Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
DaIslamic and informative video

Category

😹
Fun
Transcript
00:00नाजरें तसवर कीजिए एक पुल है इंताई बारीक तलबार से ज्यादा तेज और ऐसा अंधेरा जिसमें हाथ को हाथ सुझाई ना दे नीचे दहकती हुई जहन्नम की आग जो चीख रही है गुरा रही है और उसमें गिरने बालों को अपने अंदर खीच रही है यही वो प
00:30साथ छोड़ देगा और जबाने गंग हुचाएंगी हर शिख सिर्फ एक ही सदा दे रहा होगा या रबी सल्लिम या रबी सल्लिम ए रब मुझे सलामती अता फर्मा कौन बचेगा कौन गिरेगा कौन बजली की चमक की तरह गुजर जाएगा और कौन चीखता हुआ जहन्नम
01:00परकातु हूँ
01:30होगी और हर दिल कांप रहा होगा इसे लर्जाखेज मनजर में एक ऐसा नुक्ता आएगा जहां हर शक्स की असल मनजल का फैसला होगा और वो है पुल सिरात उस दिन मौझूद जमीन औ आसमान बदल दिये जाएंगे और एक नया अदल से भरा जहानी निजाम कायम होगा न
02:00जन्सान जन्नत के दरवाजे तक पहुंच सकेगा वहां सिर्फ दो ही रास्ते होंगे या तो पुल को पार करके जन्नत में दाखला या रास्ते में लगजश खाकर जहन्नम के गहराईयों में गिर जाना यही वो लमहा है जहां हर कدم हर अमल और हर नियत का विजन खुल कर साम
02:30जली हो शहीद हो या आम इनसान यही वो मकाम होगा जहां इनसान के असल हकीकत खुल कर सामने आएगी किसी की जबान नहीं बोलेगी सिर्फ आमाल रोशनी या बोज़ बनकर उसके साथ होंगे और याद रखिए उस पुल के सिर्फ दो ही अंजाम होंगे या तो इनसान इस �
03:00आम को उस पर से गुजरने का हुकम मिलेगा तब सबसे पहले काफला जिस खोफनाक खतरनाग पौल पर قدم रखेगा वो होगा नभी आखरुजमा हजर्थ मौम्म्मद मुस्तिफास डियल्हालाहु अलेहिए वाली वस्लम का रसूल अकरम इस पहले मैं और मेरी उम्म्मत पु
03:30ڈھائی بھڑکتی ہوئی آگ ہوگی اندھیرہ چھایا ہوگا اور تلوار سے زیادہ تیز و باریک پل سرات کے کنارے کانٹوں اور آنکھڑوں سے پر ہوں گے لیکن اس خوف و دہشت کے عالم میں سب سے پہلے گزرنے کا عزاز نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی امت کو حاصل ہوگا جو اس امت کی برطری شرافت اور قرب نببی کی ایک عظیم علامت ہے اس منظر میں نبی علیہ السلام نہ صرف خود گزر رہے ہوں گے بلکہ وہ جنت کے دروازے پر ک
04:00میرے رب میری امت کو سلامتی عطا فرما یہ وہ لمحہ ہوگا جب نبی علیہ السلام کی محبت اور شفاعت کا حقیقی جلوہ ظاہر ہوگا اور ایمان والوں کو ایک عظیم فضیلت نصیب ہوگی پل سرات قیامت کے دن کا وہ مقام ہے جو انسان کے آخری آزمائش کا مرکز ہوگا یہ کوئی عام راستہ نہیں بلکہ ایک ایسا پل ہے جو سیدھا جہنم کے اوپر نصب کیا جائے گا اس کے صفات ایسی ہیں کہ انہیں سن کر ہی جسم کامپ اٹھتا ہے نبی علیہ السلام
