کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں - محمد رفیع

  • 8 years ago
کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں
بیخودی میں بھی قرار آتا نہیں
میں کوئی پتھر نہیں، انسان ھوں
کیسے کہہ دوں، غم سے گبھراتا نہیں
کل تو سب تھے کارواں کے ساتھ ساتھ
آج کوئی راہ دکھلاتا نہیں
زندگی کے آئنے کو توڑ دو
اس میں اب کچھ بھی نظر آتا نہیں

Recommended