Recited By | Syed Raza Abbas Zaidi Kalam Title | Phir Chahe Sakina Ko Wo Jitna Bhi Sata Lay Poetry By | Husnain Akbar Album | 7th Noha Muharram 2020 Label | RAZ Records Digital Partner : MobiTising Chorus By | Munawar Ali Khan , Rajab Ali Khan , Amanat Ali Khan , Ghulam Abbas Video | TNA Production Cover Design By | Yawer Abbas Damani Audio Recorded & Master/Mixing | ODS Karachi This Noha is Tribute to our legendry Marcia Khwan Al-Haaj Syed Faiq Hussain Rizvi ( Marhoom ) & Syed Hashmat Ali Zaidi ( Marhoom ) ----------------------------------------------- #PhirChaheSakinaKoWoJitnaBhiSataLay #Nohay2020 #SyedRazaAbbasZaidi ----------------------------------------------- Ruqayyah bint Al-Ḥusayn (Arabic: رُقَيَّة ٱبْنَت ٱلْحُسَيْن, born on the 20th of Rajab, 56 AH – 5 Rabi' al-Thani, 60 / 61 AH or 676 CE; died on the 13th of Safar, 60 / 61 AH or 680 / 681 CE),was the daughter of Husayn ibn Ali and Rubab bint Imra al-Qais.Her brothers included Ali Zayn al-Abidin, Ali al-Akbar, and Ali al-Asghar. Her sisters included Fatimah as-Sughra and Fatimah al-Kubra, with the latter also being called 'Sakinah. ------------------------------------------------
Noha Lyrics ھا بین سکینہؑ کا ہے رکنے کو مرا دل جاتا ہے ردا چھین کے بےشیرؑ کا قاتل آسان یہ کردیں مرے بھیا مری مشکل گوہر بھی نہیں چاہیے نہ چاہیے محمل کر دے جو مرے سر کی ردا میرے حوالے پھر چاہے سکینہؑ کو وہ لع جتنا ستا لے
01خنجر سے گلا شہ کے میرے سامنے کاٹا پتھر تنِ مظلوم پہ مارے گئے بھیا زخموں پہ مگر بابا کے اب ریت نہ ڈالے
02 گوہر میرے چھینے یہ ستم میں نے سہا ہے خوں میرا ستمگار کے ہاتھوں پہ لگا ہے بس میرا لہو ہاتھوں سے اپنے وہ ہٹا لے
03 رہوراوں کو تیار جو کرتے ہیں مسلماں بھیا یہ ستم دیکھ کے مر جائیں گی اماں پامالی سے لاشہ علی اصغرؑ کا بچا لے
04 کرتا ہےدکھی شاہ کی ہمشیر کو جیسے لہراتا ہے وہ چادرِ تطہیر کو جیسے نیزے پہ مرے باپ کا سر یوں نہ اچھالے
05۔ہم سے سہی جاتی نہیں تاشوں کی اذیت ہنستے ہیں لعیں دیکھ کے ہم ساروں کی حالت رستے اے ہمارے یہ تماشائی ھٹا لے
06۔تلواروں سے چہرے پہ کئ زخم لگے ہیں مظلوم کے یہ ہونٹ تو پہلے سے کٹے ہیں اب بابا کے ہونٹوں سے چھڑی اپنی ہٹا لے
07۔میں اپنے لیے چھاؤں تو نہیں مانگتی بھیا ان شام کی راہوں میں فقط وقت دے اتنا دامن سے کروں صاف ترے پیروں کے چھالے
08اکبر تھیں تڑپ کر یہ سکینہؑ کی صدائیں رکھتا ہے سرِغازیؑ پہ بہنوں کی ردائیں یہ چادریں وہ سر سے چچا جاں کے اٹھا لے