Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/19/2025

Category

📚
Learning
Transcript
00:001819 in Austria, there was a child in Brannau Amin.
00:06He was named Adolf Hitler.
00:09He was a custom officer.
00:12He was a smart man, a smart man, and a smart man.
00:17He was a smart man who was a artist.
00:21But he wanted to be a master of war.
00:26He was an alligator in Milan.
00:32When he was a sick man, he had a man himself became a man.
00:36He was a man who did not get it.
00:37He got it.
00:39He was a man in an arts school, but he had a woman.
00:43He was an artist.
00:47He got it.
00:50He had a man who had움,
00:52ویانا جیسے بڑے اور جدید شہر میں وہ غربت، فاقہ کشی اور بے روزگاری کا شکار ہو گیا
00:59وہ کبھی کارڈ بورڈ پر تصویریں بناتا کبھی سڑکوں پر تصویریں بیچتا
01:03وہ پارکوں، سٹیشن اور رہائشگاہوں میں در بدر رہا
01:07ان دنوں اس نے کچھ مشاہدے کیے جنہوں نے اس کی پوری سوچ بدل دی
01:12ویانا میں یہودی بڑی تعداد میں آباد تھے
01:15اور ان کا کاروبار، بینکنگ، میڈیا اور تجارت پر نمائع کنٹرول تھا
01:20جب ہٹلر خود فاقوں میں زندگی گزار رہا تھا
01:23تب وہ یہودیوں کو فیکٹریوں، بینکوں، تھییٹروں، اخباروں اور دکانوں کا مالک بنتا دیکھ رہا تھا
01:29یہ تضاد اس کے دل میں چبھن بن کر بیٹھ گیا
01:33اسی دوران اسے انٹائی سیمیٹک لٹریچر یعنی یہود مخالف لٹریچر پڑھنے کو ملا
01:39خاص طور پر
01:40The Protocols of the Elders of Zion نے اس کی سوچ کو شدید متصر کیا
01:46یہ ایک پور اثر کتاب تھی
01:47جس میں دعویٰ کیا گیا تھا
01:49کہ یہودی ایک خفیہ منصوبے کے تحت پوری دنیا پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں
01:54معاشیات، سیاست، تعلیم، میڈیا، جنگ اور امن
01:58سب کچھ ان کے قبضے میں ہوگا
02:00ہٹلر نے اس سازشی بیانیے کو سچ مان لیا
02:03اب اس کے لیے دنیا کے مسائل کی جڑ یہودی تھے
02:06پھر جب پہلی جنگ عظیم کا آغاز ہوا
02:08تو ہٹلر نے جرمن فوز میں بھرتی ہونے کا فیصلہ کیا
02:11آسٹریہ کا شہری ہوتے ہوئے بھی
02:13وہ جرمن شناخت کو پسند کرتا تھا
02:16وہ عام سپاہی کی حیثیت سے لڑا
02:18جنگ کے دوران وہ دو بار زخمی ہوا
02:20ایک بار آنکھوں کی روشنی بھی آرزی طور پر چلی گئی
02:24وہ کھندکوں، بمباری بھوک، موت اور بے کسی کا گواہ تھا
02:28مگر اس سب کے باوجود وہ جرمن قوم کی وفاداری
02:31اور شجاہت پر فخر کرتا رہا
02:33جنگ کے اختتام پر 1918 میں جب جرمنی کو شکست ہوئی
02:38اور 1919 میں ورسائے معاہدہ نفیز ہوا
02:41تو جرمن قوم کی حالت دگرگوں ہو گئی
02:44وہ زلت اور کمزوری کے دور سے گزر رہے تھے
