Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
New Delhi, June 25, 2025 (ANI): On the 50th anniversary of the Emergency, Union Minister Shivraj Singh Chouhan said, “Can those days be forgotten? The country will never forget that the day is the biggest blot in the democratic history of independent India - Samvidhan Hatya Diwas. The country should take a pledge that this day should not come again.”

Category

🗞
News
Transcript
00:00Samvidhan ki hathya ki gai is din
00:02Loktaundra ko pairon-talhe kuchal diya gaya
00:07Ay juh Samvidhan leke ghumte hain
00:12Voh yad karein
00:14Yehi kongres thi
00:17Jiske DNA mein tana saahi hai
00:21Er aepni kurse vachanen ke liye
00:23Satta mein bener rhenne ke liye
00:27To be the whole country,
00:57ڈال دیے گئے جس کو چاہو پکڑو جیل میں ڈال دو ابھی وقتی کی
01:02سوطندرتہ کچل دی گئی چھین لی گئی پریس پہ تالے ڈال گئے
01:08تھے کیول نیتاؤں کو جیل میں نہیں ڈالا اس سمیں پریس کے ساتھ بھی جو
01:17سلوک ہوا لوگ پندر کے آدھار استمب کو بھی کچلنے کا کام کیا
01:22کیول اس لیے کہ میں ہی سطح میں رہوں گی نہ نیائے پالکا کی
01:29سنوں گی نہ سمویدھان کی سنوں گی اور جو آواز اٹھائے گا وہ جیل
01:37میں جائے گا کچل دیا جائے گا کئی پریوار تباہ اور برواد ہو گئے
01:41سادھارن کارکرتاؤں کو جیل میں ڈال دیا گیا ان کے گھر اور پریوار
01:48برواد ہو گئے مجھے یاد ہے حسمت وارسی ہمارے جنسن کے نیتا تھے
01:53میں تو چھوٹا تھا بھوپال سنٹر جیل میں میں بھی بند تھا وہ بیمار ہوئے
01:59ہم لوگ گڑ گڑاتے رہے پیٹ میں ان کے بھیانک درد تھا تین چار دن وہ
02:07تڑفتے رہے ان کو علاج کی سویدھا نہیں ملی اور بعد میں جب ایک دم ان کی
02:17بیماری ایسی بڑھی کہ اب لگا کے بچیں گے نہیں تب لے جایا گیا تو جاتے
02:21جاتے ہسپتال منوں نے دم توڑ دیا یہ وہ نیتا تھے کرنٹ لگائے گئے لوگوں
02:27کو ورف کی سلی پر لٹایا گیا ہاتھ پیر توڑے گئے ہم میرے جیسے لوگ
02:36ہم تو اپنے اسکول کے پریزیڈنٹ تھے لگا کے مہنگائی بیرودگاری
02:40بھرشتہ چار اور گلس سکھا پدھتی اس کے خلاف آندولن کی ضرورت ہے تو
02:45جی پی مومنٹ پر سامل ہو گئے لیکن ڈیفینس آف انڈیا رول میں ہم بند تھے
02:51ہتھ کڑی لگا کے مارتے ہوئے لے جایا گیا اور تھانے میں گھٹنوں
02:57پہ ڈنڈے اور کوہنیوں پہ ڈنڈے برسائے گئے بتاؤ یہ پیمپلیٹ جو
