Muhammad Ijaz-ul-Haq (Urdu: محمد اعجاز الحق; born 20 February 1952) is a Pakistani politician who is the leader of the Pakistan Muslim League (Z). He served as Minister for Religious Affairs and Minorities in the government of General Pervez Musharraf from 2004 to 2007, after having served as Minister for Labour, Manpower and Overseas Pakistanis in the government of Nawaz Sharif from 1990 to 1993.
A graduate of Southern Illinois University, Ijaz worked as a banker prior to entering in politics in 1988, following the assassination of his father General Zia-ul-Haq, Pakistan's sixth president. He was a member of the National Assembly of Pakistan between 1990 and May 2018. He is mostly active during dictatorial regimes in Pakistan.
02:45His Jaisal Hat نے 2002 میں اپنی پارٹی PML Z بنائی
02:49وہ 2002 کے پاکستانی عام انتخابات میں
02:52بہاول نگر کے حلقے سے چوتھی بار پاکستان کی قومی صندوق کے رکن کے طور پر دوبارہ ننتخب ہوئے
02:59انہوں نے مسلم لیک کاف کے ساتھ اتحاق کیا
03:02اور مشرف حکومت میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور
03:06اور وفاقی وزیر برائے اقلیتیں مقرر ہوئے
03:11وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ہوتے ہوئے
03:14انہوں نے 21 جنوری 2007 کو ایک انٹریو میں کہا
03:19کہ پاکستان میں مدارس دہشتگردی میں ملوث نہیں ہیں
03:23اور صرف غریب بچوں کو تعلیم اور بنا فرام کر رہے ہیں
03:27وہ نورویے کے چار اپنی وفت کو ملک میں جاری مدرسہ ریفارمز پروگرام کے بارے میں بریفنگ دے رہے تھے
03:33نورویے کے سابق وزیر آزم میکنی بوندیوک جیل کی قیادت میں
03:38مندوبین نے ہفتے کو یہاں مسٹر حق سے ملقات کی تھی
03:42وفاقی وزیر نے مزید کہا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے
03:47کہ دینی مدارس کو مرکزی دھارے میں لائے جائے اور جدید تعلیم متعارف کرائی جائے
03:53انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کسی کو دہشتگردی پھیلانے کے لیے مذہب کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی
04:02انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تقریباً 15000 مدارس ہیں اور ان میں سے 95 فیصد ریجسٹرڈ ہیں
04:09وزیر نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے
04:15اور انہیں مساوی حقوق حاصل ہیں
04:17انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اقلیتوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعظم ہیں
04:24مسٹر حق نے کہا کہ بین المذہب ہم آہنگی ہی معاشرے میں انتہا پسندی کو رکنے کا حل ہے
04:32وزارت کا اس سال جلی سطح پر بین المذہب کمیٹیوں کے لیے کام کرنے والے شخص کو بین المذہب ہم آہنگی اوارڈ دینے کا بھی منصوبہ ہے
04:42انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹیا مختلف مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے درمیان آمن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے کامیابی سے کام کر رہی ہیں
04:5313 اپریل 2007 میں جبکہ لال مسجد کا مسئلہ اروج پر تھا
05:00تب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اجازوں حق نے کہا کہ لال مسجد جامعہ حفظہ کا مسئلہ چند دنوں میں پر امن طریقے سے اور باتچیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا
05:12یہاں کے حاجی کیمپ میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا مدرسے کے خلاف کوئی آپریشن شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے
05:20مسٹر حق نے کہا کہ حکومت اور مسلم لیگ کے صدر چودری شجاعت حسین مسئلہ کا پر امن حل تلاش کرنے کے لیے جامعہ حفظہ اور لال مسجد کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں
