- 6/20/2025
Story of the evacuation performed in kuwait in the year 1990.
#airlift #toilet #akshaykumar #nimratkaur #realfilmyreviews
IMDB Ratings: 7.9
Images/footage Source: Abundantia Entertainment
Director: Raja Krishna Menon
Disclaimer: Any footage in this video have only been used to communicate a message (understandable) to audience. It's a fair use. We don't plan to violate anyone's copyright.
© Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for "fair use" for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use.
#airlift #toilet #akshaykumar #nimratkaur #realfilmyreviews
IMDB Ratings: 7.9
Images/footage Source: Abundantia Entertainment
Director: Raja Krishna Menon
Disclaimer: Any footage in this video have only been used to communicate a message (understandable) to audience. It's a fair use. We don't plan to violate anyone's copyright.
© Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for "fair use" for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use.
Category
🎥
Short filmTranscript
00:00film can be called
00:02and we will see this
00:03our personal name is
00:04this name is
00:05this name is
00:06this year
00:07and this is
00:09Indian
00:09this is a
00:10real business man
00:12this is a
00:13this new
00:13there is
00:13which is
00:14name is
00:14This year
00:16this year
00:171990
00:18this year
00:20this year
00:20party
00:21and
00:21this year
00:22this world
00:23has to
00:23be
00:26ཅམ ཤོ སྸྲའོ གསླང
00:56जिसलिएक और इसका नाम खलफ बिन जाइद होता है
01:07इसने एक बंडे को लटकवाया होता है जो के रंजीत का बिजनस पार्टनर होता है
01:19गाड़ी पे लगाने का कहता है मेजर इसकी तरफ दोस्ती का हाथ बढ़ाता है
01:23बदले में रंजीत भी इससे दोस्ती निभाए
01:26दोस्तों इराक पे कवेतियों का 14 billion dollar का करजा था
01:30जिसे इराक माफ करवाना चाहता था
01:32और इराक कवेत पे दबाव डाल रहा था
01:35कि वो कम तेल पैदा करे जिससे तेल की कीमत बढ़े
01:38और इराक ज्यादा पैसे कमाए
01:53रंजीत इंडियन इंबैसी में जाता है
01:56और वहां बैठे ब्रिज नान के अफसर के पास जाता है
01:59और उसे बताता है कि इसके साथ क्या हुआ है
02:02इसे पता चलता है कि इंडियन सरकार कुछ नहीं कर रही
02:05रंजीत बताता है कि इसे अपनी फैमिली के साथ यहां से निकलना है
02:09ब्रिज इसे बताता है कि एक लाख सतर हजार हिंदुस्तानियों ने भी यहां से निकलना है
02:14ब्रिज इससे अपनी फैमिली को इंबैसी में लाने का बोलता है
02:17DUSRI TARF ISKI FAMILY DRI HOTI HAY KYUNKHE GHAR KE BAHIR AISES HALAT HOTE HAYAN
02:22FOOJI INKE GHAR MEH GUSJ JATES HAYAN
02:24YHE APNE GHAR PHONE KERTA HAY POR KOI PHONE NAHIN EUGHTHATA
02:27MEJOR KIDI HUI USE CHEAS KYBHAZE FOOJI ISA KUCH NAHIN KEHTHE
02:31YHE DRIRA HOTA HAYOR GHAR PAHUNCHKE YHE DECHTA HAY
02:34KAY ISKE GHAR MEH CHEASIN BIKHRI HUI HAYIN
02:36YHE APNE AFIS MEJATI HAYAN
02:40YHE APNEs MEN JATA HAY OR WHAAAN YISKA BIVI BACCHA HOTA HAY
02:42OR RAM RITA BHY YAHAHAN SE NIKELNE Kİ BAT KERTİ HAY
02:45YHE BATATA HAYEovich KDE INKE DRIVER NAYAR KO MAR DIA GAYA HAY
02:48YHE DREYHOTE HAYIN BAHIR SADKOM PEH KUCH AISES HALAT HOTE HAYIN
02:52YHE DRIVER KEE BIVI KKE PAS JATAI
02:55YOU RANJIT KU DECKKE SEMJJATI HAYA KRE NAYAR MAR CHUKA HAY
02:58and he driver and his neighbor.