03:03سائیکل اسٹیل بانٹے تھے کہاں سے آئے کہ یہ دن بھولنے لائک ہے
03:08ڈیس کبھی نہ بھولیں کہ وہ دن سوطنتر بھارت کے لوگتنت کے اتحاس
03:18کا سب سے کالا دن ہے سمویدھان حتیہ دیوس اور یہ سنکل پلے دیس
03:26کہ ایسا پھر کبھی دوبارہ نہیں ہوگا
03:30جن لوگوں نے لوگتنتر کی حتیہ کے خلاف آباز اٹھائی
03:43جنہوں نے لوگتنتر بحلی کے لئے آندولن چلایا جو سمویدھان کی
03:50رکھا کے لئے جیلوں میں گئے میں مانتا ہوں کہ یہ آجادی کی تیسری
03:58لڑائی تھی پھر تھم سوطنتر سنگرام پھر دوسرا سوطنتر سنگرام اور یہ
04:03تیسرا ہی تھا جب پورے دیس میں آپاد کا لگا کے دمن چکر چلائے گیا تو انہیں
04:13بہت قروانی تھی میں بتایا کہ چھوٹے موٹے کارووار کرتے تھے بی آپاد
04:18ٹھپ ہو گیا بیمار ہو گئے اب میری دادی ماں میں جیل میں تھا تو جیل میں گیا
04:24تو بیمار ہو گئی لڑکا جیل چلا گیا اور بعد میں ان کی مرتی ہو گئی
04:29کئی ایسے نیتہ تھے جن کے پریوار میں مرتی ہو گئی ان کو انتم درسن کے
04:34لئے نہیں جانے دیا تو جن نے لوگتنتر کی رکھا کے لئے آباز اٹھائی ان کو
04:42لوگتنتر سینانی کہنا ہی چاہیے ان کا سممان کرنا چاہیے اس لئے مکہ منتری
04:46ہی رہتے ہوں مدھ پردیس پر ہم نے کیا تھا سر پینشن دینے کا کام
04:49بھی پردیس سرکار نے ہی کیا تھا کیا بولنا چاہیے یہ ضروری تھا کیونکہ
04:55کئی چیز پریواروں کے پاس آئے کا کوئی ذریعہ ہی نہیں بچا تھا چھوٹے
05:00موٹے بیاپار بیجنس دکان تھی تو چوپٹ ہو گئی انیس مہینے جیلوں میں
05:03رہے تو اور کئی بار ایسا تھا کہ آجیبکہ کا سنکٹ کھڑا ہو گیا تھا
05:10ایک سممان ندھی کے ناتے کہ آجیبکہ کے لئے نہیں ان کے سممان کے لئے یہ
05:15ندھی پرارم بگی تھی
05:16میں تو گیار بی میں پڑھتا تھا یہ بات سہیے کہ میں نے آپ آتکال کے خلاف
05:35آباز اٹھائی تھی
05:37جے پی کے آندولن میں اس سمیں میں سامل ہو گیا تھا پھر اسٹینٹ کے ناتے
05:42اور ویدار جبرشت کا تب تک کاری کرتا بھی بن گیا تھا
05:45میں بیگمگن جیل بھی جاتا تھا جہاں ہمارے کئی لوگ بند تھے بھوپال کے پاس
05:51جیلر بہت دیالو تھے وہ اندر بھیج دیتے تھے بیرک میں ہی
05:55تو سب سے مل کے آتا تھا اور ان کے گھر کے سماچار دیتا تھا
06:00اور باہر بھی ہم سائیکل اسٹالی پرچہ گھروں میں پہنچانے کا کام کرتے تھے
06:04سائیکل اسٹالی پرچہ ہو پاتے تھے کہ ان چھپ تو سکتے نہیں تھے
06:07ایک دن پولیس نے میرے گھر کا بھی گھر کا تھا
06:12کرائے کے کمرے پر رہتے تھے پڑھنے آئے تھے گاؤں سے
06:15دروازہ کھٹ کھٹ آیا
