Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Fazail e Ahle Bait - Muharram Special

Speaker: Syed Faheem Shahzad Bukhari

#aryqtv #FazaileAhleBai #Muharram

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:32والصلاة والسلام على سيد الانبیاء المرسلین
00:36وعلى آله وصحبه اجمعین
00:40اما بعد فعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:45قال اللہ تعالی و تبارک فی القرآن المجید والفرقان الحمید
00:51انا اعطینا کالکوسر صدق اللہ العزیم
00:55اللہم صل على سیدنا و مولانا محمد وعلى آل سیدنا و مولانا محمد و بارک و صلیم و صلی علیہ
01:05کوئی اب تر کہے مصطفیٰ کو
01:09ہے جسارت یہ کس کی زباں میں
01:12نسل ایسی چلی اس نبی کی
01:14اب ہیں سعدات سارے جہاں میں
01:17نسل سرور کی جو ابتداء ہے وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے
01:25جس کی صورت محمد کے جیسی اور سیرت میں جو مرتضی ہے جس کو مادر ملی فاطمہ سی اور نانا ملا مصطفیٰ ہے
01:34فاطمہ کا ہے پہلا ستارہ سب کا جو دوسرا رہنما ہے وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے
01:44آؤ مسجد میں چل کر تو دیکھیں
01:47ارش اترا ہوا ایک طرف ہے
01:49پڑھ رہے ہیں نمازی نمازیں
01:52نور سے ایک برپور صف ہے
01:55نو اماموں کا شبیر مولا
01:58جس شہنشاہ کے پیچھے کھڑا ہے
02:01وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے
02:03وہ یقیناً حسن مجتبہ ہے
02:05محضرت محتشم حاضرین
02:08اے آر وائی کیو ٹی وی کے پلیٹ فارم سے
02:11محرم الحرام کے ان بابرکت ایام میں
02:14سید الاسخیہ
02:16امام الاتقیہ
02:18صاحب جود و سخا
02:20نور نظر سیدت النساء
02:23جگرگوشہ علی المرتضاء
02:26راکب دوش مصطفیہ
02:28صبت پیمبر
02:30نواسہ رسول
02:31امیر المؤمنین
02:33خلیفت المسلمین
02:34حضرت سیدنا امام حسن مجتبہ
02:38علیہ السلام کی بارگاہ میں
02:40آج زانہ نیاز مندی کے لیے
02:42آج کی نشست میں ہم آپ کے سامنے
02:44حاضر ہیں
02:45اللہ رب العزت نے قرآن مقدس میں
02:49ارشاد فرمایا
02:50اِنَّا آتَيْنَا كَلْكَوْسَرْ
02:52کہ اے محبوب ہم آپ کو
02:54خیرِ کثیر عطا فرمائیں گے
02:57مختلف محدثین اور مفسرین نے
03:00اس آیہ کریمہ کے بے شمار
03:03معنی اور مطالب بیان فرمائے ہیں
03:05امام فخر الدین رازی اور دیگر
03:07کئی مفسرین نے
03:09اس آیہ کریمہ سے یہ ثابت فرمایا ہے
03:12کہ خیرِ کثیر سے مراد
03:15آقا کریم علیہ السلام کی
03:17اُلادِ کثیر ہے
03:19جو اللہ رب العزت آپ کی شہزادی
03:21حضرتِ سیدہ طیبہ طاہرہ
03:24عابدہ زاہدہ
03:25سلام اللہ علیہہ کے بطنِ مبارک سے
03:28پیدا فرمائے گا
03:30حجرت سے پہلے رسالت مآب
03:32علیہ السلام کے دو صاحبزادے
03:35یکِ بَا دیگرِ اللہ کی دعوت پہ
03:37رخصت ہو جاتے ہیں
03:39لبیک کہتے ہیں
03:40آس بن وائل اور دیگر مشرقینِ مکہ
03:43نعوذ باللہ
03:44ابتر اور مقتون نسل ہونے کا
03:46تانہ دیتے ہیں
03:47تو اللہ رب العزت نے اشارت فرما
03:49اِنَّا أَعْتَيْنَا كَالْكَوْسَرْ فَصَلِّ لِلِ رَبِّكَ وَنْحَرْ
03:54اِنَّا شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرْ
03:56کہ حبیب آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے
03:59آپ کا رب آپ کو خیرِ کثیر عطا فرمائے گا
04:03اُلَادِ کثیر عطا فرمائے گا
04:05اور مقتون نسل نعوذ باللہ آپ نہیں
04:08بلکہ آپ کے دشمن ہوں گے
04:10آج ہم دیکھتے ہیں
04:12کہ اللہ رب العزت کے
04:13نبی مکرم وجہ تخلیق کائنات علیہ السلام کی
04:18اس فیضان قصد کا پورے جہاں میں آج
04:22سادات ہمیں نظر آتے ہیں
04:24آج جس شخصیت کا ہم تذکرہ کر رہے ہیں
04:28پندرہ رمضان المبارک تین ہجری کو
04:31سورہ کوسر کی پہلی تفسیر بن کے
04:34سیدہ کائنات فاطمت الزہرہ
04:37رسالت ماب علیہ السلام کو خبر دی جاتی ہے
04:46کہ اللہ رب العزت نے آپ کی شہزادی کو شہزادہ عطا فرمایا ہے
04:51آپ خوشی کے ساتھ تشریف لاتے ہیں
04:53حجرہ میں داخل ہوتے ہیں
04:55بچے کو آپ کی آغوش میں پیش کیا جاتا ہے
04:59آپ پیار فرماتے ہیں
05:01دائیں کان میں آزان ارشاد فرماتے ہیں
05:04بائیں کان میں اقامت کہی جاتی ہے
05:06اور پھر گٹی کے لیے
05:08اپنی زبان مبارک
05:10حضرت سیدنا امام حسن مجتبا کی
05:13موم عابدہن میں دے دیتے ہیں
05:15آپ اسے چوچنا شروع کرتے ہیں
05:17اور اس طرح لعاب رسول
05:19اس شہزادے کی پہلی خوراک بنتی ہے
05:23اس کے بعد رسالت ماب علیہ السلام نے پوچھا
05:26بچے کا کیا نام رکھا گیا ہے
05:28ایک روایت میں ہے
05:30کہ عرض کی گئی
05:30یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
05:33بچے کا نام حرب رکھا گیا ہے
05:35حضور نبی رحمت
05:36صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمنا
05:38نام حرب نہیں ہوگا
05:39بلکہ اس کا نام حسن ہوگا
05:41لیکن ایک اور روایت ہے
05:43جو زیادہ ہمیں
05:45درایت کے اعتبار سے درست معلوم ہوتی ہے
05:48جو زیادہ قابل اعتبار