04:30اور توازن برقرار رکھنا بے حد مشکل ہوگا پھر فرمایا یہ تلوار سے زیادہ تیز ہوگا یعنی ایک غلط قدم یا لغزش جان لیوا بھی ہو سکتی ہے اور یہ سب کچھ ہوگا سخت اندھیرے میں ایسا اندھیرہ کہ نہ اپنا ہاتھ دکھائے دے نہ آگے راستہ اس پل کے نیچے دہکتی ہوئی جہنم کی آگ ہوگی جو غصے سے بھڑک رہی ہوگی اس آگ کی لپٹیں چیخیں اور غراہتیں ہر دل میں دہشت تاری کر دیں گی پل پر آنکھڑے اور کانٹیں ن
05:00دے یا کھینچ کا نیچے پھینک دیتے ہیں اس پورے سفر میں صرف ایمان آمال سالحہ اور اللہ کی رحمتی انسان کی نجات کا ذریعہ بنیں گے یہی وہ پل ہے جو جنت اور جہنم کے درمیان آخری حد ہے اور ہر انسان کو جہنم وہ حولناک مقام جس کی حقیقت صرف اللہ ہی جانتا ہے اور جس کا تصور بھی دلکل ارضا دیتا ہے یہ صرف آگ نہیں بلکہ ایک ایسی دہارتی ہوئی بپری ہوئی اور غزبناک آگ ہے جو انسان کے گوشت ہڈی اور روح کو ایک ساتھ جلا دینے کی
05:30ایسی آگ جو جسم کی خال تک شیل ڈالے یہ آگ انتہائی گہرائی میں ہوگی ایک ایسی کھائی جس کا کوئی انت نہیں اور ہر سمت سیاہی دھوان اور خوفناک چیخ و پکار سنائے دے گی اس کے دروازوں پر سخت گیر فرشتے مقرر ہوں گے جن کے چہروں پر نہ نرمی ہوگی نہ مسکراہت بلکہ آنکھوں میں شرارے اور عذاب کا جلال ہوگا وہ فرشتے اللہ کی حکم سے عدل کریں گے اور مجرموں کو کھینچتے ہوئے جہانم میں جھونگ دیں گے جنہوں نے
06:00پھیل آیا اللہ کے احکام کا مزاق اڑایا یا گناہوں کو معمولی جانا وہ سب اس آگ کے ایندھن بنیں گے جہانم انہیں پکار پکار کر کھینچے گی کیا کوئی اور ہے یہ وہ منزل ہے جہاں کوئی معافی نہ ہوگی صرف پشتاوہ حسرت اور نہ ختم ہونے والا عذاب ہوگا پولس رات سے گزرنے کا مرحلہ ہر انسان کے لئے کلگ کیفیت لے کر آئے گا اور اس کی رفتار کا تائین اس کے دنیاوی عامال کریں گے حدیث میں آتا ہے کہ ہر انسان کے گناہ اس کی پیٹ پر بوجھ
06:30پہاشی نماز کی کوتاہی والدین کی نافرمانی حرام مال حسد تکبر یہ سب گناہ جسم پر وزن کی صورت میں موجود ہوں گے جن کے گناہ زیادہ ہوں گے وہ بوجھ سے دب کر چلیں گے ان کی رفتار سست ہوگی وہ قدم با قدم گھرسیٹتے چلے جائیں گے حتیٰ کہ بعض ایسے بدبخت بھی ہوں گے جو پل پر لڑکھڑا کر پھسل جائیں گے اور جہنم میں جا گریں گے ان کی چیخ و پکار دعائی اور فریادے بھی انہیں نہ بچا سکیں گے کیونکہ اس وقت فیصلہ
07:00اور خوف خدا رکھنے والے افراد صبح رفتاری سے گزریں گے بعض بجلی کی چمک کی طرح بعض ہوا کی تیزی سے بعض گھوڑے کی دوڑ کی مانند پل عبور کر جائیں گے ان کے عمال ان کے لئے روشنی بن جائیں گے اور پل سرات ان کے لئے آسان کر دیا جائے گا یہی وہ وقت ہوگا جب دنیا میں کیا ہوا ہر عمل عملی شکل اختیار کرے گا اور انسان کا اصل چہرہ سامنے آ جائے گا پل سرات پر انسان کو صرف باریک اور تیز راستے کا سامنا نہیں ہوگا
07:27بلکہ اس پر موجود محلک رکابتوں سے مزید عذیتناک بنا دیں گی حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ اس پل پر تیز دھار لوہے کے آنکھڑے اور نوکیلے کانٹے نصب ہوں گے جو گناہگاروں کے قدموں کو زخمی کریں گے یہ کانٹے محج جسمانی چوبنے والے آلات نہیں ہوں گے بلکہ وہ عمال کی سزا کی صورت میں مجسم ہوں گے جنہوں نے دنیا میں گناہوں کی راہ اپنائی ہوگی ان کے قدموں کو یہ کانٹے روکیں گے زخم دیں گے اور بعض کو تو پوری طر
