Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 9/1/2024
we explore the identity of Dajjal**, the Antichrist figure in Islamic eschatology, and the immense powers attributed to him. Recently, a **3000-year-old image believed to depict Dajjal has gone viral, sparking renewed interest in this mysterious figure.

Who Is Dajjal?: Learn about Dajjal’s role in Islamic teachings, his powers, and the signs of his emergence.
3000-Year-Old Image of Dajjal: Discover the story behind the viral image and its historical and religious significance.
The Power of Dajjal: Explore the abilities and influence of Dajjal as described in Islamic traditions.

Category

🎵
Music
Transcript
00:00بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
00:02السَّلَامُ عَلَيْكُمْ
00:04یَقِنًا تَمَام تَعْرِفِ اللَّهِ کَلِيَهِ ہَیْنْ
00:07ہَمْ اُسْكِ تَعْرِفِ بَيَانْ کَرْتَیْنَهِ
00:10اُسی سے مَدَدْ کے تَلَبْگَارِ ہَیْنْ
00:13مَن گَوَاہِ دِیتَهُمْ کَیَ اللَّهِ کَی سِوَا
00:15کوئی معبود برحق نہیں
00:17ناظرین آج کی اس ویڈیو میں ہم بات کریں گے
00:21انبیاء اکرام کی تصاویر کے متعلق
00:24جو شام کے گرجہ گھر کے اندر موجود تھیں
00:27آپ کو یہ سن کر یقیناً حیرت ہو رہی ہوگی
00:30کی انبیاء اکرام کی تصاویر
00:32اس سے متعلق ہم آپ کو تفصیل سے بتائیں گے
00:35کی انبیاء اکرام کی یہ تصاویر کیس نے بنائی
00:38اور کس بادشاہ کے پاس تھیں
00:40وہ کون سے صحابہ اکرام تھے
00:43جنہوں نے نہ صرف ان تصاویر کی زیارت کی
00:46بلکہ ان کی سچائی کی گواہی بھی دی
00:49اور وہ کپڑا جس پر یہ تصاویر موجود ہیں
00:52اس وقت کہاں ہے
00:53ان تصاویر کا تذکرہ کونسی مستند قتب میں موجود ہے
00:58ان سب باتوں کے بارے میں
00:59مکمل جاننے کے لیے آپ سے گزارش ہے
01:02ویڈیو کو سکپ کیے بغیر آخر تک ضرور دیکھیے گا
01:06اور اگر آپ ہمارے چینل پر نئے ہیں
01:08تو سب سے پہلے ہمارے چینل کو سبسکرائب کر لیں
01:11ناظرین اس واقعے کے پیشے دراصل پوری ایک داستان ہے
01:15سن 1066 اسویں کا سال
01:18کہ جب سمندری لڑاکو وائکنگز کا ایک بادشاہ
01:21ویلیم دا کینکر انگلینڈ پر قبضہ کرنے کے لیے
01:24حملے اور لڑائیاں کر رہا تھا
01:27اس وقت خون خرابے میں ڈوبے انگلینڈ سے 5000 کلومیٹر دور
01:31ایران کے ایک شہر مشہد کے قریب
01:34ایک خوبصورت داستان لکھی جا رہی تھی
01:37اور اس داستان کے لکھنے والے شخص کا نام تھا
01:40امام ابو بکر احمد ابن حسین الوہکی
01:44جنہیں عام زبان میں امام بہقہی بھی کہتے ہیں
01:48امام بہقہی اسلامی تاریخ کی ایک بہت حیرت انگیز شخصیت تھے
01:53کہتے ہیں کہ وہکی کے گھر اتنے برتن نہیں تھے
01:56کہ جتنی ان کی لکھی ہوئی کتابیں تھی
01:59جیسا کہ ان کی مشہور کتب
02:01سنن قبرہ، سنن صغرہ، عظمہ و صفات، فضائلِ صحابہ ہیں
02:08ان کی کتب میں صرف سنن القبرہ
02:11اور فضائلِ صحابہ کے دس دس والیمز الہدہ سے لکھے ہوئے ہیں
02:16ناظرین اب آپ خود ہی اندازہ لگالیں
02:19کہ امام بہقہی کے علم کا لیول کیا ہوگا
02:22لیکن جس واقعے کے متعلق ہم آپ کو بتانا شاہتے ہیں
02:26وہ ان کی کتاب دلائل النبوہ میں لکھا ہوا ہے
02:30ایک ایسی کتاب جس میں امام بہقہی نے
02:33ایک بڑی ہی زبردست ڈسکشن کی ہے
02:36نبی ﷺ کے نبی ہونے کا کیا ثبوت ہے
02:40اس کتاب کی سب سے زبردست بات یہ ہے
02:43کہ اس میں لکھی ایک ایک روایت کا
02:46ایک ایک قول کے آگے اس کی سند لکھی ہوئی ہے
02:49کہ جس کی وجہ سے اس کتاب کو بے نظیر سمجھا جاتا ہے
02:53ناظرین دلائل نبوہ میں امام بہقہی نے
02:56ایک بہت ہی خوبصورت اور عظیم و شان واقعہ روایت کیا ہے
03:00وہ لکھتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ
03:04نے مکہ میں اسلام کی تبلیغ کا
03:07باقاعدہ اعلان کر دیا
03:09تو مکہ میں آپ کو بہت زیادہ
03:11تکلیفوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا
03:14تمام بڑے بڑے سردار
03:16آپ ﷺ کے خلاف ہو گئے
03:19اور ان کے مقاولے میں
03:21آپ ﷺ تقریباً اکیلے ہو کر رہ گئے تھے
03:26مکہ میں زندگی روز بروز سخت ہوتی جا رہی تھی
03:30اکیلا سہارا ابو طالب بھی وفات پا گئے