05:33انہوں نے کہا کہ چودری شجاعت لال مسجد کی انتظامیہ سے ملقات کی ہے اور اشارے ملے ہیں کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا
05:45انہوں نے مزید کہا کہ مساجد اور مدارس کی شکایات کو دور کرنے کے لیے علماء اور دار الحکومت انتظامیہ کے عودہ داروں پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے
05:57انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں تمام مسائل پر بات چیت اور حل کیا جائے گا
06:04انہوں نے کہا کہ کمیٹی دار الحکومت کی ساتھ متنازع مساجد کے بارے میں فیصلہ کرے گی
06:11وزیر نے اس تاثر کو زائل کر دیا تھا کہ حکومت مدارس کے خلاف ہے
06:16انہوں نے مزید کہا کہ وفاقل مدارس سے منسلک ستانمیں فیصد مدارس کے جسٹریشن مکمل ہو چکی ہے
06:24کہا گیا تھا کہ علماء کے ایک وفت کی صدر مشرف سے ملقات کا امکان بھی تھا
06:29تاکہ مدارس کی تعلیمی سرگرنوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے
06:34دوہزار آٹھ کے پاکستانی عام انتخابات میں دو کے بجائے صرف ایک ہلکہ بہاول نگر سے انہوں نے حصہ لیا
06:43لیکن پہلی بار وہ الیکشن ہائر گئے
06:46انتخابات میں شکست کے بعد انہوں نے دوہزار دس میں مسلم لیگ کاف سے استیفہ دے دیا
06:52دوہزار دس میں ہونے والے زمنی انتخابات نے بہاول نگر کے ہلکے سے پنجاب کی سباہی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے
07:00دوہزار بارہ میں یہ اطلاع ملی کہ وہ مسلم لیگ نون میں شامل ہو سکتے ہیں
07:06لاہور پاکستان مسلم لیگ زیاہ کے سربراہ اجاز الحق نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ نواز میں شامل ہو رہے ہیں
07:16سابق فوجی اور زیاہ الحق کے سہت زادے اجاز نے کہا کہ وہ مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف سے ملاقات کے بعد چند روز میں اپنے فیصلے کا بازابتہ اعلان کریں گے
07:27انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے لیا ہے کیونکہ وہ مسلم لیگ کے اتحاد چاہتے تھے
07:33انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ مسلم لیگ کا حصہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے
07:40جولائے تین دوہزار چودہ میں روپنے قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ نون کے سابق قریبی ساتھی اجاز الحق نے وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد نے ملاقات کی تھی
07:54مہتمر ذرائع نے don.com کو یہ بتایا تھا کہ وزیر اعظم نے حکومت کو درپیش موجودہ چیلنجز
08:03بشمول شمالی وزیرستان میں جاری فوجی اپریشن اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد
08:11اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دس لاکھ افراد کے لونگ مارچ کی دھمکی پر ان سے تعاون طلب کیا تھا
08:18اگر حکومت ایک ماہ کے اندر انتخابات کے منصفانہ انعقاد سے متعلق اپنے مطالبات تسلیم کرنے میں ناکام رہی
08:26تو 14 اگست کو اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا
08:30وزیر اعظم ہاؤس کے ایک ذریعے نے یہ بھی بتایا تھا کہ حق سے ملاقات ان ملاقاتوں کی سلسلے کا حصہ تھی
08:37جو نواز شریف نے مختلف سیاسی رہنماؤں کے ساتھ شروع کی تھی
08:41اجاز الحق نے موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے حکومت کا مکمل تعانون کا یقین دلایا
08:47اور وسیع تر قومی مفات کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ملٹین کوشش کرنے پر آماد کی ذائق کی
08:53انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا
08:59اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تباتلہ خیال کیا گیا تھا
09:05سابق فوجی اور زاول حق کے بیٹے حق ماضی میں بھی مسلم لیگ نون کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے
09:14لیکن پارٹی سے الہیتی کے بعد اب مرکز اور پنجاب میں حکومت کرنے والی جماعت سے الہیتی احتیار کر چکے تھے
09:22حق اور ان کی بی ایم ایل زیڈ میں گزشتہ مواقع پر مسلم لیگ نون کو حمایت کی پیشکش بھی کی تھی
