Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/13/2025
Aaj Shahzeb Khanzada Kay Saath - Geo News | 12th June 2025

Guest: Naseem Ahmed & Hasan Abbas.

A program that combines fast-paced news, undivided analysis, and stories that make headlines. Anchored by an energetic and strong host, Shahzeb Khanzada

Timings
Monday to Friday @ 10:05 PM
Repeats: Next day @ 02:05 AM, 07:05 AM and 02:05 PM

https://www.facebook.com/nadiaali.shah.39

Category

🗞
News
Transcript
00:00मश्री के बुस्ता में बत्रहाल इस वक्त इंतिहाई कशीदा है
00:03और ये खर सामने आ रही है कि असराइल एरान पर हमले के लिए तैयार है
00:07जब कल खबर ये सामने आई तो उसी वक्त बेनलखवामी मार्केट में तेल की कीमतों में तेजी से एदाफा हुआ
00:13ڈالر کی قیمت بہت عرصے بعد 70 ڈالر فی بیرل سے کراس کر گئی
00:17جبکہ کسی بھی حملے کی صورت میں ایران بھی بھرپور اور غیر معمولی جواب دینے کا اعلان کر رہا ہے
00:23امریکی اعداب کو نشانہ بنانے کا اندیا دے رہا ہے
00:26اور خطے میں کشیدگی بڑھنے کے نیخشات کے پیش نظر
00:28مشرق مستع میں امریکہ کے سفارتی حملے سے متعلق اہاں پیشرف سامنے آئی ہے
00:32کل پہلے یہ خبریں آئیں
00:33کہ امریکی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے مشرق مستع کے مختلف ممالک سے غیر ضروری عملے کی روانگی کے انتظامات شروع کر دیا ہیں
00:40جن میں عراق میں امریکی سفارت خانے کو جزوی طور پر خالی کرنے سمیت
00:44کوئت، بہرین اور متحدہ عرب امرات میں موجود امریکی فوجیوں کے اعلی خانہ کی رضا کرانہ طور پر امریکہ واپسی شامل ہے
00:50اس کے بعد کل ایک تقریب کے دوران جب امریکی صدر ٹرمپ سے مشرق وزار سے امریکی عملے کے انخلاقہ سوال ہوا
00:56تو انہوں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وہاں سے اس لیے نکالا جا رہا ہے
01:00کیونکہ وہ جگہ خطرناک ہو سکتی ہے اس دوران
01:03جب ٹرمپ سے ایران سے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے اپنا موقف دوراتے ہوئے کہا
01:07کہ ایران کے پاس جوری ہتھیار نہیں ہو سکتا
01:20اب سے کت دیر پہلے ٹرمپ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہ میں تنازے سے بچنا چاہتا ہوں
01:41لیکن ایران کو وہ چیزیں دینا ہوں گی جو وہ نہیں دینا چاہتا
01:45میں وہ شخص ہوں جس نے امریکہ کو جنگوں سے بچایا ہے ایران پر
01:48اسرائیلی حملے سے متعلق ٹرمپ نے کہا کہ میں نہیں کہوں گا
01:51کہ اسرائیلی حملہ فوری ہونے والا ہے لیکن یہ ممکن ہے
01:54بات بالکل سادہ ہے ایران کے پاس جوری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے
01:59اسے پہلے کل برطانوی بحریہ نے ایک غیر معمولی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا
02:03کہ مشرق مستع میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا بحری جہازوں پر اثر پڑھ سکتا ہے
