00:18آج گوگل میپ میں یہ جزیرہ دکھائی کیوں نہیں دیتا
00:22ہم اس ویڈیو میں ان تمام سوالات کے جوابات جانیں گے
00:30دجال وہ فتنہ ہے جس کے متعلق حضرت آدم علیہ السلام سے
00:34حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک
00:37تمام پیغمبروں نے اپنے اپنے امتوں کو آگاہ کیا
00:40یہ قیامت تک کا سب سے بدترین فتنہ قرار دیا گیا ہے
00:44دجال شیطانی قوتوں کا حامل ہوگا
00:48دنیاوی طاقتوں سے مالا مال ہوگا
00:51اور ان کے ذریعہ دنیا میں تباہی مسلط کر دے گا
00:54دجال اس وقت کہاں ہیں اور کس حالت میں ہیں
00:57اس کے متعلق ایک عجیب و غریب روایت
01:00احادیث کے کتابوں میں ذکر ہوا ہے
01:02لہٰذا حضرت فاطمہ بنت قیس سے روایت ہے
01:05کہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
01:08نماز کے بعد ممبر پر تشریف لائے
01:11اور فرمایا کہ تمیم داری پہلے نصرانی آدمی تھے
01:15وہ آئے اور مسلمان ہو گئے
01:17اور مجھ سے ایک قصہ بیان کیا ہے
01:19جس سے تم کو میرے اس بیان کی تزدیق ہو جائے گی
01:23جو میں نے کبھی دجال کے متعلق تمہارے سامنے ذکر کیا تھا
01:26تمیم داری نے بتایا کہ وہ ایک بڑی کشتی پر سوار ہوئے
01:30جس پر سمندر میں سفر کیا جاتا ہے
01:33اور ان کے ساتھ قبیلہ لخم اور جزام کے تیس آدمی اور تھے
01:38سمندر کا طوفان ایک ماہ تک ان کا تماشا بناتا رہا
01:42آخر کار سمندری سفر کے دوران
01:46مغرب کے جانب ایک جزیرے پر ان کی نظر پڑی
01:49جس کو دیکھ کر وہ بہت مسرور ہوئے
01:52اور چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر اس جزیرے پر اتر گئے
01:56جب وہ اس جزیرے پر گئے
01:59تو انہیں جانور کی شکل کا ایک چیز نظر آیا
02:02جس کے سارے جسم پر بال ہی بال تھے
02:04لوگوں نے اس سے کہا کمبخت تو کیا بلا ہے
02:07وہ بولا میں دجال کا جساسا یعنی جاسوس ہوں
02:11اس گرجے میں چلو وہاں ایک شخص ہے جس کو تمہارا بڑا انتظار ہے
02:15ہم لپک کر اس گرجے میں پہنچے
02:17تو ہم نے ایک بڑا قوی حیکل شخص دیکھا
02:20کہ اس سے قبل ہم نے ویسا کوئی شخص نہیں دیکھا تھا
02:24اس کے ہاتھ گردن سے ملا کر
02:26اور اس کے پیر گھٹنوں سے لے کر ٹکنوں تک
02:29لوہے کی زنجیروں سے نہایتی مضبوطی سے جکڑے ہوئے تھے
02:33ہم نے اس سے کہا تیرا ناس ہو
02:35تو کون ہے
02:36وہ بولا تم کو میرا پتہ لگ ہی گیا
02:38اب تم بتاؤ تم کون لوگ ہو
02:40انہوں نے کہا ہم عرب کے باشندے ہیں
02:43ہم ایک بڑی کشتی میں سفر کر رہے تھے
02:45سمندر میں طوفان آیا اور ایک ماہ تک رہا
02:49اس کے بعد ہم اس جزیرے میں آ گئے
02:51اس نے کہا مجھے یہ بتا
02:53کہ بیسان کے خجوروں میں پھل آتا ہے یا نہیں
02:56ہم نے کہا ہاں آتا ہے
02:58اس نے کہا وہ وقت قریب ہے
03:00جب اس میں پھل نہ آئیں گے
03:02پھر اس نے پوچھا
03:03اچھا بحر تبریہ کے متعلق بتاؤ
03:05اس میں پانی ہے یا نہیں
03:07ہم نے کہا بہت ہے
03:09اس نے کہا وہ زمانہ قریب ہے
03:11جبکہ اس میں پانی نہ رہے گا
03:13پھر اس نے پوچھا
03:14زگر کے چشمے کے متعلق بتاؤ
03:17اس میں پانی ہے یا نہیں
03:19اور کیا اس بستی والے اس کے پانی سے کھیتوں کو سہراب کرتے ہیں؟
03:23ہم نے کہا اس میں بہت پانی ہے اور لوگ اس کے پانی سے کھیتوں کو سہراب کرتے ہیں۔
03:29پھر اس نے کہا اچھا نبی امی کا کچھ حال سنا۔
