Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 3 days ago
In this gripping video, we delve into a shocking incident involving a Ukrainian artist from the renowned Lucky Irani Circus who was attacked in Multan. The altercation arose from a dispute over the exorbitant price of tea at a local hotel, highlighting the cultural and economic tensions that can surface in unexpected situations. Join us as we explore the details of this incident, the reactions from the local community, and the implications for international artists performing abroad. Don't forget to like, share, and subscribe for more updates on global arts and culture.
Anchor: Salman Saim

#LuckyIraniCircus #UkrainianArtist #MultanIncident #Multan

Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/

Category

🗞
News
Transcript
00:00یوکرین سے آئی لکی ایرانی سرکس کی مشہور پرفارمر اکسما اور اس کی فیملی ہوتل پر کھانا کھانے گئی تو ہوتل والوں نے حملہ کر دیا
00:09ہم کھانا کھانے کے لیے رکھے تھے ہوتر میں
00:11میرا شوہر نے بولا آپ کا چائے بہت مینگا ہے
00:13بہت گلی دینے لگ گیا
00:15انہوں نے پارنٹ شروع کیا
00:16لکی ایرانی سرکس کے وہ تمام آرٹس جو کہ پاکستان سے بھی تعلق رکھتے ہیں
00:21اور باہر کے ممالک سے بھی تعلق رکھتے ہیں
00:24ان کے ساتھ ایک ایسا دلخراش واقعہ پیش آیا کہ جب دیکھنے اور سننے والوں کو یہ تمام چیزیں پتا چلی تو سب دنگ رہ گئے
00:32اب سوشل میڈیا پر وہ تمام چیزیں وائرل ہوئی کہ یہ ایک نیچی ہوتل پر جاتے ہیں اور وہاں پر جا کر کھانا کھاتے ہیں
00:38اور اسی کھانے کے دوران وہاں پر کچھ بات اتنی زیادہ بڑھ جاتی ہے کہ بات فائرنگ تک ہو جاتی ہے
00:44مبینہ طور پر ان کی اوپر بڑے پیمانے پر حملہ بھی کیا گیا ان کے بچوں کو مارا بھی گیا
00:49اور یہاں تک کہ مبینہ طور پر ان کے بچے کی ایک آنکھ جو ہے وہ ضائع ہونے تک کی نوبت آگئی
00:55اور ان کی جو تمام تر وہ ویڈیوز ہیں جو سوشل میڈیا پر کافی وائرل بھی ہیں
00:59اس حوالے سے بھی پوچھتے ہیں کہ آخر یہ پورا واقعہ کیسے پیش آیا
01:02سب سے پہلے تو اس دل خراش واقعے پر ایزا قوم ایزا پاکستانی بھی آپ سے معذرت پا بھی ہیں
01:09کہ آپ ایک دوسری کنٹری سے آ کر ہمارے لوگوں کو اس طریقے سے انٹرٹین بھی کرتی ہیں
01:14لیکن جو بہیو جو سامنے آیا اسے ہم شرمندہ بھی ہیں لیکن آپ سے پوچھتا چاہوں گا کہ آخر یہ پورا واقعہ تھا کیا
01:21سیر ہم کنہ کنے کے لیے رکھے تھے ہتیل میں ملتان اور اور پہ جو پتان ہتیل ہے
01:26ہم سرسافر کرتے تو وہاں پہ رکھتے کنا کچھ بیل کا طور ایسا معاملہ ہوا انہوں نے بولا تھا
01:32آپ جاؤ کنٹر آپ کنٹر پہ جا کے وہاں پہ بات کر لیں
01:37میرا شوہر وہاں پہ گیا تھا اس نے بیل کر دیا اس نے دے دیا بیل
01:41اس کے بعد اس کو بولا تھا بھائی آپ کا چائے بہت مہنگا ہے
01:44ایک سو روپے کی چائے آپ لے
01:46یہ جنہوں نے بولا کہ چائے مہنگا تھا
01:48یہ جو میرے ساتھ کرا وہاں یہ انہوں نے بولا تھا