06:17اور جب دروازہ کھلا تو سامنے پولیس کھڑی تھی
06:21نیچے بھی پولیس گھیرے ہوئے کھڑی تھی
06:23گیسے کسی آتنگ وادی کو دبوچ نے پہنچے ہو
06:26نام پوچھا تو میں نے بتایا اور پھر انہوں نے جو بیوہار کیا
06:30یہ تو گندی گالی تھی جو میں دھوہرہ نہیں سکتا
06:33تھپڑ مارنا شروع کیا کہ تو اندرہ گاندھی کے خلاف
06:37آندولن چل آئے گا ہمارے علاقے میں
06:40کچل دیں گے اور جن سبدوں کا اپیوک کیا وہ سب بھی بھاسا نہیں ہے
06:45تلاسی لی تو میرے ہاں سائیکل سٹائل پرچے سے لے کے
06:49چھٹھیاں تک
06:51سب برامد ہوئے
06:53تو مارتے ہوئے وہاں سے مجھے حبیو گنچ تھانے لے گئے
06:56حبیو گنچ تھانے لے جا کے ہتھکڑیاں ڈال دی اور پھر پوچھا کہ بتا یہ
07:01پرچے کہاں سے ملتے تھے جب میں نے نہیں بتایا کیونکہ ناثورام
07:06سونی تھے جن کی چھوٹی سی لکڑی کے پھٹے والی ہوتل تھی لیکن وہ
07:10جن سنگ کے بہت سمرپت کاری کرتا تھے وہاں سے ملتے تھے میں نے
07:15نشچے کیا کہ بتانا نہیں تو ان کو بھی پکڑیں گے ان کا پریوار
07:18برباد ہو جائے گا پھر کرنٹ لگانے کی دھمکی دی کرنٹ لگایا نہیں
07:24لیکن باہر باہر لگا کے کرنٹ لگاؤ اس کو برف کسی لی لاؤ اس پر
07:30سلاو لیکن اس سمیں میں اڈک رہا کہ میں نہیں بتا پاؤں گا کہ کہاں
07:36سے پرچے ملتے تھے پھر گھٹنوں میں اور کونیوں میں ڈنڈے مارے اور بعد میں
07:40دوسر دن صویرے پھر ہتکڑی لگا کہ ایک مجسٹریٹ پٹیل کے گھر جیپ میں
07:46حالکہ بٹھا کے لے گئے وہاں پتا نہیں ریمانڈ اور کیا ہوتا تھا
07:49مجھے اتنا یاد نہیں لیکن مجسٹریٹ نے سگنیچر کیے اور پھر مجھے دو
07:54سپائیوں کو دے دیا کہ لے جاؤ اس کو جیل تو دو سپائی مجسٹریٹ کے
07:59گھر سے پیدل لے کے مجھے چلے سائد ان کو بس میں بٹھانا ہوگا کہ
08:03وہاں سے جیل لے جائیں گے بھوپال میں تو ایک بچے تانگے میں آ رہے
08:07تھے اسکول کے بچے دب تھے ان نے دیکھا میں نے پجاما اور سٹ پہنی
08:12تھی اور حالت بھی رات بھر سویا نہیں تھا تو خراب ہو رہی تھی چہرہ بھی
08:17اور کپڑے بھی گڑے مڑے گندے ہوں گے تو ان کو لگائی کوئی چور ہے
08:22بچوں نے کہنا ہے کہ دیکھو دیکھو پلس پکڑ کے لے جاری چور ہے
08:27تو مجھے لگے یہ تو گھر بھڑ ہو رہی ہے تب ہی اچانک جو ہم نعرہ
08:32لگاتے تھے میرے من میں آئے کہ اپنا اکیلی نعرے لگائیں جلم کے
08:35آگے نہیں جھکیں گے جلم کیا تو اور نہ لیں گے پہلے ان نے ڈانٹا
08:40ڈپٹی کی کی چھپ رہے ہیں ان کا اب تو چھپ رہوں گا نہیں جیلی لے
08:42جا رہے اور کیا کرو گے مار پیٹ بھی لیا تم نے پھر بس میں بٹھائے
