درامت ہو جائے گا
10:31اور الیکشن کمیشن اور پاکستان فوری طور پر عمل درامت کر دے گا
10:34کیونکہ پاکستان طریقہ انصاف
10:36اپنی کامیابی جو ہے
10:37وہ اسی بات میں سمجھ رہی ہے
10:39کہ جتنا اس کو لمبا کیا جائے کیس کو
10:40جتنا عدلیہ کو بنقاب کیا جائے
10:43جتنا اس نائنصافی کو ساری دنیا کے سامنے رکھا جائے
10:46بس یہی اب ایک کامیابی ہے
10:47لیکن اسٹیبلشمنٹ کو لگتا ہے
10:50کہ یہ سیٹے بھی مقصود نشستیں پی ایم ایلن کو دینی چاہیں
10:53اس سے انہیں لگتا ہے
10:54کہ ان کا کام بن جائے گا
10:56یا مسئلہ حل ہو جائے گا
10:57جو ان کے ساتھ درپیش ہے
10:58گزشتہ تین سالوں سے
10:59تو دیکھیں نا مسئلہ تو حل نہیں ہو رہا
11:02اسٹیبلشمنٹ کو پہلے لگا
11:03عمران خان کو نکالیں گے
11:04مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا پھر انہیں لگا کہ اعتجاد کو کچل دیں
11:08کہ مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا پھر انہیں لگا کہ پی ڈی ایم کو
11:12لاکر بٹھا دیں گے مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا پھر انہیں لگا
11:15ابنان خان کو جیل میں ڈال دیں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں
11:18ہوا پھر انہیں لگا کہ دھاندلی کروا کر الیکشن سے قبل مسئلہ حل
11:21ہو جائے گا یعنی الیکشن کے قبل انہوں نے اتنی دھاندلی کی کہ لوگوں
11:24کو الیکشنی نہیں لڑنے دیا مسئلہ حل نہیں ہوا انہیں لگا کہ انتخابی
11:28نشان چھین لیں گے مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا فارم 47 بنا کر انہیں
11:32لگا کہ مسئلہ حل ہو جائے گا نہیں ہوا اغواب سے جبر سے تشدد سے انسانوں
11:38کی جبری گمشدگیوں سے اور اغواب رہے بیان سے انہیں لگا کہ مسئلہ
11:42حل ہو جائے گا نہیں ہوا پھر انہوں نے عدد اور سائفر جاتے گھٹیا
11:46کیسز بنائے انہیں لگا کہ اب مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ حل نہیں
11:49ہوا امران خان کی بیوی اور بہنوں کو گرفتار کرنے سے مسئلہ حل ہو جائے
11:53گا نہیں ہوا امران خان پہ جیل میں بدترین حالات پیدا کر دیے گئے انہیں
11:59بند کر دیے گا چھوٹے سے سیل میں بجلی بند کر دی گئی بہت پریشان
12:02کیا گیا سہولیات لے لی گئی انہیں لگا مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ
12:06حل نہیں ہوا اسکیبلشمنٹ کو یہ لگا کہ ایکسٹینشن مل جائے آرمی
12:10چیپ کو تو مسئلہ حل ہو جائے گا پھر بھی نہیں ہوا چھوٹے سویں آئینی
12:14ترمیم آنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ پھر بھی حل نہیں ہوا آئینی
12:18بینچ بنا کر مرضی کے ججز لاکر ان کا مسئلہ حل ہو جائے گا مسئلہ
12:22پھر بھی حل نہیں ہوا اب مقصود نشستیں لے کر ستائیسویں آئینی ترمیم
12:26کریں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا یہ مسئلہ حل ہی نہیں ہونا کیونکہ
12:31آپ یہ مسئلہ حل کر ہی نہیں سکتے یہ مسئلہ آپ کا ستر سال سے حل
