Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/11/2025
Hello I am a Voice over Artist, I'll give you Pakistani Drama Reviews and exclusive discussion about dramas, if you want to follow me then Subscribe to my youtube channel and Stay updated.

Copyright Disclaimer:

The Use Of This Title Given In This Video Under The Fair Usage Policy For Review Of Drama That Allows To Use For Comments, Entertainment And Positive Criticism Purpose Qualifies As Fare Use Under US Copyright Law.

1) Non Commercial
2) Transformative In Nature
3) Does Not nagetively influenced The Original Content

Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1986, remittance is made for "reasonable use" for purposes like analysis, remark, news revealing, educating, grant, and exploration. Reasonable use is a utilization allowed by copyright resolution that may some way or another be encroaching. Non-benefit, instructive or individual use influences the situation for reasonable use.

Category

😹
Fun
Transcript
00:00या इस पुछ को बुला दे दिल मैं कितना शोड है
00:10एक। तुमारी वजहे से हमारे बिसनस का बहुत नुक्सान हो रहा है
00:14मैं तेरको जान चुका
00:16बहुत अच्छी है
00:18जाप लोगों की तरह नहीं है
00:21किसी को दुख दे के
00:22खुद आप पताने का
00:24Assalamualaikum warahmatullahi wabarakatuh.
00:54What happened to me?
00:56I was not going to do it.
01:00I was going to do it.
01:03But when I was like
01:06I was going to do it.
01:09I was going to do it.
01:12Because I was going to do it.
01:14And I always saw that I was going to do it.
01:16And when I was going to do it.
01:19And when I saw this thing,
01:20I saw it and I saw it.
01:22two-bhah-eek-dewsitie-ki-dushman
01:24ho-chuky hai
01:25so yaha pa you
01:26do not know
01:26if you have a sianab
01:27kya hai
01:28to go aroosa
01:30ke saat
01:30pohut woona
01:31salo kareti
01:31aroosa
01:32johan
01:32ab
01:33pahle to
01:34beohoot
01:34achi ti
01:35or us
01:35nye bokut
01:36kuch
01:36berdash kya
01:37irwa berdash
01:38kta bi
01:39lehi
01:39lakin
01:40ek insana
01:40ki berdash
01:41kaha
01:41tuk
01:41hote
01:42hai
01:42aroosa
01:43via hai
01:43ka
01:43berdan
01:44jatai
01:45aroosa
01:45kihti
01:45iXe
01:46me
01:46tu
01:46so my love is never going to be good
01:50or even better
01:52but here is the way my love is not going to be good
01:57this way is not going to be good
02:00this way was not going to be good
02:02that you should be sure to be good
02:05because I feel like I am not going to be good
02:08if I am not going to be good
02:10then these people always have me
02:12always going to be good
02:16I need to be good
02:18when I am NOT going to apologise
02:20I want to be good
02:22I will want to say I am not going to be good
02:24but I have to be a good
02:26in my mind
02:28because my love is also good
02:32I am not going to be good
02:34and I will be good
02:36and I will be good
02:38They are very hard to say, that they are all going to cause this.
02:42It doesn't matter why they are, they are all going to pass me,
02:45so if we have a conversation,
02:47that they say, that they are not aware of me,
02:50their constants and their unfortunate shift and their wages were going on.
02:55They are all listening to people.
02:59They are always talking about their own life of a day.
03:02So, they make it work's life.
03:07If people want to see each other, they want to see each other.
03:11So they want to see each other, so they want to see each other.
03:15They want to see each other.
03:17And if this person wants to see each other, they want to see each other.
03:23So what about this drama series?
03:25This is how these people will be a very happy and happy.
03:30as well as you can see
04:00ڈالتے بھی نہیں تھے اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے
04:05لیکن اب جب میں تم لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے
04:09جھگڑتے دیکھتی ہوں تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے
04:14کیونکہ وہ ایک ماں ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے
04:18جو ہیں وہ دوسرے سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز
04:22اس نے دیکھی اور آج دو بھائی ایک دوسرے کی دشمن ہو چکی ہیں
04:27سو یہاں بھی آپ لوگ دیکھنے والے ہیں کہ اگر زینب کی بات کریں
04:30تو وہ عروسہ کے ساتھ بہت بہت سلور کرتے ہیں
04:33عروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی اور اس نے بہت کچھ
04:38پرداشت کیا اور وہ پرداشت کرتے بھی نہیں لیکن ایک انسان کی
04:42پرداشت کہاں تک ہوتی ہے عروسہ ویاہی کا بدل جاتی ہے
04:46عروسہ کہتے ہیں کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی کسی بھی قیمت
04:50بھی نہیں ہو سکتی چاہے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں لیکن یہاں
04:56پہ جو سلوک میرے ساتھ دیا جانا ہے یہ سلوک شاید کبھی بھی
05:01نہیں بدلنے والا وہ اس بات کو سمجھ چکی تھی اور کہتی تھی کہ
05:05آپ شاید مجھے اپنے آپ کو بدلنا چاہیے کیونکہ اب مجھے ایسا
05:09لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ کو نہ بتلا تو یہ لوگ مجھے
05:14ہمیشہ سے ظلیل و خبار کرتے ہیں اور ہمیشہ ظلیل و خبار کرتے
05:18رہے گئے ایسی زنگی سے بہتر ہے کہ مجھے اپنے لئے آواز اٹھانی
05:23چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ کہتی ہے کہ بس بہت ہوا
05:26اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو ہے وہ بنمانی کرنے کی
05:31اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے اور مجھے اپنی عزت
05:35بہت زیادہ پیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے یہ سب کچھ
05:40مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اسی لئے وہ یہ سوچ دی ہے کہ میں اب یہ
05:44سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب بالکل بھی نہیں ہے
05:48سو اگر یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ کہتی ہے کہ مجھے نہیں
05:52پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسرے کی دشمن کیسے ہوئے ان کی شادیاں
05:57جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی میں سب کچھ
06:00بدل چکے ہیں تو اسی طرح سجل کے بات کریں تو وہ اس نے بھی کسی
06:05قسم کی کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زندگیوں کو برواد
06:09کرنا چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی
06:13تو اگر آپ دیکھا جائیں تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکی ہے شاید وہ
06:17چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں اور وہ
06:21اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہے
06:25سو کیا اس ٹراما سیڈیل کی تتاہ میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی محبت
06:31بھری زندگی گزار سکیں گے
06:33اسلام علیکم ناؤسین ٹراما سیڈیل میں آپ تو دیکھیں گے کہ کس طرح سے
06:39سب لوگ کچھ بکھر گیا ہے اسمہ جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان بچوں
06:44کو کہ جو بچے ایک دوسرے کا بھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے آج وہ
06:49بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ بات اس کے لیے بھی
06:54گوارہ نہیں ہے اسمہ کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں کو کیا ہو
06:59گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینے چلتے بھی نہیں تھے
07:03اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے لیکن آپ جب میں تم
07:08لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی
07:12ہوں تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ وہ ایک
07:17ماہ ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے جو ہیں وہ دوسرے سے
07:20بہت زیادہ محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز اس نے دیکھی اور آج دو
07:26بھائی ایک دوسرے کی دشمن ہو چکی ہیں سو یہاں پہ آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
07:30کہ اگر زینب کی بات کریں تو وہ اروسہ کے ساتھ بہت بہت سلوک
07:35کرتی ہے اور اروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی اور اس نے
07:39بہت کچھ پرداشت کیا اور وہ پرداشت کرتی بھی نہیں لیکن ایک
07:44انسان کی پرداشت کہاں تک ہوتی ہے اروسہ بیاہی کا بدل جاتی ہے
07:48اروسہ کہتی ہے کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی کسی بھی قیمت بھی نہیں
07:53ہو سکتی چاہے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں لیکن یہاں میں جو سلوک
08:00میرے ساتھ کیا جو رہا ہے یہ سلوک شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا
08:04وہ اس بات کو سمجھ چکی تھی اور کہتی تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ
08:08کو بدلنا چاہیے کیونکہ اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ
08:13کو نہ بتلا تو یہ لوگ مجھے ہمیشہ سے ظلیل و خوال کرتے ہیں اور ہمیشہ
08:19ظلیل و خوال کرتے رہے گے ایسی سلکی سے بہتر ہے کہ مجھے اپنے لیے
08:23آواز اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ کہتی ہے کہ بس
08:28بہت ہوا اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو ہے مبنمانی کرنے کی
08:32اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے اور مجھے اپنی عزت
08:37بہت زیادہ بیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے یہ سب کچھ
08:42مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اسی لئے وہ یہ سوچ دی ہے کہ میں اب
08:46یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب بالکل بھی نہیں
08:49ہے سو اگر یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ کہتی ہے کہ مجھے
08:53نہیں پتا کہ میرے بیٹے دوسری کی دشمن کیسے ہوئے ان کی شادیاں
08:58جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگوں کی زندگی میں سب کچھ
09:02بدل چکے ہیں دوسری طرح سجل کے بات کریں تو وہ اس نے بھی کسی قسم
09:07کی کوئی قسم نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زندگیوں کو برواد کرنا
09:11چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی
09:14تو گرب دیکھا جائے تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکی ہے شاید
09:18وہ چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں اور
09:22وہ اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکی
09:27ہے سو کیا اس فرما سیلن کی تقام میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی
09:32محبت بھری زندگی گزار سکیں گے اسلام علیکم ناؤسین
09:38دراما سیلن میں آپ تو دیکھیں گے کہ کس طرح سے سب لوگ کچھ
09:42بکھر گیا ہے اسماں جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان بچوں کو کہ جو
09:46بچے ایک دوسرے کبھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے آج وہ
09:51بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ بات اس کے لیے
09:55بھی گوارہ نہیں ہے اسماں کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں کو
10:00کیا ہو گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینے چلتے بھی نہیں
10:05تھے اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے لیکن اب جب میں
10:09تم لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی
10:14ہوں تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ وہ ایک
10:19ماں ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے جو ہیں وہ دوسرے سے
