آیت 20: "جو دنیا کی کھیتی کا طالب ہے، ہم اسے دنیا میں کچھ دیں گے، اور آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا" — یہ دنیا کی محبت اور آخرت سے قطعِ تعلقی کی تنبیہ ہے۔
آیت 23: اللہ رسول ﷺ سے فرماتا ہے کہ وہ اجر طلب نہیں کرتے، سوائے قرابت و محبت کے؛ نیز نیکی کرنے والوں کا اجر بڑھایا جائے گا۔
آیت 26: اللہ فرمایا کہ وہ مؤمنین کی دعائیں قبول کرتا ہے اور فضل میں اضافہ فرماتا ہے—یہ مومنین کے لیے طاقتور ترغیب ہے۔
آیت 29: "اور اس کی نشانیوں میں ہے آسمان و زمین کی آفرینش اور اس مخلوقات کا بکھراؤ، اور وہ سب کچھ اکٹھا کرنے کا قادر ہے" — کائنات کی یہ علامت اللہ کی وحدانیت کی دلیل ہے۔
1. WordByWord
2. Tafsir
3. SurahAshShura
4. Ayat20to29
5. Quran360p
6. UrduTranslation
7. QuranTafseer
8. LearningQuran
9. ArabicPronunciation
10. IslamicEducation
---
مزید تجاویز:
اگر آپ ہر لفظ کی ادائیگی (تلفظ) پر توجہ دینا چاہتے ہیں، تو ویڈیو کو دوبارہ دیکھیں اور ساتھ ساتھ الفاظ لکھیں۔
تفسیر کے لیے مختصر عبارت میں ضروری نکات کو رعایت دیں جیسے اوپر لکھا گیا ہے۔
اللہ نے دنیا و آخرت کا موازنہ اس آیت میں واضح کیا ہے—یہ سمجھنا علمی و عملی دونوں لحاظ سے ضروری ہے۔
00:21جو شخص آخرت کی کھیتی کا تعلیب ہو اس کے لیے ہم اس کی کھیتی میں افضائش کریں گے اور جو دنیا کی کھیتی کا خاصگار ہو اس کو ہم اس میں سے دیں گے اور اس کا آخرت میں کچھ حصہ نہ ہوگا
00:59کیا ان کے وہ شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے ایسا دین مقرر کیا ہے جس کا اللہ نے حکم نہیں دیا اور اگر فیصلے کے دن کا وعدہ نہ ہوتا تو ان میں فیصلہ کر دیا جاتا اور جو ظالم ہیں ان کے لیے درد دینے والا عذاب ہے