Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/24/2025
BAMM EP 484: Asaar-e-Libaas
A Documentary about Indus Civilization's Textile
Narrator: RJ Kamran Jawaid Aziz
Brand: Pamir Creatif
Producer: BAMM! Digital Television
Research: Karachi International Advertising Festival

@pamircreatif @muzairnizam
#Sindh #IndusCivilization
#bammtvpk #rjkamranjawaidaziz
@BAMMTVpk @KamranJawaidAziz

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Khadi کے ذریعے زمانہ قدیم سے دنیا میں لباس کی تیاری کا آغاز ہوتا ہے
00:06اور دھاگے سے کپڑا اور پھر کپڑے سے کداور جبے
00:12جو زمانہ قدیم کے لمبے قطعے انسان پہنا کرتے تھے تیار ہوتے
00:17زمانہ قدیم سے آج تک کا سفر آئیے دیکھتے ہیں
00:22جناب آج ہم آپ کو لے کر آئے ہیں ایک ایسی انڈسٹری میں
00:28جس کا وجہ آج آپ کو نظر نہیں آئے گا
00:31لیکن انڈریسٹری موجود ہے اور بہت ایڈواسمنٹ کے ساتھ موجود ہے
00:35لیکن اگر ایسی قدیم شکل دیکھنی ہے
00:37تو وہ میں آج آپ کو دکھا رہا ہوں
00:39ہم دیکھیں جا رہے ہیں تکسٹائل انڈسٹری کی ایک قدیم کیریئیشن
00:43قرآن زبانے میں سترہ سوکی جہائی میں
00:46جب جو کہتے ہیں سترہ سوکی صدی کی
00:50اس صدی میں کپڑا کیسے بنتا تھا
00:53اس طرح سے اس پر ٹرکمنٹ ہو جا تھا
00:57اس پر ایک دسپلے آج ہم ہاں کو لکھا رہے ہیں
00:59آج جہاں پر ہم دھائیں گے
01:01کہ دھاغا بنتا ہے
01:03اس کو ڈائی کیسے کیا جاتا ہے
01:05دھاغے سے کپڑا جیسے بنتا ہے
01:07اور کپڑے سے ریڈی میں کارمنٹ کیسے بنتا ہے
01:10آلی مزل ڈالتے ہیں
01:12اس سوک سے دسپلے پہ
01:13اور ساتھ ساک تاریخ کے چھوپے دیں
01:16میں اب آپ کو جو دسپلے دکھا رہا ہوں
01:34یہ آپ دیکھیں کہ ہمارے کھائیسا بیٹھے ہیں
01:36جو کہ ان چڑی کھوٹیوں کو لے کے بیٹھے ہیں
01:40جن کے ذریعے رنگیاں جو کریٹ ہوتا ہے
01:43اور پکڑوں کو رنگا چاہتا ہے
01:44زمانہ قدیم میں
01:47مختلف قسم کی جڑی بوٹیاں
01:49پھول بیچ
01:51ان کے ذریعے رنگ
01:53جو ہے وہ کریٹ کیے جاتے تھے
01:55ان کی تقلیق کی جاتی تھی
01:56ان کو بقاعدہ ناب تول کے
01:58مختلف قسم کے رنگ کریٹ کیے جاتے تھے
02:01تاکہ کپڑوں کے
02:03الگ الگ رنگ ہمیں نظر آسکیں
02:05آج ہمارے کپڑوں میں
02:07مختلف قسم کے رنگ ہوتے تھے
02:09نپ نپ فیشن ہوتے
02:11لیکن یہ فیشن کی شروعات ہوئی
02:13ان جڑی بوٹیاں تھے
02:15جو ابھی ہم آپ کو دکھا رہے ہیں
02:17اور ان جڑی بوٹیاں کو
02:19کنس طرح سے ٹریٹ کیا جاتا ہے
02:21اور اسے رنگ بنایا جاتا ہے
02:22تاکہ کپڑوں کو ایک ایسا
02:24فرمننٹ کلر دیا جا سکے
02:26جس سے ایک کپڑا کیونکہ کپڑے سے منفرد لکھتا ہے
02:29رمائنہ قدیم نے
02:31کس طرح کی کام ہو جاتا تھا
02:32یہ آپ دیکھیں
02:33کپاس سے تو صرف