03:33لہذا نبی ﷺ نے تائف میں رہنے والے قبیلے
03:38بنو سقیف کی ہمایت حاصل کرنے کے لئے
03:41ایک دن تائف جانے کا فیصلہ کیا
03:44تائف کے تین بڑے سردار تھے
03:46اور تینوں سردار آپس میں سگے بھائی تھے
03:49آپ ﷺ جا کر ان سے ملے
03:53انہیں اسلام کی دعوت دی
03:55لیکن نہ صرف ان بھائیوں نے
03:57اسلام کو قبول کرنے سے انکار کیا
04:00بلکہ مسلمانوں اور محمد ﷺ کے خلاف
04:05بڑی نازیبہ اور نامناسب گفتگو بھی کی
04:08انہیں برا بھلا کہا
04:10ایک بھائی نے کہا
04:11اچھا اگر تم اللہ کی رسول ہو
04:13تو پھر میں دوبارہ کبھی کعبہ بھی نہیں جاؤں گا
04:16دوسرے نے کہا
04:18حیرت ہے کہ نبی بنانے کے لئے
04:20اللہ کو آپ جیسا
04:22ایک بے یارو مددگار انسان ہی ملا تھا
04:25یعنی اگر نبی بنانا ہی تھا
04:27تو کسی ایسے کو تو نبی بناتا
04:29کہ جس کے پاس کوئی دولت ہوتی
04:31یا پیسہ ہوتا
04:32تیسرے بھائی نے کہا
04:33اچھا اگر تم اللہ کے نبی ہو
04:36تو پھر ہمارے ساتھ بیٹھنا شروع کر دو
04:38تا کہ ہمارے رتبے میں بھی
04:40تھوڑا سا اضافہ ہو جائے
04:41عرض یہ کہ ان سرداروں نے
04:43پیارے آقا ﷺ کو
04:46کافی سخت الفاظ کہے
04:48بہرحال جب نبی ﷺ نے دیکھا
04:52کہ طائف والے بھی بات سننے کو تیار نہیں
04:55تو آپ کے ذہن میں خیال آیا
04:57کہ اگر یہ گفتگو قرائش تک پہنچ گئی
05:00تو وہ میرے مزید دشمن بن جائیں گے
05:02لہٰذا آپ نے ان بھائیوں کو کہا
05:04کہ اچھا اگر تم اسلام قبول نہیں کرتے
05:07تو پھر اس گفتگو کو یہیں تک رکھنا
05:10اور کسی سے اس کا تذکرہ نہ کرنا
05:13اور یہ کہہ کر
05:14آپ ﷺ ان کے گھر سے نکل کر
05:17واپس مقہ کی طرف چل دیئے
05:20لیکن ان سردار بھائیوں نے
05:22کسی نہ کسی طرح سے
05:23تو اپنا غصہ دکھانا تھا
05:25لہٰذا آپ ﷺ کے وہاں سے نکلتے ہی
05:29ان لوگوں نے طائف کے کمینوں
05:31اور شرارتی عباش لوگوں کو
05:33آپ ﷺ کے پیچھے دوڑا دیا
05:37تا کہ وہ آپ کو سکون سے
05:39سفر بھی نہ کرنے دیں
05:40اور تب وہ واقعہ ہوا
05:42کہ جو ہم سب نے بچپن میں سنا
05:44اور پڑھا بھی تھا
05:45کہ ان لوگوں نے آپ ﷺ پر آوازیں کسیں
05:49آپ کو پتھر مارے
05:51آپ ﷺ کو تکلیف دیں
05:54یہاں تک کہ آپ ﷺ کا خون بہ کر
05:58آپ ﷺ کے جوتوں تک پہنچ گیا
06:03اور اس پوری حدیث میں آتا ہے
06:05کہ بلا آخر آپ ﷺ
06:08ایک باغ کی دیوار سے نیچے اترے
06:10اور پھر اس باغ میں پناہ لی
06:13اور کہیں تب جا کر پیچھے آنے والے
06:15وہ عباش لڑکے واپس چلے گئے
06:17اور یہ وہ دن تھا
06:18جس کے متعلق ایک مرتبہ
06:20آپ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ
06:23کو بھی یہ بتایا
06:25کہ عائشہ قریش نے
06:27مجھے بڑی تکلیفیں دی ہیں
06:29لیکن تائف سے زیادہ مشکل دن
06:31مجھ پر نہیں گزرا
06:33اس باغ میں پہنچ کر
06:34میرے پیارے آقا ﷺ
06:37ایک درخت کے نیچے آنکھیں بند کر کے
06:40اور اپنا شہرہ آسمان کی طرف کر کر بیٹھ گئے
06:44یہ باغ عطبہ ابن ربی کا تھا
06:46اور اس وقت وہاں پر
06:47اس کا بھائی شیبا بھی موجود تھا
06:49اب ویسے تو یہ لوگ قریش کے سردار تھے
06:52اور مسلمان نہیں تھے
06:54لیکن شیبا نے جب دور سے
06:56آپ ﷺ کو درخت کے نیچے
06:59اس طرح سے بیٹھے ہوئے دیکھا
07:01تو اسے دکھ ہوا
07:02اور اس نے اپنے ایک ملازم
07:04اداس کو کہا
07:05کہ اداس ایک پلیٹ میں انگور رکھو
07:07اور وہ جو شخص بیٹے ہیں
07:09انہیں ان کے پاس لے جاؤ
07:11جب اداس ﷺ کے پاس آئے
07:14تو آپ ﷺ نے آنکھیں کھولیں
07:18اور بسم اللہ الرحمن الرحیم
07:20پڑھ کر انگور کھانا شروع کر دیا
07:22جس پر اداس کو بڑا عجیب لگا
07:24اور وہ بولے
07:25کہ یہ ابھی آپ نے کیا کہا ہے
07:27اس علاقے میں میں نے کبھی
07:29کسی کو ایسی باتیں کرتے نہیں سنا
07:31آپ ﷺ نے پوچھا
07:33تمہارا کیا نام ہے
07:35انہوں نے کہا کہ اداس
07:37پھر آپ ﷺ نے پوچھا
07:39تم کہاں سے ہو
07:41اداس نے کہا میں عیسائی ہوں
07:43اور بابل کے شہر نینوہ سے ہوں
07:45تو آپ ﷺ نے کہا
07:48تم تو یونس بن مطا کے شہر سے ہو
07:51اداس نے حیران ہو کر پوچھا
07:53کہ آپ یونس کو کیسے جانتے ہیں
07:55تو آپ ﷺ نے فرمایا
07:57کہ یونس ایک پیغمبر
07:59اور میرے بھائی تھے
08:01اور جس خدا نے یونس علیہ السلام کو
08:03پیغمبر بنا کر بھیجا
