وہاڑی : پی پی 233 کی مشترکہ قیادت کا پارٹی قیادت سے حلقہ کے رہائشی امیدوار کو منتخب کرنے پر اتفاق، قرارداد پیش
  • 2 years ago
وہاڑی (میڈیا رپورٹر) پی پی 233 کی مختلف برادریوں کے سرکردہ سینکڑوں رہنماؤں، سابق چیئرمینز، وائس چیئرمینز، کونسلرز کا مشترکہ اجلاس امیدوار محمد ندیم اختر کے ڈیرہ ٹھینگی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں مشترکہ قرارداد کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف،مرکزی نائب صدر مریم نواز، حمزہ شہباز اور بیگم تہمینہ دولتانہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کسی طور بھی پی پی 233 میں کسی ایسے امیدوار کو قبول نہیں کریں گے۔

وہاڑی پی پی 233 کی مختلف برادریوں کے سرکردہ سینکڑوں رہنماؤں، سابق چیئرمینز، وائس چیئرمینز، کونسلرز کا مشترکہ اجلاس امیدوارد محمد ندیم اختر کے ڈیرہ ٹھینگی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں مشترکہ قرارداد کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف، مرکزی نائب صدر مریم نواز،حمزہ شہباز اور بیگم تہمینہ دولتانہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کسی طور بھی پی پی 233 میں کسی ایسے امیدوار کو قبول نہیں کریں گے جو امپورٹیڈ ہو۔ پاک ایشیا ویب ٹی وی کے میڈیا رپورٹر شمعون نذیر نے اجلاس بارئے مزید تفصیلات سےآگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مشترکہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ پی پی 233 کا امیدوار صرف پی پی 233 کے رہائشی امیدوار ہی ہونا چاہیے اور وہ اسی کو سپورٹ کریں گے۔جس پر تمام شرکاء نے ہاتھ کھڑے کرکے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

اِس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راؤ ندیم اختر نے کہا کہ محترمہ تہمینہ دولتانہ کو ہم نے ماں کہا ہے، ہم خاندانی لوگ ہیں اسے ماں ہی سمجھتے ہیں۔ لیکن وہ بھی آستین کے سانپوں کو اپنی صفوں سے نکال باہر کریں جو خاندانی نہیں ہیں اور انہوں نے محترمہ تہمینہ دولتانہ کی سیاست کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی لوگوں کو ایک گلاس پانی پلا دیا جائے تو وہ ساری زندگی نہیں بھولتا لیکن یہاں پر جن کا باپ کبھی کونسلر نہیں بن سکا محترمہ تہمینہ دولتانہ نے اسے وزیر تک پہنچا دیا اور اسی نے انہیں ڈس لیا۔ لیکن آج پھر محترمہ کے تنخواہ دار ہونے کے باوجود انہیں کے کان بھر رہے ہیں۔انہوں نے قیادت سے مطالبہ کیا کہ کسی امیدوار کو ان پر نازل نہ کیا جائے۔ کیا پی پی 233 کی ماؤں نے بچوں کو جنم دینا چھوڑ دیا ہے جو الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہٹھار کا امیدوار کیوں قبول کریں۔ جس کے پاس ووٹر کو جانے کے لیے سو کلومیٹر سفر کرنا پڑے اسے عوام کبھی قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ذات برادری سے بالاتر ہوکر امیدوار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل وہاڑی مسلم لیگ(ن) کا گڑھ ہے میاں شہباز شریف اور محترمہ تہمینہ دولتانہ یقیناً یہاں کے لوگوں کی خواہش کا احترام کریں گی انہوں نے رہنماؤں سے کہا کہ وہ اپنی ناراضگیاں بھول کر حلقہ کی پسماندگی کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔

قبل ازیں سابق ناظم رانا محمد سرور نے قرارداد پیش کی تھی کہ وہ کسی امپورٹڈ، جاگیر دار امیدوار کو پی پی 233 میں قبول نہیں کریں گے۔ جس پر پنڈال میں موجود سینکڑوں معززین نے ہاتھ اٹھا کر قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی قیادت ان کے مطالبات پر کس حد تک عمل کرتی ہے ۔
Recommended