02:36صرف سفید دھاگائی بنتا تھا
02:37اور سفید دھاگے سے سفید کپڑا
02:39لیکن ملبوسات کے مختلف رنگ
02:42جڑی بوٹیوں کے علاوہ
02:43کبھی کبھی پتھروں سے بھی رنگ آ جاتا تھا
02:46دنیا میں جتنی بھی مادنیات ہیں
02:48جتنے بھی پیڑ پودے ہیں
02:50سب سے کوئی نہ کوئی رنگ نکلتا ہے
02:52سلام ایک ہم جی
02:54ملکوسی
02:56تھوڑا سا انچا بولی گا
02:57جی بولا
02:58تھوڑا بتائیں گے
03:00اس حوالے سے آپ کا چاہیے
03:01یہ جڑی بوٹی کا کلر ہے
03:03اس سے یہ کلر بنا ہو
03:05اس کے بعد یہ
03:06دھاگا کلر ہو گا
03:08اس لئے کپڑا بنے گا
03:10آپ کتنے عرصے ہیں
03:12شعبے سے
03:13تمہج لو
03:15تقریباً دس سال کی عمر سے میں کام کر رہا ہوں
03:18اچھا اچھا
03:19جڑی بوٹیاں
03:33اور قدرتی اجزہ کے ذریعے
03:35دھاگوں کو جو ہے رنگ آ جاتا تھا
03:38اور اس کے بعد ان رنگے ہوئے دھاگوں کو مختلف قسم کی
03:42ہاتھ کی بنائی ہوئی مشینوں کے ذریعے
03:45ایک ایسی ٹریٹمنٹ دی جاتی تھی
03:47جس سے ان دھاگوں کو محفوظ کیا جا سکے
03:51ان کے رنگوں کو محفوظ کیا جا سکے
03:53آئیے ہم ان کے ایکسپرٹ سے بات کرتے ہیں
03:57وہ معلوم کرتے ہیں
03:59کہ یہ سارا پرسس کے بارے میں کیا کہتے ہیں
04:05انڈس سیولائزیشن میں کپا سے جب سود بنایا جاتا تھا
04:09یعنی کہ کچھا دھاگا تو پھر ان چرخیوں کے ذریعے ان کچھے دھاگوں کو پکے دھاگوں کی شکل دی جاتی تھی
04:15تاکہ ان پکے دھاگوں سے ایک کپڑا بنایا جا سکے
04:17اور پھر اس کو ایک فائنل شکل دی جاتا تھا
04:19آئیے ہم ان کے ایکسپرٹ سے بات کرتے ہیں
04:21وہ معلوم کرتے ہیں
04:23کہ یہ سارا پرسس کے بارے میں کیا کہتے ہیں
04:27انڈس سیولائزیشن میں کپا سے جب سود بنایا جاتا تھا
04:31یعنی کہ کچھا دھاگا تو پھر ان چرخیوں کے ذریعے ان کچھے دھاگوں کو پکے دھاگوں کی شکل دی جاتی تھی
04:37تاکہ ان پکے دھاگوں سے ایک کپڑا بنایا جا سکے
04:41اور ان دھاگوں کو محفوظ کیا جاتا تھا رنگ آ جاتا تھا
04:46سلام علیکم جی کیسے آپ
04:48یہ بلکل
04:49اچھا دی تھوڑا بتائیں گے یہ آپ کو لیکھے بیٹھیں اس کے حوالے سے
04:53کیا چیز ہے یہ جو دھاگا بنائے گے
04:57میں وہاں سے کھلہ رہتا ہے
04:59یہ یہاں اس کو پر آتا ہے پھر یہاں اس کو پر آتا ہے
05:04یہاں سے اس کو پر آتا ہے
05:06دھاگا مگھی جائے گی
05:07پھر یہاں سے کپڑا کریا رہا ہوں
05:11صحیح صحیح صحیح صحیح
05:14کاریگر نے بتایا کہ یہ دھاگا یعنی کہ یان
05:17ان کو ان قدیم چڑھیوں کے ذریعے مزید مضبوط کیا جاتا ہے
05:22جو کہ آج انڈسٹری میں بڑی مشینوں کی شکل اختیار کر گئی ہے
05:26ان دھاگوں کے ذریعے ایک زبردست قسم کے رنگوں والے کپڑے بنایا جاتے ہیں
05:32لیکن یہ آپ قدیم شکل دیکھ رہے ہیں ان مشینوں کی جو کہ زمانے قدیم میں ہوتی تھی
05:38سوٹ کو رنگنے کے بعد یان کی شکل دینا اور یان سے دھاگوں کی شکل میں