03:02he is a major.
03:05he is a driver of his driving drive and his driving drive.
03:09for 5,000,000 dollars.
03:11he could have worked hard for it.
03:14and now he can believe it.
03:17and now he can think.
03:19he does not want to choose from his brother.
03:21to think he is his brother.
03:22and he says to his brother.
03:23he tells him that he wants to stay with friends.
03:26he says to his brother.
03:28ڈالنجیت کو کام کرنے والے لوگ آفیس میں ہی وقت گزار رہے ہوتے ہیں اور پھر رنجیت کو اور بھی لوگ نظر آتے ہیں جو کہ رنجیت کے لیے کام نہیں کرتے اور رنجیت کا ملازم بتاتا ہے کہ قریباً سو لوگ رات کو آئے تھے یہ سب اس کے آفیس میں کام کرنے والوں کے دوست رشتے دار وغیرہ ہوتے ہیں یہاں پہ دوستوں اب ایک ہزار چھ سو لوگ ہوتے ہیں رنجیت ان لوگوں کو جانے کے لیے نہیں بولتا یہ اپنے انڈین دوستوں کے پاس جاتا ہے یہ ایک سپر مارکٹ
03:58واقع دینا ہوتا ہے اس کا دوست اشوک صرف اپنا معاملہ دیکھنے کی بات کرتا ہے جس پہ رنجیت اسے سمجھاتا ہے کہ اس سپر مارکٹ کے باہر ہماری کوئی اوقات نہیں ہے اور ہماری پہچان یہ ہے کہ ہم ہندوستانی ہیں ساتھ ہیں تو کچھ ہیں ورنہ ہم کچھ نہیں ہیں یہ میجر کو پانچ لاکھ ڈولر کی جگہ ایک کافی مہنگی وسکی دیتا ہے اور رنجیت اسے بتاتا ہے کہ ایک دفعہ کیمپ لگ جائے پھر یہ یہاں سے چلا جائے گا میجر اسے کیمپ لگانے کی اج
04:28لوگ نکلتے ہیں بسوں میں لوگ بھرے ہوتے ہیں اور لوگ ایک خالی سکول میں جا کر ڈیرہ ڈالتے ہیں اس کے بیوی بچے بھی یہاں پہ آتے ہیں اور رنجیت یہاں لوگوں کے سونے کا انتظام کر رہا ہوتا ہے اس بندے کا نام جورج ہوتا ہے اور یہ ذرا سن کی قسم کا بندہ ہوتا ہے امرتہ یہاں نہیں رکتی اور وہ اپنے بچے کے ساتھ گھر چلے جاتی ہے کیونکہ میجر نے ان کی حفاظت کی گرنٹی دی ہوتی ہے دوستوں ان کو بچانے کے لیے انڈیا کچھ نہیں کر رہا ہوتا
04:58کہ انڈین ایمبیسی کھالی ہو چکی ہے یہ ایمبیسی صدام حسین نے بند کروا دی ہوتی ہے یہاں پہ جو بندہ ہوتا ہے یہ اس سے ایک نمبر لیتا ہے اور اس نمبر پہ فون کرتا ہے اور فون جاتا ہے نئی ڈلی میں ایکسٹرنل افیرز کی منسٹری میں اس بندے کے پاس اس بندے کا نام سنجیف کولی ہوتا ہے اور یہ جوائنٹ سیکریٹری ہوتا ہے پر فی الحال اس سے بات کر کے کوئی فائدہ نہیں ہوتا سب لوگ یہاں ایک ساتھ ہوتے ہیں پر ایک لڑکی اور اس کا بچہ باقیوں
