- yesterday
Islamic and informative video
Category
😹
FunTranscript
00:00कर्बला
00:00एक ऐसा रेवल्यूशन जिसकी वजह से कई बड़ी गवर्मेंट तक उलट गई
00:10जैसा कि इरान और सीरिया
00:13लेकिन आखिर कर्बला हुई कैसे और किस तरह इमाम हुसेन की शहादत से ये रेवल्यूशन स्टार्ट हुआ
00:28तो चले जानते हैं
00:29जब यजीद को मुआविया ने इमाम हसन अलाइहिससलाम की ट्रीटी तोड़कर खलीफा बना दिया
00:41तो अपनी मौद से पहले मुआविया ने अपने बेटे यजीद को वान किया
00:45और कहा कि हुसेन से होश्यार रहना
00:47अगर ये तेरे खिलाफ खड़ा हुआ तो तू नहीं बचेगा
00:50यजीद ये जान गया था कि हुसेन की बैट लेना सबसे इमपॉर्टन्ट है
00:57क्योंकि अगर हुसेन ने बैट कर ली तो बाकी भी बैट कर लेंगे
01:00यजीद एक नंबर का जालिम और शराबी था
01:03वो ये अच्छे से जानता था कि लोग इसकी बैट नहीं करेंगे
01:06तो इसने जबरदस्ती तलवार की नोक पर लोगों से बैट लेना शुरू कर दी
01:11इसने अपने सारे गवनर्स को खत भीजे और कहा कि वो इसके लिए जबरदस्ती लोगों से बैट लें
01:17So this governors have negroes
01:20and they have a bigger project
01:22This is why
01:24Mdinnah Khalid oilid bin utba
01:27Imam Hussain s.v.
01:29He got a secretly
01:32and said to him
01:33that he will be your true
01:34but Imam Hussain s.v.
01:36said that he will not be your true
01:40This is why Imam Hussain
01:41his children will be
01:42of his family to decide
01:44where he will be
01:45where he will be
01:45Some of them
01:46جب امام حسین علیہ السلام مکہ میں تھے
01:49تو وہاں انہیں کوفے کے کئی لوگوں نے خط بھیجے
01:52اور کہا کہ ہمارا آپ کے سوائے کوئی امام نہیں
01:55آپ ہمارے پاس آئیں
01:57ہم آپ کا ساتھ دیں گے اور اس یزید کے خلاف لڑیں گے
02:01تو امام حسین علیہ السلام نے
02:03مسلم بن عقیل کو کوفہ کی سیچوئیشن کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا
02:07مسلم بن عقیل کوفہ پہنچے
02:09اور وہاں کے لوگوں نے ان کا اچھے سے ویلکم کیا
02:12اور اٹھارہ ہزار سے زیادہ لوگوں نے امام حسین کے ہاتھ پر بیت کرنے کا وعدہ کیا
02:17جب یزید کو یہ پتا چلا کہ میرے خلاف لوگ فوج کھڑی کرنے والے ہیں
02:22تو اس نے فوراں کوفہ کے گورنر نومان بن بشیر کو ہٹا کر
02:26ان کی جگہ عبیداللہ بن زیاد کو گورنر بنا دیا
02:29تاکہ وہ وہاں جا کر اس موومنٹ کو ختم کر سکے
02:33تو عبیداللہ بن زیاد بڑی ہی چالاکی سے رات کے اندھیرے میں
02:37امام حسین کی طرح کے کپڑے پہن کر
02:40اور اپنا مو چھپا کر کوفہ میں انٹر ہوا
02:43جب لوگوں نے اسے دیکھا
02:45تو انہیں لگا کہ امام حسین انہیں لیڈ کرنے آئے ہیں
02:49لوگ خوشیہ منانے لگے اور اس کے ہاتھ چومنے لگے
02:52اس وقت الیکٹریسٹی تو ہوتی نہیں تھی
02:55تو رات کے وقت کسی کو پتا نہیں چلا
02:57عبیداللہ بن زیاد کوفہ کے محل میں انٹر ہو گیا
03:00اور اگلے ہی دن اس نے اپنی اصلیت لوگوں کے سامنے ظاہر کر دی
03:04اور کہا کہ جو بھی حسین کا ساتھ دے گا
03:07اس کا انجام بہت برا ہوگا
03:09اس نے مسلم بن عقیل کو بھی پکڑ لیا