02:07بلومبک کے مطابق برطانوی بحریہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے
02:11کہ انہیں اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ مشرق مستع میں کشیدگی بڑھ گئی ہے
02:14جو فوجی کاروائیوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے
02:17اور اس کا براہ راست اثر بحری جہازوں پر پڑھ سکتا ہے
02:20اس لیے بحری جہازوں کو ہدایات دی جاتی ہیں
02:22کہ وہ خلیج ارب، خلیج اومان اور سٹریٹ آف ہورمس سے احتیاط کے ساتھ گزریں
02:27امریکہ اور برطانیہ کی غیر معامل اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں
02:30جب اس بات کے امکانات بڑھ گئے تھے
02:32کہ اسرائیل ایران پر حملے کے لیے تیار ہے
02:34اور یہ حملہ جلد ہو سکتا ہے
02:36حسن عباس صاحب، پروفیسر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی واشنگٹن
02:39ماہر بن علقوامی امور جو ان معاملات پر نظر رکھتے ہیں
02:42اس وقت ہمارے ساتھ موجود
02:43خطے میں اچانک بہت تیزی سے ڈیولپمنٹس ہو رہی ہیں
02:48اور خبر کہ اسرائیل ایران پر حملے کی تیاری کر رہا ہے
02:51امریکہ ایراک میں اپنا جو سفارت خانہ ہے
02:54اسے جزوی طور پر خالی کرانے کی تیاری کر رہا ہے
02:56بہرین کوئیت متحدہ ربا مراد سے
02:58امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کو واپس بلانے کا فیصلہ
03:00آپ کو لگ رہا ہے یہ ایک پریشر ٹیکٹک ہے
03:03کہ ایران راضی ہو جائے
03:05مہاہدے کے لیے یا واقعی عملی طور پر
03:07اب اس کا خطرہ نظر آ رہا ہے
03:08جی بہت بہت شکریہ آپ کا
03:12دیکھئے اس کا بیک گراؤنڈ یہ ہے
03:14کہ اسرائیل تو کم از کم پچھلے
03:15پندرہ بیس برس سے
03:17اس کا فوکس ایرانی نیوکلئر پروگرام رہا ہے
03:19اور اسرائیل نہیں چاہتا تھا
03:22کہ ایران کبھی بھی
03:23انریچڈ یورینیم کا پورا
03:25پروسس ہے اور جو
03:27نیوکلئر ویپنز بنانے کے سلسلے میں
03:29بھی انہوں نے پیش رفت کی تھی
03:31بہت سالوں پہلے
03:32اسرائیل چاہتا تھا کہ ایران
03:34اس طرف کامیابی حاصل نہ کر سکے
03:37تو خطرہ تو بہت زمانے سے تھا
03:39اور اب یہ خطرہ زیادہ
03:41یقیناً ہے لیکن
03:43اتنی ہی امید نیگوسیشن سے بھی ہے
03:45کیونکہ جتنی جی سی پی او
03:47جو ہوا تھا آپ جانتے ہیں پریزنڈ اوباما
03:49کے دور میں امریکہ اور ایران کے درمیان
03:51اب اس کا ایک
03:53لوجیکل کانکلوجن
03:55اس جگہ پہ پہنچا ہے کہ اب
03:57امریکہ ایران کے ساتھ
03:59یہ ڈیل کرنا چاہتا ہے
04:00اس کی مثال میں آپ کو دو چیزیں دوں گا
04:03اس کے لئے ایک تو
04:04بڑا مشہور انٹریو ہے ٹیکر کارلسن
04:07امریکن ایک پاڈکیسٹر نے پہلے
04:09سین این پہ ہوتے تھے ان کا سٹیو
04:11وٹکوف کے ساتھ ایک بڑا مشہور انٹریو ہے
04:13وہ ویب پہ موجود ہے جس سے
04:15یہ بڑی بات ظاہر ہوتی ہے
04:16کہ امریکہ کے اندر بھی یہ بڑی سخت
04:19ڈیبیٹ ہے کہ کیا امریکہ
04:21ایک فوجی محاذ
04:23پر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے
04:25یا بیس ڈیل کے ذریعے کرے
04:27اب کیونکہ امریکہ کے اندر یہ
04:29ڈیبیٹ بہت زوردار طریقے سے
04:30ہو رہی ہے اور ایک سٹرانگ
04:33لوبی ہے جو چاہتی ہے کہ جنگ نہ ہو
04:35تو اسرائیل چاہتا ہے
04:36اپنی جگہ پر کہ جو ان کی پچھلے پندرہ
04:39بیس سال سے پالسی تھی
04:40کہ وہ ایران کو قطن نیوکلیر ویپن
04:43capacity کے قریب نہ ہونے دیں انہیں پتا ہے
04:45کہ شاید ان کے پاس ویپن نہیں ہے
04:46اور وہ ویپنائزیشن کی طرف نہیں گئے
04:49لیکن وہ چاہتے ہیں کہ ان کی
04:51capacity کی develop نہ ہو کہ وہ کبھی
04:53بھی سوچ سکیں نیوکلیر ویپن کے بارے میں
04:55تو یہ ٹرائنگل ہے ایک یہ
04:57امریکہ اسرائیل اور ایران کا
04:59ٹرائنگل ہے اس میں کیونکہ
05:00نیگوسیشنز اپنے بڑے
05:02ایک critical stage پر داخل ہو گئی ہیں
05:05تو تمام جو اہم
05:07طاقتیں ہیں بشمول ایران
05:09کے اور امریکہ کے اور اسرائیل کے
05:11وہ اپنا اپنا final
05:13messaging کر رہے ہیں ایران نے پچھلے
05:15ہفتے ہی announce کیا اس بارے میں آخری بات
05:17ایران نے announce کیا تھا
05:19کہ ان کے پاس کوئی اسرائیل
05:21کے نیوکلیر پروگرام کے بارے میں
05:23بڑی اہم معلومات اور document سامنے آئے ہیں
05:25جو انہوں نے release بھی کی ہیں
05:26والا عالم کے وہ اس کتنی حقیقت
05:28ہے اور کتنے deep ہیں لیکن یہ دونوں
05:30طرف اطراف سے messaging ہو رہی ہے امریکہ
05:32نے اسرائیل کو فی الحال مجھے لگتا ہے
05:34میری ذاتی رائے میں بالکل ان کو
05:37روکا ہوا ہے کہ آپ نے کوئی action
05:38نہیں کرنا اور کوئی initiative
05:40یا کوئی ایسا risk نہیں لینا
05:42جس سے امریکہ کے interest خطرے میں پڑ جائیں
05:44کیونکہ امریکہ ایک global power ہے
05:46اسرائیل اس کا بہت اہم اتحادی ہے
05:49لیکن امریکہ کے اپنے
05:50interest جو ہیں security کے
05:52مدلیسٹ میں peace کے حوالے سے
05:53وہ dominant roll اختیار
05:56کر چکے ہیں لہٰذا یہ
05:58triangle اور یہ کہہ لیں کہ
06:00اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ اس پہ
06:02depend کرتا ہے کہ ایران
06:04اور امریکہ کی final negotiation
06:06uranium enrichment کے بارے میں کہا جاتی ہے
06:09اس بارے میں صرف ایک بحث کا
06:11issue ہے
06:12ایران یہ کہتا ہے کہ ہمیں
06:14ہم بم نہیں بنانا چاہتے ہمارے آیت
06:16اللہ خامنائی جو ہیں انہوں نے فتوہ دیا
06:18ہوئے ہمارے لحاظ سے مذہب کے خلاف
06:20ہے کہ ہم nuclear weapon بنائیں
06:22لیکن ہم enriched uranium کرنا
06:24چاہتے ہیں اور وہ اس میں اس حد
06:26تک پہنچ گئے ہیں جہاں اگر
06:28وہ چاہیں تو وہ بم بنا سکتے ہیں
06:30اور اسرائیل نے
06:32امریکہ کو یہ convince کیا ہے کہ آپ صرف
06:34ان سے negotiation نہ کریں کہ
06:36اس کی capacity کتنی ہوگی کتنے percent
06:38ہوگا آپ ان سے مکمل
06:40طور پہ انرینیم کو
06:42enrich کرنے کی capacity کا جو infrastructure