08:46تو بس میں بھی نعرے لگے تو لوگ کانہ فونسی کرنے لگے
08:49درتے تو تھے لیکن یہ بھی کہنے لگے کہ بڑا نیا ہے دیکھو چھوٹے
08:53سے لڑکے کو ایسے جیل لے جا رہے ہیں بعد میں انہوں نے اتار
08:57کے مجھے آٹوں میں بٹھایا تو آٹھوں میں بھی میں سر نکال نکال کے
08:59نعرے لگاتا رہا جلم کے آگے نہیں جھکیں گے جلم کیا تو اور لڑیں
09:02گے اور ایسے سینٹرل جیل بھوپال پہنچ گئے تو باہر ہم پہنچے
09:06تو اندر بیرک تھی چھے نمبر گئے میں باہر نعرے لگا رہا تھا
09:10تو اندر سے نعرے لگنے لگے جو میسہ بندی پہلے سے تھے اور پھر
09:13ہم اندر لے جائے گئے اندر سرٹ اتروائی گئی تل دیکھے گئے
09:16سریر میں کہاں کہاں جو کچھ ان کو کرنا تھا وہ سب کیا اور پھر
09:20ہم بیرک میں لے جائے گئے
09:22ایک دور دیکھا امرجنسی کا اور ایک آج کا ٹائم ہے کہاں سرکار
09:30جو ہے اگر بات کریں انٹرنیشنل لیول کی انٹرنیشنل پولٹکس
09:34تھی تو وہاں پہ بھی بہت سمرت ہے گلوبل لیڈر کی طرح گلوبل لیڈر کی
09:39طرح جو ہے ہمارا دیش آگے بن رہا ہے کیا بولنا چاہیے کتنا
09:41ڈیفرنس دے مجھے گرب یہ کہتے ہوئے کہ پردھان منتری شریمان
09:46نریندر موڈی جی کے نیتراتوں میں ایک بیباف سالی گورف سالی
09:50سمپن سمرد اور سکتی سالی راست کا ادھے ہوا ہے آج کا بھارت
09:58اور تب کے بھارت میں بھارت تو ماں ہے ہماری دیش لیکن تب اور
10:05آج بہت انتر ہے ایک سمیں جب دنیا کے کسی دیش میں جاتے تھے تو
10:11ایمان نہیں تھا سمان نہیں تھا اجت نہیں تھی گم بھرتا سنی لیتا
10:14تھا کوئی اور کانگریز کی رجب میں تو بے ایمانی اور برشتہ چار کا
10:18گھر مانا جاتا تھا لیکن آج جہاں جائیں دنیا کے کسی کونے میں بھارتی
10:25سنتے ہی ایک الگ سمان کا بھاؤ ہمارے ناغرکوں کے پرتی پیدا ہوتا
10:29ہے ہم دنیا کی چوتھی سب سے بڑی ارث ویوسطہ بن چکے ہیں ان کو
10:33پیچھے چھوڑ دیا جنہوں نے کبھی ہم پہ راج کیا تھا ہر دسا میں بھارت
10:39آج پرگتی کر رہا ہے وکاس کر رہا ہے گرو سے ہم بھرے ہوئے ہیں اور
10:44کسی نے اگر آنکھ اٹھا کے بھارت ماتا کی طرف دیکھا تو پھر ان کو
10:47انجام بھگتنا پڑا ہے چاروں طرف پرگتی ہو رہی ہے اور سب سے بڑی
10:52بات یہ ہے کہ لوگ تنتر بی جے پی کی جڑوں میں ہیں ماتی میں ہیں
10:57ڈی این اے میں ہیں تانہ ساہی کانگریس کے اور لوگ تنتر بی جے پی
11:01مجھے گروے کہتے ہوئے منطری کے روپ میں جب کیونیٹ کے اندر ہم
11:06بیٹھتے ہیں تو پردھان منطری جی پوچھتے ہیں کہ بتا اور کوئی