05:28ملتا ہے کہ یہ لڑکی قویتی ہے اور یہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے یہاں پہ آئی ہوئی ہے کیونکہ اراقی فوج والے قویتیوں کو مار رہے ہوتے ہیں امرتہ اور اس کی بات ہوتی ہے وہ پوچھتی ہے کہ یہ لوگ تمہارے کیا لگتے ہیں جس پہ یہ اسے سمجھاتا ہے کہ اس کے ڈرائیور نے اپنی جان دے دی اور یہ تو ان لوگوں کے لیے اپنی جان بھی نہیں دے رہا اور اگر یہ یہاں سے بھاگ گیا تو امرتہ ہی کہے گی کہ تم کس طرح کے مرد ہو اور دوستوں پھر یہاں ارا
05:58لوگوں کو تنگ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ان میں کوئی قویتی نہ ہو اور یہاں سے ان کا کھانا لے جاتے ہیں یہ میجر کے پاس جاتا ہے وہ سوری بولتا ہے اور بتاتا ہے کہ بغداد نے فوجیوں کو یہاں چیزیں نہیں دیں تو انہوں نے ان کا کھانا لے لیا اور یہ بتاتا ہے کہ صدام حسین انڈینز کو قویت سے جانے کی اجازت دے چکا ہے
06:18رنجیت نے پوچھا نہیں تھا اس لیے اس نے بتایا نہیں تھا ابراہیم نے آدھا کھانا چھپا دیا تھا اس لیے دو تین دن کا کھانا پڑا ہوتا ہے یہ سنجیف کو بتاتا ہے کہ انہیں نہیں پتا کہ قویت سے نکلنا کیسے ہے
06:31سنجیف منسٹر سے بات کرتا ہے پر وہ اس کی بات ہی نہیں سنتا دوسری طرف دوستوں یہاں پہ اب لوگوں کی لسٹ بن رہی ہوتی ہے اس کا نام ابراہیم ہوتا ہے اور لسٹ بننے کی وجہ سے اب یہ رنجیت کو بتا دیتا ہے کہ یہ لڑکی قویتی ہے
06:46رنجیت کو گصہ آتا ہے پر وہ کچھ نہیں کرتا کیونکہ کسی کو کیا ہی پتا چلے گا کہ یہ قویتی ہے اس کی سنجیف سے بات ہوتی ہے اور یہ بتاتا ہے کہ اسے پتا چلا ہے کہ یہ جورڈن جا سکتے ہیں اور یہ بغداد کی بات کرتا ہے
07:00یہ ابراہیم کے ساتھ بغداد کے لیے جاتا ہے پہلے ابراہیم کے کہنے پہ یہ ایک اسپتال میں رکھتے ہیں پھر یہ بورڈر پہ جاتے ہیں اور وہاں سے انہیں بغداد میں جانے دیا جاتا ہے
07:10ابراہیم بتاتا ہے کہ اس کا ایک لڑکی سے نکاح ہوا تھا پر رکھستی سے پہلے ہی صدام حسین کا حملہ ہو گیا اور تب سے اس کی بیوی گائب ہے
07:18وہ اسپتال میں نرس تھی یہ روز ڈھونڈتا ہے پر وہ نہیں ملتی اور رنجیت کو اپنی بیوی کی یاد آتی ہے
07:25یہ بغداد میں انڈیا نمبیسی میں جاتے ہیں پر وہاں پہ بھی اسے کوئی مدد نہیں ملتی اور یہ دیکھتا ہے کہ بغداد میں لوگ سکون میں ہیں
07:33یہ صدام کے فورن منسٹر سے ملتا ہے یہ بتاتا ہے کہ ایک پانی والا جہاز انڈیا سے عراق آ رہا ہے اور ہندوستانی اس جہاز میں انڈیا واپس جا سکتے ہیں
07:43یہ واپس جا کر لوگوں کو یہ خوش خبری دیتا ہے اور سب لوگ خوشی مناتے ہیں
07:48رنجیت سنجیف کو بھی اس بارے میں بتاتا ہے جہاز کے آنے کا دن آتا ہے یہ سب یہاں سے جانے کے لیے تیار ہوتے ہیں
07:55کہ سنجیف اسے بتاتا ہے کہ یونائٹڈ نیشنز نے عراق پہ امبارگو لگا دیا ہے
08:00یعنی کہ اب نہ عراق سے کچھ باہر جائے گا نہ اندر آئے گا اور اس جہاز کو بھی روک دیا گیا ہے
08:06نیوز پہ اس بارے میں آتا ہے سنجیف کی اپنے پاپا سے بات ہوتی ہے
08:10اس کے پاپا نے بٹوارے کے وقت پاکستان چھوڑا تھا
08:14رنجیت لوگوں کو اس جہاز کے نا آنے کے بارے میں بتا دیتا ہے اور جورج اس کو باتیں کرنے لگتا ہے
08:20جورج کو شکایت کرنے کی عادت ہوتی ہے اور پھر امرتہ بولتی ہے اور ان لوگوں کو احساس دلاتی ہے
08:26کہ رنجیت دس تن پہلے ہی اپنے بیوی بچے کے ساتھ یہاں سے جا سکتا تھا
08:30اس کے اندر کے انسان کو لگا کہ ایسے وقت میں سب کی مدد کرنی چاہیے
08:35اب امرتہ بول رہی ہوتی ہے اور جورج خاموش ہوتا ہے
08:38اور اس کے بعد رنجیت اپنی بیوی کو دیکھ کے مسکراتا ہے
08:41دوسری طرف سنجیو قویت میں فسے انڈینز کے لیے بھاگ دوڑ کر رہا ہوتا ہے
08:46کوئی اس کی ریکویسٹ ماننے کو تیار نہیں ہوتا
08:49رنجیت ایک پورٹ پہ جاتا ہے جہاں پہ ہندوستانی ہوتے ہیں
08:53یہ کبار والا جہاز ہوتا ہے
08:55اور اس جہاز کے کپتان سے یہ سودا کرتے ہیں
08:57کہ اسے ایک بندے کا دو سو ڈولر ملے گا
09:00اور پانچ سو بندوں کا ایک لاکھ ڈولر ملے گا
09:03جنہیں یہ اپنے جہاز میں قویت سے باہر لے جائے گا
09:06کیمپ میں جو امیر لوگ ہوتے ہیں
09:08رنجیت انہیں اس بارے میں بتاتا ہے
09:10رنجیت اپنی بیوی کو بھیجنا چاہتا ہوتا ہے
09:13پر وہ رنجیت کو چھوڑ کے جانے والی نہیں ہوتی
09:16رنجیت ان پانچ سو لوگوں کے بارے میں سنجیف کو بتا دیتا ہے
09:19اور سنجیف سے ان لوگوں کو شیلٹر دلانے کا انتظام کرنے کا کہتا ہے
09:24اب امیر لوگ یہاں سے جا رہے ہوتے ہیں
09:26اور جو لوگ پیسے نہیں دے سکتے ہوتے
09:29وہ لوگ رنجیت سے بات کرتے ہیں
09:31رنجیت انہیں تسلی دیتا ہے
09:33کہ رنجیت بھی جا سکتا ہے
09:34پر یہ نہیں جا رہا
09:36یہ ان کے ساتھ کھڑا ہے
09:37پر جورج پھر بھی بولتا ہے
09:39اور اب یہ جورج کو انچی آواز میں بول کے چپ کروا دیتا ہے
09:43رات کو خود میجر اس کے پاس آتا ہے
09:45میجر کو پتا چل گیا ہوتا ہے
09:47کہ یہ گیر قانونی طریقے سے
09:48پانچ سو انڈینز کو قویت سے باہر بھیج رہا ہے
09:51اور اس جہاز بلی جگہ پہ
09:53اراکی فوجی پہنچ جاتے ہیں
09:55یہ رنجیت سے ایک لاکھ ڈولر مانگتا ہے
09:57پر یہ میجر کو ایسا جھوٹ بولتا ہے
10:00کہ میجر ڈر کے یہاں سے چلا جاتا ہے
10:02اصل میں صدام حسین کا بہت ڈر ہوتا ہے
10:05اور رنجیت نے صدام حسین کے حوالے سے ہی جھوٹ بولا ہوتا ہے
10:09اور اس طرح پھر ان پانچ سو لوگوں کو جانے دیا جاتا ہے
10:12یہ سنجیف کو بتا دیتا ہے
10:14کہ یہ صبح لوگوں کو لے کر جارڈن کے لیے نکل جائے گا