03:11اور انہیں محل کی چھت سے پھینک کر شہید کر دیا
03:14اور جو بھی لوگ امام حسین کا ساتھ دینے والے تھے
03:18ان میں سے کئی لوگوں کو شہید کر دیا
03:20اور کئی لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا
03:22امام حسین علیہ السلام
03:24اس وقت تک کوفے کی طرف اپنی فیملی کے ساتھ نکل چکے تھے
03:29کیونکہ وہ پچھلے چار مہینوں سے مکہ میں ٹھہرے ہوئے تھے
03:32اور حج کے موقع پر کئی ہزار مسلمان آ کر انہیں فالو کرنے کا وعدہ کر رہے تھے
03:37یزید کو جب یہ پتا چلا
03:39تو اس نے اپنے کچھ بندے احرام کی حالت میں
03:42امام حسین علیہ السلام کو شہید کرنے کے لیے بھیجے
03:46جب امام حسین کو اس کا پتا چلا کے
03:49یزید نے انہیں مارنے کے لیے جاسوس بھیجے ہیں
03:52تو انہوں نے مکہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا
03:54اور جانے سے پہلے خطبہ دیا
03:56اور کہا کہ جو ہمارا ساتھ دے گا
03:59وہ شہید ہوگا اور جو پیچھے رہ جائے گا
04:02وہ کبھی بھی اس عظیم کامیابی کو حاصل نہیں کر سکے گا
04:06یہ کہہ کر امام حسین علیہ السلام کوفے کی طرف روانہ ہو گئے
04:11لیکن انہیں یہ نہیں پتا تھا
04:13کہ کوفہ میں عبیداللہ بن زیاد نے قبضہ کر لیا ہے
04:16ان کے کئی ساتھیوں نے انہیں وہاں جانے سے منع بھی کیا
04:19لیکن امام حسین علیہ السلام ٹوٹل ستر سے
04:23اسی لوگوں کے ساتھ کوفہ کی طرف روانہ ہو گئے
04:26وہ کسی جنگ کے لیے نہیں جا رہے تھے
04:28بلکہ اپنی فیملی کے ساتھ کوفہ کے لوگوں سے ملنے جا رہے تھے
04:32یہ عظیم قافلہ ریگستان میں اپنے سفر پر روانہ تھا
04:36کہ تب ہی انہیں مسلم بن عقیل کی شہادت کی خبر ملی
04:39جسے سن کر ان کے کئی ساتھیوں کا مرال ٹوٹ گیا
04:43اور کچھ لوگوں نے واپس جانے کا سوچا
04:45تو امام حسین علیہ السلام نے انہیں کہا
04:48کہ ہم اللہ کی طرف سے آئے ہیں
04:50اور ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
04:53ہمیں یہ سفر پورا کرنا ہے اور میں واپس نہیں مڑ سکتا
04:57تو اس کے بعد ان کا قافلہ واپس سے کوفے کی طرف روانہ ہو گیا
05:01تب ہی راستے میں ایک جگہ جب قافلے نے قیام کیا
05:05تو امام حسین سو رہے تھے
05:07تب ہی انہوں نے خواب میں اپنے نانا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا
05:12آپ نے امام حسین علیہ السلام کو فرمایا
05:15اے حسین آگے بڑھو
05:17اللہ تمہیں شہید دیکھنا چاہتا ہے
05:19تو امام حسین علیہ السلام خواب سے اٹھے
05:23اور آپ نے اپنے ساتھیوں سے یہ خواب شیئر کیا
05:25اور انہیں کہا
05:27کہ جو واپس جانا چاہتے ہیں
05:28وہ چلے جائیں
05:29کیونکہ اب جو میرے ساتھ رہے گا
05:31وہ مارا جائے گا
05:32کچھ لوگ چھوڑ گئے
05:34لیکن باقی ان کے ساتھ رہے
05:35تو قافلہ پھر سے اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گیا
05:39تب ہی راستے میں انہیں ایک اور قافلہ دکھائی دیا
05:42جو کہ زہیر بن قین کا قافلہ تھا
05:44ان کی ملاقات امام حسین سے ہوئی
05:47اس ملاقات کے بعد
05:48زہیر بن قین نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی
05:51اور کہا کہ
