Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/2/2025

Category

📚
Learning
Transcript
00:00As-salamu alaykum
00:22Wa alaykum as-salam
00:24Kya Aapne Hovok Pura Kiya Mere Beate?
00:26Haa, Maynne Ker Liyya Aapu
00:28Ab Aap Muj Dhira Kahani Sunaayeken
00:30Thik H tick E meri beate
00:31Kya Aap pend vlog Aada
00:32A Weih Kul H chuyken Keping Haruk
00:33Aap Nei Bati
00:35Aitar Haytu Kail现在
00:46Maashallah, A Ты
00:47Oazim Thay
00:48Men Ad económ 28
00:51Gem What Do You
00:52Bismillah
00:58پیغمبر دعود علیہ السلام بادشاہ بن گئے
01:02دعود علیہ السلام کو احساس ہوا کہ اس رات تلت ان کا قتل کرنے والے تھے
01:12اس لئے انہوں نے اپنا سامان اور کچھ کھانا لیا اور محل سے روانہ ہو گئے
01:16انہوں نے طویل عرصے تک سفر کیا
01:21تب انہیں پہاڑ کے عروج پر ایک غار ملی
01:24انہوں نے فیصلہ کیا کہ کچھ وقت آرام کرنے کے لیے یہ ایک اچھی جگہ ہے
01:29پیغمبر نے کئی دن وہاں گزارے
01:32پیغمبر کے بھائیوں کو پتا چلا کہ وہ غار کے اندر چھپے ہیں
01:38تو وہ ان سے ملاقات کرنے پہنچے
01:40ہم اپنے بادشاہ سے تھک چکے ہیں
01:42انہوں نے پیغمبر کو بتایا
01:44وہ ریاست میں سبھی کے ساتھ برا برطاف کر رہا ہے
01:46ہم آپ کی فوج میں شامل ہونا چاہتے ہیں بھائی
01:49اگلے دن کچھ اور لوگ غار میں پہنچے
01:54آپ کیا چاہتے ہیں پیغمبر نے پوچھا
01:56بادشاہ سے ہماری حفاظت کیجئے
01:59شہریوں نے کہا
02:01وہ ایک برا آدمی ہے
02:02اور وہ ہر کسی پر ظلم کر رہا ہے
02:04مہربانی کر کے ہمیں اپنی فوج میں شامل ہونے دیں
02:07پیغمبر راضی ہو گئے
02:09اس طرح زیادہ سے زیادہ لوگ
02:11پیغمبر کی فوج میں شامل ہونے کے لیے پہنچنے لگے
02:14طلط نے اپنی عوام کے ساتھ برا برطاف کیا
02:18اور اپنے فوجیوں سے عوام میں دہشت پھیلائی
02:21عوام نے دھیرے دھیرے اس کے خلاف ہونا شروع کر دیا
02:24جب اسے پتہ چلا
02:26کہ پیغمبر ایک فوج تیار کر رہے ہیں
02:28تو اس نے پیغمبر کے خلاف جنگ میں جانے کا فیصلہ کیا
02:32فوج نے کئی دنوں تک سفر کیا
02:34اور وہ اب تک ایک لمب سفر تہہ کر چکے تھے
02:38بادشاہ اور اس کے لوگ تھکے ہوئے تھے
02:45اس لیے انہوں نے وادی میں
02:47کچھ وقت کے لیے آرام کرنے کا فیصلہ کیا
02:50جب تلت سو رہے تھے
02:52تب پیغمبر خاموشی سے ان کی غار میں داخل ہوئے
02:56انہوں نے اس کی شمشیر لی
03:05اور تلت کے لباس سے ایک حصہ قدرن کاٹ لی
03:09وہ باہر آکے چلائے
03:19اے بادشاہ
03:21بادشاہ اٹھے اور غار کے باہر آئے
03:28اس نے پیغمبر کو اپنے آدمیوں کے ساتھ کھڑے دیکھا
