Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
In this eye-opening video, we delve into the tragic incident that led to the untimely deaths of 20 children at the District Headquarter Hospital in Pakpattan. We uncover the shocking truths surrounding this heartbreaking event, exploring the factors that contributed to this devastating loss of life. Join us as we analyze the hospital's conditions, the response from local authorities, and the implications for healthcare in the region. This is a must-watch for anyone concerned about child health and safety in Pakistan. Stay informed and engaged as we seek answers to this tragic situation.
Anchor: Ali Badami

#DHQPakpattan #PakpattanHospitalIncident #ChildrenHospital #childDeath #Pakpattan

Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/

Category

🗞
News
Transcript
00:00پاک پتن سرکاری ہسپتال میں بیس بچوں کی امواد کی اصل وجہ کیا؟
00:05وہ پری میچور بھی تھے وہ کریٹیکل عیل بھی تھے ہمانے ڈاکٹرز نے ان کو اٹینڈ بھی کیا ہے
00:10یہ کہا جا رہا ہے کہ اکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے ان بچوں کی ڈیتھ ہوئی ہے
00:13ناظرین چند دن پہلے پاک پتن ڈی ایچ کیو ہسپیٹل کے اندر تقریباً بیس سے زائد معصوم جانے جان کی بازی ہار جاتی ہیں
00:25کس وجہ سے وہ بچوں کی موت ہوتی ہے سوشل میڈیا پر بہت زیادہ یہ بات ٹرینڈنگ ہوئی ہے
00:31اس بات میں اصل حقیقت کیا ہے؟
00:33کیا واقعی ہی ان بچوں کی جو ڈیتھ ہوئی ہے وہ ہسپیٹل انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی ہے
00:40یا اس کے پیچھے کچھ اور وجہ ہے؟
00:42میرے ساتھ اس وقت پاک پتن ڈی ایچ کیو ہسپیٹل کے ایم ایس موجود ہیں
00:46تمام تر تفصیلات ہم ان سے جانتے ہیں
00:49جو سوشل میڈیا پر خبر آئی ہے یہ سولہ سے بائیس تاریخ تک کی خبر آئی ہے
00:53کہ بیس بچے جو ہیں وہ ایکسپائر ہو گئے ہیں
00:55اس میں کچھ یہ ہے کہ اس میں بچے جو ہیں
01:00وہ باہر کے نیجی ہسپتالوں سے یا پیریفریز سے ریفر ہو کے آئے ہیں
01:05جو باہر نارمل ڈیلیوری بھی ہوئی ہے گھروں میں بھی ہوئی ہے
01:08تو وہ جو ریفر ہو کے آئے ہیں وہ پری میچور بھی تھے
01:11وہ کریٹیکل بھی تھے
01:13تو ان کو یہاں پہ ایڈمیٹ کیا گیا ہے
01:15ہمارے ڈاکٹرز نے ان کو اٹینڈ بھی کی ہے
01:17پراپر ان کو اکسیجن بھی ملتی رہی ہے
01:20اس میں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا
01:22اور بیک اپ پہ بھی ہمارے پاس اکسیجن
01:24کافی مقدار میں موجود ہے
01:26جو کہ یہ بات کی جا رہی ہے
01:27اکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے ان کے ایکسپائر
01:29یہی وجہ ہے کہ یہ کہا جا رہا ہے
01:31کہ اکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے ان بچوں کی ڈیتھ ہوئی ہے
01:34اگر تو اکسیجن آپ کے پاس پوری تھی
01:36تو اس کی پیچھے پھر کیا وجہ تھی
01:37بیسیکلی وہ پریمیچور تھے
01:39جب ہمارے پاس ریسیجن ہوئے
01:41جو ہمارے ڈاکٹرز نے دیکھا
01:42وہ آلریڈی کریٹیکل کنیشن کے اندر تھے
01:44پریمیچور میں بچوں کا لنگز
01:46جو ہیں وہ صحیح طور پر ڈیویلپ بھی نہیں ہوتے
01:48تو ان کا ففٹی ففٹی چانس ہوتا ہے
01:50یا وہ زندہ رہیں یا وہ ایکسپائر ہو جائیں
01:52تو ڈاکٹرز نے آلریڈی ان کو ایکسپلین بھی کیا ہوا تھا
01:55ان کی ساری صورتحال کے بارے میں
01:57اچانک اس طرح کہ ہم نے آج تک حادثات
01:59اور اس طرح کا سانیہ ہم نے نہیں دیکھا
02:01کہ دو سے تین دین کے اندر
02:03یا چار دین کے اندر بیس سے زائد بچے
