Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 18/06/2025
Atta-ur-Rahman PhD, Sc.D, NI, FRS, FPAS is a Pakistani organic chemist and is currently serving as Chairman of PM Task Force on Science and Technology.

#Pakistanbiography786 #attaurrehman #Bureaucrtasofpakistan #chemistry #pakistanipolitics #biographydocumentarychannel #trending #pakistan #attaurrehman #civilservices #civilservant #civilservicesacademy #karachiuniversity #beaconhousenationaluniversity
#lecturer
#pakistan #pakistan #pakistanbiographychanel #pakistanipersonalities
#imrankhan #quaideazam #muhammadalijinnah #allamaiqbal #fatimajinnah #liaqatalikhan #douglasgracey #ayubkhan #iskandermirza #ferozkhannoon #trending #pakistanurdu #urdubiography #hindibiography #zulfiqaralibhutto #generalqamarjavedbajwa #generalziaulhaq #serviceschief #peermeharalishah #golrasharif #maulanamaududi #maulanailyasqadri #engineeralimirza2021 #moinakhtar #anwarmaqsood #allamaiqbal #allamakhadimhussainrizvi #javedghamidi #drtahirulqadri #murtazabhutto #pakistanarmy #genpervezkiyani #pervezmusharaf #lifeofpakistan #politiciansofpakistan #islamicscholar #sufi #sufism #islamicvideos #urduvideo #hindivideos #bamgladesh #britishhistory #noorkhan #ghulammustafakhar #airforce #pakistanarmy #punjabassemblyelection2022 #punjab #army #india #indianarmy #kargilwar #pakistaniarmy #economyofpakistan #senator

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Ataur Rahman
00:30पाकिस्तान बायग्रफी चैनल में आप सब को खुशाम दीद
00:38Ataur Rahman 22 सितंबर 1942 को दिल्ली बरतानमी हिंदुस्तान में एक उर्दू बोलने वाले इल्मी घराने में पैदा हुए
00:48इनके दादा सिर अब्दूरह्मान दिल्ली उनिवर्सिटी के वाइस चांसलर थे
00:53जिन्होंने मुक्तसर طور पर मदारिस हाई कोट में बतार जज़ुस्तानमी हिंग।
01:001946 में सिर अब्दूरह्मान को लाहॉर में पंजाब उनिवर्सिटी का वाइस चांसलर मकरर किया गया
01:07بل آخر تقسیم ہند سے ایک سال قبل اپنے خاندان کو وہاں منتقل کر دیا
01:14سر عبد الرحمن بل آخر 1949 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جسٹس بن گئے
01:23ان کے والد جمیل الرحمن ایک وکیل تھے جنہوں نے اکارا پنجاب پاکستان میں ایک کارٹن جننگ ٹیکسٹائل انڈسٹری قائم کی
01:321952 میں کراچی میں آباد ہونے کے بعد انہوں نے کراچی کریمر سکول سے مسابقتی او لیول اور اے لیول پاس گیا
01:42اور کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
01:451960 میں کراچی یونیورسٹی میں تاریم حاصل کرنے کے بعد رحمان نے 1963 میں کیمیسٹری میں بیچولر ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا
01:55انہوں نے 1964 میں فرسٹ کلاس اور پہلی پوزیشن کے ساتھ آرگینک کیمیسٹری میں ماسٹر آف سائنس حاصل کیا
02:04اور پرطانیہ میں ڈاکٹرٹ کی تعلیم کیلئے کومن ویل سکولرشپ حاصل کرنے سے پہلے
02:10ایک سال تک کراچی یونیورسٹی میں لیکچرار کے طور پر کام کیا
02:15انہوں نے کیمبریج یونیورسٹی کے کینگز کالج میں داخلہ لیا
02:19اور جان ہارڈے میسن کے تحت قدرتی مصنوعات پر تحقیق دوبارہ شروع کی
02:251988 میں رحمان نے نامیاتی کیمیسٹری میں ڈاکٹر آف فلسفہ حاصل کیا
02:31ان کے ڈاکٹرٹ کے مقالے کے مزامین قدرتی مصنوعات اور نامیاتی مواد تھے
02:37وہ 1979 میں کینگز کالج یونیورسٹی آف کیمبریج کے فیلو کے طور پر منتخب ہوئے
02:42اور 1973 تک کیمبریج یونیورسٹی میں اپنی تحقیق جاری رکھی
02:47بعد ازاں 2007 میں انہیں کینگز کالج کیمبریج کا اعزازی لائف فیلو مقرر کیا گیا
02:541964 میں رحمان نے کراجی یونیورسٹی میں انڈر گریچویٹ کیمسٹری میں بطور لیکچرار شیمولیت اختیار کی
03:04وہ 1979 سے 73 کے درمیان کیمبریج یونیورسٹی سے وابستہ رہے
03:09اور اس وقت کیمبریج یونیورسٹی کے کینگز کالج میں اعزازی لائف فیلو ہیں