08:05اسی خدا نے مجھے بھی نبی بنا کر بھیجا ہے
08:07تو اسی وقت اداس نے انگوروں کی پلیٹ
08:09ایک سائٹ پر رکھ دی
08:11اور زمین پر بیٹھ کر
08:13آپ ﷺ کے ہاتھ کو چوما
08:15کہ آپ ﷺ نے وہ بات بتائی ہے
08:19کہ جو سوائے ایک نبی کے
08:21اور کوئی نہیں جان سکتا تھا
08:23اور یوں اداس آپ ﷺ پر ایمان لے آئے
08:27لیکن اب مکہ واپس جاتے ہوئے
08:29آپ ﷺ کو علم ہو گیا تھا
08:33کہ مکہ والوں کو تائف کے واقعے
08:35کا پتہ چل چکا ہوگا
08:37اور اب میرا مکہ میں جانا اتنا آسان ہونے والا نہیں ہے
08:39کیونکہ اب وہ لوگ
08:41میری دشمنی میں اور بھی شدید ہو چکے ہوں گے
08:43لہٰذا آپ ﷺ
08:45مکہ کی حدود تک آئے
08:47اور غارِ ہرہ کے پاس پہنچ کر
08:49مکہ کے ایک سردار
08:51اخنس کے پاس
08:53اپنا پیغام بھیجا
08:55کہ اخنس کیا تم مکہ میں
08:57میری حفاظت کا ذمہ لیتے ہو
08:59لیکن اخنس نے یہ کہہ کر
09:01معذرت کر لی کہ اے ابو القاسم
09:03میرا تعلق قریش سے نہیں ہے
09:05میں تو ان کا صرف ایک حلیف ہوں
09:07اس لئے میں یہ ذمہ داری نہیں لے سکتا
09:09پھر آپ ﷺ نے
09:11سحیل بن عمر کے پاس
09:13اپنا پیغام بھیجا
09:15کہ سحیل کیا تم مکہ میں
09:17میری حفاظت کے زامن ہو
09:19لیکن سحیل نے بھی معذرت کر لی
09:21اور پھر آپ ﷺ
09:23نے ایک اور سردار
09:25مہتم بن عدہ کے پاس
09:27اپنا پیغام بھیجا
09:29کہ جس نے آپ کی حفاظت کی
09:31ذمہ داری قبول کر لی
09:33اور تب مہتم نے اپنے سارے بیٹوں
09:35بھتیجوں اور بانجوں کو
09:37گھر کے تمام مردوں کے ساتھ
09:39اٹھا کر آپ ﷺ
09:41کے پاس آ کر کہا
09:43اے بل قاسم آپ
09:45بے خوف ہو کر ویسے ہی قابا کا
09:47تواف کریں جیسے آپ پہلے
09:49کیا کرتے تھے اور تب وہ لوگ
09:51آپ ﷺ کو
09:53قابا تک لے آئے
09:55آپ ﷺ نے
09:57قابا کا تواف کیا اور
09:59اس دوران مہتم اپنے سارے بیٹوں کے ساتھ
10:01ننگی تلواریں یہ
10:03آپ ﷺ
10:05کی حفاظت پر پہرہ دیتا رہا
10:07اور انہی تلواروں کی حفاظت
10:09میں انہوں نے آپ ﷺ
10:11کو آپ کے گھر
10:13پہنچایا اس بات پر
10:15بعد میں جب باقی سرداروں نے متعم
10:17سے پوچھا کہ متعم تمہیں
10:19محمد ﷺ سے کیا واسطہ ہے
10:21تو اس نے کہا مجھے واسطہ تو کچھ نہیں
10:23ہے لیکن میں ان سے
10:25محبت رکھتا ہوں اور جب تک
10:27میں زندہ ہوں تم میں سے کوئی انہیں
10:29بری نظر سے دیکھی نہیں سکتا
10:31اور متعم کی یہ دلیری دیکھ کر مکہ
10:33کے تمام سردار خاموش ہو گئے تھے
10:35متعم بن عدہ کے صلوب
10:37کو نبی ﷺ
10:39کبھی نہیں بھولے اور
10:41بعد میں پھر بدر کی لڑائی ہوئی
10:43اور متعم کے ایک بیٹے جبیر ابن متعم
10:45بدر کے قیدیوں کو
10:47چھوڑانے کے لئے فدیہ لے کر
10:49آپ ﷺ کے پاس آئے
10:51تو آپ ﷺ
10:53نے جبیر سے کہا
10:55کہ جبیر آج اگر
10:57تمہارے والد زندہ ہوتے اور
10:59ان قیدیوں کی سفارش کرتے تو میں
11:01انہیں فدیہ لیے بغیر ہی چھوڑ دیتا
11:03اور پھر وہیں بدر کے بقاں پر
11:05جبیر نے آپ ﷺ
11:07کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا
11:09کہ جس میں آپ ﷺ
11:11سورہ تور پڑھ رہے تھے اور
11:13جبیر کہتے ہیں کہ محمد ﷺ
11:15بس کر جائیں
11:17مجھے لگتا ہے کہ میرا دل پھٹ جائے گا
11:19اور تب جبیر ابن متعم
11:21نے سچ دل سے اسلام قبول
11:23کر لیا جبیر ابن متعم
11:25ایک نرم دل انسان
11:27اور نبی ﷺ
11:29سے محبت کرنے والے صحابی
11:31بنے اور یہاں سے شروع ہوتی ہے
11:33ہماری اس واقعے کی
11:35اصل داستانہ
11:37ناظری نبی ﷺ کے بعد
11:39جبیر ابن متعم بہت طویل
11:41عرصے تک زندہ رہے
11:43اور کہتے ہیں ایک مرتبہ ابھی
11:45میں مسلمان نہیں ہوا تھا تو
11:47تجارت کی غلط سے ایک بار بسرہ گیا
11:49بسرہ دمشق کے قریب
11:51ایک بہت پرانا شہر ہے
11:53اور متعم کہتے ہیں کہ وہاں
11:55ہماری ملاقات عیسائیوں کے گروپ سے ہوئی
11:57کہ جنہوں نے ہماری زبان
11:59سن کر کہا
12:01کہ کیا تم لوگ عرب سے آئے ہو
12:03ہم نے کہا ہاں
12:05انہوں نے کہا سنا ہے وہاں ایک شخص
12:07نے اعلان نبوت کیا تھا
12:09کیا تم اسے جانتے ہو
12:11متعم کہتے ہیں کہ میں خاموش ہو گیا
12:13لیکن پھر بولا
12:15کہ ہاں میں نے انہیں دیکھا ہوا ہے
12:17تو ان لوگوں نے
12:19آپس میں کسی اور زبان میں
12:21کوئی باتشیٹ شروع کی
12:23اور متعم کہتے ہیں