12:40ہے اور اس مسئلے کا ایک ہی حل ہے کہ عوامی مینڈیٹ کا اعترام
12:45کیا جائے عوامی منتقب حکومت آئے اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ
12:50نوکری کرے جس کام کے لیے انہیں تنخواہ ملتی ہے بس یہ مسئلہ
12:54حل ہو جائے گا اپنے دماغ سے جب تک آپ سوچتے رہیں گے زیادہ
12:57سوچتے رہیں گے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ایک بہت عجیب و غریب بات
13:01کی ہے جسٹس مسارت حلالی صاحبہ نے انہوں نے مقصود نشستوں کے
13:06فیصلے میں ووٹ کو بنیادی حق کہا گیا تو ان کا کہنا ہے جی
13:09ووٹ بنیادی حق نہیں ہے یہ انہوں نے کہہ دیا اب یہ سننے میں تو
13:13ایک چھوٹی سی بات ہے کہ ووٹ بنیادی حق نہیں ہے لیکن جمہوریت کے
13:17اندر اگر کوئی اس کی بنیاد ہوتی ہے نا تو وہ ووٹ ہی ہوتا ہے اگر
13:21ایک ملک میں جمہوریت ہے تو اس کی بنیاد ووٹ کے اوپر ہے ہر آدمی
13:25کو ووٹ کا حق ہونا چاہیے وہ یہ کہتی ہے بنیادی ہے کوکو وہ ہیں جو
13:29لوگ لے کر پیدا ہوتے ہیں بھئی ووٹ ہر آدمی جب ایک
13:33سپیسیفک عمر تک پہنچتا ہے تو وہ اس کا بنیادی حق بن جاتا
13:37ہے بچہ پہلے دن جب پیدا ہوتا ہے تو تعلیم کا حق تو اس کے
13:40پاس نہیں ہوتا یعنی وہ زندہ رہنے کا حق تحفظ کا حق لے کر
13:44پیدا ہوتا ہے کچھ حقوق اس کے ہوتے ہیں لیکن جب وہ چار پانچ سال
13:48کا ہوتا ہے تو پھر تعلیم اس کا بنیادی حق بن جاتا ہے اسی طرح جب وہ
13:52تھوڑا اور بڑا ہوتا ہے تو فلانی چیز اس کی بنیادی حق بن جاتی
13:55ہے تو زندگی میں جیسے جیسے سٹیجز میں انسان آگے بڑھتا ہے اس کے
13:59حقوق بھی بڑھتے ہیں اسی طرح سے ذمہ داریاں بھی بڑھتی ہیں تو جب ایک
14:04آدمی ووٹ ڈالنے کی عمر تک پہنچتا ہے تو ووٹ ڈالنا اس کا بنیادی
14:08حق ہے اور یہ عدالتیں بار بار کہہ چکی ہیں میں آپ کو پڑھ کے
14:11سناتا ہوں یہاں پہ ابوزر سلمان نیادی صاحب نے بہت ساری
14:14اگزامپلز کوٹ کی ہیں اور یہ بہت پریشان کن بات ہے کہ مقصود
14:18نشستوں کے فیصلے میں کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے جبکہ یہ بنیادی
14:21حق نہیں ہے یہ جسٹس مسررت حلالی صاحبہ کہہ رہی ہے یہ وہی
14:25کاتون ہیں جنہوں نے قاضی فائد عیسیٰ کے ساتھ مل کر پاکستان
14:28طریقہ انصاف سے بلے کا نشان چھینا تھا اور آج ان کا یہ
14:32اسکیٹمنٹ یہ بتا رہا ہے کہ یہ نظام کیا سوچ رہا ہے ایسا لگتا ہے
14:36کہ ووٹ کی اہمیت کو ختم کر کے کوئی اور نظام لانا چاہتے ہیں
14:39کیا کوئی اس ملک میں امیر المومنین بننا چاہتا ہے کیا ایک
14:44نئی بحث شروع کی جاری ہے اس ملک میں تو بات یہ ہے کہ دوزار
14:48چودہ کا پی الڈی سیونٹی ٹو آہ ٹو تھاؤزن ٹونٹی فائیو یہ ایک
14:52فیصلہ ہے پھر ایک دوزار چودہ کا فیصلہ ہے پھر ایک اور جناب پی
14:58الڈی فائیو تری ون یہ سپریم کورٹ کا ہے پھر دوزار چودہ کا
15:02ایک اور سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے پی الڈی سکسی سیونھ پھر ایک
