00:26This country is the most important part of the world.
00:56या एटमी हमला आसानी से नहीं पहुँच सकता
00:58औजी अड़े, नुकलियर पावर प्लांट्स, मेजाइल या फिर नुकलियर हत्यार
01:04भोटान के पास इन में से कुछ भी नहीं
01:07और इसी वज़ा से ये कभी भी हमलावरों का हदफ नहीं हो सकता
01:12दुनिया का ये वाहिद मुल्क है जिसकी तरक्की का पैमाना
01:16यहां की हकुमत का मकसद, अम्न, फलाह, सादगी और जीडीपी है
01:22ना के ग्रॉस नैशनल हैपिनेस, अंदरूनी सकून है
01:27भोटान के बारे में एक हैरान कुन बात ये है कि ये वाहिद ऐसा मुल्क है
01:31जिसने साइकलोजिकल यानि ये जितना कार्बन नेगिटिव और रुहानी खुशी को आईनी हक बनाया हुआ है
01:39ये दुनिया का वाहिद मुल्क है जो कार्बन पैदा करता है
01:43इस से ज्यादा जजब कर लेता है
01:45ये अपने चारों अतराफ से घने जंगलात में घिरा हुआ है
01:49खुदरती पानी और खुराग की पैदावार में भी खुद कफील है
01:53आप सुनकर हैरान हो जाएंगे कि भोटान में 60 पीसद से जायद जमीन पर जंगलात को आईनी तहफुज हासल है
02:02यहां सयाहों की तादाद भी महतूत रखी जाती है ताके सकाफ़त और सुकून बरकरार रहे
02:09स्विजर लैंड को दुनिया के सबसे महफूज मुमालिक में शुमार किया जाता है
02:18यह मुल्क ना सिर्फ अपनी गयर जानिदाराना खारजा पॉलिसी बलके अपने दिफाई इंफरस्ट्रक्चर, जिगराफियाई साख्त और कानूनी पॉलिसियों के बाइस भी एक मजबूत मिसाल है
02:31स्विट्जर लैंड ने 1815 में अपनी गयर जानिदारी का एलान किया और तब से लेकर आज तक किसी आलमी जंग में फरीक नहीं बना
02:40और ना ही यह मुल्क नेटो का रुकन है
02:43अक्वाम मुत्तहदा में भी इसका किरदार मसालहत कार का ही रहा है
02:48जोगराफिया यह इतबार से देखा जाये तो स्विट्जर लैंड मकमल तोर पर एल्प्स पहाडों में घिरा हुआ है
02:55जो इसे खुदरती दिफाई के लिए की हैसियत देते हैं
02:59यह दुनिया का वाहिद मुलक है जहां मुलक की पूरी आबादी के लिए जेरे जमीन बंकर्स हैं
03:05यहां स्विज हुकूमत जेरे जमीन बंकर्स बनाए गए हैं
03:09यहां तीन लाग से जायत शेल्टर्स मौजूद हैं
03:12Here in the Swiss government, every city has a house, gas mask, and gas mask.
03:20Every city has an emergency system and radio system.
03:25The government has an issue and has an issue and has an issue.
03:31Here in the whole city, every city has an military training.
03:35But this country has a war.