05:52تم باقی سب کے ساتھ جاؤ
05:54کیونکہ میں اب امام حسین علیہ السلام کے ساتھ
05:57اپنی جان دوں گا
05:58وہیں دوسری طرف یزید کو یہ پتا چل چکا تھا
06:01کہ امام حسین کوفہ کی طرف روانہ ہو چکے ہیں
06:04تو اس ناپاک نے
06:05حر بن یزید کو ایک ہزار کے لشکر کے ساتھ
06:08امام حسین علیہ السلام کے قافلے کی طرف بھیجا
06:11حر بن یزید نے اپنے لشکر کے ساتھ
06:14امام حسین کے قافلے کو راستے میں ہی
06:16ایک جگہ دریائے فرات کے کنارے
06:18ریگستان میں روک لیا
06:20امام حسین نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا
06:22کہ یہ کون سی جگہ ہے
06:24تو انہوں نے بتایا کہ یہ کربلا ہے
06:26امام حسین علیہ السلام کی آنکھوں میں آسو آ گئے
06:29اور آپ نے فرمایا
06:30یہی وہ جگہ ہے جہاں ہمارا خون بہایا جائے گا
06:33امام حسین علیہ السلام نے حکم دیا
06:36کہ یہی خیمے گار دو
06:41اگہ تھی جہاں سے جب امام علیہ السلام
06:44جنگ سفین سے واپسی لوٹ رہے تھے
06:46تو آپ نے یہاں رکھ کر فرمایا تھا
06:49اے حسین اس دن صبر کرنا
06:52جس دن تمہارا باپ تمہاری مدد کے لیے
06:55تمہارے پاس نہیں ہوگا
06:57تم کربلا کی زمین پر صبر کرنا
06:59کیونکہ وہاں تمہیں اکیل موت کا سامنا کرنا پڑے گا
07:02تو جبد و محرم کے دن
07:04امام حسین علیہ السلام کے ساتھیوں نے
07:07کربلا میں خیمے لگا لئے
07:09تو اسی وقت یزید نے چار ہزار کے لشکر کے ساتھ
07:12امر بن سعد کو
07:14حر بن یزید کی فوج جوائن کرنے بھیجا
07:17اس سے حر بن یزید کی فوج
07:19اور زیادہ بڑھ گئی
07:20اس کے علاوہ بھی امر بن سعد
07:22یزید سے اور زیادہ لشکر منگوانے لگا
07:25جس کے بعد اس کی فوج
07:27ایک ہزار سے تیس ہزار ہو گئی
07:29وہیں دوسری طرف امام حسین کے ساتھ
07:32ان کے صرف ستر ساتھی تھے
07:34لیکن آخر کیوں امر بن سعد
07:36اتنی زیادہ فوج منگوا رہا تھا
07:38جبکہ سامنے صرف ستر تھے
07:40اور ان میں سے بھی کئی بچے اور عورتیں تھی
07:43اس کی وجہ یہ تھی
07:44کہ ان ستر لوگوں میں ایک انسان تھا
07:47جس کا نام تھا
07:48ابباس
07:49یہ امام علی علیہ السلام کے بیٹے
07:51اور امام حسین علیہ السلام کے بھائی تھے
07:54یہ اتنے بہادر تھے
07:56کہ جب یہ جنگ میں لڑتے تھے
07:57تو لوگوں کو لگتا تھا کہ
08:05علی لڑ رہا ہے
08:06انہیں امام علی علیہ السلام نے
08:08تحجد میں اللہ سے مانگا تھا
08:10آپ نے دعا کی تھی
08:11اے اللہ مجھے ایسا بیٹا عطا فرما
08:14جو میرے بیٹے حسین کو
08:16اس کی تنہائی کے دن سہارہ دے
08:18مجھے ایسا بچہ عطا کر
08:20جو حسین کا وفادار ہو
08:22جو کربلا میں اس کے ساتھ کھڑا ہو
08:24جو اس کے لیے اپنی جان دے
08:26اور موت کے سامنے نہ جھکے
08:27تب جا کر اللہ نے انہیں
08:29عباس جیسا بیٹا دیا
08:30اسی وجہ سے
08:32عمر بن سعد لگاتار فوج منگوا رہا تھا
08:35کیونکہ سامنے عباس کھڑا تھا
08:36تو امام حسین نے
08:38کوفہ کے لوگوں کو
08:39ایک خط لکھا
08:40انہیں اپنی اس کنڈیشن کے بارے میں
08:42بتانے کے لیے
08:43لیکن وہ خط
08:44کبھی کوفہ کے لوگوں تک پہنچا ہی نہیں
08:46امام حسین اور ان کے ساتھ ہی
08:48شدید پیاس برداشت کر رہے تھے