15:06اور ہے دوزار پچیس کا پی الڈی فور ون نائن پھر ایک اور انہوں
15:11نے اگزامبل کورٹ کی پی الڈی ٹو زیро سکس سپریم کورٹ سے اور یہ
15:15سپریم کورٹ کا دوزار پندرہ کا دوزار پچیس کا دوزار چودہ کا
15:20یہ مختلف فیصلے موجود ہیں اور پانچ چھ فیصلوں کی اگزامبل تو
15:23یہاں پہ کوٹ کر دی کہ یہاں پہ ان تمام فیصلوں نے یہ بتایا
15:28ہے کہ ووٹ بنیادی انسانی حق ہے یعنی بنیادی حق ہے یہ فنڈامینٹل
15:36رائٹ ہے لیکن جو فنڈامینٹل رائٹ ہوتا ہے اس کے خلاف آپ کوئی بھی
15:40قانون سازی نہیں کر سکتے اس کے خلاف آپ کوئی قانون بنائی نہیں
15:43سکتے کیونکہ وہ فنڈامینٹل رائٹ ہے بنیادی حق ہے آئین میں لکھے
15:47ہوئے بنیادی حق کو آپ کسی طرح بھی غصب نہیں کر سکتے کوئی قانون
15:52اس کے خلاف آپ بنائی نہیں سکتے اس سے متصادم آپ کوئی کام نہیں
15:54کر سکتے تو اب ایسا لگتا ہے جان بوجھ کر ووٹ کو بنیادی حق سے
15:58نکالنے کی کوشش کی جاری ہے تاکہ کل کو ووٹرز کے خلاف یا ووٹ
16:02کے خلاف کچھ بھی کیا جائے بنیادی حق بے شک چھین لیا جائے ہو سکتا
16:07ہے آنے والے دنوں میں یہ ووٹر کی عمر ہی بڑھا گے پچیس سال کر
16:09دیں نئے ووٹروں دے بہت پریشان ہے نا کچھ بھی کر سکتے ہیں کوئی
16:13بھی کھیل کھیل سکتے ہیں کوئی بھی گھٹی آرکت کر سکتی ہے یہ حکومت
16:24ان کا مقابلہ بھی کرنا پڑے گا ابھی امین الدین خان صاحب
16:28کو بہت جلدی ہے جو جج ہیں آئینی بینچ کے سربراہ اور انہوں نے
16:34کہا جی مجھے معلوم ہے کہ آپ کے دلائل کیا ہے یہ فیصل صدیقی
16:37صاحب کو بہت جلدی ہے جی چلا رہتے ہیں مجھے دلائل دے دوں
16:39انہوں نے کہا جی مجھے معلوم ہے آپ کے دلائل کیا ہے انہوں نے
16:41کہا جی آپ کو ویہ آ رہی ہے یہ عدالت کے اندر اس طرح معاملات
16:45ایکسپوز ہو رہے ہیں ججز اس کو تیز تیز چلانا چاہتے ہیں
16:48فاسٹ فارورڈ کرنا چاہتے ہیں کیس کو اور پی ٹی اے کے وکیل یہ
16:52چاہتے ہیں کہ جتنا زیادہ ہو ہم اس نائن صافی کو ایکسپوز کریں
16:56اور وہ اسی کے لیے بیچارے کوشش کر رہے ہیں ناظرین پی ایم ایل این
17:00کی صورتحال کیا ہے ذرا یہ میں آپ کو ایک تصویر دکھاتا ہوں یہ
17:06تصویر دیکھیں اس میں آپ کو نظر آ رہے ہیں نیچے نواز شریف اوپر
17:10آرمی چیف شباز شریف اور مریم نواز اب یہ ٹبر اپنی مشہوری
17:15کے لیے فیلڈ مارشل کی تصویر استعمال کرے گا یہ حالات آگئے ان کے
17:20چوتے پالش کرنے میں اور جناب یہ کوئی مینسپل کارپوریشن ہے جو
17:25یہ تصویریں لگا رہی ہیں پورا ٹبر آرمی چیف کی تصویریں لگا
17:29اگر اپنی سیاست بچانے کی کوشش کر رہا ہے یہ ان کے حالات ہو
17:32گئے ہیں یہاں میں تکبیر کا پوسٹر لگا رہی ہے آرمی چیف کو سوچنا
17:35چاہیے کہ اگر آج جنرل باجو آرمی چیف ہوتا تو کیا اس کی
17:38فوٹو لگی ہوتی ہے آپ کی لگی ہوتی ہے یہ اگر آرمی چیف کو سوچنا