10:22بہت زیادہ محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز اس نے دیکھی اور آج دو
10:28بھائی ایک دوسرے کی دشمن ہو چکے ہیں تو یہاں پہ آپ لوگ دیکھنے
10:32والے ہیں کہ اگر زینب کی بات کریں تو وہ عروسہ کے ساتھ بہت
10:36بہت سلوک کرتے ہیں اور عروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی
10:40تھی اور اس نے بہت کچھ برداشت کیا اور وہ برداشت کرتے بھی لہی
10:45لیکن ایک انسان کی برداشت کہاں تک ہوتی ہے عروسہ بیاہے کا
10:49بدل جاتی ہے عروسہ کہتی ہے کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی
10:53کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو سکتی چاہے میں کتنی بھی اچھی بن
10:58جاؤں لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے ساتھ کیا جانا ہے یہ سلوک
11:04شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا وہ اس بات کو سمت چکی تھی اور
11:08کہتی تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ کو بدلنا چاہیے کیونکہ
11:11اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ کو نہ بدلا تو
11:17یہ لوگ مجھے ہمیشہ سے ظلیل و خبار کرتے ہیں اور ہمیشہ
11:21ظلیل و خبار کرتے رہیں گے ایسی سنکی سے بہتر ہے کہ مجھے
11:24اپنے لیے آواز اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ
11:28کہہ دی ہے کہ بس بہت ہوا اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید
11:33جو ہے ممن مانی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری
11:37بھی عزت ہے اور مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے اور جو
11:41کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت
11:44مشکل ہے اس لیے وہ یہ سوچ دی ہے کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں
11:48مرداشت کروں میرے بس میں اب بالکل بھی نہیں ہے سو اگر
11:52یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ کہتی ہے کہ مجھے نہیں
11:55پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسری کی دشمن کیسے ہوئے ان کی شادیاں
12:00جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی میں سب کچھ
12:04بدل چکے ہیں دوسری طرح سچل کے بات کریں تو وہ اس نے بھی کسی
12:08قسم کی کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زندگی کو برواد
12:12کرنا چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسری کا دشمن دیکھنا
12:16چاہتی تھی تو اگر دیکھا جائے تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب
12:19ہو چکی ہے شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسری
12:23کے دشمن بن جائے اور وہ اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی
12:27حد تک کامیاب ہو چکی ہے سو کیا اس ٹراما سیریل کی تتا میں یہ
12:32لوگ دوبارہ سے وہی محبت بھری زندگی گزار سکیں گے یا کی
12:37نہیں
12:38اسلام علیکم ناظرین دراما سیریل میں آپ جب دیکھیں گے کہ کس
12:42طرح سے سب لوگ کچھ بکھر گیا ہے اسمہ جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان
12:47بچوں کو کہ جو بچے ایک دوسرے کا بھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے
12:52تھے آج وہ بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ بات اس کے
12:57لیے بھی گوارہ نہیں ہے اسمہ کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں
13:02کو کیا ہو گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینہ چلتے بھی نہیں
13:07تھے اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے لیکن اب جب میں
13:11تم لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی ہوں
13:16تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ وہ ایک ماں ہے
13:21اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے جو ہیں وہ دوسرے سے بہت زیادہ
13:25محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز اس نے دیکھی اور آج دو بھائی ایک
13:31دوسرے کی دشمن ہو چکے ہیں سو یہاں بھی آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
13:34کہ اگر زینب کی بات کریں تو وہ اروسہ کے ساتھ بہت بہت سلور کرتی ہے
13:39اور اروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی اور اس نے بہت کچھ
13:44برداشت کیا اور وہ برداشت کرتی بھی نہیں لیکن ایک انسان کی برداشت
13:48کہاں تک ہوتی ہے اروسہ ویاہی کا بدل جاتی ہے اروسہ کہتی ہے کہ اس گھر میں
13:54تو میری عزت کبھی کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو سکتی چاہے میں کتنی بھی
13:59اچھی بن جاؤں لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے ساتھ کیا جو رہا ہے
14:05یہ سلوک شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا وہ اس بات کو سمجھ چکی تھی
14:09اور کہتی تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ کو بدلنا چاہیے کیونکہ
14:13اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ کو نہ بدلا تو یہ
14:19لوگ مجھے ہمیشہ سے زلیل و خبار کرتے ہیں اور ہمیشہ
14:23زلیل و خبار کرتے رہیں گے ایسی زنگی سے بہتر ہے کہ مجھے
14:26اپنے لئے آواز اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ کہہ دی
14:31ہے کہ بس بہت ہوا اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو ہے
14:35ممن مانی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے
14:39اور مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ
14:43ہو رہا ہے یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اسی لئے وہ یہ سوچ دی
14:49ہے کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب
14:52بالکل بھی نہیں ہے سو اگر یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ
14:56کہتی ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسرے کی دشمن
15:01کیسے ہوئے ان کی شادیاں جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی
15:05زنگی میں سب کچھ بدل چکے ہیں دوسری طرح سجل کے بات کریں تو وہ
15:08اس نے بھی کسی قسم کی کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زنگیوں کو