12:25کہ پھر وہ ہمیں
12:27اپنے ساتھ چلنے کا کہہ کر
12:29ہم لوگوں کو ایک بہت بڑے گرجہ میں لے گئے
12:31کہ جہاں بہت ساری تصاویر
12:33بنی ہوئی تھی
12:35ناظرین یہاں آپ کو یہ بتاتے چلیں
12:37کہ عیسائی مذہب میں گرجہ گھروں کی دیواروں پر
12:39تصویریں اور شبیہیں
12:41بنائی جاتی ہیں
12:43اور یہ پریکٹس عیسائیت کا ایک بہت پرانا ریوارش ہے
12:45اسے گوتک آرٹ کہتے ہیں
12:47ناظرین گوتک آرٹ
12:49تین طرح کا ہوتا ہے
12:51یعنی کلر فل شیشوں کے ذریعے
12:53بنی ہوئی تصاویر
12:55یعنی لکڑی کے تختوں پر بنی ہوئی تصویریں
12:57یا ریلز
12:59جو تختے سے اوپر ابرے ہوئے ہوتے ہیں
13:01اور پھر
13:03یعنی مجسمیں
13:05اور بخاری شریف کی وہ حدیث
13:07جس میں
13:09حضرت امی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ
13:11نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
13:13کو بتایا تھا
13:15کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
13:17جن دنوں ہم
13:19یعنی کی آتوپیا میں رہ رہے تھے
13:21اور وہاں ہم نے گرجہ گھر
13:23کو دیکھا کہ جس میں کچھ مورتیاں
13:25پڑی ہوئی تھیں مورخین کے مطابق
13:27اس وقت امی سلمہ رضی اللہ
13:29تعالیٰ نہاں آپ صلی اللہ علیہ
13:31وسلم کو
13:33این ہی سکیلچرز کے متعلق بتا رہی تھی
13:35اب جب بسرہ کے وہ عیسائی جبیر
13:37ابن مطعم کو لے کر گرجہ گھر
13:39کے اندر گئے اور انہیں وہاں
13:41بنا گوتک آرٹ دکھایا
13:43تو اس سے پوچھا کیا تمہیں
13:45این تصویروں میں عرب کے اس نبی کی شکل
13:47دکھائی دے رہی ہے وہ تو کہتے ہیں
13:49کہ میں نے کہا کہ نہیں
13:51تو وہ لوگ مجھے اپنے ساتھ لے کر
13:53اس سے بھی بڑے گرجہ گھر
13:55تو وہ لوگ مجھے اپنے ساتھ لے کر
13:57اس سے بھی بڑے گرجہ گھر میں لے گئے
13:59کہ جہاں پہلے سے کہیں زیادہ تصاویر بنی ہوئی تھی
14:01اور پھر بولے کہ اب دیکھ کر
14:03بتاؤ کیا تمہیں یہاں پر
14:06اور جبیر کہتے ہیں
14:08کہ میں نے کافی دیر تک
14:09بڑے غور سے دیکھا
14:11کہ اچانک مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
14:13کی تصویر نظر آگئی
14:15اور کیا دیکھتا ہوں کہ تصویر میں
14:17محمد صلی اللہ علیہ وسلم
14:19کے علاوہ حضرت ابوبکر
14:21جیسا ایک شخص بھی موجود ہے
14:23کہ جس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
14:25کا دامن پکڑا ہوا ہے
14:27اور یہ تصویر دیکھ کر
14:29میں خاموش ہو گیا
14:31اور میرے خاموش ہونے کو ان لوگوں نے
14:33دیکھ لیا اور پھر مجھ سے پوچھا
14:35کہ کیا یہ وہی ہیں
14:37میں نے کہا ہاں بخدا یہ وہی ہیں
14:39انہوں نے پوچھا کہ کیا تم
14:41انہیں جانتے ہو
14:43میں نے کہا کہ ہاں میں انہیں جانتا ہوں
14:45اور تب وہ بولے کہ یہ
14:47اللہ کے نبی ہیں اور جو
14:49تم لوگوں میں معبوث ہو چکے ہیں
14:53اب بسرہ کا شہر
14:55بعد میں حضرت خالد بن ولید
14:57رضی اللہ تعالیٰ عنہوں نے فتح کر لیا تھا
14:59اور خالد بن ولید کے بعد
15:01اسماعیلیوں نے
15:03بسرہ کو تباہ و برباد کر کے
15:05اور خالد بن ولید
15:07کے بعد اسماعیلیاں نے
15:09اور خالد بن ولید رضی اللہ
15:11تعالیٰ عنہوں کے بعد
15:13اسماعیلیوں نے بسرہ کو تباہ و برباد
15:15کر کے رکھ دیا
15:17بشمول اس گرجہ گھر کے
15:19اور وہ ساری تصاویر مکمل دور پر ختم ہو گئیں
15:21لیکن ناظرین یہاں سے شروع
15:23ہوتی ہے ایک بہت ہی دلچسپ بات
15:25ان لوگوں نے یہ تصاویر
15:27نہ صرف اپنے گھوٹک آرٹ
15:29کی شکل میں بنائی ہوئی تھی
15:31بلکہ ان تصویروں کو جبیر رضی اللہ
15:33تعالیٰ عنہ کے علاوہ دو اور
15:35صحابہ اکرام نے دیکھا تھا
15:37اور اس مرتبہ یہ تصویریں گھوٹک آرٹ
15:39کی شکل میں نہیں بلکہ کسی اور
15:41ہی شکل میں بنی ہوئی تھی
15:43یہ تصویر کپلوں پر بنی ہوئی تھی
15:45ناظرین نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:47کے وقت میں
15:49جسے ہم ناروملی رومن ایمپائر کہتے ہیں
15:51وہ دراصل رومن ایمپائر نہیں
15:53بلکہ رومن ایمپائر کی باقیات تھے
15:55یعنی اس وقت
15:57رومن ایمپائر بلکل ختم ہو چکی تھی
15:59اور اس وقت وہاں پر حکومت کرنے
16:01والا ہیر یکلین خاندان تھا
16:03یعنی اس خاندان سے
16:05تعلق رکھنے والے بادشاہوں کا خاندان
16:07اور اس وقت اس ایمپائر میں جو
16:09بادشاہ حکومت کر رہا تھا
16:11اس کا نام ہیر یکلیس
16:13جسے آپ نے عربی کے کتابوں میں
16:15ہر کل لکھا یا دیکھا یا پڑھا
16:17اب حضرت ابو وقر صدیق
16:19رضی اللہ عنہ کے دور
16:21کی بات ہے کہ دو صحابی
16:23یعنی حشام ابن آس نعیم رضی اللہ
16:25عنہ اور ایک اور صحابی
16:27کو ہر کل کی طرف ایک سفیر بنا کر
16:29بھیجا گیا اور وہ لوگ
16:31تیک اسی بسرا کے علاقے میں پہنشے
16:33جہاں جوبیر ابن مطم نے
16:35تصویریں دیکھی تھی لیکن
16:37اس مرتبہ انہوں نے اجیب منظر دیکھا
16:39کہ وہاں ایک لوکل کریشن
16:41چیف ہے جس نے کالے
16:43پہنے ہوئے ہیں اور اس کے آس پاس
16:45کی ہر شیز کالی ہے
16:47حشام نے اس سے پوچھا کہ یہ سب کیا ہیں
16:49تو اس نے بتایا کہ میں نے نظر مانی
16:51ہے کہ جب تک تم لوگ یعنی
16:53مسلمان شام سے نہیں نکل جاتے
16:55تب تک یہ کالے کپڑے نہیں اتاروں گا
16:57تو حشام نے کہا پھر تو تم
16:59یہ کپڑے سارے زندگی نہیں اتاروگے
17:01کیونکہ با خدا تمہارا
17:03یہ ملک انشاءاللہ ایک دن ہم لے کر
17:05ہی رہیں گے کیونکہ ہمارے نبی
17:07سلام نے
17:09ہمیں اس کی بشارت دے دی ہے
17:11حشام کہتے ہیں کہ یہ بات سنتے
17:13ہی اس شخص کا چہرہ
17:15بھٹے سے نکلنے والی اینٹ کی طرح
17:17کالا پڑ گیا اور غصے سے
17:19ہمیں کہنے لگا کہ جاؤ نکل جاؤ
17:21یہاں سے حشام کہنے لگا
17:23ہم اپنے سفر پر چل دئیے
17:25حتیٰ کہ ہم ہرکل کے ماہل تک
17:27پہنچ گئے ہیں اور کیا دیکھتے ہیں
17:29کہ ہرکل پہلے سے ایک پونچی
17:31بیلکنی میں کھڑا نیچے ہماری
17:33دیکھ رہا ہے اور ہم نے جانبوش کر
17:35اس کی بیلکنی کے نیچے پہنچ کر
17:37کہا لا الہ الا اللہ
17:39اور حشام کہتے ہیں کہ
17:41اللہ جانتا ہے کہ ہماری آواز سے
17:43بیلکنی اس طرح گونٹی
17:45کہ جیسے تیز ہوا میں کوئی درخت
17:47تھرانے لگ جاتا ہے
17:49کچھ دید انتظار کے بعد جب ہمیں
17:51ماہل کے اندر داخل ہونے کی اجازت
17:53مل گئی تو کیا دیکھتے ہیں
17:55کہ ہرکل سرخ رنگ کا ایک لباس پہنے
17:57سے تخت پر بیٹھا ہوا ہے
17:59اور اس کے دربار کے ہر چیز سرخ رنگی
18:01ہے اور ہم نے نوٹس کیا
18:03کہ روم کے بڑے بڑے سفارتکار
18:05اور اشرافیا اس وقت ہرکل
18:07کے تخت کے آس پاس بیٹھے ہوئے ہیں
18:09ہرکل نے اپنے ایک نمائندے
18:11کو اشارہ کیا کہ ان غریبوں
18:13سے بات کرو لیکن ہم فوراں
18:15بول اٹھے کہ ہم نمائندے سے بات نہیں
18:17کریں گے کیونکہ ہم یہاں صرف
18:19بادشاہ سے بات کرنے کے لئے آئے ہیں
18:21یہ بات سن کر ہرکل اچانک
18:23ہنس پڑا اور ہشرام کہتے ہیں
18:25کہ ہم فوراں سمجھ گئے
18:27یہ شخص بہترین عربی بولتا ہے
18:29لہذا ایک بار پیر سے ہم نے کہا
18:31لا الہ الا اللہ اور پورے دربار
18:33میں ہواری آواز گوشنے لگ گئی
18:35اور اچانک سے بادشاہ خاموش
18:37ہو گیا اس کے بعد ہرکل نے
18:39ان دونوں صحابیوں سے کچھ سوالات کیے
18:41کہ جو تصویروں والی بات سے
18:43متعلق نہیں ہیں اس لئے یہاں
18:45ان سوالات کو ہم سکیپ کر رہے ہیں
18:47لیکن ایک طویل گفتگو کے بعد
18:49ہرکل نے انہیں کہا
18:51کہ میں چاہتا ہوں کہ تم لوگ کچھ دن
18:53میرے محل میں ٹھہرو اور یوں تین دن
18:55تک وہ صحابہ ہرکل کے محل میں ٹھہرے رہے
18:57لیکن چوتھے دن ہرکل نے
18:59ایک بار پھر سے ان دونوں کو گلایا
19:01اس کے پاس سنہرے گولڈر ننگ
19:03کا ایک بڑا سا سیکیور شکل
19:05کا انتہائی زیب و آرائی سے مزین
19:07ہود ایک تابوت یا سندوق
19:09میں پڑا ہوا تھا جس میں
19:11کافی سارے چھوٹے چھوٹے دروازے
19:13یا پھر چھوٹے چیمبرز بنے ہوئے تھے
19:15اور ناظرین یہاں سے شروع ہوتا
19:17ہے اس واقعے کا انتہائی
19:19دلچسپ حصہ
19:21ہر شام کہتے ہیں کہ باشا نے سندوق
19:23کے ایک چیمبر کو کھولا اور
19:25اس میں سے کالے رشم یعنی ایک
19:27بلیک سلک کا بنا ہوا ہے کپڑا نکال لیا
19:29جس میں سفید دھاگوں سے
19:31بنی ہوئی تصابیر تھی اور
19:33اس تصویر میں لمبے قد اور انتہائی
19:35ایک شخص نظر آ رہے تھے
19:37کہ جس کے سر پر بال دونوں
19:39طرف سے خوبصورتی کے سار نیچر
19:41چھل کے ہوئے تھے ہرکل نے
19:43وہ تصویر ہمیں دکھائی اور پوچھا
19:45کیا تم اس شخص کو جانتے ہو
19:47اب باشا نے انہیں جو چیز دکھائی تھی
19:49اسے ایک تپیسٹری کہتے ہیں
