00:00KISI MULK MEN BADSHAH KEY MAHL MEN EAK BAHT KHOOBSOURT BAG THA
00:03US NEN EUSKI DEEK BHAAL KEY LIEE BAHT SE MAALY MAKARR KER RAKHAY THA
00:08LAKIN KUCH ARSAY SE AYSA HO RHA THA
00:10KIKI RAUZANAH RAT KO KOYI AJIB O GORIB MAKHLUK BAG MEN AATI
00:14OR DRAKTON KI SHAKHIN TOODR DAYTI
00:16BADSHAH MAALYON SE BAHT NARAZ THA
00:19MAALY HAR TARAH KIKI KOŞISH KER RAHE THA
00:21KIKI UN LOKHON KO PAKDHA JAYE
00:23JO BAG O TABAH KER RAHE HAYE
00:25AKHIRKAR BAHUT KOKOSHISHON KE BAD
00:27MAALYON KO PTA CHLA KIKI AADHI RAT KIKI
00:30KIKI TIN HANTS BAG MEN AATI HAYTAY HAYTAY
00:32LAKIN SUBH JAB TFTIŞ KIKI JATI
00:34TO GHAAS POR INSANI PAUNG KAY NISHAN NZAR ATE
00:37BADSHAH NE BAG KIKI RAKHWALY KELIEE CHOKIDAR RAKHAY
00:41LAKIN AJEEB BAT YETHI
00:42KIKI JIESESESE HY HANTSUN KAY ANE KA WAKT HOTA
00:45CHOKIDARON KO NEEND AJAATI
00:47OR AGLI SUBH DRAGTHON KI KAI SHAHKAANG
00:50TOUTI HUI MINLTEIN
00:51BADSHAH KENDH BADSHAHı KE TIN B میTAYθ Ukraine
00:53BADSHAH KENDO PAYETE KAKAFI CHAK O CHOBAND THふふ
01:09BADSHAH KENDH KANUNE Kiliar DHS
01:12BADSHAH Pisy Watching symbolic
01:13BADSHAH KIN Pey depreciation
01:14ڈا جان مجھے اجازت دیجئے کہ میں ان لوگوں کا پتہ لگاؤں جو ہمارے باغ کو تباہ کر رہے ہیں بادشاہ نے کہا ضرور تم یہ کام نہیں کرو گے تو اور کون کرے گا بڑا شہزادہ شام ہوتے ہی باغ میں داخل ہو گیا اور بادام کے درخت کے نیچے چھپ کر بیٹھ گیا اس نے پکا ارادہ کر لیا تھا کہ وہ ایک سیکنڈ کے لیے بھی آنکھ بند نہیں کرے گا لیکن آئین اسی وقت جب اسے ہوشیار ہو کر بیٹھنا چاہیے تھا اسے نیند آ گئی
01:41باغ میں آندھی آئی اور اس آندھی میں تینوں ہنس اڑتے ہوئے باغ میں اترے صبح جب بادشاہ شہزادے کا کارنامہ دیکھنے آیا تو یہ دیکھ کر بہت مایوس ہوا کہ شہزادہ گہری نیند سویا ہوا تھا اور اس درخت کی تین شاخیں ٹوٹی ہوئی تھیں جس کے نیچے وہ لیٹا تھا
01:58بادشاہ کو بہت غصہ آیا وہ ناراض ہو کر بولا اگر تم میرے بیٹے نہ ہوتے تو میں تمہارے کان اور ناک کٹوا کر گدھے پر سوار کر کے پورے شہر میں گھما تھا
02:10اگلے دن دوسرے شہزادے نے چوروں کو پکڑنے کا ارادہ کیا لیکن اس کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوا جو پچھلی رات بڑے شہزادے کے ساتھ ہوا تھا
02:20تیسرے دن سب سے چھوٹے شہزادے نے باغ میں جانے کی اجازت چاہی تو بادشاہ نے کہا تم تو بلکل ہی گئے گزرے ہو تمہارے بڑے بھائی جو بہت چالاک اور ہوشیار ہیں وہ یہ کام نہ کر سکے تم کون سا تیر مار لوگے
02:35لیکن جب چھوٹے شہزادے نے بہت زد کی تو بادشاہ نے اسے اجازت دے دی اور وہ شام کو باغ میں داخل ہو گیا وہ یہ سن چکا تھا کہ این اسی وقت ہنس باغ میں داخل ہوتے ہیں جب چکیداروں کو نیند آ جاتی ہے
02:50وہ نہیں چاہتا تھا کہ اپنے بھائیوں کی طرح وہ بھی سو جائے اس نے چاکو سے اپنی انگلی پر زخم لگایا اور اس پر تھوڑا سا نمک چھڑک دیا تاکہ درد کی وجہ سے اسے نیند نہ آئے
03:02اندھیرہ چھا گیا پھر چاند اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ نکلا اور سارا باغ چاندنی سے جگمگا اٹھا پھر ہلکی ہلکی ہوا چلنے لگی جو آہستہ آہستہ تیز ہو گئی
03:13شہزادہ سمجھ گیا کہ اب ہنسوں کے آنے کا وقت ہو گیا ہے اس نے آسمان کی طرف دیکھا تو دور فضا میں تین چھوٹے چھوٹے دھبے نظر آئے
03:22جو دیکھتے ہی دیکھتے بڑے ہوتے گئے اور پھر تین سفید ہنس خاموشی سے باغ میں اترے ان کے پروں کی آواز بھی سنائی نہ دی
03:30شہزادہ چوکنا ہو گیا اور جلدی سے ایک جھاڑی میں چھپ گیا وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا