محکمہ ریلوے میں 25 سال سے خدمات سرانجام دینے والا شہزاد خان بسترِ مرگ پر پڑا کسی مسیحا کا منتظر

  • 2 years ago
کمر مثانی (میڈیا رپورٹر) محکمہ ریلوے میں 25 سال خدمات ادا کرنے والے شہزاد خان گزشتہ 3 سال سے بسترِ مرگ پر پڑا کسی مسیحا کا منتظر ہے۔

شہزاد خان پاکستان ریلوے میں 25 سال ایمان داری سے سروس مکمل کر نے کے بعد بھی پینشن سے محروم ہے اور صرف 12 ہزار ماہانہ وظیفہ پر گُزر بسر کرنے پر مجبور ہے۔ ریلوے میں ملازمت کے باوجودشہزاد اتناسرمایہ نہیں جوڑ سکا جو گھر کے حالات کو ٹھیک کر سکیں۔گھر کے واحد کفیل شہزاد خان کو مجبوریوں اور بیماریوں نے گھیر رکھا ہے اور وہ گزشتہ 3 سال سے بستر مرگ پر پڑا ہوا ہے۔

ایک طرف مہنگائی اور بے روز گاری تو دوسری طرف بیماری کا ہونا کسی بھی گھر کے سربراہ کے لیے اذیت سے کم نہیں، شہزاد خان نے پاک ایشیا ویب ٹی وی چینل کے میڈیا رپورٹر عبدالرزاق خان کو اپنی افسوس بھری داستان سناتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے اُس کا مکان بھی گر گیاہے جس کو وہ غربت کی وجہ سے اب تک تعمیر نہ کر سکا ہے۔ شہزد نے بتایا کہ اُسے محکمہ ریلوئے پاکستان کی طرف سے صرف 12 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مل رہا ہے جو مہنگائی اِس دو رمیں نا ہونے کے برابر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کئی بار اپنی حالت ذار مختلف فلاحی اداروں اور سماجی ورکرز کو بیان کر چکے ہیں لیکن نا ہی کسی فلاحی تنظیم اور نا ہی کسی سوشل ورکرکی طرف سے میری حالتِ زار کی طرف توجہ دیتے ہوئے کسی قسم کی مالی مدد کی گئی ہے۔

پاکستان میں کتنے غریب اور نادار لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور المیہ یہ ہے کہ شہزاد خان جیسے کتنے ہی نادار حکومتی امدادی سکیموں اور فلاحی تنظیموں کی مدد سے اب تک محروم ہیں ۔ شہزاد خان منتظر ہےکسی مسیحا کا جو اکر اس کی غربت اور حالت زار کودیکھ کر اُس کی داد رسی کرسکے۔