07:57زیادہ بدعمل ہوگا اتنا ہی زیادہ تکلیف کا سامنا کرے گا اس مرحلے پر اتنی زیادہ چیخ و پکار اور فریادیں ہوں گی پوری فضا لرز اٹھے گی آسمان ساکت ہو جائے گا اور فرشتے بھی خوف سے سر چھکائے کھڑے ہوں گے یہ وہ مقام ہوگا جہاں انسان کی چیخ بھی اپنے بچاؤ کا ذریعہ نہ بن سکے گی ایسے ہولناک ماحول میں رحمت اللی العالمین علیہ السلام کا دل اپنی امت کے لئے بے چین ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وس
08:27کہ وہ اس وقت بار بار اللہ تعالیٰ سے دعا کر رہے ہوں گے یا رب سلم یا رب سلم اے میرے رب میری امت کو سلامتی عطا فرما پلے سرات کے اس خطرناک مرحلے پر جب ہر کوئی اپنی نجات کے فکر میں مبتلا ہوگا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی امت کے فکر میں ہوں گے ان کی آنکھوں میں آنسو ہوں گے لبوں پر دعائیں ہوں گی اور دل صرف یہی چاہے گا کہ میری امت کے افراد بچ جائیں جہنم سے محفوظ رہیں جنت کی را
08:57احمد اور امت سے محبت کا وہ مظہر ہوگا جس کی کوئی مثال دنیا میں نہیں ملتی ایسے ایک موقع پر حضرت عاش صدیقہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک سوال کیا انہوں نے قیامت کی سختی کو یاد کرتے ہوئے عرض کیا یا رسول اللہ کیا قیامت کے دن ہم اپنے والدین بچوں یا قریبی عزیزوں کو یاد رکھیں گے کیا ہمیں ان کی فکر ہوگی نبی علیہ السلام نے جواب دیا ہاں یاد تو ہوں گے لیکن قیامت کے دن تین ای
09:27نہ اولاد نہ محبوب پہلا مقام جب عامال کا وزن کیا جا رہا ہوگا یعنی جب میزان عدل کے پلڑے میں انسان کے نیک و بد عامال رکھے جا رہے ہوں گے ہر شخص یہ دیکھنے میں محب ہوگا کہ نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوتا ہے یا گناہوں کا وہاں انسان کو صرف اپنا انجام نظر آئے گا کسی اور کی پرواہ نہیں ہوگی دوسرا مقام جب نامہ عامال ہاتھ میں دیا جائے گا
09:49ایک وقت ایسا ہوگا جب لوگوں کو ان کے عامال نامے دیے جائیں گے کچھ کو دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا اور وہ خوشی سے کہیں گے لو پڑھ لو میرا عامال نامہ اور کچھ کو بائیں ہاتھ میں یا پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا اور وہ پکاریں گے کاش مجھے کتاب نہ دی جاتی
10:05ایسے وقت میں انسان کو اپنے والد ماں بیٹے یا بیٹی کی پرواہ نہیں ہوگی ہر شخص صرف یہ چاہے گا کہ اس کا نامہ عامال اچھا نکلے
10:13تیسرا اور سب سے ہولناک مقام ہوگا جب پل سرات سے گزرنے کا وقت ہوگا اس وقت انسان کے نگاہ صرف ایک ہی طرف ہوگی پل کے آخری سرے پر جہاں یا تو جنت ہے یا جہنم