17:42چاہیے کہ اس سال یا اگلے سال جب بھی وہ ریٹائر ہو جائیں اس کے
17:45بعد ان کی کوئی فوٹو لگائے گا عزت وہ ہوتی ہے جو لوگ آپ کی
17:49ذات کی کریں اور اپنے دل سے کریں عزت وہ نہیں ہوتی جو آپ کی
17:53پوزیشن کی وجہ سے آپ کو ملتی ہے آپ کسی بھی پوزیشن میں ہو آپ کی
17:57عزت ہونی چاہیے عمران خان کل وزیر آزم تھا اس کی وزیر آزم کے
18:01طور پر عزت تھی آج وہ وزیر آزم نہیں ہے یہ قوم اس کی پہلے سے
18:06زیادہ بڑھ کے دل سے عزت کرتی ہے عزت وہ ہے جو آپ کماتے ہیں اپنے
18:10کردار کے ذریعے سے اپنی پوزیشن کے ذریعے سے عزت یہ عزت لینا جو
18:14کوئی مشکل نہیں ہے آنے والا آرمی چیفہ وہ بھی ڈنڈا چلائے گا یہ سارے
18:17بوڑ پالشی ہے اس کے ساتھ مل جائیں گے اس کے جوتے پالش کریں گے
18:21اس کے بعد جو آئے گا اس کے جوتے پالش کریں گے تو یہ جوتے پالش
18:27کروانے سے عزت نہیں ہوتی اعترام نہیں ہوتا تاریخ میں اپنا اچھا
18:32نام لکھوانا چاہیے اور تاریخ لکھی جا رہی ہے یہ جو کچھ بھی ہو
18:35رہا ہے سارا کوئی ریکارڈ ہو رہا ہے ہر چیز سامنے آرہی اور شریف
18:38کاندان نے اپنی سیاست کو کس حد تک برباد کر دیا کہ جو سیویلین سپرمیسی
18:44کی بات کرتے تھے جو آئین اور جمہوریت کی بات کرتے تھے جو اکدار
18:48کی سیاست کی بات کرتے تھے آج ان کی سیاست صرف اس بنیاد پہ کھڑی ہے
18:52کہ آرمی چیف کا ہاتھ ان کے سر کے اوپر ہے اور آرمی چیف کی تصویر
18:56ان کے پوسٹرز کے اوپر لگی ہوئی ہے انہیں اپنا الیکشن لڑنے کے لیے
18:59آرمی چیف کی فوٹو لگانی پڑتی ہے فیلڈ مارشل کی وہ بچارے
19:02الیکشن نہیں لڑ سکتے یہ بچاروں کے حالات ہیں اب ان حالات کے اندر
19:06وہ کیسے گزارہ کر سکنے پاکستان کی پولیٹکس میں سربائز کرنا
19:10تو بہت مشکل ہے ناظرین پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا
19:14ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں اتجاج کرنے پر ظلم اور جبر کا بازار
19:20گرم کر دیا گیا یعنی یہ میں آپ کو ایک سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب
19:25ہیں ان کا ٹویٹ آپ کو بتاتا ہوں یہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہاری ایک جہتی
19:30کرنے گئے تھے ان کے فیملی کے لوگ خواتین اور بچے تھے ان ساروں
19:34کو گرفتار کر لیا گیا اور اب دس دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا
19:37اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ اید ان کی جیل میں گزرے
19:41اب یہ پہلی مرتبہ ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہاری ایک جہتی کرنے
19:45کی سزا پاکستان میں یہ مل رہی ہے کہ جو فلسطینیوں کے ساتھ اظہاری
19:49ایک جہتی کرنے کے لیے خواتین اور بچے نکلے تھے وہ اپنی اید جو
19:52ہے وہ جیل میں منائیں یہ سینیٹر مشتاق صاحب نے اس کے اوپر کہا
19:57کہ بے غیرتی کے اوپر بے غیرتی شہباد حکومت اور ان کے سرپرستوں
20:01کے اشارے پر ہمیرہ طیبہ شہباد شریف کو تو آپ بدنام نہیں کرتے