05:53اس کو کپڑے کی روپ دینا یہ کام کرتا ہے کھاڑی اس وقت آپ زمانے قدیم کی کھاڑی دیکھ رہے ہیں جس پر ایک شخص ماہر کام کر رہا ہے کپڑا بنانے کے لیے
06:08جناب میں تو مطلوب ہوں یہاں سے کچھ بڑی مشین کھاڑی ہے کھاڑی میں یہاں پر آپ دیکھ رہے ہیں کہ پورا سیٹ اپ مطلوب ہے اور جو دھاگہ بنایا گیا ہے
06:30سب کپڑا کیسے بنے گا وہ اس مچین کے ضرورت ہے سب یہاں پہلے یعنی کہ تقریفاً دو ہزار سال پہلے سے
06:38یہ کھاڑی کا کانسپ موجود ہے اور انسان جو ہے کپڑے سے کپاس سے روئی بنایا ہے ملک کپاس کی روئی سے دھاگہ بنایا ہے
06:48یہ کپڑا بنا کر پہن جاتا ہے تو یہ کپڑا بنتا کیسے تھا اس کھاڑی مشین کے ضرورت ہے
06:54سلام علیکم جی کیسے ہیں آپ
06:56تو بتائیں کہ یہ کھڑی کے بارے میں کھڑی کے بارے میں
07:00یہ بہت تورانہ آئیٹم ہے کھڑی کا
07:04یہ آج سے کم سے کم سال سال پہلے سے بھی اوپر کی
07:10ابھی ہم لوگوں کے باپ زیادہ کرتے ہوئے چلے آ رہے ہیں
07:14یہ ہی کیا ہے
07:16جب دریائے سن کے گرد دہات عباد ہوئے کئی ہزار سال پہلے
07:30تو لباس کی تشکیل کے لیے کھاڑی کو بنایا گیا
07:34اور کھاڑی کی آواز ہی دور سے یہ بتاتی تھی کہ کس دہات میں کپڑا بن رہا ہے
07:40کپڑا بننے کے بعد ان کپڑوں کو بھی
07:54مختلف انداز میں کاتا جاتا تھا اور دکانوں پہ بیچا جاتا تھا
08:00اور ان کپڑوں میں سفید بھی ہوتے تھے اور رنگین کپڑے بھی ہوتے تھے
08:04مختلف قسم کے پرنٹ کے ساتھ بھی کپڑے ہوتے تھے
08:08تاکہ ہر انسان ایک دوسرے سے منفرد لگ سکے
08:12اس وقت دیکھ رہے ہیں کہ کپڑا رکھا ہوا ہے
08:14ایک فرضی دکان میں بیچنے کے لیے
08:17جناب کپڑا جب بل گیا کپڑا بنا گیا کپڑا بنا گیا ہے
08:25وہ یہاں پر رکھا گیا ہے
08:27اسے بات کرتے ہیں
08:29جہاں قرآن سرمانے میں یہ کپڑا بیچا جاتا تھا
08:32ریڈی میٹ کامنٹ مارکٹ میں تے موجود نہیں رکھتے
08:35لوگ کپڑے سے بھی جو ہے
08:37اپنے مستر قسم کے لپاک پیار کرتے تھے
08:40اور آنشکس کپڑا بھی بیچا جاتا تھا
08:42اور اسٹیچ بھی بیچا تھا
08:44سلام علیکم جی
08:45سلام علیکم جی
08:47تو بتائیں کہ یہ کپڑا بنانے کیا ہے
08:49یہ بتاتی کپڑا ہے
08:51اچھا
08:53تو ابھی یہاں سے آپ کا کپڑا بن کر آیا ہے
08:55آپ کا کیا کام ہے
08:57آپ کیا پیچھا کر لیں
08:59مطلب یہ کپڑا بھی بیچا کر لیں
09:01اچھا
09:03کھنکی لوگوں میں جاتا ہوں
09:05نہیں
09:07کپڑے کی پیمائش کی جاتی تھی
09:10اور کپڑے کو مختلف حصوں میں کٹا جاتا تھا
09:13تاکہ یہاں سے خریدار
09:15خرید سکیں ان کپڑوں کو
09:17اور اس کے بعد ان کپڑوں سے
09:19مزید
09:21ملبوسات تیار کیے جا سکیں
09:23اور پھر انسان پہن کر
09:25ایک دوسرے سے منفرد لگے
09:27یہاں پہ آپ کو کینچی اور سوی دھا کے نظر آ رہے ہیں
09:33اور یہ ہے شخص جس کو آج کے زمانے میں درزی کہا جاتا ہے