03:141977 میں وہ کراچی یونیورسٹی میں حسین ابراہیم جمال ریسرچ
03:19انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کے ڈپٹی ڈائیڈیکٹر بن گئے
03:22بل آخر وہ 1990 میں ڈائیڈیکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے
03:271989 میں رحمان نے یونیورسٹی آف ٹیوبنگن میں پوسٹ ڈاکٹرٹ ریسرچ کی
03:34پاکستان واپس آنے پر انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں شمولیت اختیار کی
03:38جہاں وہ لیکچر دیتے اور کیمسٹری پڑھاتے تھے
03:42وہ جامعہ کراچی میں تاہیات پروفیسر ایمیرٹس مقرر ہوئے
03:46نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں
03:49اتاور رحمان سکول آف اپلائیڈ بائیو سائنچز کا نام بھی انہی کے نام پر رکھا گیا ہے
03:57اتاور رحمان 1979 سے 73 اور 2007 میں زندگی بھر کے لئے
04:03کینگز کالج کیمبریج یونیورسٹی کے فیلو مقرر ہوئے
04:06اس کے علاوہ ہی جے میں پروفیسر جامعہ کراچی میں
04:10ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری مقرر ہوئے
04:14ہی جے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیکل
04:19اینڈ بائیولوجیکل سائنسز جس سے حسین اپراہیم جمال ریسرچ
04:25انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری اور ڈاکٹر پنجوانی برائے
04:28مولیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے
04:32یہ ایک وفاقی فرن سے چلنے والا قومی تحقیقی ادارہ
04:36اور قومی تجربہ گاہ ہے جو جامعہ کراچی کے زیر انتظام ہے
04:401976 میں ہ ای جے فاؤنڈیشن کی جانب سے
04:44نیجی لیبارٹری کی جگہ کو اپنی موجودہ شکل میں آخر کار قائم گیا گیا
04:48اور اس کا نام حسین ابراہیم جمال رکھا گیا
04:51اس وقتی ملک میں قومی لیبارٹری سائٹ کے قیام کے لیے ملکی تاریخ میں سب سے بڑا نیجی اتیا تھا
04:58اور وزارت ادفع اور بعد میں ہائر ایڈیوکیشن کمیشن کی کفالت سے اس کو مزید جلایا گیا
05:04اتاہو رحمان نئے میس سپیکٹرومیٹر اور این ایمار سپیکٹرومیٹر کے حصول کے لیے گرانٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے
05:12یہ دونوں پاکستان واپسی کے لیے ایک سال کے اندر 1973 میں نسک کیے گئے تھے
05:17وہ 1977 میں کو ڈائریکٹر کے طور پر تائینات ہوئے تھے
05:21انہوں نے انسٹیٹیوٹ کے لیے کئی بڑے پروجیکٹ جیتنے میں کامیابی حاصل کی
05:25جس نے نیچرل پرودکٹ کمیسٹری کے شعبے میں انسٹیٹیوٹ قائم کیا
05:301976 میں حسین ابراہیم جمال فاؤنڈیشن کی جانب سے
05:34لطیف ابراہیم جمال کی جانب سے انسٹیٹیوٹ کے لیے
05:37یونیورسٹی کو فراخت لیسے اتیا کی پیشکش کی گئی تھی
05:40جو ملک کی تاریخ میں اس وقت کا سب سے بڑا اتیا تھا
05:43اسی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ کا نام حسین ابراہیم جمال
05:48مرہوم کی یاد میں حسین ابراہیم جمال
05:50ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کمیسٹری رکھا گیا
05:53عطاور رحمان کو جنیری 1990 میں
05:58ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا
06:00جبکہ وقار الدین احمد نے 1990 میں بطور شریک ڈائریکٹر عہدہ سنبالا تھا
06:051999 میں پروفیسر احمد کی ریٹائرمنٹ پر
06:09پروفیسر بینہ ایس صدیقی کو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا
06:13جبکہ 2002 میں احمد اقبال چوتری کو
06:15ICCBS کے ڈائریکٹر اور پنجوانی کے کو ڈائریکٹر کی ذمہ داریاں سومپیں گئیں
06:21مرکز برائے مولیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ ستمبر 2008 میں
06:25انہیں ICCBS اداروں کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا
06:29اسی انسٹیٹیوٹ نے قدرتی مصنوعات کی کیمسٹری
06:33سپیکٹروسکوپی اور پروٹین کیمسٹری کی مختلف پیلوں پر
06:37متعدد بڑی بین الاقوامی کانفرنسوں اور سمپوزیوم کا اتمام کیا گیا
06:42انسٹیٹیوٹ نے جنوری 1994 میں نیچرل پروڈٹ کیمسٹری پر
06:46انیسویں IUPAC سمپوزیوم کی مذبانی کی جس میں
06:50باون ممالک کے پانچ سو سے زیادہ سائنس دانوں نے شرکت کی
06:54جن میں چار نوبل انعام یافتہ بھی شامل تھے