10:17کیونکہ ان کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہے
10:20اور سنجیف جلدی انتظام کرے
10:22یہ جارڈن جانے کی پلاننگ کرتے ہیں
10:24اور دوسری طرف سنجیف ان کے نکلنے کا انتظام کرنے کی کوشش کرتا ہے
10:29سب لوگ جانے کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں
10:31پر ابراہین نہیں جاتا
10:33کیونکہ اسے ابھی تک اپنی بیوی نہیں ملی ہوتی
10:35پر رنجیت بتاتا ہے کہ اسے وہاں ڈھونڈنا چاہیے
10:38جہاں سارے ہندوستانی جا رہے ہیں
10:41جورج قویتی لڑکی کو دیکھ لیتا ہے
10:43وہ اس بارے میں رنجیت کو بتاتا ہے
10:45پر جب اسے پتا چلتا ہے
10:46کہ رنجیت کو پہلے سے اس قویتی لڑکی کے بارے میں پتا ہے
10:50وہ گسا کرنے لگتا ہے
10:51اس پر رنجیت اس قویتی لڑکی کو بس سے باہر نکالتا ہے
10:55اور وہ اسے اپنی والی گاڑی میں بٹھا دیتا ہے
10:57اس پر جورج کو تسلی ہو جاتی ہے
11:00اور امریتہ کے دل میں رنجیت کے لیے عزت اور بڑھ جاتی ہے
11:03اب یہ سارے لوگ یہاں سے نکل پڑتے ہیں
11:06اور یہ اپنا 1091
11:08یعنی کہ 1091 کلومیٹر کا سفر شروع کرتے ہیں
11:12دوسری طرف سنجیو منسٹری آف سیویل ایویییشن میں جاتا ہے
11:16یہ ائر انڈیا کمپنی سے مدد مانگتے ہیں
11:18یہ پائلٹ لوگ پہلے تو ان کی مدد کرنے کو تیار نہیں ہوتے
11:22اور سنجیو انہیں بتاتا ہے
11:24کہ جورڈن میں پونے دو لاکھ لوگ ان کی راہ دیکھ رہے ہیں
11:28اور یہ انہیں مناتا ہے
11:29ایک چیک پوسٹ پہ انہیں روک لیا جاتا ہے
11:32فوجی پاسپورٹ مانگتا ہے
11:33اور فوجی کو اندر بیٹھی کبیتی لڑکی نظر آ جاتی ہے
11:37یہ اسے باہر نکالتے ہیں
11:38رنجیت اسے ڈولر والا بیگ دیتا ہے
11:41پر وہ نہیں مانتا
11:42رنجیت ان سے لڑتا ہے
11:44کہ ایک فوجی امرتہ پہ گن لگا دیتا ہے
11:46اور پھر یہ رنجیت پہ گن تان دیتے ہیں
11:49پر دوستوں پھر ہندوستانی لوگ ان کے سامنے آ جاتے ہیں
11:52ہندوستانی اتنے سارے ہوتے ہیں
11:54کہ یہ فوجی ڈر کے ان کو چھوڑ دیتے ہیں
11:57اور دوستوں پھر یہ پہنچتے ہیں
11:58اراک اور جورڈن کے بارڈر پہ
12:01دوستوں سنجیب نے ان کے لیے
12:02سرکاری لیول پہ انتظام کیے ہوتے ہیں
12:05اور اس طرح ان سب لوگوں کو
12:07جورڈن کے ایک شہر امان میں جانے دیا جاتا ہے
12:10پر دوستوں ابھی بھی پورا کام نہیں ہوتا
12:13کیونکہ امان والی انڈین ایمبیسی کا افسر
12:15اوپر سے آرڈرز کا انتظار کر رہا ہوتا ہے
12:18پر سنجیب اسے سمجھاتا ہے
12:20کہ ہمارے اپنے لوگ ہیں
12:22اور آرڈرز کا انتظار نہیں کرنا چاہیے
12:24اور دوستوں پھر ان کے سامنے
12:26انڈیا کا جھنڈا لگایا جاتا ہے
