Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
#shikwa #samikhan #mariamalik #yashmagill #arydigital #drama #arydrama

Shikwa Episode 73 | Sami Khan | Maria Malik | Yashma Gill (Eng Sub) | 17th July 2025 | Har Pal Entertainment

#shikwa #samikhan #mariamalik #yashmagill #arydigital #drama #arydrama

Category

😹
Fun
Transcript
00:00مجھ کو رہتا ہے زندگی سے یہ گلا ہے دل
00:07بس اپنے پوتے کی وجہ سے مجھے سب کچھ پرداش کرنا پڑ رہے ہیں
00:12ایک بار زرون کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
00:16تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
00:19تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
00:22علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
00:25اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے وہ بھی شرماتی ہے
00:28اور زرون کا رشتہ بلکل اچھپے تھا
00:30پیار محبت مان بھروسہ
00:35کچھ بھی تو نہیں بچا
00:37کرن کو سب کچھ پتا تو اس نے بھائی کو کیوں نہیں پتایا
00:41سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں کیوں اندھیرے میں رکھا
00:44تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
00:46اور تم نے اپنے آپ کو قربان کرتی ہیں
00:48یہ آپ سے کس نے کہا
00:52اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہیے
00:54ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے روکا ہوا ہے نا
00:58اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
01:01آپ کو بتے
01:01میں نے ہمیشہ
01:03ایسا ہی گھر سوچا تھا
01:06میرے آپ کے اور
01:08ہمارے بیبی کے لئے
01:10آج مجھے احساس ہوا
01:12کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
01:16اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
01:18ہوارگیاں جو کرنی تھی
01:21کاش تم پہلے ہی سانیا کو اپنے سگی اولاد کی طرح سمجھتی ہیں
01:26تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی ہے
01:30سو تیلی ہی سہی لیکن آپ کی ماں ہے وہ
01:32میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
01:35مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
01:37ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفع پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
01:40آپ کے ایکسپیکٹ کرنے ہیں ان سے
01:41جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
01:45ہاں بھولنا پڑے گا
01:47کہ ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
01:49کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
01:53یہ تو صرف لائف سیرنگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
01:55لیکن
01:56میں تو کبھی بھی تمہاں خوش نہیں رکھ سکا
01:59مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
02:02بی بی جی
02:03مر تو وہ جائیں گی ایک دن
02:05بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
02:07اس سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
02:09لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا افیر تھا دونوں کا
02:14آپ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے
02:16میں انیس کو کال کر دیتی ہوں
02:20تاکہ وہ جلدی اس چلد آپ کے پاس پہنچے
02:22بس اپنے پوتے کی وجہ سے
02:24مجھے سب کچھ پرداش کرنا پڑ رہے ہیں
02:26ایک پاس شرون کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
02:30تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
02:34تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
02:36علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
02:39اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے وہ بھی شرماتی ہے
02:42اور ضرور کا رشتہ بلکل اچپے تھا
02:45پیار محبت مان بھروسہ
02:49کچھ بھی تو نہیں بچا
02:52کرن کو سب کچھ پتا تو اس نے بھائی کو کیوں نہیں پتایا
02:55سانیا بھابی اور فسی کے بارے میں
02:57کیوں اندھیرے میں رکھا
02:59تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
03:00اور تم نے اپنا آپ کو قربان کر دیا
03:03یہ آپ سے کس نے کہا
03:06اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہیے
03:09ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکا وایا
03:12اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
03:15آپ کو بتائیں
03:16میں نے ہمیشہ
03:18ایسا ہی گھر سوچا تھا
03:21میرے آپ کے اور
03:22ہمارے بیبی کے لیے
03:24آج مجھے احساس ہوا