20:05ہیں سینیٹر صاحب اصل میں تو سکہ کسی اور کا چلتا ہے اس ملک میں
20:08بتاتے ہیں جی کہ نام لے رہے ہیں ساتھ بچوں کے بڑوں کے دیگر ساتھی
20:13ہیں غزہ کو دس دن کے لیے جو اسیران غزہ ہیں ان کو دس دن کے لیے
20:17اڈیالا جیل بھیج دیا گیا ہے اور اگلی پیشی اید الازحا کے دن
20:21رکھ لی گئی ہے گویا اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ یہ
20:24لوگ ہر صورت میں اید اڈیالا جیل میں ہی گزارے ڈپٹی کمیشنر صاحب
20:28اور مجسٹریٹ فرماتے ہیں کہ ان کا جرم ناقابل زمانت ہے گویا
20:32غزہ کے لیے اسلام آباد میں آواز اٹھانا ناقابل زمانت جرم ہے اس
20:37کو کہتے ہیں اسرائیل نوازی یہ ہوتا ہے اسرائیلی لابی ہماری
20:41مضاہمت جاری رہے گی میں حرحانوت ہوں کہ یہ عمران خان کو
20:44کہتے تھے لابی عمران خان کے اوپر یہ الیگیشنز لگاتے تھے خود
20:49وہی سارے کام کر رہے ہیں اندازہ کریں آپ یعنی میں حیران ہوتا
20:53ہوں انہوں نے جو جو الیگیشن عمران خان کے اوپر لگایا نا وہ
20:56سارا ان کو خود چاٹنا پڑا وہ سارا ان کے سامنے آگیا آج پاکستان
21:00کی اسٹیبلشمنٹ اس جگہ بیٹھی ہوئی ہے کہ وہ دنیا کو یہ ثابت
21:04کرنے پر لگی ہے کہ جناب اسرائیل کے خلاف جو بھی پاکستان میں
21:07اتجاج کرتا ہے دیکھیں ہم نے شانی ورت بنا دیتے ہیں اور
21:10باقاعدہ باقاعدہ ان کے کلپس بنائی جاتے ہیں انہیں گرفتار کیا
21:14جاتا ہے ان کی ویڈیوز بنائی جاتی ہے اور شاپاش وصول کی جاتی ہے
21:17وہاں پہ ایک وفت گیا ہوا تھا انہوں نے یہ باتیں کی ہیں وہاں
21:19جا کے میں نہیں کہہ رہا یہ وہ جو وفت گیا ہوا تھا انہوں نے یہ
21:22باتیں کی ہیں ناظرین اور حالات پاکستان تحریک انصاف کے اب یہ
21:26ہیں کہ ابودر سلمان نیادی صاحب نے دو چیزیں ریپورٹ کی ہیں اور
21:31یہ دونوں چیزیں بڑی خوفناک ہیں انہوں نے کہا جی کہ ایک کوٹ لگ پت
21:34جیل کے اندر جو قیدی بند ہے نا خاص طور پر وہ قیدی جو ملٹری
21:38کوٹس والے ہیں ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا جا رہا ہے آٹھ آٹھ
21:41گھنٹے ان کی بجلی بند کر دیتے ہیں اور وہ بندش جانبوج کر کرتے ہیں
21:47اور ان کے جو ان کی بے توکیری کی جا رہی ہے اور ان کے جو بستر ہیں ان کے
21:52اوپر جوتوں سمیت جو جیل کا عملہ ہے وہ چڑ جاتا ہے تو اس قسم کی
21:57گندی عرقتیں ان کے ساتھ کی جا رہی ہیں اور لگاتار انہیں پریشان کیا
22:00جا رہا ہے وجہ یہ ہے کہ انہوں نے معافی نہیں مانگی جنہوں نے معافی
22:03مانگ لی انہیں چھوڑ دیں گے جنہوں نے معافی نہیں مانگی ان کے ساتھ
22:05پھر اس قسم کا سلوک کیا جا رہا ہے پجاب حکومت کی بہت بڑی
22:08کرپشن ایک سامنے آئی ہے نیکس بی لاغ میں بات کرتے ہیں اب تک کے لیے
22:11اتنی اپنا خیال رکھیے گا اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ
Recommended
15:17
|
Up next
1:23
0:54
2:30
0:43
1:08
0:46
2:11