19:51یعنی کپڑے کے اوپر دھاگوں سے
19:53بنانے والے آرٹ کو
19:55یہ کپڑوں پر بنا ہوا پرنٹ نہیں ہوتا تھا
19:57بلکہ کپڑے کے اوپر دھاگے سے
19:59بنی ہوئی ایک تصویر ہوتی ہے
20:01اور لیٹ میڈیول میں تپیسٹریز
20:03کو آرٹ کی سب سے مہیں گی اور خوبصورت فارم
20:05سمجھا جاتا ہے
20:07یہ ایک آم کینویس کے سائز سے لے کر
20:09پوری پوری دیواروں تک کے سائز
20:11اور کسی زمانے میں باشا
20:13اسے اپنے محلوں میں خوبصورتی کے لئے
20:15استعمال کیا کرتے تھے
20:17اور درحقیقت آج بھی کرتے ہیں
20:19باشا نے انہیں بلیک سلک پر بنی ہوئی
20:21وہ چیز دکھائی اور پوچھا
20:24ہشام نے کہا نہیں ہم انہیں نہیں جانتے
20:26تو ہر کل بولا
20:28یہ تصویر حضرت آدم علیہ السلام کی تصویر ہے
20:30پھر اس نے وہ تپیسٹری
20:32واپس رکھ دی اور دوسرا چیمبر کھولا
20:34جس سے وائٹ سلک پر بنی ہوئی
20:36ایک تپیسٹری نکالی
20:38اور پھر پوچھا کہ کیا تم اسے پہشانتے ہو
20:40ہم نے دیکھا تو تصویر میں
20:42ایک اور شخص تھا
20:44پہلے والے سے تھوڑا سا مختلف
20:46پھر اس نے وہ تپیسٹری واپس رکھ دی
20:48اور دوسرا چیمبر کھولا
20:50جس میں سے وائٹ سلک پر بنی
20:52ایک اور تپیسٹری نکالی
20:54اور پھر پوچھا کیا تم اسے پہشانتے ہو
20:56ہم نے دیکھا تو تصویر میں
20:58ایک اور شخص تھا
21:00پہلے والے سے تھوڑا سا مختلف
21:02لیکن ڈارک براؤن آنکھیں
21:04اور گھنگریالے بالوں والا
21:06ہم نے پھر انکار کر دیا
21:08کہ ہم انہیں نہیں جانتے
21:10تو ہر کل نے بتایا
21:12کہ یہ حضرت آدم علیہ السلام کی تصویر ہے
21:14اور پھر پھر سے بلیک سلک پر
21:16وائٹ دھاگے سے بنی ایک تپیسٹری نکالی
21:18کہ جس میں بڑی ہی پیاری صورت والا
21:20کوئی شخص تھا
21:22سفید داڑی دیکھ کر یوں لگتا تھا
21:24جیسے بس ابھی مسکر آنے والا ہے
21:26اور ہر کل نے ہمیں بتایا
21:28کہ یہ تصویر حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ہے
21:30اور پھر اس نے
21:32اس تیپیسٹری کو واپس
21:34اس کی چیمبر میں رکھ کر
21:36ایک اور تپیسٹری نکالی
21:38اس تصویر کو دیکھتے ہی ہم چلا اٹھے
21:40کہ یہ تو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے
21:42حشام کہتے ہیں
21:44کہ ہر کل اس وقت کھڑا ہوا تھا
21:46لیکن اسی وقت وہ اپنی جگہ پر ہی بیٹھ گیا
21:48اور بولا کیا واقعی
21:50میں نے تو تمہیں یہ تصویر
21:52سب سے آخر میں دکھائی تھی
21:54لیکن صرف تمہارا امتحان لینے کی خاطر
21:56اسے میں نے پہلے نکال لیا
21:58کہ دیکھوں بھلا تم کیا کہتے ہو
22:00اور پھر کافی دیر تک
22:02آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر
22:04کو دیکھتا رہا
22:06حشام رضی اللہ تعالیٰ نہوں کہتے ہیں
22:08کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تصویر
22:10اتنی حقیقی تھی
22:12کیوں لگ رہا تھا کہ جیسے ہم
22:14اپنی آنکھوں کے سامنے
22:16اپنے نبی کو کھڑا دیکھ رہے ہیں
22:18اور اس پوائنٹ پر پہنچ کر ہمیں بھی
22:20اب خوشی اور تجسس ہونے لگا
22:22ہم نے اپنی بارشاہ کی بات پر یقین نہیں تھا
22:24لیکن جب ہم نے اپنی نبی
22:26صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
22:28اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا
22:30تو ہمیں بھی ان تائپ ایسٹریز کی سچائی
22:32ایک حقیقت لگنے لگی
22:34کہ واقعی یہ سچ ہیں
22:36لہذا ہمارا دل کیا کہ
22:38ہر کل ہمیں اور بھی تصویر دکھائیں
22:40اور جو کہ اس نے ہمیں دکھائی بھی
22:42پانچ میں تائپ ایسٹری کے جسم میں
22:44ایک مرتبہ پیر سفید سلک پر
22:46ہونٹ کھلے ہوئے تھے
22:48تھوڑا سا گندمی رنگ
22:50بہت زیادہ گھنگریالے بال
22:52اور گھنی داری
22:54اور چہرے کے تاثرات ایسے کے جیسے
22:56تھوڑے سے غصے میں ہوں
22:58اور ہر کل نے بتایا
23:00کہ یہ تصویر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ہے
23:02چھٹی تائپ ایسٹری ایک ایسے شخص کی
23:04جس کی شکل موسیٰ علیہ السلام سے
23:06بہت ملتی جلتی تھی
23:08لیکن اس کا سر تھوڑا سا گول تھا
23:10اور بال ایسے کے جیسے
23:16تصویر ہے
23:18پھر ایک اور وائٹ سلک تائپ ایسٹری نکالی
23:20جو گھوڑے کے اوپر بیٹھے ہوئے
23:22کسی شخص کی تھی
23:24لمبے پاؤں لیکن چھوٹی کمر
23:26اور ہر کل نے ہمیں بتایا
