Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
INSPIRING WOMAN KHURSHAID BEGUM

Category

😹
Fun
Transcript
00:00یونین لیڈر سے انسپائرنگ ویمن تک خیبر پختونخواہ کی خرشید بانو جنہوں نے حمد نہیں ہاری
00:0857 برس کی خرشید بانو نے خواتین کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا
00:16جب انہوں نے اپنے والد کو اپنی والدہ کے چہرے پر ٹری اچھالتے ہوئے دیکھا
00:22آج انہیں خواتین کے لیے آواز بلند کرتے تیس برس ہونے کو آئے ہیں
00:27لیکن ان کی آواز میں کمزوری آئی ہے نہ ان کی حمد میں
00:31وہ آج بھی خیبر پختونخواہ کی خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم ہیں
00:36اور غیر سرکاری تنظیم دہوہ لڑ یعنی ہوہ کی بیٹی چلاتی ہیں
00:41جس میں صرف خواتین ہی کام کرتی ہیں
00:45وہ کہتی ہیں ہمارے اپنے گھر کا نظام روایتی پیدر شاہی تھا
00:49اور یہ اس قدر سخت تھا کہ جو بات مرد کہتے تھے وہی حرف آخر سمجھی جاتی تھی
00:56ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے ہمارے خاندان کے مرد بات چاہوں اور ہم ریایا
01:01روان برس انگلینڈ میں خرشید بانو کو سنفی مساوات کے لیے
01:06ان کی مسلسل جدوجہد کے اطراف میں
01:08انٹرنیشنل انسپائرنگ ویمن لیڈر ایوارڈ دوہزر پچیس سے نوازا گیا ہے
01:14یہ ایوارڈ تمام خواتین اور خاص طور پر میرے شوہر کے نام ہے
01:18میں آج جو بھی ہوں ان کی وجہ سے ہوں
01:21اگر وہ مجھے روک دیتے اور پابندی لگا دیتے
01:24تو میں پیچھے رہ جاتی
01:26خرشید بانو نے اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا
01:30کہ انہوں نے اپنے پڑوسی اور خدائی خدمتگار
01:33چاچا گاما کو ٹریڈ یونینز مزدوروں کے مسائل
01:37اور مہنگائی جیسے موضوعات بار بولتے ہوئے سنا
01:40انہی کی وجہ سے میں نے پہلی بار دس بارہ برس کی عمر میں
01:44چوک یادکار میں پڑونے یا چادر اوڑ کر آٹے اور چینی کی مہنگائی پر تقریر کی
01:50اسی دن محسوس ہوا کہ میں کچھ کر سکتی ہوں
01:53میرے والد چاچا گاما کی وجہ سے خاموش ہو گئے
01:57کیونکہ ان کی بیٹیاں اور ہم سب ایک ہی معاول میں ساتھ ساتھ بڑے ہوئے تھے
02:02خرشید بانو نے دوہزر پندرہ میں خواتین کے لیے
02:06سوبے کی پہلی ورکنگ ویمن یونین قائم کی
02:09جو آج بھی منصفانہ اجرت زجکی کے دوران کام کی جگہ پر خواتین کے حقوق
02:15ہر آسانی سے تحفظ اور کام کی جگہ پر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے جد و جہد کر رہی ہے
02:22اس یونین کی لکر خواتین کی تعداد پانچ ہزار ہے
02:25ان میں گھریلو ملازمین، ڈاکٹرز، وکلا اور انجینئر سمیت مختلف شعبوں کی خواتین ہیں
02:31خرشید بانو کے مطابق جب اسی کی دہائی کے آغاز میں سکول میں ہیڈ گرل کے لیے الیکشن ہوئے
02:37تو میں اس میں کامیاب ہو کر ہیڈ گرل بن گئے
02:41وہی وقت تھا جب میرے اندر سیاسی شعور اور سماجی آگاہی کی بنیاد پڑی
02:46ان کے تعلیم کا سفر بھی آسان نہیں تھا