08:50کیونکہ عمر بن سعد نے
08:52پانچ سو فوجی فرات کے کنارے
08:54کھڑے کر دیئے تھے
08:55اس وقت
08:55رگستان میں شدید گرمی تھی
08:58سورج سر پر تھا
08:59بچے رو رہے تھے
09:01اور ان کے ہونٹ سوکھے پڑے تھے
09:03یہاں تک کہ عورتیں
09:04پیاس کی شدد سے بے ہوش ہو رہی تھی
09:07پیاس کی وجہ سے
09:08امام حسین کے ساتھی کمزور ہو رہے تھے
09:10لیکن ان کا جذبہ مضبوط تھا
09:12امام حسین علیہ السلام کے
09:14ایک بیٹے امام زین العبدین
09:16علیہ السلام پہلے ہی بیمار تھے
09:19بی بی سکینہ
09:20امام حسین کے پاس آ کر
09:21بار بار پوچھ رہی تھی
09:23کہ بابا پانی کہاں ہے
09:25امام حسین علیہ السلام نے
09:27دشمنوں کو پیغام بھیجا
09:29کہ اگر تمہیں مجھ سے دشمنی ہے
09:31تو ان بچوں اور عورتوں کو
09:32تو پانی پینے دو
09:33ان کا کیا قصور ہے
09:35لیکن ان کا آگے سے جواب آیا
09:37کہ ہمیں عبیداللہ بن زیاد نے
09:39سخت آرڈر دیا ہے
09:40کہ انہیں ایک بوند بھی پانی نہیں دینا
09:43اگلے دن آٹھ محرم کو
09:45امام حسین علیہ السلام نے
09:47عمر بن سعج سے
09:48نیگوشیشنز کرنے کی کوشش کی
09:50لیکن ان کی ایک ہی ڈیمانڈ تھی
09:52کہ یزید کی بیعت کرو
09:54جو کہ امام حسین
09:55کبھی کرنے کو تیار نہیں تھے
09:57پیاس کی وجہ سے
09:58دل کی دھڑکن تیزی سے بڑھ رہی تھی
10:00خون گاڑا ہونے کی وجہ سے
10:02باڈی کو پمپ کرنے میں
10:04مشکل ہو رہی تھی
10:05برین فنکشنز کم ہو رہے تھے
10:07اور یہ سب بچوں میں
10:08اور زیادہ ہو رہا تھا
10:10نو محرم کا دن آ چکا تھا
10:12اور اسی آزمائش میں
10:13نو محرم کا دن بھی گزر گیا
10:15امام حسین علیہ السلام نے
10:17ساری رات عبادت کی
10:19اور اپنے ساتھیوں سے کہا
10:21تم اب جا سکتے ہو
10:22دشمنوں کو صرف میری جان چاہیے
10:24میں نہیں چاہتا
10:25کہ میری وجہ سے کسی کی جان جائے
10:27اس کے بعد
10:28امام حسین نے چراغ بجھا دیا
10:30اور جب تھوڑی دیر بعد
10:32چراغ جلایا
10:33تو ان کا ایک بھی ساتھی
10:34انہیں چھوڑ کر نہیں گیا
10:36حر بن یزید کو جب یہ پتا چلا
10:38کہ امر بن سعد
10:39امام حسین کے خلاف جنگ کرے گا
10:41تو انہوں نے امام حسین کی فوج جوائن کر لی
10:44کیونکہ وہ امام حسین کی عزت کرتے تھے
10:47اس کے بعد
10:48دس محرم کا سورج جڑھا
10:50امام حسین علیہ السلام یزید کی فوج کے سامنے آئے
10:53اور کہا
10:54اے لوگو
10:55غور کرو کہ میں کون ہوں
10:57کیا میں تمہارے نبی کا بیٹا نہیں ہوں
10:59کیا تم مجھے صرف اس لیے قتل کرنا چاہتے ہو
11:02کہ میں نے یزید کی بیت کرنے سے انکار کر دیا
11:05لیکن دشمن خاموش رہے
11:07تو امام حسین نے اپنی فوج کو تیار کیا
11:10اور تین حصوں میں ڈیوائیڈ کیا
11:11ایک حصہ رائٹ میں تھا
11:13ایک لیفٹ میں
11:14اور ایک حصہ سینٹر میں تھا
11:16جسے حضرت عباس لیڈ کر رہے تھے
11:18جبکہ یزید کی آرمی
11:20ان کے چاروں طرف تھی
11:21تو فجر کی نماز کے بعد
11:25جنگ شروع ہوئی
11:27امام حسین علیہ السلام کے گئی ساتھی
11:36ایک ایک کر کے شہید ہوتے رہے
11:38جب امام حسین کے ساتھی شہید ہو گئے
11:44تو امام حسین علیہ السلام کے خوبصورت بیٹے