06:44ہے اسی کو پوری طور پہ
06:46dismantle کرنے یہ اب بحث ہے
06:48اس میں ہر جو
06:50power center ہے وہ کوشش
06:52کر رہا ہے کہ اس کی بات مانی جائے اس لیے
06:54آپ کو instability لگ رہی ہے
06:56ہو سکتا ہے تین چار دن میں یہ
06:58بات ایک بالکل
07:00ulti direction میں چل جائے
07:01یہ مجھے بتائے گا کہ حالیہ
07:03عرصے میں جو
07:06ایران کی proxies تھی اب چاہے
07:08حسن نصرلہ صاحب کو
07:10مار دیا گیا لبنان میں
07:12حماس کے چیف تو ایران میں
07:14موجود تھے وہاں پر target کیا اسماعیل
07:16ہنیہ کو شام میں
07:17دیکھا گیا کہ جو حکومت تھی بشار
07:20الاسد کی اس کا خاتمہ ہو گیا
07:21کہ ان تمام چیزوں نے confidence دیا ہے اسرائیل
07:24کو کہ وہ ایران کو اس لیے
07:26neutralize کر سکتا ہے؟
07:28جی بالکل وہ بڑے
07:29aggressive mode میں ہیں وہ جیسے ہم
07:31دیکھ رہے ہیں ان کی اپنے اندر بھی جو
07:33ویسٹ پینک یا غازہ میں policy ہے وہ بھی
07:35آج سے دس پندرہ سال پہلے ایسی نہیں
07:37تھی جتنی خوفناک حد تک
07:39وہ ایک aggressive posture
07:41اختیار کر چکی ہے لیکن
07:43ایران یقیناً پہلے سے week ہے اور ایران
07:45کے بارے میں جو ان کے تحادی بھی تھے
07:47اراک میں جو ان کے باز ملیشیز
07:49ان کے ساتھ تھے یا لبنان میں
07:51یا باقی جگہوں پہ کیونکہ وہ
07:53بڑی مشکل میں ہیں اور
07:55ان کو بڑا سخت نقصان پہنچا ہے
07:57تو ایران اب اپنے اندر
07:59اکیلا کھڑا ہے اس لحاظ سے اور
08:01بلکہ یہ بہت سا کرٹیسزم بھی ہے
08:03لبنان میں اور باقی مقامات پر
08:05کہ ایران نے
08:07اپنے جو اتحادی گروپ سے ان کے
08:09یا ان کے sponsor گروپ سے
08:11یا ان کے الائز تھے مختلف الفاظ
08:13استعمال کر سکتے ہیں ان کو
08:15تو آگے کر دیا اور ان کو
08:17جانی نقصان بھی ہوا ان کے
08:18infrastructure بھی تباہ ہوئے لیکن جب ایران
08:21اب directly ایران پہ بات آئی ہے تو ایران
08:23نگوشیٹ کرنے میں بہت سا compromise
08:25دکھا رہا ہے تو یہ ایک pressure ایران کی
08:27اوپر بھی ہے ایران کے لیے اب کوئی
08:29جو layers of security تھی
08:31وہ موجود نہیں رہی اور
08:33ایک اس میں دو factors اہم ہیں
08:35ایران کی policy سمجھنے کے لیے ایک
08:37تو internal pressure ان پہ
08:38economic pressure بہت زیادہ ہے
08:40کیونکہ عام ایرانی جو ہے
08:43وہ چاہتا ہے کہ یہ جو
08:45جنگو جدل اور یہ جو confrontation کی policy
08:47یہ دور ہو اسی لیے جو ایران
08:49کے وزیر خارج ہیں ان کا
08:51واشنٹن پوسٹ میں ایک آپ پیڈ آیا
08:53اور انہوں نے پریزیڈنٹ ٹرم سے کہا
08:55کہ یہ تو 3 trillion economy
08:573 trillion کی economy ایران میں
08:59آپ invest کریں یہ ایک بڑی
09:01massive change تھی کبھی ایران نے پچھلے
09:03revolution کے بعد 1979 کے بعد
09:05امریکہ کو نہیں کہا کہ آپ
09:07ہمارے پاس آ کے بات ہی کر لیں اب انہوں نے
09:09کہا آپ آئیں اور economic investment کریں