23:28کہ یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی تصویر ہے
23:30پھر ایک اور وائٹ سلک تائپ ایسٹری
23:32کے جس پر سرخ و سفید رنگ
23:34نیلی آنکھوں اور جسم پر
23:36تلوار لٹکائے ایک شخص کی تصویر تھی
23:38جو ہر کل نے بتایا
23:41پھر ایک اور وائٹ سلک تائپ ایسٹری
23:43کے جس میں ایک نوجوان سا آدمی تھا
23:45ساف ستھرا شہرہ
23:47بڑی خوبصورت کالے رنگ کی داڑی
23:49اور جسم کا ہر عضو
23:51بہت ہی متناسب
23:53اور ہر کل نے بتایا
23:55کہ حضرت ایسی علیہ السلام کی تصویر ہے
23:57اور یہ سب تائپ ایسٹری دکھانے کے بعد
23:59اس نے وہ تابوت مند کر دیا
24:01کافی دیر تک صحابہ اکرام
24:03خاموش بیٹھے رہے
24:05لیکن پھر دل میں ایک سوال آیا
24:07کہ ہر کل نے اپنے نبی کو
24:09تو ہم کو دکھایا نہیں
24:11اور تصویر میں وہ بالکل ویسے ہی ہیں
24:13کہ جیسے ہم نے دیکھے ہیں
24:15لیکن باقی تصویروں پر ہم کس طرح یقین کرلیں
24:17کیا تمہیں لگتا ہے کہ وہ بھی سچ ہیں
24:19کیونکہ اگر یہ تصویریں
24:21سچ ہیں تو ہر کل تمام
24:23کیونکہ اگر یہ تصویریں سچ ہیں
24:25تو ہر کل یہ تمہارے خزانے کا
24:27سب سے بڑا خزانہ ہے
24:29تو بادشاہ نے کہا
24:31حضرت آدم علیہ السلام نے
24:34ہر نبی کی صورت دکھا دے
24:36اور تب ان پر رشم کے کپلوں پر
24:38بنی یہ تصاویر نازل ہوئی تھی
24:40اور یہ تابوت حضرت زلکر نین
24:42کو اُس جگہ سے ملا
24:44کہ جہاں سورج کالے کچڑ میں غروب ہوتا ہے
24:46اور وہاں اس تابوت کے ساتھ
24:48حضرت آدم علیہ السلام کا
24:50اور بھی بہت خزانہ تھا
24:52کہ جو زلکر نین نے لے لیا
24:54اور وہ تصاویر پھر
24:56حضرت دانیال علیہ السلام
24:58کو دیں
25:00کہ جنہوں نے پھر
25:02ان تصاویر کو بالکل ویسے ہی
25:04کپل رشم کی تپیسٹریز میں
25:06بنا کر اپنے پاس محفوظ کر لیں
25:08اور یوں دانیال علیہ السلام
25:10سے یہ تصاویر ہم تک پہنچی ہیں
25:12اور میں تمہیں یقین دلاتا ہوں
25:14کہ
25:16ان تصاویر کی سچائی پر
25:18اعتبار کر سکتے ہو
25:20خدا کی قسم اگر مجھے اپنے ملک
25:22اور بادشاہی کے باہر جانے کا خوف نہ ہوتا
25:24تو میں خود کو غلام بنا کر
25:26تمہارے ہاتھوں اپنے آپ کو فروت کر دیتا
25:28اور پھر حسام کہتے ہیں
25:30کہ ہم اپنے نبی کو دیکھ کر
25:32رونے لگ گئے اور کافی دیر تک روتے رہے
25:34اور جب جانے کا وقت آیا
25:36تو حرکل نے ہمیں بہت سارے تحائف دے کر
25:38بڑی محبت کے ساتھ
25:40واپس رخصت کیا
25:42ناظرین اس واقعے کی ایک اور روایت میں
25:44کچھ اور تپیسٹریز کا بھی ذکر ہے
25:46اور وہ بھی ہم آپ کو یہاں بتائے چلتے ہیں
25:48اس صندوق میں سفید سلک پر بنی
25:50ایک اور تپیسٹری تھی
25:52پھر ایک اور سفید سلک کی تیپیسٹری
25:54کہ جس پر بنی تصویر میں
25:56موجود جو شخص تھے
25:58اس کے ہونڈ کی نبی
26:00کی ایک اور تیپیسٹری
26:02کہ جس پر بنی تصویر میں
26:04موجود جو شخص تھے
26:06اس کے ہونڈ کی نبی
26:08کی ایک اور تیپیسٹری
26:10کہ جس پر بنی تصویر میں
26:12موجود جو شخص تھے
26:14اس کے ہونڈ کی نبی
26:16کی ایک اور تیپیسٹری
26:18کہ جس پر بنی تصویر میں
26:20موجود جو شخص تھے
26:22اس کے ہونڈ کی نیشے
26:24ایک تیل تھا
26:26ایک بہت ہی خوبصورت تیل
26:28اور ہرقل نے بتایا
26:30کہ یہ یعقوب علیہ السلام ہیں
26:32پھر ایک اور سفید سلکی تیپیسٹری
26:34کہ جس پر ساف سترا
26:36سفید چہرہ
26:38لمبی ایکو لائن
26:40ناک کی
26:42جو سب سے خوبصورت ناک
26:44سمجھی جاتی ہے
26:46اور وہ آرزی کے ساتھ
26:48کہ جس کے بارے میں ہرشام کہتے ہیں
26:50اس پر بنا چہرہ کسی طور
26:52سورج سے کم خوبصورت نہیں تھا
26:54ہرشام کہتے ہیں کہ یوں لگ رہا تھا
26:56کہ جیسے ہم سورج چاند ستاروں
26:58کو دیکھ رہے ہیں
27:00اور ہرقل نے ہمیں بتایا
27:02کہ یہ یوسف علیہ السلام ہیں
27:04ہرشام کہتے ہیں
27:06کہ جب ہم دمشق سے واپس آئے
27:08اور ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیہ عنہ
27:10کو یہ واقعہ سنایا
27:12تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیہ عنہ
27:14مسکین الفاظ
27:16یعنی اگر مجھے اپنے ملک کے بھاگ جانے کا یہ خوف نہ ہوتا
27:18تو میں خود کو کوئی غلام بنا کر
27:20تمہارے ہاتھوں فروخت کر دیتا
27:22اس کے بارے میں کہنے لگے کہ مسکین