11:48جناب علی اکبر
11:49جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
11:52ہم شکل تھے
11:53وہ میدان میں آئے اور پکارنے لگے
11:56میں ہوں علی
11:57علی کے بیٹے حسین کا بیٹا
11:59ہم نبی کے گھر والے ہیں
12:01اور اللہ کی قسم ہم کبھی بھی باطل کے سامنے نہیں جھکیں گے
12:04جب یزید کی فوج نے جناب علی اکبر کے چہرے کو دیکھا
12:08تو وہ خاموش ہو گئے
12:10کچھ نے تو نظریں نیچی کر لی
12:11اور کچھ نے اپنے چہرے پھیر لیے
12:13کیونکہ جناب علی اکبر
12:15نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہم شکل تھے
12:19ایسا لگ رہا تھا جیسے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی میدان میں آگئے ہوں
12:24اس کے بعد وہ آگے بڑھے
12:26اور ایک کے بعد ایک دشمن کو مارتے گئے
12:29لیکن دور سے
12:30کسی نے ان کے سینے میں نیزہ مارا
12:32جس کے بعد وہ نیچے گرے
12:36اور امام حسین کو پکارنے لگے
12:38امام حسین پوری تیزی سے ان کے پاس آئے
12:41اور انہیں اٹھا کر کہنے لگے
12:43اے اللہ
12:44تو گواہ رہنا انہوں نے اسے بھی شہید کر دیا
12:47جو صورت میں تیرے نبی سے سب سے زیادہ ملتا تھا
12:50اس کے بعد امام حسن علیہ السلام کے بیٹے
12:53جناب قاسم علیہ السلام نے
12:56امام حسین سے جنگ کی اجازت مانگی
12:58تو امام حسین علیہ السلام نے کہا
13:01اے قاسم تم ہی اکلوتے اپنے باپ کی نشانی ہو
13:05میں تمہیں کیسے جانے دے سکتا ہوں
13:07تو جناب قاسم علیہ السلام نے کہا
13:10چچا جان آپ کے لیے مجھے موت شہد سے بھی زیادہ میٹھی ہے
13:14امام حسین علیہ السلام نے انہیں گلے لگایا
13:17اور رونے لگے
13:19تو پھر جناب قاسم میدان میں آئے
13:21اور بڑی بہادری سے لڑے
13:22لیکن کچھ دیر بعد
13:24کسی نے پیچھے سے ان پر حملہ کیا
13:27اور وہ بھی شہید ہو گئے
13:28امام حسین علیہ السلام ان کے پاس گئے
13:31اور ان کے جسم کو اٹھایا
13:33اس کے بعد امام حسین کے دو بھتیجے بھی شہید ہو گئے
13:37حضرت عباس علیہ السلام بھی جنگ میں مصروف تھے
13:40جب انہیں بچوں کے رونے کی آواز آئی
13:43تو انہوں نے امام حسین علیہ السلام سے پانی لانے کی اجازت مانگی
13:48امام حسین نے انہیں اجازت دے دی
13:50اس کے بعد حضرت عباس علیہ السلام
13:53اپنے گھوڑے پر سوار ہوئے
13:56اور یزید کی آرمی کو چیرتے ہوئے
13:58فرات کی طرف بڑھے
13:59وہ راستے میں آنے والے ہر ایک کو ختم کرتے گئے
14:02اور دریا پر پہنچ گئے
14:04وہاں پہنچ کر انہوں نے پینے کے لیے اپنے ہاتھوں میں کچھ پانی لیا
14:08لیکن جیسے ہی انہیں یاد آیا
14:10کہ ان کا خاندان پیاسا ہے
14:12تو انہوں نے پانی اپنے ہاتھوں سے گرا دیا
14:14اس کے بعد وہ اپنے مشکیزے میں پانی لے کر
14:17اپنے گھوڑے پر بیٹھے
14:19اور واپس خیموں کی طرف بڑھنے لگے
14:21لیکن تب ہی کچھ دشمنوں نے ان کے بازو پر حملہ کیا
14:24اور ان کا ایک بازو کاٹ دیا
14:26انہوں نے دوسرے ہاتھ میں مشکیزے کو پکڑ لیا
14:29لیکن ان کا دوسرا ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا
14:32تو انہوں نے اپنے موہ میں مشکیزے کو پکڑ لیا
14:35لیکن اس کے بعد انہیں شہید کر دیا گیا