02:48ہٹلر کو یہ سب کچھ قبول نہ تھا
02:50وہ نہیں مانتا تھا کہ جرمن فوز شکست کھا سکتی ہے
02:53اس کا ماننا تھا کہ یہودیوں، کامیونسٹوں اور سوشلسٹوں نے
02:57اندر سے غداری کر کے جرمنی کو ہرا دیا
03:00یہی وہ وقت تھا جب ڈالچستوس لیگنڈے
03:03یعنی چھورا گھوپنے کی سازش کا تصور عام ہوا
03:06جسے ہٹلر نے بھرپور طریقے سے اپنایا
03:09اس نظریے کے مطابق جرمن فوز محاس پر تو مضبوط تھی
03:13لیکن سیاستدانوں، صحافیوں، سرمایہ داروں
03:16اور خاص طور پر یہودیوں نے اس کی پیٹھ میں چھورا گھوپا
03:20جنگ کے بعد ہٹلر نے سیاست کا رخ کیا
03:23وہ نیشنل سوشلسٹ جرمن ورکرز پارٹی
03:26نازی پارٹی کا حصہ بنا
03:27اس کی خطابت کی مہارت
03:29الفاظ کا جادو اور جوشیل نعرے
03:32عوام کو متاثر کرنے لگے
03:34وہ جلسوں میں جرمنوں کی عظمت کا ذکر کرتا
03:37ورسائے معاہدے کو جرمن قوم کی تزلیل قرار دیتا
03:40اور یہودیوں کو اس تزلیل کا ذمہ دار ٹھہراتا
03:43اس کا ایک نعرہ تھا
03:45اگر جرمنی کو دوبارہ عظیم بنانا ہے
03:48تو ہمیں یہودیوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی
03:501933 میں ہٹلر جرمنی کا چانسلر بن گیا
03:56انشیات مکمل طور پر تباہ تھی
03:58لوگ بے روزگار تھے
03:59بھوکے تھے
04:00فیکٹریاں بند تھی
04:01ہٹلر نے عوام کو ایک دشمن دیا
04:03یہودی
04:04اس نے کہا
04:06کہ بینک، بزنس، میڈیا، ثقافت
04:08ہر شعبہ یہودیوں کے ہاتھ میں ہیں
04:11اور وہی قوم کو برباد کر رہے ہیں
04:13عوام جو پہلے سے غم و غضب میں تھے
04:17انہیں کسی دشمن کی تلاش تھی
04:18وہ دشمن یہودی بن گئے
04:20ہٹلر نے اپنی حکومت کو ایک نعرے پر کھڑا کیا
04:23ایک قوم، ایک ریاست، ایک رہنما
04:26اب وہ مکمل اختیار میں تھا
04:28اس نے فوراں یہودیوں کے خلاف
04:30قوانین بنانے شروع کر دیئے
04:32پہلے انہیں سرکاری ملازمتوں سے نکالا گیا
04:35پھر یہودی بچوں کو سکولوں سے نکال دیا گیا
04:38ان کی دکانوں پر نشان لگا دیئے گئے
04:41ان کے شناختی کارڈز پر
04:42جے کا بڑا حرف لکھا جانے لگا
04:45یہاں تک کہ عام جرمنوں کو ہدایت دی گئی
04:47کہ وہ یہودیوں سے میل جوڑ نہ رکھیں
04:50ان کے ساتھ شادی نہ کریں
04:51نہ ان کے کاروبار سے کچھ خریدیں
04:531930s میں نورنبرگ قوانین نافذ کیے گئے
04:57جن کے تحت یہودیوں کو جرمن شہری تسلیم کرنا بند کر دیا گیا
05:02وہ اب اپنے ہی وطن میں غیر بن گئے تھے
05:05ان پر زمین خریدنے، سفر کرنے
05:07یا آزاد گھومنے پھرنے کی پابندیاں لگ گئیں
05:10ہٹلر نے صرف قانونی نہیں
05:13پل کے ذہنی و نظریاتی جنگ بھی لڑی
05:16اس نے ایک مکمل پروپاگنڈا مشینری بنائی
05:19جوزف کوئبلز کی سربراہی میں
05:22میڈیا، تعلیم، فلم، عدب
05:25سب کو ایک ہی سوچ پر لگا دیا گیا
