نون لیگ کی تجربہ کار ٹیم

  • 9 years ago
اسحٰق ڈار صاحب نے عوام کو بیوقوف سمجھنے کی روایت برقرار کھتے ہوئے فرمایا ہے کہ پٹرول بحران ہمارے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔ دوسری طرف منسٹر آف پیٹرولیم فرماتے ہیں کہ ڈیمانڈ میں اضافے کی وجہ سے بحران پیدا ہوا۔ اگر ان دونوں اشخاص کے بیانات کوملایا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ عوام نے ہی زیادہ پیٹرول خرید کر حکومت کے خلاف”سازش“ کی ہے۔ لیکن وہ زیادہ خریدا ہوا پیٹرول آخر گیا کہاں کہ لوگ اپنے گھر کی خواتین کو بھی پیٹرول کی تلاش میں سڑکوں پر لے آئے ہیں۔

محترم میاں محمد نواز شریف صاحب نے حسبِ سابق اپنی ”خاندانی روایت“ برقرار رکھتےہوئے ”نوٹس“ لے لیا ہے۔ اور ایک عدد مزید کمیٹی قائم فرمادی گئ ہے۔ اسحاق ڈار صاحببھی اس کمیٹی کا حصہ ہونگے جو پہلے ہی چھیاسی کمیٹیوں میں موجود ہیں۔ کمیٹی اورکمیشن کا مطلب تو آپ جانتے ہی ہیں۔ کیوں کہ ہمارے ملک میں کافی لوگ ”کمیٹیاں“ڈالتے ہیں اور ”کمیشن“ بھی کافی مقدار میں کھایا جاتا ہے۔

نواز شریف صاحب، اسحٰق ڈار صاحب اور شاہد خاقان عباسی صاحب کے ہوتے ہوئے کسی کوسازش کرنے کی کیا ضرورت ہے کیونکہ تیسری بار وزیرِ اعظم بننے والے نواز شریف صاحبکی کوالیفیکیشن بس اتنی ہی ہے کہ وہ پاکستان کے چوتھے امیر ترین شخص ہیں۔ جس کوچاہے خرید سکتے ہیں اور اگر کوئی بِکنے کو تیار نہ ہو تو پھر چھوٹے میاں صاحب اوررانا ثنا اللہ تو موجود ہی ہیں وہ ”ڈیل“ کرلیں گے۔ اس کوالیفیکیشن کے علاوہ تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا کہ وہ چند فارمل سے جملے بھی خود سے نہیں بول سکتے جب تک کےانھیں لکھ کر نا دے دیئے جائیں۔ اسحٰق ڈار صاحب جو ہمارے ملک کے وزیرِ خزانہ ہیں انھوں نے پچھلے سال اپنے ٹیکس ریٹرنز میں دکھایا کہ انھوں نے دبئی میں مقیم اپنےبیٹے کو ”قرضہِ حسنہ “کے طور پر پینتالیس کروڑ روپیہ دیئے ہیں اور ”ماشااللہ“ انکے قرض دار بیٹے دبئی کے بزنس ٹائیکون ہیں۔ جس ملک کا وزیرِ خزانہ ٹیکس بچانے کےلیے اس طرح کی حرکات کرے اور جھوٹ بولے تو پھر بس اللہ کا شکر ہی ادا کرنا چاہیےکہ ہم کم از کم جی تو رہے ہیں۔

اور شاہد خاقان عباسی وہ ”ہنر مند“ شخص ہیں جنہوں ١٩٩٧ سے ١٩٩٩ کے درمیان چیرمین پی-آئی-اے کی حیثیت سے ”خدمات“ انجام دیتے ہوئے ایر بلیو کے نام سے اپنی ایر لائن قائم کرلی۔ لہٰذا اس حد تک ”تجربہ کار“ ٹیم کے ہوتے ہوئے کیا کوئی سازش کرسکتا ہے؟اور یہی ہے وہ ”تجربہ کار“ ٹیم جس کا محترم میاں محمد نواز شریف صاحب اپنی ہرتقریر میں ذکر فرماتے تھے۔ لیکن سلام ہے پاکستان کے عوام کو جو سب کچھ جانتےبوجھتے ہوئے بھی ان پر اندھا اعتقاد اور اعتماد رکھتے ہیں۔ معذرت کے ساتھ پاکستانی قوم ہر لحاظ سے اسی قابل ہے کہ اس دور میں جب انسان چاند اور مریخ پر بسنے کی تیاریوں میں ہے ہم لوگ انتہائی بنیادی انسانی ضروریات کے لیے بھی مارے مارے پھررہے ہیں۔ کوئی گھر کی خواتین کو بوتلیں تھمائے پیٹرول پمپس پر لے آیا ہے اور کوئی خود ہی برقع اوڑے پٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔ یہاں مجھے حسن نثار صاحب کی ایک بات یاد آگئی جو فرماتے تھے کہ اگر پاکستانی قوم اب بھی نہ سمجھی تو پھر ان کی چیخیں مریخ پر سنائی دیں گی۔

إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ۔ بے شک اللہ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا، یہاں تک کہ وہ اپنے آپ -کو خودتبدیل نہ کرے


خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

Recommended