11:09ویسے ہے کیا ہر ایک منطری سے بولو تمہیں کچھ کہنا ہے کیا
11:13جب اندرہ جی تھی تب کوئی بول سکتا تھا کہ اس کی ہمت تھی کیا
11:17لوگ تنتر پرکریاؤں کے مادھم سے ساری چیزیں تیہ ہوتی ہیں
11:21دیس بڑھ رہا ہے کھلی ہوا میں سانس لے رہا ہے نوجوان آتم وصوات سے
11:27بھرے ہوئے ہیں ہماری آرثی وکاس در ہو ہمارے اناج فل سبجیوں کا
11:32اتھپادن ہو میکن انڈیا سے لے کے ڈیجیٹل انڈیا تک اسٹارٹ اپ انڈیا
11:40سے لے کے اسٹینڈ اپ انڈیا تک محلہ سوسکتی کرن سے لے کے گرامین اور
11:46سہری وکاس تک ادھوگی کرن سے لے کے چاروں طرف ہائیوے دیکھو آپ
11:52دیکھ کے گروہ سسینہ پھول جاتا ہے ہائیوے جھو ریلوے کے نیٹورک ہو
11:59بندے بھارے ٹرین سے لے کے الگ الگ انویشن ہو رہے ہو ایئر کنیکٹویٹی
12:04کا معاملہ ہو پورٹ ہو ایئر پورٹ ہو چاروں طرف پرگتی ہو رہی ہے بیس آگے
12:10بڑھ رہا ہے جی سر ایک آخری سوال کیونکہ کچھ آوازیں جو ہیں ان سے معافی
12:16مانگنے کے لیے بھی کہہ رہی ہیں آپ کیا بھونا چاہیں گے کانگریس کو تو معافی
12:21مانگنا ہی چاہیے اس پاپ کے لیے اس اتی اچار کے لیے انعائی کے لیے جس میں
12:28کئی لوگ مارے گئے اور انعائی بھی کیسے کیسے ہوئے تو رکمان گیٹ کون
12:33بھولے گا ہیں لوگ گولیوں سے بھون دیے گئے تھے ایک وقتی کی سنک نے تیہ
12:41کر دیا کہ نسبندی کرو پورے دیس میں اور نسبندی کے ٹارگیٹ فکس کر دیے گئے
12:47ہر ایک افسر کو ضروری ہے کہ اتنی اتنی تو نسبندی کر کے ہی آو گئے
12:52اور نہیں تو بیتن نہیں پرموسن نہیں پتہ نہیں کیا کیا لگا دی
12:58تو باقی سب کام چھوڑ کے افسر پھل گئے کہ چلو پکڑو نسبندی کرو
13:02مجھے یاد ہے کیونکہ میں تو نو اپریل چھتر کو آٹھ نو اپریل چھتر کو
13:09کیونکہ رات میں ارشت ہوا تھا میں
13:11تب ارشت ہوا تھا لیکن اس کے پہلے جب امرجنسی لگ چکی تھی پچھتر جون میں
13:16میں نے دیکھا تھا کوئی گاڑی اگر گاؤں کی طرف آئے تو پورا گاؤں
13:20دوڑ پڑتا تھا بھاگو آپریسن والے آگئے مطلب نسبندی والے آگئے
13:25کوئی کھیتوں میں پڑھائے کوئی نالوں میں گھسائے
13:28کیونکہ اس سمیں پکڑ پکڑ کے بجرگوں کی بڑھوں کی نسبندی کر دی گئی
13:34بچوں کی نسبندی کر دی گئی جس کو پکڑ میں آگیا اس کی نسبندی کر دو
13:41اس سمیں نعرہ لگتا تھا کھیت گئے چک بندی میں مکان گیا حد بندی میں اور
13:50محلہ کھڑی کھڑی چلائے پٹی گیا نسبندی میں ایسا آتنک تھا یہ کوئی
13:57راج تھا کیا ایسے امانسک اتیاجار کے لیے کانگریس کو ناک رگڑ کے
14:02معافی مانگنی چاہیے کہ یہ گلتی ہوئی تھی

Recommended