09:29اور حلقہ بہاول لگر اینے ایک سو اکانمے سے آندہ عام انتقابات میں حصہ لینے کے لیے
09:35مسلم لیگ نون کا ٹکٹ حاصل کر لیا تھا
09:38دوہزار تیرہ میں انہوں نے مسلم لیگ نون کے ساتھ اتحاد کیا تھا
09:43اجاز الحق نے دوہزار تیرہ کے پاکستانی عام انتقابات میں بہاول لگر کے دو حلقوں سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے حصہ لیا
09:52تاہاں اینے ایک سو نوے سے ہار گئے تھے اور اینے ایک سو اکانمے جیت گئے
09:57وہ حلقہ اینے ایک سو اکانمے سے پی بی بی کے امیدوار کو شکست دے کر
10:01پانچویں بار پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن منتخف ہوئے
10:06پاکستان مسلم لیگ نون کے نور الحسن تنمیر کو بہتر ہزار چار سو اکسٹھ ووٹ ملے
10:12اس کے بعد 3 فروری 2019 کو سابق وزیر اجاز الحق نے جولائی 2018 کے انتقابات میں
10:21انہیں ایک سو انا صرف بہاول لگر کی نشست چیتنے والے
10:25اپنے مخالف کو متحدہ عرب امارات میں
10:28اپنا ورڈ پرمیٹ اور بینک اکانٹس چھپانے کے الزام میں
10:32نہ اہل قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا
10:35سابق فوجی عامر زیاو الحق کے بیٹے
10:38مسٹر حق نے اس حلقے سے مسلم لیگ نون کے نور الحسن تنمیر سے الیکشن ہار گئے تھے
10:43مسٹر تنمیر نے 2018 کے الیکشن میں 91,733 ووٹ حاصل گئے تھے
10:49جبکہ مسٹر حق نے 72,461 ووٹ حاصل گئے
10:54اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اس درخواست میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا
10:58کہ مسٹر تنمیر نے انتقابات میں حصہ لینے کے لیے
11:01کافزات نام زدگی جمع کرانے کے وقت متحدہ عرب امارات کا درست اکامہ رکھا ہوا تھا
11:07اور انہوں نے اس اکامے کی تفصیلات ظاہر نہیں کی تھی
11:11مسٹر حق نے عدالت سے یہ استعداد ہی تھی
11:14کہ ریٹرننگ آفیسر سے مادی حقائق چھپانے پر قانون ساز کو
11:19قائن کے آرٹیکل باسد ایک کے تحت نہ اہل قرار دیا جائے
11:2322 جون 2022
11:26موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر
11:29مسٹر اجازو الحق نے ایک نیجی نیوز ٹینر کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا
11:34کہ انہوں نے حال ہی میں پی ڈی آئی چیر میں عمران خان سے ملاقات کی ہے
11:39اور انہوں نے ایک اہم پیغام دیا ہے
11:41کہ دونوں اطراف سے برف اگلنا شروع ہو گئی ہے
11:44انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان
11:48گرینڈ ڈائلوگ کے ذریعے صورتحال پر قابو پایا جا سکتا ہے
11:52انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی کو پسند یا نا پسند کرنے کے بارے میں نہیں ہے
11:59اجاز الحق نے کہا کہ دوسری طرف یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ ملک کو دلدل سے کیسے نکالا جائے
12:04مسلم لیگ زیٹ کے سربراہ کا کہنا تھا
12:08مسٹر حق نے مزید کہا کہ اگر حالات خراب ہوئے
12:11تو ادارے کو نقصان پہنچے گا
12:14جو ہمارا دشمن شدت سے چاہتا ہے
12:16حق نے کہا کہ عمران خان نے ان کے ساتھ حالیہ ملاقات میں
12:20پاک خوج کے لیے اپنی محبت کا اظہار کیا ہے
12:23جو کہ ایک مصبت علامت ہے
12:26اجاز الحق نے شفاق انتخابات کی ضرورت پر زور دیا
12:30اور کہا کہ بجٹ کی منظوری کے بعد کچھ مصبت پیشرفت کرنا اچھا ہوگا
12:35پاکستان دیوالیا ہوا تو سب کو مورد الزام تھیرایا جائے گا
12:40انہوں نے کہا کہ یہ حکومت سے دو غورتوں کی اکثریت سے حکومت کر رہی ہے
12:44اور اسے ہٹانا دو منٹ کے بعد ہے
12:47اجاز الحق کا کردار سیاست میں ہمیشہ ہی مصبت رہا ہے
12:51انہوں نے ہمیشہ ہی ایک سال سے کا کردار ادا کیا ہے
12:55جہاں بھی ملک کے مفاد کی بات آئی
12:57وہ ہمیشہ ملک کے ساتھ کھڑے رہے
13:00تو ناظرین یہ تھی
13:02مسٹر اجاز الحق کی سوان حیات
13:05امید ہے آپ کو ہماری باقی ویڈیوز کی طرح
13:08یہ ویڈیو بھی بہت پسند آئی ہوگی
13:10اپنا فیڈبیک ہمیں کومنٹس کے ذریعے بتانا مت بھولیے