02:04جو ان کی اچانک ڈیتھ ہو جائیں
02:06تو وہ سارے بچے ہی کریٹیکل تھے جو آپ بتا رہے ہیں
02:09سارے پرائیویٹ ہاؤسپیٹلز
02:11نیجی باہر کے نیجی ہسپلوں اور پیریفریز سے آئے ہیں
02:13نورمل ڈیلیوری بھی ہوئی ہیں
02:15اس میں کوئی سنیک بائیڈ کا بھی ایک آدھا بچہ تھا
02:17جس کو سامنے کاٹا تھا
02:19اور وہ کافی دیر گھر رہا اور بعد بھی ہمارے پاس آیا
02:22اسی طرح کی بچے ہمارے پاس رسیب ہوتے ہیں
02:25جو باہر دائیں وغیرہ ڈیلیورییں کر دی ہیں
02:28یا کچھ نیجی ہسپتال اس طرح بھی ہیں
02:30پریمیچور بچوں کی ڈیلیوری ہو جاتی ہے
02:32اور کچھ جو ساتھویں مہینے پہ آٹھویں مہینے پہ
02:35اس طرح ڈیلیوری یا سی سیکشن ہو جاتا ہے
02:37تو وہ والے بچے ہمارے پاس رسیب ہوتے ہیں
02:39نہ وہ صاف ظاہر ہے گھر میں
02:41وہاں پہ ان کو وہ سہلیت مل سکتی ہے
02:42اور نہ یہاں پہ
02:44اور پریمیچور جو ہوتے ہیں وہ آپ کو پتا ہے
02:45کہ ہمارے پیریفری کے علاقوں میں
02:47مال نیوٹریشن کافی ساری ہے
02:50تو ماں کو غزائی قلت ہے
02:52وہ بھی ایک وجہ ہے جو پریمیچور پیدا ہوتے ہیں
02:55جب یہ واقعہ ہوتا ہے
02:59اس کے بعد انتظامیہ کی
03:00ہسپٹل کی انتظامیہ انکوائری لگتی ہے
03:02کن پانچ ڈاکٹرز کو
03:04کن پانچ افسران کو پھر معتل کیا جاتا
03:06اور کیوں کیا جاتا جبکہ آپ یہ کہتے ہیں
03:08کہ اکسیجن کی کمی نہیں تھی ساری چیزیں
03:09جی وہ جو پانچ افسران
03:12معتل ہوئے ہیں وہ سیکٹری صاحبہ کی
03:14ڈریکشن پہ ہوئے ہیں وہ اس کا معاملہ
03:16الگ ہے وہ اس کے ساتھ لنک کیا جا رہا ہے
03:18سر وہ کونسا معاملہ تھا
03:19وہ ان کے اوپر آل ریڈے انکوائری تھی
03:21اور ان کی کار کردگی کے اوپر جو بھی معاملات تھے
03:24وہ سیکٹری صاحبہ کی ڈریکشن پہ سرنڈر ہوئے ہیں
03:26ان کا اس کے ساتھ کوئی معاملہ نہیں ہے
03:28اندر ہسپٹل کے ذرائے سے یہ خبر آئی ہے
03:30کہ چند دن پہلے اکسیجن ہی نہیں تھی
03:32یہاں پہ ہسپٹل کے اندر
03:34اور وہاں پہ آپ کو ایک لیٹر بھی لکھا گیا
03:36آپ کو بتایا بھی گیا تھا کہ یہاں پہ
03:38اکسیجن نہیں ہے
03:39تو یعنی کہ اس کے باوجود آپ نے بھی
03:41ایکسسائید ایکشن نہیں لیا
03:43تو کیا تھا یہ بات میں کتنی حقیقت ہے
03:45وہ لیٹر اس طرح کی
03:48اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے
03:49اس وقت بھی ہمارے پاس اکسیجن سلنڈر
03:51ٹاک کے اندر آلماس بیس سے پچیس موجود تھے
03:54اچھا تو ابھی مجھے یہ بتائیے
03:55ابھی کتنے بچے آپ کے پاس ہیں
03:57اور ان کی کیا کنڈیشن ہے
03:59اور آپ کے پاس اکسیجن کی جو چیزیں ہیں
04:02وہ ساری چیزیں موجود ہیں
04:03یہ اکسیجن کنسنٹریٹر بھی ہیں
04:05اور ہمارے پاس اکسیجن سلنڈر
04:06جو امرجنسی میں سلنڈر سپلائی ہے
04:08وہ بھی جاری ہے
04:08اور ٹونٹی فور بائی سیون ہی ہم ان کو دے رہے ہیں
04:11اور اس میں کوئی کسی قسم کی بھی منتقلی نہیں ہو رہی
04:14بچوں کی جو بالت ہے
04:15بلکل بیک ورڈ ایریا سے آتے ہیں
04:17بہت زیادہ اور اس شہر کے اندر ایک بڑا شہر ہے
04:20اور ہوسپیٹل بلکل چھوٹا ہے
04:22یعنی کہ سہولیات بہت زیادہ کم میں
04:24جبکہ یہ زیادہ ہونی چاہیے تھیں
04:25آپ کو کیا لگتا ہے کہ یہ جو ہوسپیٹل ہے
04:27اس کے اوپر مزید چیزیں ڈیویلپ ہونی چاہیے
04:30سیٹیں آنی چاہیے
04:31نیا سٹاف آنا چاہیے
04:32یا مزید ہوسپیٹل بنانا چاہیے
04:33یہ بلکل اس کی ایسے نہیں کوئی
04:36اپروب ہونا چاہیے
04:37مریم نواز صاحبہ چیف منسٹر پنجاب سے
04:39درخواست بھی کرتے ہیں
04:41کہ یہاں ایچ آر کا بھی اضافہ کیا جائے
04:43اور ان کی نرسری کی بھی اپگرڈیڈیشن کی جائے
04:46تاکہ جو ہے نا اس طرح کے معاملات پیش نہ آئیں
05:06تاکہ جو ہے

Recommended