05:27یہودی خطرناک ہیں
05:29یہودی دشمن ہیں
05:30یہودی ہماری تباہی کے ذمہ دار ہیں
05:331930s میں وہ وقت آیا
05:35جب یہودیوں کے خلاف آوامی تشدد کھلے عام ہوا
05:39اس رات کو کرسٹل ناخت
05:41یعنی شب شیشہ کہا جاتا ہے
05:43اس رات ہزاروں یہودیوں کی دکانوں، گھروں اور عبادت گاہوں پر حملے ہوئے
05:48شیشے توڑے گئے، دکانیں جلا دی گئیں
05:51لوگوں کو مارا پیٹا گیا، گرفتاریاں ہوئیں
05:54پولیس نے نہ صرف مداخلت نہیں کی
05:56بلکہ کئی جگہوں پر حملہ آوروں کی مدد کی
05:59اب حدف صرف نفرت نہیں رہا
06:02بلکہ مکمل حضف یعنی نسلی صفایہ بن چکا تھا
06:06جب جرمنی نے پولنڈ پر حملہ کیا
06:08تو دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہو گیا
06:11ہٹلر اب ایک ایسا رہنوما بن چکا تھا
06:14جس کی طاقت کا دائرہ صرف جرمنی تک محدود نہ رہا
06:17جنگ کے ساتھ ساتھ
06:19اس کے نسلی نظریات بھی شدت اختیار کر گئے
06:22وہ اب صرف یہودیوں کو کمزور یا خطرناک نہیں سمجھتا تھا
06:26بلکہ وہ انہیں ایک زہریلی نسل سمجھتا تھا
06:29جن کا زمین پر وجود بھی انسانیت کے لیے خطرہ ہے
06:32اس کا ماننا تھا کہ جب تک ان کی جڑے نہ کاتی جائیں
06:36دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا
06:38پولنڈ پر قبضے کے بعد
06:40لاکھوں یہودی جرمنی کے کنٹرول میں آ گئے
06:43ہٹلر نے ان تمام یہودیوں کو
06:45الگ علاقوں میں قید کرنے کا حکم دیا
06:48ان علاقوں کو یہودی بستیاں
06:50یا گیٹوز کہا جاتا تھا
06:52یہ چھوٹی چھوٹی گلیوں
06:53اور ٹوٹے پھوٹے گھروں پر مشتمل ہوتے تھے
06:56جہاں ہزاروں لوگ
06:58تنگ جگہوں میں بند کیے جاتے
06:59خوراک، صفائی اور طبی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے
07:03ہزاروں افراد بیماریوں اور بھوک سے مر جاتے
07:06ان کی آزادی چھن چکی تھی
07:08ہٹلر کی حکومت نے ان پر سخت پابندیاں لگائیں
07:11انہیں مخصوص بیج پہننے پڑتے
07:14تاکہ وہ پہچانے جا سکیں
07:15روزانہ انہیں زبری مشکت کے لیے لے جائے جاتا
07:19جہاں وہ سڑکیں بناتے
07:21فیکٹریوں میں کام کرتے
07:22یا مٹی کے تودے اٹھاتے
07:24ہٹلر کی سوچ مزید شدت اختیار کر گئی
07:27اس نے حتمی حل فائنل سولیوشن کا اعلان کیا
07:31جس کا مطلب تھا
07:33کہ اب صرف یہودیوں کو محدود یا کمزور نہیں کیا جائے گا
07:37بلکہ انہیں مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا
07:40اس منصوبے کے تحت یورپ بھر سے یہودیوں کو گرفتار کر کے
07:44ٹرینوں میں بھر کر حراستی کیمپوں میں بھیجا جانے لگا
07:47یہ کیمپ حقیقت میں قتل گاہیں تھی
07:50جہاں انسانوں کو زہر، بھوک، گولی یا گیس سے مار دیا جاتا
07:55یہ عمل منظم، منصوبہ بند اور ریاستی سرپرستی میں جاری رہا