09:11کیونکہ وہ compete کرنا چاہتے ہیں
09:13ریاد کے ساتھ دوہا کے ساتھ
09:15یو ای کے ساتھ ایک تو یہ
09:17strategy ہے کیونکہ relatively moderate
09:19force ہے جو اس وقت
09:20election جی چکے ہیں اور وہ represent کر رہے ہیں
09:23ایران کے عوام کو جو کہہ رہے ہیں
09:25کہ ہم اب جنگ یا confrontation نہیں چاہتے ہیں
09:28دوسرا جو supreme leader ہیں
09:29ایت اللہ خامنائی
09:31ان کے دفتر کی transition کی باتیں
09:33بھی ہو رہی ہیں عمر کے حوالے سے
09:35باقی بھی کسی وقت بھی
09:37کوئی emergency ہو سکتی ہے عام حالات میں بھی
09:39وہ transition کے قریب ہے
09:41اس میں transition کیا ہو سکتی ہے
09:43core on ان کے successor ہو سکتے ہیں
09:45ان کی position کیا ہوگی
09:46ایک تو یہ pressure بھی بہت ہی strong ہے
09:49اور دوسرا pressure
09:50امریکہ کا ایک interest different ہو گیا ہے
09:53امریکہ میں آپ کو مثال دیتا ہوں
09:55دوہزار آٹھ دوہزار دس تک
09:58تیرہ million barrel
10:00روزانہ oil import کرتا تھا
10:02daily
10:02تیرہ million barrels
10:04آج امریکہ بہت ہی اس کا
10:06اشر اشیر بھی نہیں ہے جو import کر رہا ہے
10:08کیونکہ امریکہ نے اپنا جو تیل تھا وہ نکالنا شروع کر دیا
10:11اور استعمال کرنا شروع کر دیا
10:13تو امریکہ کے اب stakes
10:15middle east میں وہ oil related نہیں رہے
10:18اب وہ economic related ہیں
10:20تو امریکہ کے interest میں نہیں ہے
10:22کہ کوئی ایسی جنگ ہو جس سے وہ ساری جو economic prosperity ہے
10:25وہ شک میں پڑ جائے
10:28اور امریکہ کو اپنے oil کا مستہ نہیں ہے
10:30لہٰذا ہم کیوں پر کوئی pressure نہیں ہے
10:32یہ factors ذہن میں رکھنا بھی ضروری ہے
10:34مجھے یہ بھی بتائے گا کہ ایک جو ظاہر ہے خطرہ رہتا تھا وہ یہ کہ
10:37ایران پر حملہ ہوگا تو ایران retaliate تو کرے گا
10:40اب ایران ابھی بھی کہہ رہا ہے کہ یہ ہوگا
10:42تو پھر ہم بھرپور جواب دیں گے
10:43حالی دنوں میں یہ ضرور ہوا کہ اسماعیل حنیہ حاصل نصر اللہ کا بدلہ لینے کے لیے
10:47اگر ایران نے اسرائیل پر
10:48missiles fire کیے
10:50تو وہ کوئی بھرا نقصان نہیں پہنچا سکے
10:52تو کیا یہ confidence بھی ہے اسرائیل میں
10:54کہ retaliation کی اتنی استطاعت نہیں ہے
10:57ایران کی
10:58جی اس میں دو باتیں
11:01ایک تو جب نے بھی ایران نے retaliate کیا
11:04پچھلی دفعہ تو وہ announce تھا
11:06اور اس وقت امریکہ کے
11:08اور امریکہ کے تحادی جو ہیں
11:09تمام عرب ممالک جارڈن خاص طور پر
11:11سعودی عربیہ باقی ممالک جو
11:13اس region میں ہیں وہ وہاں پہ
11:15امریکہ کی bases ہیں ان کے امریکہ سے بڑے اچھے
11:17تعلقات ہیں اور جو ایک iron dome
11:19ہے یا جو missile anti missile
11:21technology ہے
11:23وہ جب پوری طرح سے تیار ہو تو پھر
11:25ایران کی capacity بہت محدود ہے
11:27کیونکہ وہ ایک ملک نہیں
11:29دس ملک ہیں جو