10:25انسان کو یہ بھی احساس نہ ہوگا کہ اس کے ساتھ کون چل رہا ہے یا اس کا قریبی کہاں ہیں ہر ایک کی زبان بند آنکھیں جھکی ہوئی اور دل کانپتے ہوئے ہوں گے یہی وہ قیامت کی گھڑیاں ہیں جن کے بارے میں سوچ کر صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم کے دل لرز جاتے تھے
10:40اور ہم میں سے کتنے ہیں جس پل کو بھول کر گناہوں میں ڈوبے ہوئے ہیں یاد رکھئے اس دن انسان کی مدد نہ مال کرے گا نہ رشتے دار صرف وہی نیک عمال سچائی اخلاص اور اللہ کی رحمت ساتھ ہوگی
10:52رازین قیامت کا دن ہوگا آسمان سیاہ زمین لرستی انسان خوف سے کانپتے ہوں گے فیصلے ہو چکے ہوں گے اب صرف ایک راستہ باقی ہوگا پل سراد جہنم کے اوپر تلوار سے تیز بال سے باریک اندھیرے میں ڈوبا ہوا وہ پل جس سے گزرے بغیر جنت تک کوئی نہیں پہنچ سکتا
11:10کچھ لوگ بجلی کی طرح گزریں گے کچھ آندھی کی رفتار سے کچھ دوڑتے کچھ گھسیٹتے کچھ پل سے فسل کر جہنم میں گر جائیں گے ماں باپ بیٹا بیٹی کوئی کسی کو نہ پہچانے گا نہ بچا سکے گا نیک عورتیں روشنی میں لپٹی ہوئی جنت کی طرف دوڑیں گی جبکہ غفلت میں گم عورتیں کانٹوں میں علجی رہ جائیں گی ایمان والے صالحین بعض دوسروں کو کھینچ کر بچا لیں گے فرشتے رہنمائی کریں گے نیک عامال رو
11:40روشنی میں داخل ہوگا اور کوئی جہنم کی تاریخی میں گم ہو جائے گا یہ ویڈیو سننے کے لیے نہیں جاگنے کے لیے ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم رحمت اللہ وبرکاتہ ناظرین قیامت کے دن جب پل سرات کو جہنم کے اوپر نصب کیا جائے گا تو تمام انسانوں کو اس پر سے گزرنے کا حکم ملے گا مگر ہر انسان کا گزرنا ایک جیسا نہیں ہوگا ان کے دنیاوی زندگی اور عامال کے مطابق ان کی رفتار مختلف ہوگی نبی علیہ السلام نے فرمایا ک
12:10جیسے بجلی کونتی ہے اور فوراں غائب ہو جاتی ہے یہ وہ لوگ ہوں گے جو دنیا میں تقویہ اخلاص عبادت صبر اور خدمت خلق کے خوگر تھے کچھ لوگ آندھی کی تیزی سے گزریں گے کچھ گھوڑے یا اوٹ کی رفتار سے کچھ دوڑتے ہوئے کچھ چلتے ہوئے اور کچھ تو ایسے ہوں گے جو پل پر گھسٹ گھسٹ کر بمشکل آگے بڑھ رہے ہوں گے ان کے گناہ لغزش ہیں اور دنیا کی محبتیں ان کے قدموں کو بھاری کیے ہوئے ہوں گی ان میں کچ
12:40اور وہ بچا لیے جائیں گے لیکن سب کچھ نصیب نہ ہوں گے کچھ بدنصیب ایسے ہوں گے جن کے قدم ڈگمہ گائیں گے پل کے کانٹے انہیں زخمی کریں گے اور آخر کار وہ چیفتے بلبلاتے ہوئے جہنم کی دہکتی ہوئی گہرائیوں میں گر جائیں گے ان کی چیخ و پکار فریادیں اور پشتابیں کسی کام نہیں آئیں گی کیونکہ مہا صرف آمال ہی کام آئیں گے یہ منظر نہایت حالناک ہوگا جہاں ہر انسان اپنے انجام کا فیصل اپنی آنکھوں
13:10طرف کھچے جاتے ہوں گے قیامت کا دن ہوگا آسمان پھٹ چکا ہوگا پہاڑ ریزہ ریزہ ہو چکے ہوں گے سمندر ابل رہے ہوں گے قبریں الڈ دی گئی ہوں گی اور لوگ اپنے آمال کے انجام کو سامنے دیکھ رہے ہوں گے ہر طرف خوف چیخ و پکار دہشت اور بے بسی کا عالم ہوگا یہی وہ لمحہ ہوگا جب پل سرات کو جہنم کے اوپر نصف کر دیا جائے گا اور ہر شخص کو اس پر سے گزرنے کا حکم ہوگا مگر یاد رکھیے اس پل پر نہ ماں کی م