03:26کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
03:30اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
03:33آوارگیاں جو کرنی تھی
03:35کاش تم پہلے ہی سانیا کو
03:37اپنی سگی اولاد کی طرح سمجھتی
03:40تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی
03:44سو تیلی ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
03:46میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
03:49مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
03:51ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
03:54آپ کے ایکسپیکٹ کر رہے ہیں ان سے
03:56جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
04:00ہاں بھولنا پڑے گا
04:01ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
04:04کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
04:07یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
04:10لگن
04:11میں تو کبھی بھی تمہا کچھ نہیں رکھ سکا
04:14مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
04:16بی بی جی
04:17مر تو وہ جائیں گی ایک دل
04:19پھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
04:22سانیہ دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
04:24لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا فیر تھا دونوں کا
04:28آپ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے
04:30میں انیس کو کال کر دیتی ہوں
04:34تاکہ وہ جلدی سلت آپ کے پاس پہنچے
04:36بس اپنے پوتے کی وجہ سے
04:38مجھے سب کچھ پرکاش کرنا پڑ رہے ہیں
04:41ایک بار سرون کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
04:44تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
04:48تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
04:50علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
04:53اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہی وہ بھی شرماتی ہے
04:57اور ضرون کا رشتہ بہلکل اچھپے تھا
04:59پیار محبت مان بھروسہ
05:04کچھ بھی تو نہیں بچا
05:06کرن کو سب کچھ پتا تو اس دن بھائی کو کیوں نہیں بتایا
05:09سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں
05:11کیوں اندھیرے میں رکھا
05:13تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
05:15اور تم نے اپنے آپ کو قربان کرتیا
05:17یہ آپ سے کس نے کہا
05:20اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہیے
05:23ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکاوا ہے نا
05:27اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
05:30آپ کو بتائیں
05:30میں نے ہمیشہ
05:32ایسا ہی گھر
05:34سوچا تھا
05:35میرے آپ کے اور
05:36ہمارے بیبی کے لئے
05:39آج مجھے احساس ہوا
05:41کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
05:44اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
05:47ہوارگیاں جو کرنی تھی
05:50کاش تم پہلے ہی سانیہ کو اپنی
05:52سگی اولاد کی طرح سمجھتی
05:54تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی
05:58سو تیلی ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
06:00میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
06:04مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
06:05ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
06:09آپ کیا ایکسپیکٹ کرنے ہیں ان سے
06:10جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
06:14ہاں بھولنا پڑے گا
06:16ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
06:18کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
06:22یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
06:24لیکن
06:25میں تو کبھی بھی تمہاں خوش نہیں رکھ سکا
06:28مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
06:31بی بی جی
06:32مر تو وہ جائیں گی ایک دل
06:33بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
06:36اس سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
06:38لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا فیر تھا دونوں کا
06:43آپ چلدی ٹھیک ہو جائیں گے
06:45میں آنے اس کو کال کر دیتی ہوں
06:48تاکہ وہ چلدے سلد آپ کے پاس پہنچے
06:51بس اپنے پوتے کی وجہ سے
06:52مجھے سب کچھ پرکاش کرنا پڑ رہے ہیں
06:55ایک پار
06:57ضرورن کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
06:59تو کرن کو
07:01اس کی اوقات دکھا دوں گی