14:38امام حسین حضرت عباس کی طرف بڑھے
14:41تو انہوں نے کہا
14:42بھائی مجھے معاف کرنا میں آپ کے لیے پانی نہیں لا سکا
14:46اور یہ کہہ کر وہ بھی شہید ہو گئے
14:48امام حسین علیہ السلام
14:50ان کی اس شہادت سے ٹوٹ چکے تھے
14:53اس کے بعد امام حسین علیہ السلام
14:55اپنے چھ مہینے کے بیٹے علی اسغر کو ان کے سامنے لائے
14:58اور کہا
14:59میرے لیے نہ صحیح
15:01کم سے کم اس بچے کے لیے ہی پانی دے دو
15:03لیکن ایک ظالم نے
15:05جناب علی اسغر کے گلے میں تیر مار کر انہیں شہید کر دیا
15:08امام حسین علیہ السلام نے
15:10جناب علی اسغر کے خون کو اوپر اچھانا اور فرمایا
15:14اے اللہ میری اس قربانی کو یاد رکھنا
15:17اب امام حسین کے سارے ساتھی شہید ہو چکے تھے
15:22اور وہ اکیلے رہ گئے تھے
15:24ان کے جسم پر کئی زخم تھے
15:26اور وہ بھی لڑ کر تھک چکے تھے
15:28اوپر سے پیاس کی شدت سے
15:29جہاں ایک نارمل انسان کے لیے ہلنا تک ممکن نہیں ہوتا
15:33وہ دشمنوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے تھے
15:36امام حسین اپنی فیملی کے پاس گئے
15:38انہیں الودہ کہا
15:40اور کوفہ کے لوگوں کو آخری خط لکھا اور کہا
15:43تم نے مجھے خط بھیج کر بلایا تھا
15:45لیکن اب تم اپنے وعدے سے پھر چکے ہو
15:47اب انشاءاللہ قیامت کے دن ملاقات ہوگی
15:50اس کے بعد وہ اپنے گھوڑے زلجناہ پر سوار ہو کر
15:53ہاتھ میں زلفقار لیے میدان میں آئے
15:56ان کے سامنے ہزاروں کا لشکر تھا
15:58اور وہ اکیلے تھے
15:59لیکن ہار ماننے کے لیے تیار نہیں تھے
16:02ایک طرف وہ تعداد میں ڈائنو سورس تھے
16:04اور دوسری طرف ایک زخمی شیر
16:06امام حسین پوری رفتار سے فوج کی طرف بڑھے
16:14اور اپنی تلوار سے دشمنوں کو چیرنے لگے
16:17وہ دشمنوں کی صفیں چیرتے ہوئے آگے بڑھتے رہے
16:23دشمنوں کی گردنیں ہوا میں پرندوں کی طرح اڑ رہی تھی
16:28کئی فوجی شوق ہو گئے
16:30کچھ فوجیوں نے کہا
16:31ہم نے کبھی کسی انسان کو
16:33اس پیاس اور زخمی حالت میں لڑتے نہیں دیکھا
16:36یہ ایسے لڑ رہا ہے
16:41جیسے یہ اس دنیا کا نہیں ہے
16:43یزید کی فوج کے کئی کمانڈرز نے
16:51ایک ساتھ حملہ کرنے کا کہا
16:53لیکن کوئی بھی امام حسین کو فیس کرنے کے لیے تیار نہیں تھا
16:57دس فوجی
16:57ایک ساتھ امام حسین علیہ السلام سے لڑنے آتے
17:01لیکن پھر بھی وہ ان کا مقابلہ نہیں کر پا رہے تھے
17:04ایسا لگ رہا تھا
17:10جیسے علی خود ذلفکار لے کر میدان میں لڑ رہے ہوں
17:13دور کھڑے عمر بن سعد نے جب یہ دیکھا
17:19تو اس نے یہ دیکھ کر اپنی فوج کو کہا
17:21چاروں طرف سے حملہ کرو
17:23اور حسین پر دور سے تیر برساؤ
17:25جب امام حسین پر ہزاروں تیر برسے
17:31تو وہ خود کو بچانا سکے
17:32اور ان کا پورا جسم تیروں سے بھر گیا
17:35امام حسین علیہ السلام
17:37اپنے گھوڑے سے گرے
17:38اور سجدے کی حالت میں چلے گئے
17:42اس کے بعد وہ شہید ہو گئے
17:44امام حسین کی شہادت کے بعد
17:46شمر امام حسین علیہ السلام کے پاس آیا
17:50اور آپ کے سینہ مبارک پر
17:52اس نے اپنا ناپاک پاؤں رکھا
17:54اور اس کے بعد
17:55امام حسین علیہ السلام کے سر کو
