Pakistan Is In A Position To Take Advantage Of The Situation In The Region

  • 4 years ago
Pakistan Is In A Position To Take Advantage Of The Situation In The Region- Chairman CPEC Authority


-پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے
چیئرمین سی پیک اتھارٹی

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کے حالات سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہے۔
ایک نجی نیوز چینل میں گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد ون ونڈو آپریشن ہے۔ تاکہ تمام پروجیکٹس ایک ہی جگہ سے تمام ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ تمام صوبوں اور وزارتوں کے ساتھ ہینڈل ہو سکیں- اور ہمارے تمام بزنس ھاوْسیزز ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو ہر جگہ خود سے بھاگنا نہیں پڑے۔اتھارٹی تمام صوبوں اور وزارتوں سے رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کے منصوبوں پر چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پراجیکٹس پر دستخط ہو چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سی پیک پر ایک کلئیر مینڈیٹ دیا ہے اور وہ مینڈیٹ یہ ہے کہ سی پیک ہمارے لئے اہم تریخی موقع اور خطہ میں تبدیلی کا محور ھے- چونکہ چا ئنہ اس وقت ایک اکنامک سٰپر پاور ہے اور ہم نے اٰن کے تجربہ سے فائدہ حاصل کرنا ہے- وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کہیں کام رکنا نہیں چاہیے۔ اور کسی بھی کام میں رکاوٹ پر خود رہنمائی کی پیشکش کی ہے
انہوں نےمزید بتایا کہ کمیونی کیشن انفراسٹرکچر اور انرجی کے کئی منصوبے جاری ہیں۔ سی پیک انرجی کے 17 میں سے 9 پروجیکٹ مکمل ہو چکے جبکہ آٹھ پروجیکٹس پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک کے تمام منصوبوں پر کام جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم چینی سٹڈی گروپ کیساتھ مل کر زرعی تحقیق پربھی کام کر رہے ہیں۔ اور چینی کمپنیاں کارپوریٹ فارمنگ میں بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔ ہمارے بزنس ہاؤسزز اور چائنیز کمپنیاں مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر سیاسی اور عسکری قیادت کی یکساں ترجیحات ہیں۔ انفراسٹرکچر انرجی سے بڑھ کر صنعتی ترقی پر جا رہے ہیں۔ سی پیک کے تحت اب زراعت کی جانب بھی بڑھیں گے۔ سی پیک سائنس ٹیکنالوجی جوائنٹ ورکنگ گروپ بن چکا ہے جبکہ ان منصوبوں میں سیاحت کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
منصوبے پر جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بتاتے ہوئے چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ڈی آئی خان موٹروے پر کام جاری ہے جسے ژوب تک لے کر جائینگے جبکہ ہوشاب سے آواران کی سڑک پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ 9 میں سے 3 سپیشل اکنامک زونز ابتدائی ترجیحات میں ہیں۔ رشکئی کے اکنامک زون کیلئے ایک ہزار ایکڑ زمین لے چکے ہیں۔ رشکئی پر ترقیاتی معاہدے کی تمام رسمی کارروائی مکمل ہو گئی ہے۔ فیصل آباد میں سپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔
پاکستان میں توانائی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ہم نے بتدریج سستی بجلی کی جانب بڑھنا ہے۔ ہائیڈل پاور سے ماحول دوست اور سستی انرجی حاصل کریں گے۔ درآمد شدہ کوئلے کے بجائے زیادہ سے زیادہ مقامی کوئلےکے ذریعے سستی بجلی بنائیں گے۔

Recommended