08:00ان قتل گاہوں کے قریب لوگ رہتے تھے
08:03مگر وہ خاموش تھے
08:04کئی لوگ جانتے تھے کہ یہاں کیا ہو رہا ہے
08:07مگر انہوں نے آنکھیں بند کر لی
08:09میڈیا پر مکمل قبضہ تھا
08:11عوام کو وہی سننے اور دیکھنے کو ملتا
08:14جو حکومت چاہتی
08:15سکولوں، کالجوں، کتابوں، اخباروں
08:18ہر جگہ یہی نظریہ دیا گیا
08:20کہ یہودی انسان نہیں، ایک خطرناک مخلوق ہیں
08:24ہٹلر کا ماننا تھا
08:26کہ اگر یہودیوں کو خط نہ کیا گیا
08:29تو یہ انسانیت کے ہر شعبے میں زہر گھول دیں گے
08:33ان کی اخلاقی گراوٹ
08:34ہمجنس پرستی سرمایہ داری
08:36مذہب بیزاری اور خاندانی نظام کی تباہی
08:40یہ سب وہ اناثر تھے
08:42جن سے وہ نفرت کرتا تھا
08:44اسے لگتا تھا کہ یہودیوں کا وجود ہی
08:47انسانی معاشرے کی تباہی کا سبب ہے
08:49اس کے دور میں نہ صرف یہودی
08:51بلکہ روما قوم، ہمجنس پرست
08:54اسے مار دیا گیا
08:56ہٹلر نے جو کچھ یہودیوں کے ساتھ کیا
08:58وہ تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے
09:01لیکن ستم زریفی یہ ہے
09:03کہ آج وہی قوم
09:05جو اپنے اوپر ہونے والے ظلم
09:07کو دنیا میں دہائیوں تک بیان کرتی رہی
09:10اب خود ایک اور قوم
09:12یعنی فلسطینیوں پر
09:14وہی طرز ظلم اختیار کیے بیٹھی ہے
09:16ہٹلر نے 1935 میں
09:18نورنبرگ کونین نافذ کیے تھے
09:21جن کے تحت یہودیوں کو
09:23جرمن شہریت سے محروم کر دیا گیا تھا
09:25ان پر زمین خریدنے
09:27کاروبار کرنے
09:28سرکاری نوکری حاصل کرنے
09:30شادی کرنے
09:31سفر کرنے
09:32تعلیم حاصل کرنے
09:33اور آزادی سے نقل و حرکت کرنے پر
09:36پابندیاں آئیت کی گئیں
09:37آج
09:38اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے
09:40تقریباً ویسے ہی قوانین بنائے ہیں
09:42مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں
09:45فلسطینیوں کو
09:46اسرائیلی شناختی کارڈ جاری نہیں کیے جاتے
09:48ان پر زمین خریدنے کی پابندیاں ہیں
09:51وہ مخصوص علاقوں تک
09:53محدود کر دیے گئے ہیں
09:54ان کی نقل و حرکت
09:56اسرائیلی چیک پوسٹوں
09:57دیواروں اور کرفیو کے ذریعے
09:59کابو میں رکھی گئی ہے
10:00یہ وہی چیز ہے
10:02جو ہٹلر کے گیٹوز کی یاد دلاتی ہے
10:04جہاں یہودیوں کو قید کر کے رکھا جاتا تھا
10:07ہٹلر کے دور میں
10:09یہودیوں کو شناختی کارڈ پر
10:11جے لکھوا کر
10:16پہننے کو کہا جاتا تھا
10:17تاکہ وہ عام عوام میں پہچانے جا سکے
10:20آج اسرائیل میں
10:22فلسطینی شناختی کارڈ پر
10:24مخصوص کوڈز ہوتے ہیں
10:25جو انہیں دوسرے درجے کا شہری بناتے ہیں
10:28ان کے گھروں پر بار بار
10:30چھاپے مارے جاتے ہیں
10:31ان کی دکانوں عبادت گاہوں
10:33حتیٰ کے سکونوں تک کو بند کیا جاتا ہے
10:36ہٹلر کے پروپاگنڈا