03:33ہم نے کہا وہ مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ تشریف لے گئے ہیں۔
03:37اس نے پوچھا کیا عرب کے لوگوں نے اس کے ساتھ جنگ کی ہے؟
03:40ہم نے کہا ہاں۔
03:42اس نے پوچھا اچھا پھر کیا نتیجہ رہا؟
03:44ہم نے بتایا کہ وہ اپنے گرد و نواح پر غالب آ چکے ہیں اور لوگ ان کی اطاعت قبول کر چکے ہیں۔
03:51اس نے کہا سن لو کہ عربوں کے حق میں یہی بہتر تھا کہ وہ ان کی اطاعت کر لیں اور اب میں تم کو اپنے متعلق بتاتا ہوں۔
03:59میں مسیح دجال ہوں اور وہ وقت قریب ہے جبکہ مجھ کو یہاں سے باہر نکلنے کی اجازت مل جائے گی۔
04:06میں باہر نکل کر تمام زمین پر گھوموں گا۔
04:10چالیس دن کے اندر اندر کوئی بستی ایسی نہ رہے گی جس میں میں داخل نہ ہوں گا۔
04:15سوائے مکہ اور مدینہ کے ان دونوں مقامات میں میرا داخلہ ممنوع ہے۔
04:21نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا عصہ مبارک ممبر پر مار کر فرمایا یہ تیبہ ہے یہ تیبہ ہے۔
04:29میں تم کو یہی بتایا کرتا تھا۔
04:31جان لو کے دجال نہ شام کے سمندر میں ہیں اور نہ ہی یمن کے سمندر میں بلکہ وہ مشرق میں ہیں۔
04:37اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرق کی طرف ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔
04:43حضرت تمیم داری اور ان کے ساتھیوں نے جس جزیرے پر دجال سے ملاقات کی تھی اس کا علم آج تک کسی کو نہیں ہو سکا۔
04:52لیکن اس بارے میں بہت سارے دعوے کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ پر اسرار جزیرہ کہاں ہیں جہاں دجال زنجیروں میں جکڑا قید ہے۔
05:00بعض لوگوں کا گمان ہے کہ بحر عرب میں موجود سکترہ نامی جزیرہ ہی وہ جزیرہ ہے جہاں دجال قید ہے۔
05:07یہ جزیرہ نہایت ہی عجیب و غریب مقام ہے۔
05:10جزیرہ سکترہ ملک یمن کا حصہ ہے اور ساحل سے چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔
05:16اس جزیرے پر موجود چرند و پرند اور بہت سارے درخت باقی دنیا سے بہت مختلف ہیں۔
05:22ڈرائگن بلڈ ٹری نامی عجیب و غریب درخت بھی اسی جزیرے میں اٹھتا ہے جس کے تنے سے سرخ رنگ کا عرق نکلتا ہے۔
05:30اور ایسا لگتا ہے جیسے اس درخت سے خون بہ رہا ہو۔
05:34اس کے علاوہ بھی اس جزیرے میں حیران کر دینے والے سات سو اقسام کے درخت اور مخلوقات پائے جاتے ہیں۔
05:41اس جزیرے پر ایک پہاڑ بھی موجود ہے جہاں ایک مشہور گار الہاک ہے جو تین کلومیٹر طویل ہے۔
05:48اتنا بڑا غار پورے مشرق وستہ میں کہیں موجود نہیں ہے۔
05:52جیسا کہ حدیث میں ذکر ہے کہ دجال کا ظہور مشرق سے ہوگا اور ایسی جگہ پر ہوگا جہاں سے وہ مشرق وستہ کو متاثر کر سکے گا۔
06:01لہذا ان تمام نشانیوں کی وجہ سے لوگ اس جزیرے کو دجال کا جزیرہ قرار دیتے ہیں۔
06:07جبکہ کچھ لوگ بحر اوکیانوس یعنی اٹلینٹک اوسین میں موجود برمودہ ٹرائنگل کو ہی دجال کا جزیرہ قرار دیتے ہیں۔
06:18یہ وہ علاقہ ہے جہاں کمپس کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔
06:22وہاں جانے والے جہاز اور کشتیاں بھی واپس نہیں آتے اور یہاں بہت سارے حدثات رونوما ہو چکے ہیں۔
06:28برمودہ ٹرائنگل میں پیرا نارمل یعنی جنوں اور بھوتوں سے متعلق واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
06:34اس علاقے میں اکثر سمندری طوفان آتے ہیں اور اونچی اونچی سمندری لہرے چلتی ہیں۔
06:45برمودہ دراصل کسی ایک جزیرے کا نام نہیں۔