07:02تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
07:05علی نے جس طرح کال کر کے
07:07مجھے شرمندہ کیا ہے
07:08اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے
07:10وہ بھی شرماتی ہے
07:11اور ضرورن کا رشتہ بلکل اچھوے تھا
07:14پیار محبت
07:16مان بھروسہ
07:18کچھ بھی تو نہیں بچا
07:21کرن کو سب کچھ پتا تو اس دن بھائی کو کیوں نہیں بتایا
07:24سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں
07:25کیوں اندھیرے میں رکھا
07:27تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
07:29اور تم نے اپنا آپ کو قربان کر دیا
07:31یہ آپ سے کس نے کہا
07:35اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہیے
07:38ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکا ہوا ہے
07:41اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
07:44آپ کو بتائیں
07:45میں نے ہمیشہ
07:46ایسا ہی گھر سوچا تھا
07:49میرے آپ کے اور
07:51ہمارے بیبی کے لئے
07:53آج مجھے احساس ہوا
07:55کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
07:59اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
08:02آوارگیاں جو کرنی تھی
08:04کاش تم پہلے ہی سانیہ کو اپنی
08:06سگی اولاد کی طرح سمجھتی
08:09تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی
08:13سو تیلے ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
08:15میں جانتی ہوں انہوں نے بہت بورا کیا ہے آپ کے ساتھ
08:18مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
08:20ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
08:23آپ کیا ایکسپیکٹ کر رہے ہیں ان سے
08:25جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
08:28ہاں بھولنا پڑے گا
08:30کہ ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
08:32کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
08:36یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
08:38لیکن
08:39میں تو کبھی بھی تمہاں خوش نہیں رکھ سکا
08:43مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
08:45بی بی جی
08:46مر تو وہ جائیں گی ایک دن
08:48بھلا ہی اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
08:50سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
08:53لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا افیر تھا دونوں کا
08:57آپ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے
08:59میں آنیس کو کال کر دیتی ہوں
09:03تاکہ وہ جلدی اس چلد آپ کے پاس پہنچ
09:05بس اپنے پوتے کی وجہ سے
09:07مجھے سب کچھ پرداش کرنا پڑ رہے ہیں
09:10ایک پاس ضرورن کا بچہ اس دنیا میں آجائے نا
09:13تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
09:17تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
09:20علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
09:22اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے وہ بھی شرماتی ہے
09:26اور ضرورن کا رشتہ بلکل اچھپے تھا
09:28پیار محبت مان بھروسہ
09:32کچھ بھی تو نہیں بچا
09:35کرن کو سب کچھ پتا تو اس نے بھائی کو کیوں نہیں پتایا
09:38سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں
09:40کیوں اندھیرے میں رکھا
09:42تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
09:44اور تم نے اپنا آپ کو قربان کر دیا
09:46یہ آپ سے کس نے کہا
09:49اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہیے
09:52ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے روکا وایا
09:55اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
09:58آپ کو بتائیں
09:59میں نے ہمیشہ ایسا ہی گھر سوچا تھا
10:04میرے آپ کے اور ہمارے بیبی کے لئے
10:08آج مجھے احساس ہوا
10:09کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
10:13اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
10:16آوارگیاں جو کرنی تھی
10:19کاش تم پہلے ہی سانیا کو اپنے سگی اولاد کی طرح سمجھتی ہیں
10:23تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی ہے
10:27سو تیلی ہی سہی لیکن آپ کی ماں ہے وہ
10:29میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
10:32مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
10:34ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
10:37آپ کے ایکسپیکٹ کر رہے ہیں ان سے
10:39جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
10:43ہاں بھولنا پڑے گا
10:44کہ ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