15:13برواد کرنا چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی تو
15:18اگر دیکھا جائے تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکی ہے شاید وہ
15:22چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جائے اور وہ
15:26اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہے
15:31سو کیا اس ٹراما سیڈیل کی تکام میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی محبت
15:37بھری زنگی گزار سکیں گے یا کی نہیں
15:39اسلام علیکم ناظرین ڈراما سیڈیل میں آپ کو دیکھیں گے کہ کس طرح سے سب
15:45لوگ کچھ بکھر گیا ہے اسماں جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان بچوں کو
15:50کہ جو بچے ایک دوسرے کا بھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے آج وہ
15:55بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ بات اس کے لیے بھی
15:59گوارہ نہیں ہے اسماں کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں کو کیا ہو
16:04گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینا چلتے بھی نہیں تھے اور دوسرے
16:09سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے لیکن اب جب میں تم لوگوں کو
16:14اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی ہوں تو میرے
16:18دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہیں کیونکہ وہ ایک ماں ہے اور اس
16:23نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے جو ہیں وہ دوسرے سے بہت زیادہ
16:27محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز اس نے دیکھی اور آج دو بھائی ایک دوسرے
16:33کی دشمن ہو چکی ہیں سو یہاں بھی آپ لوگ دیکھنے والے ہیں کہ اگر زینب
16:37کے بعد کریں تو وہ عروسہ کے ساتھ بہت بہت سلوک کرتے ہیں اور
16:41عروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی اور اس نے بہت کچھ
16:45پرداشت کیا اور وہ پرداشت کرتے بھی لہی لیکن ایک انسان کی
16:50پرداشت کہاں تک ہوتی ہے عروسہ بیاہی کا بدل جاتی ہے عروسہ
16:54کہتی ہے کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو
16:59سکتی چاہے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے
17:06سلوک شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا وہ اس بات کو سمت
17:11چکی تھی اور کہتی تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ کو بدلنا
17:14چاہیے کیونکہ اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ کو
17:19نہ بتلا تو یہ لوگ مجھے ہمیشہ سے ظلیل و خبار کرتے ہیں اور
17:24ہمیشہ ظلیل و خبار کرتے رہے گے ایسی زندگی سے بہتر ہے کہ
17:28مجھے اپنے لیے آواز اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ
17:32کہتی ہے کہ بس بہت ہوا اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو
17:37ہے ممن مانی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے
17:41اور مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ
17:45ہو رہا ہے یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اسی لئے وہ یہ
17:50سوچ دی ہے کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب
17:54بالکل بھی نہیں ہے سو اگر یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ
17:58کہتی ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسری کی دشمن
18:03کیسے ہوئے ان کی شادیاں جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں
18:06کی زندگی میں سب کچھ بدل چکا ہے ہم دوسری طرح سجل کے بات کرے
18:10تو وہ اس نے ابھی کسی قسم کی کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی
18:15زندگیوں کو برواد کرنا چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا
18:19دشمن دیکھنا چاہتی تھی تو اگر اب دیکھا جائے تو وہ اپنے مقصد میں
18:22کامیاب ہو چکے ہیں شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ دوسری
18:26کے دشمن بن جائے اور وہ اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی
18:30حد تک کامیاب ہو چکے ہو چکے ہیں سو کیا اس ٹراما سیڈیل کی
18:35تتاہ میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی محبت بھری زندگی گزار سکیں گے
18:41اسلام علیکم ناظرین ٹراما سیڈیل میں آپ کو دیکھیں گے کہ کس طرح سے
18:46سب لوگ کچھ بگھر گیا ہے اسما جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان بچوں کو
18:51کہ جو بچے ایک دوسرے کا بھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے آج
18:57وہ بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ بات اس کے لیے
19:01بھی گوارہ نہیں ہے اسما کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں کو
19:05کیا ہو گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینہ چلتے بھی نہیں
19:10تھے اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے لیکن اب جب میں
19:15تم لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی
19:20ہوں تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے کیونکہ وہ
19:24ایک ماں ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا کہ اس کے بچے جو ہیں وہ
19:27دوسرے سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں اور جب یہ چیز اچھتے دیکھی
19:32اور آج دو بھائی ایک دوسرے کی دشمن ہو چکی ہیں سو یہاں بھی آپ
19:37لوگ دیکھنے والے ہیں کہ اگر زینب کی بات کریں تو وہ اروسہ کے ساتھ
19:41بہت بہت سلوک کرتے ہیں اور اروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت
19:45اچھی تھی اور اس نے بہت کچھ برداشت کیا اور وہ برداشت کرتے
19:50بھی رہی لیکن ایک انسان کی برداشت کہاں تک ہوتی ہے اروسہ بھی آہے
19:54گا بدل جاتے ہیں اروسہ کہتی ہے کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی
19:59کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو سکتی چاہے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں
20:04لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے ساتھ کیا جاؤں ہے یہ سلوک شاید
20:09کبھی بھی نہیں بدلنے والا وہ اس بات کو سمت چکی تھی اور کہتی