12:28اور یہ سب اس جھنڈے کو دیکھ کے خوش ہوتے ہیں
12:31ان کی انڈیا والی پہچان نہیں
12:32ان کو بچایا ہوتا ہے
12:34دوستوں ان لوگوں کو
12:35ٹیمپریری پاسپورٹ ایشو ہوتے ہیں
12:37اور دوستوں جب قویتی لڑکی کی باری آتی ہے
12:40تب ابراہیم اسے اپنی بیوی بتاتا ہے
12:42اور اپنی اصلی بیوی کا نام
12:44اس کو دے دیتا ہے
12:45اور وہ نام شازین ہوتا ہے
12:47اس طرح اس قویتی لڑکی کو بھی
12:49ٹیمپریری پاسپورٹ مل جاتا ہے
12:51دوستوں یہاں پہ جہاز آ جاتے ہیں
12:53اور یہ لوگ ان جہازوں میں
12:55انڈیا جانے والے ہوتے ہیں
12:56اور جب پائلٹ لوگوں کے سامنے آتے ہیں
12:59تب لوگ ان کے لیے تالیاں بجاتے ہیں
13:01سنجیف کو جب اس بارے میں پتا چلتا ہے
13:04تو وہ خوش ہوتا ہے
13:05جہاز انڈیا جانے کے لیے اڑتا ہے
13:07ہمیں رنجیت بتاتا ہے
13:08کہ یہ دنیا کا سب سے رسکی آپریشن تھا
13:11ائر انڈیا انڈین ائر لائنز
13:13اور انڈین ائر فورس کے پائلٹس نے
13:16اسی فور ایٹی ایٹ
13:17یعنی کے چار سو اٹھاسی فلائٹس اڑائیں
13:20ایک لاکھ سے اوپر ہندوستانیوں کو
13:22انڈیا میں لانے کے لیے
13:23کسی اور دیش میں فسے اپنے لوگوں کو
13:25نکالنے کے لیے
13:27دنیا میں اس سکیل کا رسکی آپریشن
13:29نہ کبھی ہوا ہے
13:30اور نہ ہی شاید ہوگا
13:32سنجیف اور سنجیف جیسے کئی سرکاری بندوں
13:34نے یہ کارنامہ کر دکھایا
13:36اور بتاتا ہے کہ اس فلائٹ میں بیٹھنے کے بعد
13:39میں نے کبھی یہ نہیں پوچھا
13:40کہ میرے دیش نے میرے لیے کیا کیا ہے
13:43اور پھر ہمیں لکھا نظر آتا ہے
13:45جس سے ہمیں پتہ چلتا ہے
13:46کہ سال انیس سو نوے میں
13:48عراق کے قویت میں گھسنے کی وجہ سے
13:50ایک لاکھ ستر ہزار ہندوستانی
13:53بے گھر ہو گئے
13:54میتھونی میتھیوز اور ویدی روز
13:56جیسے مرد کھڑے ہوئے
13:57انڈیا کی سرکار بھی بیچ میں آئی
13:59اور اسی وجہ سے انڈینز کو حفاظت سے
14:02انڈیا پہنچانا ممکن ہو سکا
14:04اور یہ دنیا کے اتحاظ میں
14:06سب سے بڑی ایویکویشن ہے
14:07پھر ہمیں میتھونی میتھیوز اور ویدی روز
14:10کی تصویریں نظر آتی ہیں
14:11اور بتایا جاتا ہے کہ رنجیت کا کردار
14:14انہی پہ بیسٹ ہے
14:15اور اس طرح اس فلم کا اینڈ ہوتا ہے
14:17دوستو ویڈیو کو لائک ضرور کرنا
14:19اور ہمارے چینل کو سبسکرائب کر کے
14:21بیل آئیکن ضرور دبانا
14:23تاکہ جب بھی ہماری نئی ویڈیو آئے
14:25تو آپ کو اس کے بارے میں پتا چل جائے
14:27اور اگر آپ نے اسی طرح کی اور ویڈیوز دیکھنی ہیں
14:29تو لیفٹ یا رائٹ جونسی مردی ویڈیو کو کلک کر لو
Recommended
59:17
58:25
59:02
2:02:04
59:02
52:06
0:42
1:47:42