05:50اور قابل بروسہ روایت ہے
05:51کیونکہ اہل بیت اتحار
05:53اور صحابہ اکرام رضوان اللہ
05:55رحمت اجمعین کا یہی طرز عمل تھا
05:57اور معمول تھا
05:59عرض کی گئی
06:00حضور آپ نے نام کا پوچھا ہے
06:02لیکن ابھی تک ہم نے نام تجویز نہیں کیا
06:04علیہ و فاطمہ کی یہ جررت نہیں ہے
06:07کہ وجہ تخلیق کائنات
06:09احکم الحاکمین کے محبوب
06:11رب العالمین سے سبقت لے جا سکیں
06:13اس لئے ہم منتظر تھے
06:15آپ تشریف لائیں
06:16آ کے نام تجویز فرمائیں
06:18تو وجہ تخلیق کائنات
06:20علیہ السلام نے ارشاد فرمایا
06:22کہ میں بھی نام نہیں رکھوں گا
06:24بلکہ اللہ کے اذن اور حکم
06:26کے انتظار کروں گا
06:27میں محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
06:30اللہ سے سبقت کیسے لے کے جا سکتا ہوں
06:33تھوڑی دیر گزرتی ہے
06:34جبرائیل امین حاضر خدمت ہوتے ہیں
06:37آ کے رب کا سلام پیش کرتے ہیں
06:40رب کا پیغام دیتے ہیں
06:41مبارک بات پیش کی جاتی ہے
06:44اور ساتھ یہ حکم دیا جاتا ہے
06:46کہ اس شہزادے کا نام
06:48اللہ رب العزت نے حسن تجویز فرمایا ہے
06:51اسی طرح جب امام حسین علیہ السلام کی پیدائش ہوتی ہے
06:55تو پھر یہی سار عمل دہرایا جاتا ہے
06:58رب کے حکم کا انتظار کیا جاتا ہے
07:00رب حکم ارشاد فرماتا ہے
07:02کہ اس شہزادے کا نام حسین رکھا جائے
07:04حسین کوئی الگ سے نام نہیں ہے
07:07بلکہ حسن کی جو تصغیر ہے
07:10یوں کہہ لیجئے
07:11چھوٹے حسن کو حسین کہا جاتا ہے
07:14نام حسن تجویز کر دیا جاتا ہے
07:16اس کے بعد
07:17رسال ماب علیہ السلام
07:20پیدائش کے ساتھے دن
07:23آپ دو مینڈو کے ذریعے
07:25حقیقہ فرماتے ہیں
07:26آپ کے بال اتروائے جاتے ہیں
07:29اور ان کے برابر چاندی صدقہ کی جاتی ہے
07:31اس طرح اس شہزادے کی
07:34دنیا میں آمد کا
07:35رسالت ماب علیہ السلام
07:37جشن مناتے ہیں
07:39اور حضرت سیدنا امام حسن مجدبہ
07:42کی ذات وہ ذات ہے
07:43جسے براہ راست آقا کریم علیہ السلام
07:46نے فیض عطا فرمایا ہے
07:48آپ کی بچپنے کی کیفیت میں یہ ہے
07:50کہ آپ اپنی ماں کی آغوش سے نکلتے ہیں
07:53تو براہ راست رسالت ماب کے آغوش میں
07:55تشریف لے جاتے ہیں
07:56سارا دن آپ کی گود میں کھیلتے ہیں
07:58کبھی آپ کی داڑی مبارک کے ساتھ کھیلتے ہیں
08:01کبھی حضور علیہ السلام
08:03آپ کو چہرے پہ بوسا دیتے ہیں
08:06کبھی گردن پہ بوسا دیا جاتا ہے
08:08کبھی سینہ رسالت ماب چومتے ہیں
08:10کبھی ناف کو چومتے ہیں
08:12اور ایک پھر وقت آتا ہے
08:14کہ اپنی زبان اقدس
08:15دہنِ حسنِ مجتبا میں رکھ دی جاتی ہے
08:18جی بر کے رسالت ماب علیہ السلام کی
08:21زبان اقدسوں کو چوستے ہیں
08:24اور اپنی بوک کو مٹاتے ہیں
08:26اور جو روحانی فیوز تھے
08:28انہیں اپنے سینے میں محفوظ کرتے ہیں
08:31اور ان روحانی فیوز کو محفوظ کرنے کا نتیجہ یہ نکلتا ہے
08:35کہ اس شیر خارگی کے عالم میں بھی
08:37رسالت ماب علیہ السلام کے قلبِ اطحر پہ
08:40جو سارا دن وحی نازل ہوتی ہے
08:43آپ اس وحی کو من و ان جا کے
08:46اپنی والدہِ ماجدہ سیدت النساء
08:49فاطمت زہرہ صلی اللہ علیہ کو سنایا کرتے ہیں
08:52جب آپ کا یہ معمول تھا
08:54کہ سارے دن کے وحی جا کے
08:56اپنی والدہِ ماجدہ
08:57والدہِ گرامی کو سناتے ہیں
08:59تو آپ بڑی خوش ہوتی ہیں
09:01آپ ایک دن اپنے شہرِ نامدار
09:03مولاِ کائنات
09:04تاجدارِ حل عطا
09:06حضرتِ سیدنا علی المرتضی
09:08شیرِ خدا حیدرِ کررار
09:09کررم اللہ وجل کریم سے
09:11اس چیز کا اظہار کرتے ہیں
09:13کہ اس طرح حسن میرے پاس آتے ہیں
09:15آ کے سارا دن
09:16جو وحی قلبِ مصطفیٰ پہ
09:19بابا جان کے سینہِ اثر پہ
09:21نازل ہوتی ہے
09:22وہ آ کے مجھے سناتے ہیں
09:23حضرتِ مولاِ کائنات بڑے خوش ہوتے ہیں
09:26اور اس چیز کا اشتیاغ کا اظہار کرتے ہیں
09:29کہ میں بھی وہ منظر
09:30اپنے سر کی آنکھوں کے ساتھ دیکھنا چاہتا ہوں
09:32سر کے کانوں کے ساتھ
09:34اس منظر کو دیکھنا چاہتا ہوں
09:36کس طرح حسن وحی الہی کی ترجمانی کرتے ہیں
09:39بتایا جاتا ہے
09:41کہ حسن دن کے اس حصے میں آتے ہیں
09:43میری گوت میں بیٹھتے ہیں
09:45اور پھر آ کے مجھے
09:46جو وحی نازل ہوتی ہے
09:48وہ من و ان سناتے ہیں
09:49تیہ ہو جاتا ہے
09:50کہ اگلے دن
09:51مولاِ کائنات
09:52حضرتِ امامِ حسنِ مجتبا سے پہلے
09:55گھر تشریف لے آئیں گے
09:56وقتِ مقررہ پہ
09:58آپ اگلے دن تشریف لے آتے ہیں
09:59گھر کے ایک کونے میں آپ چھپ جاتے ہیں
10:02اور اس چیز کا انتظار کرتے ہیں
10:04کہ امامِ حسنِ مجتبا تشریف لائیں
10:06اور آ کے وحی سنائیں
10:08تھوڑی دیر گزرتی ہے
10:09امامِ حسنِ مجتبا اپنی والدہِ ماجدہ
10:12سیدت النساء
10:13سیدت النساء العالمین
10:15جنتی عورتوں کی سردار
10:17فاطمہِ زہرہ
10:19صلی اللہ علیہ کی گود میں بیٹھتے ہیں
10:21اور وحی سنانا شروع کرتے ہیں
10:23لیکن آج زبان ساتھ نہیں دے رہی
10:25زبان اٹک رہی ہے
10:27مدع نہیں
10:28مکمل طور پر بیان ہو رہا