06:48یہ ایک تکون نمہ علاقہ ہے جس کے اندر تین سو سے زیادہ غیر آباد اور سنسان جزیرے موجود ہے۔
06:55جہاں آج تک انسانوں نے قدم نہیں رکھا ہے۔
06:58اس برمودہ ٹرائنگل پر کی گئی تحقیقاتی ریپورٹ کو بھی آج تک شائع نہیں کی گئی ہے۔
07:04یوں لگتا ہے کہ دنیا کے حکومتوں کو اس کی اجازت نہیں۔
07:08مشہور مصری محقق دعود عیسیٰ کے مطابق برمودہ تکون کا ایک بڑا حصہ دجال کے زیر استعمال ہے۔
07:16اس نے باقاعدہ وہاں قلع نمہ محل بنا رکھے ہیں جو تکون کی شکل میں موجود ہے۔
07:22تاریخ میں دجال کے جزیرے کے مطالق ایک مشہور دعویٰ عثمانی امیر البحر اور جغرافیہ دان پیری رئیس کا ہے۔
07:31جس نے خلافت عثمانیہ کے دور میں دنیا کا ایک نقشہ تیار کیا تھا۔
07:36اس نقشے کو اگر ہم دیکھیں تو اس میں ایک پر اسرار مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔
07:41جہاں اس نے ایک عجیب مخلوق کی تصویر بھی دکھائی ہے۔
07:44جو آدھا انسان اور آدھے جانور کی طرح نظر آتا ہے جسے لوگوں نے دجال قرار دیا ہے۔
07:50ترکی کے ایک مشہور مصنف کرسان برکان نے اپنی ایک کتاب میں لکھا ہے کہ دجال ایک جزیرے میں قید ہے۔
07:58جہاں سے وہ اپنے پیروکار یعنی امریکہ اور اسرائیل کو ہدایت دیتا ہے۔
08:03اور امریکہ اور یہودیوں کی بحری جہازے اس جزیرے تک جاتی ہیں۔
08:07جہاں وہ اس گرجے میں دجال سے ملاقات کرتے ہیں اور انہیں بتایا جاتا ہے کہ آگے کیا کرنا ہے۔
08:14لیکن یہ معلومات اتنی خفیہ ہوتی ہے کہ آج تک کوئی بھی یہ نہیں جان پایا کہ یہ جزیرہ کہاں موجود ہے۔
08:22برکان نے لکھا کہ وہ جزیرہ برمودہ تیکون میں ہی ہے کیونکہ برمودہ ٹرائنگل میں ایک ایسا جزیرہ موجود ہے جہاں ایک بڑا گرجہ پایا جاتا ہے اور جہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔
08:35اور اگر کوئی وہاں داخل ہونا چاہے تو وہ وہاں سے واپس نہیں آسکتا۔
08:39یہ جزیرہ کوئی عام جزیرہ نہیں۔
08:41یہی وجہ ہے کہ گوگل میپ میں اس جزیرے کی لوکیشن نہیں ملتی ہے۔
08:45نیس کئی لوگوں نے یہ دیکھنے کا دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس جزیرے میں امریکی بحری بیڑے داخل ہوتے ہیں۔
08:53عیسیٰ داؤد نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ دجال زمانہ قدیم سے بحر القاہل کے ان غیر آباد اور ویران جزیروں میں رہتا تھا۔
09:03حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وسال تک وہ بیڑیوں میں جگڑا ہوا تھا۔
09:07مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وفات کے بعد اس کی بیڑیاں ٹوٹ گئی اور وہ آزاد ہو گیا۔
09:13مگر اسے خروج کی اجازت نہیں۔
09:16لہٰذا اب وہ برمودہ ٹرائنگل کے قریب ویران جزیروں میں رہتا ہے۔
09:20اور وہاں سے اپنی دجالی قوتوں اور پیروکاروں کے ذریعہ خروج کی تیاریاں کر رہا ہے۔
09:26یہ جزیرہ بنیادی طور پر دجال کا ہیٹ کوارٹر ہے جہاں سے وہ تمام تدابیر کرتا ہے اور شر پھیلاتا ہے۔
09:34اب ان جزیروں میں دجال کا جزیرہ کون سا ہے اس کا صحیح علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہی ہے۔
09:40اور اپنے مقررہ وقت پر اللہ کے حکم سے دجال ان جزیروں سے نکل کر انسانی آبادی کی طرف آ جائے گا۔
09:48جو ہمارے لیے ایک آزمائش اور فتنہ ثابت ہوگی۔
09:51جس فتنے سے بچنے کے لیے نبی آخرت زمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں راہ دکھایا ہے۔