13:40چاہت وہاں صرف اور صرف آمال ہی ساتھ ہوں گے جس بیٹے کو ماں نے سینے سے لگایا راتوں کو جاگ کر پالا جس کے قدموں کے لیے باپ نے زمین ہموار کی وہی بیٹا پل سرات پر اپنے والدین کو دیکھ کر بھی ان کی طرف نگاہ نہ کرے گا نہ رکے گا نہ پکارے گا نہ پوچھے گا اور اگر ماں کی آواز بھی کانوں میں آئے گی تو وہ دل پر اثر نہ کرے گی کیونکہ اس وقت صرف ایک یہ فکر دل میں جاگوزی ہوگی کہ میں کیسے بچوں میں کیسے سندھیرے خوفناک تیز
14:10میں رکاوٹ بنے قرآن میں صاف صاف بیان ہے سورہ عبس آیت 33 سے 37 اس دن انسان اپنے بھائی سے بھاگے گا اور اپنی ماں اور اپنے باپ سے اور اپنی بیوی اور اولاد سے ان میں سے ہر شخص کو اس دن ایسی فکر لاکھ ہوگی جو اسے دوسروں سے بے پروہ کر دے گی یعنی اس دن ہر انسان اپنے بھائی ماں باپ بیوی اور بیٹیوں سے بھاگے گا کیوں کیونکہ ہر شخص کے سامنے ایک ہی معاملہ ہوگا نجات یا ہلاکت یہاں پر کوئی اس قدر خ
14:40اور ان لمحات میں عورتوں کا حال بھی مختلف نہ ہوگا جن خواتین نے دنیا میں اللہ سے ڈر کر زندگی گزاری پردے کی حفاظت کی نگاہیں نیچی رکھی فتنوں سے بچیں طہارت و پاک دامنی کے ساتھ دنیا کے فریب کو ٹھکرا دیا وہ روشنی میں لپٹی ہوئی صبح اکرفتاری سے جنت کی تب بڑھتی بھی دکھائے دیں گی ان کے چہرے چمک رہے ہوں گے ان کے قدم مضبوط ہوں گے ان کی روح مطمئن ہوں گی اور وہ جانتی ہوں گی کہ ان کے عامال ان کے ساتھ ہیں
15:10یا لباس نمائش بے ہیائی فتنوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا وہ آج اگر لاکھوں فالوورز کی پسندیدگی میں سرشار ہیں تو کل وہ پلے سرات کے کانٹوں میں الجھی زخمی سسکتی اور چیختی بھی نظر آئیں گی ان کے میک اپ زیب و زینت دکھاوا اور حرام تعلقات انہیں بچانا سکیں گے ان کی زبانیں بند ہوں گی اور ان کے عامال چیخ چیخ کر گواہی دیں گے کہ وہ دنیا میں کس کے پیشے چلی تھی
15:32وہ ماں جو آج اپنی بیٹی کو پردے سے روکتی ہے اسے پرانے وقتوں کی سوچ کہہ کر نظر انداز کرتی ہے کل وہی ماں اپنی بیٹی کو جنت کی طرف دورتا دیکھ کر حسرت کرے گی اور وہ بیٹی جو آج دنیا کی چکوچون سے بچتی ہے اپنی پاک دامنی کو قینتی سمجھتی ہے کل وہ سب سے آگے ہوگی اور پلے سرات اس کے لیے آسان کر دیا جائے گا
15:52یہ وہ دن ہوگا جہاں نہ حسن کام آئے گا نہ شہرت نہ مال نہ فالوورز صرف تقویہ حیاء اور اللہ کا خوف وہاں وہ عورتیں سرخرو ہوں گی جنہوں نے اپنی زبان نظر اور جسم کو دنیاوی فتنوں سے بچایا اور وہ عورتیں پشتائیں گی جو دنیا کی آرزی لذتوں میں گم رہیں اور اپنے رب کو بھلا دیا