20:13تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ کو بدلنا چاہیے کیونکہ اب
20:17مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے آپ کو نہ بدلا تو یہ
20:22لوگ مجھے ہمیشہ سے ظلیل و خوال کرتے ہیں اور ہمیشہ ظلیل و خوال
20:27کرتے رہے گئے ایسی سنکی سے بہتر ہے کہ مجھے اپنے لیے آواز
20:32اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ کہتی ہے کہ بس
20:35بہت ہوں اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو ہے مبنمانی
20:39کرنے کی اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے اور
20:43مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ ہو
20:47رہا ہے یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اسی لئے وہ یہ
20:52سوچ دی ہے کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب
20:56بلکل بھی نہیں ہے سو اگر یہاں میں بات کرے اسما جو ہے وہ کہتی ہے
21:00کہ مجھے نہیں پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسری کی دشمن کیسے ہوئے ان کی
21:05شادیاں جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی میں سب کچھ
21:09بدل چکے ہیں دوسری سے میں سچل کے بات کرے تو وہ اس نے بھی کسی
21:14قسم کی کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زندگی کو برواد کرنا
21:18چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی تو
21:22اگر آپ دیکھا جائیں تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکے ہیں شاید وہ
21:26چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسری کے دشمن بن جائیں اور وہ
21:30اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکے ہو چکے ہیں
21:35سو کیا اس ٹراما سیلن کی تتا میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی محبت بھری
21:41زندگی گزار سکیں گے یا کی نہیں
21:43اسلام علیکم ناظرین ٹراما سیلن میں آپ کو دیکھیں گے کہ کس طرح سے
21:48سب لوگ کچھ بکھر گیا ہے اسماں جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان
21:53بچوں کو کہ جو بچے ایک دوسرے سے کبھی بہت زیادہ محبت کیا
21:57کرتے تھے آج وہ بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں اور یہ
22:01بات اس کے لیے بھی گوارہ نہیں ہے اسماں کہتی ہے اپنے بچوں سے
22:06کہ تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینہ
22:11چلتے بھی نہیں تھے اور دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے
22:16لیکن اب جب میں تم لوگوں کو اس طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ
22:20لڑتے جھگڑتے دیکھتی ہوں تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف
22:24پہنچتی ہے کیونکہ وہ ایک ماں ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا
22:28کہ اس کے بچے جو ہیں وہ دوسرے سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں
22:31اور جب یہ چیز اس نے دیکھی اور آج دو بھائی ایک دوسرے کی
22:37دشمن ہو چکے ہیں سو یہاں بھی آپ لوگ دیکھنے والے ہیں کہ
22:40اگر زینب کی بات کریں تو وہ اروسہ کے ساتھ بہت بہت سلوک کرتے ہیں
22:44اور اروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی اور اس نے بہت کچھ
22:49برداشت کیا اور وہ برداشت کرتے بھی نہیں لیکن ایک انسان کی
22:53برداشت کہاں تک ہوتی ہے اروسہ بیاہے کا بدل جاتی ہے اروسہ
22:58کہتی ہے کہ اس گھر میں تو میری عزت کبھی کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو سکتی
23:03چاہیے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے ساتھ
23:10کی عزت ہو رہا ہے یہ سلوک شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا وہ
23:13اس بات کو سمت چکی تھی اور کہتی تھی کہ آپ شاید مجھے اپنے آپ
23:17کو بدلنا چاہیے کیونکہ اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں نے اپنے
23:22آپ کو نہ بدلا تو یہ لوگ مجھے ہمیشہ سے ظلیل و خبار کرتے ہیں اور
23:28ہمیشہ ظلیل و خبار کرتے رہیں گے ایسی زندگی سے بہتر ہے کہ مجھے
23:32اپنے لیے آواز اٹھانی چاہیے جب وہ یہ سوچ دی ہے تو وہ کہہ دی
23:36ہے کہ بس بہت ہوا اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی مزید جو ہے وہ
23:41بنمانی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی کیونکہ میری بھی عزت ہے اور
23:45مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے اور جو کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے
23:49یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت مشکل ہے اس لیے وہ یہ سوچ دی ہے
23:54کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں میرے بس میں اب بالکل بھی
23:58نہیں ہے سو اگر یہاں میں بات کریں اسما جو ہے وہ کہتی ہے کہ
24:02مجھے نہیں پتا کہ میرے بیٹے ایک دوسرے کی دشمن کیسے ہوئے ان کی
24:07شادیاں جب سے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی میں سب کچھ
24:11بدل چکے ہیں دوسری طرح سجل کے بات کریں تو وہ اس نے بھی کسی قسم کی
24:16کوئی قصد نہیں چھوڑی وہ لوگوں کی زندگیوں کو برواد کرنا
24:20چاہتی تھی ان لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی
24:24تو اگر دیکھا جائے تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکی ہے
24:27شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی کہ یہ لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں
24:31اور وہ اس مقصد میں اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہے
24:36سو کیا اس شامہ سیلن کی تتا میں یہ لوگ دوبارہ سے وہی محبت بھری زندگی
24:43بزار سکیں گے اسلام علیکم ناظرین
24:47دراما سیلن میں آپ کو دیکھیں گے کہ کس طرح سے سب کچھ بکھر گیا ہے
24:52اسمہ جب دیکھتی ہے کہ اپنے ان بچوں کو
24:55کہ جو بچے ایک دوسرے کبھی بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے
24:59آج وہ بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں
25:03اور یہ بات اس کے لئے بھی گوارہ نہیں ہے
25:06اسمہ کہتی ہے اپنے بچوں سے کہ تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے
25:10تم لوگ تو ایک دوسرے کے بینے چلتے بھی نہیں تھے
25:14اور ایک دوسرے سے بہت زیادہ محبت بھی کرتے تھے
25:17لیکن اب جب میں تم لوگوں کو اس طرح سے
25:20ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے جھگڑتے دیکھتی ہوں
25:23تو میرے دل کو بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہے
25:26کیونکہ وہ ایک ماں ہے اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا
25:30کہ اس کے بچے جو ہیں وہ ایک دوسرے سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں
25:33اور جب یہ چیز اس نے دیکھی
25:36اور آج دو بھائی ایک دوسرے کی دشمن ہو چکے ہیں
25:40سو یہاں پہ آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
25:41کہ اگر زینب کے بات کریں
25:43تو وہ اروسہ کے ساتھ بہت بہت سلور کرتے ہیں
25:46اور اروسہ جو ہے اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی
25:50اور اس نے بہت کچھ برداشت کیا
25:52اور وہ برداشت کرتی بھی نہیں
25:54لیکن ایک انسان کی برداشت کہاں تک ہوتی ہے
25:57اروسہ ویاہے کا بدل جاتے ہیں
25:59اروسہ کہتے ہیں کہ اس گھر میں تو میری عزت
26:02کبھی کسی بھی قیمت بھی نہیں ہو سکتی
26:05چاہے میں کتنی بھی اچھی بن جاؤں
26:08لیکن یہاں پہ جو سلوک میرے ساتھ کیا جو رہا ہے
26:12یہ سلوک شاید کبھی بھی نہیں بدلنے والا
26:15وہ اس بات کو سمجھ چکی تھی
26:17اور کہتی تھی کہ آپ شاید
26:18مجھے اپنے آپ کو بدلنا چاہیے
26:20کیونکہ اب مجھے ایسا لگتا ہے
26:22کہ اگر میں نے اپنے آپ کو نہ بدل
26:26تو یہ لوگ مجھے ہمیشہ سے زلیل و خبار کرتے ہیں
26:29اور ہمیشہ زلیل و خبار کرتے رہیں گے
26:32ایسی زندگی سے بہتر ہے
26:33کہ مجھے اپنے لئے آواز اٹھانی چاہیے
26:36جب وہ یہ سوچ دی ہے
26:37تو وہ کہتی ہے کہ بس بہت ہوا
26:39اب میں اپنے ساتھ کسی کو بھی
26:42مزید جو ہے مبنمانی کرنے کی اجازت نہیں دوں گی
26:45کیونکہ میری بھی عزت ہے
26:47اور مجھے اپنی عزت بہت زیادہ پیاری ہے
26:49اور جو کچھ میرے ساتھ ہو رہا ہے
26:51یہ سب کچھ مرداشت کرنا بہت مشکل ہے
26:54اسی لئے وہ یہ سوچ دی ہے
26:56کہ میں اب یہ سب کچھ کیوں مرداشت کروں
26:58میرے بس میں اب بلکل بھی نہیں ہے
27:01سو اگر یہاں میں بات کریں
27:03اسما جو ہے وہ کہتی ہے
27:04کہ مجھے نہیں پتا
27:05کہ میرے بیٹے ایک دوسری کی دشمن کیسے ہوئے
27:09ان کی شادیاں جب سے ہوئے
27:11ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی میں
27:12سب کچھ بدل چکے ہیں
27:14دوسری طرح سجل کے بات کریں
27:15تو وہ اس نے بھی کسی قسم کی
27:18کوئی قصد نہیں چھوڑی
27:19وہ لوگوں کی زندگیوں کو برواد کرنا چاہتی تھی
27:23ان لوگوں کو ایک دوسری کا دشمن دیکھنا چاہتی تھی
27:25تو اگر دیکھا جائے
27:26تو وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو چکی ہے
27:29شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی
27:30کہ یہ لوگ ایک دوسری کے دشمن بن جائے
27:33اور وہ اس مقصد میں
27:35اگر دیکھا جائے تو کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہے
27:38سو کیا اس ٹراما سیڈل کی تتاہ میں
27:41یہ لوگ دوبارہ سے
27:43وہی محبت بھری زندگی
27:45گزار سکیں گے
27:49سیڈل میں آپ تو دیکھیں گے
27:51کہ کس طرح سے سب کچھ بکھر گیا ہے
27:54اسماں جب دیکھتی ہے
27:55کہ اپنے ان بچوں کے جو بچے
27:58ایک دوسرے کا بھی
27:59بہت زیادہ محبت کیا کرتے تھے
28:01آج وہ بچے ایک دوسرے کے دشمن ہو چکے ہیں
28:05اور یہ بات
28:06اس کے لیے بھی گوارہ نہیں ہے
28:08اسماں کہتی ہے
28:09اپنے بچوں سے
28:10کہ تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے
28:12تم لوگ تو
28:13ایک دوسرے کے بینے چلتے بھی نہیں تھے
28:16اور دوسرے سے بہت زیادہ
28:18محبت بھی کرتے تھے
28:19لیکن اب جب میں تم لوگوں کو
28:21اس طرح سے
28:22ایک دوسرے کے ساتھ
28:24لڑتے جھگڑتے دیکھتی ہوں
28:25تو میرے دل کو
28:26بہت زیادہ تکلیف پہنچتی ہیں
28:28کیونکہ وہ ایک ماہ ہے
28:30اور اس نے ہمیشہ سے دیکھا
28:32کہ اس کے بچے
28:32جو ہیں وہ دوسرے سے
28:33بہت زیادہ محبت کرتے ہیں
28:35اور جب یہ چیز
28:37اس نے دیکھی
28:37اور آج دو بھائی
28:39ایک دوسرے کی دشمن ہو چکی ہیں
28:42سو یہاں بھی آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
28:43کہ اگر زینب کی بات کریں
28:45تو وہ اروسہ کے ساتھ
28:46بہت بہت سلور کرتے ہیں
28:48اور اروسہ جو ہے
28:49اب پہلے تو وہ بہت اچھی تھی
28:51اور اس نے بہت کچھ پرداشت کیا
28:54اور وہ پرداشت کرتے بھی رہی
28:56لیکن ایک انسان کی پرداشت
28:57کہاں تک ہوتی ہے
28:59اروسہ بیاہی کا
29:00بدل جاتی ہے
29:01اروسہ کہتی ہے
29:02کہ اس گھر میں تو میری عزت
29:04کبھی کسی بھی قیمت بھی
29:05نہیں ہو سکتی
29:07چاہیے میں کتنی بھی
29:08اچھی بن جاؤ
29:09لیکن یہاں پہ
29:12جو سلوک میرے ساتھ
29:13کیا جو رہا ہے
29:14یہ سلوک شاید کبھی بھی
29:15نہیں بدلنے والا
29:17وہ اس بات کو
29:18سمت چکی تھی
29:18اور کہتی تھی
29:19کہ آپ شاید
29:20مجھے اپنے آپ کو
29:21بدلنا چاہیے
29:22کیونکہ اب
29:22مجھے ایسا لگتا ہے
29:24کہ اگر میں نے
29:26اپنے آپ کو
29:26نہ بدلا
29:27تو یہ لوگ
29:28مجھے ہمیشہ سے
29:29ظلیل و خبار کرتے ہیں
29:31اور ہمیشہ
29:32ظلیل و خبار کرتے رہے گے
29:34ایسی صدقی سے
29:35بہتر ہے
29:35کہ مجھے اپنے لیے
29:36آواز اٹھانی چاہیے
29:38جب وہ یہ سوچ دی ہے
29:39تو وہ کہتی ہے
29:40کہ بس بہت ہوا
29:41اب میں
29:42اپنے ساتھ
29:43کسی کو بھی
29:43مزید جو ہے
29:44مبنمانی کرنے کی
29:45اجازت نہیں دوں گی
29:47کیونکہ میری بھی
29:48عزت ہے
29:49اور مجھے اپنی عزت
29:50بہت زیادہ پیاری ہے
29:51اور جو کچھ
29:52میرے ساتھ ہو رہا ہے
29:53یہ سب کچھ
30:02ہی نہیں ہے
30:02سو اگر یہاں
30:04میں بات کریں
30:04اسما جو ہے
30:05وہ کہتی ہے
30:06کہ مجھے نہیں پتا
30:07کہ میرے بیٹے
30:09ایک دوسری کے دشمن
30:10کیسے ہوئے
30:10ان کی شادیاں
30:11جب سے ہوئے
30:12ایسا لگتا ہے
30:13کہ ان لوگوں کی
30:14زندگی میں
30:14سب کچھ بدل چکے ہیں
30:15دوسری سے
30:16سجل کے بات کریں
30:17تو وہ
30:18اس نے بھی
30:19کسی قسم کی
30:20کوئی قصد نہیں چھوڑی