10:37مشینری کا مرکز یہ نظریہ تھا
10:40کہ یہودی خطرہ ہیں
10:42وہ بچوں کی کتابوں
10:43فلموں
10:44اشتہارات
10:45اخبارات
10:46حتیٰ کے تعلیمی نساب میں
10:48یہودیوں کو غدار
10:50مکار
10:51اور معاشرے کے دشمن کے طور پر دکھاتا تھا
10:54آج اسرائیل میں بھی وہی حکمت عملی اپنائی گئی ہے
10:57فلسطینی بچوں کو تعلیم میں وہ تاریخ نہیں پڑھائی جاتی
11:01جس میں اسرائیل کے قبضے
11:03بربریت
11:04یا انسانی حقوق کی پامالی کا ذکر ہو
11:06اسرائیلی میڈیا
11:08فلسطینیوں کو اکثر دہشتگرد
11:12لے اعتماد کے طور پر دکھاتا ہے
11:13ہٹلر نے کرسٹل ناخت
11:15یعنی شب شیشہ کے نام سے
11:17ایک ایسا واقعہ برپا کیا تھا
11:20جس میں آوامی سطح پر
11:21یہودیوں کی دکانیں توڑی گئیں
11:23عبادت گاہیں جلائی گئیں
11:25اور سینکڑوں کو گرفتار کیا گیا
11:26یہ سب ریاستی سرپرستی میں ہوا
11:29آج اسرائیل میں بھی
11:30ریڈ لائن عبور کرنے کے بہانے سے
11:33گزہ پر حملے کیا جاتے ہیں
11:34عبادت گاہوں جیسے
11:36مسجد اقصہ پر حملے ہوتے ہیں
11:38معصوم بچوں کو قتل کیا جاتا ہے
11:40اور یہ سب ایک ریاستی پالیسی
11:43کے تحت ہوتا ہے
11:44ہٹلر نے زبری مشقت کا نظام قائم کیا
11:47یہودیوں کو فیکٹریوں
11:48اور سڑکوں پر کام کرنے پر
11:50مجبور کیا جاتا
11:51اور اگر وہ انکار کرتے
11:53تو گولی مار دی جاتی
11:54یا گیس چیمبرز میں ڈال دیا جاتا
11:56آج اسرائیل میں بھی
11:58فلسطینی مزدوروں کو صرف
11:59اس صورت میں روزگار دیا جاتا ہے
12:01جب وہ اسرائیلی اجازت نامہ حاصل کریں
12:04یہ اجازت نامہ بھی
12:06کئی بار سیاسی دباو
12:07یا تعاون کے عوض دیا جاتا ہے
12:09ورنہ روک دیا جاتا ہے
12:11گویا ان کا روزگار بھی
12:13اسرائیلی کنٹرول میں ہے
12:14بلکل اسی طرح
12:15جیسے ہٹلر کے دور میں
12:17یہودیوں کا تھا
12:18ہٹلر نے گیٹوز قائم کیے
12:20اسرائیل نے ویسٹ بینک اور غزہ
12:22کو دنیا سے کٹ کر رکھ دیا ہے
12:25ان علاقوں کے اندر
12:26فلسطینی عوام قائد ہیں
12:28بجلی
12:29پانی
12:30انٹرنیٹ
12:31عدویات
12:32خوراک
12:33ہر چیز اسرائیل کے ہاتھ میں ہے
12:35جب چاہے بند کر دی جاتی ہے
12:37غزہ کو دنیا کی
12:39سب سے بڑی جیل کہا جاتا ہے
12:40ایک ایسی جیل
12:41جس میں نہ عدالت ہے
12:43نہ انصاف
12:44نہ آزادی
12:45ہٹلر کے دور میں
12:46یہودیوں کے گھروں کو
12:48بلڈوز کیا گیا
12:49انہیں ٹرینوں میں بھر کر
12:51کیمپوں کی طرف بھیجا گیا
12:52اسرائیل بھی
12:53فلسطینیوں کے گھروں کو
12:55بغیر اجازت
12:56تعمیر کہہ کر
12:57گرا دیتا ہے
12:58اور مشرقی
12:59یروشلم میں
13:00بار بار ایسا ہوتا ہے
13:01فلسطینی بیگر ہو رہے ہیں
13:03اور ان کی جگہ پر
13:04اسرائیلی آبادکار
13:06لائے جا رہے ہیں
