Anarkali-Ishq - Shabnam Majeed

  • 9 years ago
یہ نغمہ انارکلی اور شہزادہ سلیم کی داستان محبت کے بارے میں ہے۔ یہ قصہ جسے اکژ لوگ حقیقت سمجھتے ہیں، دراصل ایک تخیلاتی افسانہ ہے۔ ابوالفیضی جو کہ اکبر کا درباری اور مورخ تھا، نے اکبرنامہ اور تزک جہانگیری میں کہیں اس واقعہ کا زکر نہیں کیا۔ اس قصے کے خالق عبدالحلیم شرار ہیں اور انھوں نے اپنی کتاب کے پہلے صفحے پر اعتراف کیا ہے کہ یہ ایک فرضی کہانی ہے۔ یہ کتاب بعد میں بک بورڈ پنجاب پاکستان نے بارھویں جماعت کے طلباء و طالبات کے لیے پبلش کی اور اس کے آغاز میں لکھا کہ انار کلی اور شہزادہ سلیم کی کہانی علامہ عبد الحلیم شرار نے لکھی تھی تاکہ اس بات کو سمجھا جا سکے کہ ان دنوں میں حرم سراء کیسے ہوتے ہونگے۔



شہنشاہ من مہاراج من
نہ ھی تخت نہ ھی تاج
نہ شاھی نزر نہ دھن
بس عشق محبت اپنا پن

مغل اعظم ظل الہی مہابلی
تیری دیکھ لی شاھی
زنجیروں سے کہاں رکے ہیں
پیار سفر میں عشق کے راھی

گاتے پھریں گے جو بھی بن بن
عشق محبت اپنا پن
بس عشق محبت اپنا پن

زندگی ہاتھوں سے جا رھی ہے
شام سے پہلے رات آ رھی ہے
صاحب عالم کہاں رکے ھو
کلی تمہاری مرجھا رھی ہے

جاتے جاتے بھی گا رھی ہے
عشق محبت اپنا پن
بس عشق محبت اپنا پن