03:31تم یہاں مجھے قتل کرنے کے ارادے سے آئے ہو
03:34پیغمبر چلائے لیکن میں تم سے نفرت نہیں کرتا
03:38اور میں تمہارا قتل نہیں کرنا چاہتا
03:40اگر میں تمہارا قتل کرنا چاہتا
03:42تو ایسا کر سکتا تھا جب تم سو رہے تھے
03:45یہ کہتے ہوئے پیغمبر نے اسے کپڑے کی قترن دکھائی
03:48اور اس سے کہا یہ تمہارے لباس کا ٹکڑا ہے
03:52میں اس کے بجائے تمہیں قتل کر سکتا تھا
03:55لیکن میں نے ایسا نہیں کیا
03:57میرا مقصد محبت ہے نفرت نہیں
03:59بادشاہ کو اپنی غلطی کا احساس ہوا
04:03اور انہوں نے معافی مانگی
04:05پیغمبر نے بادشاہ کو معاف کر دیا
04:07اور اسے اپنی ریاست میں واپس لوٹ جانے کی اجازت دے دی
04:12کچھ سالوں کے بعد ایک جنگ میں تلت مارے گئے
04:16لوگوں کو یاد تھا
04:17کہ دعوت علیہ السلام نے ان کے لیے کیا کیا تھا
04:21اس لیے انہوں نے انہیں اپنا بادشاہ مانا
04:23اللہ نے ان کی ریاست کو مضبوط اور عظیم بنا دیا
04:27اور ان کے دشمن ان سے خوف کھانے لگے
04:31کچھ عرصے بعد
04:33اللہ نے پیغمبر کو ایک بیٹے سے نوازا
04:36اور انہوں نے ان کا نام سلیمان رکھا
04:39وہ لڑکا بچپن سے ہی بہت عقل مند اور ذہین تھا
04:44جب وہ گیارہ سال کا تھا
04:47تب ایک واقعہ ایسا ہوا
04:49ایک دن دعوت علیہ السلام ہمیشہ کی طرح
04:52اپنی عوام کی مشکلاتوں کو سن رہے تھے
04:55تب دو آدمی ان کے پاس آئے
04:58ان میں سے ایک کے پاس ایک کھیت تھا
05:01کھیت کے مالک نے کہا
05:02اے میرے عزیز پیغمبر
05:04اس آدمی کی بھیڑ کل رات میرے کھیت میں آگئی
05:07اور میرے سارے انگور کھا گئی
05:09اب میرے پاس کچھ نہیں بچا
05:11مہربانی کر کے اسے میرا خامیازہ دینے کے لیے کہیں
05:15اس نے روتے ہوئے کہا
05:17کیا یہ سچ ہے؟
05:18پیغمبر نے بھیڑ کے مالک سے پوچھا
05:20ہاں جناب اس نے جواب دیا
05:22پیغمبر نے سوچا اور کہا
05:24میں نے فیصلہ کیا ہے
05:26کہ آپ اسے اس کے نقصان کے خامیازہ کے طور پر
05:29اپنی بھیڑ دے دیں
05:31لیکن جناب بھیڑ ہی میرا سب کچھ ہے
05:34آدمی نے کہا
05:35اور تب ہی سلمان بول اٹھے
05:37میرے پاس ایک ترکیب ہے
05:39کیا ترکیب ہے؟
05:41پیغمبر نے پوچھا
05:42تب ان کے بیٹے نے کہا
05:43بھیڑ کے مالک کو کھیت میں کام کرنے دو
05:46جب تک کی انگور دوبارہ نہیں اوکتے
05:49کھیت مالک اون اور دودھ کا استعمال کر کے
05:53زندگی بسر کر سکتا ہے
05:55جب تک کی اس کی فصلیں واپس نہ ہو جائیں
05:58اور جب انگور تیار ہو جاتے ہیں
06:00تو کھیت مالک اپنے کھیت کو واپس لے سکتا ہے
06:03اور بھیڑ کو اس کے مالک کو لوٹا سکتا ہے
06:07پیغمبر حیران تھے