02:49اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے خرشید بانو نے کہا کہ کالج میں داخلے کے وقت مجھ سے یہ تحریری وعدہ لیا گیا
02:55کہ اگر کوئی ایسی ویسی بات ہوئی تو انہیں فوراں کالج سے نکال دیا جائے گا
03:00خرشید بانو نے شرط قبول کر کہ انیس سو پچاسی میں فرنٹیر کالج میں داخلہ لیا
03:06تاہم طالبات کے لیے آواز بلند کرنے پر انہیں کالج سے نکال دیا گیا
03:10اسی دوران میری شادی تیہ ہو گئے
03:13میں نے پھر منت کی کہ امتحان دینے کی اجازت دے
03:16اصل سفر وہی سے شروع ہوا
03:18شادی کے بعد میں نے حمد نہیں ہاری
03:21میری شادی نشیرہ کے ایک پختون گھرانے میں ہوئی
03:24میں نے تہیہ کیا تھا کہ حوصلہ نہیں ہاروں گے
03:27اور کوشش کروں گے کہ تبدیلی لاؤں
03:30میرے شوہر نے میرا ساتھ دیا اور میں بتدریج آگے بڑھتی گئی
03:34نشیرہ میں پڑھونے کے بعد برکہ بھی پہنا
03:37خرشید بانو نے بتایا کہ میں نے نشیرہ میں خواتین کو ووٹ دینے پر آمادہ کیا
03:41اور یہ کام بہت بنیادی سطح پر کیا
03:44چھوٹی چھوٹی سرگرمیوں کے ذریعے جیسے خود جا کر ووٹ دینا اور دوسروں کو بھی ساتھ لے جانا
03:50شہر میں پڑھونے پہنتی تھی اور گاؤں میں جا کر برکہ بھی پہن لیا
03:54لیکن میں نے اپنا کام کیا
03:56خرشید بانو نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک سرکاری ادارے سے کیا
04:00وہ بتاتی ہے کہ سرکار کا ایک بڑا ادارہ تھا
04:02لیکن خواتین کے لیے الگ واشروم موجود نہیں تھا
04:06ہم خواتین مل کر ایک ہی واشروم استعمال کرتی تھی اور ساتھ جانا پڑتا تھا
04:11میں نے مردوں کی یونین سے رابطہ کیا
04:13کہ ہمارے لیے ایک واشروم کی علیدہ سہولت بنائی دی
04:16لیکن انہوں نے بھی کوئی توجہ نہیں دی
04:19اس وقت ہرہ سانی کے کیسز بھی تھے اور کوئی قانون موجود نہیں تھا
04:23اسی پس منظر کی وجہ سے خرشید بانو نے یونین کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا
04:29انیس سو چرانوے میں انہوں نے تاریخ رقم کی جا وہ یونین لیڈر بنی
04:33میری کردار کشی کی گئی اور کہا گیا کہ یہ عورت مردوں میں بیٹھنا چاہتی ہے
04:38میں نے ایک گروپ تشکیل دیا اور یونین کے انتخابات میں حصہ لیا
04:42مردوں نے بھی وارڈ دیا تھا اور میں الیکشن جیت گئی
04:45یہ میری پہلی کامیابی تھی
04:47وہ پاکستان الائس انگیز سیکشل ہراسمنٹ کی سرگرم رکن ہے
04:52اور کام کی جگہوں پر تحفظ گفروگ دینے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا ہے
04:57خرشید بانو نے شادی کے بعد عالی تعلیم حاصل کی
05:00انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے انیس سو بانوے میں سائیکالوجی میں ماسٹرز کیا
05:04میں تمام خواتین سے کہتی ہوں کہ زبردستی کیزوں کو تبدیل نہ کریں
05:09بلکہ حکمت عملی سے کریں اور چھوٹے چھوٹے قدم لے کا راستے تلاش کریں
05:15جب دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے تو چیزیں ٹوٹنے لگتی ہیں

Recommended

1:36
HD News
yesterday
1:57
HD News
yesterday