10:30تو آپ ارز کرتے ہیں
10:31کہ امام حضور
10:38مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے
10:40کہ میرے والدے گرامی مرتبت
10:42میرے آقا و مولا
10:43مجھ سے بڑے جو عالم ہیں
10:45وہ اس وقت اس کمرے میں موجود ہیں
10:48جس کے لئے میری زبان
10:49مقصد بیان کرنے سے آجز ہے
10:51آپ مولا کائنات یہ الفاظ سنتے ہیں
10:54کپردے سے باہر تشریف لاتے ہیں
10:56اپنے سینے کے ساتھ
10:58امام حسن مجتبا کو لگاتے ہیں
11:00سر پہ بوسا دے کے دعائیں دینا شروع کر دیتے ہیں
11:03کیونکہ آپ جانتے تھے
11:05کہ یہ وہ شخصیت ہیں
11:07جنہیں براہ راس
11:08اللہ کے محبوب علیہ السلام کی
11:10تربیت حاصل ہے
11:12اسی کا نتیجہ یہ ہے
11:13کہ شیر خارگی کے عالم میں بھی
11:15رسالت ماب علیہ السلام کے
11:18قلب اطھر پہ اترنے والے کلمات
11:20کو من و ان آ کے اپنی والدہ کو سناتے ہیں
11:22اور یہ اس فیضان
11:24اس صحبت کا
11:25اس آغوش کا
11:26سیدہ کائنات کے
11:28اس پاکیزہ متحر
11:30تاہر دودھ کا صدقہ تھا
11:32کہ اللہ رب العزت نے
11:33امام حسن مجتبا کو یہ شان اطا فرمائی تھی
11:36کہ بخاری کی روایت ہے
11:37کہ آپ ایک دن
11:38شیر خارگی کی کیفیت
11:39دو یا تین سال آپ کی عمر ہے
11:41سعی بخاری میں یہ امام بخاری روایت لے کے آئے ہیں
11:44کہ آپ دگمگاتے قدموں کے ساتھ
11:46حجرے سے باہر نکلتے ہیں
11:47مسجد عبیو میں تشریف لے جاتے ہیں
11:50اس دن
11:51رسالت ماب علیہ السلام کے پاس
11:53کسی جنگ کو فتح کرنے کے بعد
11:55مالِ غنیمت آیا ہوا تھا
11:57مسجد میں مالِ غنیمت کا ڈیر لگا ہوا ہے
12:00اس ڈیر کے اوپر چند خجوریں بھی پڑی ہیں
12:02امام حسن مجتبا دو یا تین سال آپ کی عمر مبارک ہے
12:06آپ کھیلتے کھیلتے اس ڈیر تک پہنچتے ہیں
12:08اس ڈیر پر چڑھتے ہیں
12:10اور ایک خجور اٹھا کے اپنے موہ میں ڈال لیتے ہیں
12:12خجور حلق تک جاتی ہے
12:14حضرت رسالت ماب علیہ السلام کی
12:18زبان اقدس سے کلمات نکلتے ہیں
12:21آپ فوراں آپ کی طرف لپکتے ہیں
12:22تیزی کے ساتھ آتے ہیں
12:24ارشاد فرماتے ہیں
12:25حسن اسے باہر پھینکو
12:30باہر تھوکو
12:31کیا تم اس چیز سے واقف نہیں ہو
12:33کہ اللہ رب العزت نے ہم اہل بیت اطہار پر صدقہ حرام کر دیا ہے
12:37یہاں پہ بعض محدثین نے
12:40یہ سوال اٹھایا
12:41کہ ہم جاننا چاہتے ہیں
12:43کہ آخر حکمت کیا تھی
12:44کہ رسالت ماب علیہ السلام نے
12:46اس قدر سختی بڑھتی تھی
12:48حالانکہ امام حسن مجتبہ کے جو عمر مبارک ہے
12:51وہ ابھی دو یا تین سال ہے
12:53اب شریعت کے مکلف نہیں ہیں
12:55صدقہ آل محمد اور آل بیت اطہار پر حرام ہے
12:58لیکن اگر وہ بالغ ہوتے
13:00تو رسالت ماب علیہ السلام کا
13:03یہ جو طرز عمل تھا
13:04جو سخت عمل تھا
13:05اس کی سمجھ آتی تھی
13:06لیکن حکمت کیا تھی
13:07تو علامہ ابن حجر اسکلانی نے
13:10اپنی کتاب فتح الباری میں
13:12اس کی حکمت بیان فرمائی ہے
13:14آپ ارشاد فرماتے ہیں
13:15لوگو
13:16امام حسن مجتبہ کا مقابلہ اور موازنہ
13:19کسی عام بچے کے ساتھ نہ کرو
13:21کہ وہ ابھی شریعت کے مکلف نہیں تھے
13:23ابھی وہ بالغ نہیں تھے
13:25ابھی ان کے حکامات ان کے اوپر لاغو نہیں ہوتے تھے
13:28اگر خجور کھا بھی لئی تھی
13:30تو کیا معاملہ ہو گیا
13:31رسالت معاملہ علیہ السلام نے سختی کی
13:33اس کے پیچھے حکمت کیا تھی
13:34کیونکہ امام حسن مجتبہ کو
13:37اللہ رب العزت نے یہ عزاز اور شانتہ فرمائی ہے
13:40ان الحسن یطالی لوح المحفوظ
13:43اس شیر خارگی کے عالم میں بھی
13:45امام حسن مجتبہ لوح محفوظ کا مطالعہ فرمایا کرتے تھے
13:49یہ کس چیز کا افیضان ہے
13:52یہ کس چیز کا اثر ہے
13:53یہ تربیہ مصطفیٰ کا اثر ہے
13:56یہ مولا مرتضی کی محبتوں کا اثر ہے
13:59یہ سیدہ کائنات فاطمت الزہرہ کی
14:02ان لوریوں کا اثر ہے
14:03کہ آپ کو اللہ رب العزت نے احنام عطا فرمایا
14:06کہ عمر دو یا تین سال ہے
14:09اور اس وقت بھی لوح محفوظ کا مطالعہ فرمایا کرتے ہیں
14:12اسی طرح جب رسالت معاملہ علیہ السلام نے ظاہرا پردہ فرمایا
14:17اس وقت امام حسن مجتبہ کے عمر تقریباً آٹھ سوہ آٹھ سال تھی
14:22اس کے بعد چھے مہینے تاکہ براہ راست
14:25اپنی والدہ ماجدہ لخت جگر پیغمبر سیدہ النساء
14:30سیدہ فاطمت الزہرہ صلی اللہ علیہ کی تربیت میں رہے
14:34چھے مہینے کے بعد آپ کیا بھی ظاہر نسال ہو جاتا ہے
14:37اس کے بعد مولا کائنات علی المرتضی شیر خدا
14:41حیدر کرر کررم اللہ علیہ کریم براہ راست
14:45آپ کو اپنے تربیت میں لیتے ہیں
14:47اور پھر وہاں سے اس تربیت کا آغاز ہوتا ہے
14:50پھر اللہ رب العزت آپ کو وہ ساری نعمتیں عطا فرماتا ہے
14:54وہ ساری روحانی صفات عطا فرماتا ہے
14:57وہ مناقب عطا فرماتا ہے
14:59جو اللہ رب العزت نے اپنے حبیب مکرم علیہ السلام کو عطا فرمائے تھے
15:04پھر آپ زہد کے بے بادشاہ بنتے ہیں
15:07تقویٰ پرہزگاری میں عالی مثال قائم کرتے ہیں
15:11اور تقویٰ پرہزگاری کی اس قدر عالی مثال قائم کی جاتی ہے