06:582012 میں اتاو رحمان نے
07:02ہ ای جے میں پروفیسر ایمیریٹس کراچے یونیورسٹی میں
07:06ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کے طور پر خدمات انجام دیں
07:091996 سے 2012 تک اتاو رحمان نے کامسٹیک کے
07:15کارڈینیٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں
07:17کامسٹیک قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تقنیقی تعاون
07:22اسلامی تعاون کی تنظیم کی چار قائمہ کمیٹیوں میں سے ایک ہے
07:26جو OIC کے رکن ممالک کے درمیان
07:29سائنس اور ٹیکنالوجی کی سرگرنیوں کے فروغ
07:32اور تعاون کے لیے وقف ہے
07:341981 میں کامسٹیک کو مکہ میں
07:38OIC کے اسلامی سربراہی ادلاس کے ذریعے قائم کیا گیا تھا
07:42اور OIC کے رکن ممالک پر مشتمل ہے
07:44تاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں
07:46مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینے
07:49متعلقہ شعبوں میں فروغ اور تعاون
07:52اور امت کی سطح پر منصوبہ بندی اور ترقی کے لیے
07:55ادارہ جاتی دھانچے کے قیام کی خاطر قائم کیا گیا
07:58اتاو رحمان
08:022000 سے 2002 تک وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی بھی رہے
08:07اس کے علاوہ
08:082002 میں وہ وفاقی وزیر تعلیم بنے
08:112002 سے لے کر 2008 تک وہ وفاقی وزیر
08:15اور چیئرمن ہائر ایڈوکیشن کمیشن پاکستان بھی رہے
08:182002 سے لے کر 2008 میں ہی وہ وزیر آزم پاکستان کے
08:23مشیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی بھی تھے
08:26پاکستان اکیرمی آف سائنٹس کی فیلوشپ حاصل کرنے کے بعد
08:31اتاو رحمان تعلیم اور سائنس کے امور کے حوالے سے
08:34حکومت پاکستان سے وابستہ ہو گئے تھے
08:371996 سے 2012 تک رحمان نے پاکستان کی وفت کی نمائنگی کرتے ہوئے
08:43سائنسی اور تقنیقی تعاون کی کمیٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں خدمات انجام دیں
08:481997 میں رحمان نے اسلامی تعاون تنظیم
08:52OIC کی سائنسی اور تقنیقی تعاون کی کمیٹی اور کامسٹیک کے کارڈینیٹرز جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں
08:59جس میں OIC کے 57 رکنے ممالک کے 57 وزرائے سائنس اور ٹیکنالوجی شامل تھے
09:071999 میں انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں بطور وزیر شمولت اختیار کی
09:14ملک کی سرکاری سائنس پالسی کا مساودہ تیار کرنے میں مدد کی
09:182002 میں وہ وزارت تعلیم کے وزیر کے طور پر مقرر ہوئے
09:22اور 2008 میں مصطافی ہونے تک ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین بھی رہے
09:27نامیاتی کیمیا کے شعبے میں ان کی نمائی خدمات کے اعتراف میں
09:33انہیں کئی سیول ایوارڈ سے نوازا گیا
09:36جن میں شامل ہیں نشان امتیاز
09:40حلال امتیاز
09:41ستار امتیاز
09:43تمغے امتیاز
09:45بابائی
09:46اردو ایوارڈ
09:47سائنٹسٹ آف دی ایئر ایوارڈ
09:49ایف پی سی سی آئی انام برائے تقنیقی اخترار
09:53اینگرو ایکسیلنس ایوارڈ
09:55ایچی سی کے قومی ممتاز پروفیسر
09:58پروفیسر ایمیرٹس یونیورسٹی آف کراچی
10:01لائف ٹام ایچیومنٹ ایوارڈ
10:03یونیورسٹی آف منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور
10:06یہ تمام اعزاز ملنے کے علاوہ
10:09ان کو کئی غیر ملکے یونیورسٹی میں فیلوشپس بھی ملیں
10:13جن میں شامل ہیں
10:14ایکیڈمی آف سائنسز فور ڈیو لپنگ
10:17اسلامی ورلڈ ایکیڈمی آف سائنسز
10:19کورین ایکیڈمی آف سائنسز
10:21پاکستان ایکیڈمی آف سائنسز
10:24روائل سوسائیٹی لندن
10:25آنڈری لائف فیلوکنگ کالج
10:28کیمبرج یوکے
10:29چینی کیمیکل سوسائیٹی
10:31چینی ایکیڈمی آف سائنسز
10:33تو ناظرین یہ تھی
10:37عطا الرحمن کی سوان حیات
10:39امید ہے آپ کو ہماری باقی ویڈیوز
10:41کی طرح یہ ویڈیو بھی پسند آئی ہوگی
10:43اپنا فیڈبیک ہمیں
10:45کومنٹس کے ذریعے بتانا بلکل مت بھولیں
10:47ہماری ویڈیو کو لائک
10:49اور شیئر بھی کر دیں اور ساتھ ہی ساتھ
10:51ہمارے چینل پاکستان بائیڈ رفی کو
10:53سبسکرائب بھی کر دیں بہت شکریہ
11:03موسیقی

Recommended