10:47کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
10:50یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
10:53لیکن
10:54میں تو کبھی بھی تمہاں خوش نہیں رکھ سکا
10:57مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
11:00بی بی جی
11:01مر تو وہ جائیں گی ایک دن
11:02بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
11:05اس سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
11:07لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا افیر تھا دونوں کا
11:11آپ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے
11:13میں انیس کو کال کر دیتی ہوں
11:17تاکہ وہ جلدے سرد آپ کے پاس پہنچے
11:19بس اپنے پوتے کی وجہ سے
11:21مجھے سب کچھ پرکاش کرنا پڑ رہے ہیں
11:23ایک بار سرون کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
11:28تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
11:31تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
11:33علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
11:37اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہی وہ بھی شرماتی ہے
11:40اور زرون کا رشتہ بہلکل اچپے تھا
11:43پیار محبت مان بھروسہ
11:47کچھ بھی تو نہیں بچا
11:49کرن کو سب کچھ پتا تو اس دن بھائی کو کیوں نہیں بتایا
11:52سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں
11:54کیوں اندیرے میں رکھا
11:56تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
11:58اور تم نے اپنے آپ کو قربان کر دیا
12:00یہ آپ سے کس نے کہا
12:04اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہئے
12:06ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکاوائے
12:09اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
12:13آپ کو بتے
12:13میں نے ہمیشہ
12:15ایسا ہی گھر سوچا تھا
12:18میرے آپ کے اور
12:19ہمارے بیبی کے لئے
12:22آج مجھے احساس ہوا
12:24کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
12:27اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
12:30ہوارگیاں جو کرنی تھی
12:33کاش تم پہلے ہی سانیا کو
12:35اپنے سگی اولاد کی طرح سمجھتی
12:37تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی
12:41سو تیلے ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
12:43میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
12:47مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
12:49ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفع پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
12:52آپ کیا ایکسپیکٹ کرنے ہیں ان سے
12:53جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
12:57ہاں بھولنا پڑے گا
12:59ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
13:01کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
13:04یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
13:07لیکن میں تو کبھی بھی تمہاں خوش نہیں رکھ سکا
13:11مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
13:14بی بی جی مر تو وہ جائیں گی ایک دل
13:17بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
13:19اس سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
13:21لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا فیر تھا دونوں کا
13:26بس اپنے پودے کی وجہ سے
13:35مجھے سب کچھ پرکاش کرنا پڑ رہے ہیں
13:38ایک پار ضرورن کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
13:42تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
13:46تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
13:48علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
13:51اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے وہ بھی شرماتی ہے
13:54اور ضرورن کا رشتہ بلکل اچھ پہ تھا
13:56پیار محبت مان بھروسہ
14:01کچھ بھی تو نہیں بچا
14:04کرن کو سب کچھ پتا تو اس دن بھائی کو کیوں نہیں بتایا
14:07سانیا بھابی اور فسی کے بارے میں
14:09کیوں اندھیرے میں رکھا
14:10تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
14:12اور تم نے اپنا آپ کو قربان کرتی ہیں
14:15یہ آپ سے کس نے کہا
14:18اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہئے
14:21ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکا ہوا ہے نا
14:25اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