15:15کہ حضرت سیدنا علی بن حسین امام زین العابدین سید ساجدین علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں
15:22جنہیں عبادت کے وجہ سے زہد و تقویٰ کی وجہ سے
15:26ریاضت کے وجہ سے سجد ریزی کی وجہ سے
15:29امت زین العابدین عبادت گزاروں کی زینت قرار دیتی ہے
15:33سید ساجدین سجدہ کرنے والوں کا سردار قرار دیتی ہے
15:36آپ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے مولا امام حسن مجتبہ بے مثل ظاہد تھے
15:42بے مثل متقی تھے
15:45بہترین عالم تھے
15:46اور آپ کو اللہ رب العزت نے یہ اعزاز عطا فرمایا تھا
15:50کہ آپ ہر وقت اللہ رب العزت کی تصویر بیان فرمایا کرتے تھے
15:54آپ کا معمول مبارک یہ تھا
15:56کہ ساری رات اپنے گھر میں مسلح پہ رہتے تھے
15:59وہاں پہ اللہ رب العزت کا ذکر و اذکار کرتے تھے
16:03قرآن کی تلاوت کرتے تھے
16:05اور پھر نماز فجر باجماعت ادا کرنے کے بعد
16:08مسجد میں تشریف رکھتے تھے
16:10وہاں پہ مراقبہ کرتے تھے
16:12وہاں پہ لوگوں کو دین سکھاتے تھے
16:14وہاں پہ لوگوں کو دین کی فہم اور سمجھ بوجتا فرماتے تھے
16:17اور پھر اشراق اور چاش کے نوافل ادا کرنے کے بعد
16:21مسجد سے اٹھ کے
16:22امہات المؤمنین کے گروہ میں
16:25سلام عرض کر کے
16:26اپنے گھر میں جایا کرتے تھے
16:28تھوڑی دیر بعد پھر مسجد میں تشریف لیایا کرتے تھے
16:31سارا دن اللہ کا ذکر کرتے تھے
16:33تسبیح بیان کرتے تھے
16:35اللہ کی وحدانیت کا اعلان کرتے تھے
16:37قرآن کی تلاوت کرتے تھے
16:39اللہ رب العزت کے حضور رکوع سجود کیا کرتے تھے
16:42اس قسم کی آپ نے
16:44ظاہدانہ زندگی گزاری ہے
16:46آپ نے بے مثل عبادت گزاری کی ہے
16:49اور متقی اور پریزگاری کے
16:51اعلیٰ درجے پر آپ فائز ہوئے ہیں
16:53روایت میں ہم ملتا ہے
16:54کہ آپ نے اپنی زندگی مبارکہ میں
16:56پچیس دفعہ
16:58حج فرمایا ہے
17:01کیفیت یہ تھی کہ آپ سواری پر سوار
17:04نہیں ہوتے تھے
17:05بے شمار آپ کے پاس سواریاں تھی
17:08اعلیٰ سے اعلیٰ نسل کی سواریاں
17:10آپ کے پاس موجود تھی
17:11لیکن آپ سواری پر سوار نہیں ہوتے تھے
17:13بلکہ پیدل جایا کرتے تھے
17:15اور اکثر آپ کی پیدل جانے کے بھی
17:17ترقیب ایسی ہوتی تھی کہ آپ
17:19اپنے نالین اتار کے برہنہ پا
17:22سفر کیا کرتے تھے
17:23آپ کے ساتھ و نیرز کی حضرت
17:25وجہ کیا ہے سواریاں موجود ہیں
17:27نالین موجود ہیں
17:29آپ نہ نالین پہنتے ہیں
17:31نہ سواری پہ سوار ہوتے ہیں
17:32آپ نے ارشاد فرمایا
17:34مجھ حسن کو حیاء آتی ہے
17:36کہ میں اس احکم الحاکمین
17:38رب العالمین
17:39خالق کائنات
17:40مالک کائنات
17:41کی جناب میں جا رہا ہوں
17:42جو ہر چیز کا بادشاہ ہے
17:44جو ہر چیز کا قادر ہے
17:46جس نے ہمیں پیدا فرمایا ہے
17:48جس کے طرف ہم نے لوٹ کے جانا ہے
17:51قیامت والے دن
17:52جس نے ہم سے حساب لینا ہے
17:53اس کی خدمت میں جاؤں
17:55اس کی بارگاہ میں حاضر ہوں
17:56اور میں حسن سوار ہو کے جاؤں
17:58مجھے حیاء آتا ہے
18:00اس طرح کی زندگی آپ نے
18:01عبادت اور ریاضت کے ساتھ گزاری ہے
18:04اسی طرح
18:04جب عبادت اور ریاضت
18:06بے مثل ہو جائے
18:07تو پھر اللہ رب العزت نے
18:09ایک اور صرف
18:10جو اپنے حبیب مکرم علیہ السلام
18:12کو عطا فرمائی تھی
18:13جسے سخاوت کہا جاتا ہے
18:15اس کا اظہار بھی
18:16امام حسن مجتبع کی زندگی میں
18:18بدر جو اتمہ میں نظر آتا ہے
18:20امام حسن مجتبع علیہ السلام نے
18:22امام شافی فرماتے ہیں
18:24کہ اپنی زندگی میں
18:25تین مقامات ایسے آئے ہیں
18:27موقع ایسے آئے ہیں
18:28کہ آپ نے اپنا کل اساسہ
18:30کل مال
18:31جو کچھ بھی
18:33اللہ نے آپ کو عطا فرمایا تھا
18:34سوائے اس ایک جوڑے لباس کے
18:37جو آپ کے تن پر موجود تھا
18:39سب کچھ راہ خدا میں وقف کر دیا تھا
18:42اور آدھا مال
18:43اتنی دفعہ اللہ رب العزت کے راہ میں وقف کیا
18:45جسے شمار کرنا ممکن نہیں ہے
18:47اور جب آدھا مال صدقہ کرتے تھے
18:50اللہ کی راہ میں پیش کرتے تھے
18:52اس موقع پہ
18:53کیفیت یہ ہوتی تھی
18:54تنصیف میں اس قدر سختی کیا کرتے تھے
18:57کہ آپ کے پاس اگر
18:58نالین کا ایک جوڑا ہے
19:00دو نالین بنتے ہیں
19:02ایک اللہ کی راہ میں پیش کر دیتے تھے
19:04ایک اپنے پاس رکھتے تھے
19:05موزے کا ایک جوڑا
19:07اللہ کے حضور پیش کیا کرتے تھے
19:09ایک اپنے پاس رکھا کرتے تھے
19:11اس قدر آپ نے
19:12اللہ رب العزت کے حضور
19:13وہ جو سخاوت ہے
19:16اس کا اظہار فرمایا تھا
19:17ایک دن
19:18اور صرف یہ سخاوت
19:19ایسا نہیں ہے
19:20چھپکے بھی سخاوت ہوتی تھی
19:22اور کئی دفعہ
19:23آپ
19:23اعلیٰ اعلان سخاوت بھی فرمایا کرتے تھے
19:26ایک دن آپ مسجد میں تشریف فرما تھے
19:28ایک بندہ آیا
19:29اس نے نوافل ادا کیے
19:30پھر اللہ رب العزت کے حضور دعا کرنے لگا
19:33کہ باری طالعہ
19:34میں مکروز ہوں
19:35دس ہزار درہم کی مجھے ضرورت ہے
19:37تو غیبی خزانہ سے عطا فرما
19:39اتنے الفاظ
19:40امام حسن مجتبا کے کانوں پڑھنے کے دیر تھی
