WOH ISHAQ JO HAM SE - SHABNAM MAJEED

  • 8 years ago
وہ عشق جو ہم سے روٹھہ گیا اب اُس کا حال بتائیں کیا شبنم مجید

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا اب اس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں کوئی سچا شعر سنائیں کیا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے تادیر اسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار دیا پھر اس کے ناز اٹھائیں کیا
پھر آنکھیں لہو سے خالی ہیں یہ شمعیں بجھنے والی ہیں
ہم خود بھی کسی سے سوالی ہیں اس بات پہ ہم شرمائیں کیا
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
بے جذبہٴ شوق سنائیں کیا کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا
اک آگ غم تنہائی کی جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو پھر دامن دل کو بچائیں کیا
اطہر نفیس

یہ غزل اُس درد کی میراث ہے
جس درد کی کوکھ سے میں نے جنم لیا تھا
وقت بدلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زمانہ تبدیل ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میں آج بھی وہیں کھڑا ہوں!
زیست کی راہ میں تنہا اکیلا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور!
اُسکا منتظر!

Recommended