09:37جو اس وقت ہاتھ سے کپڑے سیتا تھا
09:39کیونکہ اس وقت سلائی مشین موجود نہیں تھی
09:43کپڑا بننے کے بعد اگلا مرحلہ یہ ہے
09:45حالا یہ ہے
09:47جناب جب زمانے قدیم میں سچچ مچھی نہیں تھی
09:51تو ہاتھ سے سلائی ہوتی تھی
09:53ہم تو رپائی بھی کہتے ہیں
09:55سلائی بھی کہتے ہیں
09:57اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ ہاتھ سے سلائی ہوتی
09:59ہاتھ سے کپڑے سیتا تھے
10:01اور اس کے نباز کر دی جاتے تھے
10:03تو کپڑا بننے کے بعد
10:05اس کو اس طرح سے سیا جا رہا ہے
10:07جو آپ دیکھ رہے ہیں
10:09مختلف اس کے پیٹرنز دیارتے ہیں
10:11اور پیٹرنز سے یہ نباز دیارتے ہیں
10:13رام لکم جی
10:15کیا کریں ان سے بتائیں گے
10:18ہاتھ سے سلائی کو ترپائی بھی کہا جاتا ہے
10:30آج کے زمانے میں کوئی شخص ہاتھ سے سیئے
10:33تو اسے ترپائی کہتے ہیں
10:34ہاتھ کی ترپائی
10:35ہینڈ میٹ کپڑوں کی اہمیت ہمیشہ سے ہے
10:38اور آج بھی ہے
10:39کپڑے تیار ہونے کے بعد
10:41اس کو مختلف حصوں میں
10:43کٹا جاتا تھا
10:44یعنی کہ فرنٹ
10:45بیک
10:46بازو
10:47شولڈر
10:47اور پھر دھاگے
10:49اور سوئی
10:50اور کینچی کے ذریعے
10:51یہ کپڑے تیار ہوتے تھے
10:53ملبوسات کی شکل میں
10:55جس کو آج کے زمانے میں
10:56ریڈی میٹ کارمن کہتے ہیں
10:58شواہد سے پتا چلا ہے
11:00کہ قدیم انسان
11:01لمبے کتکے ہوتے تھے
11:03یہی وجہ ہے
11:04کہ ابھی آپ
11:04لمبے کتکے جبے
11:06اور کپڑے دیکھ رہے ہیں
11:08جو کہ
11:08اس زمانے کی
11:09اکاسی کر رہے ہیں
11:10کہتے ہیں
11:18کہ پرانے زمانے میں
11:19انسان کے
11:20قداؤر لوگوں سے
11:22اور ان قداؤر لوگوں پہ
11:24ہمیں نظر آ رہے ہیں
11:26کپڑے
11:26ان کی آپ
11:27میکنگ دیکھیں
11:28کچھ بیسے ہی ہے
11:29جو کہ
11:30اراؤنڈ ہزار
11:31گوزہ سال پہلے
11:32جو انسان پہندا
11:33تو کپڑا
11:35جب سلتا تھا
11:35تو دلنے کے بعد
11:36جو لباس مہتا تھا
11:37وہ نباس کو ایسا ہوتا تھا
11:39آپ دیکھ رہے ہیں
11:39کہ میرے پیچھے
11:40بڑے دیو کامت
11:41اسے کے لئے
11:41یہ پرانے زمانے کے
11:43جو انسان ہوتا ہے
11:44کداؤر لوگوں کی
11:45لیے سیئے جہے ہیں
11:46اس کا بڑا خود
11:47اپر آ پر دیکھ رہے ہیں
11:49مرد
11:50مرد
11:52مرد
11:53مرد
11:54مرد
11:55مرد
11:56مرد
11:57مرد
11:58مرد
11:59مرد
12:00مرد
12:01مرد
12:02مرد
12:03مرد
12:04مرد
12:05مرد
12:06مرد
12:07مرد
12:08مرد
12:09مرد
12:10مرد
12:11مرد
12:12مرد
12:13مرد
12:14مرد
12:15مرد
12:16مرد
12:17مرد
12:18مرد
12:19مرد
12:20مرد
12:21مرد
12:22مرد
12:23مرد
12:24مرد
12:25مرد
12:26مرد
12:27مرد
12:28and has a nature-loving initiative,
12:32so that we don't want our energy,
12:35and we don't want our organic production.