19:43اب اپنی جگہ سے اٹھتے ہیں
19:45اپنے گھر تشریف لے جاتے ہیں
19:47دس ہزار درہم لے کے آتے ہیں
19:49اور اس سائل کو جو مانگ
19:50اللہ سے راہ تھا
19:51لیکن وسیلہ
19:53اللہ رب العزت
19:54امام حسن مجتبا کو بنایا
19:55آپ نے اس کی ضرورت کو پورا کر دیا
19:57اور پھر آپ کی سخاوت صرف
19:59اپنوں تک محدود نہیں تھی
20:01بلکہ آپ کی سخاوت کا دارہ
20:03اس قدر وسیع ہوتا ہے
20:04کہ وہ دشمن
20:05جو علیل اعلان
20:06اہل بیت اطہار کی
20:08نعوذ باللہ
20:09وہ گستاخی کرتے تھے
20:10برابلہ کہتے تھے
20:12امام حسن مجتبا کے بارے میں
20:14حرزہ سرائی کرتے تھے
20:15آپ کے بابا جان
20:16علی المرتضی شیر خدا
20:18حیدر کررار
20:19کررم اللہ و جل کریم کے بارے میں
20:21حرزہ سرائی کیا کرتے تھے
20:22آپ انہیں بھی جب
20:23وہ دروازے پہ آتے تھے
20:25سوال کرتے تھے
20:26دامن پھلاتے
20:27ضرور عطا فرماتے تھے
20:29کوفہ سے ایک ایسا ہی بندہ آیا
20:31جو
20:32اہل بیت اطہار
20:33اور بالخصوص
20:34مولا کائنات کے بارے میں
20:35حرزہ سرائی کیا کرتا تھا
20:37تو اس نے آکے
20:38مکہ
20:38مدینہ منورہ کے بے شمار
20:40لوگوں سے اپنی ضرورت پیش کی
20:41کسی نے اس کی مدد نہیں کی
20:43کسی نے اسے کہا
20:45کہ تم حسن بن علی کے دروازے پہ جاؤ
20:52وہ ضرور پوری ہو جائے گی
20:54وہ چاہتے نہ چاہتے
20:55چاروں نہ چار
20:56دروازے پہ آتا ہے
20:57دستک دیتا ہے
20:59اپنا مدعہ بیان کرتا ہے
21:01سوال رکھتا ہے
21:02امام حسن مجھتباہ اندر تشریف لے جاتے ہیں
21:04اس کی ضرورت کو پورا کرتے ہیں
21:06جب اسے ضرورت پوری میسر ہو جاتی ہے
21:09تو وہ سوال کرتا ہے
21:10کہ حضرت کیا آپ نے مجھے پہچانا نہیں ہے
21:12آپ نے ارشاد فرمایا
21:13کیسی باتیں کر رہے ہو
21:15میں یہ کیسے ممکن ہے
21:16تو میں نہ پہچانوں
21:17میں نے تو اسی لمحے پہچان لیا تھا
21:19جب میری آنکھوں نے تیرا چہرہ دیکھا تھا
21:22تو وہی ہے نا جو میرے بابا کے بارے میں
21:24یہ یہ کلمات کہتا ہے
21:25تو جو میرے بارے میں
21:26میرے احل بیعت کے بارے میں
21:28رسول اللہ کے خاندان کے بارے میں
21:30حرزہ سرائی کرتا ہے
21:31اس نے سر جکا کہا
21:32حضرت میں وہی ہوں
21:33پھر ارشاد فرمایا
21:34آپ نے یہ طرز عمل فرمایا کیوں ہے
21:36تو آپ نے ارشاد فرمایا
21:38حرزہ سرائی کرنا
21:39گالم گلوچ کرنا
21:41سب و شتم کرنا
21:42تنقید کرنا
21:43یہ تیرا طرز عمل ہے
21:44ہم رسول اللہ کے خاندان والے ہیں
21:46ہم رسول اکرم علیہ السلام کے وارث ہیں
21:49اور رسول اکرم کے جو ورساہ ہیں
21:51ان کو یہی زیبا دیتا ہے
21:53کہ اگر ان کے دروازے پہ دشمن بھی آ جائے گا
21:56تو وہ اسے اس کی ضرورت کو ضرور پورا فرمائیں گے
21:59کیونکہ
22:00ہمیں سیرت کی کتابوں میں یہ واقعہ ملتا ہے
22:02کہ حضور نبی رحمت آقا دو جہا
22:04صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
22:06مکہ سے کافر آیا
22:07رات کا وقت تھا
22:09اس نے کہا کہ میں مہمان بننا چاہتا ہوں
22:11مجھے کوئی مہمان نہیں ٹھیرا رہا
22:12میں مسافر ہوں
22:13رسالت ماب علیہ السلام نے اسے مہمان بنایا
22:16بہترین کھانا پیش کیا
22:18گرم دودھ پلایا گیا
22:20نرم بستر دیا گیا
22:21صبح پھر یہی مہمان نوازی کے تقاضے پورے کیے گئے
22:24اس نے سوال کیا
22:25کیا محمد آپ نے مجھے پہچانا نہیں
22:27حضور نے اشارت فرمایا
22:28میں نے پہچان لیا تھا
22:29رات کے اسی لمحے
22:30کہ تو وہی شخص ہے
22:31جس نے فلا فلا موقع پہ مجھے عذیت دی تھی
22:34فلا فلا موقع پہ میرے اصحاب کو تم نے
22:37یہ یہ تکلیفیں پہنچائیں تھی
22:38کہا پھر مدد کیوں فرمائی تھی
22:40کہا وہ تیرا طرز عمل تھا
22:42یہ مجھ محمد الرسول اللہ کا طرز عمل ہے
22:45کیونکہ اللہ رب العزت نے مجھے یہ شان عطا فروای ہے
22:48کہ جو ہمیں محروم بھی کرتے ہیں
22:50ہم انہیں ضرور عطا کرتے ہیں
22:52جو ہم پہ ظلم کرتے ہیں
22:54ہم انہیں جب ہمارے اوپر وقت آتا ہے
22:57تو بدلہ لینے پہ قدرت بھی رکھتے ہیں
22:59اس کے باوجود معافی کا اعلان کر دیتے ہیں
23:01اسی طرح
23:02حضرت امام حسن مجتبا علیہ السلام
23:05کے پاس ایک بندہ حاضر ہوا
23:06اس نے آکے عرض کی حضرت
23:08ہم نے حاتم تائی کی سخاوت کے بڑے قصے سنے ہیں
23:11آپ نے اشارت فرمایا
23:12اچھا بتاؤ مجھے بھی کوئی قصہ
23:14میں بھی لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں
23:16اس نے عرض کی حضرت
23:17ہاتم تائی کے بارے میں مشہور یہ تھا
23:19کہ اس کے گھر کے محل کے ساتھ دروازے تھے
23:22اور ایک اگر سائل
23:23پہلے دروازے پہ آئے پھر دوسرے پہ آئے پھر تیسرے پہ آئے
23:26حتیٰ کہ ساتوں دروازے پہ
23:28ایک ہی سائل دست سوال دراز کرے
23:31اپنے دامن کو پھیلاتا
23:32ہاتم تائی اتنا بڑی سخی تھا
23:34کہ ہر دوہ اسے عطا کرتا
23:36اور کبھی بھی اس کے ماتھے پہ
23:38کوئی شکن نہیں آئی کوئی بل نہیں آیا
23:40آپ نے اشارت فرمایا
23:42یار وہ بھی کوئی سخی ہے