13:07یہ وہی نسلی تبدیلی کی
13:09پالیسی ہے
13:10جو ہٹلر کے نظریے
13:11کا مرکز تھی
13:12ہٹلر نے
13:12لیب نظرام
13:13یعنی زندہ رہنے کی جگہ
13:15کے نظریے کے تحت
13:17یورپ کے علاقوں پر
13:23اسرائیل بھی
13:24گریٹر اسرائیل کے خواب کے تحت
13:27بیت المقدس
13:29غزہ
13:29ویسٹ بینک
13:30اور دیگر
13:31عرب علاقوں کو
13:32ہڑپ کرنا چاہتا ہے
13:34اس کے لیے وہ دیواریں
13:35بستیاں
13:36اور آبادکاروں
13:38کا نظام استعمال کرتا ہے
13:39بلکل اسی طرح
13:41جیسے نازی جرمنی نے
13:42توسیہ پسند پالیسی اپنائی تھی
13:45ہٹلر کے زیر اثر
13:47عدالتیں آزاد نہ تھی
13:48انصاف صرف
13:50جرمن نسل کے لیے
13:51مخصوص تھا
13:52آج اسرائیلی عدالتیں
13:54فلسطینیوں کے ساتھ
13:56امتیازی سلوک کرتی ہیں
13:57فلسطینی قیدی
13:59سالوں بغیر
14:00مقدمہ کے جیل میں
14:01پڑے رہتے ہیں
14:02انہیں انتظامی حراست
14:05کے تحت رکھا جاتا ہے
14:06بچوں تک کو جیلوں میں
14:08ڈالا جاتا ہے
14:09ان پر جھوٹے مقدمے
14:11بنائے جاتے ہیں
14:11اور ان سے تفتیش کے دوران
14:14تشدد کیا جاتا ہے
14:15سب سے اہم بات یہ ہے
14:17کہ ہٹلر کے دور میں
14:18جرمن آوام خاموش رہے
14:20یا پروپاگنڈا کا شکار ہو گئے
14:23آج دنیا کی بڑی طاقتیں
14:25اسرائیل کی پشت پناہی کرتی ہیں
14:27اقوام متحدہ کی قراردادیں
14:30نظر انداز کی جاتی ہیں
14:32انسانی حقوق کی تنظیمیں
14:34صرف بیان جاری کرتی ہیں
14:36عمل نہیں کرتی
14:37اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے
14:39کہ ہٹلر کا مقصد
14:40صرف نسلی صفایہ تھا
14:42یا اس کے پیچھے کوئی اور سوچ بھی تھی
14:44اسے لگتا تھا
14:45کہ وہ دنیا کو
14:46ایک ایسی خطرناک نسل سے
14:47نجات دلانے کے لیے آیا ہے
14:49جو زمین پر فساد پھیلانے والی ہے
14:51وہ بار بار یہ بات دہراتا
14:53کہ اگر دنیا کو
14:54امن، اخلاق، اقدار اور تہذیب
14:57واپس لانی ہے
14:58تو یہودیوں کو
14:59مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا
15:01اس نے قوم کو
15:02اس بات پر قائل کر لیا تھا
15:04کہ وہ اگر یہودیوں کو نہیں مارتے
15:06تو خود مارے جائیں گے
15:08مگر ایک سوال آج بھی باقی ہے
15:10کیا ہٹلر کی یہ نفرت
15:12اور اس کے اقدامات محض ظلم تھے
15:14یا اس میں کوئی پیش بھی نہیں
15:16کوئی نظریاتی انتباہ بھی چھپا تھا
15:19کیونکہ آج دہائیوں بعد
15:21وہی یہودی طاقتور ترین قوموں میں شامل ہیں
15:24بینک، میڈیا، فلم انڈسٹری
15:28بین الاقوامی پالسی
15:30سب پر ان کا اثر ہے
15:32وہ فلسطین جیسے علاقوں میں ظلم کر رہے ہیں
15:35نسل کشی ہو رہی ہے
15:37مگر دنیا خاموش ہے
15:38اور شاید تاریخ کبھی
15:40اس کا غیر جانبدار جواب نہ دے سکے

Recommended

13:17
Up next