14:27آپ کو بتائیں
14:29میں نے ہمیشہ
14:31ایسا ہی گھر سوچا تھا
14:33میرے آپ کے اور
14:35ہمارے بیبی کے لئے
14:37آج مجھے احساس ہوا
14:39کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
14:43اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
14:46ہوارگیاں جو کرنی تھی
14:48کاش تم پہلے ہی سانیا کو اپنی
14:50سگی اولاد کی طرح سمجھتی ہیں
14:53تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی ہے
14:56سو تیلے ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
14:59میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
15:01مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
15:03ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
15:06آپ کیا ایکسپیکٹ کر رہے ہیں ان سے
15:08جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
15:12ہاں بھولنا پڑے گا
15:13کہ ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
15:16کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
15:19یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
15:22لیکن
15:23میں تو کبھی بھی تمہا کچھ نہیں رکھ سکا
15:26مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
15:28بی بی جی مر تو وہ جائیں گی ایک دل
15:31بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
15:33اس سانیا دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
15:36لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا فیر تھا دونوں کا
15:40آپ جلدی ٹھیک ہو جائیں گے
15:44میں انیس کو کال کر دیتی ہوں
15:46تاکہ وہ جلد اس چلد آپ کے پاس پہنچیں
15:48بس اپنے پوتے کی وجہ سے مجھے سب کچھ پرداش کرنا پڑ رہے ہیں
15:54ایک پاس زرون کا بچہ اس دنیا میں آج ہے نا
15:57تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
16:00تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
16:03علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
16:06اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہے وہ بھی شرماتی ہے
16:09اور زرون کا رشتہ بلکل اچھ پہ تھا
16:11پیار محبت مان بھروسہ
16:16کچھ بھی تو نہیں بچا
16:18کرن کو سب کچھ پتا تو اس نے بھائی کو کیوں نہیں بتایا
16:21سانیہ بھابی اور فسی کے بارے میں
16:23کیوں اندھیرے میں رکھا
16:25تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
16:27اور تم نے اپنے آپ کو قربان کرتیا
16:29یہ آپ سے کس نے کہا
16:32اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہئے
16:35ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکا ہوا ہے نا
16:38اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
16:40آپ کو بتے
16:42میں نے ہمیشہ
16:44ایسا ہی گھر
16:46سوچا تھا
16:48میرے آپ کے اور
16:50ہمارے بیبی کے لئے
16:52آج مجھے احساس ہوا
16:54کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
16:56اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
17:00آوارگیاں جو کرنی تھی
17:02کاش تم پہلے ہی سانیہ کو
17:04اپنی سگی اولاد کی طرح سمجھتی ہیں
17:06تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی ہیں
17:10سو تیلی ہی صحیح لیکن آپ کی ماں ہے وہ
17:12میں جانتی ہوں
17:14انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
17:16مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
17:18ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
17:20آپ کیا ایکسپیکٹ کر رہے ہیں ان سے
17:22جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
17:26ہاں بھولنا پڑے گا
17:28ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
17:30کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
17:34یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
17:36لیکن
17:38میں تو کبھی بھی تمہا خوش نہیں رکھ سکا
17:40مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
17:42بی بی جی
17:44مر تو وہ جائیں گی ایک دن
17:46بھلا اس بیماری سے بھی کوئی بچ سکا ہے
17:48اس سانیہ دکھنے میں ایسی نہیں لگتی تھی
17:50لیکن کرن بتا رہی تھی شادی سے پہلے کا افیر تھا دونوں کا
17:58میں انیس کو کال کر دیتی ہوں تاکہ وہ جلدے سیلت آپ کے پاس پہنچیں
18:02بس اپنے پوتے کی وجہ سے
18:04مجھے سب کچھ پرداش کرنا پڑ رہے ہیں
18:08ایک بار ضرورن کا بچہ اس دنیا میں آ جائے نا
18:12تو کرن کو اس کی اوقات دکھا دوں گی
18:14تمہاری تو میں شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتا تھا