23:43جس کے دروازے پہ کسی کو اپنی حاجت کو
23:45ضرورت کو پورا کرنے کے لیے
23:47سات دفعہ جانا پڑے
23:48سخی تو آمنہ کا لال ہے
23:50سخی تو فاطمہ کا بابا ہے
23:52سخی تو میرا اور حسین کا نانا
23:54محمد الرسول اللہ صلی اللہ وسلم کی ذات ہے
23:58جس کے پاس اگر کوئی انسان
24:00ایک دفعہ آکے سوال کرتا
24:01آپ اتنا عطا فرماتے
24:03اتنا عطا فرماتے
24:04کہ اس انسان کو ساری زندگی
24:06کسی دوسرے دروازے پہ جانے کی
24:08ضرورتی محسوس نہیں ہوتی تھی
24:10یہی جو فضائل ہیں
24:11یہی جو صفات ہیں
24:13یہی جو کمالات ہیں
24:14یہی اللہ رب العزت نے
24:16امام حسن مجتبہ
24:18بالخصوص اور دیگر اہل بیعت اطحار کے
24:21ہر ہر فرض کو عطا فرمائی تھی
24:23کہ آپ کے دروازے پہ جو بھی آتا
24:25جیسا بھی سوال کرتا
24:27ہزاروں درہم کا بھی سوال ہوتا
24:29لاکھوں درہم کا بھی سوال ہوتا
24:31تو آپ بغیر ہچ کچائے
24:33رب کے رضا کے خاطر
24:34اس کے ضرورت کو پورا کر دیا کرتے تھے
24:36اسی طرح آپ کے سیرت میں
24:38ایک ہمیں واقعہ ملتا ہے
24:40کہ یہ ظرف میں کتنے بلند
24:42یہ شخصیات ہیں
24:44یہ ہستیاں کس قدر
24:45اعلیٰ درجے پہ ہیں
24:47کہ اللہ رب العزت کے رضا
24:48انہیں کس قدر محبوب ہے
24:50کہ آپ کے ایک انیز نے
24:51آپ کو گلدان
24:52تحفے کے طور پر پیش کیا
24:54اب بظاہر وہ بڑی مختصر
24:56چھوٹی سی چیز ہے
24:57دیکھنے میں ہمیں وہ شاید
24:58حقیر محسوس ہو
24:59لیکن اس نے
25:00اپنی استطاعت کے مطابق
25:01آپ نے آقا و مولا
25:02امام حسن مجتبا کو
25:04تحفہ پیش کیا
25:05تو بدلے میں آپ نے
25:06آپ نے اس کنیز کو
25:08غلامی سے آزادی اطاف فرما دی
25:10آپ کے ساتھ انیز کی حضرت
25:12مولا
25:13ارشاد فرمائی حکمت کی سمجھ نہیں آئی
25:15چھوٹا سا تحفہ
25:17اس نے آپ کو دیا تھا
25:18اور آپ نے اس قدر
25:19ازادی جیسی بڑی نعمت
25:21اطاف فرما دی
25:21آپ نے ارشاد فرما
25:22کیا تم نے قرآن نہیں پڑا
25:24جس میں اللہ رب العزت
25:25ارشاد فرماتا ہے
25:26وَإِذَا حُيِّتُمْ بِدَحِيَّةٍ
25:28فَحَيُّ بِأَحْسَرَ مِنْهَا
25:29کہ وہ انسان جو آپ کو تحفہ دے
25:32تو تمہیں چاہیے
25:33کہ تم اگر استطاعت رکھتے ہو
25:35تو اس سے بڑھ کے
25:36اچھا خوبصورت تحفہ
25:37تم ضرور اسے دو
25:38تو اس نے اپنی استطاعت کی مطابق
25:40مجھے گلدان تحفہ کے طور پر پیش کیا
25:42اور میں نے اپنی استطاعت کی مطابق
25:45اسے ازادی جیسی
25:46نعمت اطاف فرما دی تھی
25:47یہ وہ کمال شخصیات ہیں
25:49جن کے بارے میں
25:51اللہ رب العزت نے
25:52قرآن کی آیات میں
25:54ہمارے اوپر ان کی محبت
25:56اور مودت کو لازم قرار دے دیا ہے
25:58سنہ شورا میں
25:59اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا
26:00کہ حبیب آپ ارشاد فرما دیجئے
26:07یہ جو عجرِ رسالت
26:10میں تم سے سوال نہیں کرتا
26:11عجرِ رسالت کیا ہے
26:13یہ جو تمہارا میں نے
26:14رب کے ساتھ ٹوٹا ہوا تعلق جوڑا ہے
26:16تمہیں گمراہی سے نکال کے
26:18ہدایت کی طرف لے کے آیا ہوں
26:19ظلمت کا اندیروں سے نکال کے
26:21اجالے اور روشنی میں لے کے آیا ہوں
26:23اللہ کے دامن کرم سے وابستہ کیا ہے
26:26اللہ کی معرفت عطا فرمائی ہے
26:28اللہ کا پیغام پہنچایا ہے
26:30یہ جو دین تم تک پہنچایا ہے
26:32اس چیز کا میں تم سے
26:34کوئی مطالبہ نہیں ہے
26:35کہ تم بدلے کے طور پر
26:37معاوضے کے طور پر
26:38مجھے کچھ دو
26:39اللہ الموددت فالقربہ
26:41لیکن ہاں اتنا ضرور ہے
26:43کہ اللہ کا حکم ہے
26:44کہ اس عجرِ رسالت کے
26:46بدلے کے طور پر
26:47معاوضے کے طور پر
26:48عجر کے طور پر
26:50میرے جو قرابتدار ہیں
26:52ان کے ساتھ
26:52تم محبت اور معددت کرو
26:54اور پھر اللہ رب العزت کا
26:55جب حکم یہ آ گیا
26:56میں قربان جاؤں صحابہ اکرام
26:58علیہ وآلہ وسلم کی
26:59رضوان اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
27:00عظمت پہ
27:01آپ نے بات
27:03عدوری نہیں چھوڑی
27:04صحابہ نے ارز کی
27:05یا رسول اللہ
27:06صلی اللہ علیہ وسلم
27:07ارشاد فرمائیے
27:08من قرابتو کہا
27:10اولا اللہ زین
27:11وجبت علینا موددتوہم
27:13کہ وہ کون سے خوش نصیب
27:14افراد ہیں
27:15جن کی محبت
27:16محبت اور محبت
27:18اللہ رب العزت نے
27:19ہمارے اوپر
27:20لازم قرار دے دی ہے
27:21اسالت ماب
27:22علیہ وآلہ وسلم نے
27:23اشارت فرمایا
27:23میرے صحابہ یاد رکھو
27:25علی فاطمہ و بناہما
27:27وہ چار شخصیات ہیں
27:29ان میں سے پہلی شخصیت
27:31کا نام
27:31علی المرتضی
27:32شیر خدا ہے
27:33دوسری میری صاحبزادی
27:35سیدت و نساء العالمین
27:36فاطمہ تو زہرا کی ذات ہے
27:38تیسری
27:39امام حسن مجتبا کی ذات ہے
27:42اور چوتھی
27:43حضرت امام حسین کی ذات ہے
27:45یہ وہ عزوات ہیں
27:46جن کی محبت اور مودت کو
27:48اللہ رب العزت نے
27:49قرآن مقدس میں
27:50ہمارے اوپر
27:51لازم قرار دے دیا ہے
27:52اسی طرح پھر
27:53جب آیت تطہیر نازل ہوتی ہے
27:56اللہ رب العزت کے