06:09یہ ایک امدہ فیصلہ ہے
06:11اس علم کے لیے آپ اللہ کا شکریہ ادا کریں
06:14آپ واقعی اقل مند ہیں
06:16دونوں نے سلیمان کا شکریہ ادا کیا
06:19کیونکہ یہ ان کے لیے بہتر فیصلہ تھا
06:22بھیڑ کا مالک بھی خوش تھا
06:27کیونکہ اسے اپنی بھیڑیں نہیں دینی تھی
06:29اللہ نے اصل میں سلیمان کو علم سے نوازا تھا
06:34جو انہیں اپنے والد سے وراثت میں ملا تھا
06:37پیغمبر دعود علیہ السلام
06:39ایک انصاف پسند اور مذہبی حکمران تھے
06:43جو اپنے لوگوں کے لیے امان اور برکت لاتے تھے
06:47اللہ نے انہیں ایک پیغمبر کا درجہ بھی عطا کیا تھا
06:50انہوں نے اپنی سوریلی آواز کی مدد سے
06:54اللہ کا کلام اپنے لوگوں تک پہنچایا
06:57جب انہوں نے جبور کو پڑھا
06:59تو لوگوں نے ان کی بات مانی
07:01انہوں نے جو کلام کہے وہ بہت مقبول ہوئے
07:04اور لوگوں کے ذہن میں اتر گئے
07:07بھلے ہی وہ بادشاہ تھے
07:09لیکن وہ شان و شوقت سے نہیں جیتے تھے
07:12انہوں نے محل کے خزانے کا استعمال کبھی اپنے لیے نہیں کیا
07:16وہ اسلح بنانے کا ہنر چاہتے تھے
07:19اس لیے وہ خود اسلح بناتے اور فروخت کرتے تھے
07:23پیغمبر اسی رقم سے اپنا گزر بسر کرتے تھے
07:26پیغمبر نے اپنے کاموں کو دن کے چار پہروں میں باند دیا تھا
07:30ایک روزی روٹی کمانے اور آرام کرنے کے لیے
07:33ایک اپنے خدا کی عبادت کرنے کے لیے
07:35ایک اپنے لوگوں کے لیے
07:37اور دن کا آخری پہر
07:38اپنے مذہبی بیان دینے کے لیے
07:40ایک دن پیغمبر ہمیشہ کی طرح
07:43اپنے ہجرے میں دعا کر رہے تھے
07:45انہوں نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا
07:47کہ ان کی عبادت میں
07:48کسی بھی طرح کا خلل نہ پہنچے
07:51لیکن کسی طرح دو شخص کمرے میں داخل ہو گئے
08:00جب پیغمبر کی عبادت میں خلل پہنچا
08:02تو انہوں نے ان سے غصے میں پوچھا
08:04کون ہو تم
08:05ڈرو مت
08:07ان میں سے ایک نے کہا
08:08ہمارے بیچ ایک تنازہ ہے
08:10اور ہم آپ کے فیصلے کے لیے یہاں آئے ہیں
08:12کیا بات ہے
08:13پیغمبر نے پوچھا
08:14پھر پہلے شخص نے کہا
08:16یہ میرا بھائی ہے
08:18اس کے پاس 99 بھیڑے ہیں
08:19اور میرے پاس صرف ایک
08:21ایک دن انہوں نے کہا
08:22کہ اسے میرے حوالے کرو
08:24اور مجھ پر ہاوی ہو کر
08:25میری بھیڑھ ہڑپ لی
08:27یہ میرے ساتھ
08:28نائنصافی ہے
08:29مہربانی کر
08:30آپ انصاف کیجئے
08:31پیغمبر نے دوسرے شخص کی بات
08:34سننے کے لیے
08:34انتظار نہیں کیا
08:36اور جلد بازی میں کہا
08:38اس کے پاس بھیڑے تھی
08:39پھر بھی اس نے تمہاری بھیڑھ ہڑپ لی
08:41پھر اچانک
08:42وہ دونوں شخص
08:43ایک بادل کی طرح غائب ہو گئے