16:10ناظرین پلے سرات ایک آئینہ ہوگا جو دنیا کی اصل حقیقت دکھائے گا وہاں سب کچھ ننگا ہو جائے گا سچائی اور جھوٹ الگ ہو جائیں گے اور نجات صرف ان کو ملے گی جو دنیا میں اللہ کو یاد رکھتے رہے گناہوں سے بچتے رہے اور آخرت کے لیے تیاری کرتے رہے اللہ تعالی کی رحمت اس دن بھی اپنے بندوں کے ساتھ ہوگی کچھ لوگ ایسے ہوں گے جنہ اللہ تعالی مقام خاص عطا کرے گا وہ اپنے اہل و عیال دوستوں اور بعض نیک نفسوں
16:40مضبوطی سے تھاما گناہوں سے بچتے رہے اور اللہ کے دین کے لیے قربانیاں دیں ان میں انبیاء صدقین صالحین اور شہدہ شامل ہوں گے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بعض لوگ ایسے ہوں گے جو ایک دو یا تین لوگوں کو جنت کی طرف کھینشتے ہوں گے وہ کہیں گے یا اللہ یہ میرے ساتھ نماز پڑھتا تھا یہ روزے رکھتا تھا یہ تیرے ذکر میں میرے ساتھ شریک تھا اللہ تعالی ان کی گواہی قبول فرمائے گا اور ان لوگوں کو نجات
17:10رہے ہوں گے کچھ کو سہارا دے رہے ہوں گے اور کچھ کو بوجھ اٹھانے میں مدد دے رہے ہوں گے یہ اللہ کی رحمت کی جھلک ہوگی جو پولیس رات جیسا مشکل مقام پر بھی چمکتی رہی گی مگر اس منظر کا دوسرا پہلو بھی ہے ہر شخص کا گزرنا اپنے آمال کی بنیاد پر ہوگا دنیا میں جو نیکی کی ہوگی وہ اس دن روشنی بن کر آگے کا راستہ دکھائیں گی نماز پڑھنے والے کا نور اس کے قدموں کے نیچے ہوگا روزے دار کا صبر اس کے جسم کو
17:40تاری سے گزر جائے گا لیکن جنہوں نے جھوٹ بولا خیانت کی ظلم کیا دل توڑے غیبتیں کی ان کے آمال کا بوجھ ان کی پشت پر ہوگا ان کا ہر جھوٹ ہر دھوکہ ہر ظلم ان کے پیچھے وزن کی صورت میں ہوگا ان کے قدم ڈگ مگائیں گے وہ لڑکھڑائیں گے زخمی ہوں گے اور باستو جہنم میں جا گریں گے کچھ کو اللہ کی رحمت اور دوسروں کی شفاعت بچا لے گی اور کچھ کو ان کا غرور حسد اور دنیا سے محبت لے ڈوبے گی خاص طور پر
18:10پلے سرات پر سب سے بھاری ہوگا کیونکہ اس کا دل زہر سے بھرا رہا اور وہ لوگ جنہوں نے دل صاف رکھا دوسروں کو ماف کیا اللہ کے فیصلے پر راضی رہے وہ ہلکے ہوں گے روشنی میں لپٹے ہوئے ہوں گے اور پلے سرات ان کے لئے بسی کر دیا جائے گا اسی طرح ریاکاری یعنی دکھاوے کے آمال اس دن بوجھ بن کر ظاہر ہوں گے جو لوگ دنیا میں نیکیوں کو نمائش کیلئے کرتے رہے وہاں اپنی نیکیوں کا وزن نہ پائیں گے ان کا نور بج
18:40ہم آئے کرتے تھے یا رب سلم یا رب سلم یعنی اے میرے رب سلامتی دے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ پلے سرات کا سفر سب سے کٹھن سب سے نازک اور سب سے خطرناک سفر ہوگا اگر ہم چاہتے ہیں کہ اس دن کوئی ہمیں کھینچ کر نجات دے اگر ہم چاہتے ہیں کہ فرشتے ہمارا ساتھ دیں اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے عمال نور اور سہاراتہ کریں تو آج ہی ہم اپنے محاسبہ کرنا ہوگا آج ماف کریں حسد چھوڑیں صدقہ دیں نماز ق
19:10کام آئے گی نہ مال نہ چالا کی وہاں پر صرف ایمان اخلاص اور عامال ہی انسان کو پار لگائیں گے اور جس نے دنیا میں دوسروں کی مدد کی اللہ اسے پلے سرات پر کسی کا سہارا بننے کی عزت عطا فرمائے گا جب بندہ پلے سرات کے اندھیرے باری کی اور تیز دھاری پر سے گزر کر آخری قدم رکھے گا اور نیچے دہکتیوی جہان نمز کے قدموں کے نیچے شور مچا رہی ہوگی تو اچانک اس کے سامنے روشنی پھوٹے گی ایک نئی روشنی د