18:17علی نے جس طرح کال کر کے مجھے شرمندہ کیا ہے
18:20اس کے بعد سے تو مجھے تمہیں بیٹا کہتا ہی وہ بھی شرماتی ہے
18:23اور ضرورن کا رشتہ بلکل اچپے تھا
18:26پیار محبت مان بھروسہ
18:30کچھ بھی تو نہیں بچا
18:33کرن کو سب کچھ پتا تو اس دن بھائی کو کیوں نہیں بتایا
18:36سانیہ بھابی ان فسی کے بارے میں
18:38کیوں اندھیرے میں رکھا
18:40تمہارے اببو نے تم سے قربانی مانگی
18:42اور تم نے اپنا آپ کو قربان کر دیا
18:45یہ آپ سے کس نے کہا
18:47اسے تو ان دنوں میں ہسنا بولنا چاہئے
18:50ہاں لیکن کرن کو تو ہسنے بولنے سے نہیں ہم نے رکا وایا
18:53اور نہ ہی اس کے کہیں باہر جانے پر پابندی ہے
18:56آپ کو بتے
18:57میں نے ہمیشہ
18:59ایسا ہی گھر سوچا تھا
19:01میرے آپ کے اور
19:03ہمارے بیبی کے لئے
19:05آج مجھے ایساس ہوا
19:08کہ تم نے ہمارے ساتھ رہنے کے بجائے
19:11اکیلے رہنے کو کیوں ترجی دی تھی
19:14ہوارگیاں جو کرنی تھی
19:16کاش تم پہلے ہی سانیہ کو اپنی سگی اولاد کی طرح سمجھتی
19:20تو آج اس کی زندگی اس طرح سے تباہ نہیں ہوتی
19:24سو تیلے ہی سہی لیکن آپ کی ماں ہے وہ
19:27میں جانتی ہوں انہوں نے بہت برا کیا ہے آپ کے ساتھ
19:29مگر انہوں نے آپ کو پالا ہے
19:32ان کی سگی اولاد نے بھی ایک دفعہ پلٹ کر نہیں دیکھا انہیں
19:35آپ کیا ایکسپیکٹ کریں ان سے
19:37جو کچھ ہوا اسے بس بھول دیا ہوں
19:41ہاں بھولنا پڑے گا
19:42کہ ہم آپ کو اس بیماری کا ٹریٹمنٹ دے ہی نہیں رہے
19:45کیونکہ اس بیماری کا علاج نہیں ہو سکتا
19:48یہ تو صرف لائف سیونگ اور سپورٹ ٹریٹمنٹ ہے
19:51لیکن
19:52میں تو کبھی بھی تمہا خوش نہیں رکھ سکا
19:55مگر آپ نے ہمیشہ کوشش تو کی نا
19:57بی بی جی مر تو وہ جائیں گی ایک دل
20:00پہلائی اس بیمار سے بھی کوئی بچ سکا ہے
20:02اس سانیہ تکھنے میں اسی نہیں لگتی تھی
20:05لیکن کرن بتا رہی تھی شاہدی سے پہلے کا فیر تھا دونوں کا
20:09آپ چلتی ٹھیک ہو جائیں گے
20:11میں آنس کو کال کر دیتی ہوں
20:15تاکہ وہ چلتے سال آپ کے پاس پہنچے
20:47لیکن
21:17ذا بھی قصد۔
21:18کیایا ہی چیز چیز پیٹھا رائے۔
21:20او لیتی بیشتے مجاز کی تحرست کرد۔
21:23دیو چیز بھنا چیز؟
21:24میںتی بھی چیز ڈی بھی دائیویے
21:27میکنی بیشتر رہی؟
21:29میکنی بھی کسی 병ر اینجا
21:32میکنی بھی قیتواست کنی گیاں
21:35میکنی چیز پیٹھا را ہے
21:38گردی بہت میکنی سطورة
21:40کیا کیا رہا سبرایت اپنی دنیا
21:42تکیج میں
21:43سلوے
21:43the hands crept forward
21:45inching toward twelve
21:46the woman backed away
21:48shaking her head
21:49i can't
21:50she whispered
21:51but the watch chimed once
21:53then again
21:53until twelve resonant strikes
21:55filled the shop
21:56the air shimmered
21:58elias felt the years slip from his bones
22:00when the chime faded
22:02he was alone
22:03the woman
22:04the clocks
22:05even the workshop itself were gone
22:07replaced by a silent field
22:08under a starless sky
22:10in a quiet village
22:11tucked between two emerald hills
22:13an old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend.
22:19His workshop smelled of varnish and oil and clocks of all shapes crowded every surface,
22:24ticking out their overlapping rhythms.
22:26Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving.
22:32One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch.
22:37Its surface was etched with swirling vines and a single word, return.
22:41مجھے گئے
23:11میں کے لئے ہیں میں نے انتظام تiadبا سابقی تatile است
23:16آج بد난 از مطلب بد
23:36بیاناتی releasing شروف ۔
23:40بیاناتی روش بیانی گیدی بیانی بیانی بیانی اشید بیان پیلئی کنید،
23:43ڈی چیرتا بیانی بیانی فیانی شیدار ، ایک سنوید ، اب تیو روشنانی بیانیuki مجھولی است وبرکه pudding ہے
23:49بیاناتی کنید۔
23:51بیانی بیانی آیی اس کنیدی یهار بیانی کنیدید.
23:54ایمار اللہ ہی مرہا ملک کرنے کئی تا مگنے
23:56کارا، فیلم به کارا، کارایم آپ کو گیا
24:00مغورت تعلق با سیلت میں در ملک کرنے کی
24:03ایمار اللہ تجھوڑی تزیر دیارہ میشہ
24:07ہی عقلہ قبار گروہ کوتی بیش وقت کارایم passengers میں
24:11کارایم ترسل گیشوف نے اسی بیشتر کو چیزی کا ملاک کرنے
24:14اور کارایم آپ کو پر مطور کرنے کا دلدای
24:16ایمار اللہ متنی کمارا پر تک کرنے کے علیاء
24:19مجھے گئے
24:49مجھے گئے
25:19تقریب سے ignite.
25:20پوریٰ پیدا تنسوmbud کی见 جمولت MURP.
25:24அ ق�리عاً تلیگذاریעל سوچے گ Ruکہ.