03:39پہاڑوں میں کئی دفاعی سرنگیں اور محفوظ راستے بنائے گئے ہیں
03:43سوچزر لینڈ کے پاس نہ تو نیکلئر ہتھیار ہیں اور نہ ہی نیکلئر پاور پلانٹس
03:49جس کی وجہ سے یہ کسی بھی ایٹمی ملک کا حدف بننے کے امکانات سے باہر ہے
03:54سوچزر لینڈ کے پاس صاف پانی کے قدرتی زخائر موجود ہیں
03:59اور اپنی خوراک کی پیداوار میں بھی یہ ملک خودکفیل ہے
04:03جو عالمی جنگ میں بھی بھوکا نہیں رہ سکتا
04:09نمبر تین سوالبارڈ نوروے
04:12یہ نوروے کا ایک برفانی جزیرہ نماختہ ہے جو آرکیٹک سرکل کے اندر واقع ہے
04:18اور دنیا کی چند نایاب ایسی جگہوں میں سے ہے جہاں ایٹمی حملے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے
04:25سوالبارڈ آرکیٹک اوشن کے اندر شمالی یورپ سے بھی بہت دور واقع ہے
04:31کوئی بھی ملک اپنی جنگی حکمت عملی میں اس دور دراز برفانی علاقے کو نشانہ برانے کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتا
04:39مگر دیگر سلوہ بارڈ ٹیریٹری کے تحت یہ علاقہ نوروے کا حصہ ہے
04:441920 کے دستخط کنندہ ممالک جیسے روس اور چین بھی یہاں پر امن موجودگی رکھ سکتے ہیں
04:52اس علاقے کو فوجی سرگرمیوں سے مکمل طور پر دور رکھا گیا ہے
04:57سوالبارڈ میں نہ کوئی فوجی اڈا ہے اور نہ ہی کوئی نیوکلئر سہولت
05:02یہ صرف سائنسی تحقیقی اور ماہیگیری کی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے
05:07سوالبارڈ کو انسانیت کا خزانہ بھی کہا جاتا ہے
05:10کیونکہ یہاں دنیا بھر کے ذریعی بیجوں کا زخیرہ موجود ہے
05:14اور اسے بنایا بھی انسانیت کے تحفظ کے لیے گیا ہے
05:18تاکہ اگر دنیا میں قہت یا جنگ ہو جائے تو بیج محفوظ رہیں
05:23اور اس کی عالمی اہمیت کے باعث تمام طاقتیں اسے محفوظ رکھنا چاہیں گی
05:28اور کوئی بھی اسے نشانہ نہیں بنائے گی
05:31یہاں کی سر ترین آب و ہوا اور برفانی پہاڑ قدرتی بنکرز جیسا تحفظ فرام کرتے ہیں
05:38یہاں کی کل آبادی محض پچیس سو نفوس پر مشتمل ہے
05:43ان میں بھی زیادہ تر تعداد سائنسدانوں، محققین اور ماہیگیروں کی ہے
05:48اس لیے اسے نشانہ بنانے کا کسی کو کوئی فائدہ نہیں
05:52لیکن سوال بارڈ کو معاہدے کے تحت فوجی نیوٹرل علاقہ رکھا گیا ہے
05:57اور دنیا کی تمام بڑی طاقتیں اس معاہدے کا احترام کرتی ہیں
06:01نیوزیلینڈ
06:06نیوزیلینڈ کو دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے
06:10خاص طور پر اگر ایٹمی جنگ جیسی عالمی تباہی ہو جائے
06:14تو یہ اپنی جوگرافیائی، سیاسی اور فوجی وجوہات کی بنا پر
06:19کبھی بھی ایٹمی جنگ کا حدف نہیں بن سکتا
06:22نیوزیلینڈ پسیفک اوشن کے جنوبی حصے میں واقع ہے
06:26جس سے کسی بھی بڑے ملک کی سرحد نہیں لگتی
06:29اور یہی وجہ ہے کہ یہ کبھی بھی میدان جنگ نہیں بن سکتا
06:33سال انیس سو ستاسی میں نیوزیلینڈ میں نیوکلئر فری زون قانون کو نافذ کیا گیا
06:39جس کے مطابق کوئی بھی نیوکلئر ہتھیار، نیوکلئر آبدوز یا جہاز
06:45نیوزیلینڈ میں داخل نہیں ہو سکتا
06:48اور یہی قانون نیوزیلینڈ کی بقا کا زامن ہے
06:52کیونکہ اسی قانون کے باعث نیوزیلینڈ نیوکلئر دشمنوں کی نظر سے دور رہتا ہے
06:58نیوزیلینڈ اس لیے بھی محفوظ سمجھا جاتا ہے
07:01کہ یہاں تک میزائل یا پھر بم کو پہنچانا انتہائی مشکل بھی ہے
07:07اور مہنگا بھی
07:08نیوزیلینڈ کی آبادی بہت کم یعنی پچاس لاکھ کے قریب ہے
07:12اور شہر بھی چھوٹے ہیں
07:13اسی لیے یہاں کوئی بھی اہم فوجی یا سنتی مرکز نہیں
07:18جو ایٹمی حدف بن سکے
07:20نیوزیلینڈ خوراک اور پانی کے معاملے میں خودکفیل ہے
07:24اگر دنیا بھر میں قہت یا سپلائی چین تباہ ہو جائے
07:28تب بھی نیوزیلینڈ اپنی عوام کو سبھال سکتا ہے
07:31یہاں حکومت نظام اور عوام انتہائی مستحکم باشعور اور پر امن ہیں
07:39اور یہی وجہ ہے کہ ایسے ممالک میں داخلی بدامنی