17:58تن سے جدا کر دیا
17:59امام حسین کے خیموں کو لوٹا گیا
18:01ان کی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا گیا
18:05امام حسین کی شہادت کے بعد
18:09ایک ایسا ریولیوشن آیا
18:11جو کہ آج تک قائم ہے
18:13امام حسین کی شہادت کا
18:15جب کوفہ کے لوگوں کو پتا چلا
18:17تو انہوں نے
18:18امام حسین کی قبر پر آ کر قسم کھائی
18:20کہ وہ یزید کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے
18:24ان کا امتحان ہماری دلواری لے گی
18:27اس کے بعد انہوں نے یزید کے خلاف جنگ کی اور شہید ہو گئے
18:30اس کے بعد مکہ میں عبداللہ بن زبیر نے
18:33یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا
18:36جس کے بعد مکہ کے مسلمانوں نے
18:40یزید سے جنگ کی اور ہزاروں مسلمان شہید ہوئے
18:44اس کے بعد مدینہ کے لوگوں نے بھی
18:49یزید کی بیعت توڑ دی
18:50جب انہیں امام حسین علیہ السلام کی شہادت کا پتا چلا
18:59اور انہوں نے بھی
19:00یزید کے خلاف جنگ کی اور ہزاروں لوگ شہید ہو گئے
19:04ان کے کئی سالوں بعد
19:05کالے جھنڈوں کے ساتھ
19:07اباسی کھڑے ہوئے
19:08اور انہوں نے بنو امیہ کی
19:10اس ظالم حکومت کو ختم کر دیا
19:12امام حسین کے خون سے ایک ایسا ریولیوشن شروع ہو چکا تھا
19:17جو ان کی شہادت کے صدیوں بعد تک جاری رہا
19:20جیسا کہ
19:211979
19:22ایران میں انقلاب آنے سے پہلے
19:25وہاں شاہ محمد رضا پہلوی کی حکومت تھی
19:28جو کہ ویسٹن کنٹریز کا غلام بنا ہوا تھا
19:30جیسا کہ اسرائیل اور امریکہ
19:33آج جہاں ایران
19:34ان کا سب سے بڑا دشمن ہے
19:36وہیں ایک ٹائم ایسا بھی تھا
19:40جب ایران کے ان کے ساتھ کافی اچھے ریلیشنز تھے
19:43اس وقت ایران میں فل ویسٹن کلچر تھا
19:51اور ریلیجیس سکولرز تک کو سپریس کیا جاتا تھا
19:54تب ہی ایک انسان کھڑا ہوا
19:56جس کا نام تھا آیت اللہ خومینی
19:58خومینی نے لوگوں کو بتانا شروع کیا
20:01کہ ہر دن آشورہ کا دن ہے
20:03اور ہر زمین کربلا کی زمین ہے
20:05یعنی کہ وہ لوگوں کو یہ کہنے لگے
20:07کہ ہمیں کربلا کی طرح
20:09اس یزید کے خلاف بھی کھڑا ہونا پڑے گا
20:11اور ایران میں ریجیم چینج لانا ہوگا
20:14خومینی نے مجلسوں میں لوگوں کو
20:16اویر کرنا شروع کیا
20:18لوگ ان کی بات سمجھنے لگے
20:20اور لبیک یا حسین کے نعرے لگانے لگے
20:22لوگ امام حسین علیہ السلام کے جھنڈے اٹھانے لگے
20:25اور یہاں تک کہ کئی ہزاروں مسلمانوں نے
20:28حکومت سے لڑنے میں اپنی جان تک دی
20:30لوگ امام حسین علیہ السلام کی
20:33سٹوری سے موٹیویٹ ہونے لگے
20:34اور اسی طرح
20:35آیات اللہ خومینی نے
20:37ایران کی حکومت پلٹ دی
20:39جس کے بعد
20:43ایران میں ویسٹرن کلچر ختم کر کے
20:46اسلامی حکومت لائی گئی
20:47ایران کی اسلامی موومنٹ سے انسپائر ہو کر
20:50نیجیریا میں شیخ ابراہیم نے بھی
20:52شیعہ موومنٹ سٹارٹ کی
20:54یہ لوگ بھی
20:55امام حسین کے نعرے لگانے لگے اور پروٹیسٹ کرنے لگے
20:59جسے دیکھ کر
21:00دسمبر 2015 میں
21:02نیجیریا کی سیکیورٹی فورسز نے ان پر اٹیک کیا
21:04اور ایک ہزار سے زیادہ شیعہ مسلمان شہید ہوئے
