00:48ڈیز میں قدم رکھتے ہی سب کچھ اجنبی ہو جاتا ہے زبان اجنبی لوگ اجنبی ہو
00:53ڈیز میں
00:57ڈیز میں کدم رکھتے ہی سب کچھ اجنبی ہو جاتا ہے زبان اجنبی لوگ اجنبی ہوا
01:02کا جھ ہکا بھی کسی اور ہستی کی خشبیلی ہوئے کہا وہ семہ کی محبت بھری سدا
01:08کہا وہ بہنکی مذphد کہا وہ دوستوں کیspritências مزاق سب کچھ پیچھے جاتا
01:11and she said,
01:13she went to a mother...
01:15when she went to a cook
01:17and she took her competition
01:19and took her anie
01:37ڈیوی کی تنہائیاں بھی سمجھ کر چپ رہتا ہے بچوں کی مسوم سوالوں کا جواب بھی ادھورہ چھوڑ دیتا ہے اس کے پاس صرف دعا ہوتی ہے صرف قربانی کا جذبہ ہوتا ہے وہ اپنے خون پسینے کی کمائی وطن بھیجتا ہے تو اس کے ساتھ ایک پیغام بھیجتا ہے جو الفاظ میں نہیں احساسات میں ہوتے ہیں
01:58میں نے اپنا سب کچھ تمہارے لئے قربان کر دیا عید کی چاند رات ہو یا رمضان کی سہری بچوں کی سالگیرہ ہو یا والدین کی شادی کی سالگیرہ پردیسی صرف فون پر آوازیں سن کر مسکرا دیتا ہے مگر اس کی روح اندر سے کرچی کرچی ہو جاتی ہے
02:16کبھی کبھی رات کے سرناٹے میں وہ تکیہ کے نیچے مور رہ کر اپنی سسکیاں سننے لگتا ہے اور چاندنی راتوں میں ستارے بھی پردیسی کی تنہا دعاوں کے گواہ بن جاتے ہیں
02:28ہر روز وہ خود کو تسلی دیتا ہے یہ سب قربانیاں ایک دن رنگ لائیں گی مگر دل کے کسی کونے میں ایک خالیپن ہوتا ہے جسے کوئی دولت کوئی کامیابی بھر نہیں سکتی
02:39پردیس کی سب سے بڑی دولت صرف یہ خواب ہوتا ہے ایک دن میں ماں کی گود میں سر رکھ کر سکون سے سونا
02:47باپ کے بازوں میں چھپ کر اپنی تھکن اتارنا بچوں کی کلکاریاں سن کر دل بہلانا اور بیوی کی مسکراہڑ میں اپنی ادھوری زندگی کو مکمل کرنا
02:58اے اللہ تعالی میرے بھائی سمیت ہر پردیسی کو اپنی امان میں رکھ ان کی راہوں میں آسانیاں پیدا کر اور انہیں جل اپنے پیاروں کے درمیان لوٹنے کی خوشی اتا فرما