08:45تب پیغمبر نے محسوس کیا
08:50کہ وہ اللہ کے بھیجے ہوئے فرشتے تھے
08:53اور وہ انہیں سبق سکھانے آئے تھے
08:57پیغمبر کو احساس ہو گیا
08:59کہ دونوں کی دلیلیں سنے بغیر
09:01انہیں فیصلہ نہیں سنانا چاہیے تھا
09:03انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا
09:06اور پریشانی میں وہ زمین پر گر پڑے
09:08اپنے رب سے معافی مانگی
09:10اور پھوٹ پھوٹ کر روئے
09:12اللہ نے انہیں معاف کر دیا
09:15اور پیغمبر لمبے وقت تک حیات رہے
09:18پیغمبر نے اللہ کی مرتے دم تک عبادت کی
09:21روایت کے تحت ان کی موت پر
09:24چار ہزار عالموں اور ہزاروں لوگوں نے
09:27غم کا اظہار کیا
09:29دفنانے کے دن دھوپ بہت تیز تھی
09:34اور جو لوگ آئے تھے
09:36ان کے لیے یہ مشکل وقت تھا
09:38تب سلیمان نے پرندوں کو بلایا
09:41ہزاروں پرندوں نے آ کر
09:43آفتاف کو دھک دیا
09:45یہ سلیمان علیہ السلام کی
09:55خدای کی پہلی نشانی تھی
09:58جو لوگوں نے دیکھی تھی
10:00آفتاف کو دھکتے پرندیں
10:07ماشا اللہ وہ مثال تھا
10:10تو کیا آپ کو کہانی پسند آئی
10:13مجھے بہت پسند آئی ابو
10:14ٹھیک ہے تو آپ سوالوں کے لیے تیار ہو
10:17ہاں میں تیار ہوں
10:18تو مجھے بتاؤ کہ آوام پیغمبر کی طرف کیوں ہونے لگی
10:23लोग तलत के handle के जुल्मों से परिशान थे
10:25इसलिए वो पेगंबर के साथ हो लिए
10:28बिल्कुल सही
10:30क्या पेखंबर ने तलत को कतल किया जब वे सो रहा था
10:34नहीं, पेखंबर ने तलत के लिवास का एक हिस्सा काट लिया
10:38और उसका नेजा ले लिया था
10:40ऐसा उन्होंने क्यों किया?
10:42पैगंबर ने तलिक को दिखाना चाहा
10:44कि वो किसी को भी कतल नहीं करना चाहते थे
10:46भले ये उनके पास मौका हो
10:48बहुत खूब मेरे बेटे
10:50अब मुझे ये बताओ कि पैगंबर दाउद का पेशा क्या था?
10:55हम वो असला बनाने में माहिर थे
10:57फिर से सही जवाब
10:59अब ज़रा मुझे ये बताओ कि पैगंबर ने
11:02अपने दिन के पैरों को कैसे बाटा था?
11:05पैगंबर ने अपने दिन को चार हिस्सों में बाटा था
11:09पहला पहर उनके रोजी रोटी कमाने और आराम करने के लिए था
11:13दूसरा हिस्सा अल्ला की अबादत के लिए
11:16तीसरा हिस्सा अपने लोगों के मामलातों को हल करने के लिए इस्तमाल किया था
11:21और मजभी बयान देने के लिए आखरी पहर का इस्तमाल किया
11:27माशालला, बहुत खूब मेरे बच्चे
11:30अब आखरी सवाल
11:34पैगंबर के बेटे का नाम क्या था?
11:38उसका नाम सुलिमान था
11:39ला जवाब, आज के लिए बस इतना ही
11:42मैं आपको कल पैगंबर सुलिमान की कहानी सुनाओंगा
11:46शब्बख है रामिर
11:47शब्बख है रबू

Recommended