Yeh kab, kahan, koi kaisey hai, kon, kyun, kya hai - Saeed Doshi

  • 7 years ago
یہ کب کہاں کوئی کیسے ہے کون کیوں کیا ہے - سعید دوشی

سعید دوشی (پاکستان) کی غزل:

یہ کب کہاں کوئی کیسے ہے کون کیوں کیا ہے
سوال ختم ترے ہوں تو کچھ کہوں کیا ہے
طلسمِ ہوش تجھے جوش آنے والا نہیں
خرد نصیب تجھے کیا خبر کہ تو کیا ہے
تو اپنے میرے تعلق کو کوئی نام تو دے
کہ اس جہاں کو میں کچھ تو بتا سکوں کیا ہے
اگر یہ سچ ہے تمہارا میں کچھ نہیں لگتا
تمہیں پھر اس سے غرض میں جیوں مروں کیا ہے
پلٹ کے آتا نہیں کوئی بھی وہاں جا کر
اب اس جہاں کا میں خود ہی پتہ کروں کیا ہے

Rana Saeed Doshi (Pakistan) ki ghazal "yeh kab, kahan, koi kaisey hai, kon, kyun, kya hai"

Recommended