27:57نے رسالت ماب علیہ السلام
28:00کے قلب احتر پر
28:01یہ آیت کریمہ نازل فرمائی
28:03حضرت ام المومنین
28:10حضرت ام سلمہ
28:11علیہ السلام
28:12ارشاد فرماتی ہے
28:13کہ میرے حجرے میں
28:14میرے گھر میں
28:15یہ آیت کریمہ
28:16نازل ہوئی
28:16اور مجھے حکم ہوتا ہے
28:18کہ فاطمہ کو بلاؤ
28:19حسن کو بلاؤ
28:20حسین کو بلاؤ
28:22علی پہلے وہاں پہ
28:23موجود تھے
28:23میں نے انہیں بلائیا
28:25رسالت ماب علیہ السلام
28:26نے انہیں اپنی
28:28چادر تطہیر میں لیا
28:29اور
28:30ارز کی
28:31اللہ
28:31ارز کیا ہے
28:32ارز کیا ہے
28:33ارز کیا ہے
28:34سا و تحرم تطحیرہ
28:36اے اللہ میں یہ تجھ سے سوا عرض کر رہا ہوں
28:39یہ میرے اہلِ بیت ہیں
28:41ان سے رجس کو
28:42ناپاقی کو دور فرما دے
28:44اور انہیں ہر طرح سے
28:46پاقیز اور طاہر اور متحر کر دے
28:48یہ وہ شخصیات ہیں جن کا ذکر
28:51ہم آج کی اس نشست میں
28:52اور کئی دنوں کی اس نشست میں
28:54کر رہے ہیں کہ محرم الحرام
28:57کے ایام ہیں جن میں
28:59ہم امام حسین
29:00امام زین العابدین
29:02امام قاسم امام علی اکبر
29:04اور دیگر شہداء کربلا کا ذکر
29:06کر رہے ہیں اور بالخصوص آج
29:08کی نشست میں ہم سبت پیمبر
29:10نواسہ رسول جگرگوشہ
29:13بطول نور نظر مولا
29:14مرتضی امیر المؤمنین
29:16خلیفت المسلمین حضرت امام
29:18حسن مجتبا کا ذکر کر رہے ہیں
29:20اب میں بالکل اپنی بات
29:22کے اختتام کے جانے بڑھ رہا ہوں
29:24جس طرح آپ نے اپنی زندگی گزاری
29:26میں نے سخاوت کے حوالے سے مثالیں
29:28آپ کی خدمت میں پیش کی
29:29میں نے آپ کا جو زہد و تقوی تھا
29:32اس کے حوالے سے پیش کی
29:33کس طرح رسالت ماب علیہ السلام نے
29:35آپ کے بارے میں اپنے فرامین
29:37اتا فرمائے ہیں
29:38حسن حسین جنتی نوجوانوں
29:44کے سردار ہیں
29:45اور رسالت ماب علیہ السلام نے اشارت فرمایا
29:47کہ جنت اور دوزک
29:49اپس میں مقالمہ ہوتا ہے
29:51جنت کہتی ہے دوزک کو کہ میں تم سے بہتر ہوں
29:54دوزک کہتی نہیں میں تم سے بہتر ہوں
29:56جوزک کہتی ہے
29:57میں اس لئے تم سے بہتر ہوں
29:59مجھ میں بڑے بڑے ظالم
30:04جابر بادشاہ
30:06نمرود فرون
30:07یزید جیسے لوگ ہیں
30:08بڑے بڑے ظالم بادشاہ میرے پاس ہیں
30:10یہ جواب سننے کے بعد جنت خاموش ہو جاتی ہے
30:14جب اللہ رب العزت نے یہ دیکھا
30:27کہ جنت خاموش ہو گئی ہے
30:28اللہ نے جنت کی طرف وحی فرمائی اور ارشاد فرمایا
30:31پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے
30:33یاد کرو کیا تمہیں میں نے حسن و حسین کے ساتھ مزین نہیں کیا ہے
30:37کیا تمہاری اس خوبصورتی کو دوبالہ میں نے حسن و حسین کے ساتھ نہیں کیا
30:42تمہاری اس خوبصورتی کو چار چاند حسن و حسین کے وجود کے ساتھ نہیں لگائے ہیں
30:47یہ سننے کے بعد جنت اس طرح شرماتی ہے
30:50جس طرح حجرہ عروسی میں دلہن شرمائی کرتی ہے
30:53یہ وہ شخصیات ہیں جن کے محبت اور مودت کو قرآن نے لازم قرار دیا ہے
30:59اور ان کی محبت اور مودت کے سوال کے بغیر
31:02اللہ رب العزت ہمیں اپنے سامنے سے ہٹنے نہیں دے گا
31:05حضور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
31:08چار سوالوں کا جواب جب تک انسان نہیں دے گا
31:11اللہ اسے اپنے سامنے سے ہٹنے نہیں دے گا
31:13عرض کی گئی حضور نبی رشاہت فرمائیے
31:15یہ جندگی دی تھی کہاں زائع کر کے آئے ہو
31:28جسم دیا تھا کہاں پراغندہ کر کے آئے ہو
31:31تمہیں مال دیا تھا کہاں سے کمایا کہاں پر خرچ کر کے آئے ہو
31:35اور چوتھا سوال ہے میری اہلِ بیعت کی محبت کے بارے میں
31:39جب تک اہلِ بیعت کی محبت کے بارے میں جواب نہیں دیا جائے گا
31:44رب اپنے سامنے سے ہٹنے نہیں دے گا
31:46اور اہلِ بیعتِ اطحار کی محبت اتنی لازم ہے
31:49کہ رسالت مآب علیہ السلام نے اشارت فرمایا
31:52لَوْ أَنَّا رَجُلَا صَفَنَا بَيْنَا رُقْنِ وَالْمَقَامِ وَسَلَّا وَسَامَا
31:56کہ کوئی ایسا انسان ہو خوش نصیبی کی انتہا ہے
32:04کہ وہ ہر وقت سہنِ حرم میں موجود ہو
32:06حجرِ اسوہ سے لے کے مقامِ ابراہیم کے درمیان
32:10وہ نمازیں پڑھتا ہو
32:11اسے اپنا مسلح بناتا ہو
32:13اس جگہ کو سجدوں کے ساتھ مزین کرتا ہو
32:16دن روزے کے حالت میں گزارتا ہو
32:18اسی حالت میں روزے اور سجدے کے حالت اس میں موت آ جائے
32:21لیکن اس کا حال یہ تھا مرتے وقت
32:23کہ اس کے دل میں اہلِ بیتِ اتھار کا بغض تھا
32:26اللہ اسے اس کے نمازوں روزے سمیت اٹھا کے جہنم میں پھینک دے گا
32:30یہ وہ شخصیات ہیں جن کی محبت اور مودت ہم پہ لازم ہے
32:35اب بالکل آخر میں میں امامِ حسنِ مجتبا کی شہادت کے حوالے سے
32:39چند جملے ارز کر کے اپنی بات کو مکمل کروں گا
32:42کہ روایت میں ملتا ہے کہ اٹھائی سفر
32:44انچاس حجری یا پچاس حجری دو روایات ہیں
32:49یہ ایک روایت میں ہے کہ پانچ ربعی الاول آپ کی شہادت ہوتی ہے
32:53اور آپ کی شہادت کیسے ہوتی ہے
32:54کہ آپ کو زہر دیا جاتا ہے
32:56اور آپ کو ایک دفعہ نہیں تین دفعہ زہر دیا جاتا ہے
