Dr. Hassan Mohiuddin Qadri Speech @ Itikaf City - 10 JULY 2015

  • 9 years ago
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا شہر اعتکاف میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب
مورخہ: 10 جولائی 2015ء

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جامع المنہاج شہراعتکاف میں جمعتہ المبارک کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ روزہ وہ عبادت ہے، جس کے اجر کا وعدہ خود اللہ تعالی نے کیا ہے۔ روزہ صبر کا درس دیتا ہے، ایسا صبر جو انسان کو اس کی معراج عطاء کرتا ہے۔ اگر روزہ دار کے روزہ اور عبادت میں اخلاص ہو تو اللہ تعالی اس شخص کو اپنا قرب عطاء کرتا ہے اور دنیا میں رشک ملائک بنا دیتا ہے۔ قیامت کے دن جب اللہ تعالیٰ بندے کا حساب کرے گا، اس وقت اگر بندے کے پاس روزہ کے علاوہ کچھ باقی نہ بچا تو اللہ تعالی روزہ کے صدقہ بندے کو جنت عطاء کر دے گا۔ اسی طرح کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے کہ جن کے بارے میں فرشتے عرض کریں گے کہ اے اللہ یہ وہ خاص بندہ ہے جو تیرے نیک بندوں کی صحبت میں جا کر روزے رکھتا تھا، اعتکاف بیٹھتا تھا، ان کو تکتا رہتا تھا۔ اس پر اللہ تعالی اس بندے کو خصوصی انعامات سے نوازیں گے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ لوگو، رمضان میں گرمی کی شدت، بھوک اور پیاس کی شدت برداشت کرنا یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔ اس لیے ہمیں روزہ کی یہ مشکلات کو سنت سمجھ کر ہی جھیلنا چاہیے۔ پھر یہ روزہ اعلی بن جائے گا۔ انہوں نے روزہ کے درجات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک عام لوگوں کا روزہ ہے۔ ایک عاشقین اور محبین کا روزہ ہے۔ ایک عرفاء کا روزہ اور ایک اولیاء کا روزہ ہے۔ اللہ رب العزت اپنے اولیاء کو فرمائیں گے کہ جب بھی میں نے تمہیں دنیا میں روزہ سے دیکھا تو تمہاری ہونٹوں کو پیاس سے خشک دیکھا۔ تمہارے بدن کو بھوک پیاس سے سکڑے ہوئِے دیکھا۔ آج قیامت کے دن میری قربت میں آ جاؤ، آج ساری نعمتیں تمہارے لیے حاضر ہیں۔ ان نعمتوں میں سے جو چاہو کھاؤ پیو۔


حضرت انس بن مالک سے مروی حدیث ہے کہ قیامت کے دن روزہ دار جب جنت میں داخل ہو رہے ہوں گے تو ان کے منہ اور ان کی سانسوں میں مشک اور عنبر کی خوشبو منتقل کی جائے گی۔

قیامت کے دن اللہ رب العزت کا ایک خاص دستر خوان ہوگا۔ جسے آج تک کسی آنکھ نے دیکھا نہ ہوگا، نہ کسی کان نے سنا ہوگا، نہ کسی کے وہم و گمان سے گزرا ہوگا۔ اس دستر خوان پر صرف روزہ دار کو ہی بٹھایا جائے گا۔ پھر حوران جنت خاص پکوان روزہ داروں کو پیش کریں گے۔ جب عام لوگ محشر میں اپنا حساب و کتاب دے رہے ہوں گے تو روزہ دار دستر خوان پر کھانے کھا رہے ہوں گے۔ وہ لوگ کہیں کہ مولا ہم سے حساب لے رہے ہو اور وہ لوگ دستر خوان پر بیٹھے ہیں۔ اللہ رب العزت فرمائیں گے کہ دنیا میں جب تم کھا پی رہے ہوتے تھے تو میرے یہ خاص بندے روزہ سے بھوک پیاس برداشت کر رہے ہوتے تھے۔
http://www.minhaj.org/uid/33663

Recommended