27:24یعنی بچارہ اگر اللہ
27:26اس کے لئے بھلائی چاہتا
27:28تو واقعی ہر کوئی ایسا کر گزرتا
27:30ناظرین یہاں پہنچ کر
27:32ہمارا واقعہ مکمل ہوتا ہے
27:34اس واقعہ کو امام بہکی کے علاوہ
27:36فتح الواری کے 9 والیوم
27:38اور صفحہ نمبر 285 میں
27:40بھی روایت کیا ہے
27:42ناظرین اب اگر بات کریں
27:44کیا اس طرح کی تیپیسٹریز بنانا جائز ہے
27:46اور اب یہ تیپیسٹریز کہاں ہیں
27:48تو اس کے متعلق ہم آپ کو سورہ سبع کی تیرمی آیت
27:50سناتے چلیں
27:52یعنی جو کچھ حضرت سلمان علیہ السلام چاہتے
27:54جنات ان کے لئے تیار کرتے تھے
27:56مثلاً کلے اور مجسمے
27:58یہاں سے آپ اندازہ لگالے
28:00کہ یہ مجسمے والی بات بہت اہم ہے
28:02اور ناظرین پشلی شریعتوں میں
28:04مجسموں اور تصویروں
28:06اور تیپیسٹریز کے متعلق وہ احکامات نہیں تھے
28:08جو ہماری شریعت میں آئے
28:10حتی کہ ہماری شریعت میں بھی
28:12تیپیسٹریز اور ان تصاویر کے احکامات
28:14نسبتاً نرم ہیں
28:16اور کبھی اپنے طور پر بھی
28:18ریسرچ کر کے دیکھئے گا
28:20تو آپ دیکھیں گے کہ ہر چیز اتنی سخت نہیں ہے
28:22کہ جتنی ہم بچپن سے سنتے چلے آئے ہیں
28:24بہرحال ناظرین
28:26ان انبیاء کی تیپیسٹریز والا یہ واقع
28:28جتنا خوبصورت ہے اتنا ہی سچ بھی ہے
28:30سب سے اہم بات یہ
28:32کہ پھر ابھی یہ تیپیسٹریز کہاں موجود ہیں
28:34ناظرین آج سے کوئی دو ستر سال پہلے
28:36کی بات ہے
28:38کہ ایک جرمن مسافر
28:40سائمن کون گیلڈن جرمنی سے گھومنے پھرنے کے لئے
28:42مصر گیا اور مصر گھومتے پھرتے
28:44وہ قہرہ میں بنے
28:46ایک سنگیاک میں بھی گیا
28:48جہاں یہودی عبادت کرتے ہیں
28:50اور اس سنگیاک کا نام تھا
28:52بن ازرا
28:54اور اسے فرانس کے ایک بادشاہ نے سلیدی جنگوں
28:56کے دوران بنوایا تھا
28:58سائمن نے وہاں کافی دن گزارے
29:00لیکن ایک دن یوں ہی گھومتے پھیٹتے
29:02اس کے بارے میں دریافت کرنے کے لئے
29:04وہ اس تہہ میں چلا گیا
29:06کہ جہاں اس نے بہت کچھ قدیم دستاویدات
29:08یا پھر ڈاکومنٹس پڑھے تھے
29:10کچھ ڈاکومنٹس یہودیوں کی تاریخ کے
29:12متعلق تھے کچھ مصر کی فاتمی
29:14خلافت کے متعلق کچھ ڈاکومنٹس
29:16آرمی اور کچھ قدیم عبرانی
29:18زبان میں لکھے ہوئے تھے
29:20یعنی کہ وہ زبان جو کہ حضرت عیسیٰ
29:22علیہ السلام اور ان کے حواری بولا کرتے
29:24تھے سائمن نے ڈاکومنٹس کو
29:26بس ایک سرسری سی نظر سے دیکھا تھا
29:28اسے لگا کہ یہاں میرا کچھ
29:30کام بھی نہیں اور کچھ دینوں کے
29:32بعد وہ جرمنی واپس چلا گیا
29:34لیکن سائمن کے ساتھ ساتھ
29:36ڈاکومنٹس
29:38ڈاکومنٹس
29:40ڈاکومنٹس
29:42ڈاکومنٹس
29:44ڈاکومنٹس
29:46ڈاکومنٹس
29:48ڈاکومنٹس
29:50ڈاکومنٹس
29:52ڈاکومنٹس
29:54ڈاکومنٹس
29:56ڈاکومنٹس
29:58ڈاکومنٹس
30:00ڈاکومنٹس
30:02ڈاکومنٹس
30:04ڈاکومنٹس
30:06ڈاکومنٹس
30:08ڈاکومنٹس
30:10ڈاکومنٹس
30:12ڈاکومنٹس
30:14ڈاکومنٹس
30:16ڈاکومنٹس
30:18ڈاکومنٹس
30:20ڈاکومنٹس
30:22ڈاکومنٹس
30:24ڈاکومنٹس
30:26ڈاکومنٹس
30:28ڈاکومنٹس
30:30ڈاکومنٹس
30:32ڈاکومنٹس
30:34ڈاکومنٹس
30:36ڈاکومنٹس
30:38ڈاکومنٹس
30:40ڈاکومنٹس
30:42ڈاکومنٹس
30:44ڈاکومنٹس
30:46ڈاکومنٹس
30:48ڈاکومنٹس
30:50ڈاکومنٹس
30:52ڈاکومنٹس
30:54ڈاکومنٹس
30:56ڈاکومنٹس
30:58ڈاکومنٹس
31:00ڈاکومنٹس
31:02ڈاکومنٹس
31:04ڈاکومنٹس
31:06ڈاکومنٹس
31:08ڈاکومنٹس
31:10ڈاکومنٹس
31:12ڈاکومنٹس
31:14ڈاکومنٹس
31:16ڈاکومنٹس
31:18ڈاکومنٹس
31:20ڈاکومنٹس
31:22ڈاکومنٹس
31:24ڈاکومنٹس
31:26ڈاکومنٹس
31:28ڈاکومنٹس
31:30ڈاکومنٹس
31:32ڈاکومنٹس
31:34ڈاکومنٹس
31:36ڈاکومنٹس
31:38ڈاکومنٹس
31:40ڈاکومنٹس
31:42ڈاکومنٹس
31:44ڈاکومنٹس
31:46ڈاکومنٹس
31:48ڈاکومنٹس
31:50ڈاکومنٹس
31:52ڈاکومنٹس
31:54ڈاکومنٹس
31:56ڈاکومنٹس
31:58ڈاکومنٹس
32:00ڈاکومنٹس
32:02ڈاکومنٹس
32:04ڈاکومنٹس
32:06ڈاکومنٹس
32:08ڈاکومنٹس
32:10ڈاکومنٹس
32:12ڈاکومنٹس
32:14ڈاکومنٹس
32:16ڈاکومنٹس
32:18ڈاکومنٹس
32:20ڈاکومنٹس
32:22ڈاکومنٹس
32:24ڈاکومنٹس
32:26ڈاکومنٹس
32:28ڈاکومنٹس
32:30ڈاکومنٹس
32:32ڈاکومنٹس
32:34ڈاکومنٹس
32:36ڈاکومنٹس
32:38ڈاکومنٹس
32:40ڈاکومنٹس
32:42ڈاکومنٹس
32:44ڈاکومنٹس
32:46ڈاکومنٹس
32:48ڈاکومنٹس
32:50ڈاکومنٹس

Recommended

34:02
Islam
2/26/2016