21:08جس میں سے تین تو شیخ ابراہیم کے بیٹھے تھے
21:10شیخ ابراہیم اور ان کی بیوی کو گولی ماری گئی
21:13اور بغیر کسی مقدمے کے انہیں جیلو میں ڈال دیا گیا
21:16اسی طرح
21:17اراک کے لوگوں نے حکومت کی کرپشن
21:20غربت اور امریکہ کی فورن انٹرفیرنس سے تنگ آ کر
21:23حکومت کے خلاف پروٹیسٹ شروع کر دیئے
21:26یہ پروٹیسٹرز خود کو حسین اور حکومت کو یزیدی بولنے لگے
21:33سو سے زیادہ لوگوں نے اپنی جان دی
21:39اور ہزاروں لوگ زخمی ہوئے
21:46کئی لوگوں کو سنائپرز کے ذریعے مارا گیا
21:48اور ان پروٹیسٹرز کے کیمپس تک جلائے گئے
21:51اگزیکٹلی جس طرح امام حسین کے خیمے جلائے گئے تھے
21:54اسی سال لبنان کے لوگوں نے
21:57حکومت کی کرپشن اور سیاسی نظام سے تنگ آ کر
22:00حکومت کے خلاف پروٹیسٹ کیے
22:02لوگ خود کو حسینی کہنے لگے
22:04اور کالے جھنڈے اٹھا کر پروٹیسٹ کرنے لگے
22:07ان پروٹیسٹرز پر بھی گورنمنٹ نے ٹیر گیس چھوڑی
22:10اور کئی لوگوں کو ایریسٹ بھی کیا گیا
22:12لیکن اس پروٹیسٹ کے دو ہفتے بعد
22:15ان کے پرائم منسٹر ساد حریری نے ریزائن کر دیا
22:18اسی طرح دو ہزار گیارہ میں بہرینی پروٹیسٹ ہوئے
22:23جب بہرین میں شیعہ میجورٹی پر سننی حکومت تھی
22:27اور شیعہ کو اپریس کیا جا رہا تھا
22:29تو انہوں نے بھی پروٹیسٹ شروع کر دیئے
22:31ان کے علاوہ دو ہزار بیس میں انڈین پروٹیسٹ
22:35اسی سال بلیک لائیوز میٹر پروٹیسٹ
22:37اور پاکستان میں بھی پروٹیسٹ کیے گئے ہیں
22:40جن کے پیچھے کی انسپریشن کربلا تھی
22:43یہی وہ ریولیوشن ہے
22:44جو امام حسین نے اپنے خون سے شروع کیا
22:47جسے آج بہت سے لوگ نہیں جانتے
22:49اسلام خود ایک پولیٹیکل ریلیجن ہے
22:52نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود ایک پولیٹیشن تھے
22:56آپ نے کافروں سے ڈیل کی
22:58اور اسلام کو اسٹیبلش کیا
23:00اسی طرح پہلے خلیفہ
23:02حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ
23:04بھی ایک پولیٹیشن تھے
23:06اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ
23:08جنہوں نے رومن اور پرشن ایمپائرز
23:11کی خلاف جنگیں کی
23:12اور اس سے اسلام پوری دنیا میں پھیلا
23:14امام علی علیہ السلام بھی پولیٹیشن تھے
23:17جو کہ حضرت ابو بکر
23:19عمر اور عثمان کے دور میں
23:20حکومت کے ساتھ رہے
23:22اور انہیں مشورے دیتے تھے
23:23اور اپنے دور میں بھی حکومت کی
23:25اسی وجہ سے اسلام ایک پولیٹیکل ریلیجن ہے
23:28اسلام کا خود کا خلافت سسٹم ہے
23:31یہ دین حکومت کرنے کے لیے ہی بنا ہے
23:33اگر مسلمانوں پر کافر حکومت کریں گے
23:36تو مسلمانوں کی نماز اور روزے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا
23:40یہ کافر ظلم کریں گے
23:41اور مسلمان کچھ نہیں کر پائیں گے
23:44جو کہ آج آپ فلسطین میں دیکھ سکتے ہو
23:46اسی وجہ سے سب سے پہلے
23:48ہمیں پولیٹیکل ایکٹیو ہونا پڑے گا
23:50اور اللہ کی حکومت قائم کرنی پڑے گی
23:53ورنہ ہماری نمازوں کا کوئی فائدہ نہیں
23:55اسی وجہ سے علامہ اقبال نے کہا تھا
23:58کہ لوگ جس دین کو مسجدوں میں تلاش کرتے ہیں
24:01وہ دین کربلا کی زمین پر پڑا ہے