30:21وہ لوگوں کی زندگیوں
30:22کو برواد کرنا چاہتی تھی
30:24ان لوگوں کو
30:25ایک دوسری کا دشمن
30:26دیکھنا چاہتی تھی
30:27تو اگر آپ دیکھا جائیں
30:28تو وہ اپنے مقصد میں
30:30کامیاب ہو چکی ہے
30:31شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی
30:32کہ یہ لوگ
30:33ایک دوسری کے دشمن
30:34بن جائیں
30:35اور وہ
30:35اس مقصد میں
30:36اگر دیکھا جائے
30:37تو کافی حد تک
30:38کامیاب ہو چکی ہے
30:40سو کیا
30:41اس ٹراما سیڈیل کی
30:42تتاہ میں
30:43یہ لوگ
30:44دوبارہ سے
30:44وہی محبت
30:46بری زندگی
30:47گزار سکیں گے
30:48یا کی نہیں
30:49اسلام علیکم
30:50ناظرین
30:51ٹراما سیڈیل میں
30:52آپ تو دیکھیں گے
30:53کہ کس طرح سے
30:54سب لوگ
30:55کچھ بکھر گیا ہے
30:56اسماں جب دیکھتی ہے
30:57کہ اپنے
30:58ان بچوں کو
30:59کہ جو بچے
31:00ایک دوسرے
31:00کبھی
31:01بہت زیادہ
31:02محبت کیا کرتے تھے
31:03آج وہ بچے
31:04ایک دوسرے کے
31:05دشمن ہو چکے ہیں
31:06اور یہ بات
31:07اس کے لئے بھی
31:08گوارہ نہیں ہے
31:09اسماں کہتی ہے
31:11اپنے بچوں سے
31:12کہ تم لوگوں کو
31:13کیا ہو گیا ہے
31:14تم لوگ تو
31:15ایک دوسرے کے بینہ
31:17چلتے بھی نہیں تھے
31:18اور دوسرے سے
31:19بہت زیادہ
31:19محبت بھی کرتے تھے
31:21لیکن
31:22اب جب میں
31:22تم لوگوں کو
31:23اس طرح سے
31:24ایک دوسرے کے ساتھ
31:26لڑتے
31:26جھگڑتے دیکھتی ہوں
31:27تو میرے دل کو
31:28بہت زیادہ
31:29تکلیف پہنچتی ہے
31:30کیونکہ وہ
31:31ایک ماہ ہے
31:32اور اس نے
31:32ہمیشہ سے دیکھا
31:33کہ اس کے بچے
31:34جو ہیں
31:34وہ دوسرے سے
31:35بہت زیادہ
31:36محبت کرتے ہیں
31:44یہاں پہ آپ لوگ
31:44دیکھنے والے ہیں
31:45کہ اگر زینب کی بات کریں
31:47تو وہ اروسہ کے ساتھ
31:48بہت بہت سلور کرتے ہیں
31:50اور اروسہ جو ہیں
31:51اب پہلے تو
31:52وہ بہت اچھی تھی
31:53اور اس نے
31:54بہت کچھ برداشت کیا
31:55اور وہ برداشت کرتی بھی نہیں
31:58لیکن ایک انسان کی
31:59برداشت کہاں تک ہوتی ہے
32:00اروسہ ویاہی کا
32:02بدل جاتی ہے
32:03اروسہ کہتی ہے
32:04کہ اس گھر میں
32:05تو میری عزت
32:05کبھی کسی بھی قیمت بھی
32:07نہیں ہو سکتی
32:09چاہے میں کتنی بھی
32:10اچھی بن جاؤ
32:11لیکن
32:12یہاں پہ
32:14جو سلوک میرے ساتھ
32:15کیا جو رہا ہے
32:16یہ سلوک شاید
32:17کبھی بھی نہیں
32:17بدلنے والا
32:18وہ اس بات کو
32:20سمت چکی تھی
32:20اور کہتی تھی
32:21کہ آپ شاید
32:22مجھے اپنے آپ کو
32:23بدلنا چاہیے
32:24کیونکہ اب
32:24مجھے ایسا لگتا ہے
32:26کہ اگر میں نے
32:27اپنے آپ کو
32:28نہ بتلا
32:29تو یہ لوگ
32:30مجھے ہمیشہ سے
32:31ظلیل و خوال کرتے ہیں
32:33اور ہمیشہ
32:34ظلیل و خوال کرتے رہیں گے
32:35ایسی سلکی سے
32:36بہتر ہے
32:37کہ مجھے اپنے لیے
32:38آواز اٹھانی چاہیے
32:40جب وہ یہ سوچ دی ہے
32:41تو وہ کہہ دی ہے
32:42کہ بس بہت ہوا
32:43اب میں
32:43اپنے ساتھ
32:45کسی کو بھی
32:45مزید
32:46جو ہے
32:46مبنمانی کرنے
32:47کی اجازت نہیں دوں گی
32:48کیونکہ میری بھی
32:50عزت ہے
32:50اور مجھے
32:51اپنی عزت
32:52بہت زیادہ پیاری ہے
32:53اور جو کچھ
32:54میرے ساتھ
32:54ہو رہا ہے
32:55یہ سب کچھ
32:56مرداشت کرنا
32:57بہت مشکل ہے
32:58اسی لئے
32:59وہ یہ سوچ دی ہے
33:00کہ میں
33:00اب یہ سب کچھ
33:01کیوں مرداشت کروں
33:02میرے بس میں
33:03اب بلکل بھی نہیں ہیں
33:04سو اگر
33:05یہاں میں بات کریں
33:06اسما جو ہے
33:07وہ کہتی ہے
33:08کہ مجھے نہیں پتا
33:09کہ میرے بیٹے
33:11ایک دوسرے کی دشمن
33:12کیسے ہوئے
33:12ان کی شادیاں
33:13جب سے ہوئے
33:14ایسا لگتا ہے
33:15کہ وہ لوگوں کی
33:16زندگی میں
33:16سب کچھ بدل چکے ہیں
33:17دوسری طرح
33:18سجل کے بات کرے
33:19تو وہ
33:19اس نے بھی
33:21کسی قسم کی
33:22کوئی قصد نہیں چھوڑی
33:23وہ لوگوں کی
33:24زندگیوں کو
33:24برواد کرنا چاہتی تھی
33:26ان لوگوں کو
33:27ایک دوسرے کا
33:28دشمن دیکھنا چاہتی تھی
33:29تو اگر آپ دیکھا جائیں
33:30تو وہ اپنے مقصد میں
33:31کامیاب ہو چکی ہے
33:33شاید وہ چاہتی ہی
33:34یہی تھی
33:34کہ یہ لوگ
33:35ایک دوسرے کے دشمن
33:36بنچ ہیں
33:37اور وہ
33:37اس مقصد میں
33:38اگر دیکھا جائے
33:39تو کافی حد تک
33:40کامیاب ہو
33:41ہو چکی ہے
33:42سو کیا
33:43اس ٹراما سیریل کی
33:44تتاہ میں
33:45یہ لوگ
33:45دوبارہ سے
33:46وہی محبت
33:48بری زندگی
33:49گزار سکیں گے
33:50یا کی نہیں
33:50اسلام علیکم
33:52ناؤسین
33:53ٹراما سیریل میں
33:54آپ لوگ دیکھیں گے
33:55کہ کس طرح سے
33:56سب لوگ
33:56کچھ بگھر گیا ہے
33:58اسمار جب دیکھتی ہے
33:59کہ اپنے
34:00ان بچوں کو
34:01کہ جو بچے
34:01ایک دوسرے سے
34:02کبھی
34:02بہت زیادہ
34:03محبت کیا
34:04کرتے تھے
34:05آج وہ بچے
34:06ایک دوسرے کے
34:07دشمن ہو چکے ہیں
34:08اور یہ بات
34:09اس کے لئے
34:10بھی گوارہ نہیں ہے
34:11اسمار کہتی ہے
34:13اپنے بچوں سے
34:14کہ تم لوگوں کو
34:15کیا ہو گیا ہے
34:16تم لوگ
34:17تو
34:18ایک دوسرے کے بینہ
34:19چلتے بھی نہیں تھے
34:20اور دوسرے سے
34:20بہت زیادہ
34:21محبت بھی کرتے تھے
34:23لیکن
34:23اب جب میں
34:24تم لوگوں کو
34:25اس طرح سے
34:26ایک دوسرے کے ساتھ
34:27لڑتے
34:28جھگڑتے
34:28دیکھتی ہوں
34:29تو میرے دل کو
34:30بہت زیادہ
34:31تکلیف پہنچتی ہے
34:32کیونکہ وہ
34:33ایک ماں ہے
34:34اور اس نے
34:34ہمیشہ سے دیکھا
34:35کہ اس کے بچے
34:36جو ہیں
34:36وہ دوسرے سے
34:37بہت زیادہ
34:38محبت کرتے ہیں
34:39اور جب یہ چیز
34:40اس نے دیکھی
34:41اور آج
34:42دو بھائی
34:43ایک دوسرے کی
34:44دشمن ہو چکی ہیں
34:45سو یہاں بھی
34:46آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
34:47کہ اگر زینب کی بات کریں
34:48تو وہ
34:49روسر کے ساتھ
34:50بہت بہت سلوک
34:51کرتی
34:51اور روسر
34:52جو ہے
34:52اب
34:53پہلے تو
34:54وہ بہت
34:54اچھی تھی
34:55اور اس نے
34:56بہت کچھ
34:56برداشت کیا
34:57اور وہ
34:58برداشت کرتی
34:59بھی نہیں
34:59لیکن ایک انسان
35:00کی برداشت
35:01کہاں تک ہوتی ہے
35:02روسرہ
35:03بیاہے کا
35:04بدل جاتی ہے
35:05روسرہ کہتی ہے