25:26موسیقا
25:26موسیقا
25:27تو Barış
25:30Bon Pharmac حضار قولεί
25:34mوسیقا
25:35کچ�≫
25:36موسیقی
25:37واقورد
25:38وسیچنی
25:41پوری
25:41پوری
25:44strategically
25:45حضار
25:460
25:49اسレビ одна conversation Geraldまでは
26:02اسیحان کی ڈیسٹ کو پڒے کھر اس ۡ promoting
26:06ём گناeau ڈیسٹ کو ریو کھرے toughMr様乾 fui
26:10نہ ب ermےounی literature sinhed
26:12ًا ایداری charts
26:14ایداری شویشت کی
26:15ٹ�ää پی liter مجھوم،
26:18One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
26:24Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
26:28She looked nervous as she set it on the counter
26:31It belonged to my grandfather, she said softly
26:34He found it on the steps the night he disappeared
26:37Elias turned the watch over, feeling a strange chill
26:41The hands were frozen at midnight
26:43He tried winding it, but the mechanism refused to budge
26:46He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
26:51In spidery ink, it read, when it strikes twelve again, all will be undone
26:57His breath caught, he had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
27:03He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
27:07Are you sure you wish this repaired? He asked
27:11She hesitated, then nodded
27:13All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
27:18At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
27:23Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
27:27The woman backed away, shaking her head
27:29I can't, she whispered
27:31But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
27:37The air shimmered
27:38Elias felt the years slip from his bones
27:41When the chime faded, he was alone
27:43The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
27:47Replaced by a silent field under a starless sky
27:50In a quiet village tucked between two emerald hills
27:54An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
27:59His workshop smelled of varnish and oil
28:01And clocks of all shapes crowded every surface
28:04Ticking out their overlapping rhythms
28:06Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
28:12One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
28:17Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
28:22She looked nervous as she set it on the counter
28:25It belonged to my grandfather, she said softly
28:28He found it on the steps the night he disappeared
28:31Elias turned the watch over, feeling a strange chill
28:34The hands were frozen at midnight
28:36He tried winding it, but the mechanism refused to budge
28:40He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
28:45In spidery ink, it read, when it strikes twelve again, all will be undone
28:50His breath caught, he had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
28:56He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
29:01Are you sure you wish this repaired?
29:03He asked, she hesitated, then nodded
29:06All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
29:12At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
29:16Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
29:20The woman backed away, shaking her head
29:23I can't, she whispered
29:25But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
29:30The air shimmered
29:32Elias felt the years slip from his bones
29:34When the chime faded, he was alone
29:37The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
29:41Replaced by a silent field under a starless sky
29:44In a quiet village tucked between two emerald hills
29:47An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
29:52His workshop smelled of varnish and oil
29:55And clocks of all shapes crowded every surface, ticking out their overlapping rhythms
29:59Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
30:05One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
30:11Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
30:15She looked nervous as she set it on the counter
30:18It belonged to my grandfather, she said softly
30:21He found it on the steps the night he disappeared
30:24Elias turned the watch over, feeling a strange chill
30:28The hands were frozen at midnight
30:30He tried winding it, but the mechanism refused to budge
30:33He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
30:38In spidery ink, it read
30:41When it strikes twelve again, all will be undone
30:44His breath caught
30:45He had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
30:50He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
30:54Are you sure you wish this repaired?
30:57He asked
30:58She hesitated, then nodded
31:00All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
31:05At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
31:10Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
31:14The woman backed away, shaking her head
31:16I can't, she whispered
31:18But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
31:24The air shimmered
31:25Elias felt the ears slip from his bones
31:28When the chime faded, he was alone
31:30The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
31:34Replaced by a silent field under a starless sky
31:37In a quiet village tucked between two emerald hills
31:41An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
31:46His workshop smelled of varnish and oil
31:48And clocks of all shapes crowded every surface, ticking out their overlapping rhythms
31:53Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
31:59One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
32:04Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
32:09She looked nervous as she set it on the counter
32:12It belonged to my grandfather, she said softly
32:15He found it on the steps the night he disappeared
32:18Elias turned the watch over, feeling a strange chill
32:21The hands were frozen at midnight
32:23He tried winding it, but the mechanism refused to budge
32:27He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
32:32In spidery ink, it read
32:34When it strikes twelve again, all will be undone
32:37His breath caught
32:39He had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
32:43He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
32:48Are you sure you wish this repaired?