32:59جب تیسری دفعہ زہر دیا گیا
33:01وہ اتنا سخت تھا اتنا کاری تھا
33:03اتنا غلیظ زہر تھا
33:05کہ آپ جب بالکل آخری وقت ہے
33:06اب آپ نے محسوس کیا
33:08کہ اللہ کی دعوت پر میں ضرور لبیک کہوں گا
33:10آپ نے اپنے برادرِ اسغر مولا
33:13امامِ حسین کو بلائیا
33:14اور ارشاد فرمایا کہ مجھے زہر دیا گیا ہے
33:17اور تکلیف کا عالم یہ ہے
33:19کہ میری انتڑیاں کٹ کٹ کے
33:20میرے جسم سے باہر آ رہی ہیں
33:24اس قدر تکلیف کی شدت ہے
33:26کہ مجھ سے نہ بیٹھا جا رہا ہے
33:27نہ اٹھا جا رہا ہے
33:29نہ کچھ کھایا جا رہا ہے
33:30نہ کچھ پیا جا رہا ہے
33:32میں تمہیں چند وسیعتیں کرنا چاہتا ہوں
33:34مولا حسین نے ارز کی
33:35مولا ارشاد فرمایا آپ کو زہر کس نے دیا
33:38آپ نے ارشاد فرمایا کیا کروگے
33:39آپ نے ارشاد فرمایا اسے قتل کروں گا
33:42آپ نے ارشاد فرمایا
33:43اگر تو وہی انسان ہے
33:44جو میرے ذہن میں ہے
33:46جس نے مجھے زہر دیا ہے
33:47جو میرے گمان میں ہے
33:48تو پھر اللہ اسے بہتر انتقام لینے والا ہے
33:51لیکن اگر وہ انسان نہیں ہے
33:53تو پھر کسی ناحق کی گردن میں
33:55اس اپنے گمان کی وجہ سے
33:57ضائع نہیں کرنا چاہتا
33:58لیکن وسیعت یہ ہے
34:00کہ میں یہ معاملہ
34:01اپنے رب کی بارگاہ میں چھوڑتا ہوں
34:03پھر وہ ساری وسیعتیں فرمائی
34:05کس طرح خاندان کو جوڑنا ہے
34:07کس طرح رسالت مآب علیہ السلام کے
34:09فرامین کو آگے لے کے چلنا ہے
34:11کس طرح جب کربلا کا مشکل وقت آئے گا
34:14تو ہم نے آگے لے کے چلنا ہے
34:15اور پھر امام حسن مجتبہ علیہ السلام نے
34:18اپنے شہزاد قاسم بن حسن کو بلایا
34:21تین سال آپ کے عمر مبارک ہے
34:23روایت میں ملتا ہے
34:24کہ وسیعت نامہ
34:25تعویز کی صورت میں آپ کے بازو باندھا
34:27کہا ایک وقت آئے گا
34:28تمہارے آقا حسین میرے برادر اسغر
34:31چچا حسین کو تیری ضرورت ہوگی
34:34میں اس وقت موجود نہیں ہوں گا
34:36تم موجود ہوگے
34:37تم نے میری کمی پوری کرنی ہے
34:39میری کمی محسوس نہیں ہونے دینی ہے
34:42ضرور بر ضرور حسین کے ہاتھ کو بٹانا ہے
34:45حسین سے پہلے کربلا میں جانا ہے
34:48حسین سے پہلے اپنی گردن کو کٹانا ہے
34:50وہ وسیعت فرماتے ہیں
34:51اور پھر اللہ رب العزت کے حکم پہ
34:54آپ اللہ کے حکم پہ لبیق کہتے ہوئے
34:57دار فانی سے دار بقا کی جانب سفر کرتے ہیں
35:00پھر وہ وقت آتا ہے
35:01کربلا 61 حجری
35:02دس محرم کا وقت آتا ہے
35:04سیدنا امام حسن کے شہزادے
35:06قاسم بن حسن
35:08اس وعدے کو پورا کرتے ہیں
35:09اور کئی دفعہ یہ بیان ہو چکا ہے
35:11کہ کس طرح جوا مردی کے ساتھ
35:14آپ مظاہرہ کرتے ہیں
35:15اور آپ اپنے بابا جان کی وسیعت پر عمل کرتے ہوئے
35:18اپنی جان امام حسن سے مقدم رکھتے ہوئے
35:22تیرہ چودہ سال کے عمر میں
35:23اس طرح یزیدیوں کے ساتھ لڑتے ہیں
35:26کہ انہیں تہہ تیک کر دیتے ہیں
35:28اور پھر وہ یک بارگی حملہ کرتے ہیں
35:31اتنے تیر آپ کو لگتے ہیں
35:32زخم لگتے ہیں
35:33کہ آپ نیچے زمین پر گرتے ہیں
35:35اپنے چچا کو آواز دیتے ہیں
35:37یا امہ ہو
35:38اے میرے چچا
35:39آپ دوڑے ہوئے جاتے ہیں
35:41جا کے آپ تشریف لے جاتے ہیں
35:42گردن آپ اٹھا کے
35:48اللہ رب العزت کے حضور پیش ہو جاتا ہے
35:53شاعر کہتا ہے
35:54آیا نہ ہوگا اس طرح
35:55حسن و شباب ریت پر
35:57گلشن فاطمہ کے تھے
35:59سارے گلاب ریت پر
36:01جان بطول کے سوا
36:03کوئی نہیں کھلا سکا
36:05قطرہ آپ کے بغیر
36:06اتنے گلاب ریت پر
36:08ترس حسین آپ کو
36:10جو میں کہوں تو بے عدب
36:12لم سے لبے حسین کو ترسا ہے
36:14آپ ریت پر
36:16عشق میں کیا بچائیے
36:17عشق میں کیا لٹائیے
36:19آلِ نبی نے لکھ دیا
36:21سارا نصاب ریت پر
36:23آلِ نبی کا کام تھا
36:25آلِ نبی کر گئے
36:27کوئی نہ لکھ سکا عدیب
36:28ایسی کتاب ریت پر
36:30موزد و محتشم حاضرین
36:33ای آر و ای کیو ٹی وی کے ذریعے
36:35محرم الحرام کے ان مقدس ایام میں
36:37اس ٹرانسمیشن کو دیکھنے والوں
36:39آئیے آخر میں مل کے
36:41ہم یہ دعا کرتے ہیں
36:42کہ اللہ رب العزت ہم صحیح معنوں میں
36:44اہلِ بیتِ اتھار کی غلامی عطا فرمائے
36:46ان کی صیرت پر عمل پیرا ہو
36:48کہ ہمیں زندگی گزارنے کی
36:50توفیق عطا فرمائے
36:51تاکہ آج دنیا میں بھی
36:53اللہ رب العزت ہمیں سرخ روی عطا فرمائے
36:55اور کال قیامت والے دن بھی
36:56اللہ رب العزت ہمیں سرخ روی عطا فرمائے
36:59ان اشار کے ساتھ
37:00اپنی بات ختم کر رہا ہوں
37:01ازل سے میرے مقدر میں ہے
37:03ولائے حسن
37:05رہے گی سایہ فگنتا
37:06عبد ردائے حسن
37:08او ذات پاک ہے ابن علی و سبت نبی
37:11میری نگاہ کا سرمہ ہے
37:13خاکے پائے حسن
37:14یہ حال ہے میرے دل کا
37:16بفیض شاہ حدا
37:18کبھی حسین پہ قربہ
37:20کبھی فدائے حسن
37:21عجب نہیں کہ مجھے خلد میں جگہ مل جائے
37:24بفیض سرور کون و مکان
37:27برائے حسن
37:28وما علینا اللہ البلاغ المبین
37:36وما علینا اللہ البلاغ المبین

Recommended