35:06کہ اس گھر میں
35:06تو میری عزت
35:07کبھی کسی بھی
35:08قیمت بھی
35:09نہیں ہو سکتی
35:11چاہے میں
35:11کتنی بھی
35:12اچھی بن جاؤں
35:13لیکن
35:14یہاں پہ
35:15جو سلوک
35:16میرے ساتھ
35:17کیا جاؤں رہا ہے
35:18یہ سلوک
35:18شاید کبھی بھی
35:19نہیں بدلنے والا
35:20وہ اس بات
35:21کو سمت چکی تھی
35:22اور کہتی تھی
35:23کہ آپ شاید
35:24مجھے اپنے آپ
35:25کو بدلنا چاہیے
35:25کیونکہ
35:26مجھے ایسا لگتا ہے
35:28کہ اگر میں نے
35:29اپنے آپ کو
35:30نہ بدلا
35:31تو یہ لوگ
35:32مجھے
35:32ہمیشہ سے
35:33ضلیل و خوار کرتے ہیں
35:35اور ہمیشہ
35:36ضلیل و خوار کرتے رہیں
35:43تو وہ کہتی ہے
35:44کہ بس بہت ہوا
35:45اب میں
35:45اپنے ساتھ
35:46کسی کو بھی
35:47مزید
35:48جو ہے
35:48مبنمانی کرنے
35:49کی اجازت نہیں دوں گی
35:50کیونکہ
35:51میری بھی عزت ہے
35:52اور مجھے
35:53اپنی عزت
35:53بہت زیادہ پیاری ہے
35:55اور جو کچھ
35:56میرے ساتھ ہو رہا ہے
35:57یہ سب کچھ
35:58ورداشت کرنا
35:59بہت مشکل ہے
36:00اسی لئے
36:01وہ یہ سوچ دی ہے
36:02کہ میں
36:02اب یہ سب کچھ
36:03کیوں ورداشت کروں
36:04میرے بس میں
36:05اب بالکل بھی
36:06نہیں ہے
36:06سو اگر یہاں
36:07میں بات کریں
36:08اسما جو ہے
36:09وہ کہتی ہے
36:09کہ مجھے نہیں پتا
36:11کہ میرے بیٹے
36:13ایک دوسرے کی
36:13دشمن کیسے ہوئے
36:14ان کی شادیاں
36:15جب سے ہوئے
36:16ایسا دوتا ہے
36:17کہ ان لوگوں کی
36:17زندگی میں
36:18سب کچھ بدل چکے ہیں
36:19دوسری طرح
36:20سجل کے بات کریں
36:21تو وہ
36:21اس نے بھی
36:23کسی قسم کی
36:24کوئی قصد نہیں
36:25چھوڑی
36:25وہ لوگوں کی
36:26زندگی کو
36:26برواد کرنا چاہتی تھی
36:28ان لوگوں کو
36:29ایک دوسرے کا
36:30دشمن دیکھنا چاہتی تھی
36:31تو اگر آپ دیکھا جائیں
36:32تو وہ اپنے مقصد میں
36:33کامیاب ہو چکی ہیں
36:34شاید وہ چاہتی ہی یہی تھی
36:36کہ یہ لوگ
36:37ایک دوسرے کے دشمن
36:38بن جائیں
36:38اور وہ
36:39اس مقصد میں
36:40اگر دیکھا جائے
36:41تو کافی حد تک
36:42کامیاب ہو چکی ہیں
36:44سو کیا
36:45اس ٹراما سیلیل کی
36:46تتا میں
36:46یہ لوگ
36:47دوبارہ سے
36:48وہی محبت
36:50بھری زندگی
36:51گزار سکیں گے
36:58کچھ بکھر گیا ہے
36:59اسماں جب دیکھتی ہے
37:01کہ اپنے
37:02ان بچوں کو
37:02کہ جو بچے
37:03ایک دوسرے کا بھی
37:04بہت زیادہ
37:05محبت کیا کرتے تھے
37:07آج وہ بچے
37:08ایک دوسرے کے
37:09دشمن ہو چکے ہیں
37:10اور یہ بات
37:11اس کے لیے بھی
37:12گوارہ نہیں ہے
37:13اسماں کہتی ہے
37:15اپنے بچوں سے
37:15کہ تم لوگوں کو
37:16کیا ہو گیا ہے
37:18تم لوگ تو
37:19ایک دوسرے کے بینا
37:21چلتے بھی نہیں تھے
37:22اور دوسرے سے
37:22بہت زیادہ
37:23محبت بھی
37:24کرتے تھے
37:25لیکن
37:25اب جب میں
37:26تم لوگوں کو
37:27اس طرح سے
37:28ایک دوسرے کے ساتھ
37:29لڑتے
37:30جھگڑتے
37:30دیکھتی ہوں
37:31تو میرے دل کو
37:32بہت زیادہ
37:32تکلیف پہنچتی ہے
37:34کیونکہ وہ
37:35ایک ماں ہے
37:36اور اس نے
37:36ہمیشہ سے دیکھا
37:37کہ اس کے بچے
37:38جو ہیں
37:38وہ دوسرے سے
37:39بہت زیادہ
37:39محبت کرتے ہیں
37:40اور جب یہ
37:42چیز
37:42اس نے دیکھی
37:43اور آج
37:44دو بھائی
37:45ایک دوسرے کی
37:46دشمن ہو چکے ہیں
37:47سو یہاں پہ
37:48آپ لوگ دیکھنے والے ہیں
37:49کہ اگر زینب کی
37:50بات کریں
37:50تو وہ
37:51اروسہ کے ساتھ
37:52بہت بہت سلور کرتی
37:53اور اروسہ جو ہے
37:54اب
37:55پہلے تو
37:56وہ بہت
37:56اچھی تھی
37:57اور اس نے
37:58بہت کچھ
37:58برداشت کیا
37:59اور وہ
38:00برداشت کرتی
38:01بھی رہی
38:01لیکن ایک انسان
38:02کی برداشت
38:03کہاں تک ہوتی ہے
38:04اروسہ
38:05بیاہی کا
38:05بدل جاتی ہے
38:07اروسہ کہتی ہے
38:07کہ اس گھر میں
38:08تو میری عزت
38:09کبھی
38:10کسی بھی قیمت
38:10بھی
38:11نہیں ہو سکتی
38:12چاہے میں
38:13کتنی بھی
38:14اچھی بن جاؤں
38:15لیکن
38:16یہاں پہ
38:17جو سلوک
38:18میرے ساتھ
38:19کیا جو رہا ہے
38:20یہ سلوک
38:20شاید کبھی بھی
38:21نہیں بہترنے والا
38:22وہ اس بات
38:23کو سمجھ چکی تھی
38:24اور کہتی تھی
38:25کہ آپ شاید
38:26مجھے اپنے آپ
38:26کو بہترنا چاہئے
38:27کیونکہ
38:28اب
38:28مجھے ایسا لگتا ہے
38:30کہ
38:30اگر میں نے
38:31اپنے آپ کو
38:32نہ وطلہ
38:33تو یہ لوگ
38:34مجھے
38:34ہمیشہ سے
38:35ضلیل و خبار کرتے ہیں
38:36اور ہمیشہ
38:37ضلیل و خبار کرتے رہیں گے
38:39ایسی سلوکی سے
38:40بہتر ہے
38:41کہ مجھے
38:41اپنے لئے
38:42آواز اٹھانی چاہئے
38:44جب وہ یہ سوچ دی ہے
38:45تو وہ کہتی ہے
38:45کہ بس بہت ہوا
38:47اب میں
38:47اپنے ساتھ
38:48کسی کو بھی
38:49مزید
38:49جو ہے
38:50وہ بنمانی
38:50کرنے کی اجازت
38:51نہیں دوں گی
38:52کیونکہ
38:53میری بھی عزت ہے
38:54اور مجھے
38:55اپنی عزت
38:55بہت زیادہ
38:56پیاری ہے
38:56اور جو کچھ
38:57میرے ساتھ
38:58ہو رہا ہے
38:59یہ سب کچھ
39:00مرداشت کرنا
39:01بہت مشکل ہے
39:02اس لئے
39:03وہ یہ سوچ دی ہے
39:03کہ میں
39:04اب یہ سب کچھ
39:05کیوں مرداشت کروں
39:06میرے بس میں
39:07اب بالکل بھی نہیں ہے
39:08سو اگر یہاں
39:09میں بات کریں
39:10اسما جو ہے
39:11وہ کہتی ہے
39:11کہ مجھے نہیں پتا
39:13کہ میرے بیٹے
39:14دوسرے کی دشمن
39:15کیسے ہوئے
39:16ان کی شادیاں
39:17جب سے ہوئے
39:18ایسا لگتا ہے
39:19کہ ان لوگوں کی
39:19زندگی میں
39:20سب کچھ بدل چکے ہیں
39:21دوسری طرح
39:21سجل کے بات کریں
39:23تو وہ
39:23اس نے بھی
39:25کسی قسم کی
39:25کوئی قصد نہیں
39:26چھوڑی
39:27وہ لوگوں کی
39:27زندگیوں کو
39:28برواد کرنا چاہتی تھی
39:30ان لوگوں کو
39:31ایک دوسرے کا
39:31دشمن دیکھنا چاہتی تھی
39:33تو اگر دیکھا جائے
39:34تو وہ اپنے مقصد میں
39:35کامیاب ہو چکی ہے
39:36شاید وہ چاہتی ہی
39:37یہی تھی
39:38کہ یہ لوگ
39:39ایک دوسری کے دشمن بن جائے
39:40اور وہ
39:41اس مقصد میں
39:42اگر دیکھا جائے
39:43تو کافی حد تک
39:44کامیاب ہو چکی ہے
39:46سو کیا
39:47اس شامہ سیلن کی
39:48تتاہ میں
39:48یہ لوگ
39:49دوبارہ سے
39:50وہی محبت
39:52بھری زندگی
39:52گزار سکیں گے
39:53یاکن

Recommended