01:51ہر جگہ میں چائے پچھا سات روپے کی چائے ہوتی ہے اب سو روپے چائے کر دیتی ہے
01:55تو میں میڈیا کو بلا لگا
01:59جیسے اس نے میڈیا کا ذکر کی یہ
02:00اس نے بہت گلی دینے لگ گیا
02:03گوسہ کیا اس نے
02:04جس میں میرا شوہر نے بولا
02:06بھائی آپ بچے کرے ہوئے اب گلی تو مات دو
02:09یہ آپ اچھا نہیں کر رہی ہے
02:11اس نے ہے پر بہت زیادہ اوکے
02:13اس نے پھر اس کو تپر مارا
02:15جس نے چائے کا ذکر کیا
02:17ٹک ہے
02:17اس نے اس کو تپر مار کے
02:19اس تو بات میرا شوہر نے
02:21جو ہے وہ گوسہ کیا اس نے
02:23دکھا مار کے بیل تو آم نے کر کے
02:25تو چھوٹا بھائی آکے اس نے بولا تھا
02:28چھوڑ دو چھوڑ دو آپ چھلے
02:29ہم واپس جائے بس ہمارا بیل بھی ہو گئی
02:31ہمارا کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے
02:33ہم جائے
02:34ہم مور کے جیسے مور کے
02:35واپس جانے کے لیے اپنی کارید گری
02:37میں بیٹھنے کے لیے انہوں نے پیچھے سے
02:40حملہ کیا انہوں نے سٹیک مارے
02:41سیر میں یہ بچے کو مارا
02:43ادھر اس کا سیر پار دیا
02:45یہ بچہ گر گیا تو
02:47چھوٹے بھائی جو میرے شوہر کا
02:49اس کا بھی سیر انہوں نے پار دیا
02:51اس طریقے سے جگرا ہو گیا
02:54ہم آپس میں
02:55اس طرح ان کے پندرہ لوگ
02:57بتانے کتنے لوگ وہ باگ کے آئے
02:59انہوں نے پھر برطن بھی پہ کے
03:01وہ ہمارے اوپر
03:02بتائیں آپ کے بچے کی آنکھ کیسے
03:05ڈیمیج ہوئی اس پوری لڑائی میں
03:06شہر جب ہم باگ گئتے ہیں وہاں سے انہوں نے
03:08پھائرنگ شروع کیا ہم کاری دبے کے پاس باگ گیا
03:10انہوں نے بوتلی بھی ماری ہے
03:13اور جب پھائرنگ کیے انہوں نے
03:15تو یہ گری کو لگا پھائرنگ
03:16آپ کے سامنے یہ گریت ہوتی ہوئی ہے
03:18یہ پھائرنگ سے ہوئی تھے پیچھے
03:20اس کے پیچھے فوم کا گدھ آتا
03:22اس لیے یہ گلی کروس نہیں ہوئی ہے
03:24وہ بچے تو گیا لیکن وہ
03:26شیشہ جب توتا تھا پریشر کے ساتھ
03:28وہ میری بچے کے آنکھ میں گئی ہے
03:30تو پھر آخر بچے کو آپ نشتر لے کے آگے
03:33تو اس کے بعد کیا ٹریٹمنٹ ہوئی ابھی تک وہاں پہ
03:35بچے کا اپریٹ ہوا ہوا
03:37بچے کو جب اپریٹ کیا انہوں نے
03:40اس تو بات انہوں نے
03:41آت دن کے بعد انہوں نے
03:42ایلٹرسون کیا آئس کا
03:44تو پتا چلا بچے کا آئس میں
03:46ابھی تک شیشہ ہے
03:47ابھی انہوں نے بولا تا دوبارہ اپریٹ ہونا
03:51پولیس جو ہے انہوں نے پولیس نے
03:53کوئی رسپونس نو دن میں
03:55ہم ہسپتال میں کسی نے ہمارے کو پوچھا نہیں ہے
03:57ہم کدھر کدھر کول نہیں کیا
03:59کسی نے پوچھا نہیں ہے
04:00جب پولیس آئی موقع پر پہنچی تو تب کیا ہوا
04:03انہوں نے پولیس بولوں نے
04:04انہوں نے الٹا ہمارے کو بولا تا
04:06اب ادھر سے چلی جاؤ نکل جاؤ
04:08یہ بہت خطرناک لوگ ہے
04:10اب چلی جاؤ
04:12بات میں آپ آجانا اپنے بندوں کو لے
04:14کہ بھلے ان کو مار کے چلی جاؤ
04:16ابھی چلی جاؤ آئی در سے
04:17انہوں نے کوئی مدد نہیں کیا
04:19اس تبات ہم دوبارہ سے کولی کرتے کرتے کرتے
04:23ایک ہور گری آئی پولیس بولے نے
04:25جس میں سے انہوں نے
04:27پھر کوئی ایمبولنس بولا کے
04:29انہوں نے ہمارے کو پچھایا