12:58Let's talk about Pameer Creative.
13:05We talk about Pameer Creative.
13:09Assalamu alaikum.
13:11My name is Pameer Creative.
13:14We are giving a tribute to the Saints of Sin.
13:19Basically, the Saints of Sin, the Sufi,
13:24they know the world from their spiritual teachings,
13:28and their spirituality.
13:30But 90% of the people,
13:32most of them,
13:34don't know how good businessmen,
13:37how good traders,
13:39how good textile producers.
13:41We are showing this role today.
13:44The other role of textile businesses
13:48are good,
13:50and how good businessmen,
13:52manufacturing, manufacturing,
13:53and manufacturing.
13:55So, today,
13:56we are going to show up
13:58on Sin.
14:02Let's talk about this.
14:05We will also tell you,
14:06that this is the owner of Aliyah
14:08and the Sufi Buzrkans
14:11which we are seeing here,
14:13which we are seeing here.
14:15In the modern era,
14:18some foreign delegates
14:20have come here.
14:22This is the Pameer Creative
14:25because it is a brand
14:27which has organic production
14:29and has preserved
14:30and has preserved
14:31and has been preserved.
14:33So,
14:34this is the whole thing
14:36here.
14:37And here,
14:38you can see,
14:39in the black community,
14:40that we can grow.
14:41This is the same
14:42as the Republican community.
14:43The American community
14:44is the same as the
14:46American community community
14:47and is the same as the
14:48well-being of the Kaira
14:49that has been a long
14:50and has been a long
14:51effort.
14:52Yeah,
14:52what kind of Kaira
14:53was today?
14:54Well,
14:55that's the last time
14:56for this company
14:57of the Kaira
14:58and the Kaira
14:59is missing.
15:00The Kaira
15:02is not a good
15:05but it's the same
15:06as the Kaira
15:07foreign
15:19आप देख रहे हैं कि खादी सो जो कपड़ा बंता जा रहा है तो कपड़े को यहां पर टागा जाए यह बड़ा ही पुटत अबल है और जब्सक्राइब कराशी एक्सपो सेंटर में
15:48मनकिद होने वाली टेक्स्टाइल एशिया में हम नहीं मनाजल देखे हैं जिसमें कपड़ा कैसे बनता है और कदीम अंदाज में कौन कौन से तरहे के राइस थे जिसके जरीए कपड़ा बनाया जाता था सूत यान कौटन धागे कपड़ा सिलाई यह तमाम मामला पाकिस्तान �
16:18हम कल हो ना हो यहाथ कल हो ना हो लेकिन की कारीगरी सदियों जिन्दा रहती है
16:45आज भी इन कारीगरों की जरूरत है इन कारीगरों की महारत का कोई जवाब नहीं
16:52आज मुल्क में लगी बड़ी इंडिस्ट्रीज के बावजूद बड़ी बड़ी मशीने लगने के बावजूद अवाम की दिल्चस्पी इन माहिरें में जादा ही थी

Recommended