11:30مزائلز آتے ہیں ان کو روکنے کے لیے
11:33ان کی capacity ہے
11:34اسرائیل کی اپنی بھی بہت capacity ہے
11:36لیکن اس کے باوجود ہم یہ جانتے ہیں کہ ایران نے
11:39سپرسونک مزائل بھی بنائے تھے
11:41وہ انہوں نے استعمال بھی کیے
11:42اب یہ کیونکہ ایسی secrecy کا دنیا ہے
11:45اس میں یہ نہیں بعض دفعہ پتہ لگتا
11:47کہ جس طرح انڈیا پاکستان کا recently ہوا
11:53یہ کہہ رہا ہے جسے ہم کہتے ہیں
11:55ایران کا وہ محورہ ہے جس کے ہم تو
11:57ڈوبیں گے سنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے
11:58ایران یہ کہہ رہا ہے کہ اگر ہم
12:00اسرائیل نے ہم پہ حملہ کیا تو
12:02امریکہ کی جو بیسز ہیں کوئیت میں
12:05سعودی عرب میں
12:06بہرین میں یہ تمام قریب قریب
12:09ممالک میں ہم ان پہ
12:11اٹیک کریں گے جو ایک لحاظ سے
12:13سوسائیڈل مشن بھی ہو سکتا ہے
12:14کیونکہ امریکہ کی بیسز پہ آپ حملہ کریں گے
12:17تو پھر امریکہ اپنی پورے آب و تاب
12:19کے ساتھ آپ کے باس آئے گا تو لیکن
12:21یہ تھرٹ وہ دے سکتے ہیں اور
12:22امریکہ کے لیے یہ پھر ایک ایویڈنس ہے
12:25کہ وہ اسرائیل کو کہے کہ دیکھیں آپ
12:27ہمارے سارے انٹرسٹ کو جیپڈائز
12:29کر رہے ہیں ہم آپ کے انٹرسٹ میں
12:30کام کر رہے ہیں کیونکہ ہم ایران کو نوکلی
12:32ویپن نہیں بنانے دینا چاہتے ہیں
12:34تو لہٰذا امریکہ ایران
12:36امریکہ ایران کو پوری روپنے کی کوشش کر رہے ہیں
12:39لیکن اگر خدا نخواستہ
12:40ایک لمحے کے لیے سوچتے ہیں
12:42کہ یہ ساری کنورسیشنز
12:44ڈائیلوگ کمپلیٹلی فیل ہو جاتا ہے
12:46تو اس وقت
12:48پھر ایران کو یہ دیکھنا ہوگا
12:50کہ کیا اس کے کوئی ریجن میں
12:52جو عرب ممالک ہیں
12:54وہ اوپر سے جو کہہ رہے ہیں وہ دوست
12:56انہوں نے کوڑی کوشش کی ہے یہ کریڈٹ دینا چاہیے
12:58سعودیز نے بھی کوشش کی
13:00محمد بن سلمان کی
13:02پکچر ہے جو لیڈنگ
13:03ایران کے آئے سی جی کے ہیڈے ہیں ان کی
13:06ملٹری کے لیڈرز ہیں ان کی کمونکیشن
13:08پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے
13:09چائنہ نے بھی اس میں رول پلے کیا تھا
13:11سعودی ایران جو خراب تعلقات
13:14تھے ان کو ٹھیک کرنے میں
13:15تو یہ ریجن کیا کہتا ہے کیونکہ ریجن کا رول
13:18اب پہلے سے بہت زیادہ اہم ہو گئے
13:20سعودی عرب بہرین یو ای
13:21Thi Gouhii کے بہترین تعلقات ہیں اسرائیل کے ساتھ سعودیوں کے تعلقات بلکل شروع
13:26ہونے لگے تھے بالکل ایک point پروکے میں یہ ممالک اسرائیل کو کیا
13:30message دیتے ہیں کہ دیکھیں ہم آپ کو guarantee دے رہے ہیں کہ ران
13:34weapon نہیں بنائے گا اس وقت جو regional interest ہے مسلمان ممالک کا جو
13:38region میں ہیں جو امریکہ کے تحادی بھی ہیں ان کا roll اب ان پہ منصر ہے
13:42کہ کیا جو کچھ وہ بظاہر کہہ رہے ہیں دل میں بھی اور اندر خانے بھی
13:47we are going to say that there is a different thing which is our view of our eyes.

Recommended