04:31وہ آپ نے پر نشتر آکے اس کی ٹریٹمنٹ کروایا
04:33سر آپ بھی اس واقعے میں موجود تھے
04:36اور آپ نے یہ بات کی کہ
04:37میڈیا کے حوالے سے چائے کے ریٹس کے حوالے سے
04:40تو آخر یہ پورا ماجرہ تھا
04:42پورا ماجرہ یہ ہوا تھا
04:43کہ ہمارے کوئی پانچ چے گاڑیاں وہاں روٹی کھانے کے لئے
04:46رکی ہوئی تھی یہ فیملیز تھی
04:47یہ ہمارے ساتھ آتے ہیں یہ بھی
04:49اس جگہ پہ بیٹھے ہوئے تھے کھانا کھا رہے تھے
04:52تو ہم نے چائے پی چائے پینے کے بعد
04:54میں نے ان سے بل پوچھا تو اس نے کہا
04:56جناب چار چائے تو چار سو روپے لگے گا
04:58میں نے کہا یار تھوڑا کم کر دو
04:59تو وہ ذرا عجیب سی اس نے بات کی
05:02میں نے کہا چلو کوئی بات نہیں
05:03میں نے پیسے دیے پھر بیٹھ گیا میں
05:04تو دو تین منٹ کے بعد میں نے پھر کہا
05:07یار فیملی والا سے پوچھے ہم لوگ چلے یا آپ آتے ہیں
05:09جب میں وہاں گیا تو وہی بندہ آیا
05:11جس نے تھوڑا سا وہ غصے کے ساتھ بات کی
05:14تو آیا اس نے بھائی نے کہا جی بل بتایا
05:16اس نے کہا جی تین ہزار بل ہے
05:17تو بھائی کہنے لگا یار بل تو بہت زیادہ ہے
05:19میں نے کہا یار آپ بل بول زیادہ لیتے ہو
05:21میں پھر میڈیو کو بھلا لوں
05:23ان کو بولوں وہ مجھے ایک پہلے تو اس نے گورنمنٹ کو گالی تھی
05:26پھر اس نے میڈیو کو گالی دینے لگی
05:27تو وہ بھائی کڑا ہوگا اس نے کہا ہمارے فیملی والے بچے بیٹھے ہیں
05:30تمہیں تھوڑا سا حیات شرم نہیں ہے
05:32تو چلتے کونٹرک بات چلتی ہے
05:34پھر وہ جا کر ہم نے ان کو پھیل دینا شروع
05:36پیچھے تھے وہ بندے آئے پتھان
05:38پندرہ سولہ تھے
05:39تو وہ آ کر بھائی کو پہلے مارنے لگے
05:41مجھے پھر اس نے یہاں سے پکڑا
05:42تو ایک وہی جو پتھان تھا جس کو گسہ کرلا تھا
05:45جس کو میں نے کہا تھا جی
05:46میں میڈیو کو بلا تو اس کے ہاتھ میں دو سیخے تھی
05:48جو تندور پر روٹیں لگا تھی
05:50تو اس نے آ کر بھائی کے ایک بھائی تھا
05:52اس کو ماری تو وہاں سے خون آنا شروع گیا
05:53پھر بھگدر مجھ گئی سر
05:55پھر میں جا کر ون فائی پہ میں نے کال کی
05:57ان کو بلاتے آتے ہوئے تقریباً آدھا گھنٹہ لا گیا
05:59تو انہوں نے اتنی طرح میں فیرنگ شروع ہو گیا
06:01ہم سارے کچھ چھپ گئے
06:02پولر وغیرہ پتھ نہیں کیا کیا مارتے رہے
06:04تو بھائی بھی بھوش ہو گیا
06:06اس کے بھی تانکیں لگے ہوئے تھے خون بھی بے رہا تھا
06:09تو پھر ون فائی پہ جب پولیس آئی
06:11تو میں نے ان کو تمام ماجرہ سنیا ہے
06:13کہ ایسے ایسے ہیں
06:13اس میں انہوں نے سن لیا ہے
06:15پھر ہم نے مارے نام بغیرہ لکھ لیا ہے
06:17جی چلو جی
06:17پھر ریسکیو والے ہیں
06:18انہوں نے کہا جی یہ ڈاکٹ یہی بنا لیا ہے
06:20تو انہوں نے کہا جی نہیں یہ بھی ہسپٹل لے جائیں
06:22اب ہسپٹل سے گئے
06:23تو ہمیں انہوں نے کہا
06:24یار آپ جلدی سے بھاگ جو یہاں تھے
06:25یہ لوگ ٹھیک نہیں ہیں
06:27بعد میں کوئی پرابلم ہو جائے
06:28پھر ہم آگے ملتان آگئے
06:29اب اس کے بعد پولیس نے
06:32یا ہسپٹل والوں نے کیا کیا کیا
06:34وہ جو محجود تھے
06:35یہ سارا ماکیا پھر ان کو پتا ہے
06:47سارا ماکیا پھر ان کو پتا ہے

Recommended