19:40فضا میں پھیلی ہوں گی دل کو سکون دینے والی ہوائیں چل رہی ہوں گی اور سب سے بڑھ کر نبی علیہ السلام خود جنت کے دروازے پر کھڑے ہوں گے اپنے امتیوں کا استقبال کرتے ہوئے مسکراتے چہروں سے کہہ رہے ہوں گے مرحبا آؤ میرے پیارے تم کامیاب ہو گئے ناظرین جنت کے دروازے کھل رہے ہوں گے نور کی چمک آنکھوں کو خیرہ کر رہی ہوگی اور پہلی ہوا جو چہرے سے ٹکرائے گی وہ دل کی گہرائیوں میں سکون کی ایسی ل
20:10ہوں گا جس کے لیے امبیاء نے دعائیں کی اولیاء نے محنتیں کی شہدان جانے قربان کی اور ہم ہم آج اس کی تیاری کر سکتے ہیں لیکن اسی پل سرات پر کچھ ایسے بھی ہوں گے جو آخری لمحے میں پھسل جائیں گے ایک قدم لڑکھڑائے گا اور وہ نیچے جہنم میں گر جائیں گے ان کی چیخیں فضا میں گونجیں گی آنکھوں میں حسرت زبان پر فریاد مگر کچھ فائدہ نہ ہوگا فرشتے ان کے ہاتھ باندھ کر انہیں کھینچتے وے لے جائیں گے اور وہ لوگ
20:40ہر گناہ اب آگ بن چکا ہوگا سوچنے کا مقام یہ کہ ہم کس طرف ہوں گے جنت کے دروازے کی جانب یا جہنم کی گہرائی کی طرف آج دنیا فطروں سے بھری ہوئی ہے ٹی وی سکرین موبائل فون سوشل میڈیا بے ہیائی حسد جھوٹ غفلت دل و نگاہ کی حفاظت مشکل ہو چکی ہے مگر یاد رکھیں پل سرات پر صرف وہی بچیں گے جو دنیا میں بچنے کی کوشش کریں گے جس نے اپنی زبان کو پاک رکھا نظر کو جھکایا نیت کو خالص بنایا وہ
21:10جائے گا لہٰذا آجی تیاری شروع کریں اپنے زندگی کو سوارے گناہوں سے توبہ کریں دلوں کو صاف کریں نیکیاں کریں اے اللہ ہمارے قدم پل سرات پر ثابت رکھ ہمارے سامنے نور عطا فرما ہمیں بغیر حساب کتاب جنت عطا فرما آگ سے بچا اور ہمیں اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ فردوس عالی میں جمع فرما اللہ تعالی ہمیں پل سرات پر استقامت روشنی اور نجات عطا فرمائے اور ہمیں نبی کریم صل
21:40امین یا رب العالمین
22:10ہدایت دے ثابت قدمی دے اور ہمارے زندگی کے قاتم ایمان پر فرما اے اللہ تو ہمارے دلوں کو سیدھا کر دے ہمارے راستوں کو درست کر دے ہمارے نیتوں کو پاک کر دے اور ہمیں صرف اور صرف تیرے لیے جینے اور مرنے کی توفیق دے
22:26رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ عَنْتَ السَّمِعُ الْعَلِيمِ وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ عَنْتَ التَّبَّابُ الرَّحِيمِ
22:34اللہمَّا سَلِّي عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا سَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ
22:45اللہم بارک
22:46على محمد وعلى آل محمد
22:49کما بارکتا
22:50على ابراہیما وعلى آل ابراہیما
22:53انکا حمید مجید
22:55آمین
22:56یارب العالمین

Recommended