32:50He asked
32:51She hesitated, then nodded
32:53All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
32:59At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
33:03Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
33:07The woman backed away, shaking her head
33:10I can't, she whispered
33:12But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
33:17The air shimmered
33:19Elias felt the years slip from his bones
33:21When the chime faded, he was alone
33:24The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
33:28Replaced by a silent field under a starless sky
33:31In a quiet village tucked between two emerald hills
33:34An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
33:39His workshop smelled of varnish and oil
33:42And clocks of all shapes crowded every surface, ticking out their overlapping rhythms
33:46Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
33:52One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
33:58Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
34:02She looked nervous as she set it on the counter
34:05It belonged to my grandfather, she said softly
34:08He found it on the steps the night he disappeared
34:11Elias turned the watch over, feeling a strange chill
34:15The hands were frozen at midnight
34:17He tried winding it, but the mechanism refused to budge
34:20He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
34:25In spidery ink, it read
34:28When it strikes twelve again, all will be undone
34:31His breath caught
34:32He had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
34:37He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
34:41Are you sure you wish this repaired?
34:44He asked
34:45She hesitated, then nodded
34:47All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
34:52At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
34:57Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
35:01The woman backed away, shaking her head
35:03I can't, she whispered
35:05But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
35:11The air shimmered
35:12Elias felt the years slip from his bones
35:15When the chime faded, he was alone
35:17The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
35:21Replaced by a silent field under a starless sky
35:24In a quiet village tucked between two emerald hills
35:28An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
35:33His workshop smelled of varnish and oil
35:35And clocks of all shapes crowded every surface
35:38Ticking out their overlapping rhythms
35:40Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
35:46One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
35:51Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
35:56She looked nervous as she set it on the counter
35:59It belonged to my grandfather, she said softly
36:02He found it on the steps the night he disappeared
36:05Elias turned the watch over, feeling a strange chill
36:08The hands were frozen at midnight
36:10He tried winding it, but the mechanism refused to budge
36:14He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
36:19In spidery ink, it read, when it strikes twelve again, all will be undone
36:24His breath caught, he had heard stories, old legends of timepieces that could unravel the past
36:31He glanced at the woman, who watched him with wide, fearful eyes
36:35Are you sure you wish this repaired?
36:37He asked, she hesitated, then nodded
36:40All day he labored over the tiny gears, polishing, aligning, coaxing them back to life
36:46At dusk, as the last light faded, the watch began to tick
36:50Slowly, the hands crept forward, inching toward twelve
36:54The woman backed away, shaking her head
36:57I can't, she whispered
36:59But the watch chimed once, then again, until twelve resonant strikes filled the shop
37:04The air shimmered
37:06Elias felt the ears slip from his bones
37:08When the chime faded, he was alone
37:11The woman, the clocks, even the workshop itself were gone
37:15Replaced by a silent field under a starless sky
37:18In a quiet village tucked between two emerald hills
37:21An old watchmaker named Elias spent his days repairing timepieces no one else could mend
37:26His workshop smelled of varnish and oil
37:29And clocks of all shapes crowded every surface, ticking out their overlapping rhythms
37:33Though his hands had grown unsteady, Elias believed every clock held a memory worth saving
37:39One grey morning, a young woman arrived carrying a peculiar brass pocket watch
37:45Its surface was etched with swirling vines and a single word, return
37:49She looked nervous as she set it on the counter
37:52It belonged to my grandfather, she said softly
37:55He found it on the steps the night he disappeared
37:58Elias turned the watch over, feeling a strange chill
38:02The hands were frozen at midnight
38:04He tried winding it, but the mechanism refused to budge
38:07He pried open the back carefully and found a folded scrap of paper wedged inside
38:12In spidery ink, it read
38:15